Tag: MQM pakistan

  • ایم کیوایم پاکستان بہت جلد کابینہ میں واپس آئے گی، عمران اسماعیل

    ایم کیوایم پاکستان بہت جلد کابینہ میں واپس آئے گی، عمران اسماعیل

    کراچی : گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ تحفظات کافی حد تک دور ہوگئے ہیں، ایم کیوایم پاکستان بہت جلد کابینہ میں واپس آئے گی، آئی جی سندھ کب تبدیل ہوں گے یہ وزیراعظم ہی بتاسکتے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ایک صحافی کی جانب سے سوال پر کہ کیا ایم کیوایم پاکستان وفاقی کابینہ میں واپس آرہی ہے؟ گورنر سندھ نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان سے اچھےتعلقات ہیں روزانہ ملاقات ہوتی ہے۔

     انہوں نے بتایا کہ کچھ معاملات پرایم کیو ایم پاکستان سے بات چیت جاری ہے، تاہم ان کے تحفظات کافی حد تک دورہوگئے ہیں، امید ہے بہت جلد ایم کیوایم پاکستان بہت جلد وفاقی کابینہ میں واپس آجائے گی، وزیراعظم عمران خان نے ایم کیو ایم سے مذاکرات کی رفتار بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔

    آئی جی سندھ کلیم امام کی تعیناتی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ کے معاملے پروزیراعظم اور کابینہ نے مشاورت کا کہا ہے، سندھ حکومت مشاورت کرے گی تو معاملہ حل کرنے میں آسانی ہوجائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نہیں مانتی تو وفاق کے پاس آئی جی تجویز کرنے کا آپشن موجود ہے، آئی جی سندھ کب تبدیل ہوں گے اس سے متعلق وزیراعظم ہی بہتر بتاسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ ایم کیوایم پاکستان کاوفد حکومت سے مذاکرات کے لئے پہنچ گیا ہے، وفد میں خالد مقبول صدیقی، فیصل سبزواری اور کنورنوید جمیل شامل ہیں۔

    دوسری جانب گورنرسندھ عمران اسماعیل، وزیر اعظم کے مشیر شہزاد اکبر اور وفاقی وزیر اسد عمر حکومتی وفد کی نمائندگی کریں گے، ملاقات میں اتحادی جماعت کے تحفظات کو دور کیا جائے گا، اس کے علاوہ ملاقات میں ورکنگ ریلیشن بہتر بنانے پر بھی بات چیت ہوگی۔

  • کراچی، حیدرآباد کے مسائل حل کرنا پیپلزپارٹی کی ذمہ داری ہے، کنور نوید جمیل

    کراچی، حیدرآباد کے مسائل حل کرنا پیپلزپارٹی کی ذمہ داری ہے، کنور نوید جمیل

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما کنور نوید جمیل نے کہا ہے کہ عمران خان نے عوامی مسائل پر ہمارے12 مطالبات پرعمل نہیں کیا کراچی اور حیدرآباد کے مسائل حل کرنا پیپلزپارٹی کی ذمہ داری ہے۔ یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئی کہی، کنورنوید جمیل نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان دھڑے بندی کا شکار نہ پہلی تھی اور نہ ہے، بات کرنے کو کچھ نہیں ہوتا تو کہتے ہیں گروپ بندی کا شکار ہیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ہمیں چار ماہ قبل خود ایک اور وزارت دینے کا کہا تھا،
    لیکن ہم نے اس وقت وزارت لینے پر عدم دلچسپی کا اظہار کیا تھا کیونکہ جب کراچی اور حیدرآباد کے بنیادی مسائل ہی حل نہیں ہوں تو وزارت لینے کا فائدہ ؟ کنور نوید جمیل نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ہم سے دو معاہدے کیے پہلا معاہدہ بہادرآباد کراچی اور دوسرا بنی گالہ اسلام آباد میں ہوا لیکن عمران خان نے عوامی مسائل پر ہمارے12 مطالبات پر عمل نہیں کیا، کنور نوید جمیل کا مزید کہنا تھا کہ
    پیپلزپارٹی85 فیصد ریونیو وصول کرتی ہے وہ ہی مسائل حل کرے، کراچی اور حیدرآباد کے مسائل حل کرنا پیپلزپارٹی کی ذمہ داری ہے۔

  • جہانگیر ترین نے خالد مقبول کو کابینہ میں دوبارہ شمولیت کی دعوت دے دی

    جہانگیر ترین نے خالد مقبول کو کابینہ میں دوبارہ شمولیت کی دعوت دے دی

    کراچی : پی ٹی آئی رہنما جہانگیرترین نے خالد مقبول کو کابینہ میں دوبارہ شمولیت کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیوایم کے مسائل اہمیت کے حامل ہیں لیکن کچھ چیزیں ٹھیک ہونے میں وقت لگے گا۔

    یہ بات انہوں نے بہادرآباد کراچی میں متحدہ رہنماؤں سے ملاقات کے موقع پر کہی، تفصیلات کےمطابق اتحادیوں کو منانے کے مشن پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین اور وزیر دفاع پرویزخٹک ایم کیوایم کے مرکز بہادرآباد پہنچے جہاں انہوں نے متحدہ رہنماؤں سے ملاقات کی۔

    پی ٹی آئی کے وفد میں جہانگیرترین، وفاقی وزراء اسد عمر، پرویزخٹک کے علاوہ فردوس شمیم نقوی،خرم شیرزمان اورحلیم عادل شیخ بھی موجود تھے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ رہنماؤں کی گفتگو کے دوران جہانگیر ترین نے خالد مقبول کو کابینہ میں دوبارہ شمولیت کی دعوت دی۔

    ایم کیو ایم نے تمام مطالبات اور دونوں تحریری معاہدے جہانگیر ترین اور پرویز خٹک کے سامنے رکھ دئیے، وزارت کی پیشکش مسترد کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ کابینہ میں شامل ہونا اتنا بڑا مسئلہ نہیں ایم کیوایم کے مسائل زیادہ اہم ہیں۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہمیں بتایا جائے کہ مسائل کب حل ہوں گے، ہم نے17ماہ تک انتظار کیا مگر صرف دعوے اور وعدے ملے۔

    جہانگیرترین نے کہا کہ ہمارے لیے بھی ایم کیوایم کے مسائل اہمیت کے حامل ہیں، لیکن کچھ چیزیں ٹھیک ہونے میں وقت لگے گا، خالد بھائی ہم چاہتے ہیں کہ آپ ساتھ رہ کر ملک و کراچی کی خدمت کریں۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ملک کی خدمت ہمیشہ کی ہے اور کریں گے، ملک کی خدمت کیلئے کسی وزارت کی ضرورت نہیں، ہمارے لئے عوام کے مسائل اہم ہیں ایم کیوایم کے دفاتر بھی کھلنے چاہئیں۔

    فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ فاٹا کو پیکج مل جاتا ہے، کراچی کو ایک ارب کیلئے ترسایا جارہا ہے جبکہ محمد حسین نے کہا کہ بتایا جائے کونسی آئینی شق ہے جو کراچی کو فنڈز دینے سے روکتی ہے۔

    اس موقع پر پرویز خٹک نے کہا کہ خالد بھائی ہم آپ کے مسائل حل کرنے آئے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے خصوصی طور پر آپ کے پاس بھیجا ہے۔

    یاد رہے 12 جنوری کو ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی جانب سے استعفی کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے دوسرے ہی روز 13 جنوری کو وفاقی وزیر اسد عمر ایم کیو ایم پاکستان کو منانے بہادرآباد گئے تھے تاہم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اپنا فیصلہ واپس لینے سے صاف انکار کردیا تھا اور پھر 16 جنوری کو اپنا استعفی بھی وزیر اعظم عمران خان کو ارسال کردیا تھا۔

  • آئی جی سندھ کے اقدامات سے شہر میں جرائم کم ہوئے، ایم کیو ایم پاکستان

    آئی جی سندھ کے اقدامات سے شہر میں جرائم کم ہوئے، ایم کیو ایم پاکستان

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین سندھ اسمبلی نے آئی جی سندھ کے تبادلے پر کہا ہے کہ ان کو غیر قانونی احکامات نہ ماننے کی پاداش میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، کلیم امام کے اقدامات سے شہر قائد میں جرائم میں کمی ہوئی۔

    یہ بات خواجہ اظہار الحسن اور کنورنوید جمیل نے آئی جی سندھ کلیم امام کے تبادلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہی، تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ کو عہدے سے ہٹانے کیخلاف تحریک انصاف کے بعد متحدہ قومی موومنٹ پاکستان بھی میدان میں آگئی۔

    کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کنورنوید جمیل کا کہنا تھا کہ کلیم امام کے اقدامات سے شہر میں جرائم کم ہوئے، آئی جی کو غیرقانونی احکامات نہ ماننے پر تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ صرف پیپلزپارٹی کے ایک رکن کے خلاف کیس پر وزیراعلی سندھ ان سے ناراض ہوگئے، آئی جی نے اندرون سندھ پیپلزپارٹی کے وڈیروں کے خلاف سخت اقدامات کیے، وزیراعلی سندھ پولیس کے اعلیٰ افسر کو اپنا ہاری سمجھ رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : آئی جی کو ہٹانے کے معاملے پر وزیراعظم کو آگاہ کردیا گیا تھا، مرتضی وہاب

    خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس میں اصلاحات پیپلزپارٹی کو گوارا نہیں، سندھ حکومت پولیس کیلئے مختص بجٹ فوری طورپر جاری کرے، پولیس کے بجٹ میں اسلحہ خریداری کی رقم میں کٹوتی کی جارہی ہے۔

  • سندھ حکومت کے ساتھ اتحاد کی کوئی تجویز زیر غور نہیں،  فیصل سبزواری

    سندھ حکومت کے ساتھ اتحاد کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، فیصل سبزواری

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کے ساتھ اتحاد میں جانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، وزارت قانون کبھی بھی ایم کیوایم کی خواہش نہیں تھی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ بیرسٹر فروغ نسیم کو وزارت قانون کے لئے وزیراعظم عمران خان نے خود منتخب کیا تھا حالانکہ وزارت قانون کا حصول کبھی بھی ایم کیوایم پاکستان کی خواہش نہیں تھی، ان کا کہنا تھا کہ خالد مقبول صدیقی نے مستعفی ہونے کے بارے میں فروغ نسیم کو پہلے ہی بتادیا تھا۔

    فیصل سبزواری کا وفاقی وزیر اور ایم کیو ایم رہنماؤں کی ملاقات کے حوالے سے کہنا تھا کہ اسد عمر نے بتایا ہے کہ وہ ایم کیو ایم پاکستان کے تحفظات دور کرنا چاہتے ہیں۔

    ہمارا کہنا ہے کہ حالات بہتر ہونے پر کابینہ میں واپسی ہوسکتی ہے، ایم کیو ایم پاکستان کے اراکین معاملات خراب ہونے پر اپوزیشن بینچوں پر بھی جاسکتے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ ہم نے18ویں ترمیم کے بعد پی پی حکومت سے بھی مل کر کام کرنے کی کوشش کی لیکن فی الحال سندھ حکومت کے ساتھ اتحاد میں جانے کی تجویز زیر غور نہیں ہے۔

  • متحدہ کے تحفظات دور کریں گے، اسد عمر، اب وزارت نہیں چاہیے، خالد مقبول

    متحدہ کے تحفظات دور کریں گے، اسد عمر، اب وزارت نہیں چاہیے، خالد مقبول

    کراچی : وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے تحفظات کو دور کیا جائے گا جبکہ ایم کیو ایم رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اب وزارتیں نہیں بلکہ عوامی مسائل حل کئے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر آئی ٹی خالد مقبول صدیقی کے مستعفی ہونے کے اعلان کے بعد وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت کے بعد وفاقی وزیر اسد عمر نے ہنگامی طور پر خالد مقبول صدیقی سے رابطہ کرلیا۔

    متحدہ رہنما سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے تحفظات کو دور کیا جائے گا، کل ہمارا وفد ایم کیوایم کے بہادر آباد دفتر جائے گا۔

    اس حوالے سے ایم کیو ایم ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیلیفونک گفتگو میں خالد مقبول صدیقی نے اسد عمر کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا، خالد مقبول صدیقی نے اسد عمر سے گلے شکوے کیے۔

    ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ میئرکراچی کو ترقیاتی کاموں کیلئے25ارب روپے نہیں دئیے گئے۔

    وعدے کے مطابق حیدرآباد کے میئر کو بھی 5ارب روپے کی ادائیگی ہونا تھی، حکومت کی طرف سے صرف وعدے کئے جارہے ہیں جن پر عمل درآمد بھی نہیں کیا جارہا، اب تک ایک روپیہ بھی کراچی کو نہیں دیا گیا۔

    مزید پڑھیں : خالد مقبول صدیقی کا وزارت چھوڑنے کا اعلان، ایم کیوایم حکومت کا حصہ رہے گی

    خالدمقبول صدیقی نے اپنے تحفظات ک ااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان پر عوام کا بہت دباؤ ہے، ہمیں اب وفاق میں وزارتیں نہیں چاہئیں بلکہ عوامی مسائل حل کئے جائیں۔

  • خالد مقبول صدیقی کو بہت پہلے ہی استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا، ڈاکٹر فاروق ستار

    خالد مقبول صدیقی کو بہت پہلے ہی استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا، ڈاکٹر فاروق ستار

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے سابق رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ خالد مقبول صدیقی نے دیر کردی، انہیں پہلے ہی استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا، وفاقی وزرا کو کراچی کے مسائل کا ادراک ہی نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی وزیر آئی ٹی خالد مقبول صدیقی کے مستعفی ہونے پر اپنے رد عمل میں کیا، اس حوالے سے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ تنظیم بحالی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ میری بات آج سو فیصد درست ثابت ہوئی ہے۔

    ہمیں 2018کے الیکشن نتائج کو ہی تسلیم نہیں کرنا چاہیے تھا، موجودہ وفاقی حکومت نے ڈیڑھ سال میں ایک پیسہ بھی کراچی کی ترقی کیلئے اب تک خرچ نہیں کیا، خالد مقبول صدیقی نے بہت دیر کردی انہیں یہ استعفیٰ پہلے دے دینا چاہیے تھا۔

    فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان آج اپنی پوزیشن سے نچلی سطح پر ہے، ایم کیوایم پاکستان کو کئی ماہ پہلے ہی وفاق کو چھوڑ دینا چاہیے تھا۔

    انہوں نے کہا کہ پانی اب پلوں کے نیچے سے بہت سارا بہہ گیا ہے ،ایم کیوایم پاکستان کی ساکھ اب بہتر نہیں ہوگی، میرے خیال میں اب خالد مقبول کو پارٹی سے بھی مستعفی ہوجانا چاہیے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم پاکستان اور وفاقی حکومت کے پاس کراچی کے مسائل کاحل نہیں ہے، فردوس عاشق اعوان اور دیگر وفاقی وزرا کو بھی کراچی کے مسائل کا ٹھیک سے ادراک نہیں ہے، کراچی میں مینڈیٹ چوری ہوا، ایم کیوایم پاکستان اپنی ناکامی پر پردہ ڈال رہی ہے۔

  • خالد مقبول صدیقی کا وزارت چھوڑنے کا اعلان، ایم کیوایم حکومت کا حصہ رہے گی

    خالد مقبول صدیقی کا وزارت چھوڑنے کا اعلان، ایم کیوایم حکومت کا حصہ رہے گی

    کراچی : ایم کیوایم پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے احتجاجاً وزارت چھوڑنے کا اعلان کردیا، ان کا کہنا ہے کہ میرا اب کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے تاہم حکومت سے تعاون مسلسل جاری رہے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، پریس کانفرنس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم پاکستان حکومت سے تعاون مسلسل جاری رکھے گی اور حکومت کا حصہ بھی ہوگی، اس کا کراچی کے شہریوں پر اچھا تاثر ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ بہت سارے تحفظات کے باوجود ہم نے اسے بھی قبول کیا، ہم نے وزارتوں کیلئے کچھ نام دیے تھے جس میں میرا نام شامل نہیں تھا، نئی حکومت تھی اس وقت جمہوریت کے ساتھ تعاون کیا۔

    ہم نے حکومت سے وعدہ کیا تھا کہ حکومت کا ساتھ دیں گے، ہم نے حکومت سے کیا گیا اپناوعدہ پورا کیا،16،17ماہ گزرنے کے بعد بھی کسی ایک نکتے پرپیشرفت نہیں ہوئی، حیدرآباد میں ہم کوئی بڑی یونیورسٹی نہیں دے سکے، سندھ کے شہری علاقوں کے عوام بھی اسی مسائل کا شکار ہیں۔

     خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سمجھتا ہوں میرا اب وزارت میں بیٹھنا بہت سارے سوالات جنم دے گا، بہت انتظار کرتے رہے کہ حکومت کی کچھ مصروفیات ہوسکتی ہیں، میرا اب کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے، اپنی پارٹی کا وقت اس وزارت کو دینے جیسا تھا میری جگہ کسی اور کو کابینہ میں بھیجنے کا فیصلہ رابطہ کمیٹی کرےگی۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینئر نے کہا کہ ہمارا تعاون حکومت کے ساتھ برقرار رہے گا، حکومت کو جو ہماری مدد کی ضرورت تھی وہ مل رہی ہے، حکومت میں بیٹھنا اور ڈیڑھ سال تک انتظار کرنا خدشات کو جنم دیتا ہے۔

     انہوں نے بتایا کہ جہانگیر ترین نے فون کیا اور وہ آئے تو ان کی موجودگی میں معاہدے ہوئے، پہلا معاہدہ بنی گالہ اور دو معاہدے ایم کیوایم آفس بہادرآباد میں ہوئے۔

    ہم سمجھتے ہیں کراچی کی آبادی تین کروڑ ہے ، حکومت کے مطابق کراچی نے89فیصد ٹیکس دیا ہے، تمام ناانصافیوں کے باوجود کراچی سے 65فیصد ریونیو دےرہا ہے، کراچی 89فیصد ٹیکس دے رہا ہے تو پوراپاکستان کیا کررہا ہے؟

    ملکی معیشت اور استحکام جس شہر پر کھڑی ہے اسے 1ارب کیلئے تکلیف اٹھانا پڑتی ہے، کیا کوئی خفیہ آئین ہے جو کراچی کوپیسے دینے سے روکتا ہے توآگاہ کیا جائیگا۔

    رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ کراچی جمہوریت کےساتھ کھڑاہے تو حکومت کیساتھ بھی کھڑارہناچاہتاہے، حکومت سے امید اب بھی بہت ہے مگر یقین نہیں آرہا، ہم ہر ملاقات میں کئےگئےمعاہدےکی یاد دہانی کراتے رہے۔

    پہلے تجربے کی کمی سمجھتے رہے اب سنجیدگی کی کمی نظرآرہی ہے، ملکی معیشت،استحکام جس شہر پر کھڑی ہے اسے 1ارب کیلئےتکلیف اٹھاناپڑتی ہے، کراچی سے چندہ بھی کریں تو ایک ارب روپےجمع کرلیں۔

    ہمارے پاس ایک وزارت تھی،دوسری وزارت کا وعدہ پورا نہیں ہوا تھا، ہم نےکابینہ کیلئےجونام بھجوائےاس میں میرا،فروغ نسیم کانام نہیں تھا، فروغ نسیم جیسے قانون دان کی وفاقی حکومت کوضرورت تھی، میراوزارت میں بیٹھناایک سوال ہے۔

    پی ٹی آئی کو ہماری مددکی ضرورت تھی وہ تومل رہی ہے، تعاون کی یقین دہانی پریس کانفرنس سےکررہاہوں، ہمارےپاس ایک وزارت تھی، ایک اوروزارت کا وعدہ پورا نہیں ہوا تھا پارٹی کی جانب سےوزیرمیں تھا اور وزارت، کابینہ میں نہ بیٹھنےکااعلان کیا۔

  • بلاول بھٹو لسانی فسادات کرانے کی کوشش کررہے ہیں: ایم کیوایم پاکستان

    بلاول بھٹو لسانی فسادات کرانے کی کوشش کررہے ہیں: ایم کیوایم پاکستان

    کراچی: حکومت کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم پاکستان نے بلاول پر لسانی فسادات کروانے کا الزام عاید کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق بلاول کے سندھ دیش سے متعلق متنازع بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان نے کہا ہے کہ بلاول اپنے پیشرؤں کی طرح سندھ کارڈ استعمال کر رہے ہیں.

    ایم کیوایم پاکستان کے مطابق آرٹیکل 149 کی ذیلی شق 4 آئین سے ماورا نہیں، آرٹیکل 149 اس آئین کا حصہ ہے، جو پاکستان میں نافذ ہے.

    محب وطن سیاسی جماعتیں بلاول کی گفتگو کا نوٹس لیں، جب بھی تبدیلی کی بات آتی ہے، پی پی پریشان ہوجاتی ہے. ایم کیوایم پاکستان نے کہا کہ اختیار جوآئین نے دیا وہ استعمال کیا جائے، اسی میں کراچی کی بہتری ہے.

    مزید پڑھیں: بلاول بھٹو حکومت کی مخالفت میں ملک توڑنے کی باتیں کرنے لگے

    خیال رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان اور پی پی پی 2008 سے 2013 تک سندھ میں اتحادی رہی تھیں، اس عرصے میں صوبے میں بدترین لسانی فسادات ہوئے. آنے والے پانچ برس ایم کیو ایم حکومت سے دور رہی.

    2018 کے انتخابات میں ایم کیو ایم کو اپنے گڑھ میں شدت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا. پی ٹی آئی نے بیش تر سیٹوں پر کامیاب حاصل کی تھی.

  • کراچی کیلئے مصطفی کمال اور خالد مقبول صدیقی کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہوں، فاروق ستار

    کراچی کیلئے مصطفی کمال اور خالد مقبول صدیقی کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہوں، فاروق ستار

    کراچی : ایم کیوایم بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ کراچی کے مفاد کیلئے مصطفی کمال اور خالد مقبول صدیقی کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہوں، ہم کراچی میں پاکستان کی بقا کی جنگ لڑیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو خود نہیں معلوم اس کو کون چلارہا ہے، پارٹی میں کیے گئے اقدامات وہ آمرانہ تھے۔

    ایم کیو ایم کے جو نادان دوست تھے ایک ایسا اقدام کیا جو درست نہ تھا، ایم کیو ایم والوں کس کے کہنے پر مجھ سے جان چھڑائی پتہ نہیں۔

    فاروق ستار نے مزید کہا کہ میئر نے جو کیا وہ ستم بالائے ستم تھا، میئر نے ایم کیو ایم کا ٹائی ٹینک ڈبو دیا، میئر نے فل ٹاس بال کرائی جس پر چوکا چھکا لگا، نہ کچرا اٹھا نہ صفائی ہوئی سب تماشہ تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے کمیشن کا مشورہ دیا کہ کچرا، سیوریج، کے فور اور کراچی کو 600 ارب روپے دیئے جائیں۔ موجودہ مئیر سمیت تمام پارٹی اراکین کو کراچی کیلئے متحد ہونا پڑے گا۔

    نعمت اللہ خان، مصطفی کمال ، مرتضی وہاب ، ناصر شاہ سب آگے آجائیں۔ بارشوں کے بعد کراچی کی تباہی کی ذمہ دار تمام حکومتی ادارے ہیں۔

    میری خواہش تھی عمران خان کراچی آتے اور صفائی مہم کا جائزہ لیتے۔ فاروق ستار نے کہا کہ تین سال پہلے بائیس اگست سانحہ سے علیحدہ ہوگئے تھے استغاثہ نے آج تک ہمیں بائیس اگست میں رکھا ہوا ہے۔