Tag: MQM London

  • فاروق ستار اراکین اسمبلی کو مستعفیٰ نہ ہونے کا مشورہ دے رہے ہیں، ندیم نصرت

    فاروق ستار اراکین اسمبلی کو مستعفیٰ نہ ہونے کا مشورہ دے رہے ہیں، ندیم نصرت

    لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینرندیم نصرت نے کہاہے کہ اگست  2015ء میں قائد تحریک نے اپنی ذاتی خواہش پر نہیں بلکہ ایم کیو ایم کے خلاف جاری آپریشن پر حق پرست اراکین سینیٹ، قومی اور صوبائی اسمبلی کو بطور احتجاج استعفے دینے کی ہدایت کی تھی۔

    لندن سے جاری کردہ اعلامیے میں کنوینر ندیم نصرت نے کہا کہ ’’کراچی آپریشن آج بھی پوری شدت کے ساتھ جاری ہے اورایم کیو ایم کے کارکنان کی گرفتاریاں، چھاپے، وفادریاں تبدیل کروانے کے ساتھ ساتھ مسلسل میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے تاہم ڈاکٹر فاروق ستار حق پرست اراکین اسمبلی کو مستعفیٰ نہ ہونے کا مشورہ دے رہے ہیں‘‘۔

    ندیم نصرت نے کہاکہ ڈاکٹر فاروق ستار آج خود کو مہاجرں کے حقوق کاسب سے بڑا علم بردار قرار دے رہے ہیں جبکہ وہ خود بھی جانتے ہیں کہ مہاجر نظریے کے خالق بانی و قائد تحریک  ہیں جنہوں نے اپنی پوری زندگی اس نظریے اور مہاجروں کے حقوق کے لیے وقف کرتے ہوئے  اپنے بڑے بھائی اوربھتیجے کی قربانی بھی دی ہے۔

    پڑھیں: وقت آنے پراسمبلیوں سے مستعفی ہوسکتے ہیں، ڈاکٹر فاروق ستار

     انہوں نے مزید کہا کہ’’ مہاجروں کے قائد صرف قائد تحریک ہیں اور یہ حقیقت ہے، جس نہ تو ڈاکٹر فاروق ستار بدل سکتے ہیں اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ بدل سکتی ہے‘‘۔
    ندیم نصرت نے کہاکہ حق اورسچائی کاتقاضہ ہے کہ جن لوگوں کو عوام نے قائدتحریک  کے کہنے پر اپنا مینڈیٹ دیا وہ اپنی نشستوں سے فوری مستعفی ہوکردوبارہ عوام میں جائیں تاکہ انہیں بھی اندازہ ہوجائے کہ عوام کل کی طرح آج بھی کس کے ساتھ ہیں۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل بانی ایم کیو ایم کا ایک ویڈیو پیغام سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے اراکین اسمبلی سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کیا تھا، انہوں نے مزید کہا تھا کہ جو رکن اسمبلی استعفیٰ نہیں دے گا اُس سے حلقے کے عوام خود مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کریں گے۔

  • متحدہ لندن قیادت کا بلاول کے بیان کا خیرمقدم

    متحدہ لندن قیادت کا بلاول کے بیان کا خیرمقدم

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ لندن کے کنوینر ندیم نصرت نے بلاول بھٹو زرداری کے مائنس ون کے خلاف خیالات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے بارے میں چیئرمین پیپلزپارٹی کے خیالات نہایت مثبت اور حقیقت پسندانہ ہیں۔

    لندن سے جاری کردہ اعلامیے میں کنوینر ایم کیو ایم ندیم نصرت نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم کے بارے میں بلاول بھٹو کے خیالات نہایت مثبت اور حقیقت پسندانہ ہیں، اختلافات کی بنیاد پر کسی عوام شخص کو منظر نامے سے ہٹانے کی کوشش مناسب نہیں ہے۔

    کنوینر ایم کیو ایم لندن نے بلاول بھٹو کے مائنس ون فارمولے پر بیان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ ’’کسی بھی معاملے کو اپنی ذاتی انا کا مسئلہ بنانا ملکی مفاد میں نہیں، ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے سیاسی حقیقتوں کو تسلیم کیا جانا چاہیے‘‘۔

    mqm-l

    ندیم نصرت نے کہا کہ دنیا بھر میں کسی بھی مسئلے کو حل کرنے کے لیے بات چیت کا راستہ اختیار کیا جاتا ہے تاہم ذاتی انا کی خاطر کسی کو منظر عام سے ہٹانا درست عمل نہیں ہے۔

    انہوں نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ تمام معاملات کو حل کرنے کے لیے بات چیت کی راہ اپناتے ہوئے اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔

    پڑھیں: انکل الطاف کراچی کی سیاسی حقیقت تھے اور ہیں 

     اُن کا کہنا تھا کہ سیاسی اور جمہوری لوگ مائنس ون کے فارمولے پر یقین نہیں رکھتے بلکہ ان کا ماننا یہ ہے کہ عوام میں مقبول لیڈران کو کسی بھی ظلم و تشدد اور جبر کے ذریعے مائنس نہیں کیا جاسکتا۔

    رکن رابطہ کمیٹی گلفراز خٹک کی گرفتاری کی مذمت اور رہائی کا مطالبہ

    قبل ازیں ایم کیو ایم کنونیر ندیم نصرت نے سابق رکن گلفراز خان خٹک کی غیر قانونی گرفتاری اور انہیں جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انہیں فی الفور رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔

    ندیم نصرت نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’ایم کیو ایم کو ختم کرنے اور بے گناہ کارکنان کی بلاجواز گرفتاریوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ گلفرازخٹک پیشے کے لحاظ سے وکیل ہیں باوجود اس کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے انہیں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر سے گرفتار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی ایم کیو ایم کے رہنماؤں، منتخب نمائندوں ، ذمہ دار اور کارکنا کو بلاجواز گرفتار کرکے سیاسی وفاداریاں تبدیل کرائی گئی ہیں اور گلفراز خٹک کی گرفتاری اسی سازش کا تسلسل ہے ۔ ندیم نصرت نے وزیراعظم، وزیر داخلہ اور وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ گلفراز خٹک کی بلاجواز گرفتاری اور انہیں جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے کا فوری نوٹس لے کر رہا کیا جائے ۔

  • سبیلیں ہٹانے کا عمل روکا جائے، ایم کیو ایم لندن

    سبیلیں ہٹانے کا عمل روکا جائے، ایم کیو ایم لندن

    لندن: ایم کیو ایم کے سینئر رہنمامحمد اشفاق نے کہا کہ کراچی کے بعض علاقوں میں محرم الحرام کے سلسلے میں لگائی جانے والی سبیلوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ہٹائے جانے کا عمل قابل مذمت ہے اسے عمل کو فوری طور پر روکا جائے۔

    ایم کیو ایم لندن کی جانب جاری کردہ اعلامیے میں محمد اشفاق کا کہنا تھا کہ ’’کراچی کے مختلف علاقوں میں ہرسال شہریوں کی جانب سے محرم الحرام کے موقع پر سبیلیں لگائی جاتی ہیں تاہ امسال قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے مختلف جواز پیش کر کے سبیلوں کو ہٹایا جارہا ہے۔

    پڑھیں: سندھ میں محرم الحرام کی سیکیورٹی کا پلان تیار

     محمد اشفاق نے کہا ہے کہ ’’قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے نہ صرف سبیلیں ہٹانے کا عمل جاری ہے بلکہ اُن پر بیٹھے افراد کی پکڑ دھکڑ کا عمل جاری ہے جو قابلِ مذمت ہے‘‘۔ انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا کہ سبلیں لگانے کے عمل میں رکاوٹیں نہ کھڑی کی جائیں اور اس سلسلے کو فوری طور پر بند کرتے ہوئے گرفتار کیے گئے تمام افراد کو رہا کیا جائے۔ دوسری جانب شیعہ تنظیموں کی جانب سے بھی سبیلیں ہٹائے جانے کے عمل کی مذمت کی گئی ہے۔

    mqm-press-relese

    یاد رہے دو روز قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے سبیلیں ہٹانے کے بعد گلستان جوہر میں اہل تشیع حضرات کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا، جس میں مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس طرح کی کارروائیاں فی الفور روکی جائیں۔

  • متحدہ قائد کا ویڈیو بیان 24 گھنٹوں کے بعد بھی نہیں آیا، ارم عظیم فاروقی

    متحدہ قائد کا ویڈیو بیان 24 گھنٹوں کے بعد بھی نہیں آیا، ارم عظیم فاروقی

    کراچی : ایم کیوایم کی مستعفی رکن اسمبلی ارم عظیم فاروقی نے کہا ہے کہ چوبیس گھنٹے سے زیادہ کا وقت گزر چکا ہے لیکن قائد ایم کیوایم کا کوئی بیان اب تک نہیں آیا، یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پراپنے پیغام میں کہی.

    ارم عظیم فاروقی کا کہنا ہے کہ چوبیس گھنٹے سے زیادہ وقت گزر گیا ابھی تک قائد ایم کیوایم کا کوئی ویڈیو پیغام نہیں آیا۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ قائد ایم کیوایم اسکائپ پر بھی آتے ہیں۔ کوئی تو ہوگا جس سے انہوں نے بات کی ہ.

    انہوں نے سوال کیا کہ ان کے اس سوال کا کوئی جواب دے گا کہ ویڈیو پیغام کیوں نہیں آیا۔ کیا ایم کیوایم کا کوئی کارکن لندن رابطہ کمیٹی سے پوچھ سکتا ہے؟

    یاد رہے کہ ارم عظیم فاروقی نے گزشتہ روز قائد ایم کیوایم کے سوشل میڈیا پر جاری آڈیو بیان کو جعلی قرار دیا تھا اور کہا تھا یہ قائد ایم کیوایم کی آواز نہیں ہے۔ جس کے جواب میں ایم کیو ایم لندن کے رہنما مصطفیٰ عزیز آبادی کا کہنا تھا کہ لندن میں دفتر کے قریب شادی ہال ہے، ہارن کی آواز ویڈیو ٹہیپ میں شامل ہوگئی۔

    ارم عظیم فاروقی نے ان کی اس وضاحت کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ دفتر کے قریب کون سا شادی ہال ہے کیا وہاں بھی زہب النسا اسٹریٹ ہے یا خیرالنسا اسٹریٹ پر بس کا ہارن بجا ؟

    جواب میں واسع جلیل نے بیان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ قائد ایم کیو ایم کے بیان کو جعلی قرار دینے والوں پر ہنسی آرہی ہے۔ لیکن قائد کا ویڈیو بیان آنے پر ان لوگوں کو شرمندگی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ مارچ میں بھی مخالفین نے اسی طرح کا پروپیگنڈہ کیا تھا جو جھوٹا ثابت ہوا۔

  • لندن قیادت کا فیصلہ، رکن قومی اسمبلی کا مستعفیٰ ہونے کا اعلان

    لندن قیادت کا فیصلہ، رکن قومی اسمبلی کا مستعفیٰ ہونے کا اعلان

    کراچی: لندن قیادت کے اعلان کے بعد ایم کیو ایم کے اراکین پارلیمنٹ اور سینیٹرز  استعفیٰ دینے یا نہ دینے کے لیے تذبذب کا شکار ہوگئے تاہم قومی اسمبلی حلقہ این اے 247 سے منتخب ہونے والے ایم کیو ایم کے امیدوار سفیان یوسف نے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن رابطہ کمیٹی کے بیان اور ایم کیو ایم کو تحلیل کرنے کے اعلان کے بعد اراکین اسمبلی و سینیٹرز تذبذب کا شکار نظر آرہے ہیں کیونکہ کنونیئر ایم کیو ایم نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا تھاکہ ’’اسمبلی مینڈیٹ الطاف حسین کی وجہ سے ملا ہے، قائد ایم کیو ایم کے خلاف اسمبلی میں قرار داد کے بعد اب اراکین کو اُس کا حصہ نہیں رہنا چاہیے‘‘۔

    پڑھیں: لندن قیادت کا متحدہ ارکان اسمبلی سے استعفی کا مطالبہ

    لندن قیادت کی جانب سے فیصلے کے کچھ دیر بعد ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی سفیان یوسف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ایم کیو ایم کا مینڈیٹ الطاف حسین کا ہے اور میں جلد ہی اسمبلی سے استعفیٰ دے دوں گا‘‘۔

    Sufiyan-Yousuf-1

    ذرائع کے مطابق لندن رابطہ کمیٹی کے بیان کے بعد کچھ اراکین اسمبلی نے اپنے موبائل فون بند کردئیے ہیں تاہم بعض کا کہنا ہے کہ ’’مینڈیٹ عوام کی امانت ہے اور خدمت کے لیے حاصل کیا گیا ہے، نشست سے استعفیٰ دینا عوام کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہوگا۔ ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ اراکین اسمبلی اور سینیٹرز استعفوں سے متعلق ایک دو روز میں فیصلہ کرلیں گے جس کے بعد صورتحال واضح ہوجائے گی۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے لندن کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نے اللہ کا نام لے کر قوم کو بکھرنے سے بچانے کے لیے 23 اگست کو بڑا قدم اٹھایا۔ لندن کے بیان کے بعد ہمارے درمیان انتشار ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملے گا اور تمام اراکین اسمبلی اپنی ذمہ داریاں اسی طریقے سے انجام دیتے رہیں گے۔

    مزید پڑھیں: تمام شعبہ جات ہماری بات مانیں گے، فاروق ستار

    یہ بھی پڑھیں: قائد متحدہ کا امریکا میں خطاب معافی سے پہلے کا ہے، ندیم نصرت

    بعد ازاں ندیم نصرت نے اے آر وائی کے پروگرام الیونتھ آر میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمارے ذرائع اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ایم کیو ایم پاکستان پر کچھ طاقتوں کا دباؤ ہے تاہم آج اسمبلی میں جو ہوا ہمیں اُس کی امید نہیں تھی‘‘۔

  • قائد ایم کیو ایم نے کل پارٹی میں دوبارہ شمولیت کی اپیل کی، ارم عظیم فاروقی

    قائد ایم کیو ایم نے کل پارٹی میں دوبارہ شمولیت کی اپیل کی، ارم عظیم فاروقی

    کراچی: ایم کیو ایم کی منحرف سابق خاتون رُکن اسمبلی ارم عظیم فاروقی نے کہا ہے کہ کل قائد ایم کیو ایم نے ٹیلی فون کرکے مجھ سے رابطہ کیا جس پر  میں نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا۔

    More resignations imminent in MQM Pakistan… by arynews

    اے آر وائی نیوز سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن کی جانب سے آج کی پریس کانفرنس کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ’’ایم کیو ایم کی مستعفیٰ خاتون رکن صوبائی اسمبلی نے انکشاف کیا کہ ’’قائد ایم کیو ایم نے گزشتہ روز ٹیلی فون پر اُن سے رابطہ کیا اور پارٹی چھوڑنے کے حوالے سے دریافت کیا۔

    ارم عظیم فاروقی کا کہنا ہے کہ ’’میں نے قائد ایم کیو ایم سے پاکستان مخالف نعرے کے حوالے سے دریافت کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ میں اب سن آف سوائل نہیں رہا، اسٹیبلشمنٹ نے میرے کارکنان پر بہت ظلم کیے ہیں، یہ نعرے اُس کا ردعمل تھے‘‘۔

    سابق رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ ’’دورانِ گفتگو قائد ایم کیو ایم نے میری کوئی بات نہیں سُنی اور اپنا دفاع کرتے رہے اور مجھے اپنی باتیں سمجھانے کی ناکام کوشش کرتے رہے۔

    ارم عظیم فاروقی کا کہنا ہے کہ ’’میں نے قائد ایم کیو ایم کو صاف جواب دے دیا کہ ان نعروں کے بعد اب میں آپ کی پارٹی میں نہیں آؤں گی۔

    پڑھیں:  پاکستان مخالف نعرے، متحدہ رکن سندھ اسمبلی ارم عظیم فاروقی مستعفی

    مستعفی رکن کا کہنا ہے کہ ’’میں نے قائد ایم کیو ایم کی بات کے جواب میں ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کا نعرہ لگایا اور انہیں کہا کہ میرا ملک ہمیشہ زندہ باد رہے گا‘‘۔

    ارم عظیم فاروقی کا کہنا تھا کہ ’’فاروق ستار کہہ رہے ہیں تو انہیں ایک موقع دینا چاہیے کیونکہ ایم کیو ایم کے بیشتر رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار سے متفق ہیں، کئی رہنماؤں نے مجھ سے رابطہ کر کے استعفیٰ دینے پر مبارک باد بھی دی اور کہا کہ ’’اگر اب ایم کیو ایم پاکستان کے معاملات میں لندن نے مداخلت کی تو ہم بھی مستعفیٰ ہوجائیں گے‘‘۔

    مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کے کارکن دھمکیاں دے رہے ہیں، ارم عظیم فاروقی

    ار فاروقی کا کہنا تھا کہ ’’جن لوگوں نے قائد ایم کیو ایم سے گفتگو کرتے ہوئے مجھے دھمکیاں دیں اُن کے خلاف امریکا کے تھانے میں مقدمہ درج کردیا ہے کیونکہ میں اُن تمام آوازوں کو جانتی ہوں‘‘۔

    خبر پڑھیں:  دھمکیوں سے نہیں ڈرتی، سید اور شیرنی ہوں، ارم عظیم فاروقی

    یاد رہے 22 اگست کو پریس کلب کے باہر ملک مخالف تقریر اور اے آر وائی نیوز پر حملے کے بعد ارم عظیم فاروقی نے پارٹی رکنیت اور صوبائی اسمبلی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کا نعرہ لگایا تھا۔