Tag: MQM office

  • کارکن کے قاتل 48 گھنٹے میں نہ پکڑے گئے تو لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، خالد مقبول صدیقی

    کارکن کے قاتل 48 گھنٹے میں نہ پکڑے گئے تو لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، خالد مقبول صدیقی

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ کارکن کے قاتل 48 گھنٹے میں نہ پکڑے گئے تو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں عباسی شہید اسپتال میں کارکن کی ہلاکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ حکومت کو واقعے کی تحقیقات کیلئے48گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہیں، اگر قاتل گرفتار نہیں ہوتے تو پھرآئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔

    فائرنگ اسامہ قادری اور خواجہ اظہار الحسن کے دفتر پر کی گئی، انہوں نے کہا کہ فائرنگ کے واقعے میں ایک کارکن شہید اور دوسرازخمی ہوا،حکومت ایم کیوایم کے کارکنان کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہے، علی رضا عابدی کے قاتل بھی اب تک گرفتارنہیں ہوسکے۔

    مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کے دفتر پر فائرنگ، کارکن جاں بحق، پارٹی کا حکومت کو48گھنٹے کا الٹی میٹم

    علاوہ ازیں متحدہ کارکن کے جاں بحق ہونے کی خبر سن کر پی ایس پی کے رہنما رضا ہارون نے ایم کیو ایم رہنماؤں عامرخان اور فیصل سبزواری سے رابطہ کیا، رضا ہارون نے نارتھ کراچی میں یوسی آفس پر دہشت گردوں کے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جاں بحق کارکن کیلئے دعائے مغفرت کی۔

  • ایم کیو ایم کے دفتر پر فائرنگ، کارکن جاں بحق، پارٹی کا حکومت کو48گھنٹے کا الٹی میٹم

    ایم کیو ایم کے دفتر پر فائرنگ، کارکن جاں بحق، پارٹی کا حکومت کو48گھنٹے کا الٹی میٹم

    کراچی : نارتھ کراچی میں مسلح افراد نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے دفتر میں  فائرنگ کردی، جس سے ایک کارکن جاں بحق ایک زخمی ہوگیا، ایم کیو ایم  نے  قاتلوں کی گرفتاری کیلئے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دےدیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ کراچی سیکٹر الیون ڈی یو سی چھ بلال کالونی میں قائم متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے دفتر میں مسلح افراد نے دھاوا بول دیا۔

    مذکورہ دفتر میں خواجہ اظہار الحسن اور اسامہ قادری عوامی مسائل کے حل کیلئے اکثر موجود ہوتے ہیں تاہم آج خوش قسمتی سے اتفاقی طور پر دونوں رہنما دفتر میں موجود نہیں تھے۔

    ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق چار سے پانچ اسلحہ بردار افراد نے دفتر میں داخل ہوتے ہی اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں فائرنگ سے دو کارکنان شکیل اور ظہور شدید زخمی ہوگئے، زخمیوں میں سے ایک کو چار گولیاں لگی ہیں۔

    زخمیوں کو طبی امداد کیلئے فوری طور پر عباسی شہید اسپتال پہنچایا گیا، جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ایک کارکن شکیل جاں بحق ہوگیا، فائرنگ سے زخمی ہونے والے کارکنن ظہور ظہور کی حالت بھی تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔

    کارکن کی ہلاکت کی اطلاع پر متحدہ قومی قومی مومنٹ کے رہنماؤں اور کارکنان کی بڑی تعداد اسپتال پہپنچ گئی، اس موقع پر عامر خان، فیصل سبز واری، خواجہ اظہارالحسن اور دیگر بھی موجود تھے۔

    خواجہ اظہارالحسن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کراچی میں جرائم کی وارداتیں بڑھ گئی ہیں، آج کے واقعے میں خالصتاً ایم کیوایم کو نشانہ بنایا گیا، ایم کیو ایم کو نشانہ بنانے والے امن کے دشمن ہیں، علی رضا عابدی کا قاتل بھی تاحال آزاد ہے، رہنماؤں کی سیکیورٹی کے حوالے سے سندھ حکومت کو مسلسل جھنجھوڑ رہے ہیں مگر وہ ٹس سے مس نہیں ہوتی۔

  • ایم کیو ایم کے دفاترکو بند یا کھلوانا رینجرزکا کام نہیں، رانا ثناء اللہ

    ایم کیو ایم کے دفاترکو بند یا کھلوانا رینجرزکا کام نہیں، رانا ثناء اللہ

    لاہور: وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ رینجرز ہمارے سر کا تاج ہے لیکن ایم کیو ایم کے دفاتر کو بند یا کھلوانا رینجرز کا کام نہیں،

    یہ بات انہوں نے لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی، تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں ایم کیوایم کے قبضے کی زمین پرقائم سیکٹر اور یونٹ آفس گرانے کا سلسلہ جاری ہے۔


    Sanaullah says Altaf digging his own grave by arynews

    مسلم لیگ ن کے اہم رہنما اور وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ ایم کیوایم کی حمایت میں خم ٹھونک کر سامنے آگئے۔ ایم کیوایم کے دفاتر گرانے کا ذمہ دار رینجرز کو قراردے دیا۔

    متحدہ کے دفاتر گرانے سے نفرت پیدا ہوگی

    رانا ثناء اللہ نے ایم کیو ایم کے دفاتر گرائے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ رینجرز کی کراچی اور پورے ملک میں کارروائیاں قابل ستائش ہیں تاہم سیاسی دفاتر کو تالا لگانا یا کھلوانا رینجرز کا کام نہیں ، کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ جو دفاتر بند کرائیں وہ لوگوں کے دلوں میں کھل جائیں ۔سیاسی جماعتوں کا کام سیاسی جماعتوں کو ہی کرنا چاہئیے۔

    متحدہ قائد نے اپنی سیاسی موت کو خود دعوت دی 

    متحدہ قائد الطاف حسین خود اپنی تقریر کے ذریعے اپنی سیاسی موت مرنے کے عمل سے گزر رہے ہیں، اسٹیبلشمنٹ جو کام تیس سال میں نہ کرسکی وہ کام الطاف حسین نے خود تین نعروں اور تین منٹ میں کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کی سیاسی موت کو غیرفطری اورغیرسیاسی انداز سے سپیڈ اپ کیا گیا تو یہ اس کے لیے لائف سیونگ ڈرگ کا کام کرے گی۔

    پی ایس پی پر اسٹیبلشمنٹ کا ٹھپہ ہے 

    رانا ثناء اللہ نے پاک سرزمین پارٹی اور مصطفیٰ کمال پر وہی الزام لگائے جو اس سے قبل ایم کیوایم کے قائد لگا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک سرزمین پارٹی پر اسٹیبلیشمنٹ کا ٹھپہ ہے، جسے دھونا اس کا کام ہے۔

    فاروق ستارکی گرفتاری سے لیکر آصف حسنین کی شمولیت درست عمل نہیں 

    رانا ثناء اللہ نے بائیس اگست کو فاروق ستارکو رینجرز کی جانب سے حراست میں لیے جانے کی بھی دبے لفظوں میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ فاروق ستار کی گرفتاری سے لے کر آصف حسنین کی پی ایس ایس پی میں شمولیت تک کا عمل درست نہیں تھا۔

    مزید پڑھیں: ن لیگ اورایم کیو ایم ایک ہیں، متحدہ قائد الگ نہیں ہوئے، سیاسی رہنماؤں کا ردعمل

    واضح رہے کہ وزیر قانون پنجاب اور ن لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ کی جانب سے متحدہ قومی موومنٹ کے دفاتر منہدم کرنے کی مذمت کرنے پر ملک کی مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے رانا ثناء اللہ پر شدید تنقید کی ہے،