Tag: MQM

  • آرمی چیف نےمصالحت کےلیےآگےبڑھ کر پاکستان کی خدمت کی ہے،الطاف حسین

    آرمی چیف نےمصالحت کےلیےآگےبڑھ کر پاکستان کی خدمت کی ہے،الطاف حسین

    کراچی:الطاف حسین نے سیاسی بحران کےحل کیلئےجنرل راحیل شریف کی ثالثی کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی چیف انیس سو بانوے میں متحدہ اور فوج کے مابین پیدا کی گئی غلط فہمیوں کا خاتمہ کرلیں تو یہ بھی ملکی خدمت ہوگی۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نےمصالحت کےلیےآگے بڑھ کر پاکستان کی خدمت کی ہے،آرمی چیف کے اس مثبت اقدام سےملک بڑے خون خرابے اور نقصان سے بچ گیا۔

    ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا کہ وہ مصالحت کےاس عمل کو مکمل سپورٹ کرتے ہیں، آرمی چیف سے اپیل کرتےہوئےالطاف حسین نےکہا کہ ہم پاکستان اورپاک فوج سے محبت کرنے والے لوگ ہیں آرمی چیف انیس سو بانوے میں متحدہ اور فوج کے درمیان پیدا کی گئی غلط فہمیوں کا خاتمہ کر لیں تو یہ بھی ملکی خدمت ہو گی۔

  • طاہرالقادری نےفوج کی ثالثی کی پیشکش قبول کرلی

    طاہرالقادری نےفوج کی ثالثی کی پیشکش قبول کرلی

    اسلام آباد :  ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ آرمی چیف نے ثالث اور ضامن بننے کے لئے پیغام بھیجا ہے۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کی درخواست پر آرمی چیف نے ثالث بننے کا پیغام بھیجا ہے،انہوں نے شرکاءکو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے آرمی چیف کے پیغام پر آمادگی کا اظہار کیا ہے کیا آپ اسے قبول کرتے ہیں؟ جس پر تمام کارکنان نے ہاتھ اٹھا کر رضامندی کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور ان کی کابینہ کےلئے مزاکرات کے دروازے بند ہوچکے ہیں،اب پاک فوج نے فارمولا تیار کرنے کیلئے 24 گھنٹے کا وقت مانگا ہے جس کے بعد مذاکرات شروع ہوں گے اور اگر ہمیں اس فارمولا پر تحفظات ہوئے تو ہم اسے قبول نہیں کریں گے، اگر معاہدہ نہیں ہوا تو دمادم مست قلندر ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز نے اپنی روایت کو برقرار کرتے ہوئے فوج سے ثالثی کی خبر سب سے پہلے بریک کی تھی۔

  • نوازشریف کا نام شامل نہیں، طاہرالقادری کا ایف آئی آر قبول کرنے سے انکار

    نوازشریف کا نام شامل نہیں، طاہرالقادری کا ایف آئی آر قبول کرنے سے انکار

    اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے دھرنے میں موجودانقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایف آٗئی آر قبول کرنے سے انکار کردیا۔

    انہوں نے ایف آئی آر میں درج کی گئی آئینی دفعات پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ایف آٗئی آر میڈیا کی غیر موجودگی میں درج کی گئی اور اس میں نواز شریف کا نام درج مہیں کیا گیا۔ دہشت گردی کی دفعات شامل کی جائیں گی تو ایف آئی آر قبول کریں گے۔

    انہوں نے دھرنے کے مظاہرین کو حکم دیا کہ سب کفن پہن لیں اور انقلاب کے لئے تیار ہوجائیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے وکلا ء کو اب تک ایف آئی آر کی کاپی فراہم نہیں کی گئی نہ ہی انہیں ایف آٗئی آر دکھائی گئی ہے لہذا ہمارے نزدیک ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مظاہرہ آئینی اور جمہوری ہے پاکستان کی تاریخ میں اتنا بڑا عوامی احتجاج آج تک نہیں ہوا،اورآج یہ شاہراہ ِ دستور شاہراہِ انقلاب بنے گی۔

    انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کو مخاطب کر کے کہا کہ دونوں جماعتوں کے کارکن آپس میں سیاسی کزن ہیں لہذا ایک ساتھ جینا اور ایک ساتھ مرنا، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ،’’عمران خان عمر میں چھوٹے ہیں لیکن قد میں بڑے ہیں‘‘۔

    ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ملک کے دس سے بارہ کروڑ عوام انتہائی غربت کے عالم میں زندگی گزار رہے ہیں جبکہ پاکستان کا آئین اس بات کی ضمانت دیتا ہے کوئی شخص بنیادی ضروریات سے محروم نہیں رہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس عوام کی فلاح و بہبود کے لئے پیسے نہیں ہیں لیکن حکمرانوں کی عیاشی کے لئے اور انکی اولادوں کی آسائشوں کے لئے پیسے ہیں۔

    انہوں نے آئین ِ پاکستان کو قائد اعظم کی جانب سے عوام کی فلاح کے لئے ’’چیک‘‘ قراردیا اور کہا کہ جب بھی حکمرانوں سے پارلیمنٹ میں اس چیک کو کیش کرنے کی بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ کہ پیسے نہیں ہیں لہذا آج ہم اس چیک کوکیش کرانے کے لئے سڑکوں پرآئیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے انسانیت کے ناطے حکومت سے تقریباً سات مرتبہ مذاکرات کئے جن میں وفاقی جابینہ کے سینئر وزراء شامل تھےلیکن وہ مذاکرات بے نتیجہ رہے کیونکہ ان کے پاس کسی بھی قسم کے فیصلے کا اختیار نہیں تھا ، ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید انکشاف کیا کہ وفاقی وزراء نے یہ بات تسلیم کی کہ فیصلہ سازی کا اختیار صرف اور صرف شریف خاندان کے پاس ہے جس کے بعد مذاکرات اپنے منطقی انجام تک پہنچ گئے۔

    انہوں نے عالمی دنیا کے سفیروں سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہی جمہوریت ہے؟

    انہوں نے کہ عہد کیا ہے کہ اپنے حقوق لئے بغیر واپس نہیں جائیں گے دو صوبوں کے گورنر بھی ہمارے مؤقف کی تائید کرچکے ہیں۔ عدالت بھی ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے چکی ہے۔

  • حکمران رضاکارانہ طور پرخود چلےجائیں،الطاف حسین

    حکمران رضاکارانہ طور پرخود چلےجائیں،الطاف حسین

    کراچی:ایم کیوایم کےقائد الطاف حسین نےعلامہ طاہرالقادری کےمطالبات جائز قرار دے دیا، کہتے ہیں بہت خون خرابہ ہوگیا،حکمران رضا کارانہ طورپرچلےجائیں۔

    الطاف حسین کا کہنا ہےکہ حکومت کوئی جائزمطالبہ ماننےکوتیارنہیں توبات کیسے ہوگی اوراگرکسی کے جائز مطالبات نہ مانےجائیں تو پھر وہ کیا کرے، ایم کیو ایم کے قائد نےعلامہ طاہر القادری کےمطالبات کوجائز قراردیتےہوئےحکمرانوں سے رضاکارانہ طورپرچلےجانےکا مطالبہ کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پندرہ روزسےدھرنے جاری ہیں کیا یہ مذاق ہورہا ہے،ماڈل ٹاؤن میں سترہ جون کو چودہ لوگوں کوقتل اوراسی کو زخمی کیا گیا، ان میں خواتین ،بچے شامل ہیں لیکن عدالتی حکم کےباوجودسانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج نہیں کیاجارہا، جس پر صبر کا پیمانہ چھلک بھی سکتا ہے۔

    الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ان کےلیے وہ عظیم ہےجوغریب کےحقوق کی بات کرتاہے،پاکستان میں عدل وانصاف اورامن وامان والا ملک دیکھنا چاہتے ہیں۔

    الطاف حسین نے طاہر القادری اورعمران خان کی تعریف کرتے ہوئےکہا کہ دونوں لیڈروں میں قوت برداشت بہت ہے۔

  • مذاکرات کا دروازہ بند،کل یوم انقلاب ہوگا، ڈاکٹرطاہرالقادری

    مذاکرات کا دروازہ بند،کل یوم انقلاب ہوگا، ڈاکٹرطاہرالقادری

    اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری اور حکومتی وفد کے درمیان جاری مذاکرات اپنے اختتام کو پہنچ گئےہیں اور حکومتی وفد واپس روانہ ہوگیا ہے۔ ڈاکتر طاہر القادری نے اعلان کیا کہ مذاکرات کا دروازہ بند ہوگیا کل یومِ انقلاب ہوگا۔

      ڈاکٹر طاہر القادری نے گورنر سندھ اور گورنر پنجاب کا ان کی ذاتی حیثیت میں شکریہ ادا کیا اور اعلان کیا کہ وزیر اعظم اور حکومت کلی طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔ ان کا یہ کہنا تھا کہ حکومتی کمیٹی نے ہم سے بارہا وقت مانگا اور ہم دیتے رہے لیکن وہ کسی نتیجے پر نہیں پہنچ پائے ۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سے دو مطالبے کئے تھے کہ سانحہ ماڈل ٹاوٗن کے اکیس نامزد ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے اور شہباز شریف استعفیٰ دیں تاکہ مزید شرائط پر گفتگو ہوسکے ۔

    ان کا کہناتھا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں غیر سنجیدہ ہے ہم نے وفد سے کہا تھا کہ آدھے گھنٹے بعد اگر حکومت کا جناب نہ ہو تو دوبارہ واپس نہ آئیں۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت سے مذاکرات ختم ہوچکیں ہیں ہم نے امن اور جمہوریت کو آکری ھد تک موقع دیا لیکن حکمرانوں کی نیت میں عوام کو عدل دینا نہ پہلے تھا نہ اب ہے لہذا مذاکرات کا دروازہ بند ہو گیا ہے اور ہم اپنا آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے میں حق بجانب ہیں۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ جو لوگ آنا چاہیں کل تک آجائیں کل یوم ِانقلاب ہوگا ، عوام کو کل سے زیادہ نہیں بیٹھنا پرے گا ، کل حکمرانوں کا فیصلہ عوام کریں گے۔

    پاکستان عوامی تحریک کے رہنماء  رحیق عباسی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی وفد نے مزیدآدھے گھنٹے کا وقت ماناگا ہے اور ہم ان حکمرانوں کو آخری حد تک موقع دینا چاہتے ہیں۔

    گورنر سندھ ڈاکتر عشرت العباد کاکہنا تھا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ڈاکٹر طاہر القادری کے مطالبات حکومت کو ماننے چا ہیئے ، ا کیونکہ جائز اور قانونی مطالبات ماننا عوام کا حق  ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر زیادہ وقت گزرا تو الطاف حسین بھی عوامی دھرنے میں شمالیت اختیار کرلین گے۔


    دوسری جانب وفاقی وزیر ِ ریلوے سعد رفیق کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے استعفے اور پنجاب میں گورنرراج کا آپشن زیر ِ غور نہیں ہیں۔

    مذاکرات سے قبل گورنر سندھ داکٹر عشرت العباد اور گورنر پنجاب چوہدری سرور دھرنے کے شرکا؍ سے اظہار ِ یکجہتی کے لئے تشریف لائے تھے اور دونوں حضرات مذاکرات کے دوران بھی کنٹینر میں موجود رہے۔

  • عمران فاروق قتل کیس: اسکاٹ لینڈ یار ڈ نےتیس سالہ شخص گرفتارکرلیا

    عمران فاروق قتل کیس: اسکاٹ لینڈ یار ڈ نےتیس سالہ شخص گرفتارکرلیا

    لندن: اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس نے ایم کیوایم کے رہنماء ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں ایک شخص گرفتارکرلیاہے، پولیس کا خیال ہے کہ اس گرفتاری سے قتل کی تحقیقات میں مدد ملے گی۔

    لندن میں ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس کی تحقیقات میں نئی پیش رفت ہوئی ہے۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ کے حکام نے بتایا ہے کہ اس کیس سے متعلق ایک شخص کوگرفتار کیا گیا ہے جس سے ویسٹ لندن کے پولیس اسٹیشن میں تفتیش کی جاری ہے۔

    برطانوی پولیس حکام کے مطابق گرفتار کئے گئے شخص کی عمرتیس سال ہے تاہم اس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ عمران فاروق قتل کیس میں مطلوب کاشف خان اورمحسن علی سید کے بارے میں تفتیش کرنا چاہتے ہیں۔

  • اب بات برطرفی پر نہیں، پھانسی پرختم ہوگی، طاہرالقادری

    اب بات برطرفی پر نہیں، پھانسی پرختم ہوگی، طاہرالقادری

    اسلام آباد :  ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اللہ تعلیٰ نے ہماری پکار سن لی ہے ۔کل اللہ سے شہادت کی التجاء کی تھی ۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی ٹریبیونل نے قاتلوں کے چہرے سے پردہ ہٹا دیا،  ٹریبیونل کی رپورٹ کے مطابق شہباز شریف کو زمہ دار ٹھرایا ہے۔ حکومت نے ٹریبوبل کی رپورٹ کو بھی چھپا کر رکھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاون وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کی مشاورت کے بغیر نہیں ہوسکتا ، نواز شریف اب آپ بھی نہیں بچ سکتے ہیں،  اب بات برطرفی پر نہیں پھانسی پر ختم ہوگی۔

    طاہرالقادری نے کہا کہ غریبوں کی پکار سننے والا کوئی نہیں ہے،کوئی مظلوم کی آواز سننے کو تیار نہیں ہے ، ایسے میں اگر میں ان کے لئے نہ نکلوں تو کیا کروں ؟،حکمران بیرونِ ملک جا کر علاج کرواتے ہیں اور غریب کو ایک سر درد کی گولی میعسر نہیں ہے، ایسے میں انصاف اور انقلاب کے لئے نہ نکلیں تو کیا کریں ، آئین اور قانون کہاں ہے؟

    انہوں نے جمہوریت کے حوالے سے کہا کہ لوگ بھوکے پیاسے ہیں حکمران عیاشی کررہے ہیں کیا یہ جمہوریت ہے ، اگر یہ جمہوریت ہے تو ایسی جمہوریت پرلعانت ہے،جمہوریت وہ ہوتی ہے جس میں لوگوں کو خوشحالی ملے ، غریب کے چولہ جلے ، کوئی شہری اپنے حق سے محروم نہ رہے، چند لوگ ایوانوں میں بیٹھ کر جمہوریت کا رونا روتے ہیں۔ ہم ایسی جموہریت کو نہیں مانتے جس میں غریب بھوکا رہے۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ہماری ڈیڈ لائن میں 23 گھنٹے باقی رہ گئے ہیں، سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی ایف آئی آر 21 نامزد افراد کے خلاف درج کی جائے۔ طاہر القادری نے کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ ڈیڈ لائن ختم ہونے سے پہلے کفن منگوا لیں، مجھے رونے والوں کے آنسو نہیں، ان کے خون کے قطرے چاہئیں، خدا کیلئے گھروں سے نکل آﺅ۔

    طاپرالقادری نے پولیس کو مخاطب کر کے کہا کہ پولیس والوں میں لئے بھی لڑرہا ہوں، تمیں خدا اور رسولﷺ کا واسطہ ان غریب ، بھوکے اور مجبور عوام پر گولی مت چلانا اگر گولی چلانے کا دل ہو تو پہلے مجھ پر گولی چلانا ۔ میں نے زندگی میں کبھی بلٹ پروف جیکٹ نہیں پہنی جس معاشرے میرے رسول ﷺ اُمت بھوکی ہو ، اس معاشرے میں زندہ رہنے کا دل نہیں رہا، انہوں نے کہا کہ خدا کی قسم جینے نہیں چاہتا، اب تخت ہوگا یہ تختہ ،فتح ہوگی یہ شہادت ہوگی۔

  • بہت احتیاط شروع کردیں،بڑا خون خرابہ نظرآرہاہے،الطاف حسین

    بہت احتیاط شروع کردیں،بڑا خون خرابہ نظرآرہاہے،الطاف حسین

    کراچی:الطاف حسین نے اپنے خدشات کا اظہار  کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بہت خون خرابہ ہوسکتا ہے، عوام بارہ بجےکے بعد محفوظ مقامات پر رہیں، آئینی مارشل لاء کا امکان ہے، حکومت لچک پیدا کرے، قربانی دینی ہوگی۔

    اے آر وائی سے خصوصی انٹرویو میں الطاف حسین نےکہا کہ بہت احتیاط شروع کر دیں، مجھے بڑا خون خرابہ نظر آ رہا ہے، ملک کو ضد،ہٹ دھرمی اور انا کی بھینٹ چڑھانے کوشش کی جارہی ہے، متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ محفوظ مقامات پر رہیں اوربارہ بجے کے بعد غیر ضروری باہر نکلنے سے گریز کریں۔

    انہوں نےکہا کہ قربانی دیکر ملکی سالمیت کو بچایا جاسکتا ہے، طاہرالقادری کے چھ مطالبات ملک کیلئے بہترسمجھتا ہوں، کوئی سمجھے یا نا سمجھے، طاہرالقادری اسمبلی تحلیل کے مطالبے سے دستبردار ہوجائیں، الطاف حسین نےطاہر القادری سے اپیل کی خدارا ریڈزون پار نہ کریں۔

     انہوں نے کہا کہ خدارا مسائل کا حل مذاکرات سے نکالیں، الطاف حسین نے سوالیہ اندازمیں کہا کہ کیا جمہوری دورمیں آرٹیکل دو سو پینتالیس اور پی پی او مارشل لاء کی اقسام نہیں؟ اب مجھے آئین کی چھتری تلے غیر آئینی اقدام ہوتا نظر آرہا ہے۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے عمران خان کا وزیراعظم نوازشریف سے تیس دن کے استعفے کے مطالبہ مذاق قرار دیا اور کہا کہ مستقل حل نکالیں۔

    الطاف حسین نے مزید کہا کہ بارہ بجے کے بعد کوشش کریں محفوظ جگہوں پر رہیں، الطاف حسین نے عمران خان کو 25 سیٹیں دینے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ ملک بچانے کے لئے اب قربانی دینے کی ضرورت ہے کیونکہ قربانی دے کر ہی پاکستانی سالمیت کو بچایا جاسکتا ہے۔

    الطاف حسین نے کہا کہ اگر اس سے مسئلے کا حل نکلتا ہے تو میں 25 سیٹوں سے استعفیٰ دینے کے لئے تیار ہوں اور ہم جن 25 سیٹوں کو خالی کریں گے ان پر انتخابات نہیں لڑیں گے۔

    اس سے قبل الطاف حسین نے اپنے ایک بیان میں ایک بار پھر فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک کی نازک صورتحال کاسنجیدگی سےاحساس کریں اوربامعنی مذاکرات کےذریعےمسائل حل کریں۔ 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں ۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھاکہ پاکستان انتہائی نازک دور سے گزررہا ہے، ملک کو اندرونی وبیرونی چیلنجزکا سامنا ہے اور اب تک قومی خزانے کو آٹھ سو ارب روپے سے زائد کانقصان پہنچ چکا ہے، الطاف حسین نے حکومت اور دھرنا دینے والی جماعتوں سے بامعنی بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنیکی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ ملک کی نازک سیاسی صورتحال کا احساس کریں ۔

    ایم کیو ایم کے قائد نےبتایا کہ تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں سے بات چیت کیلئے سینئر ارکان پرمشتمل ٹیم تشکیل دیدی ہے۔ انہوں نے ایم کیوایم کے سنیئر اراکین اور پارلیمنٹرینز کو فوری طور پراسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔

    الطاف حسین کا کہنا تھا کہ طاہرالقادری کے بیشترمطالبات عوامی امنگوں کے ترجمان ہیں، جو آئین و قانون سے ہرگز متصادم نہیں، ایسے مطالبات تسلیم کرنے کیلئے حکومت قدم اٹھائے، انکا کہنا تھا کہ انتہائی تیز رفتاری سے فیصلے کرنے ہونگے، ایم کیوایم کے قائد کا کہنا تھا کہ وقت تیزی سے نکلا جا رہا ہے اور اگلے 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں۔

  • سیاسی بحران کا حل، ایم کیو ایم کی 3رکنی کمیٹی تشکیل

    سیاسی بحران کا حل، ایم کیو ایم کی 3رکنی کمیٹی تشکیل

    کراچی: متحدہ قومی مومنٹ نے قائد الطاف حسین کی ہدایت پر حالیہ سیاسی بحران کے حل کیلئے تین اراکین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیدی۔

    ایم کیو ایم کی جانب سے سیاسی بحران کے حل کیلئے تین اراکین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیدی گئی، سیاسی بحران کا حل تلاش کریں گے کمیٹی کے اراکین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ، ڈاکٹر فاروق ستار، اور بابر خان غوری ، کمیٹی آج اسلام آباد میں سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے ملاقات کرکے سیاسی بحران کے حل میں کردار ادا کرے گی جبکہ آج اراکین علامہ طاہر القادری ، چوہدری برادران، شیخ رشید، اور حکومتی نمائندوں سے بھی ملاقات کریں گے، واضح رہے کہ ماضی میں بھی ڈاکٹر طاہر القادری سے مذاکرات میں کمیٹی کے ارکان بابر غوری اور فاروق ستار نے اہم کردار ادا کیا تھا۔

  • میں نے آج شہادت کی نیت کرلی ہے، طاہرالقادری

    میں نے آج شہادت کی نیت کرلی ہے، طاہرالقادری

    اسلام آباد :پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اب انقلاب آخری مراحلے میں داخل ہوگیا ہے ،حکومت کو مزید 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتا ہوں۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکا ء نے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ انقلاب مارچ کے شرکا ء کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔اللہ آپ کے صبر کو مزید استقامت عطافرمائے، میری آنکھوں نے ایسا نظم و ضبط  آج تک نہیں دیکھا۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ قوم کے بیٹے اور بیٹیوں کا مزید امتحان نہیں لے سکتا ۔ کنٹینر لگا کر لوگوں کو اسلام آباد آنے سے روکا گیا، شرکا ریڈ زون کے رکاوٹوں کو تور کر آئے ہیں۔ جب تک میں بیٹھا ہوں یہاں سے کوئی جانے والا نہیں ہے۔

    انہوں نے حکومت کو اڑتالیس گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ 48 گھنٹے سے پہلے حکومت اور اسمبلی ختم کردو ورنہ دما دم مست قلندر ہوگا، اس کے بعد میری کوئی ذیمنداری نہیں ہوگئی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت ، اسمبلی کو ناجائز ، ٖغیر آئینی، غیر قانونی سمھجتے ہیں، 2013  کا انتخاب کروانے والا الیکشن کمیشن خود غیر آئینی تھا۔ حکومت مزکرات کر کے وقت ضائع نہ کرے۔

    عمران خان کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں پہلے ہی کہا تھا کہ انتخابات کے بعد سب دھاندلی کی آواز بلند کریں گے، افضل خان نے خود کہا کہ بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی، اب تحقیقات کی کوئی ضرورت نہیں رہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج شہادت کی نیت کرلی ہے،  موت کا ڈر نہیں ہے آج اپنے لئے کفن بھی خرید لیا ہے ۔ یہ کفن یا تو میں میں پہنوں گا یا نواز شریف کا اقدرار پہنے گا، چودہ دنوں میں 1 بار صرف شہادت کے عوض غسل کیا ہے ، شاید یہ میری زندگی کا آخری غسل ہو۔

    طاہر القادری خطاب کے دوران آبدیدہ ہو گئے انہوں نے کہا کہ کوئی ادارہ آواز سننے والا نہیں، حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر جوڈیشل کمیشن بنایا اور خود ہی پیش ہوئے،اسی جوڈیشل کمیشن نے حکومت کے لوگوں سے خود جرح کی لیکن شہباز شریف کے بنائے کمیشن کی رپورٹ کو اب تک شائع کیوں نہیں کیا گیا؟ اپنی بنائی جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو ٹی وی اور اخبا رات میں دیا جائے، انہوں نے کہا کہ اس ملک کے غریبوں کے پاس کفن اور دفن کے سوا کوئی حق نہیں رہ گیا۔