Tag: mulana aziz

  • لال مسجد کےخطیب مولانا عبدالعزیزکےخلاف مقدمہ درج

    لال مسجد کےخطیب مولانا عبدالعزیزکےخلاف مقدمہ درج

    اسلام آباد: لال مسجد کےخطیب مولانا عبدالعزیزکےخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، سول سوسائٹی کےمظاہرین نےان پرقتل کی دھمکیاں دینےکاالزام لگایا ہے۔

    سول سوسائٹی کی جانب سے لال مسجد کے خطیب مو لانا عبد العزیز کے اس بیان کیخلاف جس میں انہوں نے سانحہ پشاور کو عمل کارد عمل قرار دیا تھا پر اسلام آباد کی سول سو سائٹی نے لال مسجد کے باہر مظاہرہ کیا مظا ہرے میں سول سوسائٹی کے ساتھ متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹرز بھی شریک ہو ئے۔

     سول سو سا ئٹی کے لو گ مولانا عبد العزیز کے خلاف ایف آئی آر درج کر نے کیلئے تھا نہ آبپارہ پہنچے سول سوسائٹی نے مولانا عبدالعزیز اورساتھیوں کیخلاف مقدمے کے اندراج کیلئے درخواست تھانہ آبپارہ میں دی۔

     درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ مولانا عبدالعزیز اور انکے ساتھیوں نے ہمیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں مولانا نے کہا کہ اگرتم لوگ یہاں سے نہ گئے تومیرے مشتعل لوگ تمہیں جان سےماردیں گے، پو لیس نے گذ شتہ روز مظا ہرے کے موقع پر گرفتار کئے گئے سول سو سائٹی کے گرفتار کئے گئے سات افراد کو رہا کردیا ، ان گرفتاریوں پر وزیر داخلہ چو ہدری نثار نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔

  • مولانا عبدالعزیز کے بیان کے خلاف سول سوسائٹی کا احتجاجی مظاہرہ

    مولانا عبدالعزیز کے بیان کے خلاف سول سوسائٹی کا احتجاجی مظاہرہ

    اسلام آباد: لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کے بیان کے خلاف اسلام آباد کے شہریوں نے جمعہ کے شام احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    سانحہ پشاور کے خلاف اہلسنت والجماعت نے نماز جمعہ کے بعد اسلام آباد کی لال مسجد کے باہر مظاہرہ کیا، اس موقع پر سول سوسائٹی نے بھی مسجد کے باہراحتجاج کی کوشش کی تاہم پولیس نے انہیں روک دیا۔

    اس موقع پر انتظامیہ اور پولیس نے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے تھے اور مختلف سیکورٹی اداروں کی بھاری نفری تعینات تھی، لال مسجد کے قریب شہید ملت روڈ پر ہونے والے اس مظاہرے میں سینیٹرز اور اراکین پارلیمنٹ حاصل بزنجو، نفیسہ شاہ،روبینہ خالد ، طاہر مشہدی اور نسرین جلیل سمیت بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔

    دوسری جانب پولیس نے اس موقع پر جمع ہونے والے شہریوں کو مولانا عبدالعزیز کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے سے روکتے ہوئے پانچ مردوں اور تین خواتین کو حراست میں لے لیا، مظاہرین نے مولانا عبدالعزیز کے خلاف نعرے بازی کی اور کہا کہ سانحہ پشاور کی مذمت نہ کرکے مولانا عبدالعزیز نے ثابت کیا ہے کہ وہ طالبان کے ہمدرد ہیں۔

     انہوں نے کہا کہ حکومت دہشت گردی میں ملوث افراد کی مدد اور حمایت کرنے والوں کا بھی کڑا احتساب کرے، مظاہرین کا کہنا تھا کہ گذشتہ شام لال مسجد کے باہر مظاہرہ کرنے والے شہریوں کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کرلیا جبکہ آج نمازجمعہ کے موقع پر جب سول سوسائٹی نے مسجد کے باہر مظاہرہ کرنے کی کوشش کی تو پولیس نے روک کرآٹھ مرد و خواتین کو حراست میں لے لیا۔ مظاہرین نے کہاکہ وہ تھانہ آبپارہ میں مولانا عبدالعزیز کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔