Tag: MQM pakistan

  • ایم کیو ایم آئینی ترامیم کی حمایت کرے گی یا نہیں؟

    ایم کیو ایم آئینی ترامیم کی حمایت کرے گی یا نہیں؟

    حکومت کی جانب سے مجوزہ آئینی ترامیم کی پارلیمان سے منظوری کی تیاری کرلی گئی ہے آج اسمبلی کے اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کی جائے گی۔

    اس حوالے سے حکومت کو آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے مطلوبہ 224اراکین کی تعداد سے متعلق مشکلات درپیش ہیں جس کیلئے حکومتی وزراء اور لیگی قائدین سر توڑ کوششیں کررہے ہیں۔

    اس سلسلے میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیوایم) کے اراکین کی حمایت انتہائی اہمیت کی حامل ہے، جس کیلیے ایم کیوایم پاکستان کی پارلیمانی پارٹی میں مشاورت کی جارہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئینی ترامیم کی حمایت کی جائے یا نہیں؟۔ اس مسئلے کے حل کیلئے ایم کیوایم کے سربراہ خالد مقبول صدیقی کے چیمبر میں ہونے والے اجلاس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ بھی شریک ہوئے۔

    دونوں رہنماؤں نے ایم کیوایم ارکان کو مجوزہ ترمیمی بل پر بریفنگ دی جس کے بعد ایم کیوایم رہنماؤں نے فیصلے سے پہلے مزید مشاورت کا فیصلہ کیا۔

    حکومتی وفد کی روانگی کے بعد ایم کیوایم نے مشاورتی اجلاس میں آئینی ترامیم کا تفصیلی جائزہ لیا۔ ذرائع کا کہنا ہے ایم کیو ایم کی جانب سےآئینی ترمیم کی حمایت کرنے کا امکان ہے تاہم وہ حکومتی اجلاس میں ترامیم سے متعلق اپنے کچھ نکات رکھے گی۔

  • ایم کیو ایم نے حکومت سے علیحدگی کی دھمکی دے دی

    ایم کیو ایم نے حکومت سے علیحدگی کی دھمکی دے دی

    کراچی : گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی تبدیلی کے فیصلے کی خبروں پر ڈاکٹر فاروق ستار نے اتحادی حکومت سے الگ ہونے کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے مرکزی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی تبدیلی سے متعلق بڑا بیان دے دیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی اتحادی حکومت کے قیام کے وقت یہ طے ہوا تھا کہ سندھ کے گورنر کامران ٹیسوری ہی رہیں گے، ن لیگ حکومت کی تشکیل کے وقت اپنے کئے وعدوں کا پاس کرے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے یکطرفہ طور پر گورنر سندھ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تو ایم کیو ایم پاکستان کا مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں رہنے کا کوئی جواز نہیں رہے گا۔

    متحدہ رہنما کا مزید کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی کامران ٹیسوری کو ہٹانے سے متعلق قیاس آرائیاں ہوتی رہیں ہیں، بار بار ایسی قیاس آرائیوں سے ہیجان پیدا ہوتا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل ایک بیان میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے واضح کر چکے ہیں کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوی کو تبدیل نہیں کیا جا رہا اور گورنر کی تبدیلی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

    اسحاق ڈار نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ بشیر میمن کو گورنر سندھ نہیں لگایا جا رہا اور چند روز میں گورنر سندھ کے معاملے پر فیصلہ کر لیا جائے گا۔

  • ایم کیو ایم پاکستان اور وزیر اعظم کے درمیان اہم ملاقات آج طے

    ایم کیو ایم پاکستان اور وزیر اعظم کے درمیان اہم ملاقات آج طے

    کراچی: ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان اور وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان آج ایک اہم ملاقات طے ہو گئی ہے۔

    ایم کیو ایم ذرائع نے بتایا ہے کہ کراچی میں عوام کو آئی پی پیز سے نجات دلانے کے لیے آج وزیر اعظم سے ملاقات طے کی گئی ہے، وفد آج دوپہر 12 بجے وزیر اعظم سے ملاقات کرے گا۔

    ایم کیو ایم وفد میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور مصطفیٰ کمال شریک ہوں گے، ایم کیوایم بجلی کے بھاری بلوں اور آئی پی پیز کو غیر پیداواری چارجز کی ادائیگی کے خلاف سخت مؤقف اختیار کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم بجلی پیداواری کمپنیوں سے معاہدوں پر نظر ثانی اور غیر پیداواری چارجز کو نکالنے کا مطالبہ رکھے گی اور شہری علاقوں کے لیے خصوصی ترقیاتی فنڈز اور نوجوانوں کے لیے سود سے پاک قرضوں پر بھی تفصیلی گفتگو ہوگی۔

  • دھرتی ماں صرف پاکستان ہے کوئی صوبہ نہیں، خالد مقبول صدیقی

    دھرتی ماں صرف پاکستان ہے کوئی صوبہ نہیں، خالد مقبول صدیقی

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان کے صوبے دھرتی ماں نہیں ہوسکتے اگر کوئی دھرتی ماں ہے تو وہ صرف پاکستان ہے

    یہ بات انہوں نے لیاقت آباد میں ایم کیو ایم پاکستان کے زیر اہتمام جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ہم اپنےحصے کی آزادی اور اپنے حصے کا پاکستان اپنے کندھوں پراٹھا کر یہاں لائے تھے۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آج ایک بار پھر ایم کیو ایم جبر کیخلاف کھڑی ہے، آج ایم کیو ایم آمریت اور جاگیردارانہ نظام کیخلاف لیاقت آباد میں کھڑی ہے، پاکستان کا ضمیر جواب دے کہ جو 2 سو لوگ لاپتہ ہیں وہ کون ہیں، جو ہزاروں معصوم لوگ بلا جواز مارے گئے ان کو انصاف کون دے گا؟۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں مزید دیوارسے لگایا گیا تو اب یہ دیوار اس قابل نہیں، یہ گر جائے گی، پاکستان کو تینوں صوبے مل کر 16 سو 40 ارب دیتے ہیں، صرف کراچی ہی 1 ہزار 40 ارب پاکستان کے خزانوں میں دے دیتا ہے۔

    خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ صوبوں کو بھی ایک ایڈمنسٹریٹو یونٹ سمجھتی ہے، پاکستان بنانے، بچانے اور چلانے کی ذمہ داری لیاقت آباد والوں پر آرہی ہے، اب ایوان اور بیلٹ فیصلہ نہیں کرے گا تو روڈ کی طاقت سے فیصلہ کرنے کو تیار ہیں۔

  • رشوت لینے والے پر لعنت ہو، وزیر اعلیٰ سندھ غصے میں آگئے

    رشوت لینے والے پر لعنت ہو، وزیر اعلیٰ سندھ غصے میں آگئے

    کراچی : صوبے میں غیرقانونی بھرتیوں کے حوالے سے متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے سندھ حکومت پر رشوت کے الزامات عائد کیے جانے پر مراد علی شاہ غصے میں آگئے۔

    کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ایم کیو ایم پاکستان کو بھی آڑے ہاتھوں لیا، انہوں نے کہا کہ رشوت لینے والے پر لعنت ہو۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ الزام لگانے والوں سے پوچھا جائے کہ ان کے اپنے ایم پی اے نے کتنی رشوت دے کر نوکری حاصل کی ہے۔

    متحدہ رہنماؤں کی جانب سے سندھ حکومت کا موازنہ مودی سرکار سے کرنے پر بھی وزیراعلیٰ برہم ہوئے اور کہا کہ یہ الزام ناقابل قبول ہے کیونکہ یہ ملک دشمنی کے مترادف ہے۔

    ۔ پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ نہایت ہی مشکل سے پانچ سال میں سندھ کے لوگوں کی مدد کی کیونکہ اگر دو تین گندی مچھلیاں آجائیں تو پورا تالاب گندا کردیتی ہیں اور یہاں تو کئی گندی مچھلیاں تھیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پہلی بار جمہوری طریقے سے وزیراعظم کو عہدے سے ہٹایا گیا، شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کے بعد صوبے کے وفاق سے تعلقات میں بہتری آئی۔

  • سندھ کا نگراں وزیراعلیٰ کون ہوگا ؟

    سندھ کا نگراں وزیراعلیٰ کون ہوگا ؟

    کراچی : صوبہ سندھ کی وزارت اعلیٰ کا عہدہ کسے تفویض کیا جائے؟ اس حوالے سے ایم کیو ایم اور جی ڈی اے رہنما امیدواروں کے ناموں پر اتفاق کیلئے سر جوڑ کربیٹھ گئے, ناموں کی فہرست اے آر وائی نیوز کو مل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق 9اگست کو قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد صوبوں میں نگراں حکومتوں کے قیام کیلئے مشاورت کا سلسلہ زور وشور سے جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کے نگراں وزیر اعلیٰ کیلیے اپوزیشن جماعتوں ایم کیو ایم پاکستان اور جی ڈی اے کے درمیان ناموں پر مشاورت کی جارہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز جی ڈی اے اور ایم کیو ایم کی جانب سے غور ہونے والے نام سامنے لے آیا، ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کی جانب سے شعیب صدیقی اور یونس ڈھاگا کے ناموں پر غور کیا گیا جبکہ جی ڈی اے کی جانب سے ایم کیو ایم کو 7 ناموں کی فہرست فراہم کی گئی۔

    گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی اے) کی جانب سے ڈاکٹر صفدر عباسی ، غلام مرتضیٰ جتوئی، فضل اللہ قریشی اور رحمت جعفری کے نام ایم کیو ایم کو دیے گئے، فضل اللہ قریشی سابق بیوروکریٹ اور رحمت جعفری سابق جج ہیں

    شعیب صدیقی سابق کمشنر کراچی اور مختلف اداروں میں سیکریٹری کے عہدے پر ذمے داریاں انجام دے چکے ہیں جبکہ یونس ڈھاگا بھی معروف صنعت کار اور وفاقی سیکریٹری کے عہدے پر ذمے داریاں سر انجام دے چکے ہیں۔

    ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کی جانب سے بنائی گئی مشاورتی کمیٹی کی دونوں طرف سے دیے گئے ناموں پر پارٹی قیادت سے مشاورت کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق اپوزیشن لیڈر رعنا انصار جلد تین ناموں کو شارٹ لسٹ کرکے وزیراعلیٰ سندھ سے مذاکرات شروع کریں گی۔

  • پرانی حلقہ بندیوں پر الیکشن ووٹرز کا استحصال ہوگا، فاروق ستار

    پرانی حلقہ بندیوں پر الیکشن ووٹرز کا استحصال ہوگا، فاروق ستار

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ پرانی حلقہ بندیوں پر الیکشن ہوئے تو یہ عوام کے ووٹ کا استحصال ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے بتایا کہ شہبازشریف نے کہا ہے کہ پرانی حلقہ بندیوں پرالیکشن نہیں ہونگے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے جو کہا ہم اس پر ہی انحصار کریں گے، ہمیں یہ بھی پتہ چلاہے کہ وقت سے پہلے اسمبلیاں تحلیل کی جائیں گی تاکہ 90دن کا وقت ملے، جس کی وجہ سے حلقہ بندیاں کی جاسکیں گی۔

    فاروق ستار نے بتایا کہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ حلقہ بندیوں سے متعلق ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، 90 دن اور اگر15دن اوپر بھی چلے جائیں تو کون سی قیامت آجائے گی۔ پرانی حلقہ بندیوں پرالیکشن ہوئے تو یہ عوام کے ووٹ کا استحصال ہوگا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نگراں سیٹ اپ کو طول دینے کیلئے ایم کیوایم کا کندھا استعمال نہیں کیاجائیگا،

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ مردم شماری میں کی جانے والی ہیراپھیری کو ہم نے رنگے ہاتھوں پکڑا ہے، کوئی ذی شعور یہ بات ماننے کو تیار نہیں کہ کراچی کی آبادی بڑھنے کےبجائے کم ہوئی ہے۔

    ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ اسحاق ڈار کو نگراں وزیر خزانہ بنانے کا فیصلہ سیاسی طور پر دانشمندانہ نہیں ہوگا، ن لیگ کو مشورہ ہے کہ اس قسم کے فیصلوں سے گریز کرے اس سے جمہوریت اور سیاست کو نقصان پہنچے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ن لیگ کو مشورہ دینگے اسحاق ڈار کو نگراں وزیرخزانہ بنانے کا فیصلہ نہ کریں، چارٹرآف اکانومی کی بات کی جاتی تھی آئیں اس پر کام کرتے ہیں، نگراں وزیراعظم کوئی بھی ہو اسے غیرجانبدار ہونا چاہیے۔

  • جی ڈی اے کی سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے اپوزیشن لیڈر کی حمایت کی یقین دہانی

    جی ڈی اے کی سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے اپوزیشن لیڈر کی حمایت کی یقین دہانی

    سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کیلئے ایم کیوایم پاکستان کی کوششیں رنگ لے آئیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ پیر صدر الدین شاہ راشدی نے متحدہ رہنماؤں کو یقین دہانی کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ کامران ٹیسوری ایم کیو ایم رہنماؤں کے ہمراہ پیر صدر الدین شاہ کی رہائش گاہ پہنچے، دونوں شخصیات کے درمیان ملاقات کے موقع پر خواجہ اظہارالحسن سمیت اپوزیشن لیڈر کی نامزد امیدوار رعناانصار بھی موجود تھیں۔

    ذرائع نے ملاقات کا احوال بتایا کہ گورنرسندھ نے کہا کہ خالد مقبول صدیقی نے پیرپگارا اور آپ کے لیے سلام بھیجا ہے، خالد مقبول نے کہا ہے کہ پیرپگارا اور ان کی فیملی سے ہمارے دیرینہ تعلقات ہیں۔

    ذرائع کے مطابق گورنرسندھ کا کہنا تھا کہ خالد مقبول صدیقی چاہتے ہیں کہ آپ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کیلئے ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار کی حمایت کریں۔

    صدرالدین شاہ کے ذرائع کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ ہم تابعدار ہیں، آپ وفاق کے اور مرکز کے نمائندے ہیں، آپ کی بات کیسے ٹالی جاسکتی ہے، جس کے جواب میں گورنرسندھ نے کہا کہ آپ ہمیشہ سے شفیق رہے ہیں اور محبت و شفقت کا مظاہرہ کیا۔

  • ایم کیو ایم پاکستان کا آج ہی اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کے لیے درخواست دینے کا فیصلہ

    ایم کیو ایم پاکستان کا آج ہی اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کے لیے درخواست دینے کا فیصلہ

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے آج ہی اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کے لیے درخواست دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان آج سہ پہر 3 بجے سیکریٹری اسمبلی کے پاس درخواست جمع کرائے گی، ایم کیو ایم کے رہنما علی خورشیدی نے سیکریٹری سندھ کو آگاہ کر دیا۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی کی جانب سے آج ہی اپوزیشن لیڈر کے متعلق فیصلہ متوقع ہے، ایم کیو ایم کی جانب سے جی ڈی اے کی حمایت حاصل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

    درخواست میں ایم کیو ایم کے 21 اراکین سمیت 30 سے زائد اراکین اسمبلی کے دستخط لازمی ہیں، سندھ اسمبلی کی اپوزیشن میں پی ٹی آئی کی 30، ایم کیو ایم پاکستان کی 21، جی ڈی اے کے 14، ٹی ایل پی کے 3 جب کہ جماعت اسلامی کی ایک نشست ہے، ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی اور اپوزیشن لیڈر 9 مئی کے بعد سے اسمبلی سے غیر حاضر ہیں۔

    واضح رہے کہ سندھ اسمبلی کی تاریخ میں پہلی بار اپوزیشن لیڈر کوئی خاتون ہوں گی، ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے رعنا انصار کے نام کو اپوزیشن لیڈر کے لیے فائنل کر لیا گیا ہے، رعنا انصار سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کی پارلیمانی لیڈر ہیں، وہ خواتین کی مخصوص نشست پر رکن سندھ اسمبلی بنی ہیں، ان کا نام طویل مشاورت کے بعد فائنل کیا گیا تھا۔

    علاوہ ازیں، سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کا پارلیمانی لیڈر بھی تبدیل کر دیا گیا ہے، رعنا انصار کے اپوزیشن لیڈر نامزدگی کے بعد نیا پارلیمانی لیڈر مقرر کر دیا گیا ہے، اب سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے نئے پارلیمانی لیڈر علی خورشیدی ہوں گے، یہ فیصلہ ایم کیو ایم بہادر آباد میں رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا، جس کی توثیق ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کی۔

  • الیکشن سے پہلے کسی سے اتحاد نہیں کریں گے، مصطفیٰ کمال

    الیکشن سے پہلے کسی سے اتحاد نہیں کریں گے، مصطفیٰ کمال

    متحدہ قومی مومنٹ کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ الیکشن سے پہلے کسی کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے، ہمارے بائیکاٹ کی خیرات میں کوئی میئر بنا تو کوئی مسئلہ نہیں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 15 سال سے کراچی کو پانی کا ایک اضافی قطرہ نہیں دیا گیا، پیپلزپارٹی تعصب کا مظاہرہ کرتی ہے، کیا ہم اپنی نسل کشی کراتے رہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ایم کیوایم الیکشن سے پہلے کسی کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی تاہم الیکشن کے بعد جس پارٹی کو مینڈیٹ ملے گا اس سے بات ہوسکتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے ہمارے ساتھ کیے گئے کسی معاہدے پر عمل درآمد نہیں کیا، سب کو نظر آرہا ہے کہ اب سندھ حکومت سے جان چھڑانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔

    سابق سٹی ناظم نے کہا کہ کوٹہ سسٹم نافذ ہے لیکن کراچی کے شہریوں کو پھر بھی نوکریاں نہیں مل رہیں، سندھ حکومت نے5لاکھ نوکریوں میں کراچی اور حیدرآباد کے شہریوں کو نظرانداز کیا۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں ایک نیا اسکول نہیں بنایا گیا، شہریوں کو بجلی بھی نہیں ملتی، پیپلز پارٹی صوبے میں اختیارات نچلی سطح تک دینے کو تیار نہیں، پیپلزپارٹی کی حکومت کو اب تک 15ہزار ارب روپے مل چکے ہیں۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیوایم کی وجہ سے کراچی کی گنتی میں56لاکھ لوگوں کا اضافہ ہوا،
    ایم کیوایم حکومت کا حصہ ہے اس لیے مردم شماری میں گنتی بڑھی، ایم کیوایم کو صوبائی حکومت کیلئے گروی رکھا جائے گا تو ملک کو نقصان ہوگا۔

    ایک سول کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اس ملک کا نظام ناکام ہوچکا ہے اور ملک میں مزید صوبوں کی ضرورت ہے، ہم شاہد خاقان کی اس بات کی تائید کرتے ہیں کہ یہ نظام نہیں چل سکتا۔

    متحدہ رہنما نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کے ارکان اپوزیشن بنچز پر بیٹھے ہیں، ہم شکوے ریاست سے ہی کریں گے اقوام متحدہ تو نہیں جاسکتے، ملکی معیشت ایسی نہیں کہ حکومت ختم ہونے سے4ہفتے پہلے باہر آجائیں، کراچی کے3کروڑ لوگ بھیڑ بکریاں نہیں اس لیے ریاست کو آواز لگا رہا ہوں۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم علیحدہ صوبےکا مطالبہ نہیں کررہے بلکہ پیپلزپارٹی ہم سے یہ مطالبہ کروا رہی ہے،اس کی زیادتیوں کی وجہ سے ہی الگ صوبے کا مطالبہ کیا جارہا ہے، سندھ حکومت انصاف کرتی تو صوبے کا مطالبہ سامنے نہیں آتا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم الیکشن سے پہلے کسی کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی، الیکشن کے بعد جس پارٹی کو مینڈیٹ ملے گا اس سے بات ہوسکتی ہے، ایم کیوایم آئین میں کچھ ترامیم چاہتی ہے ہمارا ڈرافٹ تیار ہے، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کی طرح میئر کا محکمہ بھی آئین میں لکھوانا چاہتے ہیں۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ جس طرح این ایف سی ایوارڈ دیا جاتا ہے اسی طرح پی ایف سی ایوارڈ بھی دیا جائے، نچلی سطح کے لیے فنڈز کی رقم وزیراعلیٰ کو نہیں بلکہ براہ راست نچلی سطح پر دینے چاہییں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم یہ آئینی ترمیم کی تجویز دیں گے جب تک لوکل باڈی الیکشن نہ ہوں ایم پی ایز کےالیکشن بھی نہ ہوں، اس آئینی ترمیم پر جو بھی ہمارا ساتھ دے گا ایم کیوایم اس کے ساتھ کھڑی ہوگی۔