Tag: mum

  • کیمرے سے آتی پراسرار اور خوفناک آواز، ماں کے رونگٹے کھڑے ہوگئے

    کیمرے سے آتی پراسرار اور خوفناک آواز، ماں کے رونگٹے کھڑے ہوگئے

    اکثر والدین اپنے بچوں کے کمرے میں کیمرے لگا دیتے ہیں تاکہ ان کے بارے میں باخبر رہ سکیں، لیکن بعض اوقات ان کیمروں کی وجہ سے نہایت خوفناک واقعات سامنے آجاتے ہیں۔

    امریکا میں ایسے ہی ایک واقعے نے ماں کے رونگٹے کھڑے کر دیے جب اس نے بے بی کیم سے پراسرار آوازیں سنیں۔ ماں نے بے بی کیم کی یہ ویڈیو ریڈ اٹ پر ڈالی ہے اور کہا ہے کہ اس کا خیال ہے کہ کیمرا ہیک ہوچکا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ننھی بچی فرش پر کھیل رہی ہے جبکہ ماں آئینے کے سامنے کھڑی موبائل پر ٹیکسٹ کر رہی ہے، اچانک کیمرے سے کسی کی گہری سانس لینے کی آواز آتی ہے اور کوئی واضح آواز میں سرگوشی کرتا ہے، میری مدد کرو۔

    اس وقت ماں نے اس پر توجہ نہیں دی لیکن کچھ دیر بعد اسے ان آوازوں کا احساس ہوا، اس نے کیمرے کی ویڈیو دوبارہ دیکھی تو اس پر ان پراسرار آوازوں کا انکشاف ہوا۔

    سب سے خوفناک بات بچی کا ردعمل ہے جو اپنا کھیل چھوڑ کر اچانک کیمرے کی جانب اس طرح بڑھتی ہے جیسے اسے وہاں کوئی دکھائی دیا ہے، کیمرے کے قریب آ کر وہ اس طرح ہاتھ بھی ہلاتی ہے جیسے کسی کو دیکھ رہی ہے۔

    اس ویڈیو نے ماں کو بے حد خوفزدہ کردیا، ریڈ اٹ پر پوسٹ کرتے ہوئے اس نے لکھا کہ اس کا خیال ہے کہ کیمرے کو کسی نے ہیک کرلیا، اس طرح کے واقعات معمول کی بات ہیں۔

    تاہم اسے دیکھنے والے صارفین کا کہنا ہے کہ انہیں واضح طور پر محسوس ہورہا ہے کہ وہاں کوئی ہے۔

    یہی نہیں اسی رات ماں کے ساتھ ایک اور خوفناک واقعہ پیش آیا، اس رات جب وہ سونے کے لیے اپنے کمرے میں جارہی تھی تو اس کے کمرے کا لائٹ بلب اچانک زوردار دھماکے سے پھٹ گیا۔

    ان واقعات نے خاتون کو بے حد خوفزدہ اور ذہنی طور پر پریشان کردیا ہے۔

    دوسری جانب کیمرا کمپنی نے رابطہ کرنے پر یہ یقین دہانی کروائی ہے کہ ان کے کیمرے کو ہیک کیے جانا ناممکن ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ان کا سیکیورٹی نظام بے حد مضبوط ہے جسے ہیک نہیں کیا جاسکتا۔

    کمپنی کے مطابق وہ اپنے کیمروں میں اعلیٰ معیار کا انکرپشن میتھڈ استعمال کر رہے ہیں جو صارف کا ڈیٹا محفوظ رکھتا ہے۔

    کمپنی کی یقین دہانی کے بعد ماں کی پریشانی میں اضافہ ہوگیا ہے اور اس کی راتوں کی نیند اڑ گئی ہے۔

  • گھر میں پڑھنے والے بچے کا ماں کے خلاف شکایتوں کا انبار

    گھر میں پڑھنے والے بچے کا ماں کے خلاف شکایتوں کا انبار

    لندن: لاک ڈاؤن کے دوران ایک برطانوی ماں اپنے بیٹے کو پڑھاتے ہوئے اس کے تاثرات جان کر سخت پریشان ہوگئیں۔

    کرونا وائرس کے پیش نظر برطانیہ میں تمام اسکول بند کردیے گئے ہیں جبکہ دفاتر کے ملازمین کو بھی گھروں سے کام کرنے کی ہدایت کردی گئی جس کے بعد مائیں گھر سے دفتری امور انجام دینے اور بچوں کو سنبھالنے میں سخت مشکل کا شکار ہیں۔

    ایسی ہی ایک ماں نے اپنے بیٹے کو گھر میں پڑھانا شروع کیا تو بیٹا ان کی مصروفیات دیکھ کر پریشان ہوگیا۔

    8 سالہ بچے نے اپنی ڈائری میں لکھا کہ میری والدہ پریشانی اور تذبذب کا شکار ہوگئی ہیں، ہم نے کچھ وقت کا وقفہ لیا ہے تاکہ ہم پرسکون ہوسکیں۔ یہ جو کچھ بھی ہے ٹھیک نہیں ہے۔

    والدہ نے ڈائری کے اس صفحے کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا جسے ہزاروں افراد نے پسند اور شیئر کیا۔ کئی والدین نے کہا کہ ان کی صورتحال بھی آج کل کچھ ایسی ہی ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں اب تک 5 ہزار 837 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ وائرس سے 335 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    برطانیہ سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 3 لاکھ 66 ہزار 948 ہوگئی ہے جب کہ کرونا سے صحتیاب ہونے والے افراد کی تعداد 1 لاکھ 1 ہزار 65 ہے۔

  • جہاز کے عملے نے نامناسب لباس پر خاتون کو طیارے سے نکال دیا

    جہاز کے عملے نے نامناسب لباس پر خاتون کو طیارے سے نکال دیا

    میڈرڈ : اسپین سے برطانیہ جانے کی خواہشمند ایک خاتون کوقابل اعتراض لباس پہننے پر پرواز سے نکال دیا گیا، ایئرلائن نے بیان دیا کہ خاتون نیم عریاں لباس زیب تن کی ہوئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق31سالہ ہیریٹ اوسبورن اسپین کے شہر مالاگا سے لندن کا سفر کررہی تھیں اور ان کے لباس پر مسافروں کے اعتراضات کے بعد جب فضائی عملے نے لباس بدلنے کو کہا۔

    برطانیہ کی سب سے بڑی ائیرلائن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق خاتون نے ایسا لباس پہن رکھا تھا جس سے جسم ظاہر ہورہا تھا اور مسافروں کے اعتراض کے بعد ہیریٹ کو اضافی قمیض پہننے کے لیے دی گئی تاہم اس کے باوجود اسے طیارے سے اتار دیا گیا۔

    ایزی جیٹ کے ترجمان کے مطابق ہم تصدیق کرتے ہیں کہ 23 جون کو ایک خاتون مسافر اس وقت سے سفر کرنے سے قاصر رہی کیونکہ اس کا رویہ ٹھیک نہیں تھا، اس خاتون کے لباس پر مسافروں کی جانب سے اعتراض بھی کیا جارہا تھا جس پر عملے کے نرمی سے ایک اور قمیض پہننے کی درخواست کی، جس پر وہ راضی بھی ہوگئی، تاہم خاتون کی جانب سے عملے کے ایک رکن کے ساتھ شرانگیزرویہ اختیار کیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمارے کیبین اور زمینی عملے کو ہر طرح کی صورتحال کے تجزیے کی تربیت دی گئی ہے اور وہ حالات کے مطابق فوری اور مناسب اقدام کرتے ہیں، ہم اپنے عملے کے ساتھ کسی طرح کا دھمکی آمیز یا بدسلوکی پر مبنی رویہ برداشت نہیں کرتے۔

    دوسری جانب 31 سالہ خاتون نے برطانوی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جہاز کے عملے کا رویہ ایسا تھا جیسے اس کا لباس کم عمر مسافروں کے لیے نامناسب ہے۔

    خاتون کے بقول عملہ بہت برا تھا اور مجھے چھوٹے پن کا احساس دلا رہا تھا، ائیرہوسٹس پورے طیارے میں میرے سامنے آتی رہی اور کہا کہ اس قمیض کے ساتھ میں کیبن میں نہیں گھوم سکتی، اس کے بعد اپنے ہاتھوں سے مجھے ڈھانپنے کی بھی کوشش کی۔

    ہیریٹ اوسبورن نے بتایا کہ اس کے بعد ائیرہوسٹس نے مجھے طیارے سے نکلنے کی ہدایت کی، تو پھر میں نے اضافی قمیض پہن لی، جب میں نے واپس نشست پر جانے کی کوشش کی، تو اس نے زمینی عملے کو کہا کہ اب میرے طیارے میں اسے دوبارہ سوار نہ ہونے دیں، جس کے بعد مجھے طیارے سے نکال کر وہ عملہ لے گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کہنا تھا کہ طیارے سے اتارے جانے کے بعد خاتون ایک مقامی دوست کے گھر گئی اور مزید149 پاؤنڈ ادا کرکے اگلی پرواز کے لیے بکنگ کرائی۔

  • امریکا میں گاڑی میں‌ بند ہوجانے سے شیرخوار بچی ہلاک، غفلت برتنے پر ماں کو 10 برس قید

    امریکا میں گاڑی میں‌ بند ہوجانے سے شیرخوار بچی ہلاک، غفلت برتنے پر ماں کو 10 برس قید

    واشنگٹن : امریکی ریاست نیویارک میں شدید گرمی کے باعث شیر خوار گاڑی میں بند ہوجانے کے باعث زندگی کی بازی ہار گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ متاثرہ بچے کی ماں کی غفلت کا نشانہ بننے والے شیرخوار بچے کو اس کی ماں ڈھائی گھنٹے کے لیے گاڑی میں بھول گئی تھی اور گاڑی کے اندر گرمی کی شدت 43 سینٹی گریڈ تھی جس کے باعث بچہ ہلاک ہوگیا۔

    رپورٹ کے مطابق امریکی پولیس نے غفلت برتنے پر بچے کی ماں چھایا شکرن کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا تھا، نیو جرسی کی عدالت نے 25 سالہ ماں پر قتل کی فرد جرم عائد کرکے 10 سال قید کی سزا سنا دی۔

    بچی کے پڑوسی کا کہنا ہے کہ وہ گھر سے باہر نکلی تو دیکھا کہ بچہ گاڑی میں بے سُد پڑا ہے جس کے بعد میں نے شور مچانا شروع کیا بچی کی ماں کو اطلاع دی۔

    خاتون نے بتایا کہ میں نے ہنگامی خدمات انجام دینے والے عملے کو اطلاع دی جس کے بعد ریسکیو ٹیم نے بچی کو سی پی آر فراہم کیا اور قریبی اسپتال منتقل کیا تاہم گرمی کی شدت کے باعث متاثرہ بچی راستے میں ہی جان کی بازی ہار گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گرمی کی شدت کے باعث گاڑی کے اندر کا درجہ حرارت 43 سیلسیس ہوگیا تھا جو بچی کی موت کا باعث بنا۔

    پڑوسی نے بتایا کہ میں ملازمت پر جانے کی غرض سے باہر نکلا تو دیکھا ایک خاتون بچے کو گود لیے بیھٹی رو رہی ہے، میں نے متاثرہ بچی کو فوری طور پر سی پی آر فراہم کیا تاہم چند لمحوں بعد ہی ریسکیو ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ عدالت نے پیر کے روز 25 سالہ خاتون کو بچی کے لیے دوسرے درجے کا خطرہ بننے کے جرم میں 10 سال قید اور ڈیڑھ لاکھ ڈالر جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

  • ظالم ماں تین سالہ بچی کو کار میں چھوڑگئی، بچی گرمی کی شدت سے ہلاک

    ظالم ماں تین سالہ بچی کو کار میں چھوڑگئی، بچی گرمی کی شدت سے ہلاک

    واشنگٹن : امریکا کی خاتون پولیس اہلکار نے اپنے باس سے ملاقات کےلیے تین سالہ بیٹی کو گاڑی میں ہی چھوڑ دیا ، کمسن بچی  گرمی کی شدت کے باعث ہلاک ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست مسی سپی کے شہر بیلُکس میں تعینات خاتون پولیس اہلکار چیزی ہوپ بارکر کی تین سالہ بیٹی چیزنی ہائیر اس وقت گاڑی میں مردہ پائی گئی جب وہ اپنے باس کے ساتھ چار گھنٹے طویل ملاقات میں مصروف تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس افسر کی وردی زیب تن کیے ظالم ماں کو بیٹی کو تنہا چار گھنٹے کے لیے گاڑی میں چھوڑنے کے جرم میںعدالت  کی جانب سے کم از کم 20 برس قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ خاتون پولیس اہلکار نے اپنی بیٹی کو پیٹرول کار میں ہی چھوڑ دیا تھا تاکہ اپنے باس کے ساتھ طویل ملاقات کرسکے، میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون کے اپنے باس کے ساتھ جنسی تعلقات ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 29 سالہ چیزی بارکر نے گزشتہ روز عدالت میں اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اس نے اپنے بیٹی کو چار گھنٹوں کےلیے گاڑی میں تنہا بند کردیا تھا۔

    عدالت کا کہنا ہےکہ ظالم ماں جن گاڑی میں پہنچی تو کمسن بچی بدحال پڑی ہوئی تھی اور اس کے جسم میں کوئی حرکت نہیں تھی جبکہ اس کے جسم کا درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ عدالت اگلےماہ بارکر کو سزا سنائے گی، قانون کے مطابق اس جرم میں بیس سال کی سزا ممکن ہے۔

  • امریکی خاتون نے نامعلوم وجوہات کی بناء بیٹے کے ہمراہ خودکشی کرلی

    امریکی خاتون نے نامعلوم وجوہات کی بناء بیٹے کے ہمراہ خودکشی کرلی

    میامی : امریکی خاتون نے نامعلوم وجوہات کی بناء پر فلوریڈا کی بلند و بالا رہائشی عمارت سے کمسن بیٹے کو پھینکنے کے بعد خود بھی چھلانگ لگاکر خودکشی کرلی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا کی ریاست فلوریڈا کے دارالحکومت میامی میں خودکشی کے واقعے میں ہلاک ہونے والی خاتون کی شناخت 37 سالہ سولانگی ورجینیا کے نام سے ہوئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق خاتون چھلانگ لگانے سے قبل اپنے پانچ سالہ بیٹے لوسینیو میتوس کو 20 ویں منزل سے نیچے پھینک دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سولانگی میتوس چھتی منزل سے مردہ حالت میں برآمد ہوئی جبکہ لوسینیو سوئمنگ پول کے قریب انتہائی تشویشناک حالت میں ملا جسے پولیس نے فوری طور پر استعمال مستقل کیا تاہم وہ جانبر نہیں ہوسکا۔

    پانچ سالہ بچے کو قتل کرنے کے بعد خود بھی خودکشی کرنے والی خاتون کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ سولانگی نے خودکشی سے متعلق کوئی اشارہ نہیں دیا نہ ایسی کوئی وجوہات تھیں جس کی بناء پر خودکشی کی نوبت آئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلوریڈا پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ ہم یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ کیسے خاتون نے مبینہ طور پر اپنے بیٹے کو بے دردی سے قتل کردیا، خاتون کی پڑوسی پیٹریکا نے بتایا کہ میں اپنے گھر میں تھی لیکن جب میں نے نیوز میں یہ دل دہلانے والے خبر دیکھی تو حیران رہ گئی۔

  • بھارت: چار سالہ بچی زیادتی کے بعد ذبح

    بھارت: چار سالہ بچی زیادتی کے بعد ذبح

    نئی دہلی : بھارت میں درندہ صفت شخص نے ماں کے انکار پر 4 سالہ بچی کو جنسی زیادتی کے بعد بے دردی سے ذبح کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں خواتین اور کمسن بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے واقعات عام ہیں، بھارتی ریاست مہاراشترا میں کمسن بچی کو جنسی زیادتی کے بعد درندے نے بہیمانہ طریقے سے ذبح کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 27 سالہ مجرم نے مقتول بچی کی ماں کو بد فعلی کے مدعو کیا تھا جس کے انکار پر ظالم نے چار سالہ بچی سے انتقام لینے کا فیصلہ کیا۔

    ملزم نے بچی کو اغواء کرنے کے بعد اپنے گھر میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا بعدازاں اسے باورچی خانے میں استعمال ہونے والی چھری سے ذبح کرکے سربریدہ لاشہ گھر سے 300 میٹر دور پھینک دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ظالم شخص نے درندی اور سفاکی کی مثال قائم کرتے ہوئے بچی کے سر کی کھال بھی اتار دی تھی تاکہ کوئی اسے پہچان نہ سکے۔

    میڈیا اداروں کا کہنا ہے کہ یہ بھارت میں جنسی زیادتی کا دوسرا بڑا واقعہ ہے جس پر ہزاروں لوگ سراپا احتجاج ہیں، اس سے قبل بھارتی ریاست اتر پردیش کی حکمران جماعت کے بڑے سیاست دان کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا جس نے دوشیزہ کے ساتھ جبراً بد فعلی کی تھی۔

    نئی دہلی: ایک ہفتے کے دوران لڑکی کو زیادتی، زندہ جلا دینے کا تیسرا واقعہ

    بھارت:16سالہ لڑکی کو زیادتی کے بعد زندہ جلانے والا ملزم گرفتار

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے والدہ کی شکایت پر ملزم کو گرفتار کرلیا تھا گرفتاری کے بعد ملزم نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف بھی کرلیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اگر ملزم پر جرم ثابت ہوگیا تو اسے عمر قید کی سزا سنائی جائے گی۔