Tag: mudi

  • مذاکرات کی منسوخی بھارت کایکطرفہ فیصلہ ہے، نواز شریف

    مذاکرات کی منسوخی بھارت کایکطرفہ فیصلہ ہے، نواز شریف

    کھٹمنڈو: وزیراعظم نوازشریف کاکہناہےمذاکرات کی منسوخی بھارت کایکطرفہ فیصلہ تھا،مذاکرات سےمتعلق سوال بھارت سےپوچھاجائے،بال بھارت کے کورٹ میں ہے۔

    وزیراعظم نوازشریف سارک سربراہ کانفرنس میں شرکت کیلئےنیپال پہنچ گئے،کھٹمنڈو پہنچنے پرنیپال کےنائب وزیراعظم نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔اس موقع پرگفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کاکہناتھامذاکرات کی منسوخی بھارت کایکطرفہ فیصلہ تھامذاکرات کے حوالے سے گیند بھارت کےکورٹ میں ہے۔

    وزیراعظم نے بتایا سیکریٹری خارجہ مذاکرات کا فیصلہ دونوں وزرائےاعظم کاتھا،نوازشریف نے سارک کو مزید مؤثر بنانےکی ضرورت پرزور دیا،پاک بھارت حکام نے کھٹمنڈو میں سارک کانفرنس کے دوران نوازمودی کی ملاقات کاامکان ظاہرکیاہےدونوں ممالک کے درمیان موجود کشیدگی کے باعث اس ملاقات کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔

    دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم کا ہفتہ وار بریفنگ میں کہنا تھاکہ دونوں سربراہان مملکت میں ملاقات ہو گی یانہیں، اس بارےمیں ابھی کچھ نہیں کہاجاسکتا،بھارتی دفترخارجہ کےترجمان کاکہناہےکہ پاکستان کیجانب سے ملاقات کی درخواست نہیں کی گئی لیکن مسئلہ کشمیر کےحوالےسے پیشرفت کیلئےپاکستان اور بھارت کے پاس صرف شملہ معاہدہ اوراعلان لاہور ہی دو راستےہیں۔

  • سارک کانفرنس کے دوران نواز شریف اور مودی کی ملاقات کا امکان

    سارک کانفرنس کے دوران نواز شریف اور مودی کی ملاقات کا امکان

    کھٹمنڈو/اسلام آباد/نئی دہلی: سارک کانفرنس میں اسٹیک آؤٹ سیاحتی مقام ہوتا ہے جہاں سربراہان دوران کانفرنس خوش گپیوں اور ہلکی پھلکی گفتگو میں باہمی امور نمٹانے کی کوشش کرتے ہیں۔کھٹمنڈو میں کیا پاک بھارت وزرا اعظم اسٹیک آؤٹ میں ملاقات کرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے حکام نے کھٹمنڈو میں سارک کانفرنس کے دوران نوازشریف اور مودی کی اسٹیک آؤٹ ملاقات کا امکان ظاہر کیاہے۔ اسٹیک آؤٹ ماضی میں بھی پاکستان بھارت سربراہان حکومت کے درمیان رابطے کا اہم ذریعہ ثابت ہوا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ کشیدگی کے باعث اس اسٹیک آؤٹ کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔

    ادھر دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم کا ہفتہ وار بریفنگ میں کہنا تھا کہ دونوں سربراہان مملکت میں ملاقات ہو گی یانہیں، اس بارےمیں ابھی کچھ نہیں کہاجاسکتا ہے۔

    بھارتی دفترخارجہ کے ترجمان سید اکبر الدین کا کہنا ہے کہ پاکستان کیجانب سے ملاقات کی درخواست نہیں کی گئی لیکن مسئلہ کشمیر کےحوالے سے پیشرفت کیلئے پاکستان اور بھارت کے پاس صرف شملہ معاہدہ اوراعلان لاہور ہی دو راستےہیں، پاکستان کا ہمیشہ یہ موقف رہا ہے کہ خطے میں پائیدار امن کیلئے مسلئہ کشمیر کا حل ضروری ہے۔