Tag: MQM

  • ایم کیو ایم جلسہ، فاروق ستار کیا کرنے والے ہیں؟

    ایم کیو ایم جلسہ، فاروق ستار کیا کرنے والے ہیں؟

    اسلام آباد: ایم کیو ایم پاکستان آج کراچی میں‌ سیاسی طاقت کا مظاہرہ کرنے جارہی ہے، ایسے میں‌ اہم ترین سوال یہ ہے کیا فاروق ستار جلسے میں شرکت کریں گے یا نہیں؟

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان آج کراچی میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی، جلسے کے لیے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی.

    متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی جانب سے آج مزار قائد سے متصل باغ جناح میں جلسہ منعقد کیا جا رہا ہے۔ ایم کیو ایم کے کنویر، خالد مقبول صدیقی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ جلسہ عام میں بھرپور شرکت کریں۔

    ایسے میں یہ سوال اہمیت اختیار کر گیا ہے کہ آیا ایم کیوایم پاکستان کے سابق کنوینر، فاروق ستارجلسے میں شرکت کریں گے یا نہیں؟

    یاد رہے کہ سینیٹ انتخابات سے قبل ایم کیو ایم پاکستان میں دراڑ پڑ گئی تھی اور پارٹی پی آئی بی اور بہادر آباد میں تقسیم ہوگئی تھی.

    مزید پڑھیں: ایم کیوایم پاکستان آج کراچی میں سیاسی طاقت کا مظاہرہ کرے گی

    بعد ازاں خالد مقبول صدیقی کو کنوینر منتخب کیا گیا، الیکشن کمیشن کے فیصلے نے ایم کیو ایم پاکستان کو تقویت دی، جس کے بعد فاروق ستار غیر متعلقہ ہوگئے.

    اگرچہ بعد میں فاروق ستار نے ٹنکی گراؤنڈ کے جلسے میں شرکت کی تھی، مگر پھر ان کا پھر کوئی کردار نظر نہیں آیا.

    باغ جناح کے جلسے میں بھی فاروق ستار کی شرکت کا کوئی امکان نہیں. انھوں نے واضح‌ کیا ہے کہ انھیں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی اور وہ اس سرگرمی میں شریک نہیں‌ ہوں گے.

  • ایم کیوایم پاکستان آج کراچی میں سیاسی طاقت کا مظاہرہ کرے گی

    ایم کیوایم پاکستان آج کراچی میں سیاسی طاقت کا مظاہرہ کرے گی

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان آج کراچی میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی، جلسے کے لیے انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی جانب سے آج مزار قائد سے متصل باغ جناح میں جلسہ منعقد کیا جا رہا ہے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ جلسہ عام میں شرکت کریں۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آج کا جلسہ شہری عوام کے غصب شدہ حقوق اور ان کے ساتھ جاری ظلم وزیادتیوں کے خلاف اہم سنگ میل ہے۔

    ایم کیو ایم پاکستان شعبہ خواتین کی جانب سے جلسہ عام کے سلسلے میں گھر گھر رابطہ مہم کے ذریعے بزرگوں، نوجوانوں اور خواتین سے ملاقاتیں کرکے جلسہ عام میں شرکت کی دعوت دی گئی۔

    جلسے سے متعلق ایم کیوایم کے کارکنان کی جانب سے چھوٹی بڑی ریلیاں بھی نکالی گئیں، جلسہ گاہ کو ایم کیو ایم کے پرچم، بینرز اور پینافلکس اور اسکرین لگا کر سجا دیا گیا۔

  • عمران فاروق قتل کیس میں نیا موڑ، ملزمان اپنے بیان سے مکر گئے

    عمران فاروق قتل کیس میں نیا موڑ، ملزمان اپنے بیان سے مکر گئے

    اسلام آباد: ڈاکٹر  عمران فاروق قتل کیس میں نیا موڑ  آگیا، مجسٹریٹ کے رو برو  اعتراف جرم کرنے والے دونوں ملزمان اپنے بیان سے مکر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق  16 ستمبر 2010 کو لندن میں اپنی رہائش گاہ کے باہر قتل ہونے والے ڈاکٹر عمران فاروق  کیس میں گرفتار ملزمان نے اپنے پرانے بیانات سے لاتعلقی ظاہر کر دی.

    ملزم خالد شمیم کاکہنا ہے کہ بیان قلم بند کرنے سے پہلے خوف کے سائے میں رکھا گیا، تشدد بھی کیا گیا، مجسٹریٹ نے میری مرضی کے خلاف تفتیشی افسرکی ہدایت پر بیان ریکارڈ کیا.

    دوسرے گرفتار ملزم محسن علی نے کہا کہ تشدد کے باوجوداعترافی بیان نہیں دیا، مجسٹریٹ کو تشدد کی شکایت کی، پہلے سے تیاراعترافی بیان پرمہر لگائی گئی.

    ملزمان کے بیانات ان کے وکلا نےاسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جمع کرا دیے۔

     مزید پڑھیں: عمران فاروق قتل کیس فیصلہ کن موڑ پر، ایف آئی اے نے شہادتیں مکمل کرلیں

    خیال رہے کہ 28 مارچ 2019 کو ایف آئی اے نے ساڑھے تین سال بعد شہادتیں مکمل کرنے کا اعلان کیا تھا، ساتھ ہی انسداد دہشت گردی عدالت نے بھی ملزمان کا بیان قلم بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اد رہے کہ ایف آئی اے نے 2015 میں عمران فاروق کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے شبے میں بانی متحدہ اور ایم کیو ایم کے دیگر سینئر رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ قتل کے الزام میں تین ملزمان محسن علی سید، معظم خان، خالد شمیم کو گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ ایک اور ملزم کاشف خان کامران کی موت کا دعویٰ کیا گیا.

  • ایم کیو ایم پاکستان کا وزیر اعظم عمران خان سے سندھ میں مداخلت کا مطالبہ

    ایم کیو ایم پاکستان کا وزیر اعظم عمران خان سے سندھ میں مداخلت کا مطالبہ

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے وزیر اعظم عمران خان سے سندھ میں مداخلت کا مطالبہ کردیا، ایم کیو ایم رہنما خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ صوبائی خود مختاری کے نام پر عوام کے وسائل چھین لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم رہنماؤں نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ سندھ میں چیف سیکریٹری بھی اندرون سندھ کے ہیں، جنہوں نے ملک دو لخت کیا اب وہ سندھ کو بھی تقسیم کر چکے ہیں۔

    خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ نیشنلائزیشن کے نام پر مہاجروں سے املاک چھینی گئیں، کوٹہ سسٹم نافذ کر کے سندھ کو پہلے ہی دو حصوں میں تقسیم کردیا گیا۔ پیپلز پارٹی کے رویوں نے سندھ کو تقسیم کیا، سندھ 2 ہیں صرف اعلان ہونا باقی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم میں ایم کیو ایم اور عوام سے دھوکہ کیا گیا، صوبوں کے وسائل کو فوری طور پر نچلی سطح پر منتقل کیا جائے۔ کراچی بہت تیزی سے پانی اور دیگر مشکلات کا شکار ہوتا جا رہا ہے۔ دیہی اور شہری کی تفریق اب لسانی تفریق میں تبدیل ہوچکی ہے۔

    ایم کیو رہنما کا کہنا تھا کہ شہری علاقوں اور مہاجروں کو دیوار سے لگایا نہیں گیا چن دیا گیا ہے۔ شہری علاقوں کو جائز حق دینے کے لیے آئینی اقدامات کیے جائیں، دیہی علاقوں میں نوکری دے کر شہری علاقوں میں بھیجا جاتا ہے۔ کراچی میں کمشنر، ڈی سی اور دیگر کا تعلق اندرون سندھ سے ہے۔ کوٹہ سسٹم پر سندھ کے شہری علاقوں میں نفرت پیدا ہو رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ کے شہری علاقوں کی آبادی 4 کروڑ سے زیادہ ہے۔ وفاق کی ذمہ داری ہے نا انصافی کے خلاف اقدامات کرے، آرٹیکل 149 آئین کا حصہ ہے اور استعمال کرنے کے لیے ہے۔

    ایم کیو ایم پاکستان نے عوامی طاقت دکھانے کا اعلان کرتے ہوئے خالد مقبول نے کہا کہ مسائل کے حل اور متعصبانہ پالیسیوں کے خلاف ہیں، ایم کیو ایم 27 اپریل کو باغ جناح میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔ طاقت سے ایم کیو ایم پاکستان کو دبانے کی غلط فہمی جلد دور کردیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پبلک سروس کمیشن کے افسر نوکریاں بچوں میں تقسیم کر رہے ہیں، کراچی اور حیدر آباد کے نوجوانوں کو نوکریاں دی جائیں۔ کراچی میں اندرون سندھ شناختی کارڈ والوں کے ڈومیسائل بنائے جا رہے ہیں۔ پاکستان ہماری پہلی اور آخری چوائس ہے۔

    ایم کیو ایم رہنما نے مزید کہا کہ کراچی بحران کا شکار ہے پانی کے نام پر جھگڑے ہو سکتے ہیں، وزیر اعظم کراچی کے معاملات میں آئینی اختیارات استعمال کریں۔ سندھ کے شہری علاقوں کا مقدمہ لے کر عوام میں جا رہے ہیں۔

  • ایم کیوایم رہنماؤں نے بھتہ نہ دینے پرفیکٹری کو آگ لگائی: گواہ کا انکشاف

    ایم کیوایم رہنماؤں نے بھتہ نہ دینے پرفیکٹری کو آگ لگائی: گواہ کا انکشاف

    کراچی: سانحہ بلدیہ میں انکشافات کا سلسلہ جاری ہے. ایم کیو ایم کے گرد گھیرا تنگ ہوتا جارہا ہے.

    تفصیلات کے مطابق اے ٹی سی کی سماعت میں سانحہ بلدیہ کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، گواہ نے بیان دیا ہے کہ ایم کیوایم رہنماؤں اور کارکنوں نے بھتہ نہ دینے پر فیکٹری کو آگ لگائی.

    فیکٹری کے پروڈکشن انچارج نے بطور گواہ بیان قلم بند کرا دیا، گواہ نے ایم کیوایم کی جانب سے فیکٹری مالکان سے بھتہ مانگنے کی تصدیق کی ہے.

    گواہ کے مطابق فیکٹری مالکان نے بتایا تھا کہ ایم کیوایم والوں نے 25 کروڑ بھتہ مانگا، میں نے ایم کیوایم کارکن زبیرچریا سے کہا کہ رقم ایک کروڑ کر دو.

    گواہ کے مطابق زبیرچریا نے جواب دیا کہ بھتے کی رقم 20 کروڑ سے کم نہیں ہوگی، بھتہ نہ دیا تو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، بھتےپرمعاملات طے نہ ہونے پر ملزمان نے فیکٹری کو آگ لگائی.

    مزید پڑھیں: ایم کیوایم کا بلدیہ فیکٹری مالکان سے بھتے کے معاملے پرتنازع تھا: گواہ کا انکشاف

    ملزمان کا بیان ریکارڈ کرنے والے جوڈیشل مجسٹریٹ نے بھی اس موقع پر اپنا بیان ریکارڈ کرایا.

    واضح رہے گیارہ ستمبر2012کو کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن کی فیکٹری میں آتشزدگی کا خوفناک واقعہ پیش آیا تھا ، جس کے نتیجے میں خواتین سمیت دو سو ساٹھ مزدور زندہ جل گئے تھے، بعد میں انکشاف ہوا تھا کہ ایک سیاسی جماعت نے بھتہ نہ ملنے پر فیکٹری کو آگ لگائی تھی۔

  • کراچی کیلئے 162ارب روپے کا ترقیاتی پیکج تازہ ہوا کا جھونکا ہے، خالد مقبول صدیقی

    کراچی کیلئے 162ارب روپے کا ترقیاتی پیکج تازہ ہوا کا جھونکا ہے، خالد مقبول صدیقی

    کراچی : متحد ہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنو ینر خالد مقبو ل صدیقی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی جانب سے کراچی کیلئے 162ارب روپے کے ترقیاتی پیکج کا اعلان تازہ ہوا کا جھونکا ہے۔

    یہ بات انہوں نے ایپنے ایک جاری بیان میں کہی۔ متحد ہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنو ینر اور وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد مقبو ل صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ کے شہری علاقے محرومی کا شکار تھے۔

    وزیر اعظم کی جانب سے کراچی کیلئے 162ارب روپے کے ترقیاتی پیکج کا اعلان تازہ ہوا کا جھونکا ہے اس کا خیر مقدم کرتے ہیں، ترقیاتی پیکج اگرچہ ناکا فی ہے لیکن ایک اچھا آغاز ہے۔

    اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ کے شہری علا قے طو یل عرصے سے محرومی کا شکار تھے اس میں ترقیا تی پیکج کا اعلان اگر چہ نا کا فی ہے لیکن ایک اچھا آغا ز ہے ۔

    سندھ کے شہر ی علاقوں کے عوام امید کرتے ہیں کہ مستقبل کے بجٹ میں سندھ کے شہر ی علا قوں کی تر قی بالخصوص صحت ،تعلیم ،ٹرانسپورٹ اور مو اصلات کے شعبو ں میں مز ید منصوبو ں کا اجراء کیا جا ئے گا۔

    ڈاکٹر خالد مقبو ل صدیقی نے اس پیکج کے اعلان کو ایم کیو ایم کے اراکین قومی اسمبلی اور رابطہ کمیٹی کی مشترکا کو ششوں کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پیکج کے اعلان سے شہر یو ں نے سکھ کا سانس لیا ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان نے 162ارب روپے کے کراچی پیکج کی منظوری دے دی

    ہم تو قع کر تے ہیں کے یہ منصوبے اپنی مقررہ مدت میں پایہ تکمیل کو پہنچیں گے اور اس کا فا ئدہ براہ راست عوام کو پہنچے گا۔

  • وزیراعظم سے ایم کیو ایم کے وفد کی ملاقات، حکومت کی تحفظات دور کرانے کی یقین دہانی

    وزیراعظم سے ایم کیو ایم کے وفد کی ملاقات، حکومت کی تحفظات دور کرانے کی یقین دہانی

    کراچی: وزیراعظم عمران  خان سے ایم کیو ایم کے وفد نے ملاقات کی، ایم کیو ایم نے پی ٹی آئی سربراہ کو  اپنے تحفظات سے آگاہ کیا .

    تفصیلات کے مطابق کراچی پہنچنے پر وزیر اعظم کی ایم کیو ایم کے وفد سے ملاقات ہوئی، وفد میں خالد مقبول، عامرخان، نسرین جلیل، کنورنوید، فیصل سبزواری، وسیم اختر شامل تھے.

    اس اہم ملاقات میں گورنرسندھ عمران اسماعیل بھی موجودتھے، ایم کیو ایم نے اپنے تحفظات وزیراعظم کے سامنے رکھے.

    میئر کراچی نے  اس دوران تحریری معاہدے اور کراچی پیکج پرعمل درآمد پر زور دیا، میئر کراچی نے مزید کہا کہ ماس ٹرانزٹ سسٹم کے لئے وفاق تعاون کرے، ایم کیو ایم کی جانب سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ مسائل کےحل کے لئے پیکج پرعمل درآمد کرایا جائے.

    ایم کیو ایم نے دفاتر کھولنے، رہنماؤں کی سیکیورٹی کا معاملہ بھی اٹھایا، عامر خان نے حیدر آباد یونیورسٹی کے قیام کا معاملہ اٹھا دیا.

    مزید پڑھیں: آنے والے دنوں میں گوادر کی ترقی سے پوری دنیا کو فائدہ ہوگا: وزیر اعظم

    اس موقع پر وزیر اعظم نے یقین دہانی کروائی کہ اتحادی جماعتوں کے تحفظات دور کئے جائیں گے.

    یاد رہے کہ آج وزیر اعظم نے دورہ بلوچستان میں نیو  گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ  آنے والے دنوں میں گوادر کی ترقی سے پوری دنیا کو فائدہ ہوگا۔

  • فاروق ستار کا ایم کیو ایم سے متعلق بڑا اعلان

    فاروق ستار کا ایم کیو ایم سے متعلق بڑا اعلان

    کوٹ رادھا کشن: ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے فرسودہ سیاست دانوں‌ کی سیاست کے خاتمے کا اعلان کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق کوٹ رادھا کشن میں  خطاب کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ پاکستان میں روایتی سیاست کاخاتمہ ہرحال میں ہوگا.

    انھوں‌ نے کہا کہ 18 مارچ کو تحریک کا 35 واں یوم تاسیس ہے، ہم 1986 کی ایم کیوایم کوبحال کریں گے.

    [bs-quote quote=”ہم 1986 کی ایم کیوایم کوبحال کریں گے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”فاروق ستار”][/bs-quote]

    فاروق ستار نے کہا کہ عوام جوق در جوق ہمارے ساتھ شامل ہورہے ہیں، اب فرسودہ سیاست دانوں کی سیاست کا ہر صورت خاتمہ ہوگا.

    ایم کیو ایم لیڈر کا کہنا تھا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ غریب آدمی کی سیاست کی ہے، پاکستان میں اصل تبدیلی عام آدمی کی حکومتی ایوانوں میں نمائندگی ہے.

    خیال رہے کہ 22 اگست کو پاکستان مخالف بیان کے بعد رابطہ کمیٹی کے سینئر رہنماؤں نے لندن سے قطع تعلق کر لیا تھا۔ فاروق ستار نے اس دھڑے کی قیادت سنبھالی۔

    مزید پڑھیں: فاروق ستار نے کراچی کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    البتہ کچھ عرصے بعد اس ایم کیو ایم پاکستان میں بھی دو دھڑے ابھر آئے، پارٹی پی آئی بی اور بہادر آباد میں تقسیم ہوگئی، دونوں دھڑے قیادت کے دعوے دار تھے، البتہ قانون کی رو سے الیکشن کمیشن نے بہادر آباد گروپ کے حق میں فیصلہ سنایا۔

    اس فیصلے کے بعد فاروق ستار ایم کیو ایم کی سیاست میں غیر متعلقہ ہوگئے۔

  • الیکشن کمیشن نے ڈپٹی میئرکراچی ارشد وہرہ کو نا اہل قراردےدیا

    الیکشن کمیشن نے ڈپٹی میئرکراچی ارشد وہرہ کو نا اہل قراردےدیا

    کراچی: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کراچی کے ڈپٹی میئر ارشد وہرہ کو ناا ہل قرار دے دیا، ان کی نا اہلی کی درخواست ایم کیو ایم پاکستان نے دائر کی تھی۔

    تفصیلا کےمطابق کراچی کے ضلع وسطی کی یونین کونسل49 سے منتخب ہونے والے ارشد وہرہ اب ڈپٹی میئر نہیں رہے ہیں۔ ان کی نا اہلی پارٹی تبدیل کرنے کے سبب عمل میں لائی گئی۔

    ارشد وہرہ اکتوبر 2017 میں ایم کیو ایم پاکستان چھوڑ کر پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہوگئے تھے ، تاہم وہ ڈپٹی میئر ایم کیو ایم کے بلدیا تی نمائندگان کے ووٹوں سے منتخب ہوئے تھے۔

    ان کی نااہلی کے لیے اس وقت ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں درخواست دائر کی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ بلدیاتی ایکٹ کے مطابق پارٹی بدلنے اور استعفی نہ دینے پر ارشد وہرہ کے خلاف کارروائی کی جائے ۔

    فاروق ستار نے نا اہلی کے لیے باقاعدہ الیکشن کمیشن کو خط لکھا تھا اور اس خط میں کہا گیا تھا کہ ڈپٹی میئر کا پارٹی تبدیل کرنا الیکشن کمیشن کے قوانین کی خلاف ورزی ہے، بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہوئے۔ قانون کے مطابق پارٹی چھوڑنے پر شخص عہدہ رکھنے کا اہل نہیں ہے۔

    اکتوبر 2017 میں ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رہنما اور ڈپٹی میئر کراچی ارشدہ وہرہ نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ہم شہریوں کے لیے جو کرسکتے تھے وہ سب کچھ نہیں کیا جس کے لیے میں عوام سے معافی مانگتا ہوں، محدود اختیارات اور وسائل کے ساتھ بھی کام کیا جاسکتا تھا۔

    ان کی شمولیت کے بعد پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ارشد وہرہ استعفیٰ نہیں دیں گے، انہوں نے اس وقت دعویٰ کیا تھا کہ ہم سے اتنے لوگ رابطے کررہے ہیں کہ قانونی طور پر اپنا میئر لاسکتے ہیں۔

    انہی دنوں میں میئر کراچی وسیم اختر سٹی گورنمنٹ کے ایک اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران کہا تھا کہ ’’ ارشد وہرا کو آج بھی اپنا بھائی سمجھتا ہوں اُن پر دباؤ تھا چنانچہ جو بہتر سمجھا وہ انہوں نے کیا تاہم اگر وہ مستعفی نہیں ہوتے تو پھر قانونی طریقہ کار موجود ہے‘‘۔

    پارٹی تبدیل کرنے کے بعد ارشد وہرہ کی جانب سے دیے گئے بیان ردعمل دیتے ہوئے میئر کراچی نے کہا تھا کہ اختیارات کے لیے مجھ سے زیادہ ارشد وہرا نے آواز اٹھائی لیکن تعجب کی بات ہے کہ آج وہی ارشد وہرہ کہہ رہے ہیں کہ ہم نے ڈیلیورنہیں کیا۔

  • سندھ اسمبلی، اپوزیشن جماعتوں‌ کا ایوان کے بائیکاٹ کا اعلان

    سندھ اسمبلی، اپوزیشن جماعتوں‌ کا ایوان کے بائیکاٹ کا اعلان

    کراچی: سندھ کی اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایوان کے باہر احتجاجاً اجلاس کیا اور آئندہ دو روز تک اسمبلی کی کسی بھی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے رویے سے نالاں اپوزیشن جماعتوں نے اسمبلی کی عمارت کے باہر احتجاجی اجلاس کیا جس میں حزب اختلاف کی تمام جماعتوں نے شرکت کی۔

    اس موقع پر اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ ایوان کوپاپا،پھپھواورپپو کی جائیدادنہیں بننےدیں گے، حکومت اگر کام نہیں کرے گی تو ہمارے پاس احتجاج ریکارڈ کرانے کا حق ہے۔ ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی اور سابق اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں عوامی ٹیکس کے پیسےضایع کیے جارہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: سندھ اسمبلی، اپوزیشن میں دراڑ، معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچ گیا

    دوسری جانب مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے اپوزیشن کے احتجاج پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جتنی قانون سازی سندھ اسمبلی مٰں ہوئی اُتنی کسی بھی صوبے میں نہیں ہوئی، اپوزیشن فضول باتوں پر سیاست کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ سندھ اسمبلی میں 7 اور 8 مارچ کو ہونے والے اجلاس میں شدید ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی تھی، ایک روز تو اراکین کی تلخ کلامی اس حد تک بڑھ گئی تھی کہ اپوزیشن اور حکومتی اراکین کے درمیان نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی تھی۔

    پی ٹی آئی کے رکن خرم شیرزمان نے نکتہ اعتراض پر بولنے کی کوشش کی تھی تو ڈپٹی اسپیکر نے انہیں اجازت نہیں دی اور کہا کہ وقفہ سوالات کے بعد بات سنی جائے گی جس پر اپوزیشن اراکین طیش میں آگئے تھے۔ ڈپٹی اسپیکر نے اپوزیشن اراکین کو تنبیہ کی کہ وہ ایوان میں بیٹھنے کا سلیقہ سیکھیں اور ضد کو چھوڑ کر کارروائی میں حصہ لیں۔