Tag: muhammad ali jinnah

  • قائد اعظم آزاد فلسطینی ریاست کے ساتھ کھڑے تھے: حماس ترجمان

    قائد اعظم آزاد فلسطینی ریاست کے ساتھ کھڑے تھے: حماس ترجمان

    لاہور: حماس کے ترجمان نے فلسطین کی آزادی سے کم کسی بات پر راضی ہونے کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے بانئ پاکستان محمد علی جناح کا اپنی گفتگو میں خصوصی ذکر کیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد قدومی نے کہا کہ 7 اکتوبر کے بعد صورت حال بدل چکی ہے، فلسطینی آزادی سے کم کسی بات پہ راضی نہیں ہوں گے۔

    انھوں نے کہا قائد اعظم محمد علی جناح آزاد فلسطینی ریاست کے ساتھ کھڑے تھے، انھوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو ان کی زمین سے نکالنا قبول نہیں ہے۔

    خالد قدومی کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے بمباری کے بعد غزہ کے مکینوں کو علاقہ چھوڑنے کی دھمکی دی ہے، لیکن اس دھمکی کو فلسطینیوں نے مسترد کر دیا ہے، غزہ والوں کے حوصلے بلند ہیں، اپنی زمین کو چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گے۔

    واضح رہے کہ سات اکتوبر کے حماس حملے کے بعد سے غزہ پر صہیونی فورسز کی جانب سے 86 ویں دن بھی وحشیانہ بمباری جاری ہے، اور اب تک 21,672 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جب کہ 56,165 افراد زخمی ہوئے۔ شہیدوں میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے، جس پر عالمی سطح پر اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب کی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔

  • قائدِ اعظم محمد علی جناحؒ کا 144 واں یومِ ولادت آج منایا جا رہا ہے

    قائدِ اعظم محمد علی جناحؒ کا 144 واں یومِ ولادت آج منایا جا رہا ہے

    کراچی: آج 25 دسمبر 2019 کو ملک بھر میں قائدِ اعظم محمد علی جناح کا 144 واں یومِ پیدائش مِلّی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔

    سرکاری سطح پر پاکستان میں عام تعطیل ہوگی اور جناح صاحب کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے مختلف تقاریب کا اہتمام بھی کیا جائے گا۔

    بابائے قوم قائدِ اعظم محمدعلی جناحؒ 25 دسمبر 1876 کو سندھ کے موجودہ دار الحکومت کراچی میں پیدا ہوئے، انھوں نے ابتدائی تعلیم کا آغاز 1882 میں کیا۔ 1893 میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے انگلینڈ روانہ ہوئے جہاں سے انھوں نے 1896 میں بیرسٹری کا امتحان پاس کیا اور وطن واپس آ گئے۔

    بابائے قوم نے اپنی سیاسی سرگرمیوں کا آغاز 1906 میں انڈین نیشنل کانگریس میں شمولیت سے کیا تاہم 1913 میں محمد علی جناح نے آل انڈیا مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کرلی۔ اس دوران انھوں نے خود مختار ہندوستان میں مسلمانوں کے سیاسی حقوق کے تحفظ کی خاطر مشہور چودہ نکات پیش کیے۔

    کراچی میں جناح پونجا کے گھر جنم لینے والے اس بچے نے برصغیر کی نئی تاریخ رقم کی اور مسلمانوں کی ایسی قیادت کی جس کے بل پر پاکستان نے جنم لیا۔ قائدِ اعظم کی قیادت میں برِصغیر کے مسلمانوں نے نہ صرف برطانیہ سے آزادی حاصل کی، بلکہ تقسیمِ ہند کے ذریعے پاکستان کا قیام عمل میں آیا اور آپ پاکستان کے پہلے گورنر جنرل بنے۔

    قائدِ اعظم محمدعلی جناح کی زندگی جرات، ان تھک محنت، دیانت داری، عزمِ مصمّم ، حق گوئی کا حسین امتزاج تھی، برصغیر کی آزادی کے لیے بابائے قوم کا مؤقف دو ٹوک رہا، نہ کانگریس انھیں اپنی جگہ سے ہلا کسی نہ انگریز سرکار ان کی بولی لگا سکی۔

    مسلمانوں کے اس عظیم رہنما نے 11 ستمبر، 1948 کو زیارت بلوچستان میں وفات پائی اور کراچی میں دفن ہوئے۔

    مسلمانوں کے حقوق اورعلیحدہ وطن کے حصول کے لیے ان تھک جدوجہد نے ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب کیے۔ 1930 میں انھیں تپِ دق جیسا موزی مرض لاحق ہوا جسے انھوں نے اپنی بہن محترمہ فاطمہ جناح اور چند قریبی رفقا کے علاوہ سب سے چھپائے رکھا۔ قیامِ پاکستان کے ایک سال بعد 11 ستمبر 1948 کو محمد علی جناح خالقِ حقیقی سے جا ملے۔

    قائدِ اعظم محمد علی جناح نے اپنی زندگی کے آخری ایام انتہائی تکلیف دہ صورتِ حال میں گزارے، ان کا مرض شدت پر تھا اور آپ کو دی جانے والی دوائیں مرض کی شدت کم کرنے میں نا کام ثابت ہو رہی تھیں۔

    ان کے ذاتی معالج ڈاکٹرکرنل الہٰی بخش اوردیگر معالجین کے مشورے پر وہ 6 جولائی 1948 کو آب و ہوا کی تبدیلی اور آرام کی غرض سے کوئٹہ تشریف لے آئے، جہاں کا موسم نسبتاً ٹھنڈا تھا لیکن یہاں بھی ان کی سرکاری مصروفیات انھیں آرام نہیں کرنے دے رہی تھیں لہٰذا جلد ہی انھیں قدرے بلند مقام زیارت میں واقع ریزیڈنسی میں منتقل کر دیا گیا، جسے اب قائد اعظم ریزیڈنسی کہا جاتا ہے۔

    اپنی زندگی کے آخری ایام قائدِ اعظم نے اسی مقام پر گزارے لیکن ان کی حالت سنبھلنے کے بجائے مزید بگڑتی چلی گئی اور 9 ستمبر کو انھیں نمونیا ہوگیا ان کی حالت کے پیشِ نظر ڈاکٹر بخش اور مقامی معالجین نے انھیں بہترعلاج کے لیے کراچی منتقل کرنے کا مشورہ دیا۔

    مزید پڑھیں:  وزیرمینشن: قائد اعظم کی سب سے اہم یادگار

    گیارہ ستمبر کو انھیں سی وَن تھرٹی طیارے کے ذریعے کوئٹہ سے کراچی منتقل کیا گیا جہاں ان کی ذاتی گاڑی اور ایمبولینس انھیں لے کر گورنر ہاؤس کراچی کی جانب روانہ ہوئی۔ بد قسمتی کہ ایمبولینس راستے میں خراب ہوگئی اور آدھے گھنٹے تک دوسری ایمبولینس کا انتظار کیا گیا۔ شدید گرمی کے عالم میں محترمہ فاطمہ جناح اپنے بھائی اور قوم کے محبوب قائد کو دستی پنکھے سے ہوا جھلتی رہیں۔

    کراچی وارد ہونے کے دوگھنٹے بعد جب یہ مختصر قافلہ گورنر ہاؤس کراچی پہنچا تو قائدِ اعظم کی حالت تشویش ناک ہو چکی تھی اور رات دس بج کر بیس منٹ پر وہ اس دارِ فانی سے رخصت فرما گئے۔

    ان کی رحلت کے موقع پر انڈیا کے آخری وائسرے لارڈ ماؤنٹ بیٹن کا کہنا تھا کہ ’’اگر مجھے معلوم ہوتا کہ جناح اتنی جلدی اس دنیا سے کوچ کر جائیں گے تو میں ہندوستان کی تقسیم کا معاملہ کچھ عرصے کے لیے ملتوی کر دیتا، وہ نہیں ہوتے تو پاکستان کا قیام ممکن نہیں ہوتا‘‘۔

    قائد اعظم کے بد ترین مخالف اور ہندوستان کے پہلے وزیرِ اعظم جواہر لعل نہرو نے اس موقع پر انتہائی افسردگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں ایک طویل عرصے سے انھیں نا پسند کرتا چلا آیا ہوں لیکن اب جب کہ وہ ہم میں نہیں رہے تو ان کے لیے میرے دل میں کوئی تلخی نہیں، صرف افسردگی ہے کہ انھوں نے جو چاہا وہ حاصل کر لیا لیکن اس کی کتنی بڑی قیمت تھی جو انھوں نے ادا کی‘‘۔

  • یوم پاکستان پراسلام آباد میں مسلح افواج کی شاندار پریڈ

    یوم پاکستان پراسلام آباد میں مسلح افواج کی شاندار پریڈ

    یوم پاکستان آج پورے قومی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جارہا ہے، اس موقع پر اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں مسلح افواج کی شاندار پریڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں یوم پاکستان ملی جوش وجذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے، اور اس سلسلے میں آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں مسلح افواج کی شاندار پریڈ کی گئی۔

    صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیراعظم عمران خان، چیئرمین جوائنٹ چیفس سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہ تقریب میں شریک تھے۔

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں ہونے والی تقریب کے مہمان خصوصی ملیشیا کے وزیراعظم مہاتیرمحمد تھے۔

    تقریب میں غیرملکی مہمان بحرین کی نیشنل گارڈ کے سربراہ اور آذربائیجان کے وزیردفاع بھی شریک تھے۔ اس کے علاوہ حکومتی شخصیات، غیرملکی سفارت کار اور اعلیٰ سول وعسکری حکام سمیت زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی شخصیات تقریب میں شریک تھے۔

    اس موقع پر روایتی بگل بجا کر صدرمملکت کی پریڈ گراؤنڈ میں آمد کا اعلان کیا گیا جو خصوصی لال بگھی میں سوار ہو کر پریڈ گراؤنڈ پہنچے۔

    صدر پاکستان سمیت مہمان خصوصی کی آمد کے بعد گراؤنڈ میں قومی ترانا پڑھا گیا اور کلام پاک کی تلاوت کی گئی۔

    بعدازاں ڈاکٹرعارف علوی کو مسلح افواج کے دستوں نے سلامی پیش کی اور صدرنے مسلح افواج کی پریڈ کا معائنہ کیا۔

    صدر پاکستان کو سلامی پیش کیے جانے کے بعد پاک فضائیہ کے سربراہ ایئرچیف مارشل مجاہد انور خان کی سربراہی میں جنگی طیاروں نے صدر مملکت کو سلامی پیش کی۔

    ایئرمارشل مجاہد انور کی سربراہی میں پاک فضائیہ کے طیاروں نے فلائی پاسٹ کیا اور اس دوران طیاروں کی گھن گھرج نے وفاقی دارالحکومت کا ماحول گرما دیا۔

    جمہوری ملک ہونے کے ناطے ہم لڑائی پریقین نہیں رکھتے بلکہ امن چاہتے ہیں‘ صدر پاکستان

    یوم پاکستان پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے صدر پاکستان ڈاکٹرعارف علوی نے کہا کہ پوری قوم کو یوم پاکستان کی مبارکباد ہو۔

    صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے شاندار پریڈ کے انعقاد پر مسلح افواج اور منتظمین کو مبارکباد دی۔ پاک فضائیہ اور پاک بحریہ نے فلائنگ پاسٹ کا شاندار مظاہرہ کیا اور پاک فوج کے دستوں نے مارچ پاسٹ کیا۔

    پریڈ میں چین، سعودی عرب، ترکی، آذربائیجان، بحرین اور سری لنکا کے فوجی دستوں نے بھی حصہ لیا اور پاکستان کے چاروں صوبوں، آزاد کشمیراور گلگت بلتستان کی ثقافت کی نمائندگی کرنے والے فلوٹس میں فن کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔

    پاک فوج، رینجرز، بحریہ کے دستوں نے معزز مہمانوں کو سلامی دی اور الخالد ٹینکوں کے دستے نے بھی مخصوص انداز میں سلامی پیش کی۔

    پریڈ میں دفاعی سازوسامان کی نمائش کی گئی جس میں دشمن کو دندان شکن جواب دینے کی صلاحیت رکھنے والے الخالد سمیت دیگر ٹینکوں اورمیزائلوں کی بھی نمائش کی گئی۔

    پوم پاکستان پر ہونے والی پریڈ میں چین کے جے 10 اور ترکی کے ایف 16 لڑاکا طیارے شامل تھے، سعودی عرب، آزربائیجان کے فوجی دستے بھی شریک تھے۔

    اسلام آباد میں پریڈ گراؤنڈ کے اطراف کی سڑکوں کو بھی بند رکھا گیا، علاقے میں موبائل فون سروس معطل رہی جبکہ ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے متبادل پلان جاری کیا گیا۔

    یوم پاکستان پرتوپوں کی سلامی سے دن کا آغاز

    علی الصبح اسلام آباد میں دن کا آغاز اکتیس اور صوبائی دارالحکومتوں میں اکیس، اکیس توپوں کی سلامی سے ہوا۔

    توپوں کی سلامی کے موقع پر پاک فوج کے جوانوں کی جانب سے ’نعرہ تکبیر‘ اور ’پاکستان زندہ باد‘ کے فلک شگاف نعرے لگائے گئے۔

  • یوم پاکستان پرصدرپاکستان اور وزیراعظم کا پیغام

    یوم پاکستان پرصدرپاکستان اور وزیراعظم کا پیغام

    اسلام آباد : صدر پاکستان ڈاکٹرعارف علوی اور وزیراعظم عمران خان نے یوم پاکستان پر اپنے پیغام میں کہا کہ 23 مارچ ہماری ملی تاریخ کا عظیم دن ہے۔

    تفصیلات کےمطابق ملک بھرمیں یوم پاکستان ملی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے، اسلام آباد میں دن کا آغاز اکتیس اور صوبائی دارالحکومتوں میں اکیس،اکیس توپوں کی سلامی سے ہوا۔

    صدرمملکت نے یوم پاکستان کے پُروقار موقع پر قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف مثالی کامیابی حاصل کی۔

    ڈاکٹرعارف علوی نے کہا کہ ہم جمہوریت، انصاف اورامن کے لئے پُرعزم ہیں، ملک کی ترقی اورخوشحالی کے لیے ہمیں مزید محنت درکار ہے۔

    دوسری جانب یوم پاکستان کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ 23 مارچ ہماری ملی تاریخ کا عظیم دن ہے، آج کے دن مسلمانانِ ہند نے اپنی منزل کا تعین کیا۔

    انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکرہے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیرہوچکا ہے، ہمیں اپنی بہادرمسلح افواج پرفخرہے۔

    ملک بھرمیں یوم پاکستان ملی جوش وجذبے سے منایا جا رہا ہے

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں کشمیری بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا شکارہیں، آج کے دن ہمیں اپنے کشمیری بھائیوں کو ہرگزنہیں بھولنا۔

    عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرکےغیورعوام سے بھرپوراظہاریکجہتی کرتے ہیں، کشمیری عوام کی قربانیوں کوسلام پیش کرتے ہیں۔

    وزیراعظم پاکستان نے اپنے پیغام میں کہا کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کی حمایت جاری رکھیں گے۔

  • یوم پاکستان پرتوپوں کی سلامی سے دن کا آغاز

    یوم پاکستان پرتوپوں کی سلامی سے دن کا آغاز

    اسلام آباد: ملک بھر میں یوم پاکستان ملی جوش و جذبے سےمنایا جا ر ہا ہے۔ اسلام آباد اور چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں توپوں کی سلامی سے دن کا آغازہوا۔

    تفصیلات کےمطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں یوم پاکستان کے دن کا آغاز 31 توپوں جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں21،21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔ اس موقع پر ملک کی سلامتی اور یکجہتی کے لیے خصوصی دعائیں بھی کی گئیں۔

    یوم پاکستان پرلاہور کے محفوظ شہید گیریژن میں پاک فوج کی جانب سے 21 توپوں کی سلامی اور پشاور کے کرنل شیرخان اسٹیڈیم میں 21 توپوں کی سلامی سے دن کا آغاز کیا گیا۔

    دوسری جانب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں یوم پاکستان کی روایتی پریڈ ہوگی جہاں مسلح افواج کے دستے مارچ کریں گے اور پاک فضائیہ کے شاہین فضائی مظاہرہ پیش کریں گے۔

    صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی پاک فوج کے دستوں سے سلامی لیں گے جبکہ وزیراعظم عمران خان اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان بھی تقریب میں موجود ہوں گے۔

    ملیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد پریڈ گراؤنڈ میں ہونے والی یوم پاکستان کی تقریب میں خصوصی مہمان ہوں گے۔

    اسلام آباد میں پریڈ گراؤنڈ کے اطراف کی سڑکوں کو بھی بند رکھا جائے گا، ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے متبادل پلان جاری کردیا گیا ہے۔

    وفاقی حکومت نے سول ایوارڈ کے لیے 127 ناموں کی فہرست جاری کردی

    ایوان صدر میں شام کو تقسیم اعزازات کی تقریب منعقد ہوگی جہاں ڈاکٹرعارف علوی مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی شخصیات کو اعزازات اور تمغے دیں گے۔

    واضح رہے کہ رواں سال مجموعی طور پر 127 پاکستانیوں اور غیرملکی شخصیات کو سول اعزازات دیے جائیں گے۔

  • بابائے قوم محمد علی جناح کی 70 ویں برسی آج عقیدت و احترام سے منائی جائے گی

    بابائے قوم محمد علی جناح کی 70 ویں برسی آج عقیدت و احترام سے منائی جائے گی

    کراچی: برّ صغیر کے مسلمانوں کو علیحدہ تشخص، الگ پہچان اور ایک آزاد ملک کا تحفہ دینے والے قائدِ اعظم محمد علی جناح کی 70 ویں برسی آج عقیدت و احترام سے منائی جائے گی۔

    بانیٔ پاکستان کی برسی پر مختلف شہروں میں سیمینارز، مذاکروں اور تقاریب کا اہتمام کیا جائے گا، پوری قوم برّ صغیر کی اس عظیم شخصیت کو دل کی گہرائیوں سے خراجِ عقیدت پیش کرے گی۔

    قائدِ اعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے، مسلمانوں کے حقوق اورعلیحدہ وطن کے حصول کے لیے ان تھک جدوجہد نے ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب کیے۔

    سن 1930 میں انھیں تپِ دق جیسا موزی مرض لاحق ہوا، جسے انھوں نے اپنی بہن محترمہ فاطمہ جناح اور چند قریبی رفقا کے علاوہ سب سے پوشیدہ رکھا، قیامِ پاکستان کے ایک سال بعد 11 ستمبر 1948 کو جناح صاحب اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔


    یہ بھی پڑھیں:  ہزمیجسٹی کا نہیں،’آئینِ پاکستان کا وفاداررہوں گا‘: قائد اعظم


    بانیٔ پاکستان محمد علی جناح کو اس جہانِ فانی سے گزرے آج ستّر برس بیت گئے، آج ان کی ستّر ویں برسی منائی جائے گی، شہریوں کے مخلتف طبقات مزارِ قائد پر پھولوں کی چادریں چڑھائیں گے اور فاتحہ پڑھیں گے۔

  • علی گڑھ یونیورسٹی سے قائد اعظم کی تصویر غائب، طلبہ سراپا احتجاج

    علی گڑھ یونیورسٹی سے قائد اعظم کی تصویر غائب، طلبہ سراپا احتجاج

    نئی دہلی: بھارت میں قائم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بانی پاکستان محمد علیٰ جناح کی تصویر ہٹائے جانے کے معاملے پر طلبہ سراپا احتجاج ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما اور رکن پارلیمنٹ ستیش کمار کے کہنے پر علی گڑھ یونیورسٹی میں آویزاں قائد اعظم کی تصویر ہٹا دی گئی تھی جس کے بعد اب یونیورسٹی کے سینکڑوں طلبہ احتجاج کر رہے ہیں۔

    علاوہ ازیں طالب علم واقعے سے متعلق تحقیقات کے لیے مقدمہ درج کرانے پولیس اسٹیشن پہنچے تو پولیس کی جانب سے ان پر شیلنگ کی گئی جس کے نتیجے میں کئی طلبہ زخمی بھی ہوئے، بعد ازاں  یونیورسٹی میں زیر تعلیم نوجوانوں نے حکومت اور انتظامیہ کے خلاف خوب نعرے بازی بھی کی۔

    علی گڑھ یونیورسٹی میں لگی قائداعظم کی تصویرغائب کردی گئی

    خیال رہے کہ نام نہاد جمہوری بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ستیش کمار نے گزشتہ روز علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے یونیورسٹی سے قائد اعظم کی تصویر ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا، بی جے پی رہنما نے یونیورسٹی انتظامیہ سے پوچھا تھا کہ ہندوستان کی تقسیم کے بعد قائد اعظم کی تصویر اب تک کیوں نہیں ہٹائی گئی؟

    واضح رہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کو 1938 میں علی گڑھ یونیورسٹی کی اعزازی رکنیت دی گئی تھی، قائد اعظم سمیت کئی رہنماؤں کی تصاویر بھی یونیورسٹی میں لگائی گئی ہیں، بی جے پی رہنما کا مطالبہ سراسرغلط اورمسلم دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • علی گڑھ یونیورسٹی میں لگی قائداعظم کی تصویرغائب کردی گئی

    علی گڑھ یونیورسٹی میں لگی قائداعظم کی تصویرغائب کردی گئی

    نئی دہلی : بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے رہنما ستیش کمار کے مطالبے کے بعد علی گڑھ یونیورسٹی میں لگی قائداعظم محمد علی جناح کی تصویرغائب کردی گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق علی گڑھ یونیورسٹی میں لگی قائداعظم محمد علی جناح کی تصویرغائب کردی گئی، تصویرگزشتہ رات غائب کی گئی۔

    نام نہاد جمہوری بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ستیش کمارنے گزشتہ روز علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے یونیورسٹی سے قائد اعظم کی تصویر ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔

    بی جے پی رہنما نے یونیورسٹی انتظامیہ سے پوچھا تھا کہ ہندوستان کی تقسیم کے بعد قائد اعظم کی تصویر کیوں نہیں ہٹائی گئی۔

    دوسری جانب یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کو 1938 میں علی گڑھ یونیورسٹی کی اعزازی رکنیت دی گئی تھی۔

    علی گڑھ یونیورسٹی کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ قائد اعظم سمیت کئی رہنماؤں کی تصاویر بھی یونیورسٹی میں لگائی گئی ہیں، بی جے پی رہنما کا مطالبہ سراسرغلط اورمسلم دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔


    وزیراعلی یوگی آدیتیہ ناتھ نے تاج محل کو مسلمانوں کی نشانی قراردے دیا

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 21 جون کو بھارتی ریاست اتر پردیش کے انتہا پسند وزیراعلیٰ یوگی آدیتیہ ناتھ نے دنیا کے عجوبوں میں شامل تاج محل کو مسلمانوں کی نشانی قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بابائےقوم قائداعظم محمدعلی جناحؒ کا یوم ولادت آج منایا جارہا ہے

    بابائےقوم قائداعظم محمدعلی جناحؒ کا یوم ولادت آج منایا جارہا ہے

    کراچی : ملک بھر میں آج بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کا 142واں یوم ولادت انتہائی عقیدت واحترام اور ملی جوش وجذبے کے ساتھ منایا جارہا ہے۔

    بابائے قوم قائداعظم محمدعلی جناحؒ 25 دسمبر1876ء کو سندھ کے موجودہ دارالحکومت کراچی میں پیدا ہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم کا آغاز 1882ء میں کیا۔

    قائد اعظم 1893ء میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے انگلینڈ روانہ ہوگئے جہاں سے آپ نے 1896ء میں بیرسٹری کا امتحان پاس کیا اور وطن واپس آگئے۔

    بابائے قوم نےاپنی سیاسی سرگرمیوں کا آغاز1906ء میں انڈین نیشنل کانگریس میں شمولیت سے کیا تاہم 1913ء میں محمد علی جناح نے آل انڈیا مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کرلی۔

    انہوں نے خودمختار ہندوستان میں مسلمانوں کے سیاسی حقوق کے تحفظ کی خاطر مشہور چودہ نکات پیش کیے۔

    قائد اعظم کی قیادت میں برِصغیر کے مسلمانوں نے نہ صرف برطانیہ سے آزادی حاصل کی، بلکہ تقسیمِ ہند کے ذریعے پاکستان کا قیام عمل میں آیا اور آپ پاکستان کے پہلے گورنر جنرل بنے۔


    قائداعظم محمد علی جناح کی نایاب اور یادگار تصاویر


    پچیس دسمبراٹھارہ سوچھیترکو کراچی میں جناح پونجا کے گھرجنم لینے والے بچے نے برصغیر کی نئی تاریخ رقم کی اور مسلمانوں کی ایسی قیادت کی جس کے بل پر پاکستان نے جنم لیا۔

    قائد اعظم محمدعلی جناح کی زندگی جرات، انتھک محنت ،دیانتداری عزم مصمم ،حق گوئی کا حسن امتزاج تھی، برصغیر کی آزادی کے لیے بابائے قوم کا مؤقف دو ٹوک رہا، نہ کانگریس انہیں اپنی جگہ سے ہلا کسی نہ انگریز سرکار ان کی بولی لگا سکی۔

    پاکستانیوں کے حوالے سے بھی ان کا وژن واضح تھا ،25 مارچ 1948ء کو مشرقی پاکستان میں سرکاری افسران سے خطاب کے الفاظ سنہری حروف سے لکھنے کے قابل ہے۔

    قائد اعظم نےسرکاری افسران کومخاطب کرتے ہوئے فرمایا’ آپ کسی بھی فرقے ذات یا عقیدے سے تعلق کیوں نہ رکھتے ہوں اب آپ پاکستان کے خادم ہیں، وہ دن گئے جب ملک پرافسرشاہی کاحکم چلتاتھا، آپ کواپنا فرض منصبی خادموں کی طرح انجام دینا ہے، آپ کو کسی سیاسی جماعت سے کوئی سروکارنہیں رکھنا چاہیئے‘۔

    ولیم شیکسپیئرکا کہنا ہے کہ کچھ لوگ پیدائشی عظیم ہوتے ہیں اور کچھ اپنی جدوجہد اور کارناموں کی بدولت عظمت پاتے ہیں۔ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا شمار بھی ان لوگوں میں ہوتا ہے جو اپنی جدوجہد اور لازوال کارناموں کی بدولت عظمت کے میناروں کو چھوتے ہیں۔

    بانی پاکستان کے یوم ولادت کے دن آج تجدید عہد کرتے ہیں کہ ہم ہر قسم کے نسلی ،مذہبی اور فرقہ ورانہ تعصبات سے بالاترہوکرصرف اورصرف ملک کی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کریں گے۔ یہ تبھی ممکن ہوگا جب قائد کےافکارکو سمجھا جائےاوران پرعمل کیا جائے۔

    ہم تو مٹ جائیں گے اے ارضِ وطن تجھ کو مگر

    زندہ رہنا ہے قیامت کی سحر ہونے تک


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • قائد اعظمؒ کی 69ویں برسی آج منائی جارہی ہے

    قائد اعظمؒ کی 69ویں برسی آج منائی جارہی ہے

    کراچی : مملکت خداداد پاکستان کے بانی اور ہر دلعزیز رہنماء بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کا انہترواں یوم وفات آج عقیدت و احترام سے منائی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قائد اعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے، مسلمانوں کے حقوق اورعلیحدہ وطن کے حصول کے لئے انتھک جدوجہد نے ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب کئے۔

    سن 1930 میں انہیں تپِ دق جیسا موزی مرض لاحق ہوا، جسے انہوں نے اپنی بہن محترمہ فاطمہ جناح اور چند قریبی رفقاء کے علاوہ سب سے پوشیدہ رکھا، قیام پاکستان کے ایک سال بعد 11 ستمبر 1948 کو قائد اعظم اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔

    بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کو اس جہان فانی سے گزرے انہتر برس بیت گئے، آج ان کی69ویں برسی منائی جائے گی۔

    اس موقع پر ملک بھر میں مختلف مقامات پر قوم کے عظیم قائد کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کی جائے گی۔ کراچی میں واقع قائد اعظم کے مزار پر اہم شخصیات اور شہری حاضری دیں گے اور اپنے عظیم قائد کو خراج عقیدت پیش کریں گی۔


    قائد اعظم کے اہم اقوال


    شہریوں کے مخلتف طبقات مزار قائد پر پھولوں کی چادریں چڑھائیں گے اور فاتحہ پڑھیں گے، قائد اعظم کے یوم وفات کے سلسلے میں مختلف تنظیموں کی جانب سے ملک بھر میں سیمینارز اور دیگر تقریبات کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں بانی پاکستان کو خراج عقیدت پیش کیا جائےگا۔

    قائد اعظم کی وفات کے69سال بعد بھی ان کی تاریخ وفات کے موقع پر ہزاروں افراد کی ان کی لحد پر حاضری اورشہرشہرمنعقد ہونے والی تقریبات اس امر کی گواہی دیتی ہیں کہ پاکستانی قوم ان سے آج بھی والہانہ عقیدت رکھتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔