Tag: muhammad zubair

  • حبیب بینک کےحکومتی حصص فروخت کرنےکی منظوری

    حبیب بینک کےحکومتی حصص فروخت کرنےکی منظوری

     کراچی : حبیب بینک کےحکومتی حصص صرف ایک سو اڑسٹھ روپےفی شئیر میں فروخت کرنےکی منظوری دیدی گئی ۔مارکیٹ میں حبیب بینک کے ایک شیئر کی قیمت اس سےکہیں زیادہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تین روز تک کراچی اسٹاک مارکیٹس میں حبیب کےحصص کی فروخت کیلئےبک بلڈنگ کا عمل جاری رہا اورچیئرمین نجکاری کمیشن محمدزبیر نےہفتے کونیوز کانفرنس کرتےہوئےبتایاکہ حبیب بینک کے حصص کی فروخت کو ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کی بھرپور پزیرائی حاصل ہوئی۔ لیکن جس قیمت پر ایچ بی ایل کا شئیر بیچاگیا وہ توکچھ اور ہی کہانی سنا رہا ہے۔

    حکومت نےحبیب بینک میں اپنےبیالیس فیصد حصص بیچنے کا فیصلہ کیا۔۔جن کی تعداد 60 کروڑ 90 لاکھ شئیرز بنتی ہے۔ایچ بی ایل کا ایک شئیر 168روپےمیں فروخت کرنےکا فیصلہ کیاگیا۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈارکی زیرصدارت کابینہ کی نجکاری کمیٹی نے اس فیصلےکی منظوری دی۔۔168 روپےفی حصص کی یہ قیمت اسٹاک مارکیٹ میں حبیب بینک کی موجودہ قیمت سے 16روپےنیچے ہے۔

    جبکہ ملکی اسٹاک مارکیٹوں میں حبیب بینک کا شئیرگذشتہ دنوں 220 روپےتک بھی فروخت ہوتےدیکھاگیا۔اس کےعلاوہ اس ٹرانزیکشن سےقبل حکومت نے ایچ بی ایل کی فلور پرائس 166 روپےفی شیئر رکھی تھی۔

    جس سےصرف دو روپے اُوپر حبیب بینک کا شئیر فروخت کردیاگیا جو ڈیمانڈ سےزیادہ پیشکشیں ملنےکےحکومتی دعوی کےبرخلاف دکھائی دیتا ہے۔

    حبیب بینک کے60کروڑ90لاکھ شیئرز فروخت کئےجارہےہیں جس سےحکومت کو ایک ارب60کروڑڈالرکی رقم حاصل ہوگی۔یہ ملکی تاریخ کی سب سےبڑی نجکاری ٹرانزیکشن ہے۔

  • الائیڈ بینک کےدس فیصدحصص کی دسمبرتک فروخت

    الائیڈ بینک کےدس فیصدحصص کی دسمبرتک فروخت

    اسلام آباد: چیئرمین نجکاری کمیشن محمد زبیر نےکہا ہےکہ الائیڈ بینک کےدس فیصدحصص دسمبرتک فروخت کردیئےجائیں گے۔اچھی قیمت ملنےپر اُو جی ڈی سی ایل کےحصص پھرفروخت کرینگے۔

    چیئرمین نجکاری کمیشن کا اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھاکہ الائیڈ بینک کے دس فیصد حصص کی فروخت کیلئے مالیاتی مشیر کا تقرر کردیا ہے۔جبکہ حبیب بینک کےحکومتی حصص کی فروخت کیلئے مالیاتی مشیرکا تقرر دو ہفتوں میں کردیا جائے گا۔

    حبیب بینک کے حصص کی فروخت کا عمل مارچ دو ہزار پندرہ میں مکمل کرلیا جائے گا۔اُن کا مزید کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی نجکاری کا عمل اگر کامیاب نہیں رہا تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ دیگربجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری نہ کی جائے۔

    حکومت لیسکو،پیسکو اور آئیسکو کی نجکاری اپنی مقررہ وقت پر کرے گی۔

  • پی آئی اے سے پچاس فیصد ملازمین نکالنے کی تیاری

    پی آئی اے سے پچاس فیصد ملازمین نکالنے کی تیاری

    اسلام آباد :قومی فضائی کمپنی پی آئی اے سے پچاس فیصد ملازمین نکالنے کی تیاری کرلی گئی ہے ۔نجکاری کے وزیرِ مملکت محمد زبیر نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں جامع منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

    محمد زبیر نے برطانوی خبررساں ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں بتایا کہ بائیس جولائی کو مالیاتی مشیران کی تقرری کےساتھ ہی پی آئی اے کی نجکاری کےعمل کا باضابطہ آغاز ہو جائیگا۔جبکہ نجکاری کاعمل آئندہ سال جون تک مکمل کر لیاجائیگا۔اس دوران کمپنی کےچھبیس یا اکیاون فیصد حصص نجی کمپنی کو فروخت کر کے اس کی انتظامیہ بھی ان کے حوالےکر دیں گے۔

    نجکاری کے وزیر نے کہا کہ قابلِ فروخت حصص کی حتمی تعداد کا تعین مالیاتی مشیران کے مشورے سےکیا جائیگا۔پی آئی اے کی نجکاری سے قبل اس کی ری اسٹرکچرنگ کی جائے گی جس میں ملازمین کی چھانٹی کا عمل بھی شامل ہے۔انھوں نے کہا کہ پی آئی اے کے ملازمین کے لیےبہتر راستہ یہی ہے کہ وہ رضا کارانہ ریٹائرمنٹ کے پیکیج کو قبول کر لیں جو تیاری کے مراحل میں ہے۔

    ہم ایسےآپشنز پر بھی غورکر رہے ہیں جن کےذریعےان لوگوں کو نئی ملازمتیں تلاش کرنے میں ان کی مدد کریں۔پی آئی اے کی نجکاری سن 1992 سے نجکاری کمیشن کے ایجنڈے پر ہے تاہم اب تک کئی حکومتیں اس کی نجکاری میں کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔