Tag: muhammad bin salman

  • سعودی عرب : شہزادہ محمد بن سلمان نے بڑا بیان جاری کردیا

    سعودی عرب : شہزادہ محمد بن سلمان نے بڑا بیان جاری کردیا

    ریاض : سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ملکی سلامتی و استحکام کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث عناصر کیخلاف مؤثر کارروائی کا عندیہ دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ایسے لوگوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سعودی عرب نے اپنی جدید تاریخ میں غیر معمولی کارنامے انجام دیے ہیں، چار برس سے کم عرصے میں فقید المثال کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

    سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق ولی عہد نے مجلس شوریٰ سے خادم حرمین شریفین کے جامع خطاب پر شکریہ ادا کرتے
    ہوئے کہا کہ سعودی عرب دنیا کی اہم اور اقصادی طاقت ہے۔ سعودی عرب اپنی معیشت کا حجم دگنا کرنے اور اقتصادی وسائل مں
    تنوع پیدا کرنے میں سنجیدگی سے کوشاں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اقتصادی اسکیموں کا محور تیل کے ماسوا معاشی نظام کا قیام ہے،2016 میں تیل کے ماسوا قومی پیداوار 1.8 ٹریلین ریال تھی۔ اس میں تیزی سے اضافے کی اسکیمیں نافذ کی گئیں، تین برسوں کے دوران خوشگوار نتیجہ برآمد ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے باوجود جی ٹوئنٹی میں شامل ملکوں کے حوالے سے سعودی عرب دس کامیاب ترین ملکوں میں سے ایک ہے اور ہم پرامید ہیں کہ وبا کہ خاتمے پر شرح نمو میں تیزی سے اضافہ ہوگا اور حالات معمول پر آئیں گے، سعودی
    عرب آئندہ برسوں کے دوران تیل کے ماسوا قومی پیداوار میں تیز رفتار شرح نمو حاصل کرنے والا جی ٹوئنٹی کا اہم ملک بن جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وژن2030 کا ہدف یہ ہے کہ2020 میں بے روزگاری کی شرح سات فیصد تک رہ جائے۔2018 میں بے
    روزگاری کی شرح تیرہ فیصد تھی۔

    2020کے شروع میں یہ شرح کم ہو کر11.8 فیصد رہ گئی۔2020 کے آخر میں جی ٹوئنٹی میں کورونا سے متاثرہ ملکوں
    میں سب سے کم بے روزگاری کی شرح ہمارے یہاں ہوگی۔ جی ٹوئنٹی کے کئی ملکوں میں بے روزگاری کی شرح پندرہ سے بیس
    فیصد اور اس سے بھی زیادہ ہوگئی ہے۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ہمارے یہاں خواتین میں بے روزگاری کی شرح زیاہ ہے، اس کا تناسب 64 فیصد ہے، انہوں نے
    مزید کہا کہ 2017 میں انتہا پسندی کے خاتمے کا وعدہ کیا تھا، فورا ہی انتہا پسندانہ سرگرمیوں اور اس کے اسباب سے نمٹنے
    کے لیے اقدامت کیے۔ ایک برس کے اندر چالس سالہ نظریاتی منصوبے کا خاتمہ کردیا۔

    ولی عہد نے کہا پہلے کوئی سال ایسا نہیں جاتا تھا کہ کوئی دہشت گردانہ حملہ نہ ہو۔ اب دہشت گردانہ حملے زیرو ہو گئے ہیں۔
    انتہا پسندانہ سرگرمیوں اور افکارکا تعاقب کرتے رہیں گے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ عشروں کے دوران بدعنوانی کینسر کی طرح پھیل گئی تھی۔ تین برس کے دوران انسداد بدعنوانی
    مہم سے245 ارب ریال وصول کیے گئے جو تیل سے ماسوا آمدنی کا 20 فیصد ہے۔

    ولی عہد نے کہا کہ بدعنوانی ملکی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی دشمن ہے۔ اس کی وجہ سے مملکت میں بہت سارے مواقع ہاتھ
    سے نکل گئے، بدعنوانی قومی بجٹ کا پانچ سے پندرہ فیصد تک کھا جاتی ہے۔

    محمد بن سلمان نے کہا کہ ہم نے روزگار اور عائلی امور میں سعودی خواتین کو خود مختار بنانے کی مہم چلائی۔ اب وہ کسی امتیاز
    کے بغیر ملک کی تعمیر و ترقی میں سعودی مردوں کے شانہ بشانہ حصہ لے رہی ہیں۔

    ولی عہد کا کہنا تھا کہ ہمیں مہنگائی الاونس منسوخ کرنے پر بہت زیادہ دکھ ہوا لیکن بیشتر الاؤنس، مراعات نیز تنخواہوں کو نہیں
    چھیڑا گیا ہے۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے غیر ملکیوں کے حقوق کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ان کے حقوق کے تحفظ اور لیبر مارکیٹ کو
    مزید معیاری بنانے کے لیے ملازمت کے معاہدے کے ڈھانچے کی تنظیم نو کی ہے۔

    سعودی عرب میں موجو د پانچ لاکھ ملازمین کے معاملات درست کرائے گئے تاکہ یہاں ایسے غیر ملکی ملازم لائے جاسکیں جو لیبر
    مارکیٹ میں قابل قدر اضافہ کرسکیں۔

    ملازمت کے نئے معاہدے سے غیر ملکی کارکنان کو ایک ادارے سے دوسرے ادارے میں روزگار اپنانے کے سلسلے میں زیادہ
    بااختیار بنایا گیا ہے، اس اقدام سے سعودی معیشت میں مسابقت کا ماحول بڑھے گا اور پیداوار میں اضافہ ہوگا۔

  • سعودی ولی عہد کے بچپن کی تصویر وائرل

    سعودی ولی عہد کے بچپن کی تصویر وائرل

    خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور شہزادہ محمد بن سلمان کی ایک تصویر کو سوشل میڈیا پر بے حد پسند کیا جارہا ہے، یہ نایاب تصویر شہزادہ محمد بن سلمان کے زمانہ طالب علمی کی ہے۔

    ریاض : سوشل میڈیا پرشاہ سلمان اور شہزادہ محمد بن سلمان کی نایاب تصویر وائرل ہوگئی ہے، تصویر میں خادم حرمین شریفین شہزادہ محمد بن سلمان سے گلدستہ لیتے ہوئے مسکراتے نظر آرہے ہیں۔

    یہ تصویر اس وقت کی ہے جب شہزادہ محمد بن سلمان پرائمری جماعت کے طلب علم تھے، سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ تصویر صور آل سعود (آل سعود کی تصاویر) ٹویٹر اکاؤنٹ پر جاری کی گئی ہے۔

    صور آل سعود اکاؤنٹ پر تصویر کے کیپشن میں بتایا گیا ہے کہ یہ تصویر ریاض اسکول کی ایک خصوصی تقریب کی ہے، مذکورہ اکاؤنٹ انسٹا گرام پر شاہی خاندان کی تصاویر کے لیے خاص ہے، یہ اس سے قبل شاہ سلمان اور ولی عہد کی کئی نایاب تصاویر شیئرکرچکا ہے۔

    ان میں سے ایک تصویر وہ بھی تھی جس میں شاہ سلمان اور ولی عہد، شہزادہ سطام بن عبدالعزیز کے ہمراہ نظر آرہے ہیں، شہزادہ سطام اس وقت ریاض کے گورنر ہوا کرتے تھے۔

  • عمران خان اور سعودی ولی عہد کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ، کشمیر سے متعلق گفتگو

    عمران خان اور سعودی ولی عہد کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ، کشمیر سے متعلق گفتگو

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، اس دوران کشمیر کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے بھارت کے حالیہ اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا۔

    سعودی پریس ایجنسی کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں میں خطے کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا، وزیراعظم نے کشمیر سے متعلق تازہ ترین پیشرفت سے بھی آگاہ کیا۔

    اس سے قبل 7اگست کو دونوں رہنماؤں میں کشمیر کی صورتحال پر بات چیت ہوئی تھی، سعودی وزارت خارجہ نے بیان جاری کرتے ہوئے اظہار یکجہتی کیا تھا۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، مقبوضہ وادی میں معمول کی زندگی بد ستور مفلوج اور کمیونیکیشن کا بلیک آؤٹ ہے جبکہ مسلسل کرفیو سے دواؤں اور کھانے پینے کی اشیا کی قلت کے باعث صورتحال سنگین ہوگئی ہے۔

    سعودی ولی عہد کا عمران خان سے رابطہ ، کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال

    بھارتی فوجی درندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے گھروں میں گھس کر کشمیری خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

  • سعودی ولی عہد کی ایٹمی حملے میں زندہ بچنے والی خاتون سے ملاقات

    سعودی ولی عہد کی ایٹمی حملے میں زندہ بچنے والی خاتون سے ملاقات

    اوساکا/ریاض : سعودی ولی عہدمحمد بن سلمان نے ہیروشیما میں واقع امن میموریل میوزیم کا دورہ کیا،جہاں خاتون نے ولی عہد کو جوہری حملے سے متعلق کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جاپان کے شہر ہیروشیما میں امن میموریل میوزیم کا دورہ کیا، اس عجائب گھر میں دوسری عالمی جنگ میں ہیروشیما پر امریکا کی جا نب سے کیے گئے جوہری بم حملے کی تباہ کاریوں کے شواہد محفوظ کیے گئے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ محمدبن سلمان کے دورہ عجائب گھر کے موقع پر جوہری بم کے حملے میں زندہ بچ جانے والی اکلوتی جاپانی خاتون سے ملاقات بھی کرائی گئی، انھوں نے معزز مہمان کو شہر میں جوہری بم کے حملے سے قبل، دوران اور بعد میں پیش آنے والے واقعات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کےک مطابق 81 سالہ خاتون نے بتایا کہ جب ہیروشیما پر ایٹم بم گرایا گیا تو اس وقت اس کی عمر 7 سال تھی، اس نے ایٹم بم زمین پر گرنے کے بعد دیکھا کہ ایک نیلے رنگ کا فلیش مرغولے کی شکل میں آسمان کی سمت جاتا دکھائی دیا، خاتون نے بتایا کہ اس نے پورے آسمان کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، مجھے ایسے لگا کہ سب کچھ ختم ہو گیا ہے۔

    زندہ بچ جانے والی جاپانی خاتون نے بتایا کہ ہیرو شیما شہر میں ایٹم بم سے ہونے والی تباہی ناقابل بیان تھی، ہر طرف المیے کی کیفیت تھی، شجر وحجر ہر چیز بھسم ہو گئی تھی۔

    جاپانی خاتون نے سعوی ولی عہد کو بتایا کہ ہیرو شیما پر ایٹمی حملے کے کئی سال بعد وہ اسکول جانے لگی، وہ سب کی توجہ کا مرکز تھی کیونکہ بچ جانے والوں میں اس کا نام بھی شامل تھا۔

    اس نے کہا کہ ایٹمی حملے سے ہونے والی تباہی نے ہمارے اعصاب منجمد کر دیئے تھے اور وہ ایسا کڑا تجربہ تھا جسے بیان نہیں کیا جا سکتا۔

    خیال رہے کہ دوسری عالمی جنگ کے موقع پر امریکا نے جاپان کے دو شہروں ہیرو شیما اور ناگا ساکی پر ایٹم بم گرائے تھے، صرف ہیرو شیما پر ایٹمی حملوں میں ایک لاکھ 40 ہزار افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔

    اسی حوالے سے شہر میں ہیرو شیما پیس میوزیم کے نام سے ایک عجائب گھر قائم کیا گیا ہے جس میں دوسری عالمی جنگ میں ہیروشیما پر امریکا کے جوہری بم کے حملے کی تباہ کاریوں کے شواہد محفوظ کیے گئے ہیں۔

  • محمد بن سلمان جی 20 اجلاس سے قبل دورہ جنوبی کوریا پر روانہ

    محمد بن سلمان جی 20 اجلاس سے قبل دورہ جنوبی کوریا پر روانہ

    ریاض : سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان جی 20 اجلاس میں شرکت سے قبل جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان کی دعوت پرسیئول روانہ ہوگئے ۔

    تفصیلات کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان جنوبی کوریا کے صدر مون جےان سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے باہمی دلچسپی کے امور پربات چیت کریں گے۔ جنوبی کوریا کے دورے کے بعد سعودی ولی عہد ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد کے ہمراہ جاپان کے شہر اوساکا میں جون کے آخر میں ہونے والے جی 20 اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    سعودی عرب کے شاہی دیوان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کے فروغ اور جنوبی کوریا کے صدر کی طرف سے دعوت قبول کرتے ہوئے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کوجنوبی کوریا کے دورے پرروانہ کیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ ولی عہد جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان اور دیگر اعلیٰ قیادت سے ملاقاتوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت دیگر اہم مسائل پربات چیت کریں گے۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے بعد ولی عہد جاپان میں منعقد ہونے والے جی 20 اجلاس میں شرکت کےلیے اوساکا روانہ ہوجائیں گے۔

  • جمال خاشقجی کی لاش، تندور میں جلا کر راکھ کی گئی

    جمال خاشقجی کی لاش، تندور میں جلا کر راکھ کی گئی

    انقرہ : تفیتشی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو قتل کرنے کے بعد سعودی کونسل جنرل کی رہائش گاہ پر تندوری اوون میں ڈال کر جلا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں معروف صحافی جمال خاشقجی کو قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے نے جمال خاشقجی سے متعلق اپنی تحقیقات رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ مقتول صحافی کی لاش کے ٹکڑے تندوری اوون میں ڈال کر نذر آتش کردیے گئے تھے۔

    الجزیرہ کی تحقیقات ڈاکیومنٹری میں بتایا گیا ہے کہ جمال خاشقجی کے مقتل (سعودی قونصلیٹ) سے 100 گز کے فاصلے پر واقعے سعودی قونصل جنرل کے گھر میں 1 ہزار ڈگری سینٹی گریٹ سے زائد درجہ حرارت کے حامل تندور کو ایک ہفتہ قبل خصوصی طور پر بنایا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اوون کے اندر خاشقجی کے جسم کا بیشتر حصّہ جل کر خاکستر ہوگیا تھا، ترک حکام کے مطابق صحافی کی لاش کو تلف کرنے کےلیے تین دن لگے تھے۔

    ترک حکام کو یقین ہے کہ سعودی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے صحافی کو قتل کرنے کے اس کی لاش کے ٹکڑے کردئیے تھے اور ان ٹکڑوں کو بھی نذر آتش کردیا تھا تاکہ قتل کا کوئی ثبوت باقی نہ رہے۔

    تندوری اوون تیار کرنے والے ملازم نے بتایا کہ سعودی قونصل کی جانب سے خصوصی ہدایت تھی اوون کو گہرا اور ایسا بنانا جو لوہے کو بھی پگلا دے۔

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی کے قتل میں حکومت ملوث نہیں‘ سعودی وزیرخارجہ

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی وزیر برائے خارجہ امورعادل الجبیر کا کہنا تھا کہ جمال خاشقجی کے قتل کا ولی عہد نے حکم دیا، نہ ہی حکومت جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ہے، جمال خاشقجی کے قتل کے الزام میں گیارہ افراد پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے۔

    خیال رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے لیے خدمات انجام دینے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی گزشتہ سال 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی سفارت خانے میں اپنی منگیتر کے کاغذات لینے کے لیے گئے تھے، جہاں انھیں قتل کر دیا گیا۔

    بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے با ضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

    واضح رہے کہ جمال خاشقجی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں باالخصوص وژن 2030 کے شدید ناقد تھے اور سعودی عرب میں سعودی شاہی خاندان کے خلاف قلم کی طاقت دکھانے والے صحافیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہوتے ہی امریکا جلاوطن ہوگئے تھے۔

  • سعودی جیلوں میں قید 126 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے

    سعودی جیلوں میں قید 126 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے

    لاہور: سعودی عرب کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کا وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، سعودی ائیر لائن کی پرواز سے مزید 126 پاکستانی پاکستان واپس پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد کے حکم پر رہائی پانے والے قیدیوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا، گزشتہ روز لاہور ائیرپورٹ پر 5 پاکستانی شہری پہنچے جنہیں کلیئرنس کے بعد ایف آئی اے نے گھر جانے کی اجازت دی۔

    جدہ سے سعودی ائیرلائن کی پرواز سے مزید 126 پاکستانی شہری لاہور پہنچ گئے جنہیں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے جانچ پڑتال کے بعد گھروں کو جانے کی اجازت دے دی۔

    مزید پڑھیں: سعودی جیلوں میں قید پاکستانیوں کا وطن واپسی کا سلسلہ شروع ہوگیا

    پاکستان پہنچنے والے تمام پاکستانیوں نے ائیرپورٹ پر اترتے ہی سجدہ شکر کیا اور عمران خان کی قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے کاوش پر خیرمقدم بھی کیا۔

    یاد رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے درخواست کی تھی کہ سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں پاکستانی قید ہیں۔

    عمران خان کی درخواست پر ولی عہد نے حکومت کو چھوٹے جرائم میں جیل کاٹنے والے 2107 پاکستانیوں کی رہائی کا حکم دیا تھا جس کے بعد اُن کے اہل خانہ خوشی سے آبدیدہ ہوگئے تھے۔ نمائندہ اے آر وائی حسن حفیظ کے مطابق اب تک 150 سے زائد پاکستانی وطن واپس پہنچ چکے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: سعودی جیلوں سے پاکستانیوں کی رہائی، جدہ جیل کی ویڈیو وائرل

    جدہ کے جیل میں قید پاکستانیوں کو جب اپنی رہائی کی خبر ملی تو وہاں جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے تھے، تمام قیدی زاروقطار رونے لگے تھے۔

  • سعودی حکومت رضامند، پاکستانی حجاج کے لیے دو بڑی خوش خبریاں

    سعودی حکومت رضامند، پاکستانی حجاج کے لیے دو بڑی خوش خبریاں

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب نے رواں برس کے لیے پاکستان کا حج کوٹہ بڑھا دیا جبکہ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے کہا ہے کہ سعودی حکومت نے پاکستانی حجاج کو ای ویزہ دینے کی تجویز تسلیم کرلی۔

    سرکاری نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اُن کی سعودی وزیر خارجہ سے گفتگو ہوئی جس میں انہوں نے حج کوٹہ بڑھانے کا اعلان کیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت نے رواں برس حج کوٹہ 1 لاکھ 84 ہزار سے بڑھا کر 2 لاکھ کردیا۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے وزیر خارجہ عادل الجبیر کو فون کر کے اُن کا اور سعودی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

    وفاقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’حکومت اور پاکستانی عوام کی جانب سے سعودی حکومت کے شکر گزار ہیں‘۔

    مزید پڑھیں: قومی حج پالیسی 2019 منظور، سبسڈی نہ دینے کا فیصلہ، سہولیات پر سمجھوتا نہ کرنے کا اعلان

    دوسری جانب وفاقی وزیر برائے مذہبی امور  اور بین المذاہب ہم آہنگی ڈاکٹر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے عمران خان کی درخواست منظور کرتے ہوئے پاکستانی حجاج کو ای ویزہ سروس فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔

    وزارتِ مذہبی امور کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے دورہ پاکستان کے دوران ولی عہد محمد بن سلمان سے درخواست کی تھی کہ سعودی پاکستانی حجاج کو آسان سہولیات فراہم کرے تاکہ سب آسانی کے ساتھ فریضہ مقدس ادا کرسکیں۔

    نورالحق قادری کا کہنا تھاکہ پاکستانی حجاج کو ویزہ اُن کی دہلیز پر ہی مل جائے گا، ابتدائی مرحلے میں ای ویزہ سروس لاہور اور اسلام آباد میں شروع کی جائے گی بعد ازاں کراچی میں بھی اسے شروع کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: دوسری بار عمرے پر جانے والے کو 2 ہزار ریال اضافی ادا کرنا ہوں گے، وفاقی وزیر

    وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی حجاج کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ انہیں ای ویزہ فراہم کیا جائے کیونکہ سعودی عرب کے ائیرپورٹس پر انتظار میں بہت زیادہ وقت لگ جاتا ہے۔

  • سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے کامیاب دورۂ پاکستان کی تصویری جھلکیاں

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے کامیاب دورۂ پاکستان کی تصویری جھلکیاں

    اسلام آباد: سعودی ولی عہد اپنے وفد کے ہمراہ 2 روزہ پاکستان کا کامیاب دورہ مکمل کر کے اپنی اگلی منزل کی جانب روانہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد گزشتہ روز اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ پاکستان پہنچے، محمد بن سلمان کا جہاز جیسے ہی پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوا تو پاک فضائیہ کے ایف 16 اور جے ایف تھنڈرز شیردل اسکواڈ نے اُسے اپنے حصار میں لے کر فضا میں سلامی پیش کی۔

    ولی عہد کا طیارہ نور خان ائیربیس پر اترا، سرزمین پاکستان پر قدم رکھتے ہی انہیں 21 توپوں کی سلامی دی گئی جبکہ شاہی مہمان کا استقبال وزیراعظم پاکستان، وفاقی کابینہ کے اراکین اور آرمی چیف آف اسٹاف نے کیا۔

    شاہی مہمان نورخان ائیربیس سے بذریعہ کار وزیراعظم ہاؤس کے لیے روانہ ہوئے، اس موقع پر اُن کی گاڑی عمران خان نے خود ڈرائیو کی جبکہ اس دوران دونوں ممالک کے سربراہان کے درمیان سیاحت کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال بھی ہوا۔

    وزیراعظم ہاؤس کے راستے میں ثقافتی رقص سے محمد بن سلمان کا فنکاروں نے شاندار استقبال کیا جبکہ انہیں وزیراعظم ہاؤس میں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا، بعد ازاں دونوں ممالک کے لیڈران نے وفود کا تعارف کرایا۔

    وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز یادداشتی معاہدوں پر دستخط کرنے کے بعد شاہی مہمان کے ہمراہ میڈیا سے مشترکہ گفتگو کی جس میں انہوں نے سعودی عرب میں موجود پاکستانی مزدوروں اور حجاج کے امیگریشن مسائل پر محمد بن سلمان کی توجہ دلائی۔

    محمد بن سلمان نے وزیراعظم عمران خان کو یقین دہانی کرائی کہ ’مجھے سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر سمجھا جائے‘ علاوہ ازیں انہوں نے حجاج کے امیگریشن مسائل حل کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔

    محمد بن سلمان نے کامیاب دورۂ پاکستان کے دوران 20 ارب ڈالرز کے  مختلف معاہدوں پر دستخط کیے اور اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستان عمران خان کی سربراہی میں ترقی کرے گا جبکہ انہوں نے وژن 2030 میں پاکستان کو اپنا ساتھی بھی قرار دیا۔

    محمد بن سلمان کا حکومت پاکستان نے شاندار پرتپاک استقبال کیا جبکہ انہیں اعلیٰ صدارتی سول ایوارڈ ’نشانِ پاکستان‘ سے بھی نوازا گیا، شاہی مہمان کو واپسی کے لیے وزیراعظم ہاؤس سے نورخان ایئربیس تک بگھی میں لے جایا گیا جبکہ انہیں گھڑ سوار دستے نے اس سے قبل سلامی بھی پیش کی۔

    وفاقی دارالحکومت کی تمام شاہراؤں پر استقبالیہ کلمات اور پاک سعودی پرچم لگائے گئے تھے جبکہ محمد بن سلمان کے پاکستان دورے کو سوشل میڈیا صارفین نے بھی خوب سراہا۔

     

  • شہزادہ محمد بن سلمان ’نشانِ پاکستان‘ حاصل کرنے والے 23ویں غیر ملکی ہیں

    شہزادہ محمد بن سلمان ’نشانِ پاکستان‘ حاصل کرنے والے 23ویں غیر ملکی ہیں

    صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو نشانِ پاکستان سے نوازا ہے، یہ مملکت کا اعلیٰ ترین سول ایوارڈ ہے، اورشہزادہ محمد یہ اعزاز حاصل کرنے والے 23 غیر ملکی ہیں۔

    نشانِ پاکستان کا اجرا 19 مارچ 1957 کو ہوا تھا اور پہلی بار یہ ایران کے بادشاہ رضا شاہ پہلوی کو عطا کیا گیا تھا۔ یہ ایوار ڈ ملک اور قوم کے لیے بے پناہ خدمات انجام دینے والوں کو دیا جاتا ہے۔

    دوسرے اعزازت کی نسبت نشانِ پاکستان انتہائی مخصوص لوگوں کو دیا جاتا ہے، جن کی مل کے لیے، عالمی برادری کے لیے یا پھر بین الاقوامی تعلقات کےمیدان میں بے پناہ خدمات ہوں۔

    سعودی ولی عہدکو پاکستان کے اعلیٰ ترین ایوارڈ نشانِ پاکستان سےنواز دیا گیا

    عموماً اس ایوار ڈ کا اعلان دیگر ایوارڈ کی طرح 14 اگست کو کیا جاتا ہے اور ۲۳ مارچ کی تقریب میں یہ ایوارڈ دیے جاتے ہیں۔ لیکن غیر ملکی سربراہانِ مملکت کو ان کی آمد کے موقع پراس ایوارڈ سے نوازا جاتا ہے۔

    آج تک اس اعلیٰ ترین نشان سے 23 غیر ملکی شخصیات کو نوازا جاچکا ہے، جن میں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو آج ہی یہ ایوارڈ دیا گیا ہے۔

    نشانِ پاکستان حاصل کرنے والے افراد


    سب سے پہلے نشان پاکستان ایران کے بادشاہ رضا شاہ پہلوی کو سنہ 1959 میں دیا گیا تھا۔

    سنہ 1960 میں ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کو نشانِ پاکستان کا اعزاز دیا گیا ۔

    یوگو سلاویہ کے صدر جوزف ٹیٹو کو سنہ 1961 میں نشانِ پاکستان دیا گیا۔

    تھائی لینڈ کےبادشاہ کو بھومی بھول ادل یادو کو سنہ 1962 میں یہ نشان دیا گیا۔

    دو امریکی صدر یہ اعزاز حاصل کرچکے ہیں، جن میں پہلے آئزن ہاور تھے جبکہ سنہ 1969 میں رچرڈ نکسن کو نشان پاکستان عطا کیا گیا۔

    ایک طویل عرصے بعد سنہ 1983 میں نیپال کے بادشاہ برندرا کو نشانِ پاکستان دیا گیا۔

    سنہ1983 میں اسمعیلی برادری کے روحانی پیشوا، پرنس شاہ کریم الحسینی، آغا خان چہارم کو نشانِ پاکستان دیا گیا۔

    بھارتی وزیراعظم مورارجی دیسائی کو سنہ 1990 میں نشانِ پاکستان سے نوازا گیا ۔

    مسلم ملک برونائی کے سلطان حسن البولکیاہ کو سنہ 1992 میں نشان پاکستان دیا گیا ۔

    بھارتی اداکار دلیپ کمار وہ واحد غیر ملکی اداکار ہیں ، جنہیں سنہ 1998 میں حکومتِ پاکستان نے اپنے اس سول اعزاز سے نوازا ۔

    چین کے وزیر اعظم لی پنگ کو سنہ 1999 میں یہ اعزاز دیا گیا۔

    سنہ 1999 میں ہی قطرکے امیر شیخ حماد بن خلیفہ التھانی کو نشانِ پاکستان دیا گیا۔

    اپریل 2001 میں عمان کے فرمانروا سلطان قابوس کو نشانِ پاکستان دیا گیا۔

    فروری 2006 میں سعودی عرب کے اس وقت کے بادشاہ عبد اللہ بن عبد العزیز کو نشانِ پاکستان دیا گیا۔

    سنہ 2006 میں ہی چین کے صدر ہوجن تاؤ کو نشانِ پاکستان سے نواز ا گیا ۔

    اکتوبر 2009 میں ترکی میں اس وقت کےوزیر اعظم رجب طیب اردغان کو نشانِ پاکستان سے نواز ا گیا۔ وہ اب ترکی کے صدر ہیں۔

    جاپان کے شہنشاہ اکی ہیتو کو بھی پاکستان کے اس اعلیٰ ترین پاکستانی سول ایوارڈ سے نواز ا گیا ہے۔

    سنہ 2010 میں ترکی کے صدر عبداللہ گل کو بھی نشانِ پاکستان سے نوازا گیا۔

    چین کے صدر لی کی چیانگ نے سنہ 2013 میں پاکستان کا دورہ کیا تو انہیں نشانِ پاکستان سے نوازا گیا۔

    جب چین کے صدر ژی جن پنگ نے سی پیک معاہدے کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تو اس موقع پر انہیں نشانِ پاکستان سےنوازا گیا تھا۔

    گزشتہ برس مئی 2018 میں کیوبا کے آنجہانی صدر فیدل کاسترو کو بھی نشانِ پاکستان سے نوازا گیا تھا۔

    آج 18 فروری 2018 کو سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کو پاکستان کے تاریخی دورے پر ایوانِ صدر میں منعقد کردہ خصوصی تقریب میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے انہیں پاکستان کے اس اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا۔