Tag: Multan

  • سبزیوں سے بھرا ٹرک کار پر الٹ گیا، 3 افراد جاں بحق

    سبزیوں سے بھرا ٹرک کار پر الٹ گیا، 3 افراد جاں بحق

    ملتان(1 اگست 2025): خانیوال روڈ پر سبزیوں سے بھرا ٹرک کار پر الٹ گیا جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان سہو چوک خانیوال روڈ پر ایک ٹریفک حادثہ پیش آیا ہے، سبزیوں سے بھرا منی ٹرک کار پر الٹ گیا جس کی زد میں آکر 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    ریسکیو حکام کے مطابق متی تل روڈ سے آنے والی کار خانیوال روڈ کی جانب مڑ رہی تھی،کار کے مڑتے ہی سبزیوں سے بھرا ٹرک بے قابو ہو کر اس پر الٹ گیا۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ کار سوار 5 افراد میں سے 2 خواتین اور ایک مرد جاں بحق ہوگئے، جاں بحق افراد میں کوثر پروین، زاہدہ اور غلام یاسین شامل ہیں۔

    ریسکیو حکام کا مزید بتانا ہے کہ کار سوار ایک بچہ اور خاتون معجزانہ طور پر محفوظ رہ ہیں جبکہ لاش کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب کراچے کے سپر ہائی وے گداپ سٹی روڈ ایم ٹیک کے قریب ٹریفک حادثہ میں 2 افراد جان کی بازی ہار گئے، حادثے میں جاں بحق ہونیوالوں کی شناخت بینظیر اور شوہر علی شیر کے نام سے ہوئی ہے۔

     دریں اثناء حب ڈیم کے قریب ٹریفک حادثہ میں پولیس اہلکار 40 سالہ قربان جبکہ 45 سالہ خادم اور علی نواز زخمی ہوگئے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/jhang-truck-accident/

  • بچی کیساتھ نازیبا حرکت کرنیوالا ملزم زخمی حالت میں گرفتار

    بچی کیساتھ نازیبا حرکت کرنیوالا ملزم زخمی حالت میں گرفتار

    ملتان(30 جولائی 2025): بچی کیساتھ نازیبا حرکت کرنے والت ملزم کو پولیس نے زخمی حالت میں گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان کے علاقے المصطفیٰ کالونی میں بچی کے ساتھ نازیبا حرکت کرنے والے ملزم کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا،  پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی شناخت عادل ولد غفور کے نام سے ہوئی ہے جو مقامی رہائشی ہے۔

    واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کی، ملزم نے بچی کے ساتھ بدتمیزی کی کوشش کی، ملزم کی موجودگی کی اطلاع پر جب سی سی ٹی ٹیم نےکارروائی کی تو ملزم نے ٹیم پر فائرنگ کردی۔

    سی سی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ گرفتاری کے خوف سے جلد بازی میں ملزم اپنے ہی فائر سے زخمی ہوا، ملزم کیخلاف تھانہ بی زیڈ میں قتل کا مقدمہ درج ہے، ملزم نے 2023 میں اپنے بھائی کو قتل کیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو حراست میں لے کر مقدمہ درج کر لیا اور تفتیش شروع کر دی ہے۔ ابتدائی رپورٹس کے مطابق ملزم کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے۔

    دوسری جانب اس واقعے کے حوالے سے ماہر نفسیات ڈاکٹر نوشابہ نے اے آروائی سے گفتگو میں کہا کہ بچوں کو کمزور سمجھ کر ٹارگٹ کیا جاتا ہے یہ ذہنی بیماری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس میں ہوس اور ہرس بڑھتی جاتی ہے، ہمارے معاشرےمیں حیا کی تربیت بچیوں تک محدود کی جاتی ہے، ماؤں سے درخواست ہے اپنے بیٹوں کو بھی حیا کی تربیت دیں۔

    حالیہ واقعات

    حیال رہے کہ پنجاب میں اس طرح کے واقعات سوشل میڈیا کی وجہ سے زیادہ نمایاں ہوئے ہیں، مئی میں لاہور کے علاقے گرین ٹاؤن میں ایک موٹرسائیکل سوار شخص نے دو کم عمر بچیوں کے ساتھ نازیبا حرکات کی تھی۔

    لاہور ڈیفینس میں مئی کے مہنے میں ہی اک 12 سالہ بچی کو دکان سے واپسی پر گاڑی پر سوار ملزم طیب نے ہراساں کیا اور نازیبا اشارے کیے۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔

    روک تھام کے لیے تجاویز

     والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کے ساتھ دوستانہ ماحول میں بات چیت کریں اور انہیں نامناسب رویوں سے بچنے کی تعلیم دیں، جنسی استحصال کے ملزمان کے خلاف سخت سزاؤں پر عمل درآمد بھی ضروری ہے۔

  • ویڈیو رپورٹ: غریب فیملی 4 بچے سرکاری تحویل میں دینے کے لیے تیار ہو گئی

    ویڈیو رپورٹ: غریب فیملی 4 بچے سرکاری تحویل میں دینے کے لیے تیار ہو گئی

    ویڈیو رپورٹ: مرزا احمد علی

    پاکستان میں والدین کے لیے بچے پالنا مشکل ہو گیا ہے، محنت کش طاہر غربت سے تنگ آ کر اپنے 4 بچے سرکاری تحویل میں دینے کو تیار ہو گیا ہے، جس کا کہنا ہے کہ وہ بچوں کو کھانا نہیں دے سکتا، حکومت ان کی کفالت کرے۔

    ملتان کا 35 سالہ مزدور جوڑا اہل خانہ کے تشدد اور غریب سے مجبور ہو کر کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہے، پل برارہ کارلو کالونی کا رہائشی محنت کش دمہ کی تکلیف میں مبتلا ہے، گھریلو جھگڑے پر گھر سے نکالے جانے پر محنت کش کئی روز سے اپنی بیوی اور 4 بچوں 9 سالہ زین، 8 سالہ عائشہ، 6 سالہ رباب اور 3 سالہ رحمت کے ہمراہ فٹ پاتھ پر زندگی گزار رہا ہے۔

    طاہر کہتا ہے بچوں کو کھانا تعلیم فراہم نہیں کر سکتا، حکومت ان کو اپنی کفالت میں لے۔ بے سرو سامانی کی حالت میں فٹ باتھ پر زندگی گزارنے والی گلناز بی بی کا کہنا ہے کہ سسرالی تشدد کرتے تھے، جس پر احتجاج کیا تو گھر سے نکال دیا گیا، اب بچوں کے لیے کھانا ہے نہ بچے اسکول جا سکتے ہیں۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • پانی ریڈ لائن ہے بھارت نے پانی بند کیا تو ہم اسے جنگ سمجھیں گے: یوسف رضا گیلانی

    پانی ریڈ لائن ہے بھارت نے پانی بند کیا تو ہم اسے جنگ سمجھیں گے: یوسف رضا گیلانی

    چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پانی پاکستان کی ریڈ لائن ہے پانی روکنے کیلئے بھارت نے کوئی قدم اٹھایا تو اس کو ہم جنگ تصور کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق یوسف رضا گیلانی نے ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نے کہا کہ بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو ہمارے پاس اور کوئی آپشن نہیں تھا۔

    چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کہتے ہیں بھارت نے ہماری تحمل مزاجی کو کمزوری سمجھا، جب بھارت نے حملہ کیا تو سیلف ڈیفنس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا، پانی ریڈ لائن ہے بھارت نے پانی بند کیا تو ہم اسے جنگ سمجھیں گے۔

    بجٹ سے متعلق گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کا حصہ نہیں ہیں لیکن عوام کیلئے بجٹ میں حکومت کے ساتھ تعاون کررہے ہیں اگر عوام کو ریلیف نہیں ملتا تو ہمارا ساتھ دینے کا فائدہ نہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپنے ایم این ایز اور ایم پی ایز سے کہہ رہا ہوں بجٹ میں اپنا کردار ادا کریں، عوامی نمائندے عوام کی بات سنیں اور بجٹ میں ان کے لیے آواز اٹھائیں۔

  • نشتر اسپتال کے مریضوں میں ایڈز منتقلی پر انکریمنٹ روکنے اور دیگر اقدامات کی سفارش

    نشتر اسپتال کے مریضوں میں ایڈز منتقلی پر انکریمنٹ روکنے اور دیگر اقدامات کی سفارش

    ملتان: نشتر اسپتال کے مریضوں میں ایڈز کی منتقلی کے معاملے میں ہیلتھ کیئر کمیشن پنجاب نے اپنی رپورٹ جاری کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ہیلتھ کیئر کمیشن نے ملتان کے نشتر اسپتال کے مریضوں میں ایڈز کی منتقلی کے معاملے میں انکوائری رپورٹ جاری کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر مہناز خاکوانی کو عہدے سے برطرف کرنے کی سفارش کی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایڈز پھیلنے میں ایم ایس نشتر اسپتال پر غفلت ثابت ہو گئی ہے، ان کا انکریمنٹ روکنے کی سفارش کی جاتی ہے. ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ کی روشنی میں ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر غلام عباس کو ریٹائرڈ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔


    پاکستان کی کتنے فیصد آبادی موٹاپے کا شکار؟ ماہرین صحت نے انتباہ جاری کر دیا!


    انکوائری رپورٹ میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر پونم کو ایک درجہ تنزلی کے بعد اسسٹنٹ پروفیسر بنانے کی سفارش کی گئی ہے، جب کہ رجسٹرار ڈاکٹر عالمگیر ملک، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ملیحہ اور ہیڈ نرس ناہید کو کیس سے باعزت بری کر دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ اس افسوس ناک واقعے میں ڈائیلیسز کے دوران 25 سے زائد مریضوں میں ایچ آئی وی وائرس منتقل ہوا تھا۔

  • مساجد، مدارس، مزارات کو دریا کی مٹی سے تیار ٹائلز سے سجانے والا کاشی گری کا قدیم فن

    مساجد، مدارس، مزارات کو دریا کی مٹی سے تیار ٹائلز سے سجانے والا کاشی گری کا قدیم فن

    ویڈیو رپورٹ: مرزا احمد علی

    دریا کی چکنی مٹی سے بنائی جانے والے ٹائلز پر کی جانے والی صدیوں پرانی کاشی گری کا فن آج بھی زندہ ہے۔

    ملتان کا شمار دنیا کے قدیم ترین شہروں میں ہوتا ہے صدیوں سے آباد شہر کے قدیم فنون میں سے ایک فن کاشی گری بھی ہے، مزارات پر لگی کاشی گری سے مزین ٹائلز ان کی خوب صورتی میں اضافہ کرتی ہیں۔

    آنکھوں کو ٹھنڈا کرنے والے سفید نیلے اور فیروزی رنگوں سے سجی ملتانی کاشی ٹائلز مختلف مراحل سے گزر کر تیار کی جاتی ہیں، سب سے پہلے دریائے چناب سے چکنی مٹی لائی جاتی ہے، مٹی کو سکھا کر صاف کیا جاتا ہے، پھر پانی سے گوند کر سخت کیا جاتا ہے۔ دوبارہ صفائی کے بعد سانچے کی مدد سے ٹائل کی شکل دی جاتی ہے، جسے پیمائش کے مطابق کاٹ کر فنیشنگ کی جاتی ہے۔ خاص قسم کے سانڈ نامی پتھر کمپیوٹر سے کچی ٹائل پر استر لگایا جاتا ہے، بعد ازاں کوئلے کے پاؤڈر سے مختلف ڈیزائن بنا کر انھیں رنگ کیا جاتا ہے۔

    ملتانی کاشی ٹائلز میں نیلارنگ خاص قسم کے پتھر لاجورد جب کہ فیروزی رنگ تابنے سے تیار کیا جاتا ہے۔ آخری مرحلے میں شیشے کے پیسٹ سے کور کر کے مٹی کی ٹائل کو 900 ڈگری سینٹی گریڈ تک بھٹی میں 12 گھنٹے کے لیے سینچا جاتا ہے۔ بھٹی سے تیار ہونے پر کاشی ٹائل کا ڈیزائن اور رنگ نکھر کر سامنے آتے ہیں۔

    7 سہلیوں کے مزار سے جڑی کہانی کی حقیقت کیا ہے؟ ویڈیو رپورٹ

    استاد محمد واجد اپنے خاندان کی چھٹی نسل سے ہیں جو فن کاشی گری سے منسلک ہیں، وہ اس قدیمی فن کو زندہ رکھنے کے خواہاں ہیں۔ اس قدیم فن سے مساجد، مدارس، مزارات اور دیگر تاریخی عمارتوں کے لیے مٹی کی ٹائلز، چھوٹے گنبد، مینار، اسلامی کیلری گرافی والی شیلڈز بھی تیار کی جاتی ہیں۔

    محکمہ آثار قدیمہ کے الیاس خان کے مطابق مٹی کی ٹائلز ہڑپہ تہذیب میں تقریباً 7 ہزار سال سے موجود ہیں اور کاشی ٹائلز کا فن تغلق دور حکومت میں 800 سال قبل یہاں آیا، اور اس وقت سے قائم اولیائے کرام کے مزارات پر سجی ٹائلز آج بھی اپنی اصل حالت میں برقرار ہیں، اس کے قدرتی رنگ آنکھوں کو ٹھنڈا کرتے ہیں، یہ ٹائل عمارت کو موسمی اثرات سے مکمل محفوظ رکھتی ہیں۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • ایک ایسا ریسٹورنٹ جس سے تاریخی مقامات کا نظارہ ممکن ہے؟ ویڈیو رپورٹ

    ایک ایسا ریسٹورنٹ جس سے تاریخی مقامات کا نظارہ ممکن ہے؟ ویڈیو رپورٹ

    ویڈیو رپورٹ: رانا فاروق عمر

    ملتان میں ان دنوں بوگی ریسٹورنٹ کے چرچے ہیں، جہاں شہری کھانے کے ساتھ ساتھ تاریخی مقامات کے نظاروں سے بھی لطف اٹھاتے ہیں۔

    ملتان میں پی ایچ اے نے شہر کے وسط گھنٹہ گھر چوک پارک میں ٹرین کی ناکارہ بوگی کو ریسٹورنٹ میں بدل دیا، جہاں شہری نہ صرف ٹرین کے سفر کی یادیں تازہ کرتے ہیں بلکہ لذیذ کھانوں سے بھی لطف اندوز ہوتے ہیں۔

    بوگی کی چھت سے ملتان کے تاریخی مقامات گھنٹہ گھر، اولیائے کرام کے مزارات، قلعہ اور دمدمہ کے خوب صورت نظارے بھی کیے جا سکتے ہیں۔

    کیفے ماضی، جہاں وائی فائی نہ ہونے کی وجہ حیرت انگیز ہے: ویڈیو رپورٹ

    شہری کہتے ہیں بوگی میں بیٹھ کر کھانا کھاتے محسوس ہوتا ہے جیسے وہ ٹرین کا سفر کر رہے ہوں۔ بوگی ریسٹورنٹ ٹھیکے پر لینے والے ٹھیکیدار کا کہنا ہے کہ اس منفرد آئیڈیا کا بہت اچھا ریسپانس مل رہا ہے۔ ملتان کے تاریخی مقامات کی سیر کے لیے آنے والے شہریوں کے لیے بوگی ریسٹورنٹ ایک زبردست پکنک پوائنٹ بن چکا ہے۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • ملتان : آتش بازی کے سامان میں خوفناک دھماکا، 4 افراد جاں بحق، عمارت زمیں بوس

    ملتان : آتش بازی کے سامان میں خوفناک دھماکا، 4 افراد جاں بحق، عمارت زمیں بوس

    ملتان : تین منزلہ عمارت میں رکھے ہوئے آتش بازی کے سامان میں زور دار دھماکے سے 4 افراد جاں بحق اور 5 زخمی ہوگئے، دھماکے سے عمارت زمیں بوس ہوگئی، لوگ ملبے تلے دب گئے۔

    تفصیلات کے مطابق واقعہ دہلی گیٹ آغا پورہ کی ایک عمارت میں پیش آیا جس کے اندر آتش بازی کا سامان تیار کیا جاتا تھا پانچ مرلے کی تین منزلہ عمارت ریاض نامی شخص کی ملکیت ہے۔

    تین منزلہ عمارت میں رکھے گئے آتش بازی کے سامان میں اچانک زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 9 افراد ملبے تلے دب گئے جبکہ ایک خاتون سمیت 4 افراد نے موقع پر دم توڑ دیا۔

    اے آر وائی نیوز ملتان کے بیورو چیف یاسر شیخ کی رپورٹ کے مطابق دھماکا گیس لیکج کے باعث ہوا،  آس پاس کے مکانات کو بھی نقصان پہنچا، اب تک 5 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں، ریسکیو حکام کے مطابق دھماکے سے تین منزلہ عمارت زمین بوس ہوگئی ملبے تلے دب کر 9 افراد زخمی ہوئے جن میں سے چار افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ریسکیو عملے نے بروقت پہنچ کر 4 افراد کی لاشیں اور 5 افراد کو زخمی حالت میں ملبے سے نکال لیا جنہیں فوری طور پر ابتدائی طبی امداد کیلئے مقامی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

    آتش گیر مواد میں وقفے وقفے سے مسلسل دھماکے ہونے کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں دشواری کا سامنا ہے، مقامی افراد کے مطابق گھر میں آتش بازی کا سامان تیار کیا جاتا تھا۔

    سی پی او ملتان سمیت پولیس افسران اور پولیس کی بھاری نفری موقع پرموجود ہے، امدای کارروائیاں بھی جاری ہیں، دھوئیں کے گھرے بادلوں کی وجہ سے ریسکیو کے کام میں مشکلات پیش آرہی ہیں، ریسکیو کی متعدد گاڑیاں امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔

    علاوہ ازیں آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے واقعے کا سختی سے نوٹس لے کر آر پی او ملتان سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی، آئی جی پنجاب نے سی پی او ملتان کو واقعے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا۔

    رپورٹ کے مطابق علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ یہاں کھلے عام پولیس کی سرپرستی میں آتش بازی کا سامان بنانے کا کام گزشتہ کئی سال سے جاری ہے۔

    یاد رہے کہ حیدرآباد میں رواں سال 2024کے آغاز پر ہوائی فائرنگ اور آتش بازی سے 8 افراد شدید زخمی ہوگئے تھے۔

     

  • وہاڑی میں ریکوری کے دوران زیر حراست ملزمان کی تواتر سے ہلاکتیں سوالیہ نشان بن گئیں

    وہاڑی میں ریکوری کے دوران زیر حراست ملزمان کی تواتر سے ہلاکتیں سوالیہ نشان بن گئیں

    وہاڑی: ملتان ڈویژن بالخصوص ضلع وہاڑی میں ریکوری کے دوران زیر حراست ملزمان کی تواتر سے ہلاکتیں سوالیہ نشان بن گئی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ضلع وہاڑی میں گزشتہ کئی ماہ سے تواتر کے ساتھ ریکوری کے لیے لے جائے جانے والے زیر حراست ملزمان کی ہلاکتیں سامنے آ رہی ہیں۔

    مارچ، اپریل اور جون میں مجموعی طور پر ضلع وہاڑی میں 9 زیر حراست ملزمان کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا، جب کہ ملتان میں دو دن قبل ایک زیر حراست ملزم کو گولیاں ماری گئیں۔ حیرت انگیز امر یہ ہے کہ ریکوری کے دوران فائرنگ کے تمام واقعات میں کوئی بھی حملہ آور گرفتار نہ ہو سکا، اور واردات کے بعد وہ بہ آسانی فرار ہونے میں کامیاب رہے، جب کہ تمام ملزمان موقع ہی پر ہلاک ہوئے۔

    حالیہ واقعے میں وہاڑی کے علاقے تھانہ میلسی کی حدود میں ملزم عثمان کو ریکوری کے لیے لے جایا جا رہا تھا کہ پولیس حکام کے بیان کے مطابق اس کے ساتھیوں نے حملہ کر دیا، اور عثمان اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ کی زد میں آ کر ہلاک ہو گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ عثمان ڈکیتی، اقدام قتل سمیت 52 مقدمات میں ریکارڈ یافتہ تھا۔

    پیر 19 جون کو ضلع ملتان کے علاقے تھانہ نیو ملتان کی حدود بوعہ پور کے قریب پولیس مقابلے کا دعویٰ کیا گیا، پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ملزم عاقب کو ریکوری کے لیے جایا جا رہا تھا کہ موٹر سائیکل پر سوار اس کے ساتھیوں کی فائرنگ کی زد میں آ کر عاقب ہلاک ہو گیا، ساتھی فائرنگ کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، ان دونوں واقعات میں پولیس کا دعویٰ تھا کہ علاقے کی ناکہ بندی کر کے فرار ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائی کی گئی۔

    پیر یکم مئی کو وہاڑی میں تھانہ تھنگی کے علاقے میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران قتل اور ڈکیتی جیسی سنگین وارداتوں میں مبینہ مطلوب ریکارڈ یافتہ بین الاضلاعی 2 ڈاکوؤں کی بھی اسی طرح ہلاکت ہوئی تھی، پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ ملزمان کو ریکوری کے لیے لے جایا جا رہا تھا کہ 159 ڈبلیو بی کے قریب ملزمان کے ساتھیوں نے حملہ کر دیا، 4 نامعلوم موٹر سائیکل سوار ساتھیوں نے ملزمان کو پولیس کی حراست سے چھڑوانے کے لیے سیدھی فائرنگ کر دی، جس سے رضوان اور قربان موقع ہی پر ہلاک ہو گئے۔ جوابی فائرنگ سے ملزمان کے ساتھی موٹر سائیکل چھوڑ کر اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہو گئے۔ ہلاک ہونے والے مبینہ ڈاکوؤں کو ایک روز قبل لڈن میں گھر میں ڈکیتی، موٹر سائیکل چھیننے اور شہری کو قتل کرنے کی تین وارداتوں کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    وہاڑی میں تھانہ تھنگی کی حدود میں جمعرات 27 اپریل کو ایک مبینہ پولیس مقابلہ ہوا تھا، پولیس اہل کار زیر حراست ملزم ہارون کو ریکوری کے لیے لے کر جا رہے تھے کہ ساتھیوں نے حملہ کر دیا اور ان کی فائرنگ سے ہارون مارا گیا، پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ہارون 50 سے زائد قتل، اقدام قتل، اور ڈکیتیوں کے مقدمات میں مطلوب تھا۔

    اتوار 9 اپریل کو وہاڑی میں دانیوال کے علاقے میں بھی نفیس نامی ایک زیر حراست ملزم اس وقت قتل ہوا جب اہل کار اسے ریکوری کے لیے لے جا رہے تھے، پولیس حکام کے بیان کے مطابق شبیر آباد کے قریب ملزم نفیس کے ساتھیوں نے پولیس پر فائرنگ کر دی، جس سے نفیس موقع ہی پر ہلاک ہو گیا، ملزم پر ایک دن قبل جی او آر چوک کے قریب ڈکیتی کی واردات کا الزام تھا۔

    مارچ کے مہینے میں ہفتے کے دن 25 تاریخ کو وہاڑی کی تحصیل بورے والا میں تھانہ ساہوکا کی حدود میں بھی مبینہ پولیس مقابلے میں ایک ریکارڈ یافتہ ڈاکو مارا گیا، پولیس حکام کا کہنا تھا کہ تھانہ گگو پولیس ڈاکو رمضان عرف رمضانی کھرل کو ریکوری کے لیے لے جا رہی تھی کہ چک نمبر37 کے بی کے قریب ملزم کے 3 ساتھیوں نے پولیس پر حملہ کر دیا، رمضان اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے مارا گیا، اور ملزمان اپنی موٹر سائیکل چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ ہلاک ملزم ضلع وہاڑی، بہاولنگر، اور پاکپتن کے مختلف سنگین مقدمات میں ملوث تھا، پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم 3 مقدمات میں اشتہاری اور ایک میں عدالتی مفرور بھی تھا۔

    بدھ 22 مارچ کو بھی وہاڑی میں ساہوکا کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں 3 ڈاکو ہلاک ہو گئے تھے، ملزمان ڈکیتی، اور زیادتی کے مقدمات کے بین الاضلاعی ریکارڈ یافتہ تھے، پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ملزمان کو ریکوری کے لیے لے جایا جا رہا تھا، کہ ساہوکا کے قریب پولیس کا ملزمان کے ساتھیوں سے سامنا ہو گیا، اور انھوں نے فائرنگ کر دی، جس سے تینوں ڈاکو موقع ہی پر ہلاک ہو گئے اور فائرنگ کے بعد ساتھی فرار ہو گئے۔

  • محنت کش بچے پر بہیمانہ ظلم، ہاتھ کھولتے ہوئے تیل میں ڈال دیے

    محنت کش بچے پر بہیمانہ ظلم، ہاتھ کھولتے ہوئے تیل میں ڈال دیے

    ملتان : پنجاب میں چھوٹے بچوں سے جبری مشقت اور ان پر مظالم کی خبریں عام ہوتی جارہی ہیں، اسی نوعیت کا دلخراش واقعہ ملتان میں بھی پیش آیا ہے۔

    ملتان کے علاقے چار فیض میں 5سالہ طالب علم پر پہیمانہ تشدد کا واقعہ پیش آیا جس نے دیکھنے والوں کے دل دہلا دیئے۔

    اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ قدیر نامی حلوائی نے بچے کو برتن دھونے کیلئے بلایا اور پیسے دینے کا وعدہ کیا تھا۔

    بعد ازاں لین دین کے معاملے پر حلوائی نے بچے پر تشدد کیا اور اس کے ہاتھ ابلتے ہوئے تیل میں ڈال دیئے تھے جس سے اس کی حالت تشویشناک ہوگئی۔

    بچے کے دونوں ہاتھ جھلس گئے، بچہ مقامی اسپتال کے برن یونٹ میں زیرعلاج ہے، تھانہ بستی ملوک پولیس نے ملزم قدیر کو گرفتار کرلیا، واقعے کی مزید تفتیش کی جارہی ہے۔