Tag: Murad Ali Shah

  • سابق صدر آصف علی زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ دبئی طلب کرلیا

    سابق صدر آصف علی زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ دبئی طلب کرلیا

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو سابق صدر و شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف علی نے سندھ کی سیاسی صورتحال و کارکردگی کی تفصیلات جانے کے لیے دبئی طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کی طلبی پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کل ہفتے کے روز کراچی ائیرپورٹ سے دبئی روانہ ہوں گے جہاں وہ سابق صدر سمیت پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت سے بھی ملاقات کریں گے۔

    اس ملاقات میں وزیر اعلیٰ سندھ شریک چیئرمین کو کابینہ کی ایک ماہ کی کارکردگی کے حوالے سے آگاہ کریں گے اور صوبائی بیورو کریسی میں ہونے والے تبادلوں پر بھی قیادت کو اعتماد میں لیں گے۔

    پڑھیں:     نو منتخب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ دبئی روانہ

    علاوہ ازیں مراد علی شاہ بلدیاتی انتخابات کے بعد کی صورتحال سے بھی آگاہ کریں گے اور خاص طور پر 22 اگست کے بعد سندھ کی سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال متوقع ہے۔

    وزیر اعلیٰ ہاؤس کے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ’’مراد علی شاہ دبئی سے کراچی واپس آکر اہم فیصلے کریں گے جن میں میئر کراچی کو سہولیات اور بیورو کریسی میں تبادلے وغیرہ شامل ہیں‘‘۔

    مزید پڑھیں:  پارٹی قیادت جو ہدایت کرے گی اُس پر عمل کریں گے، مراد علی شاہ

    یاد رہے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے چیف ایگزیکٹو سندھ کا منصب سنبھالنے کے بعد اگلے روز لاڑکانہ گڑھی خدا بخش کا دورہ کیا تھا اور بانی پیپلزپارٹی اور بے نظیر بھٹو کے مزار پر فاتحہ خوانی کی تھی بعد ازاں انہیں سابق صدر نے طلب کرلیا تھا جس کے بعد وہ سیہون کا مختصر دورہ کر کے فوراً دبئی روانہ ہوگئے تھے۔

     

     

  • میئر کراچی کو سہولیات دینے کے لیے مراد علی شاہ کی زیرصدارت مشاورتی اجلاس

    میئر کراچی کو سہولیات دینے کے لیے مراد علی شاہ کی زیرصدارت مشاورتی اجلاس

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس میں میئر کراچی کا حلف اٹھانے کے بعد وسیم اختر کو سہولیات دینے کے حوالے سے مختلف قوانین پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ ہاؤس میں مراد علی شاہ کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس طلب کیا گیا جس میں مشیر قانون سندھ، چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن ، ایڈوکیٹ جنرل سندھ، چیف سیکریٹری ایاز سومرو سمیت ایڈیشنل آئی جی سندھ مشتاق مہر نے شرکت کی۔

    پڑھیں:    کراچی کے مئیر وسیم اختر اور ڈپٹی مئیر ارشد وہرہ نے حلف اٹھالیا

    اجلاس میں وسیم اختر کے میئر کراچی نامزد ہونے اور حلف اٹھانے کے بعد کی صورتحال سمیت انہیں سہولیات دینے کے حوالے سے مختلف قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی سندھ مشتاق مہر نے کراچی میں امن و امان کے حوالے سے صورتحال پر بریفنگ دی۔

    مزید پڑھیں:   نومنتخب میئرکراچی کومزارقائد پرحاضری کی اجازت نہیں ملی

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی امن و امان کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اور اُن کی خدمات کو سراہا۔

  • کچھ شیشے ٹوٹ گئے تو کون سی قیامت آگئی؟ مصطفی عزیز آبادی

    کچھ شیشے ٹوٹ گئے تو کون سی قیامت آگئی؟ مصطفی عزیز آبادی

    کراچی : رہنما ایم کیو ایم مصطفی عزیر آبادی کا کہنا ہے کہ مشتعل افراد نے کچھ شیشے توڑ دیئے تو کون سی قیامت آگئی؟۔

    متحدہ قومی مومنٹ کے کارکنان کی جانب سے اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملے کے بعد ایم کیو ایم کے رہنما مصطفی عزیر آبادی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں اپنا موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگوں نے جذبات میں چند کھڑکیاں اور دروازے توڑ دیئے تو ایک طوفان کھڑا کردیا گیا، اس سے قبل بھی میڈیا ہاوسزز پر حملے ہوئے اس کا ذمہ دار کون ہے ؟

    ان کا کہنا تھا کہ روزانہ ٹاک شو میں عدالتیں لگائی جاتی ہیں ہمیں دہشتگرد قرار دیا جاتا ہے ،آپ سیاسی نظریات سے اختلاف کیجیئے لیکن کردار کشی مت کریں، یہاں انسانی جانیں جا رہی ہیں اس کا ذمہ دار کون ہے ؟ ایم کیو ایم کے 62 کارکنان واپس نہیں آئے گے ۔

    ایک سوال کے جواب میں ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ اگر آپ نے الطاف حسین کی دو گھنٹوں کی تقاریر نشر کی ہیں تو کوئی احسان نہیں کیا۔

    پروگرام میں شامل مہمان پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ مصطفی عزیر آبادی کی گفتگو اقرار ہے کہ اے آر وائی نیوز پر حملہ ایم کیوایم نے ہی کروایا ہے۔

    اس سے قبل ایم کیو ایم کے رہنما عامر لیاقت حسین کا اے آر وائی نیوز کے دفتر پر ہونے والے حملے پر کہنا تھا کہ میں اے آروائی انتظامیہ سے معافی مانگتا ہو لیکن ابھی شک ہے کہ یہ ایم کیو ایم کے کارکن تھے یا نہیں۔

  • وزیراعلیٰ سندھ اورڈی جی رینجرز نے اے آروائی نیوز کے دفتر کا دورہ کیا

    وزیراعلیٰ سندھ اورڈی جی رینجرز نے اے آروائی نیوز کے دفتر کا دورہ کیا

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر کے ہمراہ اے آروائی نیوز کے دفتر کا دورہ کیا اور ہونے والے نقصان کا جائرہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر حملے کے کچھ دیر بعد اے آروائی نیوز کے دفتر پہنچے، وزیراعلیٰ سندھ نے دفتر کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا۔

    اس موقع پرانتظامیہ نے انہیں بتایا کہ مسلح حملہ آورکس طرح دفتر میں گھسے اورکس طرح تباہی مچائی ،مراد علی شاہ نے دریافت کیا کہ کیا حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے؟ جس پر انتظامیہ نے بتایا کہ حملے کی سی سی ٹی وی کیمروں کی تمام فوٹیج محفوظ ہیں۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میڈ یا پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں اور واقعات میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچا یا جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں صورتحال کشیدہ کرنا دہشت گردوں کا منصوبہ تھا ،اس کشیدگی کے فوراً بعد میں نے ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن کو فون کیا اور شہر میں کشیدہ صورتحال سے متعلق دریافت کیا جس پر خواجہ اظہار الحسن نے بتایا کہ شہر میں کشیدہ صورتحال سے ایم کیو ایم کا کوئی تعلق نہیں اور واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے۔

    ایک سوال کے جواب میں کہ کل ایم کیو ایم نے وزیر اعلیٰ ہاؤس کے گھیراؤ کا بھی اعلان کیا ہے ،آپ کیا کریں گے؟ جس کا جواب دیتے ہوئے سید مرادعلی شاہ نے کہا کہ آنے دیں ہم دیکھیں گے۔

    ڈی جی رینجرز میجرجنرل بلال اکبر نے بھی اے آروائی نیوز کے دفتر میں توڑپھوڑ کا جائز ہ لیا۔ میجرجنرل بلال اکبر نے اے آروائی نیوز کے دفترمیں وزیراعلٰی سندھ سے بھی ملاقات کی۔ دونوں شخصیات کچھ دیر تک آپس میں تبادلہ خیال کرتے رہے۔

  • ساجد جوکھیو کو جلد وزیر بنائیں گے، مراد علی شاہ

    ساجد جوکھیو کو جلد وزیر بنائیں گے، مراد علی شاہ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ جرائم پیشہ افراد کسی بھی جماعت میں ہوں اُن کو نہیں چھوڑیں گے۔ ایم کیو ایم کے جائز مطالبات کو تسلیم کرلیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی کے ممبر ساجد جوکھیوں کے گھر آمد موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ’’ایم کیو ایم کے جائز مطالبات کو تسلیم کیا اور اُن کے 6 کارکنان کو رہا کیا گیا، مگر اب ایسا ممکن نہیں کہ جرائم پیشہ افراد کو تحفظ دینے کے لیے سندھ حکومت ناجائز مطالبات بھی پورے کرے۔

    پڑھیں: لیاری میں امن قائم ہونے کا سہرا رینجرز کے سر ہے، مراد علی شاہ

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ’’کراچی میں مستقل امن و امان کے قیام کو عمل میں لانے کے لیے جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا گیا جس کے شہریوں کو مثبت نتائج بھی ملے، جرائم پیشہ افراد جس جماعت یا علاقے میں ہوں گے اُسے کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا‘‘۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ’’ساجد جوکھیو کو جلد سندھ کابینہ میں شامل کر کے اہم وزارت دی جائے گی، اُن کا کہنا تھا کہ ’’ملیر کے مسائل سے پوری طرح آگاہ ہوں بہت جلد ملیر کے کسی بڑے اسپتال کو ایم ایل او دیں گے، جس کی ذمہ داری سکندمیندرو کے سپرد کی گئی ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں:  کراچی کا کچرا صاف کرنے میں وقت لگے گا،مراد علی شاہ

    دوسری جانب ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ’’وزیر اعلیٰ سندھ نے  ملیر کے اسپتال میں ایم ایل او کے انتظامات کے حوالے سے سکندر میندرو کو ہدایات جاری کردی ہیں‘‘۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کی وزیراعظم سے ملاقات، صوبے کے مسائل پرگفتگو

    وزیراعلیٰ سندھ کی وزیراعظم سے ملاقات، صوبے کے مسائل پرگفتگو

    کراچی : وزیراعظم نواز شریف کی کراچی آمد پر وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے کے مسائل وزیراعظم کےسامنے رکھ دیئے، جبکہ گورنر سندھ نے ظہرانے میں وزیر اعظم کی پرہیزی کھانوں سے تواضع کی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے نئے وزیراعلٰی مراد علی شاہ نے گورنر سندھ کے ساتھ وزیراعظم کا استقبال تو کیا، لیکن اپنی ذمہ داری نہ بھولے۔

    وزیراعلٰی نے وزیراعظم کے سامنے صوبے کے مسائل رکھ دیئے اوران کے حل کا مطالبہ کردیا۔ مراد علی شاہ نے وزیراعظم سے سندھ میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ دہرایا۔

    این ایف سی سمیت دیگر فنڈز میں حصہ مانگا۔ مراد علی شاہ نے وزیراعظم کی کراچی موجودگی کے باوجود شیڈول نہ بدلا۔ نوازشریف کے ساتھ ظہرانے میں شرکت کے بجائے ضروری کاموں کو ترجیح دی اورآفیشل میٹنگ کے بعد چلے گئے۔

    ادھر وزیراعظم کے شاہانہ پروٹوکول نے شہریوں کو اذیت میں مبتلا کیے رکھا،وزیراعظم جہاں گئےاطراف کی سڑکوں پر گھنٹوں ٹریفک جام رہا۔

    علاوہ ازیں وزیر اعظم کراچی آئے تو گورنر سندھ نے ظہرانے میں پرہیزی کھانے کھلائے۔وزیراعظم نے خاطر تواضع پر گورنر کا شکریہ ادا کیا۔

    گورنرہاؤس میں دستر خوان پر پرہیزی کھانے چُنے گئے نہاری کے شوقین میاں صاحب نے کراچی میں بھی لذیذ نہاری پر ہاتھ صاف کئے،لیکن چکن نہاری بغیر نمک کے تیار کی گئی تھی۔

    زیتون کےتیل میں تڑکا لگی مچھلی بھی دسترخوان کی زینت بنی۔ مٹن پلاؤ کےساتھ ساتھ اسپیشل مکس سبزی ،مکئی اوربیسن کی روٹی بھی مینیو میں شامل تھی۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کی مداخلت پر متحدہ کے 6 کارکنان رہا

    وزیر اعلیٰ سندھ کی مداخلت پر متحدہ کے 6 کارکنان رہا

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر ایم کیو ایم کے گلستان جوہر سے گرفتار ہونے والے 6 کارکنان رہا کردئیے گئے۔

    Six MQM workers released on directives on Chief… by arynews

    تفصیلات کے مطابق کارکنان کی گرفتاریوں اور چھاپوں کے ایم کیو ایم کی جانب سے خلاف کراچی پریس کلب پر گزشتہ روز سے تادمِ مرگ بھوک ہڑتال کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ بھوک ہڑتال کے دوسرے روز وزیر اعلیٰ سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر و رہنماء ایم کیو ایم خواجہ اظہار الحسن سے رابطہ کر کے تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

    پڑھیں :  گرفتاریوں کے خلاف ایم کیو ایم کے کارکنان کا شاہراہ فیصل پر احتجاج

    جس کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کو ہدایات جاری کیں کہ ’’گلستان جوہر سے گرفتار افراد میں اگر کوئی بے گناہ ہیں تو انہیں رہا کردیا جائے، جس کے بعد پولیس کی جانب سے متحدہ کے 6 کارکنان ارسلان علی، محمد عدیل، طلحہ علی سمیت دیگر تین کارکنان کو رہا کردیا گیا۔

    ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ نے متحدہ کے کارکنان کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’وزیر اعلیٰ سندھ کی مداخلت اور ہدایت کے بعد پولیس نے بے گناہ کارکنان کو رہا کردیا ہے، رہائی پانے والے تمام کارکنان گلستانِ جوہر سیکٹر سے گرفتار کیے گئے تھے‘‘۔

    مزید پڑھیں: کارکنان کی گرفتاریوں کے خلاف ایم کیو ایم کی تادمِ مرگ بھوک ہڑتال

    کارکنان کی رہائی کے بعد دونوں جماعتوں کی قیادت نے رابطہ کیا، جس میں وزیر اعلیٰ نے متحدہ کی قیادت کو خیر سگالی کا پیغام دیتے ہوئے بھوک ہڑتال ختم کرنے پر نظر ثانی کی اپیل کی ہے۔

    واضح رہے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے منگل کے روز گلستان جوہر میں واقع ایم کیو ایم کے دفتر کا محاصرہ کر کے وہاں موجود 7 کارکنان کو گرفتار کرکے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا، گرفتار ہونے والے افراد میں بلدیاتی انتخابات میں منتخب ہونے والے جنرل کونسلر بھی شامل تھے۔

    خبر پڑھیں :  ایم کیو ایم کا ٹی او آر کمیٹی سے علیحدہ ہونے کا فیصلہ

    بعدازاں عوام کی بڑی تعداد نے شاہراہ فیصل تھانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ کرنے پہنچی جس کے بعد شاہراہ فیصل کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا تھا تاہم ایس پی گلشن اقبال کے ساتھ کامیاب مذاکرات اور کارکنان کی گرفتاری ظاہر ہونے کے بعد ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے مظاہرہ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • لیاری میں امن قائم ہونے کا سہرا رینجرز کے سر ہے،  مراد علی شاہ

    لیاری میں امن قائم ہونے کا سہرا رینجرز کے سر ہے، مراد علی شاہ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ عوام جشن آزادی کی تقریبات میں اسی جوش و خروش سے حصہ لے رہے ہیں جس کی قوم کو ضرورت ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے جشن آزادی کے موقع پر منعقدہ لیاری پیپلزاسٹیڈیم میں کیا، اُن کا مزید کہنا تھا کہ ملک کے دشمنوں کو جشن آزاد ی منا کر جواب دیتے ہوئے دشمنوں کے عزائم خاک میں ملا رہے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ’’کوئٹہ میں بزدلانہ حملہ کرکے ہمیں خوفزدہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر ہم نے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا۔ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ پہلے لیاری اور فٹبال گراؤنڈ کی حالت دیکھ کرمیرا دل خون کے آنسو روتا تھا تاہم سیکیورٹی اداروں کی کوششوں سے اب لیاری کے حالات بہتر ہوگئےہیں۔

    مراد علی شاہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’’پیپلزاسٹیڈیم کو جلد بین الاقوامی معیار کی طرح بنایا جائے گا اور اس میں آل پاکستان فٹبال ٹورنمنٹ بھی منعقد کیا جائےگا ، اس موقع پر انہوں نے اعلان کیا کہ لیاری میں بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی کے قیام کے بعد انجیئرنگ کالج کا قیام عمل میں لایا جائے گا‘‘۔

    لیاری میں امن و امان کا سہرا رینجرز کو دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ’’ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے جشنِ آزادی کےموقع پر فٹ بال میچ کے انعقاد کا مشورہ دیا تھا، جس پر میں اُن کا تہہ دل سے شُکر گزار ہوں‘‘۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے فٹبال میچ کے اختتام پر تقریر کرتے ہوئے  اس خواہش کا اظہار کیا کہ ’’میرا بھی فٹبال کھیلنے کا بہت دل چاہتا ہے مگر یہ کھیل جوانوں کا ہے‘‘۔

  • مراد علی شاہ کی سانحہ کوئٹہ کے زخمیوں‌ کی عیادت

    مراد علی شاہ کی سانحہ کوئٹہ کے زخمیوں‌ کی عیادت

    کراچی : وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں زیر علاج سانحہ کوئٹہ کے زخمیوں کی عیادت کی، انہوں نے شہر میں زمینوں پرقبضے کے خلاف بھی ڈنڈا اٹھالیا اور ساتھ ہی سابق وزرا و مشیران کو دفاتر اور سرکاری گھر خالی کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے چاق و چوبند وزیراعلٰی آج بھی صبح نو بجے سے ہی کام پر نکل گئے۔ راستے میں ڈی جے کالج آیا تو گاڑی سے اترکر پرنسپل سے ملاقات کی۔

    بعد ازاں سید مراد علی شاہ وعدے کے مطابق کم پروٹوکول کے ساتھ آغا خان اسپتال پہنچے۔ پولیس اور پروٹوکول عملے کو باہر روک کر خود زخمیوں کی عیادت کی۔ یاد رہے کہ آغا خان اسپتال میں کوئٹہ سانحے کے زخمی زیرعلاج ہیں۔

    شہر میں چائنا کٹنگ ہونے کا اعتراف

    علاوہ ازیں وزیراعلٰی نے کراچی میں زمینوں پر قبضوں اور چائناہ کٹنگ ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاں ناجائز قبضہ ہوگا وہاں کا ایس ایچ او اس کا ذمہ دار ہوگا۔

    سابق وزرا و مشیران سے دفاتر و سرکاری گھر خالی کرانے کا حکم


    علاوہ ازیں وزیراعلٰی سندھ نے سابق وزیروں، مشیروں اورمعاون خصوصی سے دفاتر اورسرکاری رہائش گاہیں خالی کرنے کی ہدایت بھی کردی, جس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے سندھ حکومت نے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو ان عہدے داروں سے دفاتر اور رہائش گاہیں خالی کروائے گی اور انہیں دی گئی سرکاری گاڑیاں بھی واپس لے گی۔

    بوہری برادری کے وفد سے ملاقات، مسائل کے حل کی یقین دہانی

    علاوہ ازیں نئے وزیراعلٰی سے کراچی کی بوہری برادری کے وفد نے بھی ملاقات کی اور اپنے مسائل سے آگاہ کیا، وزیر اعلیٰ نے ان کے مسائل کو غور سے سنا اور وفد کو مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔

  • سندھ کی تقسیم کا سوچنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، مراد علی شاہ

    سندھ کی تقسیم کا سوچنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، مراد علی شاہ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ کابینہ میں منتخب نمائندوں کو شامل کیا گیا ہے جس کے بعد کابینہ کی تشکیل مکمل ہوگئی ہے اب کابینہ میں نئے اور پرانے چہرے نظر آئیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ کابینہ میں شامل ہونے والے نئے وزراء اور معاونِ خصوصی کے ہمراہ مزار قائد کے باہر کیا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’سندھ کابینہ میں کسی جاگیردار وڈیرے کو شامل نہیں کیا گیا بلکہ عوام کے منتخب نمائندوں کو شامل کیا گیا ہے‘‘۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ’’گالا باغ ڈیم کا معاملہ اٹھانے والے مردہ گھوڑے کو چابق مار کر دوڑانے کی کوشش کررہے ہیں اس حوالے سے ایک رپورٹ شائع ہوچکی ہے پہلے وہ پڑھنے کی ضرورت ہے‘‘۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’سندھ کی تقسیم کا سوچنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، سندھ میں سندھیوں کی حکومت ہے اور ہم اس طرح کی باتیں ہرگز برداشت نہیں کریں گے‘‘۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ’’میں کراچی کا رہائشی ہوں اور متخب ہونے کے بعد سے اسی شہر میں موجود ہوں، انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’’ساری کابینہ کام کرتی ہوئی نظر آئے گیا اور کابینہ میں نئے پرانے چہرے دونوں نظر آئیں گے ساتھ ہی انہوں نے کابینہ مکمل ہونے کا بھی اعلان کیا‘‘۔

    پڑھیں :       سندھ کابینہ میں توسیع ، رحمان ملک کا بیٹا معاون خصوصی مقرر

    مراد علی شاہ نے انکشاف کیا کہ ’’مجھے دفتر وقت پر آنے کی عادت سنیئر وزیر نثار کھوڑو نے ڈلوائی جب کے میں نے سابق وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ کے تجربوں سے بہت سیکھا ہے ۔ سندھ دھرتی کی فلاح و بہبود کے لیے میں سیکھی ہوئی باتوں کو لاگوں کرنے کی کوشش کروں گا‘‘۔

    سینیٹر رحمن ملک کے بیٹے کی کابینہ میں موجودگی کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ ’’عمر رحمان بھی میری کابینہ میں معاون خصوصی ہیں، مراد علی شاہ نے کہا کہ ’’ہم خدا کے حضور دعا گوء ہیں کہ عوام کی امیدوں پر پورا اترسکیں‘‘۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ سمیت دیگر وزراؤں کی جانب سے قائد اعظم کی قبر پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

    وزیر اعلیٰ کی آمد سے قبل مزار قائد کی انتظامیہ متحرک نظر آئی اور مزار کے احاطے میں جمع بارش کا پانی صاف کردیا گیا جبکہ صفائی ستھرائی کے بھی بہترین انتظامات کیے گئے تھے۔