Tag: Murad Ali Shah

  • وزیر اعلیٰ کا فیصلہ قبول نہیں، زبردستی کی تو کاروبار بند کردیں گے، سندھ تاجر اتحاد

    وزیر اعلیٰ کا فیصلہ قبول نہیں، زبردستی کی تو کاروبار بند کردیں گے، سندھ تاجر اتحاد

    کراچی: سندھ تاجر اتحاد نے کہا ہے کہ اگر کاروباری اور تجارتی مراکز کو شام 7 بجے بند کرنے کے حوالے سے کوئی سازش کی گئی تو پورے سندھ میں احتجاج کیا جائے گا اور تاحکم ثانی کاروبار بند کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل احمد پراچہ کی صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا جس میں کراچی سمیت صوبے بھر میں تمام کاروباری و تجارتی مراکز اور دکانیں معمول کے اوقات میں ہی کھولنے اور بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں سندھ بھر کے کاروباری اور تجارتی مراکز کو شام 7.00 بجے بند کرنے کے وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ سندھ حکومت یا وزیر اعلیٰ کے شاہی احکامات کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا اور  تمام کاروباری و تجارتی مراکز اور دکانیں اپنے مقررہ وقت پر ہی بند کیے جائیں گی۔

    تاجر برداری نے وزیر اعلیٰ کے فیصلے پر تشیویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کوکوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل تاجروں کی نمائندہ جماعت سندھ تاجر اتحاد کو مکمل اعتماد میں لینا چاہیے۔

    اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ تمام کاروباری اور تجارتی مراکز کی سیکیورٹی کے لیے خصوصی ٹاسک فورس قائم کی جائے اور اہلکاروں کو تاجروں کی مشاورت سے مارکیٹوں میں تعینات کیا جائے جبکہ محکمہ محنت کو فعال کیا جائے اور بازاروں میں بے جا ٹریفک ، تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے۔

    پڑھیں:  سندھ حکومت کا شام 7 بجے شاپنگ سینٹرز بند کروانے کا فیصلہ

     تاجر اتحاد نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اگر سندھ حکومت نے ہمارے مطالبات کو سنجیدگی سے نہ تو اور بازاروں کو 7 بجے ہی بند کرنے کی سازش کی گئی تو تاجر برادی کراچی سے کشمور تک بھرپور احتجاجی تحریک چلائی جائے گی اور تمام مراکز کو تاحکم ثانی بند رکھا جائے گا۔

    یاد رہے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کاروباری مراکز کو صبح جلدی کھولنے اور شام 7 بجے بند کرنے کے احکامات دیے تھے جن پر عملدرآمد یکم نومبر سے کیا جائے گا۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے مراد علی شاہ کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’سندھ حکومت نے بازار شام کو جلد بند کرنے کے حوالے سے اچھا فیصلہ کیا ہے دیگر صوبوں کو بھی اس سے سیکھنا چاہیے کیونکہ اس عمل سے لوڈشیڈنگ پر باآسانی قابو پایا جاسکتا ہے۔

  • صوبے کی بات کرنے والے پہلے اپنی پارٹی سنبھالیں، پی پی رہنما

    صوبے کی بات کرنے والے پہلے اپنی پارٹی سنبھالیں، پی پی رہنما

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنی تقریر میں لندن قیادت پر تنقید کی مگر اُس پر ردعمل ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے دیا گیا جو انتہائی حیران کُن ہے، صوبے کی بات کرنے والے پہلے اپنی پارٹی تو سنبھال لیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے پیپلزپارٹی کی قیادت اور ریلی پر تنقید کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے متحدہ پاکستان کو ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’’خدا کے واسطے اب سندھ میں لسانی سیاست کا سلسلہ بند ہوجانا چاہیے، اردو اور سندھی بولنے والے بھائی ہیں اُن کے درمیان تفرقے نہ پیدا کیے جائیں‘‘۔

    انہوں نے ایم کیو ایم کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’بلاول بھٹو نے اپنی تقریر میں لندن والوں کو مخاطب کیا مگر اُس کا جواب پاکستانی قیادت کی جانب سے دیے جانے انتہائی حیران کُن عمل ہے، انہوں نے ڈاکٹر فاروق ستار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’پہلے آپ اپنی جماعت سنبھالیں پھر صوبے کی بات کریے گا‘‘۔

    پڑھیں:  سندھ کے وڈیروں نے آج بھی سندھی کوغلام بنایا ہوا ہے، ڈاکٹرفاروق ستار

     پیپلزپارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے ایم کیو ایم کی قیادت کےبیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ ’’بلاول بھٹو نے مرسوں مرسوں سندھ نا ڈیسوں کا نعرہ لگایا ہے جو اس سندھ کے عوام کے جذبات کی عکاسی کرتا ہے، سندھ کے عوام تقسیم نہیں چاہتے‘‘۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ ’’عوام جانتے ہیں کہ آپ نے اس شہر کو برباد کردیا ہے، سیاست میں مخالف کی جانب سے تنقید کی جاتی ہے اُسی ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمیز سے جواب دیں ورنہ ہم بھی اپنی قیادت کا دفاع کرنا اور ہر بدتمیزی بے ہودگی کا جواب دینا جانتے ہیں‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’’پاکستان پیپلزپارٹی نے کبھی لسانیت کی سیاست نہیں کی ، ہم صوبے کی ترقی کے لیے سب کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں مگر ہماری اس پالیسی سے فائدہ اٹھانے کی کوشش نہ کی جائے‘‘۔

    علاوہ ازیں سابق وزیر اطلاعات و نشریات و وزیر بلدیات سندھ شرجیل میمن نے ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ ’’فاروق ستار کو بلاول بھٹو کی کامیاب ریلی ہضم نہیں ہورہی، ایم کیو ایم نے کراچی کو بوری بند لاشوں کا کلچر دیا تاہم اب اس شہر کی ترقی کو کوئی نہیں روک سکتا‘‘۔

  • پولیس مقابلے میں جاں بحق طالب علم کے قتل کا مقدمہ درج

    پولیس مقابلے میں جاں بحق طالب علم کے قتل کا مقدمہ درج

    کراچی: نیپا چورنگی پر مبینہ پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے والے رینجرز اسکول کے طالب علم عتیق کے قتل کی ایف آئی آر  اہل خانہ کی مدعیت میں درج کر لی گئی  مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات نہ شامل کرنے لواحقین نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو روز قبل نیپا چورنگی پر مبینہ پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے والے رینجرز کیڈیٹ کالج کے طالب علم عتیق کے اہل خانہ مقدمے کے اندارج کے لیے گلشن اقبال تھانے پہنچنے تو پولیس افسران نے اپنے پیٹی بھائیوں کو بچانے کے لیے ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل نہ کیے بغیر مقدمہ درج کرلیا۔

    اہل خانہ کی جانب سے ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کے اصرار پر لواحقین اور پولیس افسران کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد اہل خانہ نے تھانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور اعلیٰ حکام سے پولیس افسران کے رویے کانوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔

    fir-1

    میڈیا سے بات کرتے ہوئے عتیق کے عزیز نے کہا کہ ’’ہم دوپہر 3 بجے سے تھانے میں موجود ہیں پولیس افسران ہمارے ساتھ تعاون نہیں کررہے اور ایف آئی آر کے اندراج میں قتل و اقدامِ قتل کی دفعات شامل کیے بغیر مقدمہ درج کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’’عتیق رینجرز کیڈیٹ کالج میں سیکنڈ ائیر کا طالب علم تھا اور اُسے پولیس نے ڈاکو قرار دے کر جعلی پولیس مقابلے میں قتل کیا تاہم اب انصاف کے لیے قانون کا دروازے پر آئے تو وہاں بھی مایوسی ہوئی‘‘۔

    پڑھیں:  گلشن اقبال میبنہ جعلی پولیس مقابلہ، آئی جی سندھ کا نوٹس

     یاد رہے دو روز قبل گلشن اقبال کے علاقے نیپا چورنگی کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں رینجرز اسکول کا طالب علم جاں بحق ہوا تھا، جس پر آئی جی سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ایسٹ سے رپورٹ ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے ورثاء کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے اور قتل میں ملوث اہلکاروں کو کڑی سزا دینے کی ہدایت کی تھی۔

    بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مبینہ پولیس مقابلے میں طالب علم کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رابطہ کر کے ایک ہفتے میں کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ’’پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کو بے نقاب کیا جائے اور ایسے افراد کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے‘‘۔

    انہوں نے آئی جی سندھ کو واضح کیا کہ پولیس کو کسی معصوم شخص کو قتل کرنے کا اختیار نہیں تاہم سندھ حکومت پولیس کو یہ اختیار نہیں دے سکتی کہ وہ کسی بھی ماں کی گود اجاڑے۔

  • عمران خان کو جو کرنا ہے کریں، ہم کام کرنے آئے ہیں، مراد علی شاہ

    عمران خان کو جو کرنا ہے کریں، ہم کام کرنے آئے ہیں، مراد علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں اسلحہ ایک سیاسی جماعت کے ہیڈ کوارٹر کے قریب سے ملا ہے شک تو جائیگا، عمران خان کو جو سیاست کرنی ہے وہ کریں،ہم کام کرنےآئے ہیں۔

    ان خیالات کا ااظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    عزیزآباد سے ملنے والے اسلحے کی کڑیاں ملنے کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شکوک وشبہات کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں اسلحہ ایک سیاسی جماعت کے ہیڈ کواٹرکے قریب سےملا ہے شکوک شبہات تو پیدا ہوں گے۔

    وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ اینٹی کرپشن محکمے کو بھی بہتر بنا رہے ہیں اور اینٹی کرپشن پر نیا قانون بھی لے کر آئیں گے۔

    نیب کا کسی ایک پارٹی کے پیچھے پڑنا اور برسوں پرانے کیسز ختم کرنا درست نہیں۔ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا ایم کیو ایم استعفے دے یا نہ دے وہ اپنا کام کرتے رہیں گے۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا شہر کے مختلف علاقوں کا ہنگامی دورہ

     وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم کرپشن کےخلاف ہیں نیب اپنا کام کرتارہے ہمیں کوئی ڈرنہیں، عمران خان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ عمران خان کو جوسیاست کرنی ہے وہ کریں، ہم اپنا کام کرتے رہیں گے۔

    مراد علی شاہ نے کرپشن پرنوکمپرو مائس کا اعلان کرتے ہوئے اینٹی کرپشن قوانین میں اصلاحات کرنے کا بھی عندیہ دے دیا۔

  • میئرکراچی وسیم اختر بے قصور ہوئے تو رہا ہو جائیں گے، مراد علی شاہ

    میئرکراچی وسیم اختر بے قصور ہوئے تو رہا ہو جائیں گے، مراد علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ میئرکراچی کا معاملہ عدالت میں ہے، اگر وہ بے قصور ہیں تو عدالت رہا کرسکتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر حاضری اور عرس کی اختتامی تقریب میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔


    CM Sindh attends Abdullah Shah Ghazi's Urs by arynews

    معروف صوفی بزرگ عبد اللہ شاہ غازی کے تین روزہ عرس کے آخری روز وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کلفٹن میں ان کے مزار پر چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایم کیو ایم کا کوئی رہنما غیر قانونی طور پر گرفتار نہیں ہے، بے گناہ لوگوں کو جلد رہا کردیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے نیب کی کارروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ نیب خوامخواہ کارروائیاں نہ کرے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ملک کیلئے ہر جمہوری جماعت کے ساتھ چلنے کو تیار ہیں اور جو جماعت آئین کی حدود میں رہ کر کام کرے گی اسے پارلیمانی سیاست میں حصہ لینے کا مکمل حق حاصل ہوگا۔

    اسی سے متعلق : نومنتخب میئر وسیم اخترکی رہائی کے لیے سول سوسائٹی کا مظاہرہ

    ان کا کہنا تھا ملکی آئین اور قانون کے خلاف کسی کو بھی کام کرنے کی اجازت نہیں دےسکتے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا پولیس کو مزید فعال کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ کسی اور ادارے سے مدد نہ لی جائے۔

    یاد رہے کہ صوفی بزرگ عبد اللہ شاہ غازی کے 1286 ویں عرس کی تقریبات کا آغاز جمعہ کے روز ہوا تھا۔

     

  • اسپیکر کی اجازت کے بغیر گرفتاری غیر قانونی ہے، وزیراعظم

    اسپیکر کی اجازت کے بغیر گرفتاری غیر قانونی ہے، وزیراعظم

    کراچی: وزیراعظم نواز شریف نے ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو ٹیلی فون کیا اور واقعہ کی تفصیلات طلب کیں۔


    آئی جی سندھ کا خواجہ اظہار کو رہا کرنے کا حکم


    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسپیکر کی اجازت کے بغیر رکن اسمبلی کی گرفتاری غیر قانونی ہے، قانونی کی حکمرانی یقینی بنائی جائے۔


    پولیس کے ہاتھوں خواجہ اظہار کی گرفتاری، ایس ایس پی راؤ انوار معطل


     انہوں نے حکم دیا کہ واقعہ کی تحقیقات کی جائیں اگر پولیس افسر قصور وار ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

    قبل ازیں پولیس نے ایم کیو ایم کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن کو گرفتار کرلیا تھا جس کا فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو معطل کردیا۔

    خواجہ اظہار کی والدہ کی طبیعت خراب

    دوسری جانب خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری کے بعد سے ان کی والدی کی طبیعت خراب ہوگئی ہے، ڈاکٹر کو ہنگامی طور پر طلب کرلیا گیا ہے۔

  • آئی جی سندھ کا خواجہ اظہار کو رہا کرنے کا حکم

    آئی جی سندھ کا خواجہ اظہار کو رہا کرنے کا حکم

    کراچی: آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن کو رہا کرنے کے احکامات جاری کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق کچھ دیر قبل گرفتار ہونے والے ایم کیو ایم پاکستان کے اہم رہنماء خواجہ اظہار الحسن کو اُن کی رہائش گاہ سے ایس ایس پی راؤ انوار کی سربراہی میں آنے والی ٹیم نے حراست میں لے کر شاہ لطیف تھانے منتقل کیا تھا۔

    ایس ایس پی کے مطابق خواجہ اظہار الحسن 4 مقدمات میں درج ہیں جن میں 12 مئی اور اشتعال انگیز تقاریر کے کیسز بھی شامل ہیں، راؤ انوار کا کہنا ہے کہ ’’اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری کے بعد سیکریٹری سندھ کو اطلاع دے دی گئی ہے۔

    پڑھیں:  پولیس کے ہاتھوں خواجہ اظہار کی گرفتاری، ایس ایس پی راؤ انوار معطل

    بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ نے اسپیکر سندھ اسمبلی سے اجازت کے بغیر اپوزیشن لیڈر کے گھر چھاپہ مارکر انہیں گرفتار کرنے پر ایس ایس پی کو معطل کردتے ہوئے آئی جی سندھ سے تفصیلی رپورٹ طلب کی تھی۔ جس کے بعد مراد علی شاہ نے باضابطہ نوٹیفکشن جاری کردیا۔

    letter-post

    دوسری جانب سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے خواجہ اظہار کی گرفتار کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’’کل تک غیر مطلوب آج کیسے مطلوب ہوگیا، اگر یہی طرز عمل رکھنا ہے تو ہمیں واضح کردیا جائے تاکہ ہم اجتماعی گرفتاریاں دے دیں‘‘۔

    علاوہ ازیں آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی ایسٹ کامران فضل کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے اُن کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کا نوٹیفکشن جاری کردیا ہے، تاہم وزیر اعلیٰ سندھ نے احکامات جاری کیے ہیں کہ  خواجہ اظہار الحسن کو ڈی آئی جی ساؤتھ کے دفتر منتقل کیا جائے۔

  • شکار پور واقعے پر بلاول بھٹو اور وزیراعلیٰ سندھ کا شدید رد عمل

    شکار پور واقعے پر بلاول بھٹو اور وزیراعلیٰ سندھ کا شدید رد عمل

    خان پور : وزیر اعلیٰٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ شکارپور میں پولیس نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بڑی تباہی سے بچا لیا۔ پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دہشت گرد عید کی خوشیوں کو غم میں بدلنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ایجنسیوں کی رپورٹ کے بعد شکار پور میں سیکیورٹی اتنی سخت تھی جس کی وجہ سے دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنا یا گیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے شکار پور حملہ کے بعد خان پور میں میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بننے نہیں دیں گے۔

    دہشت گردوں کو ہر صورت ان کے انجام تک پہنچایا جائے گا۔ مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ دہشت گردی پورے ملک کا مسئلہ ہے۔

    علاوہ ازیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کہا کہ دہشت گرد ی ناکام بنانے پر پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

    سندھ حکومت زخمی اہلکاروں کو بہتر طبی سہولتیں فراہم کرے ۔بلاو ل بھٹو نے ہدایت کی کہ صوبے میں ممکنہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے الرٹ رہا جائے۔

     

  • نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد، وزیر اعظم نے اجلاس طلب کرلیا

    نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد، وزیر اعظم نے اجلاس طلب کرلیا

    اسلام آباد : وزیر اعظم نےنیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے16 ستمبر  کو اجلاس طلب کرلیا, جس میں چاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں چاروں  صوبوں کے وزراء اعلیٰ کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے اور صوبائی سطح پر نیشنل ایکشن پلان کے علمدرآمد کے حوالے سے رپورٹس پیش کرنے کے احکامات بھی دئیے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں:   نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد، وزیراعظم کی ہدایت پر ذیلی کمیٹی قائم

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ شرکت کریں گے ۔ اس ضمن میں انہوں نے 15 ستمبر کو سی ایم ہاؤس میں اپیکس ریویو کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے ، جس میں اپیکس کمیٹی سندھ کے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا۔

    نیشنل ایکشن پلان کے اجلاس میں تمام صوبوں کے وزراء اعلیٰ صوبوں میں اپیکس کمیٹی کے اجلاسوں اور اُن کے فیصلوں پر عملدرآمد کے حوالے سے رپورٹ بھی پیش کریں گے تاہم ملک بھر میں جاری کومبنگ آپریشن پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    یاد رہے نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملک بھر میں سیکیورٹی فورسز کے تحت کامیاب کارروائیاں جاری ہیں جس کے تحت دہشت گردوں کو گرفتار کیا جاچکاہے۔

  • لاٹھی چارج ہو یا گرفتاری، ٹریفک کی روانی بحال کی جائے، وزیراعلیٰ سندھ

    لاٹھی چارج ہو یا گرفتاری، ٹریفک کی روانی بحال کی جائے، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شارع فیصل کے گزشتہ پانچ گھنٹوں سے بند ہونے اور لاکھوں لوگوں کے ٹریفک جام میں پھنسے ہونے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو سخت کارروائی کا حکم جاری کیا جس کے نتیجے میں گرفتاریاں کی گئیں اور لاٹھی چارج ہوا۔

    اے آر وائی نیوز کے رپورٹر ارباب چانڈیو کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ٹریفک جام کی اطلاعات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو حکم دیا تھا کہ کچھ بھی کیا جائے لیکن ہر صورت ٹریفک کی روانی بحال کرائی جائے چاہے اس کے لیے لاٹھی چارج یا گرفتاریاں ہی کرنا پڑیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ اپنی سیاسی فرسٹریشن نکالنے کے لیے لوگوں کو تنگ کررہے ہیں،لوگ نوکریوں اور کاموں پر صبح سے نکلے ہوئے ہیں اور ٹریفک جام کے سبب اب تک گھروں کو نہیں پہنچ سکے، اب کوئی بھی فرد ایسا اقدام اٹھائے جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوتو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے حکم دیا کہ جو کرناہے کیا جائے ٹریفک کی روانی ہرگز بحال کرائی جائے، شارع فیصل بند کرنے والے ذمہ داروں کو فوری طور پر گرفتار کرکے ٹریفک کی روانی ہر صورت بحال کرائی جائے۔

    اس حوالے سے مشیر قانون سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی جانب سے سخت ایکشن لینے کا فیصلہ درست ہے، فیصل نے اسٹار گیٹ پر احتجاج کرنے کی اجازت نہیں لی تھی۔

    یہ پڑھیں: شارع فیصل پر احتجاج، بدترین ٹریفک جام، فیصل وائوڈا گرفتار،لاٹھی چارج