Tag: Mufti Taqi Usmani

  • ملکی موجودہ سیاسی صورتحال پر مفتی تقی عثمانی کا اہم پیغام

    ملکی موجودہ سیاسی صورتحال پر مفتی تقی عثمانی کا اہم پیغام

    کراچی : شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی نے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کیا ہے۔

    مفتی تقی عثمانی کا اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہنا ہے کہ کسی گھر کے لوگ لڑرہے ہوں تو کیا بحث کی جائیگی کہ آگ کس نے لگائی؟ یہ واحد راستہ ہوگا کہ سب مل کر آگ بجھائیں۔

    انہوں نے لکھا کہ قرآن کریم فرماتا ہے کہ "تمام مسلمان آپس میں بھائی ہیں اس لئے اپنے دو بھائیوں کے درمیان صلح کراو اوراللہ سے ڈرو تاکہ تمھارےساتھ رحمت کامعاملہ کیا جائے "

    عوام اور بااثرحضرات کافرض ہے کہ وہ اس قرآنی حکم پرعمل کرکے رھنماوں کو ساتھ بٹھانے کی بھرپور کوشش کریں۔

    انہوں نے کہا کہ حل یہی ہے تمام جماعتیں اور ادارے سرجوڑ کر ملک بچائیں، بااثرحضرات رہنماؤں کو ساتھ بٹھانے کی کوشش کریں۔

    مفتی محمد تقی عثمانی کا اپنے پیغام میں مزید کہنا تھا کہ سب کو ساتھ بٹھا کر ملکی مفاد کیلئے مسئلے کا حل نکالنا فرض ہے اللہ تعالی اس کی توفیق عطا فرمائے آمین۔

  • پاکستان کیخلاف جہاد کا فتویٰ محض مغالطہ ہے، مفتی تقی عثمانی

    اسلام آباد : مفتی اعظم پاکستان مفتی تقی عثمانی نے کہا ہے کہ میں حیران ہوں کہ کالعدم ٹی ٹی پی مسلمان ملک کے خلاف جہاد کا فتویٰ کیسے استعمال کرسکتی ہے؟ پاکستان کیخلاف جہاد کا فتویٰ محض مغالطہ ہے۔

    یہ بات انہوں نے اداری تحقیقات اسلامی اسلام آباد کے زیر اہتمام پیغام پاکستان میثاق وحدت کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ یہ اجتماع اعادہ کرتا ہے کہ پاکستان مسلمان ریاست ہے۔

    مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ پاکستان کا دستور اس کے مسلمان ہونے کی گواہی دیتا ہے،یہ دستور ایسا ہے جو دنیا کے کسی اور ملک میں نہیں پایا جاتا۔

    انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ پاکستان کی ریاست کے خلاف کوئی بھی مسلح کارروائی کھلی بغاوت ہے، ریاست پاکستان کے خلاف کوئی مسلح کارروائی ناجائز اور حرام ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ علماءکرام پاکستان کے خلاف کسی قسم کی مسلح کارروائی کی تائید نہیں کرسکتے۔

    کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی تقی عثمانی نے کالعدم ٹی ٹی پی کے سربراہ نورولی سے ہونے والی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ میں نے ان سے کہا کہ آپ حضرات نے20سال تک اسلحہ اٹھایا، بچوں،خواتین، علماء کو بھی نہیں بخشا۔

    انہوں نے کہا کہ آپ خود بتائیں کہ کیا20سال کی اس مسلح جدوجہد سے کوئی ادنیٰ سی تبدیلی بھی آئی؟ اب آپ کیوں اس بات پر مصر ہیں کہ مسلمانوں کیخلاف بندوق مسلسل اٹھائے رکھیں۔

    مفتی تقی عثمانی نے بتایا کہ میری گفتگو کے بعد نور ولی اور ان کے رفقاء نے کہا کہ آپ کی باتیں سمجھ آگئی ہیں، مجھے یاد ہے کہ نور ولی نے اس کے بعد کہا تھا کہ اب ہم ہتھیار نہیں اٹھائیں گے۔

    مفتی اعظم نے کہا کہ نور ولی نے علماء سے رہنمائی کیلئے جو بیان جاری کیا ہے وہ رہنمائی ان کو فراہم کی جاچکی ہے، نورولی سے براہ راست گفتگو ہوئی ہے جس میں کوئی واسطہ بھی نہ تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نور ولی کے علماء سے رہنمائی کے مطالبے سے حیران ہوں، بےشک ہم نے امریکا اور روس کیخلاف جہاد کے فتوے دیے اور اب بھی قائل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں حیران ہوں کہ آپ لوگ کسی مسلمان ملک کے خلاف جہاد کا فتویٰ کیسے استعمال کرسکتے ہیں؟ پاکستان کیخلاف جہاد کے مغالطے سے جتنا جلدی باہر نکل آئیں بہتر ہے۔

  • ممتاز عالمِ دین مفتی تقی عثمانی  کا سیالکوٹ واقعے  پر ردِعمل آگیا

    ممتاز عالمِ دین مفتی تقی عثمانی کا سیالکوٹ واقعے پر ردِعمل آگیا

    کراچی : ممتاز عالمِ دین مفتی تقی عثمانی نے سیالکوٹ واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا واقعے نےمسلمانوں کی بھونڈی تصویر دکھاکرملک کو بدنام کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ممتاز عالمِ دین مفتی تقی عثمانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سانحہ سیالکوٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا توہين رسالت انتہائی سنگین جرم ہے ، ملزم سے توہین رسالت کےارتکاب کے ثبوت بھی مضبوط ہونےضروری ہیں، سنگین الزام لگا کر وحشیانہ اورحرام طریقے سے خود سزا دینے کا جواز نہیں، سیالکوٹ واقعے نےمسلمانوں کی بھونڈی تصویر دکھاکرملک کو بدنام کیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سیالکوٹ کے علاقے وزیرآباد میں قائم فیکٹری کے غیرملکی منیجر پرانتھا کمار کو ملازمین نے وحشیانہ تشدد کرکے قتل کیا اور لاش کو کھینچ کر چوک تک لائے، جس کے بعد جنونی ہجوم میں شامل مشتعل افراد نے لاش کو نذر آتش کردیا۔

  • مفتی تقی عثمانی پر مبینہ حملے کا مقدمہ درج

    مفتی تقی عثمانی پر مبینہ حملے کا مقدمہ درج

    کراچی : پولیس نے مفتی تقی عثمانی پرمبینہ حملےکا مقدمہ درج کرلیا ، مقدمےمیں اقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے مفتی تقی عثمانی پر مبینہ حملے کی کوشش کرنے والے ملزم عاصم لئیق کوگرفتارکرکے مقدمہ درج کرلیا ، مقدمہ عوامی کالونی پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمےمیں اقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہے ، ملزم کوعدالت میں پیش کرکےریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔

    گذشتہ روز کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے اہل کاروں نے مفتی تقی عثمانی پر حملہ کرنے والے شخص کو حراست میں لیا تھا اور تفتیش کے دوران مشتبہ شخص اور اس کے خاندان کے بارے میں معلومات حاصل کی گئیں۔

    ملزم نے بیان مین کہا بیوی ناراض ہوکر چلی گئی تھی،گھریلو پریشانی کا شکار تھا،مفتی صاحب سےدعا کراناچاہتا تھا جبکہ مفتی تقی عثمانی نے بتایا فجرکے بعد ایک شخص نے علیحدگی میں بات کرنا چاہی اور قریب جانے پرچاقو نکال لیا۔

    تفتیشی ذرائع کا کہنا تھا کہ ملزم 2 سال سے مختلف نوعیت کے ذہنی امراض کا شکار ہے، ملزم گلشن اقبال کے ذہنی امراض کے کلینک سے علاج کر رہا ہے، اور اس نے رابعہ سٹی میں اسٹیٹ ایجنسی بھی کھول رکھی ہے۔

    تفتیشی ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ سی ٹی ڈی حکام نے زیر حراست ملزم سے سوالات اور پوچھ گچھ مفتی تقی عثمانی و دیگر علما کی موجودگی میں کی، ابتدائی طور پر ملزم ذہنی امراض کا شکار نظر آتا ہے، اور دہشت گرد کارروائی کے امکانات بظاہر نظر نہیں آ رہے۔

  • تقی عثمانی پر قاتلانہ حملہ، پولیس کی حملہ آور سے مفتی کی موجودگی میں تفتیش

    تقی عثمانی پر قاتلانہ حملہ، پولیس کی حملہ آور سے مفتی کی موجودگی میں تفتیش

    کراچی: قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہل کار مفتی تقی عثمانی پر مبینہ قاتلانہ حملہ کرنے والے مشتبہ شخص کے گھر تک پہنچ گئے۔

    ذرائع کے مطابق کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے اہل کاروں نے مفتی تقی عثمانی پر حملہ کرنے والے شخص کو حراست میں لے لیا ہے، تفتیش کے دوران مشتبہ شخص اور اس کے خاندان کے بارے میں معلومات حاصل کی گئیں۔

    تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم 2 سال سے مختلف نوعیت کے ذہنی امراض کا شکار ہے، ملزم گلشن اقبال کے ذہنی امراض کے کلینک سے علاج کر رہا ہے، اور اس نے رابعہ سٹی میں اسٹیٹ ایجنسی بھی کھول رکھی ہے۔

    تفتیشی ذرائع کے مطابق ملزم کی 2 بیویاں اور ایک بیٹی ہے، دونوں بیویاں ملزم سے ناراض ہیں۔

    وزیر داخلہ کا مفتی تقی عثمانی سے رابطہ

    ملزم سے برآمد ہونے والے چاقو کا ماہرین سے معائنہ کرایا جائے گا، تاکہ چاقو پر زہر یا کسی اور مادے کی موجودگی سے متعلق معلوم ہو سکے، مزید قانونی کارروائی کا تعین ماہرین کی اس رپورٹ کے بعد کیا جائے گا۔

    تفتیشی ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ سی ٹی ڈی حکام نے زیر حراست ملزم سے سوالات اور پوچھ گچھ مفتی تقی عثمانی و دیگر علما کی موجودگی میں کی، سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر ملزم ذہنی امراض کا شکار نظر آتا ہے، اور دہشت گرد کارروائی کے امکانات بظاہر نظر نہیں آ رہے۔

  • مفتی تقی عثمانی پر مبینہ حملے کی اطلاع، پولیس کا اہم بیان جاری

    مفتی تقی عثمانی پر مبینہ حملے کی اطلاع، پولیس کا اہم بیان جاری

    کراچی: ممتاز عالم دین مفتی تقی عثمانی پر حملے سے متعلق سوشل میڈیا زیر گردش خبروں پر پولیس نے اہم بیان جاری کردیا ہے۔

    ایس ایس پی کورنگی شاہ جہاں خان نے میڈیا کو بتایا کہ مفتی تقی عثمانی پر حملہ نہیں ہوا، ملاقات کےلیےآئے ایک شخص سے چاقو برآمد ہوا ہے۔

    ضلع کورنگی کے ایس ایس پی نے واقعے سے متعلق بتایا کہ مفتی تقی عثمانی سے فجر کی نماز میں ایک شخص ملنے آیا اور مفتی تقی عثمانی سےدعا کی درخواست کی اور اکیلے ملنے کی خواہش ظاہر کی۔

    شاہ جہاں خان نے بتایا کہ اس دوران مفتی تقی عثمانی کے گارڈ نے تلاشی لی تو مشتبہ شخص سے چاقو برآمد ہوا، مشتبہ شخص کو فوری طور پر تحویل میں لیکر پولیس کے حوالے کیا گیا۔ایس ایس پی کے مطابق مشتبہ شخص کی دو بیویاں تھیں جو گھر چھوڑ کر جاچکی ہیں، خاندانی معاملات کی درستگی کے لئے مشتبہ شخص مفتی تقی عثمانی سے خصوصی دعا کرانا چاہتا تھا۔

    زیر حراست شخص کی شناخت عاصم لیئق کے نام سے ہوئی ہے، کورنگی پولیس نے ملزم کا ابتدائی بیان قلمبند کرلیا ہے، جس میں ملزم نے بتایا کہ گھریلو پریشانی کاشکار ہوں دعا کرانا چاہتا تھا،میں نے چاقو نہیں نکالا، دوران تلاشی گارڈ نےنکالا، چاقو روز مرہ کے استعمال کیلئےرکھا تھا۔قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار زیر حراست شخص سے مزید پوچھ گچھ میں مصروف ہیں۔

    یاد رہے کہ دو سال قبل مارچ میں کراچی کی نیپا چورنگی پر دارالعلوم کراچی کی دو گاڑیوں پر موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے فائرنگ کی تھی، اس واقعے میں بھی مفتی تقی عثمانی بال بال بچے تھے، گاڑی میں ان کے ہمراہ اہلیہ اور دو پوتے بھی تھے۔

    فائرنگ کے واقعے میں ان کےدو سیکیورٹی گارڈ شہید جبکہ بيت المکرم مسجد کے خطيب مولانا عامر شہاب اور مفتی تقی عثمانی کا ڈرائيور زخمی ہوا تھا۔

  • ہم کرونا سے متاثر لوگوں کی مدد کے بجائے منافع خوری میں مصروف ہیں، مفتی تقی عثمانی

    ہم کرونا سے متاثر لوگوں کی مدد کے بجائے منافع خوری میں مصروف ہیں، مفتی تقی عثمانی

    کراچی: معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی کا کہنا ہے کہ ہم کرونا وبا زدہ لوگوں کی مدد کے بجائے ناجائز منافع کمانے میں مصروف ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ کرونا، ڈینگی، ٹڈی دل، زلزلے کیا ہمارے تھوڑے تازیانے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کیا اب بھی وقت نہیں آیا کہ امت حرام کھانا چھوڑ دے اور گناہ سے توبہ کرے، اپنے گناہوں سے توبہ کرکے اللہ تعالیٰ کو منانے کی کوشش کریں۔

    مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ ہم کرونا وبا سے پریشان لوگوں کی مدد کرنے کے بجائے ان حالات میں بھی ناجائز منافع کمانے میں مصروف عمل ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ ’سوشل میڈیا پر مختلف علاج یا خبروں پرعمل نہ کریں اور ذمہ داری کا مظاہر ہ کرتے ہوئے انہیں آگے نہ پھیلائیں، اس معاملے میں طبی ماہرین کے مشوروں پر ہی عمل کریں‘۔

    انہوں نے ہدایت کی کہ ’گھروں میں بیٹھ کر لوگ روزانہ کم از کم 100 بار آیتِ کریمہ کا ورد کریں، خود کو گھروں میں مخصوص کرلیں اور کھانے پینے سے پہلے سنت نبوی ﷺ کے مطابق بسم اللہ پڑھیں‘۔

    مفتی تقی عثمانی نے دعا کی کہ اللہ اہل وطن اور تمام انسانوں کو اس موذی وبا سے محفوظ رکھے۔

  • موجودہ حالات میں ڈالر خرید کر قیمت بڑھنے پر بیچناشرعاً گناہ ہے، مفتی تقی عثمانی

    موجودہ حالات میں ڈالر خرید کر قیمت بڑھنے پر بیچناشرعاً گناہ ہے، مفتی تقی عثمانی

    کراچی : مفتی تقی عثمانی نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں ڈالرخرید کر قیمت بڑھنے پربیچنا شرعاًگناہ ہے، انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالی ہمیں اس گناہ اوراسکے برے نتائج سے محفوظ رکھیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں ڈالرکےمصنوعی بحران اور روپے کی بے قدری کا سلسلہ جاری ہے ، مفتی تقی عثمانی نے سماجی رابطے کی وہب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا موجودہ حالات میں ڈالر خریدکر اس انتظار ميں رکھنا کہ قیمت بڑھنے پر بیچ کر نفع کمایا جائے ، شرعاًگناہ ہے، یہ عمل ملک کے ساتھ بے وفائی اورذخیرہ اندوزی بھی ہے، جس پر ایک روایت میں لعنت آئی ہے۔

    اپنے ٹویٹ میں انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالی ہمیں اس گناہ اوراس کے برے نتائج سے محفوظ رکھیں۔

    دوسری جانب علما کرام نے موجودہ صورتحال میں ڈالرز کی ذخیرہ اندوزی کو غلط اور خلاف قانون قرار دیا ہے، مذہبی اسکالر مفتی محمد زبیر کا کہنا ہے مسلمانوں کی مملکت کو نقصان پہنچانا صریحاً ناجائز اور قانون شکنی ہے۔

    خیال رہے تاجررہنماؤں اورمعیشت دانوں نے عوام سے ڈالرنہ خریدنےکی اپیل کی ہے ، تاجر رہنما زبیرطفیل نے کہا عوام غیر ملکی اشیا کا استعمال کم کریں اور غیرضروری طورپرڈالرنہ خریدیں،ترک عوام کی طرح ڈالر بیچیں۔

    مزمل اسلم نےعوام سےاپیل کی کہ ڈالرخرید کرملک کو نقصان نہ پہنچائیں، فرض بنتا ہےملک کے تحفظ اورسلامتی کےلیے کچھ دے نہیں سکتے توملک کو نقصان نہ پہنچائیں۔

    واضح رہے آج بھی انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے 35 پیسے اضافے کے بعد 151 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

  • جان قربان کرنے والے پولیس کے شہداء کو سلام پیش کرتا ہوں، شہریار آفریدی

    جان قربان کرنے والے پولیس کے شہداء کو سلام پیش کرتا ہوں، شہریار آفریدی

    کراچی : وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ سلام ہے پولیس کے ان جوانوں کو جو مفتی تقی عثمانی کی حفاظت کرتے ہوئے شہید ہوئے۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں مفتی تقی عثمانی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ پولیس چاہے سندھ کی ہو یا کسی بھی صوبے کی ہو شہر میں امن ان ہی کی قربانیوں سے آیا ہے، پولیس کے ان جوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے اپنے فرائض کی ادائیگی دوران جام شہادت نوش کیا۔

    ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان سے جو منافقت کرے گا اللہ اس کو ذلت کا نشانہ بنادے گا، پاکستان پر اور پاکستان کی سوچ پر کبھی بھی سیات نہیں ہونی چاہیے۔

    یہ بات یہاں کے لیڈر بھول جاتے ہیں جو پاکستان کے ساتھ کھیلتے ہیں، اقتدارمیں عزت نہیں ملتی بلکہ عزت اللہ کے فضل سے حاصل ہوتی ہے۔

    تمام مذاہب کو تحفظ دینا ریاست کی ذمہ داری ہے، مدارس، مساجد، علما، چرچ، مندر کو عزت دینا ذمہ داری ہے، مدارس کے لوگوں کو بدقسمتی سے عزت نہیں دی گئی۔ اب ان کو بھی عزت ملے گی۔

    مزید پڑھیں: تمام مذاہب کو تحفظ دینا ریاست کی ذمہ داری ہے: شہریار آفریدی

    یاد رہے کہ اس سے قبل سندھ رینجرز کے26ویں بیچ کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ ملک میں بیٹھ کر دشمن کی بولی بولنے والے اپنا قبلہ درست کرلیں، انہیں عبرت کا نشانہ بنا دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اب کوئی پاکستان کو ڈکٹیٹ نہیں کرسکے گا، ریاست اب کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ اب کوئی بھی پاکستان کے باہر سے یہاں کے نظام کو مفلوج نہیں کرسکے گا۔

    وزیر داخلہ نے مزیدکہا کہ کراچی کے حالات پہلے کے مقابلے میں بہت بہتر  ہوگئے ہیں، یہ شہر  پھر سے معاشی اور تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا ہے اور اس کی رونقیں لوٹ آئی ہیں۔