Tag: Murad Ali Shah

  • وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کے ساتھ ناشتہ

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کے ساتھ ناشتہ

    کراچی : وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سے وزیراعلیٰ سندھ نے ملاقات کی اور ناشتہ ایک ساتھ کیا ، وزیر اعلیٰ نےایپکس کمیٹی کےفیصلوں اوراس پر عمل سےمتعلق وزیراعظم کو آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سے وزیراعلیٰ سندھ کی کراچی گورنر ہاؤس میں ملاقات ہوئی، وزیراعلیٰ سندھ اور وزیراعظم نے ساتھ ناشتہ کیا، دونوں کےدرمیان ملاقات پونے دو گھنٹے جاری رہی۔

    وزیر اعلٰیٰ نے ایپکس کمیٹی کے فیصلوں اور اس پر عمل سےمتعلق آگاہ کیا جبکہ کراچی میں آپریشن اور امن کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔

    وزیراعلیٰ نے وزیراعظم کو کے سی آر سے متعلق رکاوٹوں کے بارے میں بتایا۔

    اس سے قبل وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے گورنر ہاﺅس میں گورنر سندھ محمد زبیر سے ملاقات کی، ملاقات میں صوبہ کی صورتحال،امن و امان ، وفاق کے تحت جاری منصوبوں میں ہونے والی پیش رفت، معاشی ، اقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں سمیت اہمیت کے حامل دیگر امورپر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ وفاق پورے ملک کی یکساں ترقی کے وژن پر گامزن ہے، عوام کی جان و مال کا تحفظ اور انھیں ہر قسم کی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    گورنرسندھ نے کہا کہ امن و امان کے قیام سے معاشی ،اقتصادی ، تجارتی ، سماجی اور ثقافتی سرگرمیوں میں تسلسل سے اضافہ ہو رہا ہے، وفاق کے تعاون سے جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے عوام کا معیار زندگی بلند ہو گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کو پوری اجازت ہے جتنے جلسے کرنے ہیں کرلو،مراد علی شاہ

    عمران خان کو پوری اجازت ہے جتنے جلسے کرنے ہیں کرلو،مراد علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ عمران خان جو چاہیں کرلیں سندھ کے عوام پیپلزپارٹی کوسپورٹ کرتے ہیں، عمران خان کو پوری اجازت ہے جتنے جلسے کرنے ہیں کرلو، درگاہ کی زیارت نصیب نہ ہونا یہ عمران خان کی بدقسمتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پیپلزپارٹی نے ہمیشہ کشمیر کے معاملے کو اجاگر کیا، مسئلہ کشمیر کودیگرحکومتوں نے اتنا اجاگر نہیں کیا جتنا کرنا چاہئے تھا، عمران خان سندھ میں آئے ہیں تو کسی غیرملک میں نہیں آئے ، عمران خان نے سیہون میں جلسہ کرکے مہربانی کی۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ مزار پر جانے کا پروگرام نہیں دیا تھا،انتظامیہ کو پہلے اطلاع کرنا پڑتی ہے، عمران خان نے ڈراما کیا کہ مزار کے دروازے بند کردیئےگئے، دروازے بند تھے تو شاہ محمود قریشی کیا چھلانگ مار کرگئے تھے، شاہ محمود قریشی کو زبان سنبھال کربات کرنی چاہئے، شاہ محمود قریشی کی میں عزت کرتا تھا۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ عمران خان کا بلاوا نہیں تھا اس لئے وہ مزار کے دروازے سے لوٹ گیا، عمران خان کو پوری اجازت ہے جتنے جلسے کرنے ہیں کرلو، جلسے کی اجازت شہر سے باہر اس لئے دی گئی تاکہ سیکیورٹی فراہم کی جاسکے۔


    مزید پڑھیں : اختیارات کا رونا نہیں روتا، کام کرتا ہوں، مراد علی شاہ


    انکا کہنا تھا کہ عمران خان جو چاہیں کرلیں سندھ کے عوام پیپلزپارٹی کوسپورٹ کرتے ہیں، 2018 میں پورے ملک کے عوام پیپلزپارٹی کو ووٹ کرے گی، سیہون میں جلسہ کرانےوالے ایک کونسلر کی نشست بھی نہیں جیت سکتے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آصف زرداری کو بطور سابق صدر سیکیورٹی ملتی ہے ، میرے پاس بھی نجی گارڈ نہیں سرکاری سیکیورٹی ہوتی ہے، درگاہ کی زیارت نصیب نہ ہونا یہ عمران خان کی بدقسمتی ہے ، انتظامیہ سے کہا تھا کوئی روک ٹوک نہیں ،سیکیورٹی فراہم کرینگے۔

    مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ کتنے جلسے کرچکےہر بارآکر کہتے ہیں سندھ میں انٹری کرلی ، سندھ کےعوام عمران خان کو قبول نہیں کررہے۔

    شرکا نے ہاتھوں میں کشمیری عوام سے یکجہتی کیلئے بینرز اٹھا رکھے ہیں ، وزیر اعلیٰ سندھ نے بھارتی مظالم کےخلاف نعرے بھی لگائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • خواتین پرحملے کے ملزم کی شناخت ہوگئی، وزیراعلیٰ سندھ کا دعویٰ

    خواتین پرحملے کے ملزم کی شناخت ہوگئی، وزیراعلیٰ سندھ کا دعویٰ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ خواتین پر حملوں میں ملوث ایک ملزم کی شناخت ہوگئی ہے، بہت جلد اصلی ملزم کو گرفتار کر کے قوم کو خوشخبری دیں گے۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں خواتین پرحملہ کرنے والےملزم کے واضح ثبوت مل گئے ہیں، دو ملزمان پر واضح شک ہے کہ وہ حملوں میں ملوث ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے صحافیوں کو بتایا کہ ایک ملزم کا تعلق ساہیوال جبکہ دوسرے حملہ آور کا تعلق کراچی سے ہے، ساہیوال سے تعلق رکھنے والا ملزم تاحال فرار ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ساہیوال کارہائشی ملزم ایسی 30وارداتیں پہلے بھی پنجاب میں کرچکا ہے، مزید حقائق تحقیقات کے بعد سامنے لائےجائیں گے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ پولیس معاملےکی تہہ تک پہنچ رہی ہے، حملہ آوروں کے گرد گھیرا تنگ کرلیا گیا ہے، بہت جلد اصلی ملزم کو گرفتار کرکے قوم کو خوشخبری دیں گے۔

    ملزم کو نفسیاتی کہنے والی پولیس خود نفسیاتی بن گئی

    واضح رہے کہ ایک چاقو باز نے کراچی پولیس کو تگنی کاناچ نچادیا، ملزم کو نفسیاتی قراردینے والی پولیس خود نفسیاتی بن گئی، بارہ دن میں پندرہ خواتین کو لہولہان کرنےوالاکون ہے کیاچاہتاہے؟پولیس کی پیشرفت میں کوئی پیشرفت ہی نہیں ہوئی،۔

    ایک چاقو باز نے کراچی پولیس کو تگنی کاناچ نچا دیا، پولیس ملزم کے بارے میں تاحال ایک لفظ بھی نہ جان سکی کہ ملزم ایک ہے یا پوراگروہ؟

    کراچی پولیس کی اس بارے میں بھی رائے بھی حتمی نہیں۔ باجوڑی محلےکی سی سی ٹی وی فوٹیج نےپولیس کی مشکلات میں مزیداضافہ کردیا،ملزم بارہ دن میں تین بار حلیہ تبدیل کرچکا ہے۔

    شلوارقمیض زیب تن کرکےبھی ایک خاتون پر حملہ کیا کبھی پولیس حکام کہتےگرفتاری کیلئےمختلف زاویوں پر تحقیقات جاری ہیں توکبھی جلد گرفتاری کادعوی کردیتےہیں۔

    وزیرداخلہ سندھ ہو یا صوبائی وزیر اطلاعات سندھ درد سر بنے چاقو باز نے صوبائی حکومت کو بھی پریشان کر رکھا ہے۔

    گلستان جوہر سمیت کراچی کے مختلف علاقوں کی خواتین یہ سوال کررہی ہیں کہ ایک چھلاوے کو پکڑنےکیلئےکتنے تھانوں کی پولیس اورایجنسیاں درکارہوں گی؟

  • قائد اعظم کی برسی، گورنرسندھ اور وزیراعلی سندھ  کی مزارقائد پر حاضری

    قائد اعظم کی برسی، گورنرسندھ اور وزیراعلی سندھ کی مزارقائد پر حاضری

    کراچی : قائد اعظم کی برسی کے موقع پر گورنرسندھ محمدزبیر اور وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نےمزارقائدپر حاضری دی اورفاتحہ خوانی کی۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا انہتر واں یوم وفات ملک بھر میں نہایت عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے، قائداعظم کے یوم وفات پر گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ نےمزار قائد پر حاضری دی، اس موقع پر سہیل انورسیال، جام شورو اور دیگر وزرا بھی موجود تھے۔

    گورنرسندھ محمد زبیر نے میڈیا سےبات کرتے ہوئے کہا کہ جیسا پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے سوچا تھا، ہمیں اس پر کام کرنا ہوگا۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ آج ملک کی تاریخ کا اہم دن ہے، بابائےقوم کی برسی پرمزارپرحاضری دیناہم سب کافرض ہے، پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح کےخواب پر پورااترے گا۔

    مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ ملک کی خوشحالی کیلئے معاشی ترقی بہت اہم ہے ، قائداعظم کےاصولوں پرعمل کرکےملک کوامن کاگہوارہ بناسکتے ہیں، انتظامی مسائل ہرجگہ ہوتے ہیں،آئی جی سندھ سے کوئی تنازع نہیں، عدالت کے احکامات کے مطابق کام ہورہا ہے۔

    دوسری جانب تینوں مسلح افواج کے نمائندوں نے بھی مزارقائد پر حاضری دی، ڈی جی رینجرزسندھ میجرجنرل محمد سعید کی مزارقائد پر حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اور پھول چڑھائے۔

    مئیر کراچی وسیم اختر نے بھی مزار قائد پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال  پر شیئر کریں۔

  • نیب کے خوف سے افسران نے کام چھوڑ دیا ہے: وزیر اعلیٰ سندھ

    نیب کے خوف سے افسران نے کام چھوڑ دیا ہے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ بدقسمتی ہے کہ وزیر اعظم کو سپریم کورٹ نے معطل کردیا ہے۔ آئین میں وزیر اعظم، وزار اور وزرائے اعلیٰ کو تحفظ حاصل ہے۔ مراد علی شاہ کو سندھ میں نیب کی کارروائیوں میں سازش کی بو آنے لگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی نا اہلی کو بدقسمتی قرار دے دیا۔

    اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ وزیر اعظم کو ملک کی اعلیٰ عدلیہ ہٹاتی ہے۔ آئین کے آرٹیکل 248 کے تحت وزیر اعظم، وزرا اور وزرائے اعلیٰ کو ان کے آفیشل کام کرنے میں تحفظ حاصل ہے۔ اصل ایکشن نیب کے خلاف ہونا چاہیئے تھا۔

    مراد علی شاہ سندھ میں نیب کی کارروائیوں پر بھی برس پڑے۔

    مزید پڑھیں: سندھ اسمبلی میں نیا احتساب بل کثرت رائے سے منظور

    انہوں نے انکشاف کیا کہ نیب کی وجہ سے افسران نے کام چھوڑ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 12 وزرا اس وقت نیب کے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ متعدد افسران پر بھی مقدمات بنائے گئے ہیں جس کی وجہ سے سرکاری امور متاثر ہو رہے ہیں۔

    مراد علی شاہ کو سندھ میں نیب کی کارروائیوں میں سازش کی بو آنے لگی۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ سندھ کو مفلوج کرنے کی سازش ہے۔ قومی احتساب بیورو سندھ میں کسی اور کے ایجنڈے پر تھی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے نیب کو ناکام ادارہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیب کرپشن روکنے میں ناکام ہوگئی۔ صوبے میں مجبوراً نئے قوانین بنانے پڑے۔


  • سندھ میں پی ٹی آئی کا کوئی مستقبل نہیں، مرادعلی شاہ

    سندھ میں پی ٹی آئی کا کوئی مستقبل نہیں، مرادعلی شاہ

    جامشورو: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا سندھ میں کوئی مستقبل نہیں، پاناما لیکس کے فیصلہ سے سیاست پر گہرے اثرات مرتب ہونگے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سہون میں یوسی چیئرمین مخدوم ضمیر عباسی سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کیا۔

     وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبے سے جلد بیروزگاری کاخاتمہ ہوگا اورنوجوانوں کو میرٹ کی بنیاد پر نوکریاں دی جائیں گی۔

     انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا سندھ میں کوئی مستقبل نہیں اورسندھ میں آئندہ حکومت بھی پیپلزپارٹی بنائے گی، انہوں نے کہا کہ سندھ میں پی ٹی آئی کبھی بھی اس پوزیشن میں نہیں آئیگی کہ اس سے انتخابات میں اتحاد کرنا پڑے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہرسیاسی جماعت انتخابی عمل کے لیے تیار رہتی ہے، انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس کا جو بھی عدالتی فیصلہ آئے گا اس کے ملکی سیاست پر گہرے اثرات مرتب ہونگے۔

     انہوں نے کہا کہ کراچی میں حالیہ پولیس اہلکاروں کی شہادت پرافسوس ہے، انہوں نے کہا کہ ہم دہشتگردی کا خاتمہ چاہتے ہیں اور حکومت سندھ نے اس ضمن میں کئی اہم اقدامات کیے ہیں یہی وجہ ہے کہ سندھ میں ملک کے دیگر صوبوں کی نسبت امن امان کی صورتحال بہتر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ کے فنڈزجاری نہیں کرتی جس کی وجہ سے سندھ کے کئی منصوبے پورے نہیں ہوسکے، انہوں نے کہا کہ عیدالفطرکے موقع پر صوبے بھر میں سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی پی پی ایک جمہوری پارٹی ہے اور اختلاف رائے رکھناجمہوریت کا حسن ہے مگراس سے یہ تاثر لیناکہ پارٹی میں کوئی فارورڈ بلاک موجود ہے درست نہیں۔

  • قانون وزیراعظم اور عام آدمی کے لیے برابر ہونا چاہیے، مراد علی شاہ

    قانون وزیراعظم اور عام آدمی کے لیے برابر ہونا چاہیے، مراد علی شاہ

    میرپورخاص: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے ہوتے ہوئے جے آئی ٹی شفاف تحقیقات نہیں کرسکتی، ملک کا قانون وزیراعظم اور عام آدمی کے لیے برابر ہونا چاہیے۔

    میرپورخاص میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاق بجلی کے حوالے سے صرف دعوے کرتا ہے، سندھ کے عوام کو بجلی فراہم نہیں کی جارہی اور صوبے کا حق بھی مارا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت محکمہ آبپاشی اور محکمہ زراعت کو یکجا کرنے کی کوشش میں ہے، محکمہ زراعت کے تحت قائم ریسرچ سینٹر کو پارٹنر شپ پر جلد دے دیا جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ بھرمیں ترقیاتی کام تیزی سےجاری ہیں، نوکوٹ اورمیرپورخاص سےٹنڈوآدم تک روڈ کو جلد مکمل کر لیا جائےگا تاکہ آمد ورفت میں آسانی ہو۔

    مولا بخش چانڈیو کی گفتگو 

    دوسری جانب ٹھٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اطلاعات و نشریات سندھ مولا بخش چانڈیو نے عابد شیر علی کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جس کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں وہ کم ظرفی کی باتیں کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں سونامی اور پانامی دونوں بہت پریشان دکھائی دے رہے ہیں ، جن کو تکبر ہے اُن کو بس اللہ ہی بچا سکتا ہے، لیگی رہنما دوسروں کی فکر چھوڑ کر اپنے قائد کو بچائیں۔

    مولابخش چانڈیو نے مزید کہا کہ میاں صاحب عالمی کرپشن میں پھنسے ہوئے ہیں اور مسلم لیگ ن صوبائی سیاست کو تقویت دینے میں مصروف ہے، ایسا نہ ہو کہ حکمرانوں کے ہاتھ سے سب کچھ چلا جائے۔

  • وفاق سندھ کے ساتھ زیادتی بند کرے، میئرکراچی کوآئینی اختیاردیئے، مرادعلی شاہ

    وفاق سندھ کے ساتھ زیادتی بند کرے، میئرکراچی کوآئینی اختیاردیئے، مرادعلی شاہ

    خیر پور : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں بجلی کی بیس بیس گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے،وفاق سندھ کے ساتھ زیادتی کرنا بند کرے۔ ہم نے میئر کراچی کو آئین کے مطابق اختیار دیئے ہیں۔ جن کے خلاف جے آئی ٹی ہے وہ پہلے اپنی جان بچائیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوفی بزرگ سچل سرمست کے مزار پر حاضری کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    وزیر اعلی سندھ نے صوفی بزرگ کے سالانہ عرس کی تقریبات کا آغاز قبر پر پھولوں کی چادر چڑھا کر کیا، ان کے ہمراہ صوبائی وزیر منظور وسان بھی موجود تھے۔

    مراد علی شاہ کا نواز لیگ اور وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ سندھ کو جان بوجھ کر بجلی نہیں دی جا رہی، لوڈشیڈنگ انتہا کو پہنچ گئی ہے، یہ سندھ کے ساتھ سراسر ذیادتی کے مترادف ہے۔


    مزید پڑھیں : وفاق سندھ میں پانی کا بحران پیدا کررہا ہے، مراد علی شاہ


    انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا سندھ کو این ایف سی ایوارڈ نہ دینا ان کی آئینی ناکامی ہے، سندھ پرظلم بند کیا جائے۔

    میئر کراچی وسیم اخترکے اختیارات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میئر کراچی کو اختیارات آئین کے مطابق ملے ہیں، منظور شدہ قوانین سے ہٹ کر اختیارات نہیں دے سکتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فنڈز قوانین کے مطابق دیئے جا رہے ہیں، سندھ اسمبلی میں بتاؤں گا کہ کتنے فنڈز دیئے اور وہ کتنے کہاں اور کیسے استعمال ہوئے۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کا مختلف علاقوں کا دورہ ، نوجوانوں کےساتھ کرکٹ کھیلی

    وزیراعلیٰ سندھ کا مختلف علاقوں کا دورہ ، نوجوانوں کےساتھ کرکٹ کھیلی

    کراچی : وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کا رات گئے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا جبکہ وزیر اعلی سندھ نائٹ کرکٹ کھیلنے والے نوجوانوں میں گھل مل گئے اور بیٹنگ کی اور زوردار شاٹ بھی لگایا۔

    وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے رات گئے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اس موقع پر وزیر اطلاعات ناصر شاہ، وزیر بلدیات جام خان شورو اور وزیر قانون ضیاالحسن بھی موجود تھے۔

    وزیراعلیٰ کا ترقیاتی کاموں کا جائزہ

    وزیر اعلیٰ سندھ برنس روڈ اور ایمپریس مارکیٹ گئے، جہاں انہوں نے صفائی ستھرائی کے انتظامات کا جائزہ لیا، جس کے بعد وزیر اعلی نے یونیورسٹی روڈ کا رخ کیا جہاں ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا۔

    گلشن اقبال کے دورے پر وزیر اعلیٰ سندھ نائٹ کرکٹ کھیلنے میں مصروف نوجوانوں میں گھل مل گئے اور کچھ دیر انکے ساتھ کرکٹ کھیلی، وزیر اعلیٰ نے لوز بال ملتے ہی چھکا لگا کر سیاست کے ساتھ ساتھ کرکٹ میں بھی اپنی مہارت کاعملی مظاہرہ کر ڈالا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے بہادر آباد کے نزدیک ایک ریسٹورنٹ میں دیگر وزرا کے ساتھ سحری بھی کی ، وزیراعلی کا کھانے کا بل 8 ہزار 2 سو پچھتر روپے بنا، اس دوران وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ وہ اکثر ترقیاتی کاموں کا جائزہ لینے کے لیئے دورے کرتے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے اعتراف کیا کہ ترقیقاتی کاموں میں کچھ تاخیر ہوگئی ہے تاہم اگلے سال کی ترقیاتی اسکیمز پر جولائی کے مہینے سے ہی کام شروع کر دیا جائے گا، وزیراعلیٰ نے یہ بھی بتا دیا کہ تمام تر ذمہ داریوں کے باوجود وہ اب بھی 6 سے 7 گھنٹے نیند کر لیتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • نقل روکنے کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ کے امتحانی مراکز کے دورے

    نقل روکنے کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ کے امتحانی مراکز کے دورے

    کراچی: سندھ میں جاری انٹر میڈیٹ کے امتحانات میں جب نقل کسی طرح نہ رک سکی تو وزیر اعلیٰ سندھ خود میدان میں اتر آئے۔ وزیر اعلیٰ نے امتحانی مراکز کے دورے کیے اور امتحانی نگرانوں پر برہمی کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں انٹر میڈیٹ کے امتحانات میں نقل روکنے کے احکامات پر جب عمل درآمد نہ ہوا تو وزیر اعلیٰ سندھ نے خود امتحانی مراکز کے دوروں کا فیصلہ کرلیا۔

    آج صبح وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ اچانک امتحانی مراکز کے دورے کے لیے نکل گئے۔

    وزیر اعلیٰ نے اسلامیہ کالج اورعائشہ باوانی کالج میں قائم امتحانی مراکز کا دورہ کیا۔ اس دوران وہ کلاس رومز میں بھی گئے اور بچوں سے بات چیت کی۔

    وزیر اعلیٰ ایک کلاس میں پنکھا نہ چلنے پر سخت برہم ہوگئے۔

    مزید پڑھیں: انٹر کے امتحانات میں نقل، بھارتی موبائل فونز کے استعمال کا انکشاف

    امتحانی نگرانوں اور اسسٹنٹ کمشنر کے موبائل فونز ساتھ لانے پر وزیر اعلیٰ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ یہاں کام کرنے آتے ہیں یا فون پر بات کرنے؟ وزیر اعلیٰ نے ممتحن کا فون پرنسپل آفس میں رکھوا دیا۔

    اسلامیہ کالج کے باہر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بچوں کے مستقبل کے لیے سخت اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بچوں کے مستقبل سے کھیلنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    وزیر اعلیٰ کے دورے کے دوران کمشنر کراچی، سیکریٹری بورڈ کے علاوہ محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    نقل کروانے والے گرفتار

    وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے محکمہ انسداد دہشت گردی کو نقل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک دیے جانے کے بعد سی ٹی ڈی نے مختلف کارروائیاں کیں۔

    سی ٹی ڈی نے کراچی اور حیدر آباد کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کر کے متعدد ملزمان گرفتار کر لیے۔ گرفتار ملزمان میں طلبا سمیت دیگر افراد شامل ہیں۔

    ملزمان کے قبضے سے ڈیوائسز اور موبائل فونز برآمد کیے گئے۔ پرچے آؤٹ کرنے میں ملوث 2 مرکزی ملزمان بیرون ملک فرار ہوگئے۔

    ذرائع کے مطابق پرچے انٹر بورڈ سے امتحانی مراکز تک ترسیل کیے جانے کے دوران آؤٹ ہوتے تھے۔ شہر میں ایسے 15 سے 20 امتحانی مراکز ہیں جہاں سے پرچے آؤٹ ہوتے ہیں۔

    تفتیش میں پیشرفت پر ایڈیشنل آئی جی نے سی ٹی ڈی کا اجلاس طلب کرلیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔