Tag: mufti azam

  • سعودی مفتی اعظم  35 سال بعد خطبہ حج نہیں دے سکیں گے

    سعودی مفتی اعظم 35 سال بعد خطبہ حج نہیں دے سکیں گے

    مکہ مکرمہ : پینتیس برس سے مسلسل خطبہ حج دینے والے سعودی مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ علیل ہوگئے۔ اس سال خرابی صحت کے باعث خطبہ حج نہیں دےسکیں گے۔ ان کی جگہ شیخ صالح بن حُمَید یہ فریضہ انجام دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق انیس سو اکیاسی سے مسلسل خطبہ حج سنانے والے شیخ عبدالعزیز اس سال خطبہ نہیں دیں گے۔ پچھترسالہ شیخ عبدالعزیز گزشتہ پینتیس سالوں سے خطبہ حج دے رہے تھے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شیخ عبدالعزیزخرابی صحت کے باعث خطبہ حج نہیں دے سکیں گے۔ سعودی میڈیا کے مطابق شیخ صالح بن حُمَید ان کی جگہ فرائض انجام دیں گے، جبکہ عبدالرحمان السُدیس کےنام بھی زیرغور ہیں۔

    مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز چودہ سو تین سے چودہ سو چھتیس ہجری تک مسلسل حج کے خطیب رہے۔ اس کے علاوہ مسجد نمرہ میں نماز ظہر و عصر کی اذان کیلئے حرم مکی کے مؤذن شیخ حماد بقری کو مقرر کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ مفتی اعظم سعودی عرب 1981 سے مسلسل خطبہ حج کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں جنہیں 1999 میں شیخ عبدالعزیز بن باز کے انتقال کے بعد مفتی اعظم کی ذمہ داریاں سونپی گئیں۔

    مفتی اعظم سعودی عرب کی عالم دین کونسل اور افتاء کونسل کے چیئرمین بھی ہیں۔

     

  • منٰی جیسےحادثات روکنا انسانی اختیارمیں نہیں،سعودی مفتی اعظم

    منٰی جیسےحادثات روکنا انسانی اختیارمیں نہیں،سعودی مفتی اعظم

    ریاض: سعودی مفتی اعظم نے کہا ہے کہ منٰی جیسےحادثات روکنا انسانی اختیار سے باہر ہے، قسمت اورتقدیرکوروکنا ممکن نہیں ہے۔

    سعودی عرب کے سرکاری خبررساں ادارے کے مطابق حج کمیٹی کےسربراہ سعودی شہزادے نے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیزبن عبداللہ سے ملاقات کی۔ مفتی اعظم نے شہزادہ محمد بن نائف سے کہا کہ ’جو کچھ ہوا آپ اس کے ذمہ دار نہیں‘۔

     سعودی عرب کے مفتی اعظم کا کہنا ہے کہ حج کے دوران ہونے والی 700 سے زیادہ ہلاکتوں جیسے واقعات کو روکنا انسانی اختیار سے باہر ہے۔

     انہوں نےشہزادہ محمد سے یہ بھی کہا کہ جو چیزیں انسانی کنٹرول میں نہیں،ان کےلیے آپ کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔ قسمت اور تقدیر پرکسی کازورنہیں چلتا۔

    دوسری جانب بھگدڑ میں جاں بحق ہونے والوں کی شناخت ہونا شروع ہو گئی، اب تک سامنے آنے والے اعدادوشمارمیں سب سےزیادہ شہریوں کا تعلق ایران سے ہے،ایرانی حکام کے مطابق ان کے 131 شہری جاں بحق ہوئے۔

  • مسلم ملکوں کے حکمران اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہیں، مفتی اعظم کا خطبۂ حج

    مسلم ملکوں کے حکمران اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہیں، مفتی اعظم کا خطبۂ حج

    مکہ مکرمہ: دنیا بھر سے آئے لاکھوں فرزندانِ توحید نے آج حج کا رکن اعظم وقوف عرفات ادا کر رہے ہیں، سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز الشیخ میدانِ عرفات میں خطبۂ حج دے رہے ہیں، وقوفِ عرفات کے بعد حجاج مسجد نمرہ میں نماز ادا کریں گے۔

    عرفات کے میدان میں خطبہ حج دیتے ہوئے مفتی اعظم نے کہا کہ اے لوگو! اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو، اللہ تعالیٰ نے آپ کو دینِ اسلام عطا فرمایا ہے، شیطان انسان کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے۔ اسلام مکمل شریعت ہے، جو زندگی میں ہدایت فراہم کرتا ہے، اسلام کی تعلیمات انسانی فطرت کے عین مطابق ہیں۔

    مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز  نے کہا ہے کہ مسلم ملکوں کے حکمران کو کہتا ہوں اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہیں اور اپنی عوام کا خیال کریں، مفتی اعظم نے خطبۂ حج میں مسلمانوں کو حکم دیا گیا ہے وہ اپنے حکمرانوں کی اطاعت کریں،مسلمانوں کوزیب نہیں دیتاکہ وہ کسی جھگڑے یا فساد میں پڑیں۔

      مفتی اعظم نے کہا کہ مسلم ملکوں کےعوام حکمرانوں کیخلاف ہتھیارنہ اٹھائیں،  اسلامی ملکوں کی عوام حکمرانوں سے مکمل تعاون کریں، ریاست میں جان و مال اور عزت کی حفاظت کی جائے، اسلام کے دشمن مسلسل سازشوں میں مصروف ہیں، دشمن آپ کی قوت کو کم کرنا چاہتا ہے۔اسلام میں فحاشی اور نشے کو گناہ قرار دیا گیا ہے۔

    مفتی اعظم نے کہا ہے کہ مسلمان اپنے مال میں غریبوں کا حق ضرور یاد رکھیں، اسلامی تعلیمات بھائی چارے کا درس دیتی ہیں، دین اور دنیاوی معاملات میں انسانیت کی حفاظت کی جائے۔ اسلام قیامت تک آنے والوں کیلئے مکمل دین ہے، اسلام میں فحاشی اور نشے کو گناہ قرار دیا گیا ہے۔

    خطبہ حج میں مفتی اعظم نے کہا کہ اپنے تعلیمی نظام کو درست کیا جائے، اسلامی نظام تعلیم سے ہم بہتر نسل تیار کرسکتے ہیں،دینِ اسلام آخرت تک مشعل راہ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مسلمانوں کا رحجان مغربی طرز سے نکال کر اسلام کی طرف لایا جائے، مسلمان حکمرانوں کی ذمہ داری ہے، مسلمان حکمران اپنی عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کام کریں ۔

    انہوں نے کہا کہ جو غیر مسلم ہیں وہ اسلامی دنیا اور ممالک کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، لیکن مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ بنی کریم حضرت محمدﷺ کی تعلیمات پر عمل کرتے رہیں، دین اسلام کہتا ہے کہ ہم اپنےعقائد کو درست کریں۔

    انہوں نے کہا کہ کسی بھی انسان کو قتل کرنا اسلام میں کبیرہ گناہ ہے۔

    مفتی اعظم کا کہنا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے فرشتے بھی اس کی ہی عبادت کرتے ہیں، اللہ نے رسالت اور دیگر عقائد پر ایمان لانے کاحکم دیا۔

    مفتی اعظم کا خطبۂ حج میں کہنا ہے کہ بےشک نماز آپ کو بے حیائی سے روکتی ہے،اسلام، روحانی اور معاشرتی تربیت دیتا ہے، اسلام کی تعلیمات انسانی فطرت کے مطابق ہیں، مسلمان اپنے مال میں غریبوں کا حق ضرور یاد رکھیں، دین اوردنیاوی معاملات میں انسانیت کی حفاظت کی جائے۔

    مفتی اعظم کا کہنا ہے کہ اللہ کے احکامات انسانوں کی اصلاح کے لئے ہیں، اللہ تعالیٰ نے فرمایا نیکی کی دعوت دیا کرو۔

    مفتی اعظم نے خطبہ حج کے دوران فلسطین اور عراق کے مسلمانوں کے لئے خصوصی دعا بھی کی۔