Tag: mulana fazl ur rehman

  • جو لوگ عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں ان سے سودے بازی نہیں ہو گی، مولانا فضل الرحمان

    جو لوگ عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں ان سے سودے بازی نہیں ہو گی، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد : جےیوآئی (ف) سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ جو لوگ عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں ان سے سودے بازی نہیں ہو گی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ ملک کومعاشی وسیاسی استحکام کی ضرورت ہے، جو لوگ عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں ان سے سودے بازی نہیں ہو گی۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 2018 میں دھاندلی کے نتیجے میں نا اہل حکمران کو مسلط کیا گیا اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کر کے ملک کو گروی رکھ دیا گیا۔

    جے یوآئی (ف)سربراہ نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا گیا، آج گورنراسٹیٹ بنک وزیر اعظم،کابینہ اور پارلیمنٹ کو جوابدہ نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ چین کے اعتماد کوبھی متاثر کرنے کی کوشش کی گئی، وزیر اعظم چین میں ہیں اور یہ لوگ اسلام آباد میں داخل ہونا چاہتے ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک کے ناموس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا،ان سے کوئی مذاکرات اور ریلیف کی حکومت کوکوئی اجازت نہیں ہو گی۔

  • جتھے کی صورت میں اسلام آباد پر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جائے گی، شہباز شریف

    جتھے کی صورت میں اسلام آباد پر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جائے گی، شہباز شریف

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ جتھے کی صورت میں اسلام آباد پر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے پی ٹی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوئی اور ضمنی الیکشن میں عمران خان کی جیت اور پی ڈی ایم کی شکست کی وجوہات پر گفتگو کی گئی۔

    دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ کسی کی دھمکی سے مرعوب نہیں ہوں گے۔

    وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جتھے کی صورت میں اسلام آباد پر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    گذشتہ روز حکومتی اتحاد نے عمران خان کی جانب سے فوری انتخابات کا مطالبہ مسترد کردیا تھا۔

    مشترکہ بیان میں اسلام آباد پر چڑھائی کی کسی بھی کوشش کو سختی سے کچلنے کاعندیہ بھی دیا گیا تھا۔

    حکومتی اتحادیوں نے مشترکہ اعلامیے میں پیغام دیاتھا کہ عام انتخابات کب ہوں گے، اس کا فیصلہ ہم کریں گے اور غیرقانونی کام کرنے والوں سے آئین اورقانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔

  • عمران خان نے پاکستان کے شریف سیاستدانوں کو بدنام کیا، مولانا فضل الرحمان

    عمران خان نے پاکستان کے شریف سیاستدانوں کو بدنام کیا، مولانا فضل الرحمان

    لاڑکانہ : پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سوال کیا کہ ابھی تک عمران خان کیخلاف کارروائی کیوں نہیں ہورہی، جس نے شریف سیاستدانوں کو بدنام کیا۔

    تفصیلات کے مطابق جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے لاڑکانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سےسب سےزیادہ سندھ متاثرہواہے، ابھی تک علاقوں میں پانی جمع ہے لوگ سڑکوں پرہیں۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرناہوگا، حکومت سندھ سےبات چیت ہوگی متاثرین کیلئےکیااقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

    عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ عمران خان کی سیاست ختم ہو چکی ہے، عمران کو بتانا چاہتے ہیں کہ تم لاکھ چیخو وہی ہوگاجو آئین ہے۔

    انھوں نے اپنی حکومت سے شکوہ کیا کہ عمران خان کامحاسبہ ہوناچاہیے عمران خان کیخلاف کارروائی کیوں نہیں ہورہی؟ جس نے شریف سیاستدانوں کو بدنام کیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے ٹرانس جینڈر بل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جو بل شریعت کی خلاف ہے اسے قبول نہیں کریں گے، جے یو آئی اس بل کے خلاف نئی ترامیم پیش کرے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ عمران خان نےکیا، یہ غلام ابن غلام ہے۔

    پنجاب حکومت سے متعلق سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ سیاسی مقدمات بنانے والی پنجاب حکومت خودکمزورہے خودہی گر جائے گی۔

  • مولاجٹ کی سیاست نہیں چلے گی، شیخ رشید کا فضل الرحمان کو پیغام

    مولاجٹ کی سیاست نہیں چلے گی، شیخ رشید کا فضل الرحمان کو پیغام

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے مولانا فضل الرحمان کو پیغام میں کہا ہے کہ مولاجٹ کی سیاست نہیں چلے گی ، تصادم کی طرف آئےتونتیجہ الٹاہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 23سے30مارچ تک بڑا زور دار ہفتہ ہے ، جوڈوکراٹےکی سیاست ہوگی، 4ماہ سے فضل الرحمان لانگ مارچ کی بات کررہےہیں، فضل الرحمان عالم دین ہیں ،سمجھنا چاہیے مولاجٹ کی سیاست نہیں چلےگی،شیخ رشید

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ بھی ہوسکتا ہےعدم اعتماد کے بجائے کچھ اورنکل آئے، ووٹنگ کی تاریخ 29،28یا 30مارچ ہوگی، آپ ووٹ ڈالیں اگر کسی کو روکا گیا تو میں ذمہ دارہوں۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ جمہوری عمل میں ایک سال باقی ہے،ان کی عقل پر ماتم کا دل کرتاہے، الیکشن سے ایک سال پہلے یہ پھڈا کرنے جارہےہیں ، خوشی ہے کہ ہمارے اتحادی انجوائے کررہے ہیں۔

    اتحادیوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سارے اتحادی عمران خان کی طرف آئیں گے، بولیاں لگ رہی ہیں،بکنے اور بکنےوالے کبھی کامیاب نہیں ہوتے، جن کی ساری جائیدادیں باہر ہیں وہ خاندان گھیرے میں آجائیں گے،

    شیخ رشید نے خبردار کیا کہ تصادم سے اجتناب کریں انار کی نہ پھیلائیں کیونکہ تصادم کی طرف آئے تو نتیجہ انتہائی الٹا ہوگا، تصادم کیا تو ایک سال کے بجائے 10سال انتظار کرنا پڑے گا، اوآئی سی اجلاس ہونا ہے،آسٹریلوی ٹیم بھی یہاں ہے، ذمہ داری کا ثبوت دینا ہوگا۔

    انھوں نے بتایا کہ 172ووٹوں کاسوال ہےبولیاں لگ رہی ہیں، ان کی بیوقوفیوں سےعمران خان زیادہ مقبول ہوگیا ہے، لوگ مہنگائی اور چوری کو بھول کر ان کے پیچھے پڑگئے ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جو امتحان کے دنوں میں پیٹھ دکھتا ہے قوم اسے لیڈر نہیں مانتی ، عمران خان چٹان کی طرح کھڑا ہے وہ سرخرو ہوگا، مولانا نے کہا کہ ہم نے نے لاٹھیاں تیل میں ڈبوئی ہوئی ہیں ، عدم اعتماد جمہوری عمل ہے اسے خوش اسلوبی سے نبھانا ہے.

    عمران خان کی مقبولیت کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ عمران خان کے مقبول جلسے ہورہےہیں، 27تاریخ کو 10لاکھ لوگوں کو اکٹھا کرنے کا پروگرام ہے اور 23سے30مارچ کےدوران عمران خان سرخروہوگا۔

    شیخ رشید نے بتایا کہ میں نے عمران خان کو کہا کہ آپ نے ایک ماہ جلسےکرنے میں دیرکی، عمران خان پہلے جلسے شروع کردیتے تو عدم اعتماد نہ آتی، چوہدریوں کو بھی مشورہ یہی ہےکہ عمران خان کیساتھ کھڑےہوں۔

    سیاسی ملاقاتوں سے متعلق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جن کے پاؤں میں مہندی پڑی ہوئی تھی وہ بھی ملنے جارہاہے، ق لیگ کے بارے میں کچھ کہوں گا تو وہ جلدی خفا ہوجائے گی ، یہ اہم ہے کہ میں 30مارچ تک کچھ نہ ہوں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اللہ کےفضل وکرم سےامپائرپاکستان کےساتھ ہیں، پاکستان کاتقاضاہےکہ انارکی نہ پھیلے،انارکی پھیلی یاتصادم ہواتو عدم اعتماد راستے میں رہ جائے گی ، اس لئے اپنےمعاملات افہام تفہیم سےحل کریں، معاملات حل نہ ہوئے تو دمادم مست قلندرہوگا.

  • وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد، شہبازشریف اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان آج اہم ملاقات ہوگی

    وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد، شہبازشریف اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان آج اہم ملاقات ہوگی

    لاہور : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف آج جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کریں گے، جس میں وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک سمیت آئندہ کے لائحہ عمل پر مشاورت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان آج اہم ملاقات ہوگی۔

    مولانا فضل الرحمٰن کے گھر ہونے والی ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر مشاورت اور پی ڈی ایم کی تحریک کے آئندہ لائحہ عمل پر غور کیا جائے گا۔

    دونوں رہنما پی ڈی ایم کا لانگ مارچ کامیاب بنانے پر بھی تبادلہ خیال کریں گے جبکہ ضمنی مالیاتی بل کی منظوری ناکام بنانے کی حکمت علی پرغور کیا جائے گا۔

    یاد رہے دو روز قبل قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو سے ملاقات ہوئی تھی ، جس میں حکومت کے خلاف تحریک اور ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں منی بجٹ پر حکومت کے خلاف مل کر جدوجہد کرنے کا بھی اعادہ کیا گیا تھا۔

  • پیپلزپارٹی کی پی ڈی ایم میں واپسی کا امکان

    پیپلزپارٹی کی پی ڈی ایم میں واپسی کا امکان

    کراچی : چیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو آج مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کریں گے ، جس کے بعد پیپلزپارٹی کی پی ڈی ایم میں واپسی کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اور پی پی بیک ڈور رابطے کام آ گئے اور پیپلزپارٹی کی پی ڈی ایم میں واپسی کا امکان پیدا ہوگیا ، چیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کیا۔

    ملاقات میں بلاول بھٹو اورمولانا فضل الرحمان میں آج ملاقات کا وقت طے ہوگیا ، دونوں رہنماؤں کےدریان آج سہ پہر ملاقات ہو گی۔

    ملاقات میں سیاسی صورتحال اور حکومت مخالف تحریک پربات ہوگی اور ملک میں مہنگائی کےبعدپیدا صورتحال پر بھی گفتگو کی جائے گی۔

    دوسری جانب وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ڈی ایم سے ہم الگ ہونا نہیں چاہتے تھے، ہمارا ایک مشورہ تھا کہ ابھی استعفے نہیں دینے چاہئیں ، ہمارامشورہ تھا بعد میں استعفے دینا پڑے تو دے دیں گے۔

    سعیدغنی کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں ہماری یہ بات نہیں مانی گئی تھی ہم الگ ہوگئے، استعفے اور لانگ مارچ کاکہنےوالی جماعتوں نےآج تک نہیں دیا، کیا ان لوگوں نےوہی کیا جو پیپلزپارٹی کہہ رہی تھی، ہماری ضد نہیں ، فیصلے اتفاق رائے سےہو ں توہم شامل ہوجائیں گے۔

  • مولانافضل الرحمان کے بھائی ‌اور داماد  نیب کے ریڈار پر

    مولانافضل الرحمان کے بھائی ‌اور داماد نیب کے ریڈار پر

    پشاور : قومی احتساب بیورو (نیب) نے مولانافضل الرحمان کے بھائی ضیاالرحمان اور داماد کو طلب کرلیا جبکہ مولانا فضل الرحمن کے خلاف دو الگ الگ انکوائریاں جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) خیبرپختونخوا نے مولانافضل الرحمان کےبھائی ضیاالرحمان کوطلب کرلیا، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ ضیاالرحمان کو 26 جنوری کو نیب آفس طلب کیاگیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق 2007 میں ضیاء الرحمن کو غیرقانونی طورپر پروانشل مینجمنٹ سروس میں شامل کیا گیا ہے۔

    سابق چیف سکریٹری صاحبزادہ ریاض نور بھی کو بھی نیب نے طلب کرلیا ہے جبکہ سابق سکریٹری اسٹیبلشمنٹ صاحب جان ، سابق سکریٹری گورنر احمد حنیف اورکزئی کو بھی طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا، سابق چیف سیکرٹری اور سیکٹری ایسٹبلیشمنٹ کو 27 اور 28 جنوری کو نیب آفس پشاور طلب کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے مولانا فضل الرحمن کے خلاف دو الگ الگ انکوائریاں شروع کررکھی ہیں جبکہ مولانا فضل الرحمن کے داماد فیاض علی کو بھی 28جنوری کو طلب کر رکھا ہے۔

    اس سے قبل نیب مولاناکے ایک قریبی ساتھی موسی خان کو گرفتار کر چکا ہے۔

  • کرپشن کے الزامات:  مولانا فضل الرحمان بڑی مشکل میں پھنس گئے

    کرپشن کے الزامات: مولانا فضل الرحمان بڑی مشکل میں پھنس گئے

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو نے کرپشن کے الزامات پر جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو سوال نامہ بھیجتے ہوئے 24 دسمبرتک جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ فضل الرحمان کےخلاف کرپشن کے الزامات پر نیب نےسوال نامہ بھیج دیا، نیب کامولانافضل الرحمان کوبھیجاگیاسوال نامہ26سوالات پرمشتمل ہے۔

    نیب نے مولانافضل الرحمان کو24دسمبرتک جواب جمع کرانےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانافضل الرحمان جواب کےساتھ ثبوت بھی پیش کریں، فضل الرحمان نےجواب جمع نہ کرایاتوقانون کےمطابق کارروائی ہوگی۔

    نیب کے سوال نامے میں کہا گیا ہے کہ فضل الرحمان اپنےوالدکےذرائع آمدن کی تفصیلات دیں، والد کی خریدی گئی اور وراثت میں ملنےوالی جائیداد ، اپنےاوراپنےخاندان کووالدین کی جانب سےملنےوالی وراثت کی تفصیل دیں جبکہ فضل الرحمان اپنے سالانہ ذرائع آمدن کی تفصیل بھی پوچھی گئی ہے۔

    نیب نے مولانافضل الرحمان کی ملکیت جائیدادوں کاآمدن کاذریعہ بھی پوچھتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی آئی خان میں 64 کینال کی مختلف زمین خریدنے کا ذریعہ آمدن ، بیٹے کے نام خریدی گئی2کینال15مرلہ زرعی زمین کاذریعہ آمدن ، ملتان کینٹ میں بیٹےکےنام5مرلہ زمین خریدنے کا ذریعہ آمدن ، کوئی اورزمین جو آپ یاخاندان نےکسی اور کے نام خریدی اس کا ذریعہ آمدن بتائیں۔

    نیب نے سوال کیا ہے کہ گل اصغر،نوراصغر،محمدجلال،شیربہادرسےآپ کا یا پارٹی کا کیاتعلق ہے جبکہ محمد اشرف، عبد الرؤف،شوکت خان،دین محمد ،  یاسر،ابرارعلی شاہ،شریف اللہ،ٹکہ خان،حاجی شہزادہ ، ابراراحمداورمحمدرمضان سےبھی تعلق کے بارے میں پوچھا گیا ہے۔

    سوال نامے میں فضل الرحمان سے کہا گیا ہے کہ اپنے اورخاندان کوتحفےمیں ملنےوالےاثاثوں کی تفصیل ، آپ اورخاندان نےزمین کےعلاوہ جوکچھ خریدااس کی تفصیل جبکہ آپ اورخاندان نےزمین کےعلاوہ کسی اورکےنام بھی جوکچھ خریدا اس کی تفصیل دیں۔

    نیب نے فضل الرحمان سے بہن بھائیوں کی جانب سےزمین کےعلاوہ خریدی گئی جائیدادکی تفصیل ، ان کے اور ان کے خاندان کےجواثاثےفروخت کیےان کی تفصیل جبکہ وسروں کےنام پرتعمیرکیےگئےہوٹل،دکانیں،گھرکی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہے۔

    سوال نامے میں کہا گیا ہےالیکشن اخراجات کی تفصیل جمع کرائیں، آپ کےاورخاندان کےبیرون ملک دوروں کے اخراجات اور مقاصدبتائیں جبکہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی اور ان کے خاندان کےبینک اکاؤنٹس کی تفصیلات اور اگر مولانافضل الرحمان کسی اورکااکاؤنٹ استعمال کررہے ہیں ، اس کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہے۔

    نیب نے سوال کیا ہے کہ فضل الرحمان اپنی سرپرستی میں چلنےوالےمدارس کی تفصیلات اور اپنےمدارس کے اکاؤنٹس، اثاثے سمیت رجسٹریشن کی تفصیل دیں۔

    سوال نامے کے مطابق فضل الرحمان اورخاندان مدارس سےحاصل ہونےوالی آمدنی ، ٹیکس گوشواروں کی تفصیلات بتائیں، اور سرکاری زمین جوآپ کو، قریبی دوستوں،پارٹی کے لوگوں کو ملی اس پررائے دیں۔

    نیب نے فضل الرحمان سے جماعت کے ملک اوربیرون ملک بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی طلب کرتے ہوئے کہاہے کہ آپ کی پارٹی کوفنڈکون کرتاہے، پارٹی کےاثاثے بھی بتائیں۔

    نیب کا کہنا ہے کہ آپ اتنی شاہانہ زندگی کیسےگزاررہےہیں،اخراجات کیسےپورےہوتےہیں، کیایہ درست ہےکہ آپ نےبھائی کی سرکاری نوکری کیلئے سیاسی اثراستعمال کیا۔

  • مولانا فضل الرحمان آج  مریم نواز سے اہم ملاقات کریں گے

    مولانا فضل الرحمان آج مریم نواز سے اہم ملاقات کریں گے

    لاہور : جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان آج جاتی عمرہ میں مریم نواز سے اہم ملاقات کریں گے، ملاقات میں شہبازشریف کی گرفتاری، دیگررہنماوں پر غداری کے مقدمات پر تبادلہ خیال ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علماءاسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن وفد کے ہمراہ آج مریم نواز اورمسلم لیگ (ن) کے قائدین سے رائے ونڈ میں ملاقات کریں گے۔

    پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی۔ڈی۔ایم) کے سربراہ کے طورپر مولانا فضل الرحمن کی مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں سے یہ پہلی ملاقات ہے، ملاقات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنما بھی موجود ہوں گے جبکہ جمعیت علماءاسلام (ف) کے اہم قائدین بھی ملاقات میں شرکت کریں گے۔

    ملاقات میں ملک کی مجموعی صورتحال، پی ڈی ایم کے مستقبل کے لائحہ عمل پر بات ہوگی جبکہ شہبازشریف کی گرفتاری، دیگررہنماوں پر غداری کے مقدمات پر تبادلہ خیال ہوگا اور پی ڈی ایم کے جلسوں اور دیگر سرگرمیوں پر مشاورت ہوگی۔

    مولانا فضل الرحمن اور ان کے وفد کو مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف کی جانب سے عشائیہ دیا جائے۔

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات نواز شریف کے کہنے پر ہو رہی ہے ، نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان سے کہا کہ وہ مریم سے ملاقات کریں۔

    مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے۔

  • ‘آئندہ شکایت کا موقع نہیں ملے گا’

    ‘آئندہ شکایت کا موقع نہیں ملے گا’

    لندن : سابق وزیراعظم نوازشریف نے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ آئندہ شکایت کا موقع نہیں ملے گا، مولانا فضل الرحمان نے جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا مشورہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف نے جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانافضل الرحمان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔

    ذرائع کے مطابق نوازشریف نے بھرپوراپوزیشن کاکرداراداکرنےکی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا حکومت کےساتھ بیٹھنا ہمارے مؤقف کی نفی ہے، آئندہ شکایت کا موقع نہیں ملے گا، مشترکہ حکمت عملی طےکریں گے۔

    نوازشریف نے مولانا فضل الرحمان سے گفتگو میں کہا رہبرکمیٹی کاجلداجلاس بلایاجائے، رہبرکمیٹی کے اجلاس میں مشترکہ حکمت عملی طے کی جائے۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میری بیماری ،دورہونےسےکمیونیکیشن نہ ہونےسےمسائل پیدا ہو رہے ہیں ، جس پر فضل الرحمان نے کہا کہ ن لیگ کو اپنے بہت قریب سمجھتاہوں، اپوزیشن کی بڑی جماعتوں کونیب کے ذریعے ڈرایا جارہا۔

    مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف کو نیب پیشیاں نہ بھگتنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کسی بھی پیشی پرکوئی بھی پارٹی رہنمانیب پیش نہ ہوں، پیشی سے انکار کیا جائے اور جیل بھرو تحریک شروع کی جائے۔

    رابطے میں دونوں رہنماؤں میں مشترکہ حکمت عملی کے ساتھ چلنے پر اتفاق کیا گیا۔