Tag: multiple entry visas

  • سعودی عرب : ویزا پالیسی سے متعلق اہم فیصلہ

    سعودی عرب : ویزا پالیسی سے متعلق اہم فیصلہ

    ریاض : سعودی عرب نے رواں سال 2025 سے ملٹی پل انٹری ویزا ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب صرف سنگل انٹری ویزا جاری کیا جائے گا جو 30 دنوں کے لیے ہوگا۔

    سعودی عرب نے اپنی ویزا پالیسی میں بڑی تبدیلیوں کا اعلان کر دیا ہے جو یکم فروری سے نافذ العمل ہے، جس کا براہ راست اثر پاکستان سمیت 14 ممالک پر پڑے گا۔

    رپورٹ کے مطابق سعودی حکام کے اس اقدام کا مقصد حج کے دوران غیر قانونی طور پر مکہ مکرمہ میں داخل ہونے والے افراد کو روکنا اور حجاج کرام کے لیے بہتر انتظامات کو یقینی بنانا ہے۔

    یہ تبدیلی سیاحت، کاروبار اور خاندانوں کے وزٹ ویزوں پر اثر انداز ہوگی، البتہ حج، عمرہ، سفارتی ویزے اور رہائشی ویزے میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

    یہ نئی پالیسی الجزائر، بنگلہ دیش، مصر، ایتھوپیا، ہندوستان، انڈونیشیا، عراق، اردن، مراکش، نائجیریا، پاکستان، سوڈان، تیونس اور یمن کے وزیٹرز پر لاگو ہوگی۔

    سعودی حکام نے ملٹی پل انٹری ویزا کے غلط استعمال کو اس تبدیلی کی سب سے بڑی وجہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بہت سے مسافر طویل مدت کے ویزے پر سعودی عرب آئے لیکن غیر قانونی طور پر کام کرنے لگے یا بغیر اجازت کے حج ادا کیا۔

    حج کے دوران سعودی عرب میں بھیڑ کا مسئلہ بڑھ رہا ہے۔ 2024 میں 1200 سے زیادہ حاجی گرمی اور بھیڑ کی وجہ سے جاں بحق ہو گئے تھے۔

    حکام کے مطابق ان میں سے کئی حاجی غیر رجسٹرڈ تھے جو ملٹی پل انٹری ویزے کے ذریعے سعودی عرب آئے تھے۔ اس تبدیلی کا مقصد غیر رجسٹرڈ حاجیوں کو سعودی عرب میں آنے سے روکنا اور حج کے دوران حفاظتی تدابیر کو بہتر بنانا ہے۔

    سعودی حکومت نے ملٹی پل انٹری ویزے کے خاتمے کو عارضی اقدام قرار دیا ہے، تاہم اس پر دوبارہ نظر ثانی کرنے کا کوئی خاص وقت نہیں بتایا گیا۔

    سعودی وزارتِ خارجہ نے مسافروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ آخری لمحات میں پریشانی سے بچنے کے لیے ویزا پہلے سے حاصل کر لیں۔ علاوہ ازیں، ویزا قوانین کی مکمل تعمیل کو یقینی بنائیں تاکہ سفری مشکلات سے بچا جا سکے۔

  • انڈونیشیا جانا اب بہت آسان، نئی ویزا پالیسی متعارف

    انڈونیشیا جانا اب بہت آسان، نئی ویزا پالیسی متعارف

    انڈونیشیا نے گزشتہ ماہ 20 ممالک کے شہریوں کو ویزے کے بغیر داخلے کی اجازت دینے کے بعد اب نئی ویزا پالیسی کے تحت 5 سالہ ملٹی پل انٹری ویزے کے اجراء کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

    خوبصورت جزیروں اور دلفریب نظاروں کی سرزمین انڈونیشیا دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی جانب راغب کرتی ہے، یہ ملک سیاحوں کے لیے ایک جنت کی مانند ہے۔

    ان سیاحوں کی آمد کے حوالے سے حکومت وقت نے نئی ویزا پالیسی متعارف کرادی ہے جس کے تحت اب وہاں ایک وزٹ میں 2مہینوں کے لیے سیر و تفریح کی جاسکتی ہے اور یہ سہولت صرف ایک 5 سالہ ملٹی پل انٹری ویزے کی صورت میں حاصل ہوگی۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن نے حال ہی میں ایک اہم ویزا پالیسی کا اعلان کیا ہے جس نے 5 سالہ ملٹی پل ویزے کی شکل میں ملک میں سیاحت و کاروبار دونوں کو ایک نئے دور میں داخل کردیا ہے۔

    Indonesia

    اس ویزے کے تحت سیاح اپنے ہر چکر میں 2 ماہ تک انڈونیشیا میں رہتے ہوئے سیر و تفریح، دوستوں اور عزیزوں سے ملنے اور ثقافتی تقریبات میں شرکت جیسی سرگرمیوں سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔

    اس اقدام کا بنیادی مقصد انڈونیشیا میں کاروبار اور سیاحت دونوں سرگرمیوں کا ارادہ رکھنے والے غیر ملکیوں کے لیے سفر کی راہ ہموار کرنا ہے۔

    ڈائریکٹر جنرل امیگریشن سلمیٰ کریم نے نئی ویزا پالیسی کے مثبت اثرات کے بارے میں امید ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملٹی پل انٹری ویزا غیر ملکیوں کے لیے اعلیٰ نقل و حرکت کے لیے ایک بڑی سہولت فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ اس نئی ویزا پالیسی کے نتیجے میں مزید غیر ملکی شہری انڈونیشیا کا دورہ کریں گے۔

     Visa Policy

    انڈونیشیا کا 5 سالہ ملٹی پل انٹری ویزا

    حال ہی میں شروع کیے گئے 5 سالہ ملٹی پل انٹری ویزے کے اجرا کی صورت میں سیاحت یا کاروباری مقاصد کے لیے ملک کی سیر کرنے کا ارادہ رکھنے والے غیر ملکیوں کے لیے فی وزٹ 60 دن تک رہنے کی اجازت ہوگی۔

    انڈونیشیا کے لیے معیاری سیاحتی ویزا عام طور پر ایک ہی اندراج کے ساتھ 30 دن کے قیام کی اجازت دیتا ہے جبکہ اس کی میعاد ختم ہونے سے پہلے مزید 30 دن توسیع بھی کرائی جاسکتی ہے۔

    ویزا

    ویزے کی اقسام ’ڈی 1‘ اور ’ڈی 2‘

    مذکورہ ویزے کا اجرا جنوری 2024 سے ہوگا جس کے تحت غیر ملکیوں کے پاس یہ اختیار ہوگا کہ وہ 2 متعدد داخلے والے ویزوں کے درمیان کسی ایک کا انتخاب کرلیں۔ ان میں سے ہر ایک 5 سال کے لیے کارآمد ہوگا۔

    ڈی 1 کے تحت سیر و تفریح کی اجازت ہوگی جبکہ ڈی 2 کاروباری مسافروں کے لیے ڈیزائن کیا گیا۔ ڈی 2 کے تحت مسافر ملک میں کہیں بھی میٹنگز، کانفرنسز، نمائشوں اور کاروباری مذاکرات میں حصہ لینے جیسی سرگرمیوں کے لیے فی دورہ 60 دن تک قیام کرسکیں گے۔ تاہم کل وقتی ملازمت یا تجارتی سرگرمیوں میں مشغول ہونے کی اجازت نہیں ہوگی جن کے لیے ورک پرمٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔