Tag: MQM pakistan

  • لندن سے دو رہنماؤں کی وطن واپسی، فاروق ستار کی قیادت پر اعتماد

    لندن سے دو رہنماؤں کی وطن واپسی، فاروق ستار کی قیادت پر اعتماد

    کراچی: ایم کیو ایم کے لندن میں مقیم دو رہنماؤں کہف الوریٰ اور شبیر قائم خانی کی وطن واپسی پر سربراہ ایم کیو ایم ڈاکٹر فاروق ستار سے ملاقات قیادت سنبھالنے پر اعتماد کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ دو ماہ سے لندن میں مقیم ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنونیئر کہف الوریٰ اور رکن رابطہ کمیٹی شبیرقائم خانی وطن واپس پہنچ گئے، دونوں رہنماء گزشتہ دو ماہ سے لندن میں مقیم تھے تاہم 22 اگست کے بعد کچھ دنوں کےلیے امریکا جانے کی کوشش کی اور کوائف مکمل نہ ہونے پر ائیرپورٹ سے واپس لندن بے دخل کردیے گئے تھے۔

    پڑھیں:     لندن کے بیان سے کوئی تعلق نہیں، ایم کیوایم پاکستان

    کراچی آمد کے بعد دونوں رہنماء ایم کیو ایم کے پی آئی بی میں واقع عارضی مرکز گھانچی ہال پہنچے اور رابطہ کمیٹی پاکستان کے اجلاس میں شرکت کے علاوہ ڈاکٹر فاروق ستار سے ملاقات کرکے اُن کی سربراہی پر اطمینان کا اظہار کیا اور آئندہ کے لیے پارٹی کو اپنی خدمات پیش کیں۔ دونوں رہنماؤں نے 17 ستمبر کو لندن سیکریٹریٹ میں بانی ایم کیو ایم کی سالگرہ کی تقریبات میں بھی شرکت کی تھی۔

    یاد رہے 22 اگست کو اشتعال انگیز تقریر اور میڈیا ہاؤسز پر حملے کے اگلے روز ڈاکٹر فاروق ستار نے بانی ایم کیو ایم اور لندن قیادت سے اظہار لاتعلقی کا اعلان کیا تھا، بعد ازاں رابطہ کمیٹی نے پارٹی آئین میں ترمیم کرتے ہوئے الطاف حسین سے فیصلوں کی توثیق کرنے والے شق کو حذف کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں:    ایم کیو ایم کا اپنے پرچم سے قائد متحدہ کا نام ہٹانے کا فیصلہ

    بعد ازاں ایم کیو ایم پاکستان نے پارٹی پرچم سے بانی کا نام ہٹا کر انتخابی نشان آویزاں کردیا تھا تاہم لندن قیادت کی جانب سے مسلسل بیانات کے سلسلے کو مدنظر رکھتے ہوئے سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے گزشتہ روز لندن کے تمام رہنماؤں بشمول کنونیئر کو رابطہ کمیٹی سے خارج کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

  • سلیم شہزاد  کا ندیم نصرت اور دیگر اراکین کو رابطہ کمیٹی سے نکالنے کا خیرمقدم

    سلیم شہزاد کا ندیم نصرت اور دیگر اراکین کو رابطہ کمیٹی سے نکالنے کا خیرمقدم

    لندن : ایم کیو ایم کے سابق رہنما سلیم شہزاد نے ندیم نصرت اور دیگر افراد کو رابطہ کمیٹی سے نکالنے کا خیر مقدم کیا، ندیم نصرت نے رابطہ کمیٹی سے خارج کیے جانے کے فیصلے پر کہنا تھا کہ اچھا فیصلہ ہے بہت پہلے ہوجانا چاہیے تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے سابق رہنما سلیم شہزاد نے اے آروائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فاروق ستار نے آج جو فیصلہ کیا وہ خوش آئند ہے، میں ایم کیو ایم پاکستان کا حصہ ہوں، فاروق ستار کو سربراہ مانتا ہوں۔

    سلیم شہزاد نے ایک دو ہفتے میں پاکستان آنے کا اعلان بھی کیا، انھوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹارگٹ کلر،بھتہ خور کی گنجائش نہیں۔

    سلیم شہزاد کا کہنا تھا کہ ندیم نصرت نے ایک نازک موڑ پر پارٹی چھوڑی تھی اور پھر 2013 میں واپس آگئے تھے۔

    گذشتہ روز تحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے لندن قیادت کے رہنما ندیم نصرت، مصطفیٰ عزیزآبادی، واسع جلیل اور قاسم علی رضا کو رابطہ کمیٹی سے خارج کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ ایم کیوایم پاکستان نے بانی کے بعد کنوینیر سے بھی لاتعلقی کا اعلان کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : لندن کے بیان سے کوئی تعلق نہیں، ایم کیو ایم پاکستان


    یاد رہے کہ ایم کیوایم لندن رابطہ کمیٹی کے کنوینر ندیم نصرت نے بیان دیا تھا کہ لندن کی قیادت مائنس الطاف حسین فارمولے کومسترد کرتی ہے، الطاف حسین کے بغیر ایم کیوایم کچھ نہیں،الطاف حسین اور مہاجروں کوکوئی الگ نہیں کرسکتا۔


    مزید پڑھیں : الطاف حسین کے بغیر ایم کیو ایم کچھ نہیں،ندیم نصرت


    ایم کیوایم پاکستان نے ندیم نصرت کے بیان پر فوری ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لندن سے جاری ہونے والے بیان سے ایم کیوایم پاکستان کا کوئی تعلق نہیں، اسے ایم کیوایم پاکستان کا بیان نہ سمجھا جائے۔

    واضح رہے کہ بائیس اگست کے واقعے کے بعد رابطہ کمیٹی پاکستان نے لندن قیادت اور بانی ایم کیوایم سے مکمل قطع تعلق کا اعلان کر دیا تھا۔

  • لندن کے بیان سے کوئی تعلق نہیں، ایم کیو ایم پاکستان

    لندن کے بیان سے کوئی تعلق نہیں، ایم کیو ایم پاکستان

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ لندن سے جاری ہونے والے بیان سے کوئی تعلق نہیں ہے اسے ہم سے منسوب نہ کیا جائے۔

    RC Pakistan dissociates from London statement by arynews
    تفصیلات کے مطابق کنونیئر ایم کیو ایم ندیم نصرت کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’لندن سے جاری ہونے والے بیان کو ایم کیو ایم پاکستان کا بیان نہ سمجھا جائے‘‘۔

    اعلامیے میں رابطہ کمیٹی پاکستان کا کہنا ہے کہ ’’22 اگست کے واقعے کے بعد لندن قیادت سے اظہارِ لاتعلقی کرچکے ہیں اس لیے لندن سے جاری ہونے والا بیان ایم کیو ایم پاکستان کے پالیسی کا حصہ نہیں اور اسے کراچی کی قیادت سے نہ جوڑا جائے‘‘۔

    پڑھیں: الطاف حسین کے بغیر ایم کیو ایم کچھ نہیں،ندیم نصرت

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان نے بانی ایم کیو ایم، لندن قیادت کے بعد ویب سائٹ سے بھی اظہار لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے نئی ویب سائٹ بنانے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد آج لندن میں مقیم کنوننئر ایم کیو ایم ندیم نصرت نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے مائنس الطاف حسین فارمولے کو مسترد کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں:   فاروق ستار کا الطاف حسین اور لندن قیادت سے لاتعلقی کا اعلان

    ندیم نصرت نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’قائد تحریک ہی ایم کیو ایم ہیں اور اس کے بغیر جماعت کا کوئی تصور پیدا نہیں ہوتا، الطاف حسین نے مہاجروں کو شناخت دلوائی اور ایک قوم بنایا‘‘۔ کنونیئر ایم کیو ایم نے اظہار لاتعلقی کو مائنس ون فارمولا قرار دیتے ہوئے اُسے مسترد کردیا۔

    واضح رہے کہ 22 اگست کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار نے اگلے روز تمام ممبران اسمبلی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے قائد ایم کیو ایم اور لندن قیادت سے اظہار لاتعلقی کرتے ہوئے ملک مخالف تقریر اور نعروں کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی، بعدازاں رابطہ کمیٹی پاکستان نے ایک اجلاس میں فیصلہ کرتے ہوئے پارٹی آئین میں تبدیلی کرتے ہوئے ترمیم کی اور بانی ایم کیو ایم سے ویٹو پاؤر کا اختیار چھین لیا۔

    ندیم نصرت کا بیان پالیسی کا حصہ ہے، انیس ایڈووکیٹ

    دوسری جانب انیس ایڈوکیٹ کا کہنا ہے ندیم نصرت کا بیان ایم کیوایم کا پالیسی بیان ہے یہ سب آپس میں ملے ہوئے ہیں یہ ممکن ہی نہیں کہ الگ ہوجائیں۔

    متحدہ لندن اور پاکستان الگ ہو ہی نہیں سکتے، شرمیلا فاروقی

    پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان اور لندن الگ ہوجائیں یہ ہو ہی نہیں سکتا۔

  • حادثے میں فاروق ستار کو شدید نوعیت کی چوٹیں نہیں آئی، اسپتال ترجمان انجم رضوی

    حادثے میں فاروق ستار کو شدید نوعیت کی چوٹیں نہیں آئی، اسپتال ترجمان انجم رضوی

    کراچی : نجی اسپتال کے ترجمان ڈاکٹر انجم رضوی کا کہنا ہے کہ حادثے میں فاروق ستار کو شدید نوعیت کی چوٹیں نہیں آئی تاہم ان کو آرام کی شدید ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نجی اسپتال کے ترجمان ڈاکٹر انجم رضوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خدا کا شکر ہے کہ فاروق ستار کو حادثے میں شدید نوعیت کی چوٹیں نہیں آئی، ڈاکٹر فاروق ستار کے سی ٹی اسکین،الٹراساؤنڈ سمیت دیگر ٹیسٹ کیے گئے، ابتک کے ٹیسٹ میں کوئی خطرناک چوٹ سامنےنہیں آئی۔

    انجم رضوی کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار کو تین سے چار دن تک اسپتال میں رکھا جائے گا، ڈاکٹر فاروق ستارکےحوصلے بلند ہیں اوروہ مکمل صحتیاب ہونے تک اسپتال میں قیام کریں گے۔

    sattar

    اس سے قبل ڈاکٹرفاروق ستار کو نجی اسپتال منتقل کرنے کے موقع پر انجم رضوی نے بتایا تھا کہ مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹرز کی بارہ رکنی ٹیم ڈاکٹر فاروق ستار کے علاج معالجے کیلئے تشکیل دی گئی ہے۔

    دوسری جانب فاروق ستار کی گاڑی کو حادثہ کی خبر سنتے ہی ایم کیو ایم پاکستان کی تمام قیادت اسپتال پہنچ گئیں، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ کمر اور کاندھے پر چوٹیں آئی ہیں۔


    مزید پڑھیں : ڈاکٹرفاروق ستار کی گاڑی کو خوفناک حادثہ


    یاد رہے کہ متحدہ قومی موؤمنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار حیدرآباد کا تنظیمی دورہ مکمل کرکے کراچی آرہے تھے کہ رات تقریباً بارہ بجے نوری آباد کے قریب گاڑی حادثے کا شکار ہوگئی، ڈاکٹرفاروق ستار کی گاڑی نے چار سے پانچ قلابازیاں کھائیں، جس کے نتیجے میں بلٹ پروف گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔

    خطرناک حادثے میں ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ اور ان کے چار گارڈ شدید زخمی ہوگئے۔


    Farooq Sattar’s car encounters accident by arynews

     

  • موروثی سیاست اور کوٹا سسٹم نہیں چلیں گے، فاروق ستار

    موروثی سیاست اور کوٹا سسٹم نہیں چلیں گے، فاروق ستار

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ موروثی سیاست نہیں چلے گی، یہاں کوئی کسی کا کوئی رشتہ دار نہیں،کوٹا سسٹم سمیت دیگر مسائل کا خاتمہ کیا جائے اور پاکستان زندہ باد کہنے والوں کو سینے سے لگایا جائے۔

    MQM is a united party, says Farooq Sattar by arynews
    فیصل سبزواری کی پاکستان آمد کے بعد اپنی رہائش گاہ پر فیصل سبزواری کے ہمراہ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ معاملہ پاکستان مردہ بادہ کہنے کا نہیں مسئلہ پاکستان زندہ بادکہنے والوں کو قبول نہ کرنے کا ہے، مسائل کے حل کے عمل میں چوتھی بڑی سیاسی جماعت ایم کیو ایم کو اب جگہ دی جائے موقع دیا جائے، پاکستان زندہ بادہ کہنے والوں کو سینے سے لگایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ کوٹا سسٹم سمیت دیگر مسائل حل کیے جائیں، ایم کیو ایم کے سوا غریبوں کا کوئی وارث نہیں، یہاں ایسا نظام قائم کیا جائے جہاں ہر شہری کے برابر حقوق ہوں، اسے احترام سے دیکھا جائے یہی ایم یو ایم کامنشور ہے، مشکلات آئیں اور آئیں گی ، سامنا کریں گے،ہر شہری کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔

    فاروق ستار نے کہا کہ فیصل سبزواری پارٹی کی اجازت سے تعطیلات پر گئے ہوئے تھے ڈر اور خوف سے نہیں، یہ مغالطہ دور کرلیا جائے، فیصل سبزواری کو عارضی مرکز پر خوش آمدید کہتے ہیں۔

    فیصل سبزواری نے کہا کہ قربانی کی کھالیں جمع نہ کرنے کا فیصلہ تنازعات سے بچنے کے لیے کیا گیا، ہمیں نہ فنڈز ملے اور نہ اختیارات اور نہ کوٹا سسٹم میں حصہ ملا، یہاں جرائم کے ساتھ عوام بلدیاتی سہولتوں سے بھی محروم ہیں، حل کے لیے وفاق و سندھ حکومت کراچی کو اون کریں،ہم کراچی کے شہریوں کے زخموں پر مرہم رکھنا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہماری تنظیم کا نام روز اول سے نام ایم کیو ایم پاکستان ہی تھا یہ کوئی نیا نام نہیں۔

  • ایم کیو ایم نے کنوینر ندیم نصرت کو غیر فعال کردیا

    ایم کیو ایم نے کنوینر ندیم نصرت کو غیر فعال کردیا

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ نے بانی متحدہ کے بعد اب پارٹی کنوینر ندیم نصرت کو بھی غیر فعال قرار دے دیا، جلد پارٹی انتخابات کے بعد نئے کنوینئر کے انتخاب کا بھی امکان ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے رپورٹر رافع حسین کے مطابق ایم کیو ایم نے لندن میں موجود اپنے کنوینئر ندیم نصرت کو بھی غیر فعال کردیا،پارٹی آئین کے مطابق کنوینئرملک سے باہر ہے تو اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔

    ذرائع کے مطابق نئے آئین کے تحت بعد میں پارٹی انتخابات بھی ہوں گے جس کے تحت نئے کنوینر کے انتخاب کا عمل مکمل کیا جائے گا۔

    واضح رہے ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر فاروق ستار قبل ازیں پریس کانفرنس کے ذریعے قائد متحدہ الطاف حسین اور لندن رابطہ کمیٹی سے سے اظہار لاتعلقی کرچکے ہیں، تاہم پریس کانفرنس میں انہوں نے پارٹی کنوینر ندیم نصرف سے تعلق برقرار رکھے جانے کا اعلان کیا تھا۔ اب ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ندیم نصرت کی حیثیت بھی ختم کرکے انہیں غیر فعال قرار دیا جارہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: فاروق ستار کا الطاف حسین اور لندن قیادت سے لاتعلقی کا اعلان

    ایم کیو ایم کا قائد متحدہ کی امریکا میں کی گئی تقریر سے بھی اظہار لاتعلقی

  • بانی ایم کیو ایم کا معافی نامہ سامنے لایا جائے ،فاروق ستار

    بانی ایم کیو ایم کا معافی نامہ سامنے لایا جائے ،فاروق ستار

    اسلام آباد : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا کہ الطاف حسین کا معافی نامہ سامنے آچکا ہے اس کو بھی سامنے لایا جائے، ملزم کو صفائی کا موقع ملنا چاہئے۔

    الطاف حسین کو صفائی کا موقع ملنا چاہئے

    قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ بائیس اگست کے واقعہ سے مکمل لا تعلقی کا اظہار کر چکے ہیں بانی تحریک نے ایک لکیر کھینچی ہم نے بھی ان سے لا تعلقی کی لکیر کھینچ دی، ہم پاکستان بنانے والوں کی اولادیں ہیں پوری قوم پاکستان مخالف نعرے لگانے والے کو مسترد کر چکی ہے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ بائیس اگست کی تقریر پر آئین اور قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہیئے مگر انصاف کے تقاضے بھی پورے ہو نے چایئے، ایم کیو ایم رکن آفتاب سمیت ہمارے 63کار کن ماورائے عدالت قتل کئے گئے ان کے قاتلوں کی بھی شناخت ہو نی چاہیئے۔

    ایم کیو ایم حقیقی اور پاک سرزمین پارٹی ہمارے کار کنوں کو ڈرا دھمکا رہی ہیں

    انکا مزید کہنا تھا کہ امید ہے ایوان ہماری عزت اور ابرو کی لاج رکھے گا، ایم کیو ایم حقیقی اور پاک سرزمین پارٹی ہمارے کار کنوں کو ڈرا دھمکا رہی ہیں ان کے خلاف بھی کارروائی ہو نی چاہیئے فاروق ستار نے ایوان میں پاکستان ،سندھ اور کراچی زندہ باد کے نعرے بھی لگوائے۔

    وسیم اختر کے گھر کو سب جیل قرار دیا جائے

    ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کا کہنا ہے کہ وسیم اختر کے گھر کو سب جیل قرار دیا جائے، ہم نے اپنے فیصلے توثیق کیلئے لندن نہیں بھیجے، اگر ملی بھگت ہوتی تو ہم ڈرے ہوئے کیوں ہوتے۔

    متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ اور پارلیمانی قائد فاروق ستار نے متحدہ کے بانی و قائد کیخلاف قراداد پیش کئے جانے کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی بقا کے نام پر ایک نہیں کئی بار قربانی دی، آئین اور قانونی تقاضے پورے کرکے کاروائی کی جائے، ہمارے دفاتر غیر قانونی ہے تو ہمیں بتائیں ہم خود گرائیں گے، ہم غیر قانونی تھانوں کے بارے میں بات نہیں کررہے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ متحدہ قائد کے بیان پر ہم ان سے الگ ہوئے اور بانی و قائد سے مکمل لاتعلقی کا اعلان کرچکے، ہم نے متحدہ کے آئین میں ترمیم بھی کردی، متحدہ کے پاس مینڈیٹ پاکستان زندہ باد کا ہے، متحدہ بانی نے پاکستان زندہ باد کے نعرے سے انحراف کیا،

    انھوں نے کہا کہ سندھ کے شہری علا قوں کے مسائل حل ہونے چاہئیں، پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کو مجرم بناکر پیش نہ کریں۔

    مینڈیٹ کی بات کر نے والے 2018کا انتظار کریں

    فاروق ستار نے کہا کہ فریش مینڈیٹ کا مطالبہ کرنا مناسب نہیں، پارلیمان میں کسی نے فریش منڈینٹ کی بات نہیں کی، مینڈیٹ کی بات کر نے والے 2018کا انتظار کریں، وزیر اعظم یا کسی سیاسی جماعت نے غداری کا لفظ استعمال نہیں کیا۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ ہم کہہ رہے ہیں کہ ہم نے لندن سے بالکل لاتعلق ہے، جنوبی افریقہ سے کوئی آتا ہے تو پکڑلیں، زبردستی وفاداریاں تبدیل کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔

    زبردستی وفاداریاں تبدیل کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے

    بائیس اگست کے حوالے سے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہم نے اے آر وائی نیوز پر حملے کی مذمت کی تھی اور 22 اگست کے واقعات سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔

    مصطفی کمال سے متعلق فاروق ستار نے کہا کہ مصطفی کمال کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ ایک وقت میں دو باتیں کرتے ہیں۔

  • ایم کیو ایم کا اپنے پرچم سے قائد متحدہ کا نام ہٹانے کا فیصلہ

    ایم کیو ایم کا اپنے پرچم سے قائد متحدہ کا نام ہٹانے کا فیصلہ

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے پارٹی پرچم سے بانی تحریک کا نام ہٹانے اور جھنڈے پر انتخابی نشان پتنگ لگانے کا بھی فیصلہ کرلیا جب کہ متحدہ کے ارکان پارلیمنٹ اپنے قائد کے خلاف ایوان میں قرار داد لانے کا فیصلہ پہلے ہی کرچکے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے قائد متحدہ کی ملک کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کے بعد اظہار لاتعلقی کو  مزید پختہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پارٹی پرچم سے الطاف حسین کا نام ہٹانے اور اس پر انتخابی نشان پتنگ کو آویزاں کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    ایم کیو ایم کے ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کارکنوں کو شاہراہوں پر لگے بانی تحریک کے نام والے جھنڈے ہٹانے کی بھی ہدایت کردی ہے، دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی اور پارلیمنٹرینز کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جس میں قائد ایم کیو ایم کے خلاف پارلیمنٹ میں قرار داد لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

    پڑھیں:   پاکستان مخالف بیانات، فاروق ستار کا ایم کیو ایم قائد کے خلاف قرارداد لانے کا فیصلہ

    ذرائع نے مزید بتایا کہ ایم کیو ایم کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کی جانے والی قرارداد میں دیگر دوسری جماعتوں کے قائدین اور سیاست دانوں کے ملک مخالف بیانات کی بھی مذمت کی جائے گی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کسی بھی جماعت کی جانب سے اپنے ہی بانی اور قائد کے خلاف اسمبلی میں مذمتی قرار داد جمع کروانے کا یہ پہلا واقعہ ہوگا جس کے لیے مشاورت جاری ہے۔

    یاد رہے کہ 22 اگست کو پاکستان مخالف تقریر کے بعد اگلے ہی روز ڈاکٹر فاروق ستار نے قائد ایم کیو ایم سمیت لندن رابطہ کمیٹی سے رابطہ منقطع کرتے ہوئے اعلان لاتعلقی کیا تھا جس کے بعد فاروق ستار نے اپنی صفائی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’آئندہ ایم کیو ایم پاکستان کا لندن یا بانی تحریک سے کوئی تعلق نہیں اور اب مجھے ہی سربراہ ایم کیو ایم لکھا و پڑھا جائے‘‘۔

  • پاکستان مخالف بیانات، فاروق ستار کا ایم کیو ایم قائد کے خلاف قرارداد لانے کا فیصلہ

    پاکستان مخالف بیانات، فاروق ستار کا ایم کیو ایم قائد کے خلاف قرارداد لانے کا فیصلہ

    کراچی :ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے پاکستان مخالف بیانات پر بانی ایم کیو ایم کے خلاف قرارداد لانے کا فیصلہ کرلیا ہے، قرارداد میں پاکستان مخالف بیانات کی مذمت کی جائے گی۔

    ایم کیو ایم پاکستان نے ایک اور بڑا فیصلہ کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں بانی ایم کیو ایم کے خلاف قرارداد لانے کی تیاری کرلی ہے، قرارداد کے متن پر ایم کیو ایم پاکستان کےپارلیمانی رہنماؤں کی مشاورت جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قرارداد میں بانی ایم کیو ایم کے پاکستان مخالف بیانات کی پر زور مذمت کی جائے گی جبکہ قرارداد میں ملک مخالف بیانات دینے والے دیگرسیاست دانوں کی بھی مذمت کی جائے گی

    ذرائع کے مطابق الطاف حسین مخالف بیان پر قرارداد اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں پیش کئے جانے کا امکان ہے، اپنے ہی بانی کے خلاف پاکستان کی کسی بھی سیاسی جماعت کی یہ پہلی قرارداد ہوگی۔

    دوسری جانب دیگرسیاسی جماعتیں بھی بانی ایم کیو ایم کے خلاف قرارداد لانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔


     مزید پڑھیں : فاروق ستار کا بانی ایم کیو ایم اور لندن قیادت سے لاتعلقی کا اعلان


    یاد رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے بانی ایم کیو ایم کی ملک مخالف تقریر کے بعد ایم کیو ایم لندن سے لاتعلقی کا اعلان کردیا تھا اور کہا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے 23 اگست کو ایک لکیر کھینچ دی اور اب ہم  خود مختار ہیں، اب تمام الفاظ اور نیت سب ہمارے ہی ہوں گے کسی کو شک کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔


     مزید پڑھیں:  کراچی: ایم کیو ایم کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ


    واضح رہے کہ 22 اگست کو پریس کلب پر ایم کیو ایم قائد کی تقریر کے بعد ڈنڈے اٹھائے کارکن زینب مارکیٹ کے قریب اے آروائی کے بیورو آفس پر جمع ہوئے اور پتھراؤ کرکے شیشے توڑ ڈالے اور پھر بے قابو ہجوم دروازہ توڑ کر دفتر میں گھس گیا، اے آر وائی کے دفتر میں پہلے خواتین داخل ہوئیں اور ان کے پیچھے دیگر مسلح افراد آگئے، غنڈوں نے عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا، کمپیوٹر توڑ ڈالے اور گارڈ سے اسلحہ چھیننے کی کوشش کی گئی۔