Tag: Muhamad bin Salman

  • سعودی عرب : شہزادہ محمد بن سلمان کا اہم اعلان

    سعودی عرب : شہزادہ محمد بن سلمان کا اہم اعلان

    ریاض : سعودی عرب میں حکومت کی جانب سے سیاحت کے فروغ کے لیے نئے منصوبے کا اعلان کیا گیا ہے، اس جدید منصوبے میں عوام کی دلچسپی کے لیے سہولیات دی جائیں گی۔

    سعودی ولی عہد و نیوم بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیزآل سعود نے نیوم میں پہاڑی سیاحت کوفروغ دینے کے لیے نئے منصوبے ’تروجینا‘ کے قیام کا اعلان کردیا۔

    سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق سیاحت کوفروغ دینے کےلیے ’تروجینا‘ فرنٹ کے منصوبے کے اعلان کے حوالے سے ولی عہد مملکت شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا تروجینا فرنٹ کا قیام مملکت کے ویژن 2030 کے اہداف ومقاصد سے ہم آہنگ ہے۔

    منصوبہ ماحولیاتی سیاحت کے اصولوں پرمبنی پہاڑی سیاحت کونئی جہت دینے میں انتہائی اہم کردار ادا کرے گاجس سے مملکت میں لوگوں کا معیار زندگی بلند ہوگا اور انہیں صحت مندانہ ماحول میسرآئے گا، منصوبہ عالمی سطح پرتحفظ ماحولیات کے حوالے سے ہماری کوششوں کو اجاگرکرے گا۔

    دریں اثنا نیوم کمپنی کے سی ای او انجینئرنظمی النصر کا کہنا تھا کہ نیوم میں لانچ کیے جانے والا یہ منصوبہ انتہائی شاندار ہے جس کے تحت فطرت اور جدید ٹیکنالوجی کے اشتراک سے دنیا ایک نئے اورمثالی تجربے سے روشناس ہوگی۔

    انہوں نے مزید کہا نیے منصوبے سے نیوم سٹی کے مقاصد کو بھی تقویت ملے گی اور اس کی افادیت میں بھی غیر معمولی اضافے کا باعث بنے گاجس سے نیوم عالمی سطح پرایک مثالی ، مکمل اورپرکشش فرنٹ کے طورپرسامنے آئے گا۔

    واضح رہے ’تروجینا ‘ ترقیاتی منصوبہ اپنی نوعیت کا انتہائی منفرد منصوبہ ہے جسے عالمی معیار کے مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ علاقہ قدرتی مناظر سے مالا مال ہے جسے جدید خطوط پراستوار کرکے عصر حاضر کی تمام سہولتوں سے مزین کیا جائے گا۔

    تروجینا منصوبے کے تحت کھلی فضا میں "سنوبورڈنگ” کی سہولت فراہم کی جائے گی جو خطے میں بالعموم عرب ریاستوں میں بلخصوص منصوبے کی نمایاں خصوصیات میں سے ایک ہوگا۔

    اس تفریحی سہولت کی افادیت و اہمیت میں اضافہ اس لیے بھی ہوگا کہ "سنوبورڈنگ” صحرائی اب وہوا میں پیش کیاجانے والا اپنی نوعیت کامنفرد تجربہ ہوگا۔

    مجوزہ پروگرام کے مطابق یہ فرنٹ سال 2026 میں مکمل ہوجائے گا جہاں سمندری، پہاڑی اور صحرائی تفریحی گاہیں دنیا کے لیے باعث حیرت ہوگی۔

  • سعودی عرب کی معاشی ترقی کیلئے شہزادہ محمد بن سلمان کا اہم اعلان

    سعودی عرب کی معاشی ترقی کیلئے شہزادہ محمد بن سلمان کا اہم اعلان

    ریاض : سعودی ولی عہد و نائب وزیراعظم اور اقتصادی و ترقیاتی امور کی کونسل کے چیئرمین نے پیر کو نیشنل انوسٹمنٹ اسٹرٹیجی کا اعلان کر دیا ہے۔ این آئی ایس سعودی وژن 2030 کی تکیمل میں انتہائی اہم ثابت ہوگی۔

    سعودی خبررساں ادارے کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے مملکت کے وژن 2030 کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا ملک سرمایہ کاری کے عظیم الشان مواقع رکھتا ہے جسے استعمال کرتے ہوئے ہم معیشت کومزید متحرک بناتے ہوئے آمدنی کے متنوع ذرائع پیدا کریں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مملکت کو قدرت خداوندی کی جانب سے عالم عرب و اسلامی دنیا میں جو منفرد ومثلی جغرافیائی و سرمایہ کاری کےعظیم مواقع ملے انہیں استعمال میں لایا جائے گا۔

    قومی سرمایہ کاری کی حکمت عملی ملکی معیشت کی بہتری میں معاون ثابت ہوگی جس سے متنوع ذرائع سامنے آئیں گے جو مملکت کے ویژن 2030 کے اہداف کو آسان بنانے میں معاون ثابت ہوں گے جس سے نجی سیکٹرکی مجموعی قومی پیداوار میں 65 فیصد تک اضافہ ہوگا۔

    انہون نے کہا کہ اس اقدام سے براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کا حصہ بھی5.7 فیصد تک بڑھ جائے گا۔ تیل کے علاوہ ایکسپورٹ بھی16 فیصد سے بڑھ کر 50 فیصد تک ہوجائے گی۔

    شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ بے روزگاری کے تناسب میں 7 فیصد کمی ہوگی جس سے سال 2030 تک مملکت عالمی مسابقتی انڈیکس میں شامل دس پوزیشنوں میں سے ایک پر پہنچ جائے گی۔

    ولی عہد نے مزید کہا کہ قومی سرمایہ کاری کی حکمت عملی کے اگلے مرحلے میں صنعت، قابل تجدید توانائی، نقل و حمل اور رسد وسیاحت، ڈیجیٹل انفرا اسٹرکچراور صحت کی دیکھ بھال جیسے شعبوں کے لیے سرمایہ کاری کے تفصیلی منصوبوں کوشامل کیا جائے گا۔

    سعودی ولی عہد نے اسٹرٹیجک منصوبے کے حوالے سے اپنی گفتگو میں مزید واضح کیا کہ سرمایہ کاری کے اہداف کا حصول جامع کوششوں کے ذریعے ہوگا جس میں متعدد اداروں کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا جیسے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ جو مملکت میں اپنی سٹرٹیجی کے تحت سرمایہ کاری کرے گا۔

    علاوہ ازیں بڑی سعودی کمپنیوں کے ذریعے نجی سیکٹر کا بھی شیئر ہوگا جو "شریک” پروگرام کے تحت کام کریں گے اور نجی شعبے اورغیر ملکی سرمایہ کاری کو بھی شامل کیاجائے گاـ

    شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی مثالی قیادت میں مملکت کے وژن 2030 کے پہلے مرحلے کے حوالے سے مملکت کو جو کامیابیاں ملی ہیں ہم ان پر فخر کرتے ہیں۔

    مقررہ اہداف کے حصول اور تابناک مستقبل کی جانب کامیابی و کامرانی کے اس سفر کو جاری رکھیں گے۔ انہوں نے ’این آئی ایس ‘ پروگرام کے حوالے اپنے اعلان کے اختتام میں ویژن 2030 کے تحت معاشی نمو اور پائیدار ترقی کے لیے سرمایہ کاری کی اہمیت پرزور دیا۔

    ولی عہد نے اس بات کو واضح کیا کہ سال 2030 تک سرمایہ کاری کی سرگرمیوں کے ذریعے ملکی معیشت میں 12ٹریلین ریال سے زائد داخل کیے جائیں گے۔

    اس حوالے سے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ 3 ٹریلین کی شراکت کے لیے تیار ہے جبکہ باقی 4 ٹریلین سعودی ریال مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کار کمپنیوں کے ذریعے فراہم کیے جائیں گے۔

    مملکت کی جی ڈی پی میں سرمایہ کاری کا تناسب 2019 میں 22 فیصد سے بڑھ کر2030 میں 30 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے جو سعودی معیشت کو دنیا کی 15 بڑی معیشتوں میں سے ایک بننے میں معاون ثابت ہوگا۔

    واضح رہے کہ مذکورہ حکمت عملی میں کئی اقدامات شامل ہیں جیسے مسابقتی قواعد و ضوابط کے ساتھ خصوصی اقتصادی زون کا قیام جس سے ترجیحی بنیادوں پر اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کو ترغیب ملے گی۔

  • سعودی ولی عہد کے تاریخی دورے سے ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی، ماہرین معاشیات

    سعودی ولی عہد کے تاریخی دورے سے ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی، ماہرین معاشیات

    کراچی : ماہرین معاشیات اور تجزیہ کاروں نے سعودی ولی عہد کا دورہ مثبت قرار دے دیا، کہتے ہیں کہ شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے سے سی پیک کی اہمیت کا بھی اندازہ ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے تاریخی دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے عوام کیلئے ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ دورے میں ہونے والے معاہدوں کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے, معاشی ماہرین نے شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ کو معاشی ترقی کی راہ میں سنگ میل قراردے دیا۔

    معروف تجزیہ نگار شاہد حسن کا کہنا ہے کہ سیاسی اختلاف والے ممالک بھی پاکستان میں سرمایہ کاری پر تیار ہیں، تین عالمی کریڈیٹ ایجنسیوں کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ گرانے کے بعد محمد بن سلمان کا دورہ تاریخی موقع ہے۔

    عابد سلہری نے کہا کہ سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان کیلئے خوش آئند ہے اس سے سی پیک کی اہمیت کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے۔ عبدالباسط کا کہنا تھا کہ ملک کی اقتصادی حالت بہتر ہونے سے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

    دنیا کو پیغام جائے گا کہ پاکستان سرمایہ کاری کیلئے بہترین ملک ہے، سعودی عرب نے پہلی بار صیح معنوں میں پاکستان میں سرمایہ کاری کی ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان نے شہزادہ محمد بن سلمان کی گاڑی خود ڈرائیو کی

    وزیراعظم عمران خان نے شہزادہ محمد بن سلمان کی گاڑی خود ڈرائیو کی

    اسلام آباد : سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پاکستان پہنچے تو ان کا شایان شان استقبال کیا گیا، شاہی مہمان کی گاڑی وزیر اعظم عمران خان نے خود ڈرائیو کی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دو روزہ دورے پر پاکستان آمد پر ان کا سعودی ولی عہد کا فقیدالمثال استقبال کیا گیا، نور خان ایئر بیس پر وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وفاقی کابینہ کے اراکین بھی موجود تھے،

    اس کے علاوہ وزیرمہمانداری خسرو بختیار اور سعودی سفیر بھی استقبال کیلئے موجود تھے، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو بچوں نے گلدستے پیش کئے۔ بعد ازاں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان وزیراعظم ہاؤس کیلئے روانہ ہوئے۔

    مزید پڑھیں: سعودی ولی عہد پاکستان پہنچ گئے، پرتپاک استقبال، اہم معاہدوں‌ پر دستخط

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان سعودی ولی عہد کی گاڑی خود ڈرائیو کررہے تھے، وہ گاڑی ڈرائیو کرکے وزیر اعظم ہاؤس لے کر گئے، وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر شہزادہ محمد بن سلمان کو21توپوں کی سلامی دی گئی اور گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

  • افد 2018: سعودی عرب کا ریاض ایکسپوسنٹرمیں عسکری قوت کا اظہار

    افد 2018: سعودی عرب کا ریاض ایکسپوسنٹرمیں عسکری قوت کا اظہار

    ریاض : سعودی عرب میں مسلح افواج کی حربی قوت اور ملکی دفاعی انڈسٹری کی صلاحیتوں کا عملی مظاہرہ کرنے کے لیے افد( اے ایف ای ڈی) 2018 نامی دفاعی نمائش کا انعقاد کیا ہے جسے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی سرپرستی حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ریاض انٹرنیشنل کنونشن سنٹر میں 25 فروری سے تین مارچ 2018 تک جاری رہنے والی اس نمائش کے انعقاد کا مقصد سعودی عرب کی مقامی دفاعی انڈسٹری کو فروغ دینا ہے اور یہ سعودی حکومت کے ویژن 2030 پروگرام کا حصہ ہے۔

    سعودی وزیر دفاع میجر جنرل عطیہ المالکی نے اس حوالے سے مقامی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ اس نمائش میں تمام مقامی و بین الاقوامی شمولیت کنندگان کی صلاحیتوں کو بروئے کار لایا گیا ہے اور یہ سعودی وژن 2030 کے اہداف کو حاصل کرنے، مملکت کو مستحکم اورجنگ جوئی جیسی سرگرمیوں کو مرتکز کرنے کی طرف اہم پیش قدمی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس نمائش کے انعقاد سے جہاں سعودی عرب کی مقامی سامانِ حرب سازی کی فیکٹریوں کو ایک قدم آگے بڑھ کر اپنی صلاحیتیں منوانے کا موقع ملا ہے ‘ وہیں اس کے انعقاد سے مملکت کو بھی اسلحے کی مارکیٹ میں اپنے قدم جمانے کا موقع ملے گا۔اس نمائش سے ملکی فیکٹریوں کے لیے اقوامِ عالم میں نئے دروازے کھلیں گے۔

    المالکی کا کہنا تھا کہ 2010 میں جب اس نمائش کا آغاز کیا گیا تھا‘ اس وقت تمام ملٹری پراڈکٹس باہر سے منگوائی جاتی تھیں اور ہم اس معاملے میں غیر ملکی کمپنیوں کے دست نگر تھے۔ ہمیں اپنی ملکی صلاحیتوں کو جانچنے اور انہیں موقع دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سنہ 2016 تک ہماری کمپنیز خو د کو ثابت کرچکی تھیں اور اب ہماری بیشتر ضروریا ت انہی پر منحصر ہیں۔ سنہ 2018 کی نمائش کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ اب تک کی سب سے بڑی نمائش ہے۔

    ایک ہفتے تک جاری رہنےوالی نمائش میں سعودی فضائیہ کی 11 ہزار مصنوعات شامل تھیں جسکا مقصد اندرون مملکت فضائی مصنوعات کو نمایاں کرنا ہے۔فضائی صنعت کے ڈائریکٹر کرنل عبداللہ الدریعی نے بتایا کہ دو برس کے دوران سعودی فضائیہ ایک لاکھ 20 ہزار سے زیادہ اشیاء سعودی عسکری فیکٹریوں میں تیار کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔

    نمائش میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی خصوصی طور پرشریک ہوں گے ‘ یاد رہے کہ سعودی عرب کا ویژن 2030 ولی عہد محمد بن سلطان ہی کی کاوشوں کا نتیجہ ہے جس کے تحت سعودی عرب میں انقلابی تبدیلیاں جاری ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں