Tag: MQM

  • جی بی الیکشن: ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کے درمیان مفاہمتی یادداشت سامنے آ گئی

    جی بی الیکشن: ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کے درمیان مفاہمتی یادداشت سامنے آ گئی

    کراچی: گلگت بلتستان انتخابات کے سلسلے میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دونوں جماعتوں کے درمیان ہونے والی مفاہمتی یادداشت اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، اس یادداشت پر دو دن قبل دستخط کیے گئے ہیں۔

    مفاہمتی یادداشت کے تحت ایم کیو ایم نے 2 نشستوں پر اپنے امیدوار تحریک انصاف کے امیدوار کے حق میں دست بردار کرائے، معاہدے پر دستخظ ایم کیو ایم کے امین الحق اور تحریک انصاف کے زلفی بخاری کی جانب سے کیے گئے ہیں۔

    ایم کیو ایم نے مذکورہ دونوں نشستوں (اسکردو 1 اور دیامیر 1) پر تحریک انصاف کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا، ایم کیو ایم کی جانب سے گلگت بلتستان کے عوام سے تحریک انصاف کے امیدواروں کی مکمل حمایت اور ووٹ ڈالنے کی اپیل بھی کی گئی تھی۔

    گلگت بلتستان انتخابی معرکہ: بلے پہ ٹھپہ ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

    یادداشت کے مطابق ایم کیو ایم نے 9 نکاتی ایجنڈے پر پی ٹی آئی کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔

    اس مفاہمتی یادداشت میں کہا گیا ہے کہ گلگت بلتستان کو جلد آئینی صوبہ بنایا جائے گا، جی بی کے لیے جلد میڈیکل اور انجینئرنگ یونی ورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا، کھیلوں اور سیاحت کے فروغ کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے جائیں گے۔

    دیامر بھاشا ڈیم کے ذریعے پیدا ہونے والے روزگار کے مواقع پر پہلا حق گلگت بلتستان کا ہوگا، فوری طور پر ایسے اقدامات کیے جائیں گے جس سے عوام کو 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے نجات مل سکے۔سست ڈرائی پورٹ کو پورا سال کھلا رکھتے ہوئے ٹیکس کی خصوصی چھوٹ دی جائے گی، گلگت بلتستان کو سی پیک سے پہلے مستفید ہونے والا صوبہ قرار دیتے ہوئے ترقیاتی منصوبے دیے جائیں گے۔

    یادداشت کے مطابق اگر گلگت بلتستان میں تحریک انصاف کی حکومت قائم ہوتی ہے تو وہ ایم کیو ایم کو وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی مشاورتی ٹیم کا حصہ بناتے ہوئے حکومت میں شریک کرے گی۔

  • ایم کیو ایم نے اسپیکر قومی اسمبلی کو 12 نکاتی قرارداد جمع کرا دی

    ایم کیو ایم نے اسپیکر قومی اسمبلی کو 12 نکاتی قرارداد جمع کرا دی

    اسلام آباد: شہری سندھ کے مسائل پر ایم کیو ایم پاکستان نے ایک اور قدم اٹھاتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی کو بارہ نکاتی قرارداد جمع کرا دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دو دن قبل ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی نے شہری سندھ کے مسائل پر 12 نکاتی قرارداد اسپیکر قومی اسمبلی کو جمع کرائی ہے، جس میں کراچی کے سلسلے میں اہم مطالبے کیے گئے ہیں۔

    قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حالیہ بارشوں میں کراچی کو آفت زرہ قرار دیا گیا ہے اس لیے تمام ٹیکس معاف کیے جائیں، NFC ایوارڈ آدھا کراچی کو دیا جائے، کراچی سندھ کو 95 فی صد ریوینیو دیتا ہے تو اس میں سے 25 فی صد کراچی پر خرچ کیا جائے۔

    کراچی کے نوجوانوں کو آئین کے لحاظ سے سرکاری روزگار دیا جائے، سندھ میں پولیس اسٹریٹ کرائمز روکنے میں ناکام ہے، پولیس میں ریفارمز کر کے سندھ پولیس میں مقامی افراد کو بھرتی کیا جائے۔

    مردم شماری، الیکشن کمیشن اور نادرا کی ووٹر لسٹوں کے ڈیٹا میں جو فرق ہے اس کو دور کیا جائے، سندھ حکومت نے آئین سے بغاوت کر کے لوکل گورنمنٹ کے جو اختیارات منتقل نہیں کیے ہیں پارلیمنٹ اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے اختیارات لے کر مقامی حکومتوں کو منتقل کرائے۔

    قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان کی بقا اور سلامتی کراچی سے جڑی ہے لیکن صوبائی حکومت نے کراچی کو نظر انداز کیا ہوا ہے، اس لیے میگا پراجیکٹس کے فور، ایس تھری، سرکلر ریلوے، ماس ٹرانزٹ منصوبے جلد مکمل کیے جائیں۔

    سندھ حکومت کی متعصبانہ پالیسیوں، کوٹہ سسٹم کے تحت جاری ناانصافیوں، جعلی ڈومیسائل کے ذریعے نوکریوں کی بندر بانٹ پر آزاد کمیشن تشکیل دے کر نا انصافیوں کا تدارک کیا جائے، نوکریوں اور تعلیمی اداروں میں شہری سندھ کو اس کا جائز حق دلانے کے لیے ایوان اپنا کردار ادا کرے۔

    کے الیکٹرک کی لوڈ شیڈنگ، اوور بلنگ اور لوٹ مار کا وفاقی حکومت نوٹس لے اور کسی اور کمپنی کو کام کرنے کا موقع فراہم کرے اور عوام کی شکایات کا ازالہ کرے۔

  • ایم کیو ایم کا کراچی کے بعد اندرون سندھ عوامی طاقت دکھانے کا فیصلہ

    ایم کیو ایم کا کراچی کے بعد اندرون سندھ عوامی طاقت دکھانے کا فیصلہ

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے کراچی کے بعد اندرون سندھ بھی عوامی طاقت دکھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی مارچ کے بعد اب شہری سندھ کے حقوق کی جدوجہد کی تحریک کے آغاز کا اعلان کر دیا ہے۔

    اس سلسلے میں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں حیدر آباد، میرپور خاص، نواب شاہ اور سکھر میں عوامی قوت کا مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ایم کیو ایم نے 4 اکتوبر کو حیدرآباد کے حقوق اور وسائل کے لیے حیدر آباد مارچ نکالنے کا اعلان بھی کیا۔

    اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ حیدرآباد کے بعد میرپور خاص، نواب شاہ اور سکھر مارچ بھی نکالے جائیں گے۔

    ایم کیو ایم نے حقوق کراچی مارچ میں علیحدہ صوبے کا نعرہ لگادیا

    رابطہ کمیٹی کی طرف سے ہدایت جاری کی گئی ہے کہ شہری سندھ کے مسائل کو اجاگر کرنے، حقوق کی بحالی اور عوام میں صوبائی حکومت کی متعصبانہ پالیسیوں پر آگاہی مہم کو تیز کیا جائے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کی بیڈ گورننس اور وسائل پر قبضے کے حوالے سے سندھ کے عوام کی آگاہی کے لیے وائٹ پیپرز جاری کیے جائیں گے، اجلاس میں ایم کیو ایم نے گلگت بلتستان الیکشن میں بھی بھرپور شرکت کرنے کا فیصلہ کیا، یہ ہدایت بھی جاری کی گئی کہ گلگت بلتستان میں عوامی رابطہ مہم تیز کی جائے۔

  • لندن میں بانی متحدہ کی رہائش گاہ سمیت دیگر جائیدادوں پر ایم کیو ایم پاکستان نے دعویٰ دائر کر دیا

    لندن میں بانی متحدہ کی رہائش گاہ سمیت دیگر جائیدادوں پر ایم کیو ایم پاکستان نے دعویٰ دائر کر دیا

    لندن: برطانیہ میں بانی متحدہ کی رہائش گاہ سمیت دیگر جائیدادوں پر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے دعویٰ دائر کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے لندن ہائی کورٹ میں جائیدادوں کی ملکیت کا دعویٰ کر دیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے بانی متحدہ، ان کے بھائی اور 5 دیگر افراد کے خلاف دعویٰ دائر کیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے لندن کے لا فرم کے ذریعے مجموعی طور پر 7 جائیدادوں پر دعویٰ کیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ ان جائیدادوں کی ملکیت تقریباً 10 ملین پاؤنڈز ہے۔

    یہ دعویٰ ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے ممبر قومی اسمبلی امین الحق نے کیا ہے، کیس میں طارق میر، محمد انور، افتخار حسین، قاسم رضا، یورو پراپرٹی ڈویلپمنٹ کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

    جن پراپرٹیز کے متعلق دعویٰ دائر کیا گیا ہے ان میں بانی متحدہ کی رہائش گاہ بھی شامل ہے، وکلا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایم کیوایم پاکستان ان پراپرٹیز کی قانونی طور پر حق دار ہے۔

    وکلا کا کہنا ہے کہ برطانوی ٹرسٹ قوانین کے تحت ایم کیو ایم پاکستان جائیدادوں کی قانونی ملکیت کی حق دار ہے، ایم کیو ایم نے عدالت سے ٹرسٹ قوانین کے تحت جائیدادوں کی فروخت اور کرایہ وغیرہ کی رقم سے متعلق حکم امتناع کی استدعا کر دی ہے۔

  • ایم کیو ایم کا نئے ضلع کے فیصلے کے خلاف قانونی جدوجہد کا فیصلہ

    ایم کیو ایم کا نئے ضلع کے فیصلے کے خلاف قانونی جدوجہد کا فیصلہ

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے کراچی میں نئے ضلع کے قیام کے فیصلے کے خلاف ہر قانونی جدوجہد کرنے کا فیصلہ کر لیا، رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ کیماڑی ضلع بنانے کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ کے کراچی میں ضلع کیماڑی بنانے کے فیصلے کے خلاف آج ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں اس فیصلے کے خلاف قانونی چارہ جوئی اور احتجاج کے لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ کراچی میں سیاسی اور لسانی بنیادوں پر ایک اور ضلع کے اضافے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی جاتی ہے، پیپلز پارٹی نے پاکستان، سندھ اور کراچی کو ہمیشہ اپنے فائدے کے لیے لسانی بنیادوں پر تقسیم کیا۔

    سندھ کابینہ نے کیماڑی ضلع بنانے کی منظوری دے دی

    رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ نئے ضلع کی سازش کا مقصد کراچی شہر کے میٹروپولیٹن کارپوریشن کی حیثیت کو ختم کرنا ہے، پیپلز پارٹی نے اپنی سیاست زندہ رکھنے کے لیے کراچی کو بربادی کے دہانے پر لاکر کھڑا کردیا ہے۔

    رابطہ کمیٹی سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی جبری طور پر کراچی کا کنٹرول حاصل کرنا چاہتی ہے، پی پی ساری جماعتوں کے ساتھ مل کر بھی ڈسٹرکٹ ویسٹ میں ایم کیو ایم کو نہیں ہرا سکی تو اب ایسے ہتھکنڈوں پر اُتر آئی ہے۔

    پارلیمانی جماعتوں کا کراچی میں 7ویں ضلع کے فیصلے کیخلاف مزاحمت کا فیصلہ

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ کراچی میں پیپلز پارٹی کا کوئی اسٹیک نہیں ہے، کراچی میں لسانی بنیادوں پر نئے ضلعے بنانے کا مقصد صرف اجارہ داری قائم کرنا اور مال بنانا ہے، اس فیصلے سے ثابت ہوتا ہے کہ پیپلز پارٹی کراچی سے مخلص نہیں ہے۔

  • ایم کیو ایم پاکستان نے پھر نئے صوبوں کے قیام کا مطالبہ کر دیا

    ایم کیو ایم پاکستان نے پھر نئے صوبوں کے قیام کا مطالبہ کر دیا

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے ایک بار پھر کراچی سمیت ملک بھر میں نئے انتظامی یونٹس کے قیام کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک طرف سندھ حکومت کی قیادت میں کراچی کے مسائل حل کرنے کے لیے پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کی اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کی گئی ہے، دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینئر عامر خان نے نئے انتظامی یونٹس کے قیام کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    کراچی کے مسائل پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پیغام میں عامر خان نے کہا کہ کراچی کا مسئلہ اس وقت تک حل نہیں ہو سکتا جب تک مقامی افراد کو مکمل اختیار نہ دیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مقامی لوگوں کو مکمل اختیار دیا جانا تب ہی ممکن ہے جب ملک بھر میں نئے انتظامی یونٹس کا قیام عمل میں لایا جائے۔

    بڑی خبر، ایک دوسرے کی شدید مخالف جماعتیں کراچی کے لیے ایک ہو گئیں

    واضح رہے گزشتہ رات کراچی میں شہر کی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی بڑی بیٹھک لگی تھی، جس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، ناصر حسین شاہ، سعید غنی، میئر کراچی وسیم اختر، وفاقی وزیر علی زیدی اور اسد عمر نے شرکت کی تھی۔

    اس اہم ملاقات سے یہ امر واضح ہو گیا ہے کہ شہر قائد کی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے ایک دوسرے کی شدید مخالف سیاسی جماعتیں ایک ہو گئی ہیں اور کراچی کی بحالی، معاشی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے تینوں جماعتوں نے اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے مل کر کام کرنے، مشترکہ حکمت عملی بنا کر آگے بڑھنے اور ساتھ چلنے پر اتفاق کر لیا ہے۔

  • ایم کیو ایم کا وزیر اعظم کے عشائیے میں شرکت کا فیصلہ

    ایم کیو ایم کا وزیر اعظم کے عشائیے میں شرکت کا فیصلہ

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے دیے گئے عشائیے میں شرکت کرے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں اراکین قومی اسمبلی کا وفد وزیر اعظم ہاؤس میں عشائیے میں شریک ہوگا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ عشائیے میں اتحادیوں کے درمیان ورکنگ ریلیشن شپ اور اتحادیوں کی شکایات و مطالبات پر بھی گفتگو ہوگی، ایم کیو ایم وزیر اعظم سے ملاقات میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور کراچی میں لوڈ شیڈنگ کا معاملہ بھی سامنے رکھے گی، جب کہ بجٹ کو منظور کرانے کے حوالے سے بھی امور زیر غور آئیں گے۔

    دریں اثنا، آج میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی کے وزیر تعلیم سعید غنی نے ایم کیو ایم کے حوالے سے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر ایم کیو ایم نے صرف ایک بیان دیا، اگر ایم کیو ایم کو اعتراض ہے تو اسے وفاقی حکومت سے علیحدہ ہو جانا چاہیے، ایم کیو ایم وفاق کا حصہ ہے وہ ان کے فیصلوں سے خود کو لاتعلق نہیں کر سکتی۔

    وزیر اعظم نے حکومتی، اتحادی اراکین کو عشائیے پر مدعو کر لیا

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے آج بجٹ منظوری سمیت ملکی معاملات پر مشاورت کے لیے حکومتی اور اتحادی اراکین کو عشائیے پر بھی بلایا ہے، عشائیے کا اہتمام وزیر اعظم ہاؤس میں کیا گیا ہے، وزیر اعظم ارکان اسمبلی سے ملاقات کریں گے اور اتحادی جماعتوں کے تحفظات بھی سنیں گے۔

    یہ عشائیہ وزیر اعظم اور اتحادیوں کے درمیان خوش گوار ماحول میں ملاقات کا اہم موقع ہوگا، اور وزیراعظم کے اتحادیوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر کرنے کی جانب اہم قدم ہے۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ عشائیے کے لیے روایتی طریقہ کار نہیں اپنایا جائے گا، ماضی میں کیے گئے روایتی عشائیوں جیسا پُر تکلف اہتمام نہیں ہوگا، وَن ڈِش پالیسی پر عمل درآمد لازمی قرار دیا گیا ہے، وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ کفایت شعاری مہم پر بھی مکمل عمل درآمد کیا جائے۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ اختر مینگل نے مطالبات کی عدم منظوری اور حکومت سے علیحدگی کے باعث عشائیے میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔ حکومت کے اہم اتحادی اور کرونا وائرس انفیکشن سے حال ہی میں صحت یاب ہونے والے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد آرام کی غرض سے عشائیے میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔

  • ایم کیو ایم نے حلقہ بندیوں کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا

    ایم کیو ایم نے حلقہ بندیوں کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ نے صوبے کے مختلف شہروں میں نئی حلقہ بندیوں کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا، درخواست ایم کیو ایم رہنما کنور نوید جمیل، عامرخان اور وسیم اختر نے دائر کی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی نے من پسندحلقہ بندیاں کی ہیں، قواعد و ضوابط کا خیال نہیں رکھا گیا اور شہری کو دیہی اور دیہی کو شہری علاقوں میں شامل کیا گیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی نے اردو بولنے والوں کے علاقوں کو محدود کردیا ہے، عدالت سے اپیل ہے کہ نئی حلقہ بندیاں آئین کی کھلی خلاف ورزی ہیں اس لئے انہیں منسوخ کیا جائے۔

    اس حوالے سے متحدہ رہنما عامر خان کا کہنا ہے کہ صوبائی الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک خط جاری ہوا، جس میں حلقہ بندیوں کیلئے کمیٹیاں تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا، کمیٹی میں ڈپٹی کمشنر کو شامل کیا گیا ہے۔

    رہنماایم کیوایم کا کہنا ہے کہ حلقہ بندیوں کا مکمل اختیار الیکشن کمیشن کو ہے، ستمبر میں بلدیاتی مدت ختم ہونے جا رہی ہے،
    حلقہ بندیوں پرایم کیو ایم کو پہلے ہی تحفظات ہیں۔

    اس کے علاوہ مردم شماری میں بھی دھاندلیاں کی گئی ہیں، عامر خان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت بلدیاتی اختیارات رکھ کربیٹھی ہے، پیپلز پارٹی وڈیرانہ سوچ رکھتی ہے۔

    اس کے علاوہ متحدہ کے رہنما کنور نوید جمیل کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کا نیا نوٹیفکیشن غیرقانونی ہے، ایم کیو ایم نے 2013 میں بھی درخواست دائر کی تھی، ہائیکورٹ نے ایم کیو ایم کے مؤقف کے حق میں فیصلہ دیا، عدالتی حکم ہے صوبائی حکومت کے ایڈمنسٹریٹر کو شامل نہیں کیا جاسکتا۔

  • 2008 سے جعلی ڈومیسائل پر بھرتیوں  کی جوڈیشل انکوائری اور فرانزک آڈٹ کا مطالبہ

    2008 سے جعلی ڈومیسائل پر بھرتیوں کی جوڈیشل انکوائری اور فرانزک آڈٹ کا مطالبہ

    کراچی : ایم کیوایم نے 2008 سے جعلی ڈومیسائل پر بھرتیوں کی جوڈیشل انکوائری اور فرانزک آڈٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے معاملہ وفاق سے اٹھانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی ڈومیسائل بنا کرسرکاری محکموں میں ملازمتیں کے حصول کے معاملے پر رہنما نویدجمیل نے وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کوتادیبی کارروائی کیلئے خط لکھا۔

    خط میں 2008 سےجعلی ڈومیسائل پر بھرتیوں کی جوڈیشل انکوائری اور فرانزک آڈٹ کامطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا جعلی ڈومیسائل پرملنےوالی نوکریوں کوختم کیاجائے ۔

    نویدجمیل  کا کہنا تھا کہ سہولت کاری اوراستعمال کرنیوالوں کیخلاف کارروائی،نیب کوخط لکھاجائے اور درخواستوں کی اسکروٹنی میں مجرمانہ غفلت کرنیوالوں کو سامنےلایاجائے۔

    ایم کیوایم نے نوکریوں کی بندربانٹ،جعلی ڈومیسائل معاملہ وفاق سے اٹھانےکافیصلہ کرتے ہوئے کہا معاملہ وزیراعظم کےسامنے رکھا جائے گا۔

    ایم کیو ایم رہنما کنور نوید جمیل نے کہا کہ جوبھی نوکریاں ہیں وہ سندھ کےقانون کے مطابق دی جائیں، لاکھوں افرادکو نوکریوں سےمحروم کرنے پر قانونی کارروائی کی جائے،پیپلزپارٹی نےجعلی ڈومیسائل بناکرشہری علاقوں کے افراد کونوکریاں نہیں دیں۔

    کنور نوید جمیل کا کہنا تھا کہ پیسے لیکر جعلی ڈومیسائل بنائے گئے، جعلی ڈومیسائل کی بنیاد پر نوکریاں بیچیں گئیں، جمہوریت کےعزت کی خاطر حکومت سندھ ایکشن لیں۔

  • کراچی : خاتون رکن سندھ اسمبلی بھی کورونا  وائرس میں مبتلا

    کراچی : خاتون رکن سندھ اسمبلی بھی کورونا وائرس میں مبتلا

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی خاتون رکن سندھ اسمبلی منگلا شرما بھی کرونا وائرس سے متاثر ہوگئیں، ان کے شوہر کا ٹیسٹ بھی پازیٹو آیا ہے دونوں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم پاکستان کی رکن سندھ اسمبلی منگلاشرما کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا، اس حوالے سے منگلاشرما نے میڈیا کو بتایا کہ  میرے شوہرنےحال ہی میں بلوچستان کا سفرکیا تھا میرے شوہر اور  میں نے علامات محسوس ہونے پر اپنا کورونا ٹیسٹ کروایا، جس میں دونوں کا رزلٹ پازیٹو آیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ہم دونوں اپنے گھر میں آئیسولیٹ ہیں، واضح رہے کہ منگلا شرما ایم کیوایم کی اقلیتی مخصوص نسشت پر ایم پی اے منتخب ہوئی ہیں۔

    اس کے علاوہ سینیٹ کے دو ارکان سینیٹر مولانا عطا الرحمان، سینیٹر فدا محمد میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے، ذرائع کے مطابق سینیٹ سیکریٹریٹ نے دونوں سینیٹرز کو اجلاس میں شرکت سے روک دیا ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 737 ہو گئی جبکہ اس مہلک وبا میں مبتلا مریضوں کی تعداد 34 ہزار 336 تک پہنچ گئی۔

    مزید پڑھیں : قائم علی شاہ کی بیٹی ڈاکٹر نصرت کرونا سے متاثر

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کی جانب سے جاری کردہ تازہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2,255 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق اور 31 اموات رپورٹ ہوئی ہیں جبکہ ملک میں اب تک کورونا وائرس کے 8 ہزار 812 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔