Tag: mualana fazlur rehman

  • نئے انتخابات  5 سال کی آئینی مدت کے بعد ضرورکرائے جائیں گے ، معاون خصوصی

    نئے انتخابات 5 سال کی آئینی مدت کے بعد ضرورکرائے جائیں گے ، معاون خصوصی

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا نئے انتخابات ضرور کرائے جائیں گے لیکن 5سال کی آئینی مدت کے بعد، مولانا کہا کرتے تھے پارلیمان کو آئینی مدت پوری کرنی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مولانا فضل الرحمان پر تنقید کرتے ہوئے کہا مولانا!پارلیمان تب تک جعلی نہیں جب تک آپ کےفرزند اور رہنمااس میں ہیں، نئےانتخابات ضرورکرائےجائیں گےلیکن 5سال کی آئینی مدت کےبعد، ہم مولاناکی گزشتہ پارلیمانی تقریروں کی روشنی میں آگےبڑھ رہےہیں، جب وہ کہاکرتےتھے پارلیمان کو آئینی مدت پوری کرنی چاہیے۔

    نواز شریف کے حوالے سے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کےلندن پہنچتے ہی ن لیگی ترجمانوں کی ہنگامی حالت ختم ہوگئی، ن لیگ نےسپریم کورٹ کی طرح الیکشن کمیشن میں جو صفحہ پیش کیا وہ قطری لگتا ہے۔

    گذشتہ روز مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومتی جماعت نے اپنے احتساب سے فرار اختیارکی ہے، ملک کی معیشت سمندر میں غرق ہورہی ہے، ہم آزادی کےقائل ہیں میڈیا ہم پر تنقید کرتاہے، ہماری تحریک بھرپورطریقےسےجاری رہےگی۔

    جے یو آئی ف کے سربراہ نے کہا تھا کہ عدالت نے کہا ہے پہلے قانون سازی کرو ، اس پارلیمنٹ کو قانون سازی کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اسمبلی تحلیل کی جائے ، وزیراعظم مستعفی ہوں اور فوری انتخابات کرائے جائیں۔

  • ‘ مولانا فضل الرحمان حکومت سے کوئی معاہدہ نہیں کریں گے’

    ‘ مولانا فضل الرحمان حکومت سے کوئی معاہدہ نہیں کریں گے’

    اسلام آباد : جے یو آئی کے رہنما ایڈووکیٹ کامران مرتضی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان حکومت سے کوئی معاہدہ نہیں کریں گے بلکہ حکومت پر مزید دباو بڑھائیں گے ، تحریک کے پلان بی کا آغاز آج سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی کے رہنما ایڈووکیٹ کامران مرتضی نے ہائی کورٹ میں آر وائی نیوز سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا مولانا فضل الرحمان کی تحریک کے پلان بھی کا آغاز آج سے ہو گا، پلان بی میں تمام اپوزیشن جماعتیں جے یو آئی کا ساتھ دیں گی۔

    کامران مرتضی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے حکومت کے خلاف شدت لانے کا فیصلہ کر لیا ہے، مولانا فضل الرحمان حکومت سے کوئی معاہدہ نہیں کریں گے بلکہ حکومت پر مزید دباو بڑھائیں گے اور اسلام آباد دھرنا بھی اپنی جگہ پر قائم دائم رہے گا۔

    یاد رہے گذشتہ روز جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ’پلان بی‘ کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ کل شام کو لائحہ عمل بتاؤں گا ہمیں ایک جگہ سے دوسری جگہ جانا ہے، یہ مارچ ’پلان اے‘ ہے جو برقرار رہے گا۔

    مزید پڑھیں : مولانا فضل الرحمان نے ’پلان بی‘ کا اعلان کردیا

    ان کا کہنا تھا کہ پلان بی پر کل سے عملدرآمد شروع ہوگا، پلان بی کی طرف جائیں گے تو میں شانہ بشانہ ہوں گا، قانون کو ہاتھ میں نہیں لینا جدوجہد کو پرامن رکھنا ہے، گھر نہیں جانا ہے، پلان بی کے لیے کارکنان گھروں سے نکل آئیں۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ کارکنوں کے حوصلے، عزم اور جرأت نے سرفخر سے بلند کردیا، حالات سے واقف ہیں بہت سے گوشوں سے رابطے ہوتے ہیں، اعتماد کے ساتھ بتانا چاہتا ہوں آپ مقصد کے حصول کے قریب ہیں، ہمارا بیانیہ غالب آچکا ہے اور ان کا بیانیہ مسترد ہوچکا ہے۔

  • جے یو آئی کا اہم اجلاس، ملک بھر کی اہم شاہراہیں بلاک کرنے کا فیصلہ

    جے یو آئی کا اہم اجلاس، ملک بھر کی اہم شاہراہیں بلاک کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت جے یو آئی کے اہم اجلاس میں ملک بھرکی اہم شاہراہیں بلاک کرنے اور  مارچ جاری رکھنے کافیصلہ کیا گیا، حتمی فیصلہ پیپرورک کی روشنی میں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت جے یو آئی کا اہم اجلاس ہوا، ذرائع کا کہنا ہے کہ جےیوآئی کے اجلاس میں پلان بی کو حتمی شکل دیدی گئی، مولانا فضل الرحمان نے آئندہ کے لائحہ عمل پر مشاورت مکمل کرلی ہے۔

    ذرائع کے مطابق جے یو آئی کے صوبائی امیروں نے پلان بی کی تیاری پربریفنگ دی، مولانا فضل الرحمان کا چاروں امیروں کی بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کیا جبکہ اجلاس میں ملک بھرکی اہم شاہراہیں بلاک کرنےاور مارچ جاری رکھنے کافیصلہ کیا گیا، صوبائی امرا نے تجاویز دے دیں،حتمی فیصلہ پیپرورک کی روشنی میں ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں تمام پلان کو دستاویزی شکل دی جارہی ہے، سندھ ، بلوچستان ، کے پی، پنجاب میں اہم شاہراہیں بند کرنے کی منصوبہ بندی اور  راولپنڈی ، اسلام آباد میں بھی اہم مقامات پر لاک ڈاؤن پلان میں شامل ہیں، فیصلوں کا اعلان مولانا فضل الرحمان جلسہ گاہ میں کریں گے۔

    جے یو آئی کے ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : جے یو آئی (ف) کا پلان بی ، کراچی میں 13 مقامات پر دھرنوں کا امکان

    دوسری جانب ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل کا کہنا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ پلان بی کے تحت معاشی حب کراچی میں بھی 13 مقامات پر دھرنے دے سکتا ہے، ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لئے سیکیورٹی اقدامات مکمل کئے جائیں۔

    واضح رہے کہ آزادی مارچ اور دھرنے سے مطلوبہ مقاصد پورے نہ ہونے پر جے یو آئی ف نے نئی حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کیا ہےجس کے مطابق جے یو آئی ف پیر سے ملک بھر کی شاہراہیں، موٹرویز اور ہائی ویزبند کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    مولانا فضل الرحمان کے اس فیصلے پر ان کا ساتھ دینے کے دعوے کرنے والی جماعتیں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے منہ موڑ لیا تھا۔

    بعد ازاں اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے کنوینئر اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنما اکرم درانی نے کہا تھا کہ پیرہو یامنگل ہم پلان بی پرعمل کریں گے۔

  • یقین ہے فضل الرحمان ٹکراؤ والی سیاست میں نہیں جائیں گے، گورنر پنجاب

    یقین ہے فضل الرحمان ٹکراؤ والی سیاست میں نہیں جائیں گے، گورنر پنجاب

    لاہور : گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا ہے کہ یقین ہے فضل الرحمان ٹکراؤ والی سیاست میں نہیں جائیں گے، امید ہے مذاکرات کے ذریعے ہی مسئلہ حل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری سرور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مولانافضل الرحمان کیساتھ مذاکرات کر رہےہیں اور مذاکرات کامیاب ہوں گے، امید ہے ٹکراؤ والی سیاست نہیں ہوگی، سیاست دانوں کے بیانات ہمیشہ سخت ہوتے ہیں لیکن معاملات مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہوتے ہیں۔

    گورنرپنجاب کا کہنا تھا کہ یقین ہے فضل الرحمان ٹکراؤوالی سیاست میں نہیں جائیں گے ، علماسے اپیل ہے ایک وفد بنا کر مولانا سے بات کرنےجائیں اور اس مشکل وقت میں اپنا کردار ادا کریں۔

    چوہدری سرور نے کہا پہلے بھی نہیں کہا کہ دھرنا ناجائز ہے نا اب کہتے ہیں ، دھرنے کو ناجائز نہیں کہا بلکہ یہ کہا ہے دھرنے کا وقت درست نہیں ، کراچی سے اسلام آباد کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی، کوئی پکڑ دھکڑ نہیں ہوئی ، تمام شرکا کو آزادانہ طریقہ سے جانے دیا گیا۔

    مزید پڑھیں : نئے انتخابات کے لیے اپوزیشن کو 2023 کا انتظار کرنا پڑے گا، گورنر پنجاب

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت ہماری تمام توجہ کشمیر پر ہونی چاہیے ، ہم دھرنے والوں کےساتھ تعاون کر رہے ہیں ، امید ہے مذاکرات کے ذریعے ہی مسئلہ حل ہوگا۔

    یاد رہے گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور حکومت عوامی مینڈیٹ کے مطابق مدت پوری کرے گی، عوامی خدمت کا مشن جاری رہے گا، وزیراعظم عمران خان کے استعفے اور نئے انتخابات کا مطالبہ نوگو ایریا ہے، نئے انتخابات کے لیے اپوزیشن کو 2023 کا انتظار کرنا پڑے گا۔

  • چوہدری پرویز الٰہی کی مولانا فضل الرحمان  سے  ملاقات

    چوہدری پرویز الٰہی کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات

    اسلام آباد : مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی نے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانافضل الرحمان سے ملاقات کی، چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ بہت ساری تجاویز دی ہیں،پر امید ہیں جلد نتیجہ نکلے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی نے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانافضل الرحمان سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی، ملاقات میں  جے یو آئی سینیٹر طلحہ محمود اور ق لیگ کے عمار یاسر بھی شریک تھے۔

    ملاقات میں پرویز الہیٰ نے مولانا کو حکومتی کمیٹی اجلاس کے دوران وزیراعظم کی تجاویز اور درمیانی رابطے سے آگاہ کیا۔

    بعد ازاں پرویز الہٰی نے مولانا سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا سب پر امید ہیں ،چیزیں بہتری کی طرف جارہی ہیں، بہت ساری تجاویز دی ہیں،پر امید ہیں جلد نتیجہ نکلے گا، جلد اکھٹی خوشخبری سنائیں گے۔

    صحافی نے سوال کیا کیا مولانا وزیر اعظم کے استعفے کے مطالبے سے پیچھے ہٹ گئے ؟ جس پر  پرویز الہٰی نے جواب میں کہا جلد اچھی خبریں دیں گے، صحافی  نے پھر سوال کیا مولانا کو جوڈیشل کمیشن پر تیار کرلیا؟ جس پر انھوں نے کہا جس بات پر مولانا راضی ہوں گے وہی بات ہوگی۔

    اس سے قبل چوہدری پرویز الٰہی نے مولانا فضل الرحمان کے گھر پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ دعا کریں کوئی فیصلہ حتمی ہو جائے، ہماری پوری کوشش ہے  کوئی کمی نہیں چھوڑنی، انشااللہ اچھانتیجہ نکلےگا، جب تک معاملہ حل نہیں ہوتا کوشش جاری رہےگی۔

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے وقت سے پہلے انتخابات کا اپوزیشن کا مطالبہ مسترد کردیا ہے ، چوہدری برادران کی وزیراعظم اور مولانا کے درمیان سفارتکاری کامیاب ہو سکتی ہے، وزیر اعظم نے چوہدری پرویز الہی کو مکمل اختیار دیا ہے۔

    گذشتہ روز بھی پرویزالٰہی اور مولانافضل الرحمان کے درمیان ملاقات ہوئی تھی ، جس کے بعد پرویزالٰہی کا کہنا تھا کہ مثبت پیشرفت ہورہی ہے، کسی بھی مسئلےکےحل میں تھوڑا وقت لگتا ہے۔

    مزید پڑھیں : چوہدری برادران کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، اہم پیشرفت کا امکان

    بعد ازاں مولانا فضل الرحمان نے مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ موجودہ حکمرانوں کوایک دن بھی مزیدبرداشت نہیں کرسکتے ہم ناکام حکومت کو گرانے کیلئے مشقت برداشت کررہےہیں ایسی آئینی حکومت چاہتےہیں جوآئین کی عکاس ہو۔

    خیال رہے اسلام آباد میں آزادی مارچ کے حوالے سے حکومت اور رہبر کمیٹی کے درمیان ڈیڈ لاک ابھی تک موجود ہے، جس کو دور کرنے کیلئے چودھری برادران اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

  • چوہدری برادران کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، اہم پیشرفت کا امکان

    چوہدری برادران کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، اہم پیشرفت کا امکان

    اسلام آباد : جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی چوہدری برادران سے ملاقات جاری ہے ، جس میں اہم پیشرفت کا امکان ہے ، زرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان معاہدے کے مسودےکی تیاری کرلی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری براداران جے یو آئی ف کے سربراہ مولانافضل الرحمان سے ملاقات کے لئے ان کی رہائش گاہ پہنچ گئے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اپوزیشن مذاکرات میں پیش رفت کا امکان ہے اور احتجاج ختم کرانے کا معاملہ آگے بڑھایا جائے گا۔

    حکومت اور اپوزیشن کے درمیان معاہدے کے مسودےکی تیاری کرلی گئی ہے ، ڈرافٹ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کو پیش کیا جائےگا، جس میں حکومت اپوزیشن کی کئی شرائط ماننے پر راضی ہوگئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق صاف شفاف انتخابی عمل سےمتعلق لائحہ عمل پر اتفاق کیا گیا جبکہ انتخابی عمل میں فوج کے کردار پربھی پیش رفت کا بھی امکان ہے، حکومت انتخابی اصلاحات میں بہتری لانے پر اپوزیشن سے متفق ہے، مسودےپر اتفاق کی صورت میں مشترکہ نیوز کانفرنس کی جائے گی۔

    خیال رہے اسلام آباد میں آزادی مارچ کے حوالے سے حکومت اور رہبر کمیٹی کے درمیان ڈیڈ لاک ابھی تک موجود ہے جس کو دور کرنے کیلئے چودھری برادران اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : چوہدری برادران ڈیڈلاک توڑنے کی کوشش کررہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

    گذشتہ روز جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی چودھری شجاعت کی رہائش گاہ پر چودھری برادران سے ملاقات ہوئی تھی ، جس میں دھرنا ختم کرنے سمیت اہم امور پر غور کیا گیا۔

    اس موقع پر چوہدری پرویز الہٰی کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارا ایک دوسرے کے گھر آنا جانا کسی پروٹوکول کا پابند نہیں، ہم نے مل کر اس ملک کو اس بحران سے نکالنا ہے، یہ کبھی کہتے ہیں کمیشن بناتے ہیں، معاملے کا جلد حل نکل آئے گا، ہم مذاکرات سے انکار نہیں کرتے۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کہ ہمارے احتجاج کی سمت حکومت کی جانب ہے، چوہدری برادران ڈیڈلاک توڑنے کی کوشش کررہے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ معاملات سنجیدگی سے حل ہوناچاہیے، ہم نے جو فیصلے کیے اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہے۔