Tag: Murad Ali Shah

  • یونیورسٹی روڈ: پہلا حصہ تعمیر کے آخری مراحل میں

    یونیورسٹی روڈ: پہلا حصہ تعمیر کے آخری مراحل میں

    کراچی: شہر قائد کے یونیورسٹی روڈ پر گزشتہ چار ماہ سے جاری زیر تعمیر روڈ کا دوسرا ٹریک تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے‘ منصوبے کے سبب ٹریفک جام روز کا معمول بن گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی روڈ حسن اسکوائر تا نیپا چورنگی پر گزشتہ چار ماہ سے جاری زیر تعمیر روڈ کا ایک ٹریک کی تکمیل کے بعد اب دوسرا ٹریک بھی تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے، روڈ کارپیٹنگ کا کام جاری ہے، عین ممکن ہے ایک سے دو روز میں دونوں ٹریک مکمل ہوجائیں گے۔

      دوسری جانب صفورا چورنگی پر جو گزشتہ چار سالوں سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھا، صفورا چورنگی کے اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاری لگی نظر آتی ہیں، صفورا روڈ کا ایک ٹریک کے کچھ حصوں پر کارپیٹنگ جاری ہے، جبکہ دوسرے ٹریک پر بڑھے بڑھے گڑھوں کی وجہ سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

    محکمہ موسمیات کے اطراف نادرا آفس کی موجودگی کے سسب شہریوں کو صبح سویرے مذکورہ روڈ سے گزر ہوتا ہے، یہی نہیں یونیورسٹی کے طلباء بھی اسی روڈ سے تعلیم کے حصول کے لیے کراچی یونیورسٹی جاتے ہیں جس کے سببب روڈ کی تعمیر میں سست روی کی وجہ سے طلباء کو یونیورسٹی پہنچنے میں تاخیر کا سامنا رہتا ہے اور گرد اور دھوئیں کی کوفت سے گزرنا پڑتا ہے۔

    طلباء اور محکمہ موسمیات کے رہائشیوں نے حکومت وقت سے اپیل کی ہے کہ مذکورہ روڈ کی تعمیر میں تیزی لائی جائے تاکہ شہریوں کو دہرے عذاب سے نجات مل سکے۔


    یونیورسٹی روڈ بس حادثہ، ساتھی طلبا سراپا احتجاج


    حکومت وقت کو چاہئے تھا کہ ایک ہی وقت میں تین سے چار مرکزی شاہراہوں پر ترقیاتی کام کے آغاز سے قبل کسی ایک کو ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرلیا جاتا تو شہری ٹریفک جام کے عذاب سے بچ جاتے، تاہم اب تو ترقیاتی کام کا آغاز ہوچکا اب مذکورہ شاہراہیں بننے کے بعد ہی شہریوں کو ٹریفک جام کے عذاب سے نجات مل سکے

     واضح رہے کہ بجٹ  2013ء میں مذکورہ سڑکوں کی تعمیر کے لئے رقم مختص کی گئی تھی یہی نہیں  بجٹ دو ہزار سولہ کے بجٹ میں بھی 20 ارب روپے رکھے گئے تھے۔ تاہم حکومت سندھ کی جانب سے سڑک کی تعمیر کے لئے 2017ء کا انتخاب کیا گیا۔

     

  • قانون کے تحت رینجرز اب بھی با اختیار ہے، وزیراعلیٰ سندھ

    قانون کے تحت رینجرز اب بھی با اختیار ہے، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ رینجرز کے اختیارات کا کوئی مسئلہ نہیں، رینجرز کے معاملات میں ایک دو تین کی تاخیر ہوئی ہے آرٹیکل 147 کے تحت رینجرز کے پاس اب بھی اختیارات ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایکسپوسینٹر کراچی میں ضیاء الدین یونیورسٹی کے سالانہ جلسہ تقسیم اسناد کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ جو ہمارے آئینی حق ہیں گیس کے سلسلے میں وہ سندھ کے لوگوں کو ملنا چائیے سندھ 70 فیصد گیس فراہم کرتا ہے۔

    یونیورسٹی کے چودھویں کانووکیشن کی تقریب میں 383 طلبہ وطالبات کو اسناد تفویض کی گئیں اسناد حاصل کرنے والوں میں ایم فل ایم بی بی ایس بائیو میڈیکل انجینیئرنگ سمیت مختلف شعبہ جات میں ڈپلومہ کرنے والے طلبہ شامل تھے. طلبہ وطالبات کو سونے اور طلائی تمغوں سے بھی نوازا گیا۔

    تقریب میں ضیاءالدین یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹرعاصم کا پیغام بھی پڑھ کر سنایا گیا.ڈاکٹر عاصم کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہوتو خراب معاشرہ تشکیل.پاتا ہے، طلبہ ضیاءالدین یونیورسٹی کی وراثت کوآگے لے کر چلیں گے اور مستقبل میں کامیاب ہوں گے۔

  • گیس نہیں ملی تو سندھ سے سپلائی بند کردیں گے‘ وزیراعلیٰ سندھ

    گیس نہیں ملی تو سندھ سے سپلائی بند کردیں گے‘ وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ نے سوئی سدرن گیس کمپنی کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مطلوبہ مقدار میں گیس نہیں ملی تو سندھ سے جانے والی گیس سپلائی بند کردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آج سندھ کے صوبائی ایوان میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور سوئی سدرن گیس کمپنی کو تنبیہہ کی ہے کہ اگراس ہفتے کے اختتام تک گیس کی مطلوبہ مقدار کی فراہمی شروع نہ کی گئی تو کمپنی کو ٹیک اوور کرلیں گے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ گیس نہ دی گئی تو پورے ایوان سے مدد مانگوں گا‘ سندھ سے نکلنے والی گیس پر پہلا حق اس صوبے کا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی ہمیں پلانٹ کے لیے گیس فراہم نہیں کررہی ہے اگر مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے تو گیس کمپنی کے دفتر جائیں گے اور کام نہیں چلنے دیں گے۔

  • ہم کہیں نہیں جائیں گےکراچی ہماراشہر ہے‘ مراد علی شاہ

    ہم کہیں نہیں جائیں گےکراچی ہماراشہر ہے‘ مراد علی شاہ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ کا کہناہےکہ عوام کی مدد سےکراچی کا سنہرا دور واپس لائیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق کراچی میں ایکسپوسینٹر میں وزیراعلیٰ سندھ نے مائی کراچی نمائش کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کراچی کی ترقی کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کاکہناتھاکہ کراچی کواس کااصل مقام دیےبغیرپاکستان آگےنہیں بڑھ سکتا۔اس موقع پر انہوں نے شہرقائد میں نیا کنونشن سینٹر بنانے کےلیے کام ہورہاہے۔

    مراد علی شاہ کا کہناتھاکہ وفاق کی جانب سے مزید ٹیکس لگائے جارہےہیں،انہوں نےکہاکہ جو کام صوبائی حکومت کا ہےوہ کام کرکےرہیں گے۔

    مائی کراچی کی تقریب سے خطاب کےدوران وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ کراچی میں امن کی بہترصورتحال کا برقراررہنا ضروری ہے ہم دوبارہ 1985کےدور میں واپس نہیں جاناچاہتے۔


    اگلا وزیراعظم ہمارا ہوگا، بھٹو زندہ ہے مخالفین ختم ہوگئے، زرداری


    مرادعلی شاہ نے کہاکہ کچھ لوگ وائٹ پیپرنکال رہے ہیں توکوئی دھرنے دےرہاہے،انہوں نےکہاکہ ہم کہیں نہیں جائیں گے کراچی ہمارا شہر ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کاکہناتھاکہ صوبائی حکومت پانی کےمنصوبے پر95فیصد کےاخراجات اٹھاچکی ہےجبکہ وفاق نے پانی کےمنصوبے کےلیےاب تک صرف10فیصد ساتھ دیا۔

    واضح رہےکہ مراد علی شاہ نےکہاکہ ماس ٹرانزٹ منصوبے کو جلد شروع کرائیں گے۔اس کےعلاوہ انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی صرف سندھ میں نہیں پورےپاکستان سے جیتے گی۔

  • ہم کے الیکٹرک کے نہیں بلکہ عوام کے ساتھ ہیں، مولا بخش چانڈیو

    ہم کے الیکٹرک کے نہیں بلکہ عوام کے ساتھ ہیں، مولا بخش چانڈیو

    حیدرآباد : پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ ہم کے الیکٹرک کےنہیں بلکہ عوام کے ساتھ ہیں، کراچی میں جو کچھ ہوا اس کی مذمت کرتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مولابخش چانڈیو نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں ہونے والے احتجاج کا سختی سے نوٹس لیا ہے۔

    حیسکو اور کے الیکٹرک عوام دشمنی پراترے ہوئے ہیں، کراچی میں لوگ نکلے اس کا کے الیکٹرک کے ارباب اختیارکو نوٹس لینا چاہئیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حیسکو کے انچارج وزیراعظم سے بھی دو ہاتھ آگےہیں، انہیں صرف راناثناء اللہ ہی پہچانتے ہیں، ایک سوال کے جواب میں مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ہم پنجاب میں سرگرم ہونا چاہتےہیں۔

    پنجاب ہماراگھر ہے، ہم پنجاب فتح کرنے نہیں گئے نہ ہی ایسی سوچ رکھتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ سندھ سے نوازشریف کو اچھی امیدیں نہیں رکھنی چاہئیں، سندھ میں ن لیگ کہاں ہے؟

    کراچی آپریشن اور کے فور منصوبے کےفنڈز ابھی تک نہیں ملے، ہم احتجاج کرتے کرتے تھک گئے لیکن وفاق نے سندھ کو این ایف سی نہیں دیا۔

  • گرین لائن منصوبے میں 21 ہزار درخت اگائے جائیں گے

    گرین لائن منصوبے میں 21 ہزار درخت اگائے جائیں گے

    کراچی: وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں گرین لائن بسوں کے منصوبے کا جائزہ کے لئے اجلاس کا انعقاد کیا گیا، پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کے محکمے کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ کوبریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ہربس اسٹاپ کے ساتھ پبلک بیت الخلا بنا رہے ہیں، گارڈن ویسٹ پرگرین لائن کے لیے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر بنایا جا رہا ہے.

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت گرین لائن منصوبے پراجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس میں وزیرٹرانسپورٹ ناصر شاہ، وزیر بلدیات جام خان شورو،چیف سیکریٹری رضوان میمن سمیت پرنسپل سیکریٹری ،پلاننگ ڈیولپمنٹ گرین لائن منصوبے اوردیگرحکام نے شرکت کی۔

    ترجمان وزیراعلیٰ ہاوس نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو صالح فاروقی نے بریفنگ دی، انہوں نے مراد علی شاہ کو بتایا کہ ہربس اسٹاپ کے ساتھ پبلک بیت الخلا بنا رہے ہیں، گارڈن ویسٹ پرگرین لائن کے لیے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر بنایا جا رہا ہے، بس اڈہ سرجانی ٹاؤن پر ہوگا.

    مزید پڑھیں:کراچی: گرین لائن میٹرو بس کے روٹ میں توسیع کا فیصلہ

    منصوبے کی تکمیل کے لئے 7321 درخت کاٹ رہے ہیں تاہم صالح فاروقی نے وزیراعٰلی سندھ کو یقین دھانی کروائی کہ ایک درخت کٹ رہا ہے تو اس کی جگہ 3درخت لگائیں گے،اس منصوبے کو سرسبز و شاداب بنا یا جا رہا ہے، منصوبےکی تکمیل تک 21ہزاردرخت لگا چکے ہوں گے.

  • انجینئرز کام کریں ورنہ گھر بھیج دیے جائیں گے‘ وزیراعلیٰ سندھ کی وارننگ

    انجینئرز کام کریں ورنہ گھر بھیج دیے جائیں گے‘ وزیراعلیٰ سندھ کی وارننگ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ کی سندھ کے ترقیاتی منصوبے تیزی سے مکمل کرنے کی ہدایت، مراد علی شاہ نے کہا کہ میں پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کےکام سےمطمئن نہیں ہوں، آپ لوگ اپنے اندرخدمت کا جذبہ پیدا کریں.

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سےمتعلق اجلاس وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا۔ جس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے63 منصوبے مکمل نہ ہونے پر اظہاربرہمی کرتے ہوئے کہا کہ بہت برداشت کیا ہے اب افسران کے خلاف ایکشن لوں گا، آپ لوگ اپنے اندرخدمت کا جذبہ پیدا کریں.

    انہوں نے اظہارِ خفگی کرتے ہوئے کہا کہ مٹھی کےمختلف محلوں کی نکاسی آب کے منصوبے بھی تاحال نامکمل ہیں،مجھے ایک مہینے میں مٹھی کے منصوبے مکمل چاہئیں ،2007میں شروع ہونے والا تھرمیں پانی کا منصوبہ بھی تاحال مکمل نہیں ہوا ہے،انجینئرزکام کریں ورنہ نئے انجینئرزبھرتی کرکے ان سےکام لوں گا.

    اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ کوبریفنگ دی گئی کہ بجلی نہ ہونےسے تھر کا پانی کی فراہمی کامنصوبہ فنکشنل نہیں ہوسکا ہے،لاڑکانہ میں1460 ملین سے 6 نئے پمپنگ اسٹیشن لگا نے ہیں، لاڑکانہ شہرمیں نکاسی آب کا پانی سڑکوں پرنہیں بہہ رہا ہے، بدین کا ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹراسپتال مکمل ہے، جبکہ 75 ملین سے بدین اور گولارچی سڑک ایک ماہ میں مکمل ہوگی.

    وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ، آپ اپنے کام کو مزید بہترکریں،میں پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کےکام سےمطمئن نہیں ہوں، آپ لوگ اجلاس میں مکمل تیاری کرکے آیا کریں.

    وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی وزیر فیاض بٹ کو بذات خود ہرمنصوبے کی نگرانی کرنے کی ہدایت کی۔

    بعد ازاں وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدرات ایک اور اجلاس میگا پراجیکٹس کے حوالے سے منعقد ہوا، اجلاس میں مراد علی شاہ کو کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبوں پرجاری کام کے حوالے سے بریفنگ بتایا گیا کہ سب میرین چورنگی انڈرپاس پرکام جلد شروع ہوجائے گا.

    یہ اسکیم 770.411ملین روپے کی ہے،اس انڈرپاس پرکام کے لئے موبلائزیشن شروع ہوگئی ہے، سب میرین پرڈائیورژن روڈ بنانا شروع کردیا ہے،جیسے ہی ڈائیورژن مکمل ہوگی کام شروع ہو جائے گا.

    اس موقع پروزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ جو پروجیکٹس جلدی مکمل کریں گا اس کو میں انعام دوں گا

    مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ نے گولی مارانڈر پاس کاافتتاح کردیا

    انہوں نے ہدایت کی کہ اگلے مالی سال کے لیےبھی اس اسکیمیں بناکے دیں، اگلےسال میں 10 بلین روپےکے مزید پروجیکٹس کرنا چاہتا ہوں جبکہ ڈرگ روڈ انڈرپاس پورشن کا اس سال جون میں افتتاح کروں گا۔

    مزید پڑھیں:کورنگی پل کاافتتاح،وزیراعلیٰ سندھ نےتحقیقاتی کمیٹی بنادی

    یاد رہے کہ کورنگی پُل کےافتتاح کے حوالے سے دلچسپ صورت حال سامنے آئی تھی، کورنگی پُل کےافتتاح کے موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ دو گھنٹے تاخیر سے پہنچے توعوام نے ازخود پُل کا فیتہ کاٹ کر پُل پرگاڑیاں چلانی شروع کردی تھیں.

  • سیکیورٹی لیپس تھا‘ ممکن  نہیں کہ دھمال کے دوران بجلی بند کی جائے‘ وزیرا علیٰ سندھ

    سیکیورٹی لیپس تھا‘ ممکن نہیں کہ دھمال کے دوران بجلی بند کی جائے‘ وزیرا علیٰ سندھ

    کراچی: وزیرا علیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سانحہ سہون میں سیکیورٹی لیپس تھے، خود کش حملہ آوروں کا تعلق سندھ سے نہیں تھا، ایسا کیسے سوچا جاسکتا ہے، دھمال کےدوران بجلی بند کی جائے.

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سانحہ سیہون پرپالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ سانحہ میں خودکش حملہ آور نے سب کو نشانہ بنایا تھا، انہوں نے تسلیلم کیا کہ سیہون سانحہ میں سیکیورٹی لیپس تھے.

    مزید پڑھیں:سیہون دھماکہ: وزیراعلیٰ سندھ کامناسب سیکورٹی نہ ہونے کااعتراف

    انہوں نے کہا کہ ایسا کیسے سوچا جاسکتا ہے، دھمال کےدوران بجلی بند کی جائے، درگاہ کے داخلی دروازے پر کیمرے کام کررہے تھے، ان ہی ، کیمروں کی مدد سے حملہ آوراور سہولت کاروں کو شناخت کی گئی ہے، ان کا کہنا تھا کہ خود کش حملہ آوروں کا تعلق سندھ سے نہیں تھا۔

    مزید پڑھیں:اہم ترین سانحہ سیہون، خودکش حملہ آورکی شناخت کرلی، آئی جی سندھ

    دھماکا 7بجے ہوا جبکہ میرے پاس 7 بجکر4 منٹ پراطلاع آگئی تھی، دھماکے کے آدھے گھنٹے بعد ہی وزیرصحت سیہون روانہ ہوگئے تھے، میں نے خود 3 سے 4 گھنٹےمیں متعدد بارایم ایس سیہون اسپتال سے رابطے میں رہا تھا.

    وزیراعلیٰ ہاوس سے ہی ابتدائی مراحل کوکنٹرول کیا نیوی حکام سےبات کی توانہوں ہیلی کاپٹرفراہم کیا،آرمی چیف نے سیہون کے لیےسی 130طیارے کا انتظام کرایا تھا، بعد ازاں سیہون رات ساڑھے 12 بجے پہنچا تو سیدھااسپتال گیا تھا.

    مرادعلی شاہ نے کہا کہ سیہون ایک تعلقہ ہیڈ کوارٹرہے، وہاں50بسترکااسپتال ہے، جبکہ حقیقت کے برعکس یہ کہا گیا 50 کلومیٹرتک کوئی اسپتال نہیں ہے.

    مزید پڑھیں:اہم ترین درگاہ لعل شہباز قلندر پر خودکش حملہ،76افراد شہید، 250 زخمی

    سیہون میں تمام سہولتیں میسرتھیں ، 500 لوگ زخمی ہوئے،500 ایمبولینس تو وہاں نہیں تھیں،اتنا بڑا واقعہ کراچی میں ہوتا تو یہاں بھی مشکلات ہوجاتیں۔

    انہوں نے سیہون اسپتال کےایم ایس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جیسا کام انہوں نے کیا ہے،وہ انعام کا مستحق ہے.

  • وزیراعلیٰ سندھ سی سی آئی اجلاس میں گیس تقسیم کا معاملہ اٹھائیں گے

    وزیراعلیٰ سندھ سی سی آئی اجلاس میں گیس تقسیم کا معاملہ اٹھائیں گے

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ آئین کے تحت گیس جہاں سے مل رہی ہے، اس پر پہلا حق اس صوبے کا ہے، البتہ اپنی ضروریات پوری کرنے کے بعد دوسرے صوبوں کو دے سکتے ہیں.

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سی سی آئی اجلاس میں شرکت کے لئے اسلام آباد روانہ ہوگئے ، مراد علی شاہ سی سی آئی اجلاس میں گیس کی تقسیم کا معاملہ اٹھائیں گے.

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ گیس کی تقسیم، قیمت اور ٹیرف کا تعین ای سی سی کا اختیار نہیں ہے، آئین کے تحت گیس جہاں سے مل رہی ہے، اس پر پہلا حق اس صوبے کا ہے، البتہ اپنی ضروریات پوری کرنے کے بعد دوسرے صوبوں کو دے سکتے ہیں، سندھ کا کیس میں خود لڑوں گا، انہوں نے کہا میں انجینئر کے ساتھ قانون دان کا بیٹا بھی ہوں.

    مزید پڑھیں:گھوٹکی سندھ میں گیس کا نیا ذخیرہ دریافت

    ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ آئینی تشریح کے لیے سی سی آئی نے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے، جس کے قانون اور انصاف کے وفاقی وزیر چیئرمین ہیں، وزیراعلیٰ سندھ قانونی وزیر کی حیثیت سےشرکت کریں گے،صوبوں کے وزرا قانون،اےجی اور اٹارنی جنرل شرکت کریں گے.

  • سی پیک کو ہر ممکن سیکیورٹی دیں گے‘ مراد علی شاہ

    سی پیک کو ہر ممکن سیکیورٹی دیں گے‘ مراد علی شاہ

    کراچی: مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ "سی پیک” بہت اہمیت کا حامل ہے، منصوبوں کی تعمیر کے دوران جو گھر درمیان میں آئیں گے  ان کومتبادل گھر بنا کردیں گے.

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت سی پیک منصوبوں کی سیکیورٹی پراجلاس معنقد ہوا، مراد علی شاہ نے کہا کہ سی پیک کوسیکیورٹی فراہم کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہے.

    سی پیک منصوبے کے لئے قائم کردہ اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن کے سربراہ میجرجنرل عابد رفیق نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پولیس الرٹ رہے توبہترین فرائض انجام دےسکتی ہے جبکہ ہماری فورس بھی سی پیک پرسیکیورٹی فراہم کرے گی.

    آئی جی سندھ نے کہا کہ سی پیک منصوبوں پر2ہزار سے زائد پولیس اہلکارتعینات ہوں گے،سیکیورٹی کے لئے 1023 پولیس اہلکار تعینات ہو چکے ہیں اےڈی خواجہ نے کہا کہ محکمہ پولیس نے 977پولیس اہلکاروں کےلئے درخواستیں طلب کی ہیں۔

    مزید پڑھیں:کراچی سرکلرریلوے سمیت دیگرمنصوبے سی پیک میں شامل

    یاد رہے کہ گذشتہ سال چینی حکام نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں سندھ کے تین ترقیاتی منصوبوں کراچی سرکلر ریلوے، کیٹی بندر اور خصوصی اقتصادی زونز کے پروجیکٹ کو سی پیک میں کو شامل کرنے کی اصولی منظوری دی تھی۔