Tag: Mulla mansoor

  • ملااخترمنصورعلاج کے لئے ایران گئے، امریکی اخبارکا دعویٰ

    ملااخترمنصورعلاج کے لئے ایران گئے، امریکی اخبارکا دعویٰ

    نیویارک : امریکی اخبارنے دعویٰ کیا ہے کہ ملااخترمنصورعلاج کے لئے ایران گئےتھے۔ گرفتاری کے خوف سے پاکستان میں علاج نہیں کرایا۔

    امریکی اخبارنیویارک ٹائمزنے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے کئی ہفتوں قبل پاکستانی حکام کوبتا دیا تھا کہ ملا اختر منصورکو نشانہ بنایا جائے گا۔

    پاکستان نے ملااختر منصورکے بارے میں کچھ معلومات فراہم کیں۔ امریکی انٹیلی جنس رپورٹس، سٹیلائٹ تصاویر،فون کالزاورسگنلزکی معلومات پرکارروائی کی گئی۔

    ملا اختر منصورکے خلاف آپریشن سی آئی اے کے بجائے جوائنٹ اسپشل آپریشن کمانڈ نے کیا۔ امریکی اخبارکے مطابق پاکستان ماضی کے برعکس اس آپریشن کے بارے میں مشاورت کا دعویٰ نہیں کرسکتا۔

    دی نیو یارک ٹائمز نے اپنے ذرائع کے حوالے سےدعویٰ کیا ہے کہ صدر اوباما نےملا منصور کو ہلاک کرنے کی منظوری کچھ ہفتے قبل دی تھی ، جبکہ امریکا نے کچھ ہفتے پہلے پاکستانی حکام کو طالبان رہنما کو نشانہ بنانے سے متعلق آگاہ کر دیا تھا ۔

    امریکی صدربراک اوباما نے پاکستانی سرزمین پرملا منصورکو نشانہ بنانے پرمعذرت کے بجائے اسے امریکا کا دفاعی اقدام قراردیاہے۔

    اخبار کا کہنا ہے کہ ملا اختر منصور افغان امن عمل کیلئے پاکستان کی کوششوں میں بھی رکاوٹ بن چکے تھے۔

     

  • ملا منصور کی ہلاکت کا فیصلہ ڈی این اے رپورٹ کے بعد کیا جائے گا،  چوہدری نثار

    ملا منصور کی ہلاکت کا فیصلہ ڈی این اے رپورٹ کے بعد کیا جائے گا، چوہدری نثار

    اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ امریکہ نے ڈرون حملہ کرنے کے 7 گھنٹے بعد پاکستانی حکام کو آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ نے حالیہ ڈرون حملے کے حوالے سے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ حملہ اتوار کی دوپہر 3:30 منٹ پر کیا گیا، حملے کے بعد ایف سی اور تحقیقاتی ادارے جائے وقوعہ پر پہنچے تو وہاں تباہ شدہ گاڑی سمیت 2 جلی ہوئی ناقابل شناخت نعشیں اور ایک پاسپورٹ برآمد ہوا۔

    حملے میں ہلاک ہونے والے ایک شخص کی شناخت ہوگئی ہے، جس کی نعش اہل خانہ کے حوالے کردی گئی ہے جبکہ دوسری نعش کے حوالے سے آج افغانستان سے ملا اختر منصور کے قریبی عزیز نے لاش حوالگی کے حوالے سے درخواست دی ہے، جس کو ڈی این اے کی رپورٹ آنے کے بعد حوالے کیا جائے گا۔

    افغانستان اور طالبان ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ڈرون حملے میں طالبان رہنماء کو ہی نشانہ بنایا گیا ہے مگر ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ آنے کے بعد ہی حتمی شناخت کا اعلان کیا جائے گا۔

    چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ گاڑی کو پاکستان میں نشانہ بنانے کی منطق سمجھ سے بالا تر ہے، باوثوق اطلاعات کے مطابق ڈرون طیاروں نے سرحدی خلاف ورزی نہیں کی بلکہ حملہ کسی دوسرے ملک سے کیا گیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگر ملا اختر منصور امریکہ کے لیے خطرہ تھا تو اُسے بحرین، افغانستان یا کسی دوسرے ملک میں نشانہ کیوں نہیں بنایا گیا؟ اگر پاکستانی ایجنسیز طالبان کو سہولت فراہم کر رہی ہوتیں تو اتنا بڑا رہنماء بغیر سیکورٹی کے عام گاڑی میں پاکستان کی حدود میں داخل کیوں ہوتا، ایسے شخص کے لیے تو بہترین انتظامات کیے جاتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم پاکستان کی وطن واپسی کے بعد نیشنل سیکورٹی کے حوالے سے مٹینگ منعقد کی جائیگی اور پاکستانی سالمیت کے لیے واضح پالیسی کا اعلان کیا جائے گا۔

    چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ وزیر داخلہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سینکڑوں جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ منسوخ کیے گئے ہیں۔

    اداروں میں کرپٹ لوگ موجود ہیں کوئٹہ میں نادرا کے کچھ اعلیٰ عہدوں پر فائز ایسے لوگ گرفتار کیے گئے ہیں جنہوں نے افغانیوں کو قومی شناختی کارڈ جاری کیے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈرون حملے قابل مذمت ہیں، امریکہ نے جس بنیاد پر ڈرون حملہ کیا وہ غیرقانونی ہے اور ناقابل برادشت ہے، مشکل حالات کے باجود ہم طالبان کو مذاکرات کی میز پر لائے جس کی امریکہ نے خود بھی تعریف کی تھی۔

    انہوں نے امریکہ کو دو ٹوک الفاظ میں پیغام دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں امن کے لیے مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں اور ہر مرتبہ پیشرفت ہونے پر ایسی خبریں سامنے لائیں گئی جن سے مذاکرات متاثر ہوئے ہیں۔

    چوہدری نثار نے دعویٰ کیا کہ محمد ولی کاشناختی کارڈ منسوخ کردیا گیاتھا لیکن نادرا کے سسٹم میں اب بھی محمد ولی کے نام کی رجسٹریشن موجود ہے۔

    اپنی پریس کانفرنس میں جس وقت چوہدری نثار علی خان دعویٰ کر رہے تھے کہ محمد ولی کاشناختی کارڈ منسوخ کردیا گیاتھا۔ اسی وقت اے آر وائی نیوز نے خبر دی کہ نادرا کے سسٹم میں اب بھی محمد ولی کے نام کی رجسٹریشن موجود ہے۔

    اے آر وائی نیوز نے سوال اٹھا دیا کہ اگر محمد ولی کا شناختی کارڈ منسوخ کر دیا گیا تھا تو اس کا ریکارڈ ناردا کے سسٹم میں کیسے موجود ہے۔

    Wali Muhammad toured the world and was targeted… by arynews

  • طالبان شوری کا اجلاس : نئے امیرکی تقرری کیلئے صلاح مشورے

    طالبان شوری کا اجلاس : نئے امیرکی تقرری کیلئے صلاح مشورے

    کابل : نئے امیر کی تلاش کے لئے طالبان شوری کا اجلاس نامعلوم مقام پر جاری ہے، اجلاس میں پانچ ناموں پر غور کیا جارہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کےسربراہ سراج الدین حقانی کوطالبان کا نیا امیر بنائے جانے کا امکان ظاہرکیاجارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملااخترمنصور کی مبینہ ہلاکت کے بعد نئے امیر کی تلاش کے لئے طالبان شوریٰ کا اجلاس نامعلوم مقام پر جاری ہے جس میں پانچ ناموں پر غورکیا جارہا ہے۔

    طالبان نئے امیر کی تقرری کے لئے سر جوڑ کر بیٹھ گئے، طالبان ذرائع کے مطابق شوریٰ پانچ ناموں پر غورکررہی ہے جن میں ملا سراج الدین حقانی، ملاعمرکا بیٹا یعقوب،اور ملا قیوم ذاکر سرفہرست ہیں۔

    طالبان ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ملا اختر منصور کی مخبری ایرانی حساس اداروں نے کی تھی۔ واضح رہے کہ امریکی حکام اورافغان طالبان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملا اختر منصورہفتے کے روز پاک ایران سرحد کے قریب ایک ڈرون حملے میں ہلاک ہوگئے تھے۔ جبکہ پاکستان نے ملا منصور کی ہلاکت کی تصدیق سے انکار کر دیا ہے۔

    مزید پڑھیں:  ملا منصور کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی جاسکتی، نوازشریف

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    طالبان رہنما سراج الدین حقانی کون ہیں؟

    حقانی نیٹ ورک کےسربراہ سراج الدین حقانی کوطالبان کاامیر بنائے جانے کا امکان ظاہرکیاجارہاہے، افغان امور کےماہررحیم اللہ یوسف زئی نے بھی امکان ظاہرکیا ہے۔

    طالبان رہنما سراج حقانی کے حوالے سے رپورٹ کے مطابق تینتالیس سال کےسراج الدین حقانی روس افغان جنگ کےاہم کمانڈرجلال الدین حقانی کے صاحبزادےہیں۔

    انہوں نے ابتدائی تعلیم شمالی وزیرستان میں اپنے والد کے مدرسے اورپھر اکوڑہ خٹک میں حاصل کی، والد کی بیماری کے سبب حقانی نیٹ ورک کی قیادت کرنے لگے۔

    اسی دوران طالبان کے بھی قریب آگئے۔ اوراب ان کا نام نئے امیرکے طورپرلیا جارہا ہے، امریکا نے سراج الدین حقانی کے سر کی قیمت دس ملین ڈالرز مقرر کر رکھی ہے۔

    ان پردو ہزار آٹھ میں کابل میں ہوٹل پر حملے کی منصوبہ بندی کاالزام ہے، جس میں امریکی شہری سمیت چھ افراد مارے گئے تھے۔

    سراج الدین حقانی کو حامد کرزئی سمیت دیگرمتعدد حملوں کاماسٹر مائنڈ قراردیا جاتا ہے، فروری دوہزار دس میں سراج الدین حقانی کو امریکی ڈرون حملے میں ہدف بنانے کا دعویٰ بھی کیا گیا جو بعد میں غلط نکلا۔

     

  • ملا اخترمنصوردس مہینے قبل ماراجاچکا ہے۔ سینٹرحافظ حمداللہ

    ملا اخترمنصوردس مہینے قبل ماراجاچکا ہے۔ سینٹرحافظ حمداللہ

    ملتان : جمیعت علماء اسلام کے مرکزی رہنما سینٹر حافظ حمداللہ کا کہنا ہے کہ ملا اختر منصور دس مہینے قبل ماراجاچکا ہے۔ جبکہ نائن الیون کے بعد پورا ملک میدان جنگ بن چکاہے۔

    ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینٹر حافظ حمداللہ کا کہنا تھا کہ پانامہ پیپزر میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کے نام ہیں، سب کا احتساب ہونا چاہئیے۔  پانامہ پیپرز میں جو چور چور چلا رہا ہے وہ خود چور ثابت ہوچکا ہے، ملک میں کوئی بھی پارٹی احتساب کے موڈ میں نہیں ہے، ہر بندہ اپنے اپ کو چھوڑ کر دوسرے کا احتساب چاہتا ہے،

    انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ایف 16 کی فروخت انڈیا کے دباؤ پر روک دی. ان کا مزید کہنا تھا کہ جنرل ریٹائرڈ حامد نے جب کے پی کے میں کرپشن کیخلاف احتساب شروع کیا تو پرویز خٹک نے اپنے اختیارات کا استمال کرتے ہوئے انہیں روک دیا۔

    سوالات کے جوابات میں سینیٹر حافظ حمداللہ کا کہنا تھا کہ ایان علی منی لانڈرنگ کیس کے تفتیشی افسر کو قتل کردیا گیا اس کے کیس ضرور احتساب ہونا چاہئیے۔ ایک سال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ناکام ہوچکی ہے۔

     

  • ملا منصور کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی جاسکتی، نوازشریف

    ملا منصور کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی جاسکتی، نوازشریف

    لندن : وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ حتمی طور پر نہیں کہہ سکتے کہ ڈرون حملے میں مرنے والے ملامنصور ہیں یا نہیں۔ ڈرون حملہ پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔

    یہ بات انہوں نے لندن پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ وزیر اعظم نواز شریف لندن پہنچے تو میڈیا نے ملا منصور اور ڈرون حملے سے متعلق سوالات کی بوچھاڑ کردی، وزیر اعظم نے کہا کہ جان کیری نے حملے کے بعد فون کیا اوراطلاع دی کہ انہوں نے ملا منصور کو نشانہ بنایا ہے۔

    وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ڈرون حملہ پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی ہے۔ جس پر امریکہ سے سخت احتجاج ہوگا۔

    علاوہ ازیں وزیر اعظم نواز شریف نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کے دوران عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاناما لیکس پر شور کرنے والے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں۔ اگر کوئی کسی پر الزام لگائے اور خود بھی صاف نہ ہوتو اپنی چیزیں بھی باہر آتی ہیں۔

    ان کا کہناتھا کہ دوسروں کو اخلاقیات کا سبق دینے والوں کی اپنی اخلاقیات کہاں ہے ،اگر اپنا یہ حال ہو تو انسان کو سب سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ اپنے اثاثوں سے متعلق جو باتیں کمیشن میں کرنی چاہیے تھیں وہ قومی اسمبلی میں کردیں ،اپنے اثاثوں سے متعلق تمام تفصیلات اسمبلی کے سامنے پیش کی ہیں ۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ٹی او آرز کمیٹی میں کک بیکس اور قرضے معاف کرانے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی بات کی ہے ،سیاسی طور پر اربوں روپے کے قرضے معاف کرانے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا ۔

    وزیر اعظم نے سوات میں ہونے والے جلسے کے حوالے سے کہا کہ میں جہاں جاتا ہوں عمران خان ہمیشہ میرے پیچھے چلے آتے ہیں۔

    وزیراعظم نے سوال کیا کہ کیا ہم کک بیکس اور قرضے معاف کرانے والوں چھوڑ دیں؟ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے عوامی جلسے ترقیاتی کاموں کے لئے کئے ہیں۔

    انتخابات کی تیاری کے لئے نہیں، انہوں ایک بار پھر کہا کہ لندن میں فلیٹ جدہ فیکٹری فروخت کرکے خریدے گئے۔

     

  • پاکستان نے افغان سرحد پرامریکی ڈرون حملے کی تصدیق کردی

    پاکستان نے افغان سرحد پرامریکی ڈرون حملے کی تصدیق کردی

    اسلام آباد : دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکی ڈرون حملے میں ملا منصور کی ہلاکت کے حوالے سے خبروں کا جائزہ لے رہے ہیں، امریکا نے ڈرون حملے میں ملامنصورکوٹارگٹ کرنے کابتایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے پاک افغان سرحدی علاقے میں ڈرون حملے کی تصدیق کردی ہے۔ دفترخارجہ میں وزارت خارجہ کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں مشیرخارجہ سرتاج عزیزاوردیگراعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

    اجلاس کے بعد دفترخارجہ نے بیان جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ حملے میں اعظم اور ولی محمد نامی شخص مارا گیا ہے۔

    امریکا نے اکیس مئی کوڈرون حملے سے متعلق وزیراعظم اور آرمی چیف کو آگاہ کیاتھا، جس میں طالبان کمانڈر ملامنصور کو ہدف بنانے کی معلومات دی گئیں تھیں۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈرون حملے میں ہلاک گاڑی کے ڈرائیور کی شناخت اعظم کے نام سے ہوئی ہےجبکہ ایک اور شخص ولی محمد کے بارے میں معلومات کی تصدیق کی جارہی ہے۔

    ولی محمد کے پاس پاکستانی پاسپورٹ اورشناختی کارڈ تھا، پاسپورٹ پرایرانی ویزہ لگاہواتھا۔ دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق ڈرون حملے پاکستان کی خو دمختاری کی خلاف ورزی ہیں۔

    پاکستان ایسے حملوں کیخلاف ماضی میں بھی آواز اٹھاتارہاہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ مذکورہ گاڑی پاک افغان سرحد نوشکی پر تباہ شدہ حالت میں ملی۔

    ان کا کہنا ہے کہ چار ملکی گروپ کے پانچویں اجلاس میں طے ہوا تھا کہ افغان مسئلے کا سیاسی حل نکالا جائے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے ملا اختر منصور کے مارے جانے کی تصدیق سے گریز کیا۔