کراچی : ایم کیوایم پاکستان آج لیاقت آباد کراچی میں سیاسی قوت کا مظاہر ہ کرے گی، جلسے کی تیاریوں کے دوران متحدہ اور پی ایس پی کے کارکنوں میں نعرے بازی کے مقابلے سے کشیدگی پھیل گئی، فاروق ستار نے مطالبہ کیا ہے کہ جلسے کی سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے جائیں۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم پاکستان کے زیر اہتمام حالیہ مردم شماری کے نتائج کیخلاف لیاقت آباد میں جلسہ عام کی تیاریاں زور شور سے جاری ہیں، شہر بھر میں جگہ جگہ کیمپ لگائے گئے ہیں جہاں کارکنان کی بڑی تعداد میں موجود ہیں اور پارٹی ترانے گونج رہے ہیں۔
سربراہ ایم کیوایم پاکستان فاروق ستار، میئر کراچی وسیم اختر اور اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار نے بھی جلسے کی تیاریوں کے لیے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، جلسہ آج دوپہر دو بجے شروع ہوگا۔
ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہر کراچی کس کا ہے اس کا فیصلہ آج ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں احتجاج کے حق سے روکا جا رہا ہے، پارٹی بینرز اتارے جا رہے ہیں، حکومت سکیورٹی فراہم کرے، جلسہ میں مردم شماری کے نتائج کے خلاف بھرپور آواز اٹھائیں گے
لیاقت آباد میں جلسے کی تیاری کے دوران ایم کیوایم اور پی ایس پی کے کارکن آمنے سامنے آگئے،اس دوران نعروں کا مقابلہ شروع ہوگیا، پی ایس پی کارکنان نے مصطفی کمال کے حق میں نعرے لگائے۔
کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ اعدادو شمار کے حقائق لیاقت آباد جلسے میں سامنے لائیں گے، کراچی کی آبادی تین کروڑ سے کم نہیں ہے، مردم شماری کے نتائج منظور نہیں دوبارہ کرائی جائے۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہماری نشستیں کم کرنے کی سازش کی جارہی ہے، 1998 اور 2017 کی مردم شماری میں ہمیں کم گنا گیا، وسائل، ترقیاتی فنڈ، روزگار، تعلیمی اداروں میں حصہ کم کیا جارہا ہے۔
سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ اندرون سندھ کے ساتھ بھی یہی سلوک کیا جارہا ہے، سندھی بھائیوں کو بھی مردم شماری میں کم گنا گیا ہے، ہماری آبادی کو ایک سے ڈیڑھ کروڑ کم دکھایا گیا ہے، نئی حلقہ بندیوں سے متعلق ہمیں تحفظات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب کے بنیادی حقوق کو غصب کیا گیا ہے، کراچی کو دیوار سے لگانے کا مطلب پاکستان کو دیوار سے لگانا ہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، وزیر اعظم بھی یہی مانتے ہیں۔
سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ اتوار کو کراچی کی حالیہ تاریخ کا بڑا جلسہ ہونے جارہا ہے، کراچی، حیدرآباد، سکھر کے طلبہ و نوجوان بھی شریک ہوں گے، اعداد و شمار کے حقائق لیاقت آباد جلسے میں سامنے لائیں گے، پانچ نومبر کو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
فاروق ستار نے کہا کہ ہمیں جلسے کی اجازت دیر سے ملی، شہر میں کئی جگہوں پر ہمارے بینرز اور جھنڈے اتارے گئے، کراچی کے کئی علاقوں میں کیمپ لگانے نہیں دیا گیا، مردم شماری کے نتائج منظور نہیں دوبارہ کرائی جائے، مردم شماری نتائج پر ملک بھر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دفاتر ہمیں کیوں واپس نہیں کئے جارہے ہیں؟ ہمارے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی تیاری کی جارہی ہے، کل کی پریس کانفرنس کے لیے دیگر جماعتوں کو بھی دعوت دوں گا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ جلسے کی اجازت نہیں ملی تو بھی 5 نومبر کو جلسہ کریں گے، جلسے کی جگہ تبدیل کرنے کے لیے تیار ہیں انتظامیہ تعاون نہیں کررہی۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ مردم شماری میں سندھ کے ساتھ نا انصافیوں کے خلاف احتجاجی جلسہ کرنا ہمارا حق ہے، ہماری تیاریاں ہیں جلسے کی اجازت ملنی چاہئے، جلسے کی اجازت نہ بھی ملی تو 5 نومبر کو مزار قائد، لیاقت آباد یا خالد بن ولید روڈ پر جلسہ کریں گے۔
سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ صاف منع کردیا گیا ضلع ایسٹ میں ایک وقت میں دو جلسے نہیں ہوسکتے، کہا گیا کہ ایسٹ تو دور سینٹرل میں بھی جلسہ نہیں ہوسکتا، انتظامیہ تعاون نہیں کررہی ہے۔
ہمارے سیاسی اور جمہوری حق کو غصب کیا جارہا ہے
فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے سیاسی اور جمہوری حق کو غصب کیا جارہا ہے، ہمارے پارٹی کے جھنڈوں کو لگانے سے بھی روکا جارہا ہے، معلوم نہیں پولیس انتظامیہ کس کے کہنے پر ہمارے جھنڈے اتار رہی ہے۔
منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع ہوگئی ہیں
انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کی جانب سے منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع ہوگئی ہیں، ایف آئی اے کی جانب سے ہمارے کچھ ساتھیوں کو لیٹر ملے ہیں، ایف آئی اے نے لیٹرز میں کچھ سوالات مانگے ہیں بعض نے جواب دئیے ہیں، سرفراز مرچنٹ نے حال ہی میں ہم پر الزام لگایا اس کی تردید کرتا ہوں، سرفراز مرچنٹ کے تحریری بیان پر یہ ساری تحقیقات ہورہی ہیں۔
ارشد وہرہ منی لانڈرنگ میں ملوث نہیں
فاروق ستار نے کہا کہ 22 اگست سے پہلے منی لانڈرنگ کا میرے علم میں نہیں، 22 اگست کے بعد ضمانت دیتا ہوں کسی قسم کی منی لانڈرنگ نہیں ہوئی، ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں پر لگنے والے الزامات جھوٹے ہیں، ارشد وہرہ ہمیں چھوڑ کر چلے گئے لیکن یقین سے کہتا ہوں وہ ملوث نہیں، ایم کیو ایم پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگائے جارہے ہیں۔
سرفراز مرچنٹ کراچی میں ہونے والے جرائم میں کلیدی کردار رہے
سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ سرفراز مرچنٹ کراچی میں ہونے والے جرائم میں کلیدی کردار رہے، سرفراز مرچنٹ کے لگائے گئے تمام الزامات سختی سے مسترد کرتا ہوں، کسی بھارتی سے نہیں ملا، سرفراز مرچنٹ جھوٹ بول رہے ہیں، ہر قسم کے الزامات اور تحقیقات کا سامنا کریں گے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
حیدر آباد : ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ حکومت شہریوں کے جان ومال کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے، ڈاکٹرنوشاد کا قتل دہشت گردی ہے، ہمیں سیاسی طور پردیوار سے لگایا جارہا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، فاروق ستار نے کہا کہ آج ہمیں ایک اور غم دیا گیا ہے، ہم کب تک لاشیں اٹھاتے رہیں گے؟ ڈاکٹر نوشاد کو گھات لگا کر قتل کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ایم کیوایم کے رہنماؤں کی سکیورٹی میں غفلت کو ترک کرکے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائے، ہمیں سیاسی طور پردیوار سے لگایا جارہا ہے یہ سلسلہ بند ہونا چاہیئے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ شہید ڈاکٹر نوشاد کے قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
علاوہ ازیں ایم کیوایم رہنما ڈاکٹرنوشاد شیخ کے قتل میں پیش رفت سامنے آئی ہے، اس حوالے سے ایس ایس پی پیرمحمد شاہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرنوشاد کا قتل ذاتی دشمنی ہے ٹارگٹ کلنگ نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ نوشاد شیخ کے قتل میں کامران کریلا اورشاہد ڈانسر ملوث ہے، شاہد ڈانسر کچھ عرصہ پہلے جیل سے ضمانت پر رہا ہوا تھا، ملزم کا کرمنل ریکارڈ موجود ہے۔
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے سلمان مجاہد بلوچ کا یہ الزام غلط ہے کہ میں بالواسطہ طور پر الطاف حسین سے رابطے میں ہوں، اگر انہیں پتا تھا تو اسی دن ہم سے الگ کیوں نہیں ہوگئے؟ پی ایس پی اور لندن کو چیلنج دیتا ہوں کہ ہمارے استعفوں سے خالی ہونے والے نشستوں پر انتخابات میں ہمارا مقابلہ کرلیں آئے دال کا بھاؤ پتا چل جائے گا۔
یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میں بہت محتاط ہوں اور میں نے ایک لائن ڈرا کر رکھی ہے احتیاط کی، جو پی ایس پی جارہا ہے میں اسے بھی فون نہیں کرتا کہیں وہ اسے دھمکی کے زمرے میں نہ لے۔
الطاف حسین سے کوئی رابطہ نہیں، الزام غلط ہے
سترہ ستمبر کو الطاف حسین کی سالگرہ منائی کہ نہیں؟ اس سوال پر فاروق ستار نے کہا کہ ہم اپنے کام پر تھے، ہمارا ان سے کوئی رابطہ نہیں، کوئی خفیہ یا کسی کے ذریعے مبارک باد کا پیغام نہیں دیا، سلمان مجاہد بلوچ کا یہ الزام غلط ہے کہ میں بالواسطہ طور پر الطاف حسین سے رابطے میں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ یہ الزام ایسے لوگ لگارہے ہیں جن کی سیاست ہی الزامات پر ہے ، اس ایم این اے کو چاہیے تھا کہ اسی وقت پارٹی چھوڑ دیتا جب اس کے علم میں یہ بات آئی۔
ملک سے متعلق مہاجروں کا ریفرنڈم کرایا جائے
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں اور ریفرنڈم میں بڑا فرق ہے، کچھ سیٹوں کے بجائے سب کی بات کرتے ہیں ریفرنڈم کرایا جائے تو سامنے آجائے گا کتنے مہاجر ملک کے خلاف ہیں؟ کتنے ملک دشمنی پر مبنی نعروں کے حامی ہیں اور کتنے نظریہ اور آئین پاکستان کے ساتھ ہیں۔
فاروق ستار کا پی ایس پی اور متحدہ لندن کو چیلنج
فاروق ستار نے کہا کہ ہم نے خود کو آزمائشوں میں ڈالا پی ایس پی نے نہیں، انہوں نے صرف دعوے کیے ہیں، میں پی ایس پی اور ایم کیو ایم لندن دونوں کو چیلنج دیتا ہوں کہ ہمارے استعفوں سے خالی ہونے والے نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں پی ایس پی، لندن اور پاکستان آجائیں پھر ہم دیکھتے ہیں کسے ووٹ ملتے ہیں، آٹے دال کا بھاؤپتا چل جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ میں چیلنج دیتا ہوں آئیں اور الیکشن لڑیں، اخلاقیات کا درس دینا اور بات ہے اور پائنچے چڑھا کر پانی میں اترنا اور بات ہے، یہ ہم نے کہا ہے کہ ہمارے استعفی قبول کیے جائیں اور انتخابات کرائے جائیں۔
مسنگ پرسن کےگھرانے روز گھر پر آتے ہیں
ایک سوال پر سربراہ ایم کیو ایم نے کہا کہ مجھ پر مسنگ پرسنز کے گھرانوں کے دباؤ ہیں، روزانہ پانچ سے چھ گھرانے آتے ہیں جو مجھ سے دفتر یا گھر پر آکر ملاقات کرتے ہیں، میں اپنے بات پر قائم ہوں کہ اگر میرے سوالات کے جوابات نہ ملے یا میرا کوئی اور ایم پی اے پارٹی چھوڑتا ہے تو میں استعفی دے دوں گا، میں اپنے بیان پر قائم ہوں۔
نیب کو آج نہیں تو کل یہ گرفتاریاں کرنی تھیں
ڈاکٹر فاروق ستار نے شرجیل میمن کے معاملے پر کہا کہ نیب کو آج نہیں تو کل یہ کرنا تھا، نیب یا تو سب کو بلا کر سوالات کرے اگر ضرورت محسوس ہو تو گرفتاری کرلے، دوسرا طریقہ یہی ہے کہ براہ راست گرفتار کرلے، شرجیل میمن پتا نہیں کیا سوچ کر باہر گئے اور کیا سوچ کر واپس آئے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پی پی کے خلاف وائٹ پیپر جاری کیا تھا وہ فہرست سپریم کورٹ نے بنائی تھی جس میں اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات ہیں، میں کسی کو بغیر ثبوت کے کرپٹ نہیں کہہ سکتا۔
کراچی : ایم کیو ایم پاکستان وفاداریاں تبدیل کرنے والے اراکین اسمبلی کے خلاف ایکشن میں آگئی اور ایم کیوایم پاکستان چھوڑنے والوں کی رکنیت ختم کرنےکیلئےدرخواست دیدی ، جس میں کہا کہ نو اراکین اسمبلی باغی ہوچکے ہیں ، وفاداریاں تبدیل کرلیں، ڈی سیٹ کیاجائے۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم پاکستان چھوڑنے والوں کی رکنیت ختم کرنے کیلئے درخواست دیدی اور درخواست کے ساتھ منحرف اراکین کی لسٹ بھی الیکشن کمیشن کوبھجوائی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایکٹ2002کے تحت ایک شخص 2پارٹیوں کارکن نہیں بن سکتا، 9 اراکین میں سے 8 نے پی ایس پی اور ایک نے پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیارکی، پارٹی پالیسی سے انحراف کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا اختیار ہے۔
دوسری جانب متحدہ کے سینئر رہنما سردار احمد نے صوبائی اسمبلی کے باغی ارکان کی رکنیت ختم کرانےکے لئے اسپیکر سندھ اسمبلی کوبھی درخواست دیدی ہے، آغا سراج درانی کا کہنا ہے کہ کسی رکن کااستعفیٰ موصول نہیں ہوا، درخواست کا جائزہ لیکر ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجا جائے۔
ایم کیو ایم کو خیر باد کہنے والوں میں رکن قومی ا سمبلی آصف حسنین، اراکین سندھ اسمبلی محمددلاور، ندیم راضی، محمودعبدالرزاق،ارتضیٰ فاروقی،ارم فاروقی،بلقیس مختار،خالدبن ولایت اعورشیخ عبداللہ شامل ہیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
عمرکوٹ : پاک سر زمین پارٹی نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی ایک اور وکٹ گرا دی کراچی سے منتخب رکن سندھ اسمبلی محمود رزاق میمن پی ایس پی میں شامل ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے ایک اور رکن سندھ اسمبلی محمود رزاق میمن نے ڈاکٹر فاروق ستار کو الوداع کہہ کر مصطفیٰ کمال کو اپنا رہنما بنالیا، انہوں نے عمرکوٹ کے علاقے سامارو میں پی ایس پی کی ایک تقریب میں شموليت کا اعلان کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمالِ نے کہا کہ الطاف حسین نے سندھیوں اور اردو بولنے والوں کے درمیان نفرتیں پیدا کیں وہ زرداری کو بلیک میل کرنے کیلئے رات کو نشے کی حالت میں سندھ کے تقسیم کی باتیں کرتا تھا جس سے نفرتیں پیدا ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تمام جماعتوں میں الطاف جیسے فرعون موجود ہیں جن سے نجات حاصل کرنے کیلئے موسیٰ کی فوج کا روپ دھارنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ انیس قائم خانی اور میں الطاف حسین کے ہاتھوں مرنے پاکستان آئے مگر الله نے ہمارے ہاتھوں الطاف کو سیاسی طور پر مروا دیا۔
اس موقع پر پی ایس پی جوائن کرنے والے محمود رزاق نے خطاب اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ پاکستان کی سیاست ایک ڈیڑھ سال سے سمجھ میں نہیں آئی ایس لیے مصطفی کمال کے قافلے میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ان کا مزید کہنا تھا کہ متحدہ میں کافی لوگ ناراض ہوکر ایک طرف بیٹھے ہیں ان کو بھی میں دعوت دوں گا کہ وہ بھی پی ایس پی میں شامل ہو جائیں۔
تقریب میں انیس قائم خانی انیس ایڈوکیٹ اشفاق منگی افتخار رندھاوا و دیگر رہنما بھی موجود تھے، واضح رہے کہ اس سے قبل رکن سندھ اسمبلی بلقیس مختار، ارتضیٰ فاروقی، ندیم رازی، عبداللہ ممبر قومی اسمبلی آصف حسنین کے علاوہ ایم کیو ایم اور مختلف جماعتوں کے درجنوں کارکنان پی ایس پی میں شامل ہوچکے ہیں۔
کراچی : ایم کیوایم پاکستان نے خواتین پر چھری سے حملہ کرنے والے ملزم کی عدم گرفتاری کے خلاف اورخواتین سے اظہار یکجہتی کے لئے جوہر موڑ پر احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ملزم کو چوبیس گھنٹوں کے اندر گرفتار کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں چھری مارکرخواتین کو زخمی کرنے کی وارداتوں پر سیاسی جماعتیں بھی احتجاج پر اتر آئیں، ملزم کی گرفتاری میں پولیس اور متعلقہ ادارے تاحال ناکام ہیں۔
اس حوالے سے ایم کیوایم پاکستان نے حملوں کے خلاف اور خواتین سے اظہار یکجہتی کے لئے گلستان جوہر میں جوہر موڑ پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرے کے شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جس میں احتجاجی نعرے درج تھے، انہوں نے حملہ آور کی عدم گرفتاری پر صوبائی حکومت کے خلاف نعرے بھی لگائے۔
مظاہرے میں اراکین رابطہ کمیٹی اوراراکین پارلیمینٹرین بھی شریک ہوئے، مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیوایم کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی خواجہ اظہار نے کہا کہ حملوں کے معاملے پر تمام خواتین ایک پیج پر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خواتین خوف کا شکار ہیں باہر بھی نہیں جاسکتی ہیں، خواجہ اظہار الحسن نے وزیراعلی سندھ سے مطالبہ کیا کہ ملزم کو چوبیس گھنٹوں میں گرفتار کیا جائے۔
اس موقع پر مزمل قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں خواتین پر حملوں کے واقعات پر تشویش ہے، عوام کو تحفظ دینا حکومت کی ذمہ داری ہے، انہوں نے کہا کہ حملہ آور کی عدم گرفتاری سندھ حکومت کی ناکامی ہے۔
کشور زہرہ کا کہنا تھا کہ ماؤں، بہنوں کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے، حملے کے بعد خواتین گھر سے باہر نکلنے میں ڈر اور خوف محسوس کر رہی ہیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ اپوزیشن جماعتوں پر برس پڑے اور کہا کہ مجھے ہٹانے کے لئے ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی متحد ہورہی ہیں، عمرانخان کے ہر اقدام نے حکومت کو مضبوط کیا۔
تٖفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر ہٹانے سے متعلق کوششیں جاری ہیں، یہ ایک نئی روایت بن رہی ہےجس سےمجھےاعتراض نہیں، میرےعلاوہ کوئی اوراس عہدےکےلیےاہل ہےتواچھی بات ہے، ایمانداری سےسوا4سال گزارےکارکردگی پرفخرہے، بہت سے لوگوں کو بلاکر سمجھایا کہ سیاست اورجمہوریت کیا ہوتی ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈرکی تبدیلی کیلئے پی ٹی آئی جمہوری راستہ اپنارہی ہے، پی ٹی آئی کاجمہوری راستہ اپنا اچھی بات ہے، اچھی روایت پڑے گی، چیئرمین نیب کیلئے پارلیمنٹ کا راستہ اپنایا جاتا ہے، اپوزیشن اورحکومت کی مشاورت سے چیئرمین نیب تعینات ہوتا ہے،مشاورت کے بعد ہی نئے چیئرمین نیب کا فیصلہ کیا جاتا ہے، مشاورت نہ ہونے کی صورت میں12رکنی کمیٹی میں جانا ہوتا ہے۔
پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے پیپلز پارٹی رہنما نے کہ کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ کہا کہ اپوزیشن لیڈر نے نوازشریف کا ساتھ دیا، پی ٹی آئی نے ایم کیوایم پاکستان کے خلاف شروع سے الگ رویہ اپنایا، پی ٹی آئی ایم کیوایم پاکستان کے پاس جانے سے پہلے معذرت تو کرلے، پی ٹی آئی نے شروع سے ایم کیوایم پاکستان کی دل آزاری کی ہے، پی ٹی آئی کم سےکم اس دل آزاری کی معافی مانگے کر ان کے پاس جائے۔
انکا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ مضبوط ہوگی اورجمہوریت چلتی رہے گی، کچھ جماعتوں کی کوشش ہے جمہوریت کو کمزور،پارلیمنٹ کوسبوتاژ کیاجائے، نوازشریف کو واپس آنا چاہیے اور عدالتوں کا سامناکرنا چاہیے، جو سیاستدان کیسز سے بھاگتا ہے، تاریخ اسے بھول جاتی ہے، میرامشورہ ملک کے نظام کیلئے ہوتا ہے، بہت کچھ سیکھا ہے ہمیشہ مشورہ ملک کے لیے دیتا ہوں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کی ضرورت کیوں ہے پی ٹی آئی سےپوچھیں، اپوزیشن لیڈر توقوم کیلئےکھلی کتاب ہوتاہے، جو4سال میں اپنا صوبہ نہیں سنبھال سکتا وہ کیا ملک کو دے گا، اپوزیشن لیڈرکو ہٹانا چاہتے ہیں تو ہٹادیں کس نے روکا ہے، ہم نےانتخاب بل میں ترمیم کی ڈٹ کرمخالف کی ہے، ایم کیوایم پاکستان نے انتخاب بل میں ترمیم کی حمایت کی۔
انکا مزید کہنا تھا کہ ملک کے اندرونی اوربیرونی حالات بگڑے ہوئےہیں، ایسے حالات کبھی نہیں دیکھے کہ بیرون ممالک سے خطرہ ہو، بھارتی اخبارمیں آیا ہے طالبان کے پیچھے را کا ہاتھ ہے، پاکستان کو بھارت کا مکرو چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کرنا چاہیے، ہرشخص اور ملک کےاپنے اپنے مفادات ہیں، پیپلزپارٹی کا پارلیمنٹ کے اندراور باہرمؤقف ایک ہی ہے۔
عمران خان کے قبل از وقت انتخابات کے مطالبے کے حوالے سے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ عمران خان کوہر چیز میں جلدی ہے، عمران خان کو قبل ازوقت الیکشن کی ضرورت کیوں ہے نہیں معلوم، پی ٹی آئی خیبرپختونخوا میں آدھی سیٹیں بھی جیتی تو الیکشن جیت جائے گی، ٹکراؤ وہ پیدا کر رہے ہیں، پیپلز پارٹی نہیں، میں نے اپوزیشن کو مضبوط کرکے کھڑاکیا، پیپلزپارٹی کےپاس پارلیمنٹ میں47ارکان کی اکثریت ہے۔
پیپلز پارٹی رہنما نے کہا کہ سیاسی جماعتوں سےچیئرمین نیب کیلئےناموں کامنتظرہوں، عارف علوی،شفقت محموداورشیریں مرازی سےمشاورت کی، اےاین پی،سراج الحق،آفتاب شیرپاؤ سے نام دینےکیلئے کہا ہے، چیئرمین نیب پرنوازشریف سے 20منٹ تک مشاورت ہوئی تھی، سیاسی جماعتیں نام دیں گی تو وزیراعظم کوآگاہ کردوں گا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
کراچی : ایم کیوایم پاکستان نے سینیٹرمیاں عتیق کی پارٹی کی بنیادی رکنیت خارج کردی، ووٹ نہ دینے والے مزید دو سینیٹرز کو شوکازجاری کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹر عتیق میر کو نوازشریف کیلئے سینیٹ میں ترمیمی بل کے حق میں ووٹ دینا مہنگا پڑ گیا، ایم کیوایم پاکستان نے پارٹی کی بنیادی رکنیت خارج کر دی۔
سربراہ ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا ہے کہ سینیٹرمیاں عتیق نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی، میاں عتیق نے اپنی غلطی بھی تسلیم کرلی، جس پر متحدہ قومی موومنٹ کی بنیادی رکنیت سے ان کا نام خارج کردیا گیا ہے۔
یہ بات انہوں نے ایک اہم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ان کے علاوہ جن دو سینیٹر نے ووٹ نہیں دیا ان کو بھی شوکاز جاری کیا جائے گا کیونکہ ان سینیٹرز نے بھی پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ خواجہ سعدرفیق اور ایازصادق نے مجھے جمعہ کے دن فون کرکے ووٹ مانگا تھا، میں نےکہا کہ ہمارا فیصلہ اصولی ہوگا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایم کیوایم کے سینیٹرز کو ن لیگ کے خلاف ووٹ ڈالنے کا کہا تھا، میاں عتیق نے پارٹی پالیسی کے خلاف ن لیگ کو ووٹ دیا، ڈاکٹرفاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم پاکستان ترمیم کے معاملے پر اپوزیشن کے ساتھ کھڑی تھی۔
ایم کیو ایم پاکستان کے اجلاس کی اندرونی کہانی پڑھئے
اس سے قبل ایم کیوایم پاکستان کے سینیٹرزکا اجلاس مرکزی دفتر میں منعقد ہوا، اجلاس میں فاروق ستار نے سینیٹرمیاں عتیق پراظہاربرہمی کیا، اس موقع پر مختلف اراکین کے میاں عتیق سے سوالات کئے۔
فاروق ستارنے میاں عتیق سوال کیا کہ پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کیوں اور کیسےکی؟جس پر میاں عتیق وضاحت دینے میں ناکام نظر آئے۔
میاں عتیق کی وضاحت پیش کی کہ مجھے خواجہ سعد رفیق نے بتایاتھا کہ فاروق ستار سے بات ہوگئی ہے، جب سعد رفیق نے کہا تو میں نے اعتبارکرکے ووٹ ڈال دیا، ذہن میں تھا کہ شاید بات چیت سے پالیسی تبدیل ہوگئی ہو۔
جس پرفاروق ستار نے کہا کہ ووٹ دینے سے پہلےآپ نے فون پر پوچھنا بھی مناسب نہ سمجھا؟ جب بیرسٹرسیف سمیت سب اٹھ کر چلےگئے تھے توآپ وہاں کیوں بیٹھےرہے؟ میاں عتیق اس سوال کےجواب میں آئیں بائیں شائیں کرتے رہے۔