Tag: Municipality

  • سعودی عرب میں کون کتنا جرمانہ دے گا؟

    سعودی عرب میں کون کتنا جرمانہ دے گا؟

    ریاض : مکہ مکرمہ میونسپلٹی نے عوامی مقامات میں خلاف ورزیوں اور جرمانوں کا شیڈول جاری کردیا ہے، سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق خلاف ورزی دہرانے پر جرمانے کی رقم دوگنا ہوجائے گی۔

    اس حوالے سے ترجمان میونسپلٹی نے کہا ہے کہ پارکوں میں آگ جلانا قواعد وضوابط کی خلاف ورزی اور قابل سزا عمل ہے جس پر4000 ریال جرمانہ عائد ہوگا۔

    واکنگ ٹریک میں چلتے ہوئے یا گاڑی میں سوار کھڑکی سے کچرا پھینکنے پر200 ریال، چاکنگ کرنے پر 500ریال اور عوامی مقامات میں بغیر اجازت کے ٹھیلے لگانے پر ایک ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔

    بلدیہ نے کہا ہے کہ بچوں کے جھولوں کو خراب کرنے پر 4 ہزار ریال اور پودے، گل بوٹے یا گھاس اکھاڑنے پر 10 ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔

    بلدیہ نے کہا ہے کہ عوامی مقامات سب کی ملکیت ہیں جن کی حفاظت کرنا اور جگہ کو اسی حالت میں چھوڑنا جس حالت میں وہ پہلے تھی، سب پر لازم ہے۔

  • سعودی عرب: قومی خزانے کو ضیاع سے بچانے کے لیے اہم فیصلہ

    سعودی عرب: قومی خزانے کو ضیاع سے بچانے کے لیے اہم فیصلہ

    ریاض: سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں قومی خزانے کو ضیاع سے بچانے کے لیے 5 برس تک سڑکوں کی کھدائی پر پابندی لگا دی گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ریاض میونسپلٹی نے 5 برس کے لیے سڑکوں کی کھدائی پر پابندی لگا دی ہے۔

    میونسپلٹی کا کہنا ہے کہ کسی بھی ادارے کو شہر کی سڑکیں کھودنے کی اجازت نہیں ہوگی، میونسپلٹی آئندہ ماہ سڑکوں کی کھدائی کے ٹھوس ضابطے جاری کرے گی۔

    مذکورہ فیصلہ سرکاری اور نجی تمام اداروں کے لیے ہے۔

    ریاض کے میئر فیصل بن عیاف کا کہنا ہے کہ سڑکوں پر تارکول بچھانے اور ان کی استر کاری کے بعد 5 سال تک کسی بھی ادارے کو، خواہ وہ سرکاری ہو یا نجی آئندہ 5 برس تک سڑک کی کھدائی کی اجازت نہیں ہوگی۔ انتہائی ضرورت والے حالات اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    ریاض کے میئر مزید کہا کہ یہ پابندی قومی خزانے کو ضیاع سے بچانے اور دارالحکومت کے تمام اداروں کے درمیان مکمل یکجہتی پیدا کرنے کی غرض سے لگائی گئی ہے۔

    میئر نے توقع ظاہرکی کہ نئے ضابطے شہر کے عمرانی ماحول کو بہتر بنانے میں سازگار ثابت ہوں گے۔

    ان کے مطابق شہریوں کی یہ شکایت بھی دور ہوجائیں گی کہ جہاں ایک سڑک پوری طرح سے تیار ہوتی ہے، اگلے ہی روز یا ایک ہفتے کے اندر کوئی نہ کوئی ادارہ آکر کسی نہ کسی کام کے تحت سڑک کھود کر اس کا منظر بدل دیتا ہے۔

  • سعودی خواتین کی گاڑی کو حادثہ : ذمہ داروں کو کیا سزا ملی؟

    سعودی خواتین کی گاڑی کو حادثہ : ذمہ داروں کو کیا سزا ملی؟

    ریاض : گاڑی گہرے گڑھے میں گاڑی گرنے سے تین خواتین کے زخمی ہونے کے واقعے پر بلدیہ حکام نے تین انجینئروں سمیت سپر وائزر کو معطل کردیا، مذکورہ افراد گڑھے کے گرد باڑ نہ لگانے کہ ذمہ دار قرار پائے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سعودی عرب کے شہر ریاض میں ایک ٹریفک حادثہ پیش آیا تھا جس میں ایک کار بے قابو ہوکر گہرے گڑھے میں گر گئی تھی، جس کے نتیجے میں کار میں موجود تین خواتین شدید زخمی ہو گئیں۔

    سوشل میڈیا پر پوسٹ میں ایک صارف نے حادثے کی وجہ گڑھے کے گرد حفاظتی باڑ کا نہ ہونا بتایا جس کے جواب میں ریاض میونسپلٹی نے واقعے کی تحقیقات کرانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    اس حوالے سے تحقیقات کے بعد  ریاض میونسپلٹی نے ٹھیکیدار کمپنی میں کام کرنے والے تین انجینئروں سمیت منصوبے کے سپر وائزر کو معطل کر دیا ہے۔

    ریاض کے ایک علاقے میں بلدیہ کی جانب سے تعمیراتی کام جاری تھا جس کے لیے گڑھا کھودا گیا تھا، متعلقہ ٹھیکیدار اس امر کا پابند تھا کہ وہ کسی بھی نوعیت کا ترقیاتی کام شروع کرنے سے قبل احتیاطی تدابیر اختیار کرے جو اس نے نہیں کی اور یہ حادثہ رونما ہوا۔

    میونسپلٹی حکام نے ٹھیکہ لینے والی کمپنی کو حادثے کے باعث ہونے والے نقصان اور زخمیوں کے علاج پر ہونے والے اخراجات ادا کرنے کا حکم دیا ہے، اس کے علاوہ راہگیروں کی جان خطرے میں ڈالنے پر جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: سعودی خواتین کی کار کو خوفناک حادثہ

    بلدیہ حکام کے مطابق ترقیاتی کام کا ٹھیکہ لینے والی کمپنی اس بات کی پابند تھی کہ وہ قواعد وضوابط پر عمل کرتے ہوئے گڑھے کے گرد حفاظتی باڑ لگا کر شہریوں کی آگاہی کیلئے بورڈ بھی نصب کرتی مگر اس نے ایسا کچھ نہیں کیا۔

  • سعودی عرب : ریستورانوں کیخلاف بڑی کارروائی، متعدد غیر ملکی گرفتار

    سعودی عرب : ریستورانوں کیخلاف بڑی کارروائی، متعدد غیر ملکی گرفتار

    ریاض : سعودی عرب میں کھانے پینے کی ناقص اشیاء کی فروخت اور اس کی تیاری میں ملوث07ہوٹلوں کو سیل کرکے دس غیر ملکی افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ینبع کی میونسپلٹی عملے نے عوامی شکایات پر کارروائی کرتے ہوئے تجارتی علاقوں میں قائم ہوٹلوں اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرنے والی متعدد دکانوں کے معائنے کیے۔

    کارروائی کے دوران حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی کے علاوہ لائسنس اور ملازمین کے لیے صحت کارڈ سمیت متعدد خلاف ورزیاں سامنے آئیں جس کیخلاف فوری ایکشن لے کر سات ہوٹلوں کو سیل جبکہ ان میں کام کرنے والے 10 غیر ملکی افراد گرفتار کر لیا گیا۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق بلدیہ کے عملے کی کارروائی کے دوران ریستورانوں میں کھانے پینے کے اشیا ذخیرہ کرنے کے معیار کے قوانین میں سنگین بے قاعدگیاں سامنے آئیں جس میں زائد المیعاد غذائی اشیا اور صفائی کا اہتمام نہ کرنا شامل تھا، عملے کی جانب سے فوری طور پر مرتکب افراد پر بھی جرمانے کیے گیے۔

    اس موقع پر ایسے افراد کی بھی نشاندہی ہوئی جنہوں نے لیبر و اقامہ قوانین کی بھی خلاف ورزی کی، تاہم ایسے افراد کو پکڑ کر متعلقہ ادارے کے حوالے کیا گیا تاکہ انہیں قانونی کارروائی کے بعد سعودی عرب سے بیدخل کردیا جائے۔

    اس کے علاوہ بلدیہ عملے نے کارروائی کرتے ہوئے  دیگر معمولی خلاف ورزیوں پر 14 دکانوں کو نوٹس جاری کیےاور انہیں معیار پر پورا اترنے کی مہلت دی ہے۔