Tag: MQM

  • 2018 کا انتخابی دنگل، بڑے سیاسی پہلوان آمنے سامنے ہوں گے

    2018 کا انتخابی دنگل، بڑے سیاسی پہلوان آمنے سامنے ہوں گے

    اسلام آباد: دو ہزار اٹھارہ کے انتخابی دنگل کے جوڑ سامنے آنے لگے، نامی گرامی سیاسی پہلوانوں نے ایک دوسرے کے خلاف زور آزمائی کے لیے کمر کس لی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کی تاریخ بدلنے والے انتخابی دنگل کے بڑے جوڑ میں بڑے سیاسی پہلوان آمنے سامنے ہوں گے، کراچی میں پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کا جوڑ پڑے گا شہر کی دعویدار ایم کیو ایم سے جہاں این اے 243 پر ایم کیو ایم بہادر آباد کے خالد مقبول صدیقی کا کپتان سے مقابلہ ہوگا۔

    لاہور میں این اے 121 پر عمران خان اور نون لیگ کی تیز گام ایکسپریس خواجہ سعد رفیق کا آمنا سامنا ہوگا جبکہ این اے 35 بنوں پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا سابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا اکرم درانی میں ٹاکرا ہوگا۔


    عام انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی کے اجراء اور وصولی کا آغاز


    لاہور میں ہی این اے 125 پر نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور پی ٹی آئی کی یاسمین راشد میدان میں ہوں گی اور این اے 129 پر مسلم لیگ (ن) کے ایاز صادق اور تحریک انصاف کے علیم خان ٹکرائیں گے۔

    علاوہ ازیں کراچی کے این اے 246 لیاری سے پہلی بار پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو الیکشن لڑیں گے، خیال رہے کہ حلقہ دو سو چھیالیس حلقہ بندیوں سے پہلےعزیز آباد کا حلقہ تھا۔


    بیرون ملک پاکستانیوں کو عام انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی اجازت کی درخواست پر مزید دلائل طلب


    واضح رہے کہ ملک میں عام انتخابات 25 جولائی کو ہونے جارہے ہیں جس کےلیے تمام پارٹیوں نے اپنی اپنی تیاریاں تیز کردی ہیں، علاوہ ازیں سیکیوٹی کے لیے سخت اقدامات کیے جارہے ہیں تاکہ انتخابات کا عمل پر امن بنایا جاسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • حیدر عباس رضوی اگر مطلوب ہوتے تو ایئرپورٹ پر گرفتار کر لیے جاتے: خالد مقبول

    حیدر عباس رضوی اگر مطلوب ہوتے تو ایئرپورٹ پر گرفتار کر لیے جاتے: خالد مقبول

    کراچی: ایم کیو ایم بہادر آباد گروپ کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے حیدر عباس رضوی کی آمد اور روانگی سے متعلق کہا ہے کہ اگر وہ کسی کو مطلوب ہوتے تو ائیرپورٹ سے گرفتار کر لیے جاتے، ان کی آمد پر کسی کو تشویش نہیں تھی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ حیدر عباس چپ چھپا کر نہیں سب کے سامنے آئے تھے کسی کو مطلوب تھے تو ائیرپورٹ پر ہی دھر لیتے، وہ اپنی والدہ سے کیا وعدہ پورا کرنے آئے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ حیدر عباس رضوی کے پاس دہری شہریت ہے فی الحال وہ الیکشن نہیں لڑ سکتے، ان سے متعلق مختلف قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔


    ایم کیو ایم رہنما حیدرعباس رضوی واپس کینیڈا روانہ ہوگئے


    خیال رہے کہ متحدہ قومی موؤمنٹ کے رہنما حیدر عباس رضوی 6 جون کو اچانک کینیڈا سے وطن واپس پہنچے تھے بعد ازاں وہ اچانک ہی اگلے روز کینیڈا چلے گئے، ایم کیو ایم نے کہا ہے کہ حیدر عباس کراچی اپنے اہل خانہ اور پارٹی قیادت سے ملنے آئے تھے۔

    ذرائع نے کہا تھا کہ حیدر عباس رضوی کا استقبال رابطہ کمیٹی کے رکن فیصل سبزواری اور فرقان اطیب نے کیا تھا، جس کے بعد انہوں نے کنونیئر اور ڈپٹی کنونیئرز سے بھی ملاقات کی جس میں موجودہ سیاسی صورتحال اور ایم کیو ایم دھڑے بندی کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایم کیو ایم رہنما حیدرعباس رضوی واپس کینیڈا روانہ ہوگئے

    ایم کیو ایم رہنما حیدرعباس رضوی واپس کینیڈا روانہ ہوگئے

    کراچی : متحدہ قومی موؤمنٹ کے رہنما حیدر عباس رضوی آج صبح اچانک کینیڈا واپس چلے گئے، ایم کیو ایم نے کہا ہے کہ حیدر عباس کراچی اپنے اہل خانہ اور پارٹی قیادت سے ملنے آئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موؤمنٹ کے رہنما حیدر عباس رضوی گذشتہ روز اچانک کراچی پہنچے تھے اور آج صبح ایم کیو ایم رہنما دوبارہ کینیڈا روانہ ہوگئے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے حیدر عباس رضوی کے اچانک کینیڈا روانگی پر کسی طرح کا مؤقف دینے سے گریز کیا جارہا ہے۔ ایم کیو ایم رہنماؤں کی جانب سے بس اتنا بتایا گیا ہے کہ حیدرعباس رضوی قیادت اور فیملی سے ملنے آئے تھے، مل کر چلے گئے۔

    حیدر عباس رضوی دو سال سے زائد عرصے کے بعد رات گئے اچانک کراچی پہنچنے تھے جو صبح واپس کینیڈا روانہ ہوگئے۔ کراچی پہنچنے کے بعد حیدرعباس رضوی نے بہادرآباد میں قائم عارضی مرکز میں خالد مقبول صدیقی سمیت دیگررہنماؤں سے ملاقات کی تھی۔

    ذرائع کے مطابق حیدر عباس رضوی کا استقبال رابطہ کمیٹی کے رکن فیصل سبزواری اور فرقان اطیب نے کیا تھا، جس کے بعد انہوں نے کنونیئر اور ڈپٹی کنونیئرز سے بھی ملاقات کی جس میں موجودہ سیاسی صورتحال اور ایم کیو ایم دھڑے بندی کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    یاد رہے کہ 22 اگست کی متنازع تقریر کے بعد ایم کیو ایم رہنماء نے فاروق ستار کی سربراہی میں بننے والی جماعت کی کھل کر حمایت کرتے ہوئے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا تھا تاہم گزشتہ کچھ ماہ قبل ہونے والی ایم کیو ایم خلیج کے دوران فاروق ستار نے حیدر عباس رضوی کو براہ راست پریس کانفرنس کے دوران جھاڑ بھی پلائی تھی۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ’حیدر بھائی میں نے آپ کے میسج خود پڑھے جس میں آپ نے بہادر آباد کی حمایت کرنے کا اعلان کیا اور کارکنان کو بھی اسی بات کی ترغیب دی‘ْ

    واضح رہے کہ کچھ دنوں قبل سوشل میڈیا پر ایم کیو ایم رہنما کی ایک تصویر وائرل ہوئی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ کینیڈا میں آن لائن ٹیکسی سروس میں بطور ڈرائیور اپنی ذمہ داریاں انجام دیتے ہوئے ذریعہ معاش چلا رہے ہیں البتہ اس تصویر کی کوئی تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نگراں وزیر اعلیٰ سندھ کی حلف برداری کے بعد بیوروکریسی میں بڑی تبدیلیاں متوقع

    نگراں وزیر اعلیٰ سندھ کی حلف برداری کے بعد بیوروکریسی میں بڑی تبدیلیاں متوقع

    کراچی: سندھ کے نامزد نگراں وزیر اعلیٰ فضل الرحمان کی حلف برداری کے بعد بیوروکریسی میں بڑی تبدیلیاں متوقع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علیٰ شاہ اور اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی ملاقات ہوئی تھی جس میں سندھ کے نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے سابق چیف سیکریٹری فضل الرحمان کے نام کا اعلان کیا گیا تھا جو کل اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران وزیراعلیٰ کے حلف کے بعد بیوروکریسی میں بڑی تبدیلیاں ہوں گی، 48 گھنٹے میں مختلف محکموں کے افسران کے تبادلے اور تقرریاں بھی ہوں گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعلیٰ ایماندار اور اچھی شہرت والے بیوروکریٹس کی ٹیم لے کر چلیں گے، اچھی شہرت والے افسران کو ترجیحی بنیادوں پر ذمہ داریاں دی جائیں گی۔


    نگراں وزیر اعلیٰ سندھ کے لیے فضل الرحمان کے نام کا اعلان


    ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران غفلت کے مرتکب افسران کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی ہوگی، جبکہ نگراں وزیراعلیٰ کابینہ کے پہلے ہی اجلاس میں لائحہ عمل واضح کریں گے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز نگراں وزیر اعلیٰ سندھ کے لیے فضل الرحمان کا نام فائنل کیا گیا ہے، نامزد نگراں وزیر اعلیٰ 2007 سے 2010 تک چیف سیکریٹری رہے، نگراں وزیراعلیٰ کے لیے فضل الرحمان کا نام اپوزیشن جماعتوں نے دیا تھا۔

    واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علیٰ شاہ اور اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگراں وزیر اعلیٰ سندھ کے نام کا اعلان کیا تھا، اس موقع پر مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ایسا نام لانا چاہتے تھے جس پر تمام پارٹیوں کو اتفاق ہو، فضل الرحمان کو نگراں حکومت میں کام اور الیکشن کرانے کا تجربہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نگراں وزیر اعلیٰ سندھ کے لیے فضل الرحمان کے نام کا اعلان

    نگراں وزیر اعلیٰ سندھ کے لیے فضل الرحمان کے نام کا اعلان

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علیٰ شاہ نے صوبے کے نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے سابق چیف سیکریٹری فضل الرحمان کے نام کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اعلیٰ سندھ کے لیے فضل الرحمان کا نام فائنل ہوگیا ہے، نامزد نگراں وزیر اعلیٰ 2007 سے 2010 تک چیف سیکریٹری رہے، نگراں وزیراعلیٰ کے لیے فضل الرحمان کا نام اپوزیشن جماعتوں نے دیا تھا۔

    نگراں وزیر اعلیٰ سندھ کے لیے سمری گورنر سندھ کو ارسال کی جاچکی ہے اور سمری کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے، جبکہ سمری سیکریٹری قانون کی جانب سے ارسال کی گئی۔

    سمری کے متن میں کہا گیا ہے کہ آئین کے مطابق سندھ اسمبلی نے 5 سالہ مدت پوری کرلی، متفقہ طور پر فضل الرحمان کا نام نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے نامزد کیا گیا ہے، وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر نے متفقہ طور پر نامزدگی کی، سمری میں گورنر حلف لے کر نگران وزیر اعلیٰ کو ذمہ داریاں تفویض کرنے کی استدعا کی گئی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علیٰ شاہ اور اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگراں وزیر اعلیٰ سندھ کے نام کا اعلان کیا، اس موقع پر مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ایسا نام لانا چاہتے تھے جس پر تمام پارٹیوں کو اتفاق ہو، فضل الرحمان کو نگراں حکومت میں کام اور الیکشن کرانے کا تجربہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 2008 کے الیکشن میں فضل الرحمان سندھ کے چیف سیکریٹری تھے، فضل الرحمان سندھ میں سیکریٹری فنانس بھی رہ چکے ہیں، نگراں وزیر اعلیٰ آج یا کل حلف اٹھائیں گے، نگراں وزیر اعلیٰ سندھ اپنی کابینہ خود بنائیں گے۔

    اس موقع پر اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان غیر سیاسی اور تجربہ کار شخصیت ہیں، سابق چیف سیکریٹری کو ان کے تجربے کی بنیاد پر منتخب کیا، فضل الرحمان غیر متنازع بیورو کریٹ رہے ہیں، امید ہے فضل الرحمان ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھائیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نگراں وزیر اعلیٰ کی سب سے بڑی ذمہ داری منصفانہ الیکشن ہیں، سب سے بہتر انداز میں نگران وزیر اعلیٰ کا انتخاب سندھ میں ہوا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • جو لوگ پتنگ کاٹنا چاہتے تھے آج ان کی نیندیں حرام ہوگئیں: میئر کراچی

    جو لوگ پتنگ کاٹنا چاہتے تھے آج ان کی نیندیں حرام ہوگئیں: میئر کراچی

    کراچی: شہر قائد کے میئر وسیم اختر نے کہا ہے کہ جو لوگ پتنگ کاٹنا چاہتے تھے آج ان کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں، ایم کیو ایم کو الیکشن کمیشن کی جانب سے پتنگ کا نشان دے دیا گیا ہے جس پر میں اہل کراچی کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے علاقے قذافی چوک میں منعقد جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وسیم اختر کا کہنا تھا کہ الیکشن میں برساتی مینڈکوں کو شکست دیں گے، جو لوگ ایم کیو ایم کے خلاف سازش کر رہے تھے عام انتخابات میں عوام انہیں شکست دیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سوائے سندھ کے سارے صوبے ترقی کر رہے ہیں، حکومت سندھ نے سندھ کے لیے کچھ نہیں کیا، نگران حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ کراچی کا پیسہ کراچی پر خرچ کرے۔


    میئر کراچی کو نالوں کی صفائی کے لیے ایک ماہ کی مہلت


    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے آئندہ عام انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں کوانتخابی نشان کی الاٹمنٹ کا عمل شروع کردیا گیا ہے جس کے تحت پہلے مرحلے میں بغیراعتراضات والی 77 سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشان الاٹ کردیئے ہیں۔

    ایم کیو ایم پاکستان کو پتنگ کا نشان الاٹ کردیا گیا ہے، یہ نشان ایم کیوایم کے سینئر ڈپٹی کنوینیئر عامرخان کی درخواست پر الاٹ کیا گیا جبکہ فاروق ستار اور خالد مقبول دونوں کی کنوئینر شپ کی درخواستیں عدالت میں زیرسماعت ہیں۔


    الیکشن کمیشن نے متعدد سیاسی جماعتوں کوانتخابی نشان الاٹ کردیا


    واضح رہے کہ پارٹی آئین کے مطابق کنوینئر کی عدم موجودگی میں سینئر ڈپٹی کنوینئر کو تمام اختیارات حاصل ہیں، عامر خان نے سینئر ڈپٹی کنوینیئر کی حیثیت سے درخواست دی الیکشن کمیشن نے عامر خان کی درخواست منظور کرلی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جنوبی پنجاب صوبہ بنانا اتنا آسان نہیں جتنا کہا جارہا ہے: خواجہ اظہار الحسن

    جنوبی پنجاب صوبہ بنانا اتنا آسان نہیں جتنا کہا جارہا ہے: خواجہ اظہار الحسن

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے مرکزی رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب صوبہ بنانا اتنا آسان نہیں ہے جتنا کہا جارہا ہے، نئے صوبے کا قیام ایک طویل عمل ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’الیونتھ آور‘ میں انٹرویو دیتے ہوئے کیا، خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان میں انتظامی امور پر نئے صوبے بننے چاہئیں، زیادہ آبادی ہونے سے صوبے نہیں سنبھل سکتے، نئے صوبوں کے قیام کے حق میں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جنوبی پنجاب کے علاوہ مختلف علاقوں میں صوبوں کی ضرورت ہے، انتظامی بنیادوں پر پورے ملک میں صوبے بننے چاہئیں، اگر ایسا ہوا تو ہم اس کی حمایت کریں گے، اور مسائل کے حل کے لیے صوبوں کا قیام ضروری ہے۔


    پی آئی بی اور بہادر آباد بحران میں کلیدی کردار خواجہ اظہار الحسن کا بھی ہے: کامران ٹیسوری


    پوچھے گئے سوال پر رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر فاروق ستار ہمارے ساتھ ہیں، ایم کیو ایم پاکستان کراچی کی 21 سیٹیں جیت لے گی، اس بار کا الیکشن ہمارے لیے تھوڑا منفرد ہے، لیکن کراچی میں ایم کیو ایم کا ووٹ بینک کوئی نہیں ختم کر سکتا۔


    پی پی اوردیگر پارٹیاں ہمارے جلسے سے گھبرا گئی ہیں: خواجہ اظہار الحسن


    خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ آئندہ کا الیکشن ایم کیو ایم پاکستان کے لیے ایک ٹیسٹ کیس ہے، آئندہ الیکشن میں تشدد بہت کم ہوگا، پتنگ کسی بھی صورت پیچھے نہیں ہٹے گی، اپنی سیٹیں حاصل کریں گے، مخالفین جو چاہے کر لیں لیکن کراچی سے ہمارے مینڈٹ کوئی نہیں چھین سکتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسمبلی میں آخری تقریر ہے، واپسی کا کوئی ارادہ نہیں، ارم عظیم فاروقی

    اسمبلی میں آخری تقریر ہے، واپسی کا کوئی ارادہ نہیں، ارم عظیم فاروقی

    کراچی : رکن سندھ اسمبلی ارم عظیم فاروقی نے کہا ہے کہ اسمبلی میں واپسی کا کوئی ارادہ نہیں کیونکہ میں دعوے سے کہتی ہوں کہ جب ووٹ لینے جائیں گے تو عوام کے دروازے بند ہوں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اپنی دھواں دار تقریر میں انہوں نے اپنی ناکامیوں کا برملا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ایوان میں بیٹھے ہر ممبر کو شرم آنی چاہیے، ہم اپنے عوام کو صاف پانی تک فراہم نہیں کرسکے،واٹر مافیا لوگوں کا پانی چرا کر ان کو وہی پانی فروخت کررہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ آج یہ میری آخری تقریر ہے کیونکہ میرا اسمبلی میں واپسی کا کوئی ارادہ نہیں، اسپیکر آغا سراج درانی کے استفسار پر انہوں نے کہا کہ کہ کس منہ سے عوام کے پاس جائیں گے، دعوے سے کہتی ہوں کہ جب ووٹ لینے جائیں گے تو عوام کے دروازے ہم پر بند ہوں گے۔

    ارم عظیم فاروقی نے کہا کہ صوبے سے کوٹہ سسٹم کو ختم کریں اور ہرچیز کو میرٹ پر لائیں، کوٹہ سسٹم جب تک ختم نہیں کریں گے ہم ایک نہیں ہوں گے۔

    مزید پڑھیں: پارٹی میں موجود کالی بھیڑوں کی نشاندہی کرنے کی سزا ملی،ارم عظیم فاروقی

    ارم عظیم نے کہا کہ مردم شماری میں ایک طبقے کو کم کردیا گیا، ایسا اس لئے کیا گیا کہ سندھ میں خوشحالی نہ آئے اور یہاں کے لوگوں میں اتحاد نہ ہو، لمحہ فکریہ ہے کہ تعلیم کے لحاظ سے پنجاب، کے پی کے بعد سندھ تیسرے نمبر پر ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • خیرات میں کنوینر شپ نہیں چاہیے، کارکن بن کرپارٹی میں رہوں گا، فاروق ستار

    خیرات میں کنوینر شپ نہیں چاہیے، کارکن بن کرپارٹی میں رہوں گا، فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ مجھے خیرات میں کنوینر شپ نہیں چاہیے، کارکن بن کر ایم کیو ایم کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہوں، اقتدار کی سیاست ساتھیوں کو مبارک ہو ۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی آئی بی کالونی میں ایم کیو ایم ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ٹنکی گراؤنڈ کے جلسے کیلئے اپنی عزت نفس اور کامران ٹیسوری کی قربانی دی اب کہا جا رہا ہے کنوینر بن جائیں لیکن سربراہ کا لفظ استعمال نہ کریں۔

    ہاتھ کاٹ کر مجھے سربراہ بنانا چاہتے ہیں، خیرات میں کنوینر شپ نہیں چاہیے کیوں کہ کل الیکشن میں کوئی گڑبڑ ہوگئی تو سارا ملبہ میرے سر پر ہوگا۔

    اگر اقتدار کی سیاست پارٹی کے اندر ہو تو میں اس کا حصہ نہیں بننا چاہتا، پارٹی میں کارکن بن کر رہوں گا، انہوں نے اعلان کیا کہ اس بار میں الیکشن نہیں لڑوں گا، اقتدار کی سیاست خالد مقبول اور دیگر ساتھیوں کو مبارک ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پارٹی بچائی تھی اب پارٹی پر قبضہ کیا جارہا ہے، وسیم اخترنو ارب روپے کا حساب مجھے دیں تاکہ میں آگے جواب دوں۔

    فاروق ستار نے کہا کہ میں کل بھی، آج بھی اور ہمیشہ ایم کیو ایم کے ساتھ رہوں گا، مر بھی جاؤں گا لیکن پارٹی نہیں چھوڑوں گا کیوں کہ میں عوام سے الگ نہیں ہوسکتا اور نہ ہی میں سیاست سے الگ ہو رہا ہوں جب کہ میں آج خود کو کارکن کی حیثیت سے پیش کرتا ہوں۔

  • متحدہ قومی موومنٹ اپنے بانی کی محتاج ہے: خورشید شاہ

    متحدہ قومی موومنٹ اپنے بانی کی محتاج ہے: خورشید شاہ

    سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے لوگ پانی کی وجہ سے پریشان ہیں، یہ ہم پر ظلم ہے، متحدہ قومی موومنٹ اپنے بانی کی محتاج ہے۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پانی کے معاملے پر 1991 معاہدے کی خلاف ورزی ہورہی ہے، یہاں لوگوں کو پانی نہیں دیا جاتا، شہریوں کے ساتھ ظلم ہورہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بچپن سے خواب تھا کہ ایک سیاستدان کی حیثیت سے عوام کی خدمت کروں، عوام کی ضروریات کو پورا کرنا سیاست دانوں کا فرض ہے، صالح پٹ شہر کو ماڈل سٹی بنانےکی کوشش کی ہے، میرا ارادہ تھا کہ سندھ میں ایک ماڈل سٹی بناکردوں۔


    الیکشن میں تاخیر ہوئی، توبہت نقصان ہوگا: خورشید شاہ


    خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ افسوس ہوتا ہے کہ ہمارا تعلیمی معیار بڑھنے کے بجائے کم ہوتا جارہا ہے، دریائے سندھ پر ترکی کے طرز کا برج بنایا جائے گا، سکھر میں جو اسپورٹس کمپلیکس بن رہا ہے ایسا پورے پاکستان میں نہیں ہے۔

    یاد رہے دو روز قبل سکھر میں‌ ہی میڈیا سے گفگتو کرتے ہوئے رہنما پی پی خورشید شاہ نے کہا تھا کہ 15 مئی تک نگراں وزیر اعظم کے نام آجائیں گے، سیا ست میں کوئی کسی کا آخری دشمن یا دوست نہیں ہوتا، حلقہ بندیاں ہوچکی ہیں اب آگے بڑھنا چاہیے۔


    15مئی تک نگراں وزیراعظم کے نام آجائیں گے‘ خورشید شاہ


    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ عام انتخابات وقت پر ہونے چاہئیں، اور پیپلز پارٹی بھی وقت پر الیکشن ہوتا دیکھنا چاہتی ہے، اگر اس میں تاخیر ہوئی تو اس کی مذمت کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔