Tag: MQM leader farooq sattar

  • چوہدری نثارکے بیان کیخلاف ایم کیو ایم کا آج کراچی پریس کلب پر احتجاج کا اعلان

    چوہدری نثارکے بیان کیخلاف ایم کیو ایم کا آج کراچی پریس کلب پر احتجاج کا اعلان

    کراچی :ایم کیو ایم نے چوہدری نثار کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرے کا اعلان کردیا، ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے ایم کیوایم فوج کے ساتھ تھی اور رہے گی۔

    رابطہ کمیٹی نےالطاف حسین کیخلاف مقدمات بنانےکی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے ایم کیو ایم کے کارکنوں اور ہمدردوں کے ساتھ زیادتیوں کے حقائق بیان کئے تو اس پر غور کرنے کے بجائے الطاف حسین کے خلاف مقدمات قائم کئے جارہے ہیں۔

    فاروق ستار نے کہا ہے کہ الطاف حسین کی تقریر پر چراغ پا ہونے والے وفاقی وزیر داخلہ اس وقت کہاں تھے جب آصف زرداری فوج کو للکار رہے تھے۔

    رابطہ کمیٹی کا مزید کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کا ہرمشکل وقت میں ساتھ دیا لیکن آج صوبائی حکومت جس رویے کا مظاہرہ کر رہی ہے وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔

    دوسری جانب نائن زیرو پر پریس کانفرنس فاروق ستار کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کو الطاف فوبیا ہوگیا ہے، ایم کیو ایم فوج کے ساتھ کھڑی ہے ،ایم کیو ایم کے رہنماؤں کا کہنا ہے مقدمات سے قیادت کو ڈرایا نہیں جاسکتا اور نہ ہی مظلوموں کےحق کی جدوجہد سے روکا جاسکتا ہے۔

  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس: حکومتی ارکان کا تحریک انصاف پر حملے

    پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس: حکومتی ارکان کا تحریک انصاف پر حملے

    اسلام آباد: یمن کی صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس پی ٹی آئی کی ایوان میں واپسی پر بحث میں تبدیل ہو گیا۔

    مشرق وسطیٰ کی صورتحال پرپارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف بھی پہنچ گئے، پارلیمنٹ کا اجلاس وقفے کے بعد شروع ہوگیا ۔وزیراعظم نوازشریف کی اجلاس میں موجودہ آمد سے قبل وزیراعظم کی عسکری قیادت سے مشاورت بھی ہوئی۔

    اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والوں کو شرم آنے چاہیئے یہ پارلیمان میں آکر کچھ کہتے ہیں اور پارلیمنٹ سے باہر اسمبلی کو نا ماننے کا اعلان کرتے ہیں۔

    خواجہ آصف نے اسپیکر قومی اسمبلی سے سوال کیا کہ پی ٹی آئی نے استعفی دیا یا نہیں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ایک ایک ارکان سے پوچھا جائے کہ استعفیٰ دیا ہے یا نہیں ۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کو شرم اور حیاءآنی چاہیئے کہ 7 مہینے تک کنٹینر پر اسمبلی کو گالیاں دیں اب اسی اسمبلی میں آکے بیٹھ گئے ہیں۔

    جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ فیصلہ میں کروں گا خواجہ آصف نہیں۔

    پیپلز پارٹی کے رہ نما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ حکومت خود پی ٹی آئی کو اسمبلی میں لائی ہے۔حکومتی وزرا کا رویہ شیریں اور لہجہ نرم ہونا چاہیئے، کفر ٹوٹا خدا خدا کر کے آپ پھر کفر کر رہے ہیں۔

    پیپلز پارٹی کر رہنما اعتزاز احسن نے اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سوال کیا کہ جنگِ یمن سے حرمین الشریفین خطرے میں ہیں یاسعودی حکومت؟ صاف صاف بتایا جائے سعودی حکومت نے کیا مانگا ہے؟ پاکستانی فوج کی کمان کون کرے گا؟ نواز شریف نےاسلامی ممالک کاد ورہ کیوں نہ کیا؟ اعتزاز احسن نے وزیر عظم کو سوالنامہ پیش کر دیا۔

    اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ حرمین الشریفین کی حفاظت کیلئے ہر پاکستانی چلنے کو تیار ہے لیکن حکومت یہ بات واضح کرے کہ اصل خطرہ ریاض کو ہے یا مکے اورمدینے کو ہے۔

     انہوں نےسعودی امداد کو مفت کی مے قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب مفت خوری سے کام نہیں چلے گا،انکا کہنا تھاکہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کوئی ہماری مدد کو نہیں آیا، ہم صرف بخشو بنے ہوئے ہیں۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پارلیمینٹ کے مشترکہ اجلاس میں سپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے معاملے پر جو رولنگ دی ، اس پر افسوس ہوا ہے اور توقع ہے کہ سپیکر کی یہ رولنگ متنازع ہو جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے اراکین سے بھرے ایوان میں پوچھا جائے کہ آپ نے استعفیٰ دیا یا نہیں۔ ایک دفعہ استعفیٰ ہاتھ سے نکل جائے تو اس کے بعد آئین میں کوئی گنجائش نہیں اور قبول کرنے یا نہ کرنے کا کوئی مرحلہ ہی نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کیا ایران نے حوثیوں کی حمایت کا بیان دیا ہے؟ یمن میں فرقہ وارانہ جنگ نہیں ہے اور اس معاملے پر اعتزاز احسن سے متفق ہوں کہ یمن میں شیعہ سنی جنگ نہیں ہے تاہم اس بات پر خوشی ہے کہ اس معاملے پر مفاہمت کو اہمیت دی جا رہی ہے۔


    اجلاس میں پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی سے خطاب میں کہا کہ یمن سے پاکستانیوں کا محفوظ انخلاء قابل تحسین ہے، خارجہ پالیسی کے حساس معملات پر یکسوئی کی ضرورت ہے۔ یمن کی صورتحال پر پاکستان کا کردارواضح ہونا چاہیے۔

    وائس چیئر مین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ وزیردفاع نے قومی معاملات کے بجائے ذاتی معاملات کو ایوان میں اٹھایا جو حیران کن ہے۔وزیردفاع بتاتے کہ سعودی حکام نےپاکستان سے کیا امیدیں وابستہ کی ہیں پورا خاکہ سامنے نہیں ہو تودرست فیصلے کرنے کی پوزیشن میں نہیں۔

    دوسری جانب متحدہ قومی مومنٹ نے اسمبلی کے مشترکہ اجلاس سے واک آوٹ کردیا۔

  • اسمبلی اجلاس غیرآئینی ہے، ضرورت پڑنے پر عدالت جائینگے، فاروق ستار

    اسمبلی اجلاس غیرآئینی ہے، ضرورت پڑنے پر عدالت جائینگے، فاروق ستار

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستارکا کہنا تھا کہ اجلاس غیرآئینی ہے، ضرورت پڑنے پر عدالت جائینگے، دوسری جانب ایم کیو ایم کے رہنماء خالد مقبول صدیقی نے بھی پی ٹی آئی اراکین کے اجلاس میں شرکت کو غیر آئینی قرار دیا۔

    میڈیا سے گفتگو میں فاروق ستار نے تحریک انصاف کی 7 ماہ بعد اسمبلی میں واپسی سے متعلق کہا کہ پی ٹی آئی کی اجلاس میں شرکت غیر قانونی وغیرآئینی ہے، کیونکہ آئین کے تحت 40 روز تک اسمبلی سے غیر حاضر رہنے والا رکن ڈی سیٹ ہوجاتا ہے۔

    ایم کیو رہنما کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 64 کی شق 8 کے تحت جیسے ہی کوئی رکن پارلیمنٹ استعفیٰ دیتا ہے، وہ منظور ہوکر نافذ العمل ہوتا ہے۔

    فاروق ستارکا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے استعفوں پر وضاحت نہ ملنے تک ہم احتجاج کرتے رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج شام 5 بجے اس فیصلے سے متعلق آگاہ کیا جائے گا۔

    دوسری جانب ایم کیو ایم کے رہنماء خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ‘اگر یہ اجنبی اسمبلی میں ہوسکتے ہیں تو کوئی بھی اسمبلی میں آسکتا ہے۔

    انہوں نے سوال کیا کہ 1990ء میں جب ‘ہم لوگ روپوش ہوئے تھے تو ہمارے استعفے چہرے دیکھے بغیر ہی منظور کرلیے گئے تھے،ان لوگوں نے تو خود جاکر استعفے دیئے تو ان کے استعفے کس طرح نامنظور ہوسکتے ہیں۔

    خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے 7 ماہ تک رجوع نہیں کیا، ان کی موجودگی میں بیٹھنا پارلیمنٹ اور ایوان کے اراکین کے لیے توہین ہے۔