Tag: MQM

  • ایم کیو ایم کا سندھ حکومت کے خلاف بھرپور احتجاج کا فیصلہ

    ایم کیو ایم کا سندھ حکومت کے خلاف بھرپور احتجاج کا فیصلہ

    کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سندھ حکومت کے خلاف بھرپور احتجاج سے متعلق مشاورت کے لیے کل جنرل ورکرز  اجلاس طلب کرلیا۔

    بلدیاتی قانون کے خلاف ایم کیو ایم پہلے ہی میدان میں ہے جب کہ گزشتہ روز ٹنڈوالہیار میں کارکن کی ہلاکت کا واقعہ پیش آیا ہے جس کے بعد کی صورتحال پر غور کرنے کے لیے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس کنوینر خالد مقبول صدیقی کی زیر صدارت کراچی میں ہوا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں مجموعی صورتحال پر غور کے بعد کل کارکنان کا ہنگامی جنرل ورکرز اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جسمیں مشاورت کے بعد بڑے اعلانات متوقع ہیں۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں سندھ حکومت کے خلاف بھرپور احتجاج اور سڑکوں پر آنے پر غور کیا گیا اور پارٹی کے تمام ذمے داران اور کارکنوں کو کل بہادرآباد پہنچنے کی ہدایت کی گئی

    ذرائع کے مطابق جنرل ورکرز اجلاس میں پی پی کی زیادتیوں سمیت بلدیاتی قانون پر اہم فیصلے کیے جائیں گے اور کراچی سمیت سندھ بھر میں ریلیاں نکالنے اور دھرنے کی جگہ اور دن سے متعلق کارکنوں سے مشاورت کی جائیگی۔

  • سانحہ 12 مئی میں کون کون ملوث تھا؟ فاروق ستار کے چشم کشا انکشافات

    سانحہ 12 مئی میں کون کون ملوث تھا؟ فاروق ستار کے چشم کشا انکشافات

    کراچی: خوشی فہمی تھی کہ لندن سے علیحدگی کے بعد مڈل کلاس جماعت بنالوں گا، پارٹی کو جگاڑ والے اور خرابیوں والوں سےصاف کرنا چاہتا تھا مگر خرابی اتنی سرائیت کرگئی کہ وہ میرے ہی پیچھے پڑگئے۔

    ان خیالات کا اظہار ایم کیوایم بحالی کے سربراہ فاروق ستار نے اے آر وائی نیوز کو  دئیے گئے تہلکہ خیز انٹرویو میں کیا، فاروق ستار نے  انکشاف کیا کہ لندن سے علیحدگی کے بعد کچھ لوگ مجھے ڈمی سربراہ بنانا چاہتے تھے جیسا کہ اب خالد مقبول ہیں، میں ان کی دکانوں کو بند کرنےجارہا تھا، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ یہ سب میرےخلاف ہوگئے، میں نے ان سب کو بچایا لیکن انہوں نے مجھے یہ صلہ دیا۔

    متحدہ پاکستان کے سربراہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیوایم کے موجودہ سربراہ خالد مقبول کا بلدیاتی دور بدترین تھا، کرپشن کرنے میں پیپلزپارٹی اے ٹیم تو ایم کیوایم کےکچھ لوگ بی ٹیم ہیں۔ایم کیوایم بحالی کے سربراہ فاروق ستار نے انکشاف کیا کہ 22 اگست واقعے کے اگلے روز ندیم نصرت نے مجھے فون کیا اور کہا کہ بانی ایم کیوایم معافی مانگ رہےہیں، انہوں نے مجھے کہا کہ ان کا معافی نامہ پریس کانفرنس میں دکھائیں، میں نےکہا کہ نہیں دکھاؤں گا اب میں علیحدہ ہوں، یہی نہیں ایم کیوایم بانی کےبہنوئی یونس بھائی نےملنےکا کہا تو میں نےانکار کردیا۔

    فاروق ستار نے اپنے تہلکہ خیز انٹرویو میں بتایا کہ اس کے باوجود ایم کیوایم ، پی ایس پی نے پروپیگنڈا کیا کہ میرا لندن سے رابطہ ہے، پوچھنا چاہتا ہوں کہ میرا لندن سے رابطہ ہوتا تو کیا انٹیلی جنس اداروں سےچھپ سکتا ہے؟ میں امریکا بھی جاؤں تو یہاں تاثر دیاجاتاہے کہ لندن سے رابطہ کیا ہے، واضح طور پر بتادوں کہ گذشتہ 6 سالوں سےمیرا لندن سے کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں ہے۔

    ایم کیو ایم میں عسکری ونگ سے متعلق پوچھے گئے سوال پر فاروق ستار نے کہا کہ یہ دیکھنا ہےکہ ایم کیوایم کا عسکری ونگ تھا تو اس کا ہیڈ کون تھا؟ وہ عسکری ونگ باقاعدہ تھا یا کچھ لڑکے اس کام میں لگےتھے یہ بھی ضرور دیکھا جائے۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے تصدیق کی کہ 22 اگست واقعے کے بعد مجھے ن لیگ سےاچھے پیکج کیساتھ شمولیت کی دعوت دی گئی، پی ٹی آئی ، پیپلزپارٹی نے بھی آفرز کیں، مگر میں نہیں گیا۔

    بارہ مئی 2007 سے متعلق فاروق ستار نے انکشاف کیا کہ اس روز ساری پارٹیاں ملوث تھی، اعتراف کرتا ہوں کہ ایم کیوایم کو ریلی نہیں نکالنی چاہیےتھی، بانی ایم کیو ایم سے رابطہ کمیٹی نے بھی منتیں کیں کہ ریلی نہ نکالیں مگر انہوں نے کہا کہ ریلی ضرور نکلے گی۔

     

  • پی پی نے کراچی کی عوام کو کچھ نہیں دیا، فاروق ستار وزیراعلیٰ پر برس پڑے

    پی پی نے کراچی کی عوام کو کچھ نہیں دیا، فاروق ستار وزیراعلیٰ پر برس پڑے

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ مراد علی شاہ نے وہی لہجہ اختیار کیا جوچند سال قبل ذوالفقار مرزا نے اختیار کیا تھا۔

    کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گزشتہ روز اپنے خطاب میں اقلیت کی غلط تشریح کی، اقلیت کی تشریح پاکستان کے آئین میں ہے جو مذہب کی بنیاد پر ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ مرادعلی شاہ نے کہا تھا کہ تم اقلیت میں ہو تمہارا کوئی حق نہیں، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تم کبھی فیصلے نہیں کرسکتے تم غلام ہو، ذولفقار مرزا والا غرور اور تکبر کل مراد علی شاہ میں نظر آیا۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ پاکستان بنانے والوں کو کہا گیا کہ تم اقلیت ہو تمہاری کوئی زمین نہیں، جمہوریت میں اقلیت کی بھی رائے ہوتی ہے وجود ہوتا ہے، مہاجروں کی موجودہ نسل کے وجود کو ہی ماننے سے انکار کر دیا گیا۔

    پی پی 12ہزار ارب روپے12سال میں نگل گئی کوئی ریکارڈ نہیں، 13سال سے کےفور منصوبے کو پورا کرنے میں ناکام ہے، 13سال سے کےفور منصوبے کے نام پر وڈیرے کراچی کے پانی پر قبضہ کیے بیٹھے ہیں۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ گزشتہ گیارہ سالوں میں پیپلزپارٹی کی حکومت نے کراچی کی عوام کو کچھ نہیں دیا بلکہ جو تھا وہ بھی واپس لے کر یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ تم اقلیت میں ہو خبردار جو تم نے کوئی حق مانگا۔

    ایک عرصے سے سن رہے ہیں کہ2018 تک آنے والی ہزاروں بسیں آجائیں گی، کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو غصب کرکے ایس بی سی اے بنا دیا گیا، مصنوعی اکثریت کی بنیاد پر شب خون مارا گیا۔

    کراچی کے ماسٹر پلان پر حملہ ہوا اور اسے وزارت بلدیات کو دیا گیا، انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے پہلےکالے اقدامات کیے اور اب کالا قانون لے آئے، 70فیصد کچرا اٹھانے کے اختیارات سندھ حکومت کے حوالے کردیئے گئے۔

    فاروق ستار نے بتایا کہ ماسٹر پلان کو ماسٹر پلان سندھ اتھارٹی کردیا گیا، کراچی والوں سے واٹربورڈ بھی چھین لیا گیا، کراچی چلتا ہے تو سندھ چلتا ہے پھر پورا پاکستان چلتا ہے، کراچی 70فیصد وفاق کو دیتا ہے اور90فیصد صوبے کو دیتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کے شہریوں کے لئے زندگی اجیرن بن گئی ہے، شہر کی موجودہ صورتحال میں مایوسی کو دیکھتے ہوئے سیاسی جماعتوں میں اس کا درد دیکھنے میں نہیں آیا۔

  • پیپلز پارٹی نہیں چاہتی کہ کراچی کے لوگوں کی خدمت کرے، کنور نوید جمیل

    پیپلز پارٹی نہیں چاہتی کہ کراچی کے لوگوں کی خدمت کرے، کنور نوید جمیل

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما کنور نوید جمیل نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی والے نہیں چاہتے کہ کوئی کراچی کے لوگوں کی خدمت کرے۔

    یہ بات انہوں نے سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا ہمیشہ سے یہی طریقہ کار رہا ہے کہ اقتدار میں آؤ اور کرپشن کرو۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں سندھ اسمبلی میں بات کرنے نہیں دی جاتی، ہمیں بات کرنے دی جائے ہم کراچی کے اہم اور بنیادی مسائل پر بات کرنا چاہتے ہیں۔

    کنور نوید جمیل نے کہا ہے کہ مشرف دور کے اختیارات نہیں دینے تو نہ دیں، دنیا کے دیگر شہروں کے میئروں کے اختیارات دیے جائیں۔

    متحدہ رہنما کا مزید کہنا تھا کہ یہ لوگ سندھ اسمبلی میں بات کرنے کی اجازت دینے کو تیار نہیں، اب یہی آپشن رہ گیا ہے کہ سندھ حکومت کے خلاف احتجاج شروع کردیں۔

    اس موقع پر متحدہ رہنما محمد حسین نے بھی صوبائی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ حکومت سندھ کے وزراء مسلسل جھوٹ بولتے رہے، انہوں نے بل پر اپوزیشن سے کبھی مشاورت نہیں کی۔

    محمدحسین کا کہنا تھا کہ اگر حکمران ہم سے مشاورت کررہے ہوتے تو اس متنازعہ بل پر سندھ اسمبلی میں کمیٹی بناتے جو نہیں بنائی گئی۔

  • ایم کیوایم نے وزیر اعظم کو مشترکہ اجلاس میں مکمل ساتھ دینے کی یقین دہانی کرا دی

    ایم کیوایم نے وزیر اعظم کو مشترکہ اجلاس میں مکمل ساتھ دینے کی یقین دہانی کرا دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے ایم کیو ایم وفد نے ملاقات کی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم نے وزیر اعظم کو مشترکہ اجلاس میں مکمل ساتھ دینے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملاقات میں ایم کیو ایم نے وزیر اعظم سے اپنے مطالبات پر بھی بات کی، حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کو ترقیاتی منصوبوں کے مطالبات کی جلد حل کی یقینی دہانی کرائی گئی۔

    وزیر اعظم عمران خان سے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی ملاقات کی، جس میں موجودہ سیاسی صورت حال کا جائزہ لیا گیا، اور مشترکہ پارلیمنٹ اجلاس کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار نے پنجاب میں جاری منصوبوں پر وزیر اعظم کو بریفنگ دی، وزیر اعلیٰ پنجاب آج ارکان کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیں گے۔

    ادھر پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے قبل حکومت نے ایک اور کامیابی حاصل کر لی ہے، بلوچستان عوامی پارٹی اپنے ناراض سینیٹر کہدہ بابر کو منانے میں کامیاب ہو گئی ہے۔

    بی اے پی سیکریٹری جنرل منظور کاکڑ نے ناراض سینیٹر کہدہ بابر سے ملاقات کی، ذرائع کا کہنا ہے کہ منظور کاکڑ نے کہدہ بابر کو دوبارہ پارٹی میں فعال ہونے کی درخواست کی، منظور کاکڑ نے پارٹی صدر ظہور بلیدی کا پیغام بھی پہنچایا، یاد رہے کہ اس سے قبل عبدالقدوس بزنجو بھی کہدہ بابر کو دراخوست کر چکے ہیں۔

  • ایم کیوایم کے گھر بیٹھے سابق رہنماؤں نے اہم فیصلہ کرلیا

    ایم کیوایم کے گھر بیٹھے سابق رہنماؤں نے اہم فیصلہ کرلیا

    کراچی : سابق گورنر عشرت العباد اور ڈاکٹر فاروق ستار کے بیان کے بعد گھر بیٹھے متحدہ قومی موومنٹ کے دیگر سابق رہنماؤں نے ساتھ مل کر آگے چلنے کی کوششوں کو اہم قدم قرار دے دیا۔

    ایم کیو ایم اور اس کے بعد پی ایس پی کو چھوڑ کر گھر بیٹھنے والے رہنماؤں نے بھی کوششیں شروع کردی، ڈاکٹرصغیراحمد، وسیم آفتاب ، سلیم تاجک اور سیف یار خان نے ڈاکٹر فاروق ستار کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے خوش آئند قرار دیا ہے۔

    اس حوالے سے سابق رہنماؤں کا اپنے مشترکہ بیان میں کہنا ہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار کا شہری سندھ کے مسائل کے حل کے لئے مشترکہ جدوجہد کا بیان بہت اہمیت کا حامل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے تمام دوستوں اور بھائیوں کو مشترکہ جدوجہد کے لئے اختلاف کو بالائے طاق رکھ کر دعوت دینے کے عمل کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

    سابق رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عشرت العباد، ڈاکٹر فاروق ستار اور ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کو ملک اور شہری سندھ کے مسائل کے حل کے لئے کلیدی کردار ادا کرنا چاہیے۔

    اپنے مشترکہ بیان میں ان کا مزید کہنا تھا ڈاکٹر عشرت العباد کا یکجہتی باہمی عزت و احترام کے لئے پہل کرنے کا اقدام لائق تحسین ہے، شہری سندھ کے مسائل باہمی یکجہتی عزت واحترام کے بغیر حل نہیں ہوسکتے۔

  • "پولیس نے بھتے کا ریٹ بڑھا دیا ہے”

    "پولیس نے بھتے کا ریٹ بڑھا دیا ہے”

    کراچی: متحدہ پاکستان نے سندھ پولیس نے بھتہ خوری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اور انتظامیہ دکانداروں سے رشوت لے رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے متحدہ پاکستان کے رہنما سینیٹر فیصل سبزواری نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے تیرہ سال میں پانی کی تیرہ بوندیں تک نہیں دیں، کراچی شہر میں امن وامان کی صورتحال خراب ہے۔

    فیصل سبزواری نے الزام عائد کیا کہ تاجروں سے پولیس کی جانب سے عیدی کے نام بھتہ لیا جارہا ہے، پولیس نے بھتے کا ریٹ بڑھا دیا ہے جبکہ کرونا ایس او پیز کے باعث تاجر کم اوقات کار اور کسٹمر کی قوت خرید کم ہونےسےپریشان ہیں، حالانکہ پولیس کےذمے ہے کہ وہ قانون پرعملدرآمد کرائے مگر رمضان میں ایسا لگا جیسے پولیس نےکراچی کو دبئی سمجھ لیا ہے۔

    متحدہ پاکستان کے سینیٹر نے خبردار کیا کہ پولیس کی جانب سے یہ بھتہ خوری جاری رہی تو لوگ پولیس کومحافظ نہیں لوٹنےوالےسمجھیں گے, پولیس کو نہ روکا گیا تو کراچی میں انارکی پھیل سکتی ہے

    فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ تیرہ سال سے اہم وزارتیں ہمارے پاس ہوتیں تو ذمہ داری لینے کو تیار ہیں، سندھ کے وزیر اعلی ایک بس نہ چلاسکے، انہوں نے الزام عائد کیا کہ رینجرز اختیارات کے معاملے پر وزیر اعلیٰ سندھ بلیک میل کرتے ہیں،اسلام آباد سے فون آنے پر اختیارات میں اضافہ کردیا جاتا ہے۔

    نیوز کانفرنس میں موجود سابق میئر کراچی وسیم اختر نے بھی پولیس اور انتظامیہ پر تاجروں سے بھتہ لینے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور انتظامیہ دکانداروں سے رشوت لے رہی ہیں جبکہ شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم بڑھ چکے ہیں، یہ وہ شہر ہے جو ملک کو ٹیکس دیتا ہےاس کےساتھ ایسا سلوک ، ہم وفاق اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کرینگے کراچی کےمسائل حل کریں۔

    وسیم اختر نے کرونا ایس او پیز سے متعلق اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپنے حکم کو تھوپ دینے سے نتیجےبہتر نہیں آسکتے، ازار چلےجائیں کون سےایس او پیز پر عمل ہورہاہے؟کورونا ابھی ختم نہیں ہورہا اس کو مینج کرنے کی ضرورت ہے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی میں کرائم روز بڑھ رہاہے، روز نوجوان مارے جارہےہیں، مارنے والا تو نکل جاتا ہے،ان کو نہیں پتہ مرنے والےکےگھروالوں کیساتھ کیا ہورہاہے۔

  • ایم کیوایم نے تحریک انصاف  کی وفاق میں ایک اور وزارت کی پیشکش مسترد کردی

    ایم کیوایم نے تحریک انصاف کی وفاق میں ایک اور وزارت کی پیشکش مسترد کردی

    اسلام آباد : ایم کیوایم نے اتحادی جماعت تحریک انصاف کی جانب سے ایک اور وزارت کی پیشکش مسترد کردی اور کہا ہمیں مزید کوئی وزارت نہیں چاہیے، ایک وزارت کا سیاسی بوجھ نہیں سنبھال پارہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کی قیادت کے درمیان رابطہ ہوا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے ایم کیو ایم کووفاقی کابینہ میں ایک اور وزارت کی پیشکش کی ، وزارت کی پیشکش کابینہ کے سینئر وزیر کی جانب سے کی گئی ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ سینئروزیر نے کابینہ میں وزارت آبی وسائل کیلئے خالد مقبول سےنام مانگا ، تاہم ایم کیوایم نے اتحادی جماعت تحریک انصاف کی وزارت کی پیشکش کومستردکردیا ہے۔

    ذرائع ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ ہمیں مزید کوئی وزارت نہیں چاہیے، ایک وزارت کا سیاسی بوجھ نہیں سنبھال پارہے، نہ کراچی والوں کو روزگار مل رہا ہے نہ مسائل حل ہورہےہیں۔

    ایم کیو ایم نے جواب میں کہا ہے کہ کے پی ٹی میں نوکریاں آتی ہیں تو کراچی والوں کیلئےجگہ نہیں ہوتی ، پہلے لوگوں کے مسائل حل ، وعدے پورے ،نوجوانوں کوروزگار دیں، وزارت سےکیاعوام کی خدمت ہوگی، کراچی کےعوام کو کیا جواب دیں گے۔

  • ایم کیو ایم نے عوامی طاقت کے مظاہرے کا فیصلہ کر لیا

    ایم کیو ایم نے عوامی طاقت کے مظاہرے کا فیصلہ کر لیا

    کراچی: ایم کیو ایم نے عوامی طاقت کا مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کر لیا، 18 مارچ کو نشتر پارک میں جلسہ کیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم کے 37 ویں یوم تاسیس کے موقع پر ایم کیو ایم نے نشتر پارک میں پنڈال لگانے کا اعلان کر دیا ہے، ایم کیو ایم 18 مارچ کو کراچی میں جلسہ کرے گی۔

    اس سلسلے میں آج ایم کیو ایم کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی زیر صدارت ذے داران کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں جلسے کے سلسلے میں کمیٹیاں تشکیل دی گئیں اور انتظامات کے حوالے سے ذمے داران کو ٹاسک سونپا گیا۔

    خالد مقبول صدیقی نے اجلاس سے خطاب میں کہا ایم کیو ایم پاکستان کے پیغام کو گھر گھر پہنچانے کے لیے ہمیں اپنی پوری توانائیاں صرف کرنی ہیں، ہمیں اپنے اتحاد اور نظم و ضبط سے جلسہ عام کو کامیاب بنانا ہے۔

    انھوں نے ہدایت کی کہ کارکنان بھر پور طریقے سے عوام کو متحرک کرنے کی حکمت عملی ترتیب دیں۔

    اجلاس سے خطاب میں ڈپٹی کنوینئر وسیم اختر نے کہا ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد کو برقرار رکھنا ہوگا، اور سازشی عناصر پر نظر رکھنی ہوگی، یونین کونسل کی سطح پر اپنے آپ کو منظم کرنا ہوگا۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ نیا خون تحریک میں شامل کیا جائے، تمام کارکنان کی ذمہ داری ہے کہ نوجوان طبقے بالخصوص طلبہ و طالبات تک ایم کیو ایم پاکستان کا پیغام پہنچائیں۔

  • ایم کیو ایم نے وزیر اعظم عمران خان پر مکمل اعتماد کا اظہار کردیا

    ایم کیو ایم نے وزیر اعظم عمران خان پر مکمل اعتماد کا اظہار کردیا

    اسلام آباد : ایم کیو ایم نے وزیراعظم کو اعتماد کے ووٹ کے حوالے سے مکمل یقین دہانی موجودہ گورننس نظام پرتحفظات ہیں مگر وزیر اعظم کے ساتھ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے ایم کیو ایم وفد کی ملاقات ہوئی ، جس میں خالدمقبول صدیقی کی سربراہی میں ایم کیو ایم کے تمام ارکان اسمبلی امین الحق،کشورزہرا و دیگر شریک ہوئے جبکہ حکومتی ارکان شاہ محمود قریشی،شفقت محمود،اسد عمر،پرویز خٹک بھی ملاقات میں موجود تھے۔

    ایم کیوایم نے شکوہ کیا کہ چیئرمین سینیٹ امیدوارکے نام پرمشاورت کی جاتی تواچھاہوتا اور تجویز دی چیئرمین سینیٹ کا نام اتحادی جماعت سے مشاورت کے بعد طے کیا جائے ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے امیدوار اتحادی جماعت سے موزوں رہے گا۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے جی بی حکومت میں مشیر دینے کا وعدہ بھی وزیراعظم کو یاددلاتے ہوئے سندھ میں نوکریوں کی بندربانٹ، میرٹ کے قتل ، جعلی ڈومیسائل، اراکین،رہنماؤں کی سیکیورٹی واپس لینے سے متعلق شکایت بھی کی۔

    وزیراعظم نے ایم کیو ایم کے تحفظات دور کرنے اور جی بی میں مشیرجلد لگانے کا وعدہ بھی پورا کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے ایم کیو ایم اہم اتحادی ہے، مشاورت سےملکرساتھ چلیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے وزیر اعظم عمران خان پر مکمل اعتماد کا اظہار کردیا اور کہا موجودہ گورننس نظام پرتحفظات ہیں مگر وزیر اعظم کے ساتھ ہیں، یقین ہےعمران خان کرپشن نہ کرتےہیں اورنہ اسے پسندکرتےہیں۔

    ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ ہم نظام میں تبدیلی چاہتےہیں تاکہ عوام کوڈلیورکرسکیں، کوئی ڈیمانڈنہیں مگرکراچی،سندھ کی مشاورت میں شامل کیاجائے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے ایم کیو ایم وفد کی تجاویز کو سراہتے ہوئے ایم کیو ایم کے ساتھ مشاورت کو یقینی بنانے کی ہدایت کردی ۔

    ایم کیو ایم نے مزید کہا 18ویں ترمیم کے بعد اختیارات کا مسئلہ ہے، بلدیاتی نظام میں اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی چاہتےہیں، جس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ میرامقصد اقتدار نہیں بلکہ عوام کی فلاح ہے، شفاف نظام کی تبدیلی کے لیے کوشش کر رہا ہوں، اداروں کی مضبوطی، شفافیت یقینی بنانے کے لیے جدوجہد جاری رہے گی۔