Tag: mqm protest

  • جارج گیلوے کا الطاف حسین کے خلاف بیان پر ایم کیوایم کا احتجاج

    جارج گیلوے کا الطاف حسین کے خلاف بیان پر ایم کیوایم کا احتجاج

    کراچی: برطانوی رکن پارلیمنٹ جارج گیلوے کی جانب سے الطاف حسین کے خلاف بیان پرایم کیوایم نے شدید احتجاج کیا ہے۔

    برطانوی رکن پارلیمنٹ جارج گیلوے کا الطاف حسین کے خلاف بیان ایم کیوایم کے رہنماوں کے لیے برہمی کا سبب بن گیا۔

     ایم کیوایم کے رہنما کراچی پریس کلب پہنچے  اور جارج گیلوے کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہارکیا، حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا جارج گیلوے کے تمام الزامات جھوٹے ہیں۔

    ایم کیوایم کے رہنما قمر منصور نے اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا جارج گیلوے برطانیہ میں جماعت اسلامی طرز کی سیاست کر رہے ہیں۔

    ایم کیوایم رہنماوں کا کہنا تھا ماضی میں بھی ایم کیوایم پر بغاوت کے الزامات لگے اور غداری کے سرٹیفیکیٹس دیئے گئےلیکن سب جھوٹ ثابت ہوا۔

  • ایم کیو ایم کا ملک بھرمیں پُرامن یوم احتجاج کا اعلان

    ایم کیو ایم کا ملک بھرمیں پُرامن یوم احتجاج کا اعلان

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کراچی میں قائد الطاف حسین کی رہائش گاہ اور ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو پر رینجرز کے وحشیانہ چھاپے اور ایم کیوایم کے مرکزی رہنماوٴں عامر خان، عبدالحسیب ، ڈاکٹر سلیم دانش، ارشد حسین، ڈاکٹرایوب شیخ اور رکن سندھ اسمبلی ریحان ظفرسمیت متعدد منتخب اراکین اور متعدد کارکنوں کی غیرقانونی وغیرآئینی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس عمل کے خلاف آج ملک بھر میں بھرپور پُرامن یوم احتجاج منانے کا اعلان کیا ہے ۔

    متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے اعلامیہ میں کہا ہے کہ رینجرز نے نائن زیرو کے علاقے کا محاصرہ کرکے الطاف حسین کی رہائش گاہ اور خورشید بیگم سیکریٹریٹ پر قائم مختلف شعبہ جات میں چھاپوں اور تلاشی کے دوران نقاب پوش سرکاری اہلکاروں نے سامان کی توڑپھوڑ کی، وہاں رکھے گئے کمپیوٹرز، ٹی وی اور دیگرسامان توڑپھوڑدیا، فون اور کیمرے منقطع کرکے تباہ کردیئے اور تنظیمی معاملات سے متعلق فائلیں اپنے قبضے میں لے لیں اور ان شعبوں میں موجود کارکنوں، ذمہ داروں اورمنتخب نمائندوں کوگرفتارکیا۔

    رابطہ کمیٹی نے تاجر اور ٹرانسپورٹ برادری سے اپیل کی کہ وہ ایم کیوایم کے مرکزنائن زیروپر بلاجوازچھاپے ،توڑپھوڑ،تلاشی اورایم کیوایم کے رہنماوٴں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کے خلاف آج بطور احتجاج اپنا کاروبار اور ٹرانسپورٹ بند رکھیں اور سندھ کے محب وطن عوام خصوصاً اردو بولنے والوں کے خلاف رینجرز کے وحشیانہ مظالم کے خلاف پرامن احتجاج کریں۔

    دوسری جانب پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن نے آج تمام اسکولز بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ایم کیوایم کے متعدد کارکنوں کو مسلح دہشت گرد شہید کرچکے ہیں لیکن انکے قاتلوں کوگرفتارنہیں کیا گیا، کالعدم تنظیموں کے دہشت گرد پولیس پر حملے کر رہے ہیں ، لیکن ان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ایم کیوایم کے مرکز پر چھاپہ ماراگیا ہے اورگرفتاریاں کی گئی ہیں، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔

    رابطہ کمیٹی نے وزیرِاعظم نواز شریف سے پُرزور مطالبہ کیا ہے کہ ایم کیوایم جو ملک میں امن واستحکام اوردہشت گردی کے خلاف جنگ میں حکومت اورعسکری اداروں کا بھرپور ساتھ دے رہی ہے، اسکے قائدالطاف حسین کے گھر، اسکے مرکزنائن زیرو پر چھاپے، گرفتاریوں اور مظالم کافی الفورنوٹس لیاجائے، وزیرِاعظم نواز شریف کراچی پہنچیں اور کراچی میں رینجرز کی جانب سے کی جانے والی ان زیادتیوں کی تحقیقات کی جائے اور ان زیادتیوں کاسلسلہ بندکیا جائے

  • متحدہ کارکنوں کی گمشدگی، حکام سے جواب طلب

    متحدہ کارکنوں کی گمشدگی، حکام سے جواب طلب

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نےایم کیو ایم کے دو کارکنوں کی گمشدگی کیخلاف درخواست پرڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ پولیس اور ہوم سیکریٹری سے جواب طلب کرلیا۔ کراچی کے علا قے پاور ہاوس میں پولیس کی گرفتاریوں کے خلاف عوام کی جانب سے احتجاج اور سڑکیں بلاک کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نےایم کیو ایم کے دو کارکنوں کی گمشدگی کیخلاف درخواست پرحکام سے جواب طلب کرلیا۔ لاپتہ کارکنان کے اہلخانہ نے سندھ ہائی کورٹ میں موقف اختیار کیا کہ عزیر اور محمود کو چوبیس اکتوبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ عزیر کو گارڈن اور محمود کوکھارادر سے حراست میں لیا گیا تھا۔

    درخواست گزاروں نے عدالت سے استدعا کی کہ زیر حراست افرادنے کوئی جرم کیا ہے تواُنھیں متعلقہ عدالت میں پیش کرنےکاحکم دیا جائے۔ عدالت نےحکام سےجواب طلب کرتے ہوئےسماعت بیس نومبر تک ملتوی کردی۔

    دوسری جانب کراچی کے علا قے پاورہاؤس میں پولیس کی جانب سے گرفتاریوں کے خلاف شہریوں نے سڑکیں بلاک کر کے مظاہرہ کیا اور شکوہ کیا کہ پولیس چاردیواری کاتقدس پامال کررہی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پاور ہاوس اور اطراف کے علاقوں میں رینجرز کی جانب سے چھاپے اور گرفتاریوں کے کیخلاف آج صبح علاقہ مکینوں نے روڈ بلاک کردی جس کے باعث ٹریفک معطل ہوگیا ۔ مشتعل افراد نے ٹائر نظر آتش کئیے اور رینجرز و پولیس کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ علاقے میں صورتحال پر قابو پانے کیلئے پولیس اور رینجرز کی بھاری تعینات کی گئی۔

    آخری اطلاعات آنے تک مظاہرین سڑکوں پر موجود تھے اور اپنے پیاروں کی رہائی کے لئے احتجاج جاری رکھے ہو ئے تھے۔

  • ایم کیو ایم کے شہر بھر میں 9سے زیادہ مقامات پر دھرنے جاری

    ایم کیو ایم کے شہر بھر میں 9سے زیادہ مقامات پر دھرنے جاری

    کراچی :  رینجرزکارروائی کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنان نےاہم شاہراہوں پر دھرنا دے رکھا ہے، شرکاء کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ اور رینجرزکے خلاف نعرے بازی کررہے ہیں۔ کارکنان نے مطالبہ کیا ہے کہ گرفتار ساتھیوں کی رہائی تک وزیرِاعلی ہاوس سمیت شہر بھر سے دھرنے ختم نہیں ہونگے۔

    کراچی میں نو سے زائد مقامات پر کارکنان کے دھرنے اور گرفتاری کے خلاف شدید احتجاج کا سلسلہ  جاری ہے، ایم کیو ایم کے کارکنان نے نمائش، رضویہ سوسائٹی، کلفٹن دو تلوار، فیڈرل بی ایریا، لیاقت آباد، ملیر ، کورنگی ، ناگن چورنگی یوپی موڑ اور لانڈھی ، سمیت مختلف مقامات پر  دھرنے دے رکھے ہیں۔

    کراچی میں رینجرز آپریشن کے دوران ایم کیو ایم کے کارکنان کی گرفتاری پر پارٹی رہنماؤں سمیت کارکنان سراپا احتجاج ہیں جبکہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے شہر بھر میں دھرنوں کا اعلان کیا ہے۔

    ایم کیو ایم رہنماء حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ کارکنان کو بہیمانہ تشدد کرکے گرفتار کیا گیا، کیا ایم کیو ایم میں ہونا جرم ہے؟ وسیم اختر نے کہا ہے کہ  ہم ملک دشمن نہیں ، ٹیکس ادا کرنے والے مہذب اور پر امن شہری ہیں۔

      ایم کیو ایم رہنماء خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ اگر ایم کیوایم کے کارکنان کے ساتھ یہی سلوک روا رکھا گیا اور معاملہ سیاسی طریقے سے حل نہ کیا گیا تو بات بہت دوور تلک جائے گی۔

    رات گئے سے سی ایم ہاوس کے باہرموجود بڑی تعداد میں کارکنان گرفتار ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں، ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ جب تک تمام کارکنان کو رہا نہیں کیا جاتا ، وزیرِاعلی ہاوس سمیت شہر بھر سے دھرنے ختم نہیں ہونگے۔

    گذشتہ روز اسکیم 33 میں واقع ایم پی اے آفس پر جنرل ورکرز اجلاس کے دوران رینجرز نے چھاپہ مارا اور ایم کیو ایم کے تیئس کارکنان کو حراست میں لے لیا، گرفتاریوں کے خلاف ایم کیو ایم کا احتجاج جاری ہے۔