Tag: MQM pakistan

  • ایم کیو ایم اتوار کو فوارہ چوک پر دھرنا دینے کے فیصلے پر قائم

    ایم کیو ایم اتوار کو فوارہ چوک پر دھرنا دینے کے فیصلے پر قائم

    کراچی : ایم کیو ایم کی جانب سے اتوار کو فوارہ چوک پر دھرنا دینے کے معاملے پر کوئی پیش رفت نہ ہوسکی، متحدہ قیادت تاحال اپنے فیصلے پر قائم ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کے وفد کی ہونے والی ملاقات کسی حتمی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوگئی۔

    متحدہ اور پی پی رہنماؤں کی ملاقات میں مصطفی کمال، فاروق ستار،امین الحق، خواجہ اظہار جبکہ پیپلزپارٹی کی جانب سے صوبائی وزیر ناصرحسین شاہ، مرتضیٰ وہاب اور سعید غنی بھی موجود تھے۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی رہنماؤں کی ملاقات میں کراچی میں 53یوسیز کا اضافہ کرنے پر گفتگو کی گئی، اس کے علاوہ حیدرآباد میں دیہی علاقوں کو شہری علاقوں میں شامل کرنے پر ایم کیو ایم کے تحفظات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کی جانب سے اتوار کو دیے جانے والے دھرنے پر بھی بات ہوئی ہے ، پیپلزپارٹی رہنماؤں نے ایم کیو ایم قیادت سے جواب کے لیے کل تک کا وقت مانگ لیا۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیوایم کے مطالبے پر پیپلزپارٹی اپنی اعلیٰ قیادت کو آگاہ کرکے جواب دے گی، تاہم ایم کیوایم اتوار کو دیے جانے والے دھرنے کے فیصلے پر اب بھی قائم ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آج بروز ہفتے کو پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم رہنماں کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں بڑی پیش رفت متوقع ہے۔

  • "جہاں چند خاندان حکمران ہوں وہاں کیسا انصاف اور کیسی تبدیلی”

    "جہاں چند خاندان حکمران ہوں وہاں کیسا انصاف اور کیسی تبدیلی”

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ جاگیرداروں اور موروثی سیاست سے ملک میں تبدیلی نہیں لائی جاسکتی۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں ایم کیوایم کے مرکز بہادر آباد پر وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کی فراہمی میں ہی ریاست کا استحکام ہے۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان ان کے ہاتھ میں آیا جو تاریخ کے بہترین غلام اور بدترین آقا ثابت ہوئے یہاں کا آئین معذور، قانون مجبور، انصاف مفرور ہے، اسمبلیوں میں بیٹھے لوگوں کی ضمیر برائے فروخت کی تختیاں لگی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کمزور معاشرے جاگیرداروں سرمایہ داروں کے لیے قانون بناتے ہیں، خان ہو، زرداری یا شریف ان سے کہا ہے کہ پہلے اسمبلیوں میں تبدیلی لائیں، جہاں چند خاندان نمائندگی کررہے ہوں وہاں کیسا انصاف اور کیسی تبدیلی۔

    خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ جس نے کبھی لاڑکانہ کے نلکوں کا پانی بھی نہ پیا ہو وہ عام شہری کیلئے کیا قانون بنائے گا؟ یہ نظام جبر، جاہلیت اور ملائیت پر پلتا ہے۔

    متحدہ کنوینئر نے کہا کہ اگر آپ کی عدالتیں آزاد ہیں تو گھر پر آرام سے جاکر سوجائیں، اگرعدالت آزاد نہیں تو ہم سب کو کھڑا ہونا ہوگا، آئین خود کو محفوظ نہ رکھ سکا تو پاکستان کو کیسے محفوظ رکھ سکتا ہے۔

    اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ٹیکس دینے کا ٹھیکہ صرف کراچی نے نہیں لیا، بلدیاتی انتخابات میں ہماری خیرات سے کچھ لوگ کامیاب ہوئے، کامیاب ہونے والے اس شہر کے نمائندے نہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں نئی حلقہ بندیوں اور ووٹر لسٹوں کے ساتھ نئے الیکشن کا مطالبہ کررہے ہیں، ہم سب کو دعوت دیتے ہیں کہ آئیں اور ہمارا ساتھ دیں۔

  • اب سیاست سڑکوں پر ہوگی، ایم کیو ایم نے احتجاج کا اعلان کردیا

    اب سیاست سڑکوں پر ہوگی، ایم کیو ایم نے احتجاج کا اعلان کردیا

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ نہ پارلیمنٹ میں اور نہ ہی عدالتوں میں ہماری بات سنی جارہی ہے، اب سڑکوں کی سیاست ہوگی۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں گریجویٹ فورم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان نے اب سڑکوں پر نکلنے کا اعلان کردیا ہے۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پارلیمنٹ ہو یا عدالتیں ہماری بات کہیں نہیں سنی گئی اس لیے بلدیاتی الیکشن کا بائیکاٹ کیا،جب ہماری پارلیمنٹ میں نہیں سنی جارہی تو پھر فیصلے سڑکوں پر ہی ہوں گے۔

    اب سڑکوں کی سیاست ہوگی، الیکشن میں جو ٹھپے مارے گئے اس میں انتخابات کی شفافیت کا معیار دیکھا جاسکتا ہے، جاگیردارانہ جمہوریت ہے جس کو ہم تسلیم نہیں کرتے۔

    ایم کیو ایم کے کنوینئر نے کہا کہ ن لیگ، پی پی اور پی ٹی آئی سب نے ہی اپنی حکومت کی بقاء کے لیے استعمال کیا، یہ پاکستان اب ہمارے بغیر نہیں چل سکتا۔

  • ایم کیوایم حکومتیں بنانے اور چلانے کا ٹھیکہ واپس لے رہی ہے، خالد مقبول

    ایم کیوایم حکومتیں بنانے اور چلانے کا ٹھیکہ واپس لے رہی ہے، خالد مقبول

    کراچی : ایم کیوایم پاکستان نے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ایم کیوایم حکومتیں بنانے اور چلانے کا ٹھیکہ واپس لے رہی ہے۔ موجودہ انتخابات کو ہم نہیں مانتے۔

    ایم کیوایم پاکستان نے بلدیاتی الیکشن میں مبینہ بدانتظامی اور بائیکاٹ سے متعلق رپورٹ مرتب کرلی اس حوالے سے پریس کانفرنس میں ایم کیوایم نے الیکشن سے متعلق اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

    اس موقع پر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد کی عوام نے سازش کو مسترد کردیا ہے، انتہائی کم ٹرن آؤٹ نے ثابت کردیا کہ بلدیاتی انتخابات غلط تھے۔

    انہوں نے کہا کہ آج دھاندلی ہار گئی اور کراچی و حیدرآباد جیت گئے، لوگوں نے گھروں میں بیٹھ کر ایم کیوایم کے دستبرار ہونے پر ریفرنڈم کردیا، آج عوام نے شہروں پر قبضہ کرنے اور انتخابات چھیننے کی کوشش ناکام بنادی۔

    ہم پوچھتے ہیں کہ کیا اتنے کم ٹرن آؤٹ پر منتخب نمائندگان کراچی اورحیدرآباد کی درست نمائندگی کرسکیں گے، عوام کی سیاسی بصیرت اور جمہوریت پسندی کو سلام پیش کرتے ہیں۔

    ایم کیوایم انتخابی سیاست اور ایوانوں کی مرہون منت نہیں ہے،1993میں بھی ہم نے انتخابات میں حصہ نہیں لیا تھا، جب بھی موقع ملا لوگوں نے ایم کیوایم کا بھرپورساتھ دیا ہے،2001میں انتخابات میں حصہ نہیں لیا تھا، جماعت اسلامی کے پاس موقع تھا کہ وہ کراچی کی خدمت کرتی۔

    بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ سے ہمیں کیا سیاسی فائدہ ہوسکتا ہے؟ کراچی کو چلانے کیلئے ہم ایوانوں سے باہر بیٹھ کر زیادہ کام کرسکتے ہیں، موجودہ بلدیاتی انتخابات کو ہم مانتے ہی نہیں ہیں۔

    عوام امید رکھیں اور حوصلہ رکھیں، ان کے وارث اورساتھی موجود ہیں، موجودہ بلدیاتی انتخابات کو کوئی قبول نہیں کرے گا، ان کی کوئی اخلاقی حیثیت نہیں، آنے والے دنوں میں صورتحال مزید واضح ہوجائے گی،

    پولیس والوں سے ہمدردی ہے انہیں آج ٹھپے لگانے کا اضافی کام کرنا پڑا، کراچی سب کا ہے ان کا نہیں جو صرف یہاں اسے لوٹنے کیلئے آتے ہیں، کراچی تو سب کا ہے لیکن کراچی کے لیے بھی تو کچھ کریں، کراچی کو صرف لوٹ مال کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

  • ایم کیوایم نے حکومت کا ساتھ نہ چھوڑنے کی مشروط یقین دہانی کرادی

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے گورنر سندھ کو مشروط یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ تحفظات دور ہونے پر ایم کیو ایم حکومت کا ساتھ نہیں چھوڑے گی۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر ہاؤس میں ایم کیو ایم کے کنوینئر ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی، سہیل مشہدی اور ظفرکمالی نے گورنرسندھ سے ملاقات کی ہے۔

    اس موقع پر گورنرسندھ نے آصف زرداری سے ہونے والی بات چیت سے متعلق خالد مقبول کو اعتماد میں لیا۔ سہیل مشہدی نے گورنرسندھ کو ڈسٹرکٹ کونسل حیدرآباد سےمتعلق معاملات پر آگاہ کیا۔

    گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے خالد مقبول صدیقی کو اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ آپ کے تمام تحفظات دور ہوں گے، بلدیاتی انتخابات شفاف بھی ہوں گے اور منصفانہ بھی۔

    گورنر سندھ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ انتخابات سے پہلے ایم کیوایم کے تمام تحفظات ختم کیے جائیں گے، جس پر خالد مقبول صدیقی نے بھی یقین دہانی کرائی کہ اگر ایسا ہوگا تو ایم کیوایم حکومت سے الگ نہیں ہوگی۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم کی ایم کیو ایم کو آج ہی تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی

    واضح رہے کہ اس سے قبل متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی وفاقی حکومت سے علیحدگی کی دھمکی پر وزیر اعظم شہباز شریف نے کنوینئر خالد مقبول صدیقی کو تحفظات آج ہی دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    خالد مقبول صدیقی نے وزیر اعظم سے کہا کہ آپ نے یقین دہانیاں کرائی ہیں لیکن اب عمل درآمد چاہیے کیوں کہ عوام اور کارکنان کا ہم پر شدید دباؤ ہے، 5 دن سے آپ کے مثبت جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔

    جس پر شہباز شریف نے جواب دیا کہ ایم کیو ایم کے تحفظات پر پیپلز پارٹی سے رابطے میں ہیں، آپ ہمارے اتحادی ہیں مسائل حل کرانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔

  • ایم کیو ایم اگر اتنی سچی ہے تو فوراً حکومت سے الگ ہو، علی زیدی

    ایم کیو ایم اگر اتنی سچی ہے تو فوراً حکومت سے الگ ہو، علی زیدی

    کراچی : تحریک انصاف سندھ کے رہنما علی زیدی نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اگر اتنی سچی ہے تو فوراً حکومت سے الگ ہو، میں ان کا ساتھ دوں گا۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم والے پہلے بھائی بھائی کرتے تھے اب سائیں سائیں کرتے ہیں۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم پاکستان اگر اتنی ہی سچی ہے تو ابھی وفاقی حکومت سے الگ ہوجائے میں ان کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم اس بات کا خود اعتراف کرچکی ہے کہ دسمبر2021میں کراچی میں حلقہ بندیاں ہوگئی تھیں، انہوں نے اپریل میں حلقہ بندیوں کیلئے کاغذات کیوں نہیں جمع کرائے؟

    مزید پڑھیں : ’آئین میں سپریم کورٹ کی زیادہ اہمیت ہے یا الیکشن کمیشن کی؟‘ فاروق ستار

    ان کا کہنا تھا کہ اب بلدیاتی الیکشن سے بھاگنے کیلئے کبھی کوئی بہانہ یا کبھی کوئی مسئلہ بتایا جاتا ہے لیکن اب کراچی کا ووٹر عمران خان کے ساتھ ہے، انشاللہ 15جنوری کی رات جیت کا جشن منائیں گے۔

  • کراچی میں عدم استحکام کا اثر پورے ملک پر ہوگا، فاروق ستار

    کراچی : تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ایم کیوایم میں انتشار کو پُر نہ کیا گیا تو کراچی میں عدم استحکام ہوگا۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ اگر کراچی میں عدم استحکام نہ ہوا تو اس کا اثر پورے ملک پر ہوگا۔

    فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیوایم کو جوڑنے کی کوشش میں نے دو سال پہلے شروع کی تھی،میں نے کسی کو آج تک غدار یا ملک دشمن نہیں کہا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے کامران ٹیسوری کی و جہ سے ہٹایا گیا تھا اب انہیں بھی واپس لے لیا گیا بلکہ ان کو تو آج گورنر کے عہدے سے بھی نوازا گیا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آج وہی کامران ٹیسوری ایم کیوایم پاکستان کو جوڑنے کی کوشش کررہے ہیں، ایم کیوایم میں انتشارکا نقصان سب نے دیکھ لیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کا آج کیا حشر ہوگیا ہے وہ سب نے دیکھ لیا ہے شہر کا بہت نقصان ہوا ہے، کامران ٹیسوری نے بھی آج اپنا وزن میری کوششوں میں ڈال دیا ہے، ہم سندھ کے شہری علاقوں کی آواز اٹھارہے ہیں سب کو جوڑ رہے ہیں۔

  • ایم کیوایم نے الیکشن کمیشن پر بڑا الزام عائد کردیا

    کراچی : ایم کیوایم پاکستان نے الیکشن کمیشن پر الزام پر عائد کیا ہے کہ اس نے متعصبانہ فیصلہ کرکے انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے۔

    اس حوالے سے ترجمان ایم کیوایم پاکستان نے اپنے ایک جاری بیان میں کہا ہے کہ غیرجانبدارانہ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ہی الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

    ترجمان کے مطابق الیکشن کمیشن نے تمام قانونی تقاضوں کو بھی پس پشت ڈال دیا، جعلی حلقہ بندیوں کی وجہ سے شہری سندھ کی ایک چوتھائی آبادی محروم رہ گئی۔

    ایم کیو ایم پاکستان کا مؤقف ہے کہ مہاجروں اور سندھ کے شہری علاقوں کی نمائندگی چھینی جارہی ہے، جعلی حلقہ بندیوں سے دھاندلی ہورہی ہے جسے ہرگز تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

    ثابت ہوگیا ہے کہ الیکشن کمیشن گزشتہ انتخابات میں کی گئی دھاندلی نہیں رکوا سکا جو اس کی شفافیت پر سوالیہ نشان ہے، الیکشن کمیشن کے متعصبانہ فیصلے کیخلاف تمام دروازے کھٹکھٹائیں گے۔

    مزید پڑھیں : ایم کیو ایم کا الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج، فاروق ستار بھی شرکت کریں گے

    واضح رہے کہ کراچی میں حلقہ بندیوں اور ووٹر لسٹوں کے معاملے پر ایم کیوایم کل الیکشن کمیشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ کرے گی۔

    ڈاکٹر فاروق ستار کارکنان کے ساتھ کل مظاہرےمیں شرکت کریں گے، ان کا کہنا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد کے حق کے لئے آواز اٹھانی ہے ہمیں مردم شماری میں کم گنا جاتا ہے۔

  • میری شناخت پی ایس پی سے ہی رہے گی، مصطفیٰ کمال

    میری شناخت پی ایس پی سے ہی رہے گی، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ اب بھی میری شناخت پی ایس پی سے ہی رہے گی، ہماری ملاقاتوں یا اتحاد سے بانی ایم کیوایم کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جب ہم واپس آئے اس وقت سچ بولنے کی سخت سزا تھی، جب پہلی پریس کانفرنس کی اس کے بعد خدشہ تھا کہ مارا جاؤں گا، ہم نے نوجوانوں کے دل و دماغ پر کام کیا۔

    انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات سے پہلے اتحاد سے متعلق صورتحال واضح ہوجائے گی، ہماری ملاقاتوں یا اتحاد سے بانی ایم کیوایم کا کوئی تعلق نہیں ہے، سوشل میڈیا پر بیانات دیکھ لیں وہ ہمیں غدار کہہ رہے ہیں، ان سے رابطے کا دور دور تک کوئی امکان نہیں۔

    پی ایس پی سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم بھی سیاست کررہے ہیں کسی کے مینڈیٹ کو نہیں توڑ رہے، ہم بھی اپنی سوچ رکھتےہیں، ترجیحات بدلی ہیں ہم بھی سیاست کا حق رکھتے ہیں، حالات بدلے ہیں اس لیے ہم نے بھی حکمت عملی تبدیل کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے15سال میں لوگوں کو ڈرا دیا، سندھ کا بیڑا غرق کردیا، جو حالات بن گئے ہیں اس سے ہماری انا بہت پیچھے رہ جائے گی، پلس لندن اور مائنس لندن والی کہانی ختم ہوچکی ہے، بہت ساری باتوں کا کیمرے کے سامنے جواب نہیں دے سکتا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بہت لوگ آئے جنہوں نے کہا کہ آپ کا فیصلہ درست ہے، ہم نے کسی ایم کیوایم والے سے منہ نہیں پھیرا، مخالفت ضرور کی ہے لیکن دشمنی نہیں، کامران ٹیسوری نے خود کو گورنرہاؤس تک محدود نہیں کیا جو اچھی بات ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ پہلی مرتبہ ایم کیوایم کا ٹیگ لگے شخص نے ہم سے رابطہ کیا تو ہم نے بھی اس کا مثبت جواب دیا، مخالفت کے باوجود ہم نے کہا کہ شہر کے مسائل کے حل کیلئے نکلیں ہم ساتھ دینگے۔

  • بائیکاٹ کا آپشن ہے لیکن میدان خالی نہیں چھوڑنا چاہتے، خالد مقبول

    بائیکاٹ کا آپشن ہے لیکن میدان خالی نہیں چھوڑنا چاہتے، خالد مقبول

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہمارے پاس الیکشن کے بائیکاٹ کا آپشن موجود ہے لیکن یہ میدان خالی نہیں چھوڑنا چاہتے۔

    یہ بات انہوں نے ڈاکٹر فاروق ستار کی رہائش گاہ پی آئی بی کالونی میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ الیکشن میں تمام جماعتوں کو مساوی موقع ملنا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ جس کے خلاف قدم اٹھانا ہے لیکن نشانے پر کوئی اور آ جاتا ہے، جنیوا میں کانفرنس ہو رہی ہے ایسانہ ہو کہ ہمارے احتجاج کا اثر وہاں تک پہنچ جائے۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ وفاق میں حکومت کے اتحادی ہیں پی ڈی ایم کے نہیں، ہمارا اتحاد ن لیگ کے ساتھ ہے، نئی حلقہ بندیوں پر ہم سے کہا گیا کہ آپ دیر سے آئے، ہم دیر سے نہیں آئے آپ کے یہاں اندھیر ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مردم شماری میں ہمیں پہلے ہی آدھا گنا گیا ہے اس کے بعد ووٹر لسٹوں میں بھی کم کردیا گیا، مہاجرعلاقوں میں ایک یوسی 80ہزار سے ایک لاکھ لوگوں پر بنائی گئی جبکہ دوسری جانب 25سے30ہزار لوگوں پر مشتمل ایک یوسی بنائی گئی ہے۔

    متحدہ کے کنوینئر نے کہا کہ کراچی میں انتخابات سے قبل دھاندلی کا آغاز کیا جا چکا ہے،ایسے انتخابات جو پہلے ہی فکس ہوگئے ہوں ان کے نتائج کون مانے گا؟ کسی کو الیکشن چھیننے نہیں دیں گے،یہ ناقابل قبول ہے۔

    خالدمقبول صدیقی نے کہا کہ جب مجبوری ہوتی ہے تو پھر ووٹ نہیں روڈ پر بولا جاتا ہے، الیکشن کمیشن میں دوبارہ جاکر یاد دلانا ہے کہ شفاف الیکشن ان کی ذمہ داری ہے، وہ اپنی ذمہ داری نہیں نبھارہا۔