Tag: MQM

  • پی ایس پی اور ڈاکٹر فاروق ستار کی واپسی پر ایم کیو ایم کا اصولی فیصلہ

    کراچی: پاکستان متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) اور ڈاکٹر فاروق ستار کی پارٹی میں واپسی کے سلسلے میں ایک متفقہ اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر ہاؤس کراچی میں رات گئے ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے ہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے، اجلاس میں پی ایس پی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال سمیت دیگر رہنماؤں کی ایم کیو ایم پاکستان میں واپسی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق اجلاس میں ڈاکٹر فاروق ستار کی واپسی پر بھی بات چیت کی گئی، رابطہ کمیٹی نے اس نکتے پر اتفاق رائے کیا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے دروازے ہر اس شخص کے لیے کھلے ہوئے ہیں جو پارٹی کے آئین اور قانون سمیت تنظیمی نظم و ضبط کی پابندی کرے۔

    ذرائع نے بتایا کہ اس ملاقات میں رابطہ کمیٹی کے 35 سے زائد اراکین موجود تھے، جس میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے بھی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کی، اور یہ طے ہوا کہ پی ایس پی اور ڈاکٹر فاروق ستار کی واپسی کے حوالے سے رابطہ کمیٹی کے مزید اجلاس ہوں گے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے دروازے ہر شخص کیلیے کھلے ہیں، رابطہ کمیٹی

    رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اراکین نے کہا کہ کسی کے آنے پر کوئی اعتراض نہیں،خالد مقبول پہلے ہی سب کو آنے کی دعوت دے چکے ہیں، کامران ٹیسوری بھی خالد مقبول کی پارٹی کارکنان کی واپسی کی پریس کانفرنس کے بعد ہی پارٹی میں شامل ہوئے۔

    اجلاس میں ضلع وسطی کے لیے نامزد ایڈمنسٹریٹر فرقان اطیب کا نوٹیفکیشن نہ ہونے پر اظہار تشویش کیا گیا، گورنر سندھ نے جلد ضلعی ایڈمنسٹریٹر کا نوٹیفکیشن نکلوانے پر زور دیا۔

    دوسری طرف گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے پی ایس پی رہنماؤں اور فاروق ستار سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے خالد مقبول اور رابطہ کمیٹی کو آگاہ کیا، اور اب تک ہونے والی ملاقاتوں اور پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

  • کراچی میں بلدیاتی انتخابات 7 ویں بار ملتوی ہونے کا خدشہ

    کراچی: شہر قائد میں بلدیاتی انتخابات 7 ویں بار ملتوی ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو ایک اور خط ارسال کر کے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کی جانب سے حلقہ بندیوں کے اعتراض کے باعث کراچی اور حیدرآباد کے اضلاع میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کیے جائیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے بلدیاتی حلقہ بندیوں میں درستی اور تبدیلی کے لیے سندھ حکومت کو خط لکھا ہے، جس میں حلقہ بندی میں تبدیلی کے لیے سپریم کورٹ میں دائر پٹیشن کا حوالہ بھی دیا گیا۔

    خط میں بلدیاتی حلقہ بندی میں تبدیلی کے لیے قانونی نکات پر اٹارنی جنرل سندھ کی آرا بھی شامل کی گئی ہیں۔ اب سندھ حکومت نے ایم کیو ایم کی خواہش پر اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر بلدیاتی انتخابات ساتویں بار ملتوی کرنے کی راہ ہموار کر لی ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی ڈویژن میں بلدیاتی الیکشن 15 جنوری کو شیڈول ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ اے جی سندھ کی آرا اور عدالتی فیصلوں کی روشنی میں حلقہ بندی ازسرنو ہو سکتی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے ایم کیو ایم کے کہنے پر الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے، ایم کیو ایم نئی حلقہ بندیوں تک بلدیاتی الیکشن نہیں چاہتی، ایم کیو ایم کی طرف سے دباؤ کے بعد الیکشن کمیشن کو خط لکھا گیا ہے۔

    اس سے قبل سندھ حکومت مختلف حربوں سے کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ملتوی کرنے میں کامیاب رہی ہے، تاہم اس بار حلقہ بندیوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔

  • مہاجر کلچر ڈے : ہم ایک مہذب ثقافت کی نمائندگی کر رہے ہیں،خالد مقبول

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ آج کا دن تاریخ انسانی کی عظیم ہجرت کو یاد کرنے کا دن ہے، ہم آج ایک مہذب ثقافت اور تہذیب کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے نمائش چورنگی پر ایم کیو ایم پاکستان کے زیر اہتمام مہاجر کلچر ڈے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان محبت کا پیغام لے کر مہاجر کلچر ڈے منارہی ہے، آج کا دن تاریخ انسانی کی عظیم ہجرت کو یاد کرنے کا دن ہے، ایم کیوایم اگلے سال بھرپور طریقے سے مہاجر کلچر ڈے منائے گی۔

    ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم آج ایک مہذب ثقافت اور تہذیب کی نمائندگی کر رہے ہیں، یہ وہ تہذیب ہے جو برصغیرکے ہزاروں افراد کی تہذیب ہے، پاکستان کا ایک ایک دن اسی تہذیب کے سائے میں گزر رہا ہے۔

    ایم کیو ایم کنوینئر کا کہنا تھا کہ ہم آج اپنی تہذیب کی یادتازہ کرنے یہاں جمع ہوئے ہیں، ہم حیدر علی اور ٹیپوسلطان کے وارث ہیں، ہم پاکستان کی قومی تہذیب کی عکاسی کیلئے یہاں آئے ہیں، نہ کسی کو ڈرانا ہے نہ کسی کو جتانا ہے ہم یہاں محبت کا پیغام لے کر آئے ہیں۔

    واضح رہے کہ مہاجرکلچرل ڈے کی مناسبت سے ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے بھی ریلی کا انعقاد کیا گیا، شہر کے مختلف علاقوں سے کلچر ڈے ریلیاں نمائش چورنگی پہنچیں۔

    کراچی: نمائش چورنگی پر تیار کیے گئے پنڈال پر تحریک پاکستان کے سرکردہ رہنماؤں کی تصاویر آویزاں کی گئی ہیں، ایم کیو ایم کے دیگر قائدین بھی اسٹیج پر موجود ہیں جبکہ ریلی میں خواتین، نوجوان اور بزرگ بھی بڑی تعداد میں شریک ہیں۔

  • زرداری کی ایم کیو ایم کو ایک اور ’یقین دہانی‘، مسائل کے حل میں پی پی کی جانب سے غیر سنجیدگی

    زرداری کی ایم کیو ایم کو ایک اور ’یقین دہانی‘، مسائل کے حل میں پی پی کی جانب سے غیر سنجیدگی

    کراچی: ایم کیو ایم قیادت کی، معاہدوں کی ضامن جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں کا تاحال کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہو سکا ہے، گزشتہ روز ایم کیو ایم نے ایک اور کوشش کر کے دیکھ لی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم وفد کی سابق صدر آصف زرداری سے گزشتہ روز ایک اور ملاقات ہوئی، جس کا اندرونی احوال یہ سامنے آیا ہے کہ ایم کیو ایم کو پی پی شریک چیئرمین سے پچھلی ملاقاتوں اور مسائل کے حل کے سلسلے میں قائم جمود سے متعلق شکوے ہی کرتے دیکھا گیا۔

    ایم کیو ایم کے ذرائع نے بتایا کہ وفد نے سابق صدر سے شکوہ کیا کہ ان سے پچھلی ملاقاتوں میں بھی انھوں نے جو کچھ کہا تھا، اس پر مقامی قیادت کی جانب سے کوئی عمل درآمد نہیں ہوا۔

    وفد نے اپنے دیرینہ مطالبے کو پھر دہرایا کہ حلقہ بندیوں کا معاملہ بدستور الجھا ہوا ہے، اور پیپلز پارٹی اس کو سنجیدگی سے بالکل نہیں لے رہی ہے، ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم نے پھر مطالبہ کیا کہ کراچی کی 25 سے 30 یوسیز میں مسئلہ ہے، اس کو جلد ٹھیک کرایا جائے۔

    وفد نے آصف علی زرداری سے شکوہ کیا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ قیادت ملاقاتوں میں معاملات پر رضا مندی ظاہر کرتی ہے لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہوتا، وفد نے اس طرز عمل پر اپنی تشویش سے بھی انھیں آگاہ کیا، اور کہا کہ ایم کیو ایم پر کارکنان کا دباؤ ہے اس لیے حلقہ بندیوں کے معاملے کو جلد حل کیا جائے۔

    ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے ایک بار پھر ایم کیو ایم وفد کو یقین دہانی کرائی کہ ’’میں وزیر اعلیٰ سندھ اور باقی قیادت کو بلا کر اس معاملے کو دیکھوں گا، اور اس معاملے میں جہاں کہیں رکاوٹ ہے، اس کو دور کر کے معاملے کو حل کیا جائے گا۔‘‘

    ایم کیو ایم کے وفد نے زرداری سے یہ بھی کہا کہ انھوں نے یہ معاملہ وزیر اعظم شہباز شریف کے سامنے بھی اٹھایا، اور انھوں نے بھی کہا پیپلز پارٹی ضامن جماعت ہے، اس سے بات کی جائے۔

    واضح رہے کہ اس ملاقات میں ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی، وسیم اختر اور گورنر سندھ بھی شریک تھے۔

  • ضمنی الیکشن میں ن لیگ بری طرح ناکام، ایم کیو ایم کو بڑا جھٹکا

    ضمنی الیکشن میں ن لیگ بری طرح ناکام، ایم کیو ایم کو بڑا جھٹکا

    کراچی: ضمنی الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ ن بری طرح ناکام ہو گئی، کراچی میں ایم کیو ایم کو بھی بڑا جھٹکا لگ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ملک کے کئی حلقوں میں ضمنی انتخاب میں جہاں پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کی اپنی 8 نشستوں پر دوبارہ انتخاب میں 6 نشستیں واپس جیت لی ہیں، وہاں پی ایم ایل این اور ایم کیو ایم کی مقبولیت میں زبردست کمی کا بڑا ثبوت بھی مل گیا ہے۔

    پاکستان مسلم لیگ ن قومی اسمبلی کی کوئی نشست نہ جیت سکی، جب کہ کراچی کی نمائندہ جماعت ہونے کی دعویدارایم کیو ایم کو کراچی کے عوام نے دونوں سیٹوں پر مسترد کر دیا۔

    متحدہ قومی موومنٹ پاکستان این اے 237 اوراین اے 239 کورنگی کی نشست پر عوامی پذیرائی حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

    ضمنی انتخابات : پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی 8 میں سے 6 نشستوں پر کامیاب

    عمران خان 50 ہزار 14 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، جب کہ ایم کیو ایم کے نیئر رضا 18 ہزار 116 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے، جس سے یہ سوال اٹھ گیا ہے کہ کیا ایم کیو ایم کی سیاست کا صفایا ہو گیا؟

    ادھر پنجاب اسمبلی کی 3 میں سے 2 نشستوں پر بلے نے چھکا مارا ہے، پی پی 209 خانیوال سے پی ٹی آئی کے فیصل خان نیازی کامیاب ہوئے، جب کہ پی پی 241 بہاولنگر سے تحریک انصاف کے ملک مظفر فتح یاب ہوئے۔

    پی پی 139 شیخوپورہ کی نشست ن لیگ کے افتخار احمد کے نام رہی۔

    ضمنی انتخاب میں اکیلے عمران خان 13 جماعتی اتحاد پر بھاری ثابت ہوئے ہیں، ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی نے ن لیگ، اے این پی اور ایم کیو ایم کو ان کے گھروں میں دھول چٹا دی، کراچی والوں نے ایم کیو ایم اور فیصل آبادیوں نے ن لیگ کو مسترد کیا، قومی کی چھ اور صوبائی اسمبلی کی دو نشستوں پر پی ٹی آئی نے فتح سمیٹ لی۔

  • لاپتا افراد کی ذمہ دار ریاست ہے: وفاقی وزیر داخلہ

    لاپتا افراد کی ذمہ دار ریاست ہے: وفاقی وزیر داخلہ

    کراچی: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ لاپتا افراد کی ذمہ دار ریاست ہے، کسی کو لاپتا کر دینا پاکستان کی بدنامی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے آج منگل کو کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آباد کا دورہ کیا، انھوں نے ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت کے ساتھ ساتھ لاپتا کارکنان کے لواحقین سے بھی ملاقات کی۔

    رانا ثنا نے خالد مقبول صدیقی اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا لاپتا افراد کا دکھ موت سے بھی زیادہ درد ناک ہے، ملاقات میں ایم کیو ایم کی لیڈر شپ دلبرداشتہ، مایوس اور دکھی تھی۔

    انھوں نے کہا ہم وزیر اعظم کی ہدایت پر یہاں آئے ہیں، وزیر اعظم سے ایم کیو ایم کی اس دن میٹنگ ہوئی تھی جب ان کے تین کارکنان کی لاشیں ملی تھیں، اس میٹنگ میں بہت سارے پہلوؤں پر بات ہوئی، اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ کسی کو لاپتا بنا دینا پاکستان کی بدنامی ہے، یہ ریاست کی ذمہ داری ہے۔

    ایم کیو ایم اور رانا ثنا ملاقات کا ثمر، 2 لاپتا کارکنان بازیاب

    انھوں نے کہا اس ملاقات میں لاپتا کیسز کی روک تھام کے لیے کئی اقدامات پر بھی اتفاق ہوا، یہ فیصلہ بھی ہوا کہ ہم کراچی جائیں گے اور متاثرہ فیملیز سے ملیں گے، ہم نے ان فیملیز کو یقین دلایا ہے کہ ان کے پیاروں کی بازیابی کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔

    رانا ثنا نے کہا اس سے پہلے کوئٹہ میں لاپتا افراد کے لواحقین نے 50 دن سے دھرنا دیا ہوا تھا، اور ہماری یقین دہانی پر انھوں نے دھرنا ختم کیا، ہمارا مؤقف رہا ہے تشدد اور گمشدگی آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے، ہمیں امید ہے کہ ایم کیو ایم ہم پر اپنا اعتماد قائم رکھے گی۔

    اس موقع پر ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہمارے رویے سے اندازہ ہو گیا ہوگا کہ ہم کوئی دہشت گرد نہیں، ہمیں اتنی ہی سزا دی جائے جتنے ہم گناہ گار ہوں۔ انھوں نے کہا ہم وزیر داخلہ اور ایاز صادق کے شکر گزار ہیں کہ وہ یہاں آئے۔

  • ایم کیو ایم اور رانا ثنا ملاقات کا ثمر، 2 لاپتا کارکنان بازیاب

    ایم کیو ایم اور رانا ثنا ملاقات کا ثمر، 2 لاپتا کارکنان بازیاب

    کراچی: ایم کیو ایم اور وزیر داخلہ رانا ثنا ملاقات کا ثمر سامنے آ گیا، 2 لا پتا کارکنان بازیاب ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم اور وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی ملاقات کا بڑا بریک تھرو سامنے آیا ہے، ایم کیو ایم کے دو لا پتا کارکنان بازیاب ہو گئے۔

    بازیاب ہونے والے کارکنان کا تعلق قصبہ علی گڑھ سے ہے، جو کئی سال سے لا پتا تھے، کارکنان کی شناخت ریاست اور طاہر کے نام سے ہوئی ہے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کارکنان کی بازیابی کی تصدیق کر دی، یہ دونوں کارکنان 2015 سے لا پتا تھے۔

    ادھر وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ایم کیو ایم، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، اور سندھ حکومت میں مذاکرات ختم ہو گئے ہیں، مذاکرات میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں اور صوبائی وزرا شریک ہوئے۔ اس سے قبل وزیر داخلہ نے لاپتا کارکنان کے لواحقین سے ملاقات کی تھی۔

    ایک ایم کیو ایم رہنما نے ملاقات کے حوالے سے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ہم نے وزیر اعلیٰ سندھ کو اپنے تمام خدشات سے آگاہ کیا، لا پتا افراد کی فہرست بھی سامنے رکھی گئی۔

    انھوں نے بتایا کہ مذاکرات کے دوران ایم کیو ایم نے معاہدے پر عمل درآمد کا معاملہ اٹھایا، اور بلدیاتی انتخابات، اور شہر میں اسٹریٹ کرائم پر بھی وزیر اعلیٰ سے بات کی۔

    رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں وزیر داخلہ رانا ثنا نے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ اور ایم کیو ایم کو خدشات کے حوالے سے یقین دہانی کرائی ہے۔

  • بجلی بلوں میں کے ایم سی ٹیکس: ایم کیو ایم کا معاملہ وزیراعظم کے سامنے اُٹھانے کا اعلان

    بجلی بلوں میں کے ایم سی ٹیکس: ایم کیو ایم کا معاملہ وزیراعظم کے سامنے اُٹھانے کا اعلان

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان نے بجلی کے بلوں میں کےایم سی کا ٹیکس کا معاملہ وزیراعظم کے سامنے اُٹھانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہارالحسن نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں کے الیکٹرک میونسپل چارجز وصول کرنے پر درعمل دیتے ہوئے کہا کہ شہریوں پر اضافی ٹیکس لگانا ظلم ہے۔

    خواجہ اظہارالحسن کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک سماج دشمن ادارہ بن چکا ہے، کے الیکٹرک صارفین کی تعداد 24 لاکھ ہے، حکمرانوں کی غلطیوں کی سزا عوام بھگت رہےہیں۔

    رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ ہم اس پر ردعمل دیں گے کیونکہ عوام کے الیکٹرک سے ناراض ہیں، عوام کے غم و غصے کے ذمہ داری ایڈمنسٹریٹر کراچی ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہبازشریف سے اس معاملے پر بات کی جائےگی، صوبائی معاملہ ہے یہ مراد علی شاہ سے اس پر بات ہوئی، ٹیکس کے حوالے سے ہمارا ردعمل آئے گا۔

    خواجہ اظہارالحسن نے مزید کہا کہ عوام مزید ٹیکس بھی دینےکیلئے تیار ہوجائیں گے لیکن اس سے کیا فائدہ ہوگا، مصطفی کمال اور وسیم اختر کے دور میں بھی ٹیکس وصول ہوتا تھا۔

  • ایم کیو ایم کا وزیر اعلیٰ سے اسٹریٹ کرائم روکنے کے لیے مربوط حکمت عملی بنانے کا مطالبہ

    ایم کیو ایم کا وزیر اعلیٰ سے اسٹریٹ کرائم روکنے کے لیے مربوط حکمت عملی بنانے کا مطالبہ

    کراچی: ایم کیو ایم نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے شہر میں اسٹریٹ کرائمز روکنے کے لیے مربوط حکمت عملی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز سے متعلق پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو کے بیان کے سلسلے میں ایم کیو ایم نے پیپلز پارٹی قیادت سے رابطہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر خواجہ اظہار الحسن، کامران ٹسوری اور دیگر نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات کی ہے، جس میں سعید غنی اور ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب بھی موجود تھے۔

    ’کراچی پولیس چیف کےبیان کی سخت مذمت کرتے ہیں‘

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں ایم کیو ایم کے وفد کی جانب سے کراچی میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائم پر تشویش کا اظہار کیا گیا، ایم کیو ایم وفد نے اسٹریٹ کرائم کو روکنے کے لیے مربوط حکمت عملی بنانے کا مطالبہ کیا۔

    ایم کیو ایم کے وفد نے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جرائم میں ملوث افراد کو کڑی سزائیں دینا ہوں گی، جس کے لیے ماڈل کورٹس اور دہشت گردی کی دفعات بحال کی جائیں، وفد نے الیکشن کمیٹی کی بحالی کا بھی مطالبہ کیا۔

    یاد رہے کہ کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے اسٹریٹ کرائم اور لوٹ مار کی وارداتوں پر قابو پانے کی بجائے اس کا ذمہ دار تاجروں کو قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی کی بزنس کمیونٹی سب سے زیادہ اپنی دشمن خود ہے، یہ واویلا کرتے ہیں، میڈیا پر لے آتے ہیں اورپھر کہتے ہیں ان کے پاس انوسمنٹ نہیں آ رہی، جب کہ لاہور میں کرائم یہاں سے زیادہ ہے وہ میڈیا پر نہیں آتا۔

  • سپریم کورٹ: بلدیاتی الیکشن روکنے کی ایم کیو ایم کی استدعا مسترد

    سپریم کورٹ: بلدیاتی الیکشن روکنے کی ایم کیو ایم کی استدعا مسترد

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ایم کیو ایم کی سندھ میں بلدیاتی الیکشن روکنے کی استدعا مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے متحدہ قومی موومنٹ کی سندھ میں بلدیاتی الیکشن روکنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سندھ حکومت سے جواب طلب کر لیا۔

    ایم کیو ایم کے وکیل فروغ نسیم نے کہا کہ 27 اگست کو لوکل باڈیز الیکشن ہے، اور 2 ہفتے کا وقت دیا گیا ہے، سندھ حکومت پھر کہے گی کہ پولنگ قریب ہے، اس لیے صوبائی حکومت کو انتخابات روکنے کا حکم دیا جائے۔

    وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ وفاقی حکومت کو بھی جواب جمع کرانے کا کہہ دیں، تاہم چیف جسٹس نے کہا کہ وفاقی حکومت چاہے تو جواب جمع کرا دے۔

    ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت میں کہا سندھ حکومت کو تحریری جواب جمع کرانے کے لیے 2 ہفتے کا وقت دیا جائے، جس پر عدالت نے سندھ حکومت کو 2 ہفتے کی مہلت دینے سے انکار کر دیا۔

    عدالت نے ایم کیو ایم کی درخواست مسترد کرتے ہوئے 4 اگست تک سندھ حکومت کو جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی۔