Tag: MQM

  • خطبہ حجتہ الوداع کی عملاً پیروی وقت کی ضرورت ہے،الطاف حسین

    خطبہ حجتہ الوداع کی عملاً پیروی وقت کی ضرورت ہے،الطاف حسین

    لندن : متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ حج اسلام کے ارکان میں سے ایک اہم رکن ہے اور حج کی سعادت حاصل کرنا اللہ تعالیٰ کے قرب کا ذریعہ ہے۔

    حج اکبر کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں انہوں نے کہاکہ مسلم امہ کیلئے حج کے موقع پر دیئے گئے حضور اکرم  کے خطبہ حجتہ الوداع کی عملاً پیروی کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو خطبہ حجتہ الوداع کو اپنی اجتماعی اور انفرادی زندگی میں شامل کرنا چاہئے ۔

    انہوں نے کہا کہ حج کے موقع پر اتحاد بین المسلمین کا شاندار مظاہرہ دیکھنے میں آتا ہے اور دنیا بھر کے مسلمان بلا امتیاز رنگ ، نسل ، زبان اورمسلک اللہ تعالیٰ کے حضور سجدہ کرتے ہیں ۔

    انہوں نے کہاکہ امت مسلمہ کی بقاء اسی میں ہے کہ وہ حج کے موقع پر اتحاد بین المسلمین کے مظاہرے سے سبق حاصل کریں اور اسے مشعل راہ سمجھیں اور حج کی عبادت کا فریضہ انجام دیکر اپنی زندگیوں میں پاکیزگی اورانقلاب پیدا کریں ۔

    انہوں نے مزید کہاکہ جمعہ کے دن حج کی سعادت میں اللہ تعالیٰ نے خیر و برکت فرمائی ہے ۔ الطاف حسین نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ حج اکبر کی فضلیت کا نزول امت مسلمہ پرفرمائے اور تمام حاجیوں کی عبادت کو اپنی بارگاہِ الہیٰ میں قبول فرمائے ۔

    انہوں نے حجاج کرام سے بھی اپیل کی کہ وہ پورے عالم اسلام اور باالخصوص پاکستان میں اتحاد بین المسلمین ، امن و امان کے قیام ، دہشت گردی کے خاتمے اور پاکستان سمیت امت مسلمہ کی ترقی و خوشحالی کیلئے خصوصی دعا کریں

  • عوام قبائلی اورجاگیردارانہ نظام میں زندگی گذاررہے ہیں، خالد مقبول صدیقی

    عوام قبائلی اورجاگیردارانہ نظام میں زندگی گذاررہے ہیں، خالد مقبول صدیقی

    کراچی: ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر مقبول صدیقی کہتے ہیں کہ جس معاشرے میں زندہ ہیں وہاں عدالتیں گونگی نہیں بلکہ اندھی اور بہری بھی ہیں۔

    نائن زیرو پرایم کیو ایم شعبہ خواتین کے زیرِاہتمام کتاب کی رونمائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی کاکہنا تھا کہ اس وقت عوام قبائلی اورجاگیردارانہ نظام میں زندگی گذار رہے ہیں، دیہی علاقے کے وڈیرے سڑسٹھ سالوں سے شہری علاقوں میں حکومت کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ طبقاتی نظام تعلیم نے ملک کو تباہ کردیا ہے، ملک میں جاگیر دارانہ نظام ہوگا تو تعلیم کہاں سے آئے گی، خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ جس ملک کو ملت اسلامیہ کا ممبر ہونا چاہیے وہ اب منڈی بن کر رہ گیا ہے، بہترین معاشرہ وہ ہے جہاں ظلم نہ ہو اور انصاف مہیا کیا جائے۔

  • اہل علم کی خاموشی تعصب پرمبنی ہے، الطاف حسین

    اہل علم کی خاموشی تعصب پرمبنی ہے، الطاف حسین

    لندن: ایم کیوایم کےقائد الطاف حسین نےکہاہےتیس ستمبر اوریکم اکتوبر کے واقعات مہاجروں پرظلم وستم کی بھیانک یادداشت ہیں۔

    تیس ستمبر اوریکم اکتوبرمیں جاں بحق ہونے والوں کی چھبیسویں برسی کے موقع پر الطاف حسین نے کہا کہ دونوں سانحات سندھ کے مستقل باشندوں کے اتحاد کو ناکام بنانے کیلئے منظم منصوبے اور سازش کے تحت کرائے گئے، معصوم اور بے گناہ خواتین، بچوں نوجوانوں اور بزرگوں کے خون سے ہولی کھیلی گئی۔

    الطاف حسین نےکہا کہ تیس ستمبر یکم اکتوبر کے سانحات کو چھبیس برس گزرگئےدونوں سانحات میں ملوث سازشی عناصر قانون کی گرفت سے محفوظ ہیں، ایم کیوایم کے قائد نے کہنا تھا کہ بھیانک واقعات پراہل علم اور دانشوروں کی خاموشی تعصب پر مبنی ہے۔

  • متحدہ کےلاپتہ افرادکیس کی سماعت:بازیابی کے طریقہ کارکی وضاحت طلب

    متحدہ کےلاپتہ افرادکیس کی سماعت:بازیابی کے طریقہ کارکی وضاحت طلب

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نےایم کیو ایم کےلاپتہ افرادکی بازیابی کے لئے محکمۂ داخلہ کوفوکل پرسن مقررکرنےکاحکم دےدیا۔ سندھ ہائی کورٹ میں ایم کیو ایم کے دولاپتہ کارکنوں کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت نے دلائل سُننے کے بعد لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے طریقہ کار کی وضاحت طلب کرلی اورساتھ ہی لوگوں کی بازیابی کے لئے محکمہ داخلہ کو فوکل پرسن مقررکرنےکا حکم دیا۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس میں کہا کہ ہمیں توہین ِعدالت کی کارروائی شروع کرنے پرکیوں مجبور کیا جاتا ہے۔ دورانِ سماعت رینجرز کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ رینجرز کے پاس کوئی ایسا سینٹرنہیں جہاں ملزم کوہفتوں رکھاجائے بعض اوقات رینجرزصرف محاصرہ کرتی ہےاورکارروائی دوسری ایجنسی، جس پرایم کیو ایم کے وکیل کا کہنا تھاکہ وہ کونسی مخلوق ہے  کارروائی کرتی ہے،مقدمےکی مزید سماعت دس اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔

  • کراچی آپریشن: کرنل طاہر محمود کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ

    کراچی آپریشن: کرنل طاہر محمود کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ

    اسلام آباد: کراچی آپریشن کوایک سال مکمل ہونے پرسینیٹر طلحہ محمودکی زیرصدارت قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں رینجرزکے کرنل طاہر محمودنے کراچی آپریشن سے متعلق بریفنگ دی۔

    طاہر محمود نے بتایا کہ کراچی میں قیام امن کےلئے لگاتارکوششیں کررہے ہیں ۔بھتہ خوری کے واقعات میں پچیس فیصد کمی آئی ہے۔طاہر محمود نےکارروائیوں کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایم کیوایم کے پانچ سو ساٹھ کارکن حراست میں ہیں۔

    چوبیس ستمبرکو گلشن معمار کارروائی میں تین ٹارگٹ کلرزبھی پکڑے گئے جبکہ دیگر آٹھ ملزمان پولیس کو مخلتف مقدمات میں مطلوب ہیں۔کرنل طاہر محمود نے بتایا کہ ایم کیو ایم کے خلاف تین سو تہتر چھاپے مارکردوسواکتالیس اقسام کے ہتھیار قبضے میں لئے گئے۔

    پیپلزامن کمیٹی کےخلاف تین سو چھیانوے چھاپے مارے گئے، امن کمیٹی کےپانچ سو انتالیس افراد گرفتار ہیں جبکہ پانچ سو اکیانوے غیر قانونی ہتھیار بھی برآمد ہوئے، جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کے چالیس کارکن گرفتار ہیں،اٹھارہ ٹارگٹڈ کارروائیوں میں ملوث ہیں جبکہ اکیس ہتھیاربھی پکڑے گئے۔

    کرنل طاہرمحمودکے مطابق سب سے زیادہ چار سوتین ٹارگٹڈ ایکشن تحریک طالبان پاکستان کے خلاف کئے گئے، مختلف مقامات سے ٹی ٹی پی کےسات سو ساٹھ مشتبہ کارکنوں کوگرفتارکرکے چھ سو ہتھیار بھی قبضے میں لئے گئے۔

    دیگر کالعدم تنظیموں کے خلاف ایک سو انہتر چھاپہ مار کارروائیوں میں تین سو باون ملزمان کو گرفتار ہیں جبکہ چار سو تریسٹھ اقسام کااسلحہ بھی ملزمان کے قبضے سے برآمد کیا گیا ہے۔

  • بلوچ عوام حقوق کیلئےکسی اورکےبجائےخودپرانحصارکریں، الطاف حسین

    بلوچ عوام حقوق کیلئےکسی اورکےبجائےخودپرانحصارکریں، الطاف حسین

    لندن: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے عوام اپنے حقوق کے حصول کیلئے کسی اور کے بجائے خود پر انحصارکریں۔

    ایم کیوایم بلوچستان کے سابق آرگنائزراور رکن صوبائی اسمبلی یوسف شاہوانی کے ہمراہ آنے والے بلوچ نوجوانوں کے وفد سے گفتگو میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ بلوچ نوجوانوں اورطالبعلم اپنے بنیادی حقوق کے حصول کے لئے پیر، فقیر، سرداروں اور جاگیرداروں سے کوئی امید نہ رکھیں بلکہ اپنی مدد آپ کے اصول کے تحت خودپر انحصار کریں اوربلوچ عوام کو حقوق سے آگاہ کرنے کیلئے رات دن کام کریں، الطاف حسین نے کہاکہ بلوچ نوجوان تیزی سے تحریکی کام کوآگے بڑھائیں، الطاف حسین نے وڈیولنک کے ذریعے بلوچ نوجوانوں سے خطاب کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

  • سیاسی ہم آہنگی اورمفاہمت کی پالیسی جاری رہیگی،بلاول بھٹو زرداری

    سیاسی ہم آہنگی اورمفاہمت کی پالیسی جاری رہیگی،بلاول بھٹو زرداری

    کراچی: پیپلز پارٹی کے چئیر مین بلاول بھٹو زرداری نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو مشورہ دیا ہے کہ ایم کیوایم تحریک انصاف کا طرز عمل اختیار کرنے سے گریز کرے۔

    بلاول بھٹوزرداری کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کومعاشرتی تقسیم نہیں اپنانی چاہیئے۔ پیپلزپارٹی سیاسی ہم آہنگی اورمفاہمت کی پالیسی جاری رکھےگی۔ انھوں نے کہا کہ جیالےمفاہمت پرعمل کرتےہوئےکسی قسم کاردعمل نہ دیں ۔

    پیپلز پارٹی کے چئیر مین کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی نےفوج کوسیاست میں ملوث کرنےکی کوشش کی ہے۔فوج کوسیاست میں مزیدملوث کرنےکی کوشش نہیں ہونی چاہئے۔

  • بتایا جائے مہاجربرابرکے شہری ہیں یا نہیں، الطاف حسین

    بتایا جائے مہاجربرابرکے شہری ہیں یا نہیں، الطاف حسین

    کراچی : الطاف حسین نے کہا کہ صاف صاف بتایا جائے کہ پاکستان میں مہاجربرابر کے شہری ہیں یا نہیں، انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں جاری دھرنے ختم ہوجائیں تو پھر ایک دھرنا ہم بھی دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم سندھ کی تقسیم نہیں چاہتے سندھ دھرتی ہماری بھی ماں ہے لیکن جب دنیا بھرمیں انتظامی بنیادوں پر تقسیم ہوسکتی ہے تو سندھ کو کیوں نہیں کیا جاسکتا؟۔ نارتھ، ساؤتھ، ایسٹ، ویسٹ اورسینٹرل سندھ صوبے بنائے جاسکتےہیں۔ انہوں سندھ کے سیاست دانوں اور دانشوروں سے اپیل کی کہ اس معاملے کو مذاکرات کے ذریعے جلد ازجلد حل کیا جائے لڑائی جھگڑے سے دنیا میں کسی کوکچھ حاصل نہیں ہوا۔

    انہوں پاک فوج کو مخاطب کرکے کہا کہ ’’میں اسلام کی سب سے بڑی فوج کے سربراہ سے سوال کرتا ہوں کہ کیا کلمہ پڑھنے والے مسلمان نہیں ہیں اور ہجرت کرنا کیا سنتِ رسول نہیں ہے‘‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ پولیس ، پیرا ملٹری فورسز اور فوج نے ماضی میں جب بھی ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن کیاتومہاجروں کے خلاف جو بھی بدزبانی کرنی تھی کی گئی لیکن کیا وجہ ہے کہ آج بھی جب کوئی چھاپہ ماراجاتا ہے تو اسی طرح بدزبانی کی جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے بزرگوں نے خوابوں میں نہ سوچا تھا کہ جو وطن انہوں نے قائدِاعظم کی قیادت میں بے شمارقربانیاں دے کرحاصل کیا تھا اس میں ان کی اولادوں کے ساتھ ایسا سلوک ہوگا۔

    الطاف حسین نے کہا کہ پاکستان میں مہاجروں کو دیوار سے لگانے کے لئے سب سے پہلے لیاقت علی خان کو شہید کیا گیا اوراس کے بعد سازشوں پرسازشیں تیارکی گئیں، چاہے وہ فوجی آمروں کا دور ہو یا جمہوری حکمرانوں کا،مہاجروں کو مسلسل عہدوں سے ہٹایا گیا۔

    انہوں نے ملک کے تمام دانشوروں کو دعوت دی کہ ایک بارکراچی ایک سندھ سیکریٹیرٹ اوروزیراعلیٰ ہاؤس کا دورہ کریں تو شائد ہی کوئی اردو بولنے والا شخص کام کرتا نظرآئے۔

    انہوں کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے سندھ میں دس سال کے لئے کوٹہ سسٹم نافذ کیا تھا کہ دیہی علاقوں کے لوگ جو پسماندہ ہیں ترقی کی دوڑ میں شامل ہو سکیں لیکن آج 37 سال بعد بھی کوٹہ سسٹم نافذ ہے۔

    ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا کہ علیحدگی پسند بنگالیوں کے خلاف پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکراردو بولنے والوں نے جنگ لڑی ، ترانوے ہزار فوجی تو واپس آگئے لیکن آج بھی ریڈ کراس کے چھیاسٹھ کیمپوں میں اردو بولنے والے انتہائی غربت کے عالم میں مقیم ہیں۔

    انہوں نے سوال کیا کہ ہم پر جناح پورجیسا نازیبا الزام لگایا گیا اور بدترین ریاستی آپریشن مسلط کیا گیا، 1992 کے آپریشن کا جواز بتایا جائے۔

    ہمارے کارکنان کو گرفتارکیا جاتا ہے اوررینجرزکے ہیڈ کوارٹرزمیں تشدد کرکے لاشیں پھینک دی جاتی ہیں اورپھرہماری ہی تذلیل کی جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دو جماعتیں گزشتہ پچاس دنوں سے دھرنا دے کر بیٹھی ہیں اورسرکاری ٹی وی اسٹیشن پر حملہ بھی کرچکی ہیں، اگر ہم اسلام آباد میں دھرنا دیتے تو ہم پرربرکے بجائے اسٹیل کی گولیاں برسائی جاتیں۔ اگر یہی سلسلے جاری رہے تو ڈر ہے کہ لڑائی نہ چھڑجائے۔

  • ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا آج شام اہم خطاب کا اعلان

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا آج شام اہم خطاب کا اعلان

    کراچی:ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ وہ آج شام نائن زیرو پر قوم سے اہم خطاب کریں گے، جب بھی پارٹی میں صفائی کی بات کی اسٹیبلشمنٹ حرکت میں آگئی، سمجھ نہیں آتا اسٹیبلشمنٹ کو ایم کیو ایم سے کیا بیر ہے؟

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہنا تھا کہ وہ جب بھی تنظیم نو کا آغاز کرتے ہیں، اسٹیبلشمنٹ کی حرکتیں تیز ہوجاتی ہیں ۔

    ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا کہ وہ نہیں سمجھ سکےکہ اسٹیبلشمنٹ کو ایم کیوایم سے کیا بیر ہے، الطاف حسین نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ ساتھیوں کو اہم باتوں سے آگاہ کردیں۔

    ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا کہ ان کے کارکنوں کو بلا جواز گرفتار کیا جارہا ہے۔

  • الطاف حسین کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے چودہ اہم سوالات

    الطاف حسین کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے چودہ اہم سوالات

    لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد  الطاف حسین نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کو مخاطب کرتے ہوئے ان سے پیرا ملٹری فورسز اور فوج کے ایم کیوایم کے ساتھ طرز عمل کے حوالے سے 14سوالات کئے ہیں اور کہا ہے کہ یہ سوالات ایک ایک مہاجر بزرگ ، ماں ، بیٹی حتی کہ نواجونوں اور معصوم بچے بچیوں کی آواز ہیں جو چھاپوں کے دوران انتہائی بیہودہ اور غیر قانونی طرز عمل دیکھتے ہیں ۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے چودہ اہم سوالات کئے ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں۔

    ۔ قائد الطاف حسین نے آرمی چیف سے سوال کیا کہ ماورائے عدالت قتل، گرفتاریوں اور چھاپوں کا مرکز ایم کیو ایم کے دفاتر کیوں ہے؟

    ۔ 19جون 1992ء کو جب فوج نے 72بڑی مچھلیوں کے خلاف کارروائی کے نام پر آپریشن کا رخ صرف اور صرف ایم کیوایم کی جانب کیوں موڑا گیا ؟

    ۔ رینجرز نے کراچی آپریشن کیا ہے اور جگہ جگہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کی گرفتاریاں کیں، ان میں سے اکتالیس کارکنان اب تک لاپتہ کیوں ہیں؟

    ۔ الطاف حسین کا کہنا ہے کہ اللہ نے آپ کو طاقتور عہدہ عطا فرمایا ہے، فوج یونیٹی کا سمبل ہوتی یا قوم کو گالیاں دے کر لسانیت اور صوبائیت میں بانٹنے کا کام انجام دینا بھی کیا فوج کے فرائض میں شامل ہیں ؟

    ۔ سابق برگیڈیئر آصف ہارون نے جناح پورکا خود ساختہ جعلی نقشہ تقسیم کیا جس کے گواہ ریٹائرڈ فوجیوں کی حیثیت سے زندہ ہیں، اس پر اقوام متحدہ کی عدالت لگا لی جائے یا جی ایچ کیو میں عوامی عدالت لگالی جائے اوران کی گواہی اس ضمانت کے ساتھ لی جائے کہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی؟

    ۔ فوج کے خود احتسابی عمل کے دوران تشدد کے ذریعے ایم کیوایم کے کارکنان کو ہلاک کرنے والے کتنے افسران اور سپاہیوں کو سزا دی گئی؟

    ۔ کیا منتخب نمائندوں سے رینجرز کے میجر ، کیپٹن ، بریگیڈیئر اور افسران کا درجہ آئینی اعتبار سے زیادہ بڑا ہوتا ہے ؟

    ۔ آج تک پارٹی کا جو سامان گھروں اور دفاتر سے لیا گیا واپس نہیں کیا گیا آخر کیوں؟

    ۔ ماورائے عدالت قتل ، چھاپے گرفتاریوں اور دفاتر و گھروں پر چھاپوں کا مرکز صرف اور صرف ایم کیوایم کے رہنماؤں اور کارکنان کے دفاتر اور گھروں کو کیوں بنایا گیا ہے؟

    ۔ الطاف حسین نے کہا ہے کہ میرے بھائی اور بھتیجے کو گولیاں مار کر شہید کردیا گیا، کس قصور اور جرم میں ؟ آخر انھیں کس جرم کی سزا دی گئی؟

    ۔ الطاف حسین نے مزید کہا کہ پولیٹیکل ویکٹا مائزیشن کے تحت قتل کرنے کا لائسنس کوئی بھی حکومت نہیں دیتی ہے ، ہم مہاجروں کو آخری بار فوج بتائے کہ ہم کیا کریں ؟

    ۔ ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دے کر ملک بنایا، سب کچھ  لٹا دینے کے باوجود ہمارے لئے فوج کے دل میں آج تک اپنائیت یا قبولیت کیوں نہ آسکی؟

     ۔ چالیس روز گزر چکے ہیں کچھ جماعتوں کو ریڈ زون جانے ، دھرنے دینے کی اجازت ہے بڑی خوشی کی بات ہے۔

    ۔ اگر ایم کیوایم ، اسلام آباد ، ریڈزون میں ایک ہفتہ بعد دھرنے دینے کا بھر پور اعلان کریں تو فوج ، رینجرز اور پولیس حرکت میں تو نہیں آئیں گے ؟