Tag: MQM-L

  • ایم کیو ایم لندن کے کارکن کا 12 مئی کو متعدد افراد کے قتل کا اعتراف

    ایم کیو ایم لندن کے کارکن کا 12 مئی کو متعدد افراد کے قتل کا اعتراف

    کراچی: ایم کیو ایم لندن کے کارکن نے 12مئی کو چیف جسٹس کی ریلی پر فائرنگ اور  بارہ افراد کے قتل کا اعتراف کر لیا.

    تفصیلات کے مطابق آج جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی میں کیس کی سماعت ہوئی، جس میں ایم کیوایم لندن گروپ کے کارکن مرزا رضوان بیگ عرف چپاتی کو پیش کیا گیا.

    عدالت نے ملزم مرزا رضوان بیگ کا اعترافی بیان قلم بند کر لیا، جس میں رضوان بیگ عرف چپاتی نے سانحہ 12مئی میں‌ مختلف افراد کے قتل کا اعتراف کیا.

    ملزم رضوان عرف چپاتی کا کہنا تھا کہ 2006 میں ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار کی، 2013 میں ایم کیو ایم لندن گروپ نے سندھ گورنمنٹ اسپتال میں نوکری دلوائی، اپنےعلاقےمیں بھتہ خوری اور دکانیں بند کراتا تھا.

    ملزم نے کہا کہ 12 مئی کو چیف جسٹس آف پاکستان کی ریلی پر فائرنگ کی، 12 مئی کی فائرنگ سے متعدد افراد جاں بحق، جب کہ 15زخمی ہوئے.


    مزید پڑھیں: سانحہ بارہ مئی کے ایک اور کیس میں میئر کراچی پر فردِ جرم عائد


    ملزم نے کہا کہ دیگر ملزمان میں حمیدعرف سائنس داں، تقی ماموں، منصورودیگر شامل تھے، 2010 میں کشمیرروڈ پرسنی تحریک کے یونٹ انچارج قاسم کو قتل کیا، 2009 میں ایم کیوایم حقیقی کے سیکٹر  ممبر فاروق کو قتل کیا،عطا اللہ کو زخمی کیا، 2009 میں ساتھیوں کے ساتھ گورا قبرستان پر سنی تحریک کے کارکن کو قتل کیا،  بی آئی ایس پی رقم وصول کرنے والی خواتین سے1500بھتہ وصول کرتا تھا.

    ملزم کے بیان کے مطابق وہ 22 اگست کو  اے آر وائی نیوزپر حملے اور جلاؤ گھیراؤ  میں ملوث تھا، 2016 میں آپریشن کے بعد نیو کراچی کے علاقے میں روپوش رہا، 8 نومبر کی رات واردات کے لیے دوست کا انتظار کر رہا تھا کہ رینجرز  نے گرفتار کر لیا. اعترافی بیان کے بعدعدالت نے ملزم عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

  • ایم کیوایم لندن کا یادگار شہدا جانے کا اعلان، عزیزآباد کے راستے سیل

    ایم کیوایم لندن کا یادگار شہدا جانے کا اعلان، عزیزآباد کے راستے سیل

    کراچی : ایم کیو ایم لندن کے یادگار شہدا جانے کے اعلان کے بعد نائن زیرو ، جناح گراؤنڈ، عائشہ منزل، لیاقت علی خان چوک اور اطراف کے راستے بند کردیے گئے جبکہ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم لندن نے یادگار شہدا پر حاضری کے پروگرام کے پیش نظر عزیزآباد کے کئی راستے سیل کردیئے گئے، رینجرز اور پولیس، وومن پولیس اور دیگر اداروں کے اہلکارکی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔

    پولیس نےعائشہ منزل سے لیاقت علی خان چوک جانے والے راستوں کو بند کردیا جبکہ جناح گراؤنڈ اور نائن زیرو جانے والی سڑک پر گاڑیاں کھڑی کرکے سڑک بلاک کردی گئی ہیں۔

    رکاوٹوں سے علاقہ مکینوں کو مشکلات کا سامنا ہے، عزیز آباد اور اطراف کی تمام مارکیٹیں بند ہیں، ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے باعث خواتین کا بھی پیدل مارچ ممکنہ کشیدگی سے نپٹنے کیلئے رینجرز کے جوانوں نےبھی ڈٰیوٹیاں سنبھال لیں۔

    علاقے میں بکتربند گاڑیاں اورواٹرکینن بھی موجود ہے۔

    ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ایم کیوایم لندن کے کارکنوں کو یادگار شہداء کی جانب مارچ نہیں کرنے دیا جائے گا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ہدایت ہے کسی کو بھی لیاقت علی خان چوک نہ دینے جایا جائے، جوہر آباد کے سب انسپکٹر نےعلاقے میں اپنے گھروں کو جانے سے روک دیا، علاقہ مکین متبادل راستوں سے اپنے گھروں کو جائیں۔

    یاد رہے کہ ایم کیوایم لندن رہنماؤں نے آج پارٹی کی یادگارشہدا پر حاضری کا اعلان کیا ہے۔


    مزید پڑھیں : شہدائے یادگار پر ایم کیو ایم پاکستان اور ایم کیو ایم لندن کے کارکنان آمنے سامنے 


    واضح رہے کہ گذشتہ سال اکتوبر میں متحدہ قومی موومنٹ لندن کے رہنماؤں اور کارکنوں نے نائن زیرو کے قریب یادگارہ شہدا پر حاضری دینے کی کوشش کی تاہم رینجرز نے انہیں روک دیا اور صرف بزرگوں اور خواتین کو جانے کی اجازت دی تھی۔

    نومبر 2016 میں  عزیزآباد میں واقع شہدائے یادگار پر ایم کیو ایم پاکستان اور ایم کیو ایم لندن کے کارکنان آمنے سامنے آ گئے تھے اور صورتحال کشیدہ ہوگئی تھی، ایم کیو ایم لندن کے کارکنان نے قائد ایم کیو ایم کے حق میں شدید نعرے بازی کی تھی۔

    خیال رہےمیئر کراچی وسیم اختر کو آخری مقدمے میں ضمانت ملنے کے بعد سینٹرل جیل سے رہا کردیا گیا تھا جس کے بعد وہ ایک ریلی کی صورت مزارِ قائد پہنچے اور فاتحہ خوانی کی بعد ازاں وہ عزیز آباد میں واقع ایم کیو ایم کے شہدائے یاد گار حاضری دینے پہنچنا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔