Tag: MQM Leader Altaf Hussian

  • سندھ کی تقسیم ایم کیو ایم کا مطالبہ نہیں،الطاف حسین

    سندھ کی تقسیم ایم کیو ایم کا مطالبہ نہیں،الطاف حسین

    لندن : متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ سندھ کی تقسیم ایم کیو ایم کا مطالبہ نہیں، عید پر زبردستی کھالیں چھینے والوں کو پارٹی سے نکال دیا جائے گا۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ ایک گھر میں چار کمرے بننے سے گھر نہیں ٹوٹتا، جلسوں کا موسم ہے، چار روز پہلے آرمی چیف کو اپنا دکھ درد سنایا تھا، الفاظ سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو معذرت چاہتا ہوں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ عید الاضحی پر کسی نے زبردستی کھال چھینی تو پارٹی سے نکال دیا جائے گا۔

    الطاف حسین نے ایم کیوایم حیدرآباد کی زونل کمیٹی کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ حیدرآباد زون کے ذمہ داران وکارکنان جلد ہی شہر میں ایک بڑا جلسہ کرکے ثابت کردیں کہ حیدرآباد آج بھی حق پرستوں کا قلعہ ہے۔

  • الطاف حسین کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے چودہ اہم سوالات

    الطاف حسین کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے چودہ اہم سوالات

    لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد  الطاف حسین نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کو مخاطب کرتے ہوئے ان سے پیرا ملٹری فورسز اور فوج کے ایم کیوایم کے ساتھ طرز عمل کے حوالے سے 14سوالات کئے ہیں اور کہا ہے کہ یہ سوالات ایک ایک مہاجر بزرگ ، ماں ، بیٹی حتی کہ نواجونوں اور معصوم بچے بچیوں کی آواز ہیں جو چھاپوں کے دوران انتہائی بیہودہ اور غیر قانونی طرز عمل دیکھتے ہیں ۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے چودہ اہم سوالات کئے ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں۔

    ۔ قائد الطاف حسین نے آرمی چیف سے سوال کیا کہ ماورائے عدالت قتل، گرفتاریوں اور چھاپوں کا مرکز ایم کیو ایم کے دفاتر کیوں ہے؟

    ۔ 19جون 1992ء کو جب فوج نے 72بڑی مچھلیوں کے خلاف کارروائی کے نام پر آپریشن کا رخ صرف اور صرف ایم کیوایم کی جانب کیوں موڑا گیا ؟

    ۔ رینجرز نے کراچی آپریشن کیا ہے اور جگہ جگہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کی گرفتاریاں کیں، ان میں سے اکتالیس کارکنان اب تک لاپتہ کیوں ہیں؟

    ۔ الطاف حسین کا کہنا ہے کہ اللہ نے آپ کو طاقتور عہدہ عطا فرمایا ہے، فوج یونیٹی کا سمبل ہوتی یا قوم کو گالیاں دے کر لسانیت اور صوبائیت میں بانٹنے کا کام انجام دینا بھی کیا فوج کے فرائض میں شامل ہیں ؟

    ۔ سابق برگیڈیئر آصف ہارون نے جناح پورکا خود ساختہ جعلی نقشہ تقسیم کیا جس کے گواہ ریٹائرڈ فوجیوں کی حیثیت سے زندہ ہیں، اس پر اقوام متحدہ کی عدالت لگا لی جائے یا جی ایچ کیو میں عوامی عدالت لگالی جائے اوران کی گواہی اس ضمانت کے ساتھ لی جائے کہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی؟

    ۔ فوج کے خود احتسابی عمل کے دوران تشدد کے ذریعے ایم کیوایم کے کارکنان کو ہلاک کرنے والے کتنے افسران اور سپاہیوں کو سزا دی گئی؟

    ۔ کیا منتخب نمائندوں سے رینجرز کے میجر ، کیپٹن ، بریگیڈیئر اور افسران کا درجہ آئینی اعتبار سے زیادہ بڑا ہوتا ہے ؟

    ۔ آج تک پارٹی کا جو سامان گھروں اور دفاتر سے لیا گیا واپس نہیں کیا گیا آخر کیوں؟

    ۔ ماورائے عدالت قتل ، چھاپے گرفتاریوں اور دفاتر و گھروں پر چھاپوں کا مرکز صرف اور صرف ایم کیوایم کے رہنماؤں اور کارکنان کے دفاتر اور گھروں کو کیوں بنایا گیا ہے؟

    ۔ الطاف حسین نے کہا ہے کہ میرے بھائی اور بھتیجے کو گولیاں مار کر شہید کردیا گیا، کس قصور اور جرم میں ؟ آخر انھیں کس جرم کی سزا دی گئی؟

    ۔ الطاف حسین نے مزید کہا کہ پولیٹیکل ویکٹا مائزیشن کے تحت قتل کرنے کا لائسنس کوئی بھی حکومت نہیں دیتی ہے ، ہم مہاجروں کو آخری بار فوج بتائے کہ ہم کیا کریں ؟

    ۔ ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دے کر ملک بنایا، سب کچھ  لٹا دینے کے باوجود ہمارے لئے فوج کے دل میں آج تک اپنائیت یا قبولیت کیوں نہ آسکی؟

     ۔ چالیس روز گزر چکے ہیں کچھ جماعتوں کو ریڈ زون جانے ، دھرنے دینے کی اجازت ہے بڑی خوشی کی بات ہے۔

    ۔ اگر ایم کیوایم ، اسلام آباد ، ریڈزون میں ایک ہفتہ بعد دھرنے دینے کا بھر پور اعلان کریں تو فوج ، رینجرز اور پولیس حرکت میں تو نہیں آئیں گے ؟

  • قائد الطاف حسین کے آرمی چیف سے 14انتہائی اہم سوالات

    لندن: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے چودہ اہم سوالات کئے ہیں، قائد الطاف حسین نے آرمی چیف سے سوال کیا کہ ماورائے عدالت قتل، گرفتاریوں اور چھاپوں کا مرکز ایم کیو ایم کے دفاتر کیوں ہے؟

    ان کا کہنا ہے کہ رینجرز نے آپریشن کیا ہے اور جگہ جگہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کی گرفتاریاں کیں، ان میں سے اکتالیس کارکنان اب تک لاپتہ ہیں، آرمی چیف سے بات چیت کے دوران الطاف حسین کا کہنا ہے کہ اللہ نے آپ کو طاقتور عہدہ عطا فرمایا ہے،  فوج یونیٹی کا سمبل ہوتی یا قوم کو گالیاں دے کر لسانیت اور صوبائیت میں بانٹنے کا کام انجام دینا بھی کیا فوج کے فرائض میں شامل ہیں ؟

    ان کا مزید کہنا تھا کہ فوج کے خود احتسابی عمل کے دوران تشدد کے ذریعے ایم کیوایم کے کارکنان کو ہلاک کرنے والے کتنے افسران اور سپاہیوں کو سزا دی گئی؟

    ماورائے عدالت قتل ، چھاپے گرفتاریوں اور دفاتر و گھروں پر چھاپوں کا مرکز صرف اور صرف ایم کیوایم کے رہنماؤں اور کارکنان کے دفاتر اور گھروں کو کیوں بنایا گیا ہے؟

    الطاف حسین نے کہا ہے کہ میرے بھائی اور بھتیجے کو گولیاں مار کر شہید کردیا گیا، کس قصور اور جرم میں ؟ آخر انھیں کس جرم کی سزا دی گئی؟

    الطاف حسین نے مزید کہا کہ پولیٹیکل ویکٹا مائزیشن کے تحت قتل کرنے کا لائسنس کوئی بھی حکومت نہیں دیتی ہے ، ہم مہاجروں کو آخری بار فوج بتائے کہ ہم کیا کریں ؟ سب کچھ  لٹا دینے کے باوجود ہمارے لئے فوج کے دل میں آج تک اپنائیت یا قبولیت کیوں نہ آسکی؟

    الطاف حسین کا مزید کہنا تھا کہ میرے سوالات ایک ایک مہاجر بزرگ ، ماں ، بیٹی حتی کہ نوجونوں اور معصوم بچے بچیوں کی آواز ہیں، جنہوں نے چھاپوں کے دوران انتہائی بیہودہ اور غیر قانونی طرز عمل دیکھا۔

  • الطاف حسین کا دھرنے دینے والوں سے احتجاج موخر کرنے کی تیسری مرتبہ اپیل

    الطاف حسین کا دھرنے دینے والوں سے احتجاج موخر کرنے کی تیسری مرتبہ اپیل

    کراچی: الطاف حسین نےسیلاب کے پیش نظر دھرنے دینے والوں سے احتجاج موخرکرنے کی اپیل کردی،کہتے ہیں دل سوز صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے متاثرین سیلاب کی مددکو ترجیح دی جائے۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے دھرنے دینے والی جماعتوں سے ایک بار پھر اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی موجودہ صورتحال اور سیلاب سے متاثرہ عوام کی مشکلات کے پیش نظراحتجاجی دھرنے موٴخرکردیں۔

    انہوں نے کہا کہ دھر نے دینے والی سیاسی ومذہبی جماعتوں سے دوبارہ کہتا ہوں کہ خدارا سیلاب متاثرین کی بہن، بیٹیوں کو دیکھیں جو بے سہارا ہوگئیں ہیں ،وہ باعزت سہارے کی تلا ش میں ٹھوکریں کھا رہی ہیں ،معصوم بچے بھو ک سے بلبلا رہے ہیں،

    اُن کا کہنا تھا کہ عوام طوفانی بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے بری طرح متاثرہورہے ہیں متاثرہ عوام کوفاقہ کشی کی صورتحال کا سامنا ہے،اُن کا کہنا تھا کہ متاثرین سیلاب کی امداد اولین ترجیح ہے ایسی صورتحال میں اگر وہ احتجاجی تحریک چلا رہے ہوتے تو احتجاج فوری ختم کر کے متاثرہ علاقوں میں امدادی کام شروع کردیتے۔

    دوسری جانب الطاف حسین نے دروغہ والا لاہور میں نماز ظہر کے دوران مسجد کا مینار چھت پر گرنے کے المناک حادثہ میں متعدد نمازیوں کے ملبے تلے دب کر شہید اور زخمی ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کااظہار کیا ہے، انہوں نے شہید ہونے والے نمازیوں کے تمام سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت وہمدردی کااظہا رکرتے ہوئے انہیں صبر کی تلقین کی۔

  • الطاف حسین کی عمران خان اور طاہر القادری سے دھرنے موخر کرنے کی اپیل

    الطاف حسین کی عمران خان اور طاہر القادری سے دھرنے موخر کرنے کی اپیل

    کراچی: الطاف حسین نے عمران خان اور طاہرالقادری سے دھرنے مؤخر کرنے کی اپیل ہے، سینیٹر رحمان ملک نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔

    الطاف حسین کا کہنا ہے کہ دھرنے مؤخر کرکے سیلاب زدگان کی مددکی جائے ،تحریک انصاف وعوامی تحریک اپنی ٹیمیں ریلیف کے کاموں کیلئے بھیجیں، الطاف حسین کا کہنا ہے کہ مطالبات کیلئے ناچ گانے اورتفریح کرنا ان کے ضمیر کیخلاف ہے،اس سے قبل رحمان ملک نے ٹیلی فون کرکے حق پرست اراکین اسمبلی کے استعفے واپس لینے پر الطاف حسین کا شکریہ کیا اور کہاکہ اگر یہ فیصلہ نہ ہوتا تو ملک میں سیاسی بحران مزید بڑھ سکتا تھا۔

    انہوں نے سیاسی بحران کے خاتمے کیلئے الطاف حسین کی کاوشوں کو سراہا اور بات چیت کے جاری عمل میں ایم کیوایم کے نمائندوں کو شرکت کی دعوت دی۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ سیاسی معاملات افہام وتفہیم اور بات چیت سے حل کیے جائیں، اس وقت مسلح افواج شمالی وزیرستان میں تاریخ کی مشکل ترین جنگ میں مصروف ہے ، سرحدوں پر کشیدگی میں اضافہ ہورہا ہے ، پنجاب میں طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں سے شدید جانی مالی نقصان ہوا ہے، الطاف حسین نے سندھ حکومت سے اپیل کی کہ صوبہ سندھ میں ممکنہ طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں سے تحفظ کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔

  • حیدرآباد 2عمارتوں کے گرنے پر سیاسی رہنماؤں کا اظہار افسوس

    حیدرآباد 2عمارتوں کے گرنے پر سیاسی رہنماؤں کا اظہار افسوس

    کراچی :حیدر آباد میں دومکانوں کے گرنے کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں پر ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین اور وزیر اعلی سندھ نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    حیدرآباد میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ پر سیاسی رہنماوں کی جانب سے افسوس کا اظہار کیا گیا، ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نےعمارتوں کے گرنے سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا اور جاں بحق ہونے والے افراد کے لئے دعائے معفرت اور سوگوار کے لواحقین سے اظہار تعزیت کی ۔

    وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے افسوسناک واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ہلاکتوں کا نوٹس لے لیا اور کمشنر حیدرآباد سے رپورٹ طلب کرلی ہے، وزیراعلی سندھ نے امدادی کارروائیاں تیز کرنے اور زخمیوں کو فوری طبی امداد دینے کی ہدایت کی۔

    سندھ کے وزیر صحت ڈاکٹر صغیر احمد نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا اور واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ ڈاکٹر صغیر نے زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

  • پی ٹی وی کی عمارت پر دھاوا بولنا اور قبضہ کرنے کے عمل افسوسناک ہے، الطاف حسین

    پی ٹی وی کی عمارت پر دھاوا بولنا اور قبضہ کرنے کے عمل افسوسناک ہے، الطاف حسین

    لندن : متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے اسلام آباد میں دھرنا دینے والی جماعتوں کے کارکنوں اور حامیوں کی جانب سے پی ٹی وی کی عمارت پر دھاوا بولنے اورقبضہ کرنے کے عمل پر شدید افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    الطاف حسین نے کہا کہ پی ٹی وی یااسی جیسے ادارے اورانکی عمارتیں ریاست کی علامات ہیں ، جن کے تقدس کا خیال رکھنا سب کا فرض ہے اور احتجاج کی آڑ میں ان پر قبضہ کرنا یا ان کو نقصان پہنچانے کے عمل کو کسی بھی صورت میں درست اور جائز قرار نہیں دیا جاسکتا۔

    الطا ف حسین نے دھرنا دینے والی جماعتوں کے قائدین اور دیگر رہنماؤں سے کہا کہ وہ دھرنے میں شریک اپنے اپنے کارکنوں کو سختی سے تنبیہ کریں کہ وہ قومی ریاستی اداروں خواہ وہ پی ٹی وی ہو، ریڈیو ہو یا پارلیمنٹ ہو انہیں کسی بھی قسم کا نقصان نہ پہنچاںا اوران کا احترام کریں۔

    الطاف حسین نے دھرنے میں شریک دونوں جماعتوں کے کارکنوں سے بھی اپیل کی کہ ریاست کی پہچان یہ ادارے آپ کے اپنے ادارے ہیں، ان کی حفاظت کرنا اور ان کے تقدس کا خیال کرنا آپ کا بھی فرض ہے۔

    لہٰذا آپ خدارا ریاست کے ان اداروں کونقصان پہنچا کر ملک کی عزت و وقار کو مجروح نہ کریں، آپ اپنا احتجاج ضرورکریں لیکن خدارا اپنے احتجاج کوہرقیمت پر پرامن رکھیں اوراحتجاج کی آڑ میں کسی بھی قومی ادارے کو ہرگز نقصان نہ پہنچائیں۔

  • حکومت طاہرالقادری کے مطالبات تسلیم کرے یا گھر جائے،الطاف حسین

    حکومت طاہرالقادری کے مطالبات تسلیم کرے یا گھر جائے،الطاف حسین

    لندن : متحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ حکومت سیاسی بحران کے خاتمے کے لئے طاہر القادری کے مطالبات تسلیم کر نے کو تیار نہیں تو گھر چلی جائے۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین ملک کی سلامتی و بقا ء کے لئے میدان میں آگئے، ان کا کہنا ہے کہ پندرہ دن سے دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے لیکن حکومت کوئی بات ماننے کو تیار نہیں ۔

    انہوں نے طاہر القادری کے مطالبات جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاوٴن میں14شہید80سے زائد زخمی ہوئے ہیں اوراس واقعہ کی ایف آئی آر کٹواناعوامی تحریک کا آئینی و قانونی حق ہے اور عدلیہ بھی اس سلسلے میں فیصلہ دے چکی ہے لیکن اس کے باوجودواقعہ کی ایف آئی آر درج نہیں کی جارہی ہے۔

    الطاف حسین نے سیاسی بحران سے نکلنے کا فارمولا بتاتے ہوئے کہا کہ حکومت یا تو جائز مطالبات تسلیم کرلے یا گھر چلی جائے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ طاہر القادری کے دھرنے سے متعلق ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی جو فیصلہ کرے گی وہ اسے تسلیم کریں گے، جمہوری نظام کے بارے میں الطاف حسین کا کہنا ہے کہ وہ ایسی جمہوریت کو نہیں مانتے جو لوکل گورنمنٹ سسٹم سے خالی ہے۔

    انہوں نے کہاکہ ہماری ملٹری کی قیادت اور آئی ایس آئی کے قیادت بہت شریف النفس ہے اوراس میں قوت برادشت بہت زیادہ ہے کوئی اور انکی جگہ ہوتا تو سب منظر دیکھ کر فوراً حکم دیتا ۔

    انہوں نے کہاکہ فوج ملک کی بقاء سلامتی کیلئے شمالی وزیر ستان میں تاریخ کی مشکل ترین جنگ لڑ ری ہے جس میں ہزاروں فوجی جوانوں کے ساتھ ساتھ جرینل بھی شہید ہورہے ہیں۔

  • الطاف حسین اور آصف زرداری کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ

    الطاف حسین اور آصف زرداری کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ

    اسلام آباد: ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین اور سابق صدر آصف زرداری کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا ہے کہ سیاسی بحران کے خاتمے کیلئے حکومت اور اپوزیشن دونوں کو مذاکرات کا راستہ اختیارکرنا چاہیے۔

    سابق صدرآصف زرداری اور ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ میں سیاسی صورتحال سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا، آصف زرداری نے سیاسی بحران کے خاتمے میں الطاف حسین کے کردار کو سراہا اور معاملات کو مذاکرات اور افہام وتفہیم سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔

    دونوں رہنماوٴں نے اتفاق کیا کہ سیاسی بحران کے خاتمے کیلئے حکومت اور اپوزیشن دونوں کومذاکرات کاراستہ اختیارکرنا چاہیے اور ایسے ہرعمل سے گریز کرنا چاہیے، جس سے ملک میں افراتفری اور انتشار کی صورتحال میں اضافہ ہو ۔

    اس موقع پر آصف زرداری نے ہفتہ کو وزیراعظم نواز شریف سے اپنی متوقع ملاقات کے بارے میں بھی آگاہ کیا، دوسری جانب سابق وفاقی وزیرداخلہ رحمان ملک نے بھی الطاف حسین سے ملک کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی ۔

  • عوامی تحریک اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ختم ، ڈیڈلاک برقرار

    عوامی تحریک اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ختم ، ڈیڈلاک برقرار

    اسلام آباد:  پاکستان عوامی تحریک اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ختم ہو گیا ہے تاہم دونوں فریقین کے درمیان ڈیڈلاک برقرار ہے۔

    پاکستان عوامی تحریک نے مذاکراتی عمل کو نتیجہ خیز بنانے کے لئے اپنے مطالبات حکومتی کمیٹی کے سامنے رکھے، پاکستان عوامی تحریک نے وزیراعظم نواز شریف اور پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف کے استعفے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ان دونوں کی موجودگی میں انصاف ملنے کی توقع نہیں، مذاکرات کے حوالے سے غلط پراپیگنڈہ کیا گیا۔

    اس موقع پرحکومتی کمیٹی میں شامل وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیرعبدالقادر بلوچ، ایم کیو ایم رہنما حیدرعباس رضوی اور اعجاز الحق نے عوامی تحریک کی مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کی اور دونوں جانب سے مسئلے کے حل کے لئے درمیانی راستہ نکالنے پر زور دیا گیا۔

    پاکستان عوامی تحریک اور حکومتی کمیٹی کے درمیان ملاقات کے بعد پاکستان عوامی تحریک کے رہنماءرحیق عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کے وزیراعلیٰ رہنے تک انصاف ملنے کی توقع نہیں، حکومتی کمیٹی سے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے، مرکزی اور صوبائی حکومتیں تحلیل کر کے مقدمہ درج کیا جائے اور حکومت ختم ہونے کے بعد نامزد ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ بامقصد مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، ہم نے اپنے مطالبات کمیٹی کے سامنے رکھ دیئے ہیں اب یہ حکمرانوں پر ہے کہ وہ حکومت بچانا چاہتے ہیں یا ریاست۔ رحیق عباسی کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے نامزد ملزموں کے خلاف فوری مقدمہ درج کیا جائے اور عام شہریوں کی طرح قانون اور عدالت میں پیش کیا جائے