Tag: MQM London

  • کراچی، ایم کیوایم لندن کے دو ٹارگٹ کلرز گرفتار

    کراچی، ایم کیوایم لندن کے دو ٹارگٹ کلرز گرفتار

    کراچی : کرائم برانچ نے متحدہ قومی موومنٹ لندن سے تعلق رکھنے والے 2 ٹارگٹ کلرز کو حراست میں لے لیا ہے ملزمان نے دوران ہڑتال پولیس موبائل پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید ہوگیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے الفلاح میں کرائم برانچ ٹو نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے قتل، بھتہ خوری اور جلاؤ گھیراؤ میں مطلوب دو خطرناک ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کر لیا ہے۔

    ایس ایس پی کرائم برانچ طارق مغل نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ دونوں ٹارگٹ کلرز کا تعلق ایم کیو ایم کے لندن گروپ سے ہے جنہوں نے 2011 میں دورانِ ہڑتال پولیس موبائل پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار آفتاب شاہ شہید ہوگیا تھا جب کہ ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔

    دونوں دہشت گردی مزید کارروائی کی تیاری کررہے تھے، پولیس

    ایس ایس پی کرائم برانچ کا کہنا ہے کہ کارروائی خفیہ اطلاعات کی بنیاد کی گئی جس میں بتایا گیا تھا کہ دونوں دہشت گرد علاقے میں موجود ہیں اور کسی کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں جس پر فوری ایکشن لیتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔

    ایس ایس پی طارق مغل نے بتایا کہ ملزمان متحدہ قومی موومنٹ لندن گروپ کے الفلاح یونٹ کے ذمہ داران ہیں اور دہشت گردی کی متعدد وارداتوں میں بھی مطلوب تھے۔

  • رینجرز کے تابڑ توڑ چھاپے، دس ملزمان گرفتار، اسلحہ برآمد

    رینجرز کے تابڑ توڑ چھاپے، دس ملزمان گرفتار، اسلحہ برآمد

    کراچی : رینجرز نے کراچی شہر کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرکے 10ملزمان کو گرفتار کرلیا، گرفتار شدگان میں ایم کیو ایم لندن کے چار ملزمان بھی شامل ہیں،شیر شاہ سے ڈکیت گروہ بھی پکڑا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز کی بھاری نفری نے کراچی میں مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے دس ملزمان کو حراست میں لے لیاہے، ملزمان بھتہ خوری، منشیات فروشی، ڈکیتی ودیگر جرائم میں ملوث ہیں۔

    رینجرز کے مطابق سائٹ ایریا سے ایم کیو ایم لند ن کے 4 ملزما ن کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزمان میں راشد، شاہد، گل محمد عرف گلو اور ایازاحمد عرف امتیاز شامل ہیں۔

    ترجمان ریننجرز کا کہنا ہے کہ ملز مان اورنگی ٹاؤن میں گٹکا فیکٹری بھی چلاتے تھے، اس کے علاوہ رینجرز نے شیرشاہ کے علاقے سے 5 ملزمان پر مشتمل ٖایک ڈکیت گروہ کو بھی گرفتارکیا ہے، ڈکیت گروہ میں مہتاب، شکیل، عرفان سرفراز اور طاہرخان نامی ملزمان شامل ہیں، مذکورہ ملزمان ڈکیتی کی متعدد وارداتوں میں بھی ملوث ہیں۔

    دریں اثناء رینجرز نےشیرشاہ سے ایک بھتہ خور کو بھی حراست میں لیا ہے، رینجرز کے مطابق ملزم طاہرعلاقے میں بھتہ خوری کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہے، ملزم سے منشیات اوراسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔

  • متحدہ لندن پر پابندی کے آئینی تقاضے پورے کیے جائیں، فاروق ستار

    متحدہ لندن پر پابندی کے آئینی تقاضے پورے کیے جائیں، فاروق ستار

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ حکومت متحدہ قومی مومنٹ لندن پر پابندی کے آئینی و قانونی تقاضے پورے کرے، متحدہ لندن کو الیکشن میں ہرایا تو اسے اپنی کامیابی سمجھوں گا، پی ایس پی کے طریقہ کار اور سوچ سے اختلاف ہے لیکن مصطفیٰ کمال کراچی کی سیاست میں ایک حقیقت ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ”آف دی ریکارڈ“ میں اپنی ڈرامائی گرفتاری و رہائی کے بعد میزبان کاشف عباسی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری تمام تر تردید اور وضاحتیں ریکارڈ پر ہیں اس کے باوجود پاکستان مخالف نعروں کی ایف آئی آر ہم پر ہے، حکومت گدھے اور گھوڑے میں تمیز کرے، 22 اگست کو لگنے والے ملک مخالف نعروں کی ایف آئی آر ہماری جماعت کے خلاف کٹوا دی گئی تھی، ہماری 23 اگست کی پوزیشن سب کے سامنے ہے۔

    ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ جس رات مجھے گرفتار کیا گیا اس وقت مجھے اندھیرے میں محض کاغذ کا ایک ٹکڑا دکھایا گیا اور کہا کہ یہ آپ کے وارنٹ گرفتاری ہیں اورمجھے حراست میں لے کر اہلکار اپنے ساتھ تھانے لے گئے لیکن کچھ وقت گزرنے کے بعد ہی رہا کردیا گیا جبکہ وکلاء سے میری صلاح و مشاورت جاری ہے اور مشاورت مکمل ہونے کے بعد میں خود عدالت پیش ہوجاؤں گا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرا سیل کیا ہوا دفتر مجھے واپس ملنا چاہیے اگر نائن زیرو کو ہمارے لیے نہیں کھولا جاتا تو خورشید میموریل ہال کو بحال کرکے ہمیں دیا جائے تاکہ ہم اپنے تنظیمی کام کو احسن طریقے سے کر سکیں، سیاسی ایجنڈا نہیں ہے تو معاملہ حل ہوجانا چاہیے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے پاس نئے دفترقائم کرنے کے لیے کوٹھی یا بنگلہ لینے کے وسائل نہیں، ایم کیوایم پاکستان کے پاس پارٹی فنڈزختم ہوچکے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ چھاپے، گرفتاریاں بند نہ کرنے سے ایم کیوایم لندن مضبوط ہوگی اس کے علاوہ لاپتا کارکنان رہا نہ کرنے کا فائدہ بھی ایم کیوایم لندن کو ہوگا، انہوں نے واضح کیا کہ ہماری لندن کے ساتھ ملی بھگت کا پروپیگنڈا ہے، اس میں کوئی سچائی نہیں۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ سید مصطفیٰ کمال ایم کیوایم مڈل کلاس کی پروڈکٹ ہے، ان کی سیاست بھی کراچی کی ایک حقیقت ہے، پی ایس پی اور ایم کیوایم پاکستان کی سوچ اور طریقہ کار مختلف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کے مفاد میں سب کو تشدد کی راہ ترک کرنا ہوگی، ایم کیوایم حقیقی کی واپسی کا فیصلہ وہ خود بہتر طور پر کرسکتےہیں، عامر خان کی واپسی ایک طریقہ کار کےتحت ہوئی تھی۔

  • قتل: مقدمہ آئی جی اورگورنرکیخلاف درج کیا جائے، ندیم نصرت

    قتل: مقدمہ آئی جی اورگورنرکیخلاف درج کیا جائے، ندیم نصرت

    لندن : کنوینر ایم کیو ایم ندیم نصرت نے کہا ہے کہ اورنگی ٹاؤن میں پولیس فائرنگ سے شہید ہونے والے اصغر امام کے قتل کا مقدمہ آئی جی اور گورنر سندھ کے خلاف درج کیا جائے، کراچی کے شہریوں کے ساتھ ظالمانہ سلوک کیا جا رہا ہے، پیپلزپارٹی کے وزراء کراچی کو صرف لوٹ کا مال سمجھتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے لندن سے جاری اپنے بیان میں کیا۔ ندیم نصرت نے کہا کہ اصغرامام کو افغانستان سے آئے ہوئے کسی جہادی نے گولیاں نہیں ماریں بلکہ وہ غیر مقامی پولیس کی فائرنگ سے شہید ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ پولیس کے مظالم کا نوٹس لینے کے بجائے گورنرسندھ کراچی کی صورتحال کے بارے میں غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہے ہیں۔

    گورنرسندھ کا کراچی سے کوئی تعلق نہیں یہ غیر مقامی ہیں، سندھ میں کسی اردو بولنے والے کو گورنر مقرر کیا جائے، ندیم نصرت نے کہا کہ کراچی آپریشن میں ہزاروں بے گناہ نوجوانوں کو ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کیلئے کمیشن قائم کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ریاست کراچی کے شہریوں کے ساتھ ظالمانہ سلوک کررہی ہے، انصاف فراہم کرنے کے بجائے طاقت سے کچلا جارہا ہے، پیپلزپارٹی کے وزراء کراچی کو صرف لوٹ کا مال سمجھتے ہیں۔

    ندیم نصرت کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار ملک میں دہشت گردی کے خاتمہ کے بجائے ایم کیو ایم کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہیں،ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن بند کیا جائے ، بے گناہوں کو رہا کیا جائے۔

  • متحدہ لندن کے 14 کارکنان جوڈیشل ریمانڈ پرجیل روانہ

    متحدہ لندن کے 14 کارکنان جوڈیشل ریمانڈ پرجیل روانہ

    کراچی: عزیز آباد میں ہنگامہ آرائی کرنے کے الزام میں گرفتار متحدہ قومی موومنٹ لندن کے درجنوں کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، حیدرآباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 14 کارکنوں کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز عزیز آباد کے علاقے لیاقت علی خان چوک پر ہنگامہ آرائی، وال چاکنگ اور جھنڈے لگانے کے الزام میں گرفتار متحدہ قومی موومنٹ لندن کے 15 کارکنان کے خلاف عزیز آباد پولیس نے مقدمہ درج کر لیا۔

    مقدمہ سرکارکی مدعیت میں عزیز آباد تھانے میں درج کیا گیا ہے جس میں بلوہ، ہنگامہ آرائی اوراشتعال انگیزی کی دفعات لگائی گئی ہیں۔

    یاد رہے کہ جمعے کو متحدہ لندن کے کارکنوں نے یاد گارشہداء پر حاضری سے روکنے پر نائن زیرو کےاطراف سڑک بلاک کرکے احتجاج کیا تھا۔

    دریں اثناء حیدر آباد پکا قلعہ میں ہنگامہ آرائی کے الزم میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے متحدہ لندن کے 14 کارکنان کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا۔

    ملزمان پر ہنگامہ آرائی اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یوم شہدا کے موقع پر حیدر آباد میں پکا قلعہ پر مہاجر شہداء کی قبروں پر جانے والے ایم کیو ایم لندن کے کارکنان کے خلاف پولیس نے دہشت گردی ایکٹ اور ہنگامہ آرائی کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا۔ مقدمے میں پولیس نے 14 کارکنان کو گرفتار کیا۔

  • وکلا بانی تحریک کے مقدمات کی پیروی نہ کریں، متحدہ پاکستان

    وکلا بانی تحریک کے مقدمات کی پیروی نہ کریں، متحدہ پاکستان

    کراچی: ایم کیوایم پاکستان نے اظہارِ لاتعلقی کے بعد بانی تحریک کے خلاف لندن میں چلنے والے مقدمات کی پیروی سے انکار کرتے ہوئے وکلاء کی ٹیم کو مقدمات سے دست برداری کی ہدایت کردی۔

    نمائندہ اے آر وائی رافع حسین کے مطابق ایم کیو ایم  پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے طویل مشاورت کے بعد لندن میں بانی تحریک کے خلاف چلنے والے مقدمات سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے وکلاء کی ٹیم کو پیروی نہ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ لندن میں الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس سمیت دیگر مقدمات قائم ہیں جن کی پیروی کرنے والے وکلاء ڈاکٹر فاروق ستار اور ایم کیو ایم پاکستان سے مستقل رابطے میں تھے۔

    رابطہ کمیٹی نے طویل مشاورت کے بعد بیرسٹر فروغ نسیم اور بیرسٹرسیف سمیت وکلا کی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ اب الطاف حسین سے ہمارا کوئی تعلق نہیں لہذا اُن کے خلاف جاری مقدمات کی پیروی فوری طور پر بند کردی جائے۔


    پڑھیں: ’’ بانی ایم کیو ایم پر منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات نہیں ہونگی، وکلاء کو خط موصول ‘‘


    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے وکلا کی ٹیم کو دی جانے والی ایڈوانس رقم کی واپسی کا مطالبہ بھی کردیا ہے جس کا تخمینہ لاکھوں پاؤنڈ بنتا ہے۔

    خیال رہے لندن میں قائم منی لانڈرنگ کیس میں قائد ایم کیو ایم کی جانب سے نامزد کردہ وکلا بیرسٹر سیف سینیٹر بھی ہیں، جو گزشتہ  کئی سالوں سے وکالت کے ساتھ سیاسی جدوجہد کا حصہ ہیں، قبل ازیں بیرسٹر سیف کا تعلق پرویز مشرف کی جماعت سے تھا۔


    مزید پڑھیں: ’’ ایم کیو ایم لندن کوئی جماعت نہیں، خواجہ اظہار ‘‘


    واضح رہے 22 اگست کے بعد ایم کیو ایم نے بانی تحریک سے اعلانِ لاتعلقی کرتے ہوئے پہلے مرحلے میں پارٹی پرچم پھر پارٹی آئین میں ترمیم کرتے ہوئے بانی تحریک سے ویٹو پاور  واپس لے لی تھی، بعد ازاں پاکستان قیادت نے فاروق ستار کو سربراہ اور پارٹی کا کنونیر بھی منتخب کیا تھا۔


    اسی سے متعلق : ’’ ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت کے خلاف وال چاکنگ ‘‘


    دوسری جانب شہر کے مختلف علاقوں میں ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت کے خلاف چاکنگ کا سلسلہ جاری ہے جس میں سربراہ متحدہ ڈاکٹر فاروق ستار ، خواجہ اظہار سمیت رہنماؤں کو غدار کہاگیا ہے جبکہ منتخب نمائندوں سے فوری طور پر مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ بھی کیاگیا ہے۔

  • ملک مخالف بات کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، اے ڈی خواجہ

    ملک مخالف بات کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، اے ڈی خواجہ

    کراچی: آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، ایم کیوایم لندن ہو یا پاکستان ملک مخالف بات کرنے والوں کے خلاف ہر صورت کارروائی کی جائے گی۔

    بھٹ شاہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پرکام ہورہا ہے اور اس کے عمل درآمد میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، پورے صوبے میں جہاں بھی جرائم پیشہ افراد موجود ہوں گے کارروائی کی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہا اندرون سندھ میں بھی نیشنل ایکشن پلان پرعمل میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے ، سندھ کے مدارس میں بہت اچھاکام ہورہا ہے تاہم اگر کو مدرسہ یا یونیورسٹی دہشت گردی میں ملوث ہوئی تو کارروائی کی جائے گی۔

    خیال رہے 22 اگست کو ملک مخالف تقریر کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار سمیت ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی نے الطاف حسین سے اظہار لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے ابتدائی مرحلے میں پارٹی پرچم سے بانی تحریک کا نام ہٹایا پھر پارٹی منشور میں ترمیم کرتے ہوئے ان سے ویٹو پاور چھین لی تھی۔

    گزشتہ روز مئیر کراچی وسیم اختر کی رہائی کے بعد ایم کیو ایم پاکستان نے عزیز آباد میں واقع یادگارِ شہداء جانے کا اعلان کیا تاہم بانی تحریک کے کارکنان پہلے ہی بڑی تعداد میں عزیز آباد پہنچ گئے تھے۔ دونوں پارٹیوں کے کارکنان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے ایم کیو ایم لندن کے کارکنان پر لاٹھی چارج کیا اور 7 کارکنان کو گرفتار کرلیا تھا۔

    گرفتار ہونے والے افراد کے خلاف عزیز آباد تھانے میں مقدمات درج کیے گئے جن میں عوام کو تشدد پر اکسانے سمیت دیگر دفعات شامل کی گئیں تھیں، تمام گرفتار ملزمان کو آج عدالت میں بھی پیش کیا گیا تھا۔

    یاد رہے ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے اعلانِ لاتعلقی کے بعد لندن قیادت کی جانب سے رابطہ کمیٹی کا اعلان کیا گیا تھا، جن میں پروفیسر حسن ظفر، ساتھی اسحاق، امجد اللہ سمیت دیگر اراکین شامل تھے۔

    کراچی پریس کلب پر پہلی کانفرنس کے بعد ایم کیو ایم لندن نے کراچی میں اپنی سیاسی امور کا آغاز کیا اور شہدائے یادگار جانے کا اعلان کیا تاہم اُس روز رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری نے پہلے تو اراکین کو جانے سے روکا مگر مذاکرات کے بعد تمام افراد کو جانے کی اجازت دے دی تھی۔

    بعد ازاں ایم کیو ایم لندن رابطہ کمیٹی کے کراچی اور حیدر آباد میں موجود تمام اراکین کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ پروفیسر حسن ظفر، کنور خالد یونس اور امجد اللہ کو نقص امن کے تحت سینٹرل جیل منتقل کردیاگیا ہے جبکہ حیدرآباد سے گرفتار ہونے والے رکن رابطہ کمیٹی مومن خان مومن اور ظفر راجپوت کو مقامی عدالت نے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تاہم اُسی رات مومن خان مومن کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • ایم کیو ایم رہنماؤں کی گرفتاریاں قابل مذمت ہیں، رہا کیا جائے، ندیم نصرت

    ایم کیو ایم رہنماؤں کی گرفتاریاں قابل مذمت ہیں، رہا کیا جائے، ندیم نصرت

    لندن : ایم کیوایم لندن کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر ندیم نصرت نے رہنماؤں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے گرفتار رہنماؤں کی فی الفور رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم لندن کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر ندیم نصرت نے کہا ہے کہ رہنماؤں کی گرفتاری قابل مذمت ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کو پرامن سیاسی سرگرمیاں کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے، ندیم نصرت نے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ارکان پروفیسر حسن ظفر عارف، کنور خالد یونس ، امجداللہ اور ظفر راجپوت کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر حسن ظفر ایک سینئر پروفیسر ہیں، کنور خالد یونس تین مرتبہ رکن سندھ اسمبلی رہ چکے ہیں انہیں کسی قانونی جواز کے بغیر گرفتار کیاگیا ہے۔

    ندیم نصرت نے مطالبہ کیا کہ پروفیسر حسن ظفر،کنور خالد یونس کو فی الفور رہا کیا جائے ،انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے اس ظلم پر صدائے احتجاج بلند کرنے کا مطالبہ کیا، اپنے ایک جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ ریاستی طاقت کے ذریعے ایم کیو ایم کوختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ارکان پروفیسر حسن ظفر عارف اور کنور خالد یونس کی گرفتاری کھلا ظلم ہے، کالعدم تنظیمیں کھلے عام سرگرمیاں کررہی ہیں،پی ٹی آئی نے اسلام آباد کو بند کرنے کا اعلان کیاہے لیکن اس کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔

    انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ارکان کو یادگار شہداء پر حاضری سے روکا جارہا ہے اور انہیں پریس کانفرنس کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ،پروفیسر حسن ظفر ایک سینئر پروفیسر ہیں، کنور خالد یونس تین مرتبہ رکن سندھ اسمبلی رہ چکے ہیں انہیں کسی قانونی جواز کے بغیر گرفتار کیاگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی جمہوریت کی علمبردار بنتی ہے اس کی سندھ حکومت کے دور میں ایک بار پھر ایم کیو ایم کی جمہوری اور سیاسی آزادیوں کو سلب کیا جارہا ہے۔

    آپریشن صرف ایم کیو ایم کو کچلنے کیلئے کیا جارہا ہے اور ایم کیو ایم کو دیوار سے لگایاجارہا ہے، ندیم نصرت نے مطالبہ کیا کہ پروفیسر حسن ظفر،کنور خالد یونس کو فی الفور رہا کیا جائے۔

    ایم کیو ایم کے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کا سلسلہ بند کیا جائے ، ایم کیو ایم کے خلاف ریاستی طاقت کا استعمال بند کیا جائے، انسانی حقوق کی تنظیمیں اس ظلم پر صدائے احتجاج بلند کریں۔

     

  • متحدہ لندن کے خلاف کریک ڈاؤن جاری، چوتھے رہنما ظفر راجپوت بھی گرفتار

    متحدہ لندن کے خلاف کریک ڈاؤن جاری، چوتھے رہنما ظفر راجپوت بھی گرفتار

    حیدرآباد : متحدہ قومی موومنٹ لندن کے خلاف رینجرز کا کریک ڈائون جاری ہے، رینجرز نے حیدرآباد سے ایم کیو ایم لندن کے رہنما ظفر راجپوت کو بھی حراست میں لے لیا جس کے بعد گرفتار رہنماؤں کی تعداد چار ہوگئی۔


    یہ پڑھیں: متحدہ لندن کے رہنما حسن ظفر اور کنور خالد پریس کلب سے زیر حراست


    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم لندن کے خلاف کراچی اور حیدرآباد میں کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا، رینجرز اہلکاروں نے کراچی پریس کلب سے پریس کانفرنس کے لیے والے ایم کیو ایم لندن کے رہنما حسن ظفر عارف کنورخالد یونس اورامجداللہ کے بعد حیدرآباد کے علاقے تلک چاڑی پر موجود ان کی رہائش گاہ سے ایم کیو ایم لندن کے رہنما ظفر راجپوت کو بھی اپنی حراست میں لے لیا ہے۔

    ایم کیو ایم لندن کے رہنما ظفر راجپوت کو تلک چاڑی میں ان کے گھر سے حراست میں لیا گیا۔ حیدرآباد میں ایم کیوایم لندن کے رہنما منظرعام پر آئے۔ پکا قلعہ میں شہید کارکنوں کی قبروں پر حاضری دی۔

    قبرستان آنےوالوں میں مومن خان مومن، ظفرراجپوت اوردوسرے ارکان بھی شامل تھے۔ کچھ دیربعد ظفر راجپوت کو حراست میں لے لیا گیا۔ رینجرز کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے ظفر راجپوت حیدرآباد کے نائب ناظم رہے ہیں۔ ظفر راجپوت ایم کیو ایم لندن کی ایڈہاک کمیٹی کے ممبر بھی ہیں۔

    ان کےعلاوہ بھی کئی رہنماؤں کےگھروں پر چھاپےمارے گئے ذرائع کا کہنا ہے کہ حیدرآباد میں ایم کیوایم لندن کےرہنما گھروں پر موجود نہیں اوران سے کوئی رابطہ بھی نہیں ہوپارہا۔

    دوسری جانب ایم کیوایم پاکستان نے ظفر راجپوت سمیت سندھ تنظیمی کمیٹی کے چار اور حیدر آباد ڈسٹرکٹ کے سات ارکان کی رکنیت خارج کردی ہے۔

    گرفتاری کے وقت رینجرز اہلکاروں نے ظفر راجپوت کے گھر کی تلاشی بھی لی۔ رہنماؤں کی گرفتاری کے باعث ایم کیوایم لندن کی کراچی میں پریس کانفرنس ملتوی کردی گئی۔

    مزید پڑھیں: متحدہ رہنما امجد اللہ پریس کلب سے باہر نکل آئے، رینجرز نے گرفتار کرلیا

     اس کے علاوہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے لندن رابطہ کمیٹی کے رکن ساتھی اسحاق کے گھرپر بھی چھاپہ مارا۔ چھاپے کے وقت ساتھی اسحاق گھر پرموجود نہیں تھے۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم لندن کے رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد ان کے بقیہ رہنما ابھی اپنے گھروں سے غائب ہیں۔

     

  • متحدہ لندن کے رہنما حسن ظفر اور کنور خالد پریس کلب سے زیر حراست

    متحدہ لندن کے رہنما حسن ظفر اور کنور خالد پریس کلب سے زیر حراست

    کراچی : ایم کیو ایم لندن کے اراکینِ رابطہ کمیٹی ڈاکٹر حسن ظفر عارف اور کنور خالد یونس کو رینجرز نے پریس کلب سے حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم لندن کی جانب سے پریس کلب میں آج پریس کانفرنس کی جارہی تھی کہ رینجرز نے رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر حسن ظفر عارف اور کنور خالد یونس کو گرفتار کر لیا۔ دونوں اراکین کو رینجرز نے میٹھا رام ہاسٹل منتقل کردیا جہاں دونوں اراکین ان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹر حسن ظفر عارف پریس کلب کے عقبی دروازے پر موٹر سائیکل پر بیٹھے دیگر اراکین رابطہ کمیٹی کا انتظار کرر ہے تھے کہ رینجرز کے اعلیٰ حکام انہیں حراست میں لے کر رینجرز موبائل میں بیٹھا کر اپنے ہمراہ لے گئے۔

    رینجرز حکام نے رابطہ کمیٹی کے دوسرے رکن کنور خالد یونس کو بھی حراست میں لے لیا  وہ پریس کانفرنس میں شرکت کے لیے آرہے تھے کہ گورنر ہاؤس کے قریب پہ پہنچے اور رینجرز نے انہیں گرفتار کر لیا،جب کہ دیگر اراکین رابطہ کمیٹی سے رابطہ نہیں ہو پارہا۔

    لندن رابطہ کمیٹی کی جانب سے بلائی گئی پریس کانفرنس کی اطلاع کے بعد رینجرز حکام کی بھاری نفری پریس کلب کے اطراف تعینات کردی گئی تھی اور عام افراد کو جانے نہیں دیا جارہا تھا، جیسے ہی ڈاکٹر حسن ظفر عارف پریس کلب پہنچے اور دیگر اراکین کا انتظار کر رہے تھے کہ رینجرز حکام نے انہیں حراست میں لے لیا۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر حسن ظفر عارف کراچی یونیورسٹی کے شعبہ فلسفہ میں درس و تدریس کے فرائض انجام دیتے رہے ہیں اور بائیں بازو کی سیاست سے گہرا تعلق رہا ہے،چند ماہ قبل انہوں نے متحدہ قومی موومنٹ میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔

    ایم کیو ایم لندن کے دوسرے گرفتار رکن رابطہ کمیٹی کنور خالد یونس سابق ایم این اے بھی رہے ہیں وہ مسلسل تین بار نارتھ ناظم آباد کے حلقے سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ 22 اگست کی متنازع تقریر کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے اظہار لا تعلقی اور اپنی راہیں جدا کرنے کے بعد ایم کیو ایم لندن کی جانب سے بنائی گئی نئی رابطہ کمیٹی میں ڈاکٹر حسن عارف ظفر اور کنور خالد یونس کو اہم ذمہ داری دی گئی تھی اور ایم کیو ایم لندن کی پہلی پریس کانفرنس بھی ڈاکٹر حسن ظفر کی سربراہی میں کی گئی تھی۔

    ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن امجد اللہ خان نے صحافیوں سے موبائل فون پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ دو رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد پریس کانفرنس ملتوی کردی گئی ہے اور آئندہ کے لائحہ عمل کااعلان جلد کیا جائے گا۔

    رکن رابطہ کمیٹی امجد اللہ خان اس وقت پریس کلب کے اندر موجود ہیں جنہیں باہر آنے پر گرفتار کیے جانے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔