Tag: MQM

  • ایم کیو ایم اور کراچی چیمبر کا وزیر اعظم سے ایمرجنسی کی درخواست

    ایم کیو ایم اور کراچی چیمبر کا وزیر اعظم سے ایمرجنسی کی درخواست

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان اور کراچی چیمبر نے وزیر اعظم شہباز شریف سے کراچی میں ایمرجنسی کی درخواست کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے وزیر اعظم پاکستان سے ایمرجنسی لگانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ کراچی ڈوب گیا، جس شہر کے ٹیکس پر ملک کا بجٹ بنتا ہے وہ ڈوب رہا ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں۔

    رابطہ کمیٹی نے وزیر اعظم سے درخواست کی کہ کراچی میں ایمرجنسی نافذ کر کے ریسکیو عمل شروع کرائیں، غیر مقامی وزرا اور سیاسی ایڈمنسٹریٹر نے شہر کو لاڑکانہ سے بھی بدتر بنا دیا ہے، شہر ڈوب رہا ہے اور اندرون سندھ سے منتخب وزرا آبائی علاقوں میں عید منا رہے ہیں۔

    صدر کراچی چیمبر ادریس میمن نے وزیر اعظم سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کو آفت زدہ قرار دیا جائے اور وزیر اعظم شہر کا دورہ کرنے آئیں، پاکستان کا معاشی حب کسمپرسی کی حالت میں ہے۔

    انھوں نے کہا ملک کے لیے ٹیکس اور زرمبادلہ کمانے والے شہر کا کوئی والی وارث نہیں ہے، یہ احساس محرومی ختم کیا جائے، اور کراچی کو وفاق کے حوالے کر کے اس کی از سرنو تعمیر کی جائے۔

    وزیر اعظم کا بارشوں سے نقصانات پر افسوس، اہم ہدایات جاری

    انھوں نے سوال اٹھایا کہ شہر کے ترقیاتی کاموں کے لیے کیوں وفاقی حکومت نے بجٹ میں کچھ نہیں رکھا؟ کراچی کے لیے مختص 11 سو ارب روپے کون خرچ کر رہا ہے، ہمیں تو خبر نہیں، حکومت کوئی بھی ہو شہر کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کرتی ہے۔

    ادریس میمن کا کہنا تھا کہ شہر کب تک اس حال میں 54 فی صد برآمدی زرمبادلہ کمائے گا، کب تک کراچی اس حال میں 70 فی صد ٹیکس آمدنی کمائے گا، کراچی کی تباہی کا معاوضہ دیا جائے اور ٹیکسوں میں چھوٹ دی جائے۔

  • ایم کیو ایم میں فاروق ستار کی واپسی کا اعلان کب ہوگا؟

    ایم کیو ایم میں فاروق ستار کی واپسی کا اعلان کب ہوگا؟

    کراچی: ذرائع کا کہنا ہے کہ عید قرباں کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار کی پارٹی میں واپسی کا اعلان کیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق متحدہ کو متحد کرنے کے مشن کے تحت کنونئیر ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور ڈاکٹر فاروق ستار کے درمیان ایک اور ملاقات گزشتہ رات گلستان جوہر میں ایک بنگلے میں ہوئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں ایم کیو ایم کی جانب سے معید انور اور فرقان اطیب، فاروق ستار کے ہمراہ کامران فاروق ، فیصل رفیق اور نکہت شکیل ملاقات میں موجود تھیں۔

    ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق خالد مقبول صدیقی نے فاروق ستار کے تمام تحفظات دور کر دیے ہیں، اور معاملات طے کر لیے، فاروق ستار کے تنظیمی عہدے داروں اور آزاد بلدیاتی امیدواروں کی ایڈجسمنٹ کے حوالے سے بھی فارمولہ اور معاملات طے کے گئے ہیں۔

    ملاقات کے دوران فاروق ستار کی جانب سے کھڑے کیے گئے آزاد بلدیاتی پینلز کو فاروق ستار نے بریف کیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد میں ان کے تنظیمی عہدے داران کو ایڈجسٹ کر لیا گیا ہے۔

    عید کے بعد فاروق ستار کی پارٹی میں واپسی کا اعلان کیا جائے گا، پی آئی بی کے ایم سی اسٹیڈیم میں جنرل ورکرز اجلاس منعقد ہوگا، جس میں فاروق ستار کابینہ کے ہمراہ شریک ہوں گے۔

    جنرل ورکرز اجلاس میں فاروق ستار کی جانب سے این اے 245 سے دست برداری اور بلدیاتی امیدواروں کے حوالے سے اہم اعلان بھی متوقع ہے۔

  • فاروق ستار کی ایم کیو ایم میں واپسی کا معاملہ فائنل راؤنڈ میں داخل

    فاروق ستار کی ایم کیو ایم میں واپسی کا معاملہ فائنل راؤنڈ میں داخل

    کراچی: فاروق ستار کی ایم کیو ایم میں واپسی کا معاملہ فائنل راؤنڈ میں داخل ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر فاروق ستار کی ایم کیو ایم پاکستان میں واپسی کا معاملہ فائنل راؤنڈ میں داخل ہو گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ خالد مقبول اور فاروق ستار کی آج ایک اور اہم ملاقات متوقع ہے۔

    ذرائع ایم کیو ایم نے بتایا کہ ملاقات میں آزاد بلدیاتی امیدواروں کی ایڈجسٹمنٹ پر تفصیلی گفتگو ہوگی۔

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان میں واپسی پر فاروق ستار نے این اے 245 کے ضمنی انتخاب لڑنے سے معذرت کی تھی، جس کے بعد ایم کیو ایم نے ضمنی انتخاب کے لیے ٹکٹ معید انور کو دے دیا۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان اور تنظیم بحالی کمیٹی کے رہنماؤں کی گزشتہ روز ملاقات میں تنظیمی معاملات طے پا گئے ہیں، کراچی اور حیدر آباد کے ذمے داران کو ایڈجسٹ کرنے کا فارمولہ بھی طے پا گیا ہے۔

    فاروق ستار سے معاملات طے نہ ہو سکے، ایم کیوایم نے امیدوار کا اعلان کردیا

    آئندہ 48 گھنٹوں کے درمیان ڈاکٹر فاروق ستار کی اپنی مکمل کابینہ کے ہمراہ ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آباد جانے کا امکان ہے۔

    اس سے قبل فاروق ستار کا پتنگ کے نشان پر الیکشن لڑنے کا معاملہ سامنے آیا تھا، اور گزشتہ روز بتایا گیا تھا کہ اس سلسلے میں خالد مقبول صدیقی اور فاروق ستار کے درمیان ہونے والی ملاقاتیں بے سود ثابت ہوئی ہیں، جس پر ایم کیو ایم نے این اے 245 کے ضمنی انتخاب کے لیے سابق ڈسٹرکٹ چیئرمین ایسٹ معید انور ٹکٹ جاری کیا۔

  • فاروق ستار کا ایم کیو ایم کے لیے روڈ میپ

    فاروق ستار کا ایم کیو ایم کے لیے روڈ میپ

    کراچی: فاروق ستار نے کنوینر ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی کے سامنے ایک روڈ میپ رکھ دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں مہاجر ووٹ کو تقسیم ہونے سے بچانے کے لیے شہر کی سیاست میں بڑا بریک تھرو سامنے آیا ہے۔

    کنوینر ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی رات گئے اچانک ڈاکٹر فاروق ستار کی رہائش گاہ پہنچ گئے، ذرائع کا کہنا ہے کہ فاروق ستار کی رہائش گاہ پر خالد مقبول صدیقی اور ڈاکٹر فاروق ستار کی ملاقات میں احمد چنائے، کامران احمد، وسیم حسین اور جمال احمد بھی شامل تھے۔

    اس ملاقات میں سیاسی صورت حال، این اے 245 کے ضمنی انتخابات سمیت بلدیاتی انتخابات اور پارٹی کے دیگر معاملات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

    ‘ایم کیو ایم کے سندھ کے ساتھ ساتھ وفاق سے بھی علیحدگی کے امکانات’

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں این اے 240 میں ہونے والی خامیوں، مستقبل کے لائحہ عمل پر بھی بات چیت ہوئی، جب کہ ڈاکٹر فاروق ستار نے خالد مقبول صدیقی کے سامنے ایک روڈ میپ رکھا۔

    ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ اس وقت ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے، اگر ہم سب ملے نہیں تو ہمارا مزید نقصان ہوگا۔

  • مہاجروں کے پاس اتحاد کے سوا کوئی چارہ نہیں، فاروق ستار

    مہاجروں کے پاس اتحاد کے سوا کوئی چارہ نہیں، فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ مہاجروں میں یونٹی یکجہتی قائم کرنا ہوگی، اس کے سوا اب کوئی راستہ نہیں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ این اے240 کےنتائج، بلدیاتی الیکشن میں اندرون سندھ میں تشدد ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ پولنگ اسٹیشنز سے ڈبے اٹھا کر لے گئے، ایم کیوایم رگنگ کی وجہ سے ہاری، ایم کیوایم کا ووٹرمایوس ہوکر گھر پر بیٹھ گیا ہے یا پھر دیگر جماعتوں کو ووٹ کررہا ہے۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ مہاجروں میں یونٹی یکجہتی قائم کرنی ہوگی اس کے سوا اب کوئی راستہ نہیں ہے۔ دو سال سےکوشش کررہا ہوں کہ خالد مقبول سے ایک میٹنگ ہوجائے، اس میٹنگ میں بحران سے نکلنے کیلئے مشاورت ہوجاتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ لانڈھی میں2018میں60ہزار ووٹ پڑے، اب ووٹ83فیصد اُڑ گیا، این اے240میں حیران کن نتائج سامنے آئے اور بہت کم ٹرن آؤٹ رہا۔ بلدیاتی الیکشن میں اندرون سندھ میں تشدد ہوئے، پولنگ اسٹیشنز سے ڈبےاٹھا کر لے گئے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ ماضی میں ہم سے غلطیاں ہوئی ہیں، اب لوگوں کو یقین دلانا ہےآئندہ یہ غلطی نہیں کریں گے، کسی بھی فورم پر بیٹھنے کے لئے تیار ہوں۔

    مہاجروں کے اتحاد اور اس تنظیم کو بحران سے کیسے نکالنا ہے، خالدمقبول سے کہتا ہوں کہ ایک میٹنگ میرے ساتھ کرلیں، کراچی کی4کروڑ کے قریب آبادی کومطمئن نہیں کرسکے۔

  • ایم کیو ایم کے تمام دھڑوں سے متحد ہونے کی اپیل کرتا ہوں، فاروق ستار

    ایم کیو ایم کے تمام دھڑوں سے متحد ہونے کی اپیل کرتا ہوں، فاروق ستار

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے ناراض رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے کہ الیکشن ایک موقع ہے ،ایم کیوایم کے تمام دھڑوں کو اب ایک ہونا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق این اے 245 کے ضمنی الیکشن کے لئے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ این اے 245 کیلئےمیرے کاغذات منظور کرلئے گئے ہیں، آزاد امیدوار کےطو رپر این اے245 پر الیکشن کا بنیادی مقصد مایوسی ختم کرنا اور عوام کی آواز ایوان بالا تک پہنچانا ہے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ جاگیرداروں ، وڈیروں سے نمٹنے کیلئے الیکشن میں کھڑا ہورہا ہوں، مہاجر اور سندھی کارڈ استعمال کرنے والوں کو بھی نہیں چھوڑونگا، حلقے کے عوام کو یقین دلاتا ہوں وسیع تریکجہتی پیدا کرکےکراچی کا مقدمہ لڑنا ہے، مجھےامید ہے کہ کراچی کی ایک بھرپور آواز قومی اسمبلی میں پہنچےگی۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیوایم کی مختلف شاخیں ہیں، الیکشن موقع دے رہ ہے کہ ایم کیوایم کے تمام دھڑوں کو اب ایک ہوناہوگا، تمام شاخوں کو اب ایک ہونے کی ضرورت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: معاہدے پر قائم ہیں، ایم کیو ایم کو جانے نہیں دیں گے، شرجیل میمن

    فاروق ستار نے مزید کہا کہ میرا اوڑھنا بچھونا ایم کیو ایم ہے، میں تحریک ایم کیو ایم کا حق پرست نمائندہ ہوں۔

    انہوں نے متحدہ پاکستان کے کنویئر خالد مقبول صدیقی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خالد مقبول کا سچا دوست ہوں ، خالد بھائی اپنے ارد گرد والوں کو دیکھیں، جو مجھ پر تنقید کرتے وہ پہلے خود کو دیکھیں کہ وہ کس کے وزیر تھے؟ تنقید کرنیوالوں نے چار سال پی ٹی آئی سے نکاح کرکے وزارتوں کے مزے لئے۔

    واضح رہے کہ این اے 245 کی نشست پی ٹی آئی کے ڈاکٹر عامر لیاقت کے انتقال کے باعث خالی ہوئی ہے، مذکورہ نشست پر کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز ہے، حلقے میں ووٹنگ ستائیس جولائی کو ہوگی ۔

  • بلدیاتی انتخابات، ایم کیو ایم کا الیکشن کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ

    بلدیاتی انتخابات، ایم کیو ایم کا الیکشن کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ

    کراچی: صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد ایم کیو ایم نے الیکشن کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی، تصادم اور بے ضابطگیوں کی تفصیلات ثبوت کے ساتھ الیکشن کمیشن لے جانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز دن بھر جو کچھ ہوا، سب الیکشن کمیشن کے سامنے رکھا جائے گا، بیلٹ پیپرز پر غلط انتخابی نشان چھپنے کی شکایت بھی الیکشن کمیشن لے کر جائیں گے۔

    ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق سکھر زون کے مختلف علاقوں میں تصادم ہوا، جس کی وجہ سے ووٹرز ووٹ کاسٹ کرنے سے محروم ہوگئے، اور خوف و ہراس کی وجہ سے ووٹنگ کا عمل محدود ہو گیا۔

    سندھ میں بلدیاتی الیکشن کا پہلا مرحلہ، پیپلز پارٹی کا پلڑا بھاری رہا

    ایم کیو ایم کے مطابق ڈاکوؤں نے ایک پولنگ اسٹیشن کے پورے عملے کو اغوا کیا، مطالبہ ہے کہ نواب شاہ، سکھر، میرپورخاص میونسپل کارپوریشنز میں دوبارہ حلقہ بندیاں کروا کر الیکشن شیڈول کا دوبارہ اعلان کیا جائے۔

    ذرائع ایم کیو ایم نے بتایا کہ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں ووٹرز کو ووٹ تلاش کرنا ناممکن ہو گیا تھا، ووٹرز 8300 پر اپنا شناختی کارڈ نمبر سینڈ کرتے تو غیر حتمی لسٹ کا سلسلہ نمبر اور گھرانہ نمبر آتا۔

    ایم کیو ایم کا مؤقف ہے کہ انتخابات کے دوران دیکھا گیا کہ الیکشن کسی اور ووٹر لسٹ پر ہوا اور پریذائڈنگ آفیسر کے پاس کوئی اور لسٹ تھی۔

  • سندھ بلدیاتی الیکشن، سندھ ہائی کورٹ نے بڑا فیصلہ دے دیا

    سندھ بلدیاتی الیکشن، سندھ ہائی کورٹ نے بڑا فیصلہ دے دیا

    کراچی: صوبے میں بلدیاتی الیکشن کے التوا سے متعلق سندھ ہائی کورٹ نے اہم ترین فیصلہ سنادیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے صوبے میں بلدیاتی الیکشن کے التوا سے متعلق دائر تمام درخواستوں کو خارج کرتے ہوئے شیڈول کے مطابق الیکشن کرانے کا حکم دے دیا ہے۔

    فیصلے سے قبل جماعت اسلامی کے وکیل نے موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ نے صوبے کے ترقیاتی اداروں کو مقامی حکومتوں کےتابع کرنےکا حکم دیاتھا اور قانون سازی کے بعد انتخابات کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جس پر جسٹس جنیدغفار نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ نے تو حکم دیا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کرائےجائیں، وکیل جماعت اسلامی نے جواب دیا کہ اس طرح انتخابات کرائےگئےتو بلدیاتی حکومت کمزور ترین تصور کی جائےگی۔

    کمرہ عدالت میں موجود وکیل الیکشن کمیشن نے موقف اختیار کیا مقامی حکومت کی مدت ختم ہونے پر ایک سو بیس روز میں بلدیاتی انتخابات ہونا تھے، جسٹس جنیدغفار نے استفسار کیا تو پھر آپ نے ایک سو بیس روز میں بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کرائے ؟ وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ مردم شماری اور حلقہ بندی کی وجہ سےانتخابات میں تاخیر ہوئی۔

    حکومت نے دو ہزار سترہ کی مردم شماری کی منظوری دی تو انتخابی مرحلہ شروع ہوا، بلوچستان اورخیبرپختونخوامیں بلدیاتی انتخابات ہوچکے ہیں۔

    ایم کیو ایم وکیل کے دلائل

    اس سے قبل ایم کیوایم کے وکیل ڈاکٹر فروغ نسیم نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کا جواب ٹھوس بنیادوں پر مشتمل نہیں، یہ جواب رسمی طورپرجمع کرایا گیا ہے، ابھی تک انتخابی فہرستیں مکمل نہیں لیکن الیکشن کرانا چاہتے ہیں۔

    ڈاکٹر فروغ نسیم نے کہا کہ نوازشریف کیس میں بھی قراردیا گیا تھا قانونی تقاضے پورے کیےبغیرانتخابات نہیں کرائے جاسکتے، سندھ ہائی کورٹ نے قراردیا تھا کہ حلقہ بندی کی آزاد باڈی ہونی چاہئے۔ اس طرح انتخابات کرائے گئے تو ہر کوئی قانون کی خلاف ورزی کرے گا۔

    وکیل ایم کیو ایم نے کہا کہ ان کے حکومت ہوگی تو وہ اپنی مرضی سے حلقہ کریں گے۔ ہماری حکومت آئے تو ہم اپنی مرضی سے حلقہ بندیاں کریں گے۔ حلقہ بندیاں کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ اس طرح انتخابات شفاف نہیں ہوں گے۔ ہرکوئی ان انتخابات کو چیلنج کرے گا۔

    ایم کیوایم کے وکیل نے حلقہ بندیوں سے متعلق سندھ حکومت کے نوٹیفکیشن بھی عدالت میں پیش کرتے ہوئے دلائل میں کہا کہ سندھ حکومت نے خود سے حلقہ بندیاں کردیں۔ سندھ حکومت کی جانب سے ہونے والی حلقہ بندیوں میں تضاد ہے۔

  • پی پی سے ہونے والے معاہدے، قانون سازی کا عمل سست روی کا شکار ہے: ذرائع ایم کیو ایم

    پی پی سے ہونے والے معاہدے، قانون سازی کا عمل سست روی کا شکار ہے: ذرائع ایم کیو ایم

    کراچی: ایم کیو ایم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی سے ہونے والے معاہدے اور قانون سازی کا عمل سست روی کا شکار ہے، پیپلز پارٹی کو ایک ماہ سے بلدیاتی ایکٹ کا ڈرافٹ دیا ہوا ہے لیکن اس پر قانون سازی نہیں ہو پا رہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان گزشتہ رات ایک اہم ملاقات ہوئی تھی، جس کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے آصف زرداری کے سامنے اپنے تحفظات رکھے تھے، خالد مقبول نے آصف علی زرداری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم پر عوام کا شدید دباؤ ہے، آپ پیپلز پارٹی وفد کو جلد قانون سازی کرنے اور معاہدے پر عمل کو تیز بنانے کی ہدایت کریں۔

    ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق اب تک پیپلز پارٹی سے ایم کیو ایم کی مذاکراتی ٹیم 10 ملاقاتیں کر چکی ہے، تاہم دیگر معاملات کے ساتھ ساتھ جعلی ڈومیسائل، جعلی بھرتیوں، کوٹے کے مطابق نوکریوں کے معاملے پر سب عمل انتہائی سست روی کا شکار ہے۔

    خالد مقبول صدیقی نے ملاقات میں کہا کہ سپریم کورٹ کا حکم ہے تمام ادارے، اٹھارٹیز میئر کے ماتحت ہوں، اور ہم 140 اے پر مکمل عمل درآمد چاہتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ایک بار پھر سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ڈرافٹ کو قانونی شکل دینے کی یقین دہانی کرائی۔

    ایم کیو ایم کی جانب سے کہا گیا کہ بلدیاتی انتخابات آگے بڑھانے کے حوالے سے سلیکٹ کمیٹی میں بھی وہ رائے دے چکے ہیں، حلقہ بندیوں پر شدید اعتراضات کی وجہ سے عدالتوں میں بھی گئے ہیں، بلدیاتی انتخابات سے قبل حلقہ بندیاں اور بلدیاتی ڈرافٹ کو قانونی شکل دینا لازم ہے۔

    ملاقات میں ایڈمنسٹریٹر کراچی کے حوالے سے بھی ایم کیو ایم نے مؤقف رکھا، ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کی جانب سے ملاقات میں ڈاکٹر سیف الرحمان کا نام ایڈمنسٹریٹر کراچی کے لیے آصف زرداری کے سامنے رکھا گیا، ایم کیو ایم وفد نے وزارتوں کی پیش کش پر کہا کہ ہمیں وزارتوں کی اتنی جلدی نہیں، اس سے پہلے معاہدے پر عمل اور قانون سازی کو پورا کیا جائے۔

  • آصف زرداری نے ایم کیو ایم وفد کو کیا یقین دہانی کرائی؟

    آصف زرداری نے ایم کیو ایم وفد کو کیا یقین دہانی کرائی؟

    کراچی: آصف علی زرداری سے ایم کیو ایم کے وفد کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم رہنماؤں نے آصف زرداری سے ملاقات میں ان کو تحریری معاہدے سے متعلق یاد دہانی کرائی، جس پر پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے انھیں یقین دہانی کرائی کہ ایم کیو ایم کے ساتھ جو تحریری معاہدہ کیا گیا تھا اس پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا۔

    ملاقات میں ایم کیو ایم نے شہری سندھ میں بلدیاتی افسران اور ایڈمنسٹریٹر کراچی کا عہدہ دینے پر بات کی، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے سندھ کابینہ میں شمولیت سے متعلق وزارتوں کا معاملہ حل کرنے پر زور دیا۔

    پی پی اور ایم کیوایم نیا بلدیاتی نظام لانے پر متفق

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اہم ملاقات میں پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے ایم کیو ایم کو کراچی اور حیدر آباد کے لیے نئے بجٹ میں خصوصی فنڈز رکھنے پر بھی یقین دہانی کرائی گئی، ایم کیو ایم کے وفد نے آصف علی زرداری سے سندھ حکومت میں شمولیت اور گورنر سندھ کی تقرری پر بھی مشاورت کی۔

    خیال رہے کہ گورنر سندھ کے معاملے پر صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے آئینی کردار ادا نہیں کیا جا رہا، ایم کیو ایم کے وفد میں شامل ارکان نے عارف علوی کے طرز عمل پر تنقید کی، ایم کیو ایم رہنماؤں نے کہا کہ وزیر اعظم نے نسرین جلیل کو گورنر بنانے کی سمری ارسال کر رکھی ہے، لیکن صدر تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے بلدیاتی قوانین میں ترمیم سمیت میئر کو اختیار دینے سے متعلق مسودے پر بھی مشاورت کی، آصف علی زرداری کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ایم کیوایم کی سندھ حکومت میں شمولیت سے صوبے میں ترقی کا عمل تیز ہوگا۔