Tag: MQM P

  • ایم کیوایم  سے معاہدہ، سندھ کابینہ سے 2 وزرا کو فارغ کئے جانے کا امکان

    ایم کیوایم سے معاہدہ، سندھ کابینہ سے 2 وزرا کو فارغ کئے جانے کا امکان

    کراچی : ایم کیوایم پاکستان سے معاہدے کے تحت سندھ کابینہ سے 2 وزرا کو فارغ کئے جانے کا امکان ہے، جس کے بعد ایم کیوایم کو سندھ حکومت میں شامل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی اورایم کیوایم پاکستان کے درمیان معاہدے کی نکات پر عملدرآمد جاری ہے، معاہدے کے تحت سندھ کابینہ سے 2 وزرا کو فارغ کئے جانے کا امکان ہے۔

    سندھ کابینہ کے 2 وزیر آئندہ چند دنوں تک مستعفی ہوسکتے ہیں ، جس کے بعد ایم کیوایم کو سندھ حکومت میں شامل کیا جائے گا۔

    یاد رہے ایم کیو ایم پی کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے حکومت سے علیحدگی اور قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے لیے مشترکہ اپوزیشن کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔

    اس سلسلے میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان طے پانے والے 18 نکاتی معاہدے کو "چارٹر آف رائٹس” کا نام دیا گیا تھا۔

    معاہدے پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور ایم کیو ایم پی کے خالد مقبول صدیقی نے دستخط کیے ہیں جب کہ شہباز شریف، فضل الرحمان، اختر مینگل اور خالد مگسی نے بطور ضمانتی دستخط کیے ہیں۔

    اس سے قبل پیپلزپارٹی نے سندھ کابینہ اور پبلک سروس کمیشن میں میں ایم کیو ایم کو نمائندگی دینے کی توثیق کی تھی۔

    معاہدے کے تحت پیپلزپارٹی کی جانب سے سندھ کابینہ میں ایم کیوایم کو نمائندگی دینے ، کراچی اور حیدرآباد کے ایڈمنسٹریٹر ایم کیوایم مشاورت سے لگانے کی بھی توثیق کی گئی۔

    پیپلزپارٹی نے بلدیاتی نظام میں ترمیم اور میئر کے اختیارات میں اضافے سمیت صوبےکےشہری معاملات میں مشاورت سے اتفاق رائے پیدا کرنے سے متعلق بھی توثیق کی تھی۔

  • ایم کیوایم پاکستان نے حکومت سے علیحدگی کا باضابطہ اعلان کردیا

    ایم کیوایم پاکستان نے حکومت سے علیحدگی کا باضابطہ اعلان کردیا

    اسلام آباد : ایم کیوایم پاکستان نے حکومت سے علیحدگی کا اعلان کردیا ، خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم نے تمام سیاسی مفادات پر پاکستان کے مفاد کو ترجیح دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم قیادت اور متحدہ اپوزیشن کی مشترکہ پریس کانفرنس ہوئی ، پریس کانفرنس میں فضل الرحمان ، ایم کیوایم قیادت، بی اے پی رہنما ، شہباز شریف،ایازصادق،مفتاح اسماعیل،مریم اورنگزیب ، بلاول بھٹو ،یوسف رضا گیلانی ،خورشیدشاہ ودیگر موجود تھے۔

    ایم کیو ایم کے کنوینئر خالدمقبول صدیقی نے کہا آج تاریخی موقع ہے اور یہ ایک امتحان کا مرحلہ ہے، جس سے قومی قیادت کو گزرنا ہے، تقاضا ہے قومی قیادت پاکستانیوں کی خواہش کاآئینہ دار نظر آئے۔

    خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم نے متحدہ اپوزیشن کیساتھ چلنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ ذاتی یا پارٹی مفاد کیلئے نہیں ، معاہدے اور مطالبے کی ایک ایک شق پاکستان کےعوام کیلئے ہے۔

    ایم کیو ایم کے کنوینئر نے مزید کہا کہ امید ہے ایسی جمہوریت ہوجس کےثمرات عام پاکستانیوں کی رہلیز پر پہنچیں، ہم سب نے ذاتی مفاد پر پاکستان کے مفاد کو مقدم رکھا ہے ، امید کرتا ہوں اس باردعوؤں ،وعدوں سے زیادہ ارادے اپنے پاس رکھیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم بھی انہیں امیدوں کیساتھ آپ کیساتھ شریک سفرہوئےہیں، ہمارے معاہدےکی ایک ایک شق عوام کیلئےہے، ہم نےتمام سیاسی مفادات پرپاکستان کے مفاد کو ترجیح دی ہے۔

  • ایم کیو ایم پاکستان کے ‘ کراچی مارچ’  کی تیاریاں مکمل

    ایم کیو ایم پاکستان کے ‘ کراچی مارچ’ کی تیاریاں مکمل

    کراچی : ایم کیوایم پاکستان کراچی کے حقوق کیلئے ‘کراچی مارچ’ آج ہوگا ، اس سلسلے میں عائشہ منزل سے مزار قائد تک ریلی نکالی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے حقوق کے لیے ایم کیو ایم پاکستان کے کراچی مارچ کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں، عائشہ منزل سےمزار قائدتک ہونے والے مارچ کا آغاز دوپہر دو بجے ہوگا۔

    کراچی مارچ عائشہ منزل ، کریم آباد ، لیاقت آباد دس نمبر ، ڈاک خانے ، تین ہٹی ، گرومندر سے ہوتا ہوا مزار قائد پر اختتام پذیر ہوگا ، مارچ کی گزرگاہوں پر پارٹی پرچم آویزاں ، جگہ جگہ استقبالیہ کیمپس بھی لگا دئیے گئے ہیں جبکہ عائشہ منزل پر شہر بھر سے ریلیوں کے استقبال کیلئے مرکزی استقبالیہ کیمپ قائم کیا گیا ہے۔

    ایم کیو ایم نے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد، تاجر برادری ،ڈاکٹرز،علماء کرام ،وکلاء سمیت شہریوں سے بڑی تعداد میں شرکت کی اپیل کی ہے۔

    کراچی مارچ کے اہم نکات میں کراچی کے مسائل ، حقوق کی واپسی اور شہری سندھ کے ساتھ کی جانے والی ناانصافیوں پر بات ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم مارچ کے ذریعے جنوبی سندھ صوبے کی تحریک کا آغاز کرے گی، ایم کیو ایم جعلی مردم شماری ، ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں کوٹہ سسٹم کی آڑ میں ناانصافیوں ، جعلی ڈومیسائل پر بھرتیوں ، کراچی پیکج پر عمل درآمد نہ ہونا اہم نکات میں شامل ہیں۔

    مارچ میں بلدیاتی اختیارات اور اداروں کی واپسی سمیت صوبائی حکومت کی بیڈ گورننس پر وائٹ پیپر بھی عوام کے سامنے رکھا جائے گا۔

    استقبالیہ کیمپ پر میڈیا سے گفتگو میں عامرخان کا کہنا تھا کہ گزشتہ بارہ سال سےسندھ حکومت کاشہری علاقوں سےناانصافیاں کاسلسلہ جاری ہے، نوکریوں میں شہری سندھ کےنوجوان پیپلزپارٹی کی حکومت کونظرنہیں آتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ سےایڈمنسٹریٹرکراچی تعینات کرکےشہرکنٹرول کرنیکی کوشش کی گئی، وفاقی حکومت کےکراچی پیکج کےنام پروعدہ وفانہیں ہوا، مارچ یہ طے کرے گا کہ کراچی ایم کیوایم کا تھا ،ہے اور رہےگا۔

  • کراچی سمیت سندھ بھر میں ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتیوں پر ایم کیو ایم پاکستان نے سوالات اٹھا دئیے

    کراچی سمیت سندھ بھر میں ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتیوں پر ایم کیو ایم پاکستان نے سوالات اٹھا دئیے

    کراچی : ایم کیو ایم نے سندھ حکومت کی جانب سے ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی پر میرٹ کو نظر انداز کرنے کی مذمت کرتے ہوئے فیصلے کو پیپلز پارٹی کی بدنیتی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتیوں پر ایم کیو ایم پاکستان نے سوالات اٹھا دئیے، سندھ حکومت کی جانب سے ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی پر ایم کیو ایم پاکستان نے اظہار تشویش کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹرز کی تعیناتی میں میرٹ کو نظر انداز کرنے کی مذمت کی۔

    ایڈمنسٹریٹرکی تعیناتی پر اپنے بیان میں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے کہا کہ فیصلے پر ایم کیو ایم پاکستان سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی، کراچی سمیت سندھ کے شہری علاقوں میں غیر مقامی اور اقرباء پروری کی بنیاد پر ایڈمنسٹریٹرز کی تعیناتی کی مذمت کرتے ہیں۔

    ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس،چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اور ارباب اختیار نوٹس لیں ، سندھ میں ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی میں مقامی باشندوں کونظر انداز کیا گیا ہے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ سندھ میں ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی میں مقامی باشندوں کونظر انداز کرنا تعصب ہے، اس قسم کے فیصلوں سے سندھ کے شہری علاقوں میں احساس محرومی بڑھے گا۔

  • حکومتی وفد سے ملاقات ، ایم کیو ایم نے اپنا ایجنڈا تیار کر لیا

    حکومتی وفد سے ملاقات ، ایم کیو ایم نے اپنا ایجنڈا تیار کر لیا

    کراچی : ایم کیو ایم نے حکومتی وفد سے ملاقات کے لیے اپنا ایجنڈاتیار کر لیا ، جس میں کراچی پیکج ، حلقہ بندیوں کامعاملہ ، ترقیاتی کاموں میں سست روی اور دونوں جماعتوں میں 2تحریری معاہدوں پر عملدرآمد شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم نے حکومتی وفد کے سامنے پیش کرنے کے لئے اپنا ایجنڈا تیار کرلیا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی پیکج، حیدرآباد یونیورسٹی، مردم شماری اور حلقہ بندیوں کامعاملہ اٹھایاجائے گا۔

    ذرائع کے مطابق ترقیاتی فنڈز،زیرالتوا،ترقیاتی کاموں میں سست روی ، پانی اور ٹرانسپورٹ کا منصوبہ بھی ایجنڈےمیں شامل ہیں جبکہ دونوں جماعتوں میں 2تحریری معاہدوں پر عمل کا بھی ملاقات میں جائزہ لیا جائےگا۔

    ایم کیو ٰایم ذرائع کا کہنا ہے کہ طاقتوربلدیاتی نظام، کراچی ، حیدرآباد فنڈز بھی ایم کیو ایم کے مطالبے کےاہم نکات ہیں ، وزارتوں کی بات ہی نہیں ، معاملہ شہری سندھ کے مسائل کا ہے ، بال تحریک انصاف کےکورٹ میں ہے،دیکھتے ہیں کیا لے کر آر ہے ہیں۔

    خیال رہے جہانگیرترین، پرویزخٹک اور اسدعمر3 بجے ایم کیو ایم کے مرکز بہادرآباد پہنچیں گے ، جہاں وہ ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی اور رابطہ کمیٹی سے ملاقات کریں گے۔

    مزید پڑھیں : جہانگیرترین اور پرویزخٹک آج ایم کیوایم کے مرکز بہادرآباد جائیں گے

    ذرائع کا کہناتھا کہ ملاقات میں ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی کومنانےاور ان کے تمام جائز مطالبات اور تحریری معاہدے کے حوالے سے عمل درآمد کا جائزہ لیا جائے گا،وفد مطالبات جلد پورا کرنے کی یقین دہانی اور وزیراعظم کا خصوصی پیغام بھی پہنچائے گا۔

    یاد رہے 12 جنوری کو ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی جانب سے استعفی کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے دوسرے ہی روز 13 جنوری کو وفاقی وزیر اسد عمر ایم کیو ایم پاکستان کو منانے بہادرآباد گئے تھے تاہم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اپنا فیصلہ واپس لینے سے صاف انکار کردیا تھا اور پھر 16 جنوری کو اپنا استعفی بھی وزیر اعظم عمران خان کو ارسال کردیا تھا۔

  • ایم کیوایم پاکستان  کو وفاق میں ایک اور وزارت دینے کا فیصلہ

    ایم کیوایم پاکستان کو وفاق میں ایک اور وزارت دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے ایم کیو ایم پاکستان کو وفاق میں ایک اور وزارت دینے کا فیصلہ کرلیا ، وزیراعظم عمران خان نے کہا کراچی ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے، اسےنظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سےگورنر سندھ عمران اسماعیل اور وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں ایم کیوایم کو ایک اور وزارت دینے پر فیصلہ کرلیا گیا اور اتفاق ہوا کہ میئرکراچی اورمیئرحیدرآبادکومالی پیکیج دیاجائےگا۔

    وزیراعظم نے وزیر قانون اورگورنرسندھ پر مشتمل کمیٹی کو ٹاسک دے دیا ہے ، کمیٹی 2 دن میں طریقہ کار وضع کرکے وزیراعظم کوسفارشات پیش کرےگی جبکہ وزیراعظم نے میئر کراچی اور میئر حیدرآباد کو بااختیار بنانے کی ضرورت پرزور دیا۔

    وزیراعظم نے جمہوری عمل میں ایم کیوایم کے مثبت کردار کو سراہتے ہوئے کہا کراچی ملکی ترقی میں اہم کرداراداکرتاہے اسےنظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

    یاد رہےگذشتہ روز وزیر اعظم کی صدارت میں پارلیمانی اجلاس میں ایم کیوایم پاکستان نے اپنے شد ید تحفظا ت کا اظہار کیا تھا رکن قومی اسمبلی اسامہ قادری نے کہا کہ نو ما ہ گزر گئے ہما رے مطالبات جو ں کے توں ہے، ہم سے جو وعدے کئے گئے تھے کو ئی وفا نہ ہو سکے، کر اچی اور حیدر آباد کے لئے کو ئی پیکچ کااعلان نہیں ہو سکا وفاق بر اہ راست فنڈ کر اچی کو دے۔

    مزید پڑھیں : وفاق کراچی کوبراہ راست فنڈز دے: ایم کیو ایم کا وزیر اعظم سے مطالبہ

    اسامہ قادری نے کہا تھا کہ ہما رے لا پتہ اسیر کا رکنان کے حوالے سے اب تک کچھ نہیں ہوسکا ہمارے پارٹی کے دفاتر نہیں کھل سکے۔

    وزیر اعظم عمر ان خان کا کہنا تھا اتحادی پیسے مانگتے ہے وفاق فنڈ صوبوں کو دیتا ہے لیکن صوبے پیسا نہیں لگاتے اس میں وفاق کی کوئی غلطی نہیں ہے۔

    وزیراعطم عمر ان خان نے ایم کیوایم کے اراکین اسمبلی کو مخاطب کر تے ہو ئے کہا کہ بجٹ کے بعد وہ خود کر اچی میں بیٹھیں گے اور مسائل کو حل اور ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیں گے۔

  • میرے پاس فاروق ستار کے کرپشن کے ثبوت ہیں، محفوظ یار خان

    میرے پاس فاروق ستار کے کرپشن کے ثبوت ہیں، محفوظ یار خان

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما  محفوظ یار  خان کا کہنا ہے کہ فاروق ستار نے دوبار پارٹی کا بیڑہ غرق کیا، تیسری کی تیاری میں تھے، میرے پاس فاروق ستار کے کرپشن کے ثبوت ہیں، ان کے بچے بیرون ملک کیسے تعلیم حاصل کررہےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار کے خلاف قرارداد لانے والے محفوظ یار نے میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا فاروق ستار نے دوبار پارٹی کا بیڑہ غرق کیا تیسری کی تیاری میں تھے، عام انتخابات میں فاروق ستارپی ایس پی کے ساتھ بیٹھ گئے۔

    محفوظ یارخان کا کہنا تھا کہ 22 اگست کو فاروق ستار نے نہیں بلکہ رہنماؤں نے پارٹی سنبھالی، فاروق ستار کو نظریاتی نہیں ضروریاتی گروپ بنانا چاہیے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا میرے پاس فاروق ستار کے کرپشن کے ثبوت ہیں، ان کے بچے بیرون ملک کیسے تعلیم حاصل کررہےہیں، فاروق ستار کو اگر کرپشن کا شک ہے تو کورٹ میں کیس کریں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اے ٹی سی 2 کو بابر غوری و دیگر کے وارنٹ جاری کرنے کا اختیار نہیں، معاملہ میری اطلاعات کے مطابق اسلام اباد منتقل ہو چکا ہے، بابر غوری کے ایم کیو ایم پاکستان سے کوئی رابطے نہیں۔

    خیال رہے گذشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کو پارٹی سے نکال دیا تھا، سابق سربراہ کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ بہادر آباد مرکز میں ہنگامی اجلاس بلا کر کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پارٹی رکنیت ختم کرنے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں، فاروق ستار

    جس پر فاروق ستار کا کہنا تھا کہا رابطہ کمیٹی کا میری رکنیت معطلی کا فیصلہ بزدلانہ ہے، پارٹی رکنیت ختم کرنے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں، بہادر آباد میں عامر خان، کنور نوید، فیصل سبزواری کا قبضہ ہے، خواجہ اظہار، وسیم اختر، خالد مقبول کا بھی قبضہ ہے، 41 سالہ رفاقت کو چند ٹھیکیدار، قبضہ گیروں نے انا کی بھینٹ چڑھایا۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ رابطہ کمیٹی کے فیصلے کو مسترد کرتا ہوں، فیصلہ غیرآئینی اور پارٹی قوانین کے خلاف ہے، عامر خان اور کنور نوید کو میں نے چیلنج کیا کہ آؤ کارکنوں کا اجلاس بلاؤ، اجلاس میں اپنے اپنے گوشوارے دیانت داری سے پیش کریں، میں ان کی آنکھ میں تب سے کھٹکنے لگا جب میں سربراہ بنا اور معاملات ہاتھ میں لیے۔

    یاد رہے 5 نومبر کو ایم کیو ایم فاروق ستار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ رابطہ کمیٹی کے لوگ کہتے ہیں پارٹی میں آمریت نہیں، ایم کیوایم میں چند لوگوں کی آمریت ہے،وہ اپنے گوشوارے ظاہر کریں، وہ چند لوگ دبئی سمیت جہاں جائیدادیں ہیں، گوشوارے کارکنان کوبتائیں۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے نام پر اقتدار کے مزے لوٹنے والوں کو حساب دینا ہوگا، میں کل بھی پی آئی بی کالونی میں رہتا تھا اور آج بھی وہیں رہتا ہوں، وہ چند لوگ بتا دیں 1986میں کہاں رہتے تھے اور اب کہاں رہتے ہیں۔

    رہنما ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ انسداد کرپشن کےنعرے پروزیراعظم عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں، پیپلز پارٹی،ن لیگ،ایم کیو ایم سمیت جس نے بھی لوٹ مار کی احتساب ہونا چاہیے، پوچھا جائے یہ جائیدادیں اور پراپرٹیز کہاں سے آئیں؟

  • میں نے کسی کی دم پر پاؤں نہیں رکھا جو لوگ تلملا رہے ہیں ،فاروق ستار

    میں نے کسی کی دم پر پاؤں نہیں رکھا جو لوگ تلملا رہے ہیں ،فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے عامر خان اور کنور نوید کے اثاثوں سے پردہ اٹھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا میں نے تو کسی کی دم پرپاؤں نہیں رکھا، جو لوگ تلملا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا گزشتہ رات ایم کیو ایم پاکستان کو بحران سے نکالنے کےحل پیش کیے، پارٹی میں اور رابطہ کمیٹی پر کچھ لوگوں کا قبضہ ہے ، کارکنوں کی بڑی تعداد سمجھ رہی ہے اس سےتنظیم کو نقصان ہو رہا ہے۔

    فاروق ستار نے ایک بار پھر انٹرا پارٹی الیکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا رابطہ کمیٹی اپنے فیصلوں سے کارکنوں میں اعتماد کھو چکی ہے ، کارکنوں کو ذمے داروں کو 5 فروری کی پوزیشن پر بحال کیا جائے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ تنظیمی کی بنیادی رکنیت سے ہٹانے کو مجھ سمیت کارکنان نے مسترد کیا، ہم جمہوری طریقے سے اوروہ ڈرا دھمکا کر پارٹی چلانا چاہتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”اگر یہ لوگ اثاثوں کی تفصیلات نہیں دیتے تو بہت جلد میں پردہ اٹھادوں گا” style=”style-6″ align=”left” author_name=”فاروق ستار”][/bs-quote]

    رابطہ کمیٹی پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا میں نے کسی کی دم پرپاؤں نہیں رکھاجو لوگ تلملارہے ہیں ، مجھ سمیت سب اثاثوں کی تفصیلات کارکنوں کی عدالت میں پیش کریں، اگر یہ لوگ پیش نہیں کریں گےتوبہت جلدمیں پردہ اٹھادوں گا۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ پارٹی میں احتساب تک ملک میں کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوگا ، عمران خان کو بھی اپنی پارٹی میں احتساب شروع کرنا ہوگا ، خالد مقبول بھی احتساب کی بات کریں۔

    رہنما ایم کیو ایم پاکستان نے کہا 22 اگست کےبعدایم کیوایم پاکستان کولندن سے الگ کردیا، میرا لندن والوں سے کوئی رابطہ نہیں، مائنس ون اتفاق سے اور مائنس ٹو سازش کےتحت ہوا ہے۔

    خیال رہے گذشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کو پارٹی سے نکال دیا تھا، سابق سربراہ کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ بہادر آباد مرکز میں ہنگامی اجلاس بلا کر کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پارٹی رکنیت ختم کرنے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں، فاروق ستار

    جس پر فاروق ستار کا کہنا تھا کہا رابطہ کمیٹی کا میری رکنیت معطلی کا فیصلہ بزدلانہ ہے، پارٹی رکنیت ختم کرنے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں، بہادر آباد میں عامر خان، کنور نوید، فیصل سبزواری کا قبضہ ہے، خواجہ اظہار، وسیم اختر، خالد مقبول کا بھی قبضہ ہے، 41 سالہ رفاقت کو چند ٹھیکیدار، قبضہ گیروں نے انا کی بھینٹ چڑھایا۔

    [bs-quote quote=” رابطہ کمیٹی کا میری رکنیت معطلی کا فیصلہ بزدلانہ ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”فاروق ستار”][/bs-quote]

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ رابطہ کمیٹی کے فیصلے کو مسترد کرتا ہوں، فیصلہ غیرآئینی اور پارٹی قوانین کے خلاف ہے، عامر خان اور کنور نوید کو میں نے چیلنج کیا کہ آؤ کارکنوں کا اجلاس بلاؤ، اجلاس میں اپنے اپنے گوشوارے دیانت داری سے پیش کریں، میں ان کی آنکھ میں تب سے کھٹکنے لگا جب میں سربراہ بنا اور معاملات ہاتھ میں لیے۔

    یاد رہے 5 نومبر کو ایم کیو ایم فاروق ستار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ رابطہ کمیٹی کے لوگ کہتے ہیں پارٹی میں آمریت نہیں، ایم کیوایم میں چند لوگوں کی آمریت ہے،وہ اپنے گوشوارے ظاہر کریں، وہ چند لوگ دبئی سمیت جہاں جائیدادیں ہیں، گوشوارے کارکنان کوبتائیں۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے نام پر اقتدار کے مزے لوٹنے والوں کو حساب دینا ہوگا، میں کل بھی پی آئی بی کالونی میں رہتا تھا اور آج بھی وہیں رہتا ہوں، وہ چند لوگ بتا دیں 1986میں کہاں رہتے تھے اور اب کہاں رہتے ہیں۔

    رہنما ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ انسداد کرپشن کےنعرے پروزیراعظم عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں، پیپلز پارٹی،ن لیگ،ایم کیو ایم سمیت جس نے بھی لوٹ مار کی احتساب ہونا چاہیے، پوچھا جائے یہ جائیدادیں اور پراپرٹیز کہاں سے آئیں؟

  • ہمارے گوشواروں کی بات کرنے والے اپنے گوشوارے آن لائن کرائیں ،خواجہ اظہارالحسن

    ہمارے گوشواروں کی بات کرنے والے اپنے گوشوارے آن لائن کرائیں ،خواجہ اظہارالحسن

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہارالحسن کا کہنا ہے کہ ہمارےگوشواروں کی بات کرنے والےاپنے گوشوارے آن لائن کرائیں، میں نے حساب دینا شروع کیا تو بہت مشکل ہو جائے گی، یم کیو ایم نہ میں نے نہ فاروق ستار نے بلکہ کارکنان نےبچائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہارالحسن نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا جھوٹے الزامات کا دفاع کرنے آئے ہیں ، ردجرم عائدکردی گئی،گواہوں نےثابت کرناہےمجرم ہیں یانہیں۔

    خواجہ اظہارالحسن کا کہنا تھا کہ ملک کے فرسودہ نظام کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ،خسندھ اسمبلی میں14ہزارقیدافرادکی نشاندہی کی جن پرفردجرم عائدنہیں،فردجرم عائدنہ ہونےوالےقیدیوں میں سیکڑوں ایم اکیوایم کارکنان ہیں ، چیف جسٹس سےاپیل ہے سندھ اسمبلی کی کاروائی منگوا کر ازخودنوٹس لیں۔

    [bs-quote quote=”میں نے حساب دینا شروع کیا تو بہت مشکل ہو جائے گی ” style=”style-7″ align=”left” author_name=”خواجہ اظہار الحسن "][/bs-quote]

    رہنما ایم کیو ایم پاکستان نے کہا ایم کیو ایم نے 7 نشستیں حاصل کیں جو 24 کے برابر ہیں ، ہمارےگوشواروں کی بات کرنے والےاپنے گوش وارے آن لائن کرائیں، فاروق ستار 2017 میں جمع کرایا گیا انکم ٹیکس آن لائن کردیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میرااور ایم کیو ایم کااحتساب کرنا ہے توعدالت میں چیلنج کریں ،نوٹس بھجوائیں، میڈیا پر آکر سستی شہرت کے لیے اعلانات نہ کیے جائیں، میں نے حساب دینا شروع کیا تو بہت مشکل ہو جائے گی ،22 اگست کی رات کاہی حساب دیا تو بہت مشکل ہو جائے گی۔

    خواجہ اظہارالحسن نے کہا کون ہیں فاروق بھائی؟ ہم تو دریاں بچھانے والے کارکن ہیں ، ایم کیو ایم نہ میں نے نہ فاروق ستار نے بلکہ کارکنان نےبچائی ہے۔

    مزید پڑھیں : ایم کیوایم میں چند لوگوں کی آمریت ہے، وہ اپنے گوشوارے ظاہر کریں ،فاروق ستار

    یاد رہے 5 نومبر کو ایم کیو ایم فاروق ستار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ رابطہ کمیٹی کے لوگ کہتے ہیں پارٹی میں آمریت نہیں، ایم کیوایم میں چند لوگوں کی آمریت ہے،وہ اپنے گوشوارے ظاہر کریں، وہ چند لوگ دبئی سمیت جہاں جائیدادیں ہیں، گوشوارے کارکنان کوبتائیں۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے نام پر اقتدار کے مزے لوٹنے والوں کو حساب دینا ہوگا، میں کل بھی پی آئی بی کالونی میں رہتا تھا اور آج بھی وہیں رہتا ہوں، وہ چند لوگ بتا دیں 1986میں کہاں رہتے تھے اور اب کہاں رہتے ہیں۔

    رہنما ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ انسداد کرپشن کےنعرے پروزیراعظم عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں، پیپلز پارٹی،ن لیگ،ایم کیو ایم سمیت جس نے بھی لوٹ مار کی احتساب ہونا چاہیے، پوچھا جائے یہ جائیدادیں اور پراپرٹیز کہاں سے آئیں؟

    خیال رہے گذشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کو پارٹی سے نکال دیا تھا، سابق سربراہ کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ بہادر آباد مرکز میں ہنگامی اجلاس بلا کر کیا گیا تھا۔

  • ایم کیوایم میں چند لوگوں کی آمریت ہے، وہ اپنے گوشوارے ظاہر کریں ،فاروق ستار

    ایم کیوایم میں چند لوگوں کی آمریت ہے، وہ اپنے گوشوارے ظاہر کریں ،فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم میں چند لوگوں کی آمریت ہے،وہ اپنے گوشوارے ظاہر کریں،انسداد کرپشن کے نعرے پر وزیراعظم عمران خان کیساتھ کھڑا ہوں، پیپلزپارٹی، ن لیگ ، ایم کیوایم سمیت جس نے بھی لوٹ مار کی احتساب ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما فاروق ستار نے سٹی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان میں موسم تیزی سے بدل رہا ہے، سیاستدان اپنےموسم وضع کرتےہیں کبھی گرمی کبھی سردی۔

    فاروق ستار نے اپنے ساتھ سیلفیاں بنوانے والوں کیلئے ریٹ رکھ دیئے اور کہا ایک سیلفی کی قیمت 10درخت لگانا اور ان کی حفاظت کرنا ہے، پاکستان کودرختوں کی اشدضرورت ہے۔

    فاروق ستار نے اپنے ساتھ سیلفیاں بنوانے والوں کیلئے ریٹ رکھ دیئے

    ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ سی پیک میں کراچی کے بڑے پروجیکٹ کو شامل کیا جاسکتا ہے، کے فور جیسے اور بھی کئی منصوبے سی پیک میں شامل ہوسکتے ہیں، وزیراعظم عمران خان چینی حکام کی توجہ مبذول کراتے تو اچھا ہوتا، عمران خان نے کراچی کو نظر انداز کیا جس پر دکھ ہوا۔

    فاروق ستار نے کہا ایم کیوایم میں جمہوریت قائم کرنے کیلئے کارکنان اٹھیں، پارٹی کے سینئررہنما کو شوکاز دیا گیا جس پر کارکنان غمزدہ ہیں، رابطہ کمیٹی کے لوگ کہتے ہیں، پارٹی میں جمہوریت آگئی ہے، پارٹی میں یہ کیسی جمہوریت ہے، جو مجھے عہدے سے ہٹایا گیا۔

    رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی کے لوگ کہتے ہیں پارٹی میں آمریت نہیں، ایم کیوایم میں چند لوگوں کی آمریت ہے،وہ اپنے گوشوارے ظاہر کریں، وہ چند لوگ دبئی سمیت جہاں جائیدادیں ہیں، گوشوارے کارکنان کوبتائیں۔

    وزیراعظم عمران خان نے کراچی کو نظر انداز کیا جس پر دکھ ہوا

    انھوں نے کہا لوگوں کومعلوم ہوگیا کہ مجھےراستے سے ہٹانے کا مقصد کچھ اور تھا، میں لوگوں کی انکوائریاں کرارہا تھا، اسی لیے مجھے شوکاز دیا گیا، میں کل بھی پی آئی بی کالونی میں رہتا تھا اور آج بھی وہیں رہتا ہوں، وہ چند لوگ بتا دیں 1986میں کہاں رہتے تھے اور اب کہاں رہتے ہیں۔

    فاروق ستار نے کہا جمہوریت کے نام پر اقتدار کے مزے لوٹنے والوں کو حساب دینا ہوگا، مجھے ابھی شوکاز موصول نہیں ہوا،ملے گا تو کرارا جواب دوں گا، شہیدوں کے لہو کا سودا کرنے والوں کے پاس کارکنان کا شوکاز جائے گا۔

    رہنما ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ انسدادکرپشن کےنعرےپروزیراعظم عمران خان کیساتھ کھڑاہوں، پیپلزپارٹی،ن لیگ،ایم کیوایم سمیت جس نےبھی لوٹ مارکی احتساب ہوناچاہیے،پوچھاجائےیہ جائیدادیں اورپراپرٹیزکہاں سےآئیں؟

    انسدادکرپشن کےنعرےپروزیراعظم عمران خان کیساتھ کھڑاہوں

    سرکاری کوارٹرز کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ مارٹن کوارٹرز سے متعلق3ماہ کا وقت دیا گیا،خدمات دینے کیلئے تیار ہوں، سرکاری کوارٹرز کے معاملے پر وزیراعظم کو خصوصی توجہ دینی چاہیے، 50 لاکھ گھروں کی اسکیم میں5ہزار گھر شامل کرنے سے فرق نہیں پڑے گا۔

    انٹرپارٹی الیکشن کا مطالبہ ہمارا قانونی حق ہے کوئی نہیں روک سکتا،ناراض رہنماؤں کارکنان کو منانے کے مشن پر کام کررہاہوں، رابطے سب سے ہوتے ہیں، جلد سرپرائز ملیں گے، ایک دوروز میں اندرون سندھ اور کراچی کے دورے شروع کروں گا، او آر سی کراچی تنظیمی کمیٹی نے کام شروع کردیا ہے۔