Tag: Murad Ali Shah

  • مراد علی شاہ کا اپنے ہم شکل کو فون، کراچی آمد کی دعوت

    مراد علی شاہ کا اپنے ہم شکل کو فون، کراچی آمد کی دعوت

    لاہور: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے ہم شکل عرفان حیدر شاہ کاظمی کو ٹیلی فون کرکے ان سے بات چیت کی اور انہیں کراچی آنے کی دعوت دی جس پر عرفان حیدر خوشی سے نہال ہوگئے۔

    وزیراعلیٰ کے ہم شکل عرفان حیدر اے آر وائی نیوز لاہور کے دفتر پہنچ گئے جہاں انہوں نے خود پروموٹ کرنے پر اے آر وائی نیوز کا شکریہ ادا کیا اور وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے دعوت دینے سے متعلق بتایا۔

    عرفان حیدر نے کہا کہ انہیں وزیراعلیٰ سندھ نے فون کیا تو میں نے کہا یار آپ مذاق کررہے ہیں تو انہوں نے کہا کہ آپ انتظار کریں میں آپ کو لینڈ لائن نمبر سے کال کرتا ہوں بعدازاں ایک سرکاری لینڈ لائن نمبر سے ان کے پرسنل سیکریٹری کی کال موصول ہوئی جس کے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے ان سے بات چیت کی اور انہیں کراچی آنے کی دعوت دی۔

    عرفان حیدر نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کا کہنا تھاکہ ہم ایک سے دو دن میں آپ کو کراچی آنے کی دعوت دیں گے اور آپ ایک دن کے لیے ہمارے مہمان ہوں گے، انہوں نے دعوت ملنے پر انتہائی خوشی کا اظہار کیا۔

  • وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی گورنر سندھ سے ملاقات، اہم امور پر گفتگو

    وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی گورنر سندھ سے ملاقات، اہم امور پر گفتگو

    کراچی : گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نےگورنر ہاؤس میں ملاقات کی ۔ جس میں اہم امورپر بات چیت کی گئی۔

    ملاقا ت میں صوبہ میں امن امان کے قیام اور ٹارگٹڈ آپریشن اس کے منطقی انجام تک جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ ملاقات میں کراچی میں جاری بارش اور اس کے حوالے سے پیدا ہونے مسائل پر بھی گفتگو کی۔

    اس موقع پر گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ عوام کے مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے صوبے میں بارش کے پانی کی نکاسی کو یقینی بنایا جائے تاکہ کوئی ناخوشگوار صورتحال پیش نہ آئے، انہوں نے کہا کہ صوبے میں ترقیاتی عمل کو مزید تیز کیا جائے اور عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ صوبے میں رین ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے ،بارش کے پانی کی فوری نکاسی کے لیے احکامات دے دئیے گئے ہیں۔

    گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ صوبہ میں امن و ا مان کے قیام میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں جس کے باعث ہی امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آرہی ہے ، امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے کے بعد غیر ملکی سرمایہ کار تیزی سے صوبہ میں سرمایہ کاری میں دلچسپی لے رہے ہیں ۔

    وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے گورنر سندھ کو بتایا کہ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل حکومت کی اولین ترجیح ہے، اس ضمن میں تمام وسائل کو بروئے کا ر لائے جائیں گے۔

     

  • دفتر پہنچ کر سیلفی بھیجیں، مراد علی شاہ کا وزرا اور افسران کو حکم

    دفتر پہنچ کر سیلفی بھیجیں، مراد علی شاہ کا وزرا اور افسران کو حکم

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تمام وزراء اور افسران کو بروقت دفتر پہنچ کر سیلفی بھیجنے کی ہدایت جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے وزراء اور افسران کو وقت کی پابندی کرتے ہوئے سیلفی بھیجنے کی ہدایت کی ہے تاکہ کارکردگی پر نظر رکھی جاسکے، وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایات کے بعد وزراء اور افسران کی جانب سے بنائے گئے گروپ پر سیلفی بھیجنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔

    سیلفی نہ بھیجنے والے وزراء اور افسران کی حاضری اور وقت کے حوالے سے فوری طور پر وزیراعلیٰ ہاؤس رابطہ کیا جاتا ہے اور وجہ معلوم کی جاتی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے حکومتی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ضلعی انتظامیہ کو ہفتے میں ایک بار کھلی کچھری منعقد کرنے کی ہدایت بھی دی۔

    واضح رہے وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے کابینہ کے لیے ایک واٹس ایپ گروپ تشکیل دیا گیا ہے جس میں وزراء سمیت مختلف محکموں کے افسران بھی شامل ہیں۔

    پڑھیں :   وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا واٹس ایپ پروزراء سے رابطہ

    وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے سندھ سیکریٹریٹ سمیت تمام دفاتر میں ملازمین کو حاضری یقینی بنانے اور وقت کی پابندی کرنے کے حوالے سے سخت ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

    مزید پڑھیں :   نو منتخب وزیر اعلیٰ وقت پر دفتر پہنچ گئے، دیر سے آنے والوں پر برہم

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے جدید ٹیکنالوجی کو مد نظر رکھتے ہوئے  وزراء، ڈویژنل کمشنر، ڈی آئی کمشنر اور ڈی آئی جیز  سے واٹس ایپ پر مسلسل رابطے میں ہیں اور انہیں اس کے صیح استعمال کی تنبیہ بھی کی ہے۔

  • غیر تصدیق شدہ ڈھائی لاکھ سے زائد اسلحہ لائسنس غیر قانونی قرار

    غیر تصدیق شدہ ڈھائی لاکھ سے زائد اسلحہ لائسنس غیر قانونی قرار

    کراچی: محکمہ داخلہ سندھ نے غیر تصدیق شدہ ڈھائی لاکھ سے زائد اسلحہ لائسنس غیر قانونی قرار دے دیے۔

    وزرات داخلہ نے سندھ میں ڈھائی لاکھ سے زائد اسلحہ لائسنس تصدیق نہ ہونے کی وجہ سے غیر قانونی قرار دے دیے ہیں، سیکریٹری داخلہ کا کہنا ہے دس لاکھ نناوے ہزاراسلحہ لائسنسوں کی تصدیق کے لیے احکامات دیے گئےتھے جن میں سے ڈھائی لاکھ اسلحہ لائسنسوں کی تصدیق نہیں کرائی گئی، تمام غیر تصدیق شدہ اسلحہ لائسنسوں کی قانونی حیثیت ختم ہوچکی ہے۔

    پڑھیں : ساڑھے 5 لاکھ اسلحہ لائسنس تاحال غیر تصدیق شدہ ہیں

    قائم مقام سیکریٹری داخلہ ریاض سومرو نے یہ اطمینان دلایا کہ وزیر اعلی سے اسلحہ لائسنس کی تصدیق کے لیے تین ماہ کی مزید مہلت کی سفارش کی گئی ہے۔

    سیکریٹری داخلہ کا کہنا ہے کہ سندھ کابینہ نے غیر تصدیق شدہ لائسنس کو منسوخ کرنے کی منظوری دی تھی،10 لاکھ 99 ہزار لائسنس کی تصدیق کے لیئےڈپٹی کمشنرز کو احکامات جاری کیے تھے ،ڈھائی لاکھ سے زائد لائسنس کی تصدیق نہیں کرائی گئی۔

    پڑھیں :   ڈاکو کو مارنے پر آئی جی سندھ کا شہری کو پچاس ہزار روپے انعام

    گزشتہ روز وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ سندھ حکومت کی جانب سے جاری کردہ اسلحہ لائسنس میں سے 5 لاکھ سے زائد لائسنس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔

    انہوں نے اسلحہ لائسنس حاصل کرنے والے افراد سے اپیل کی کہ وہ اپنے اسلحہ لائسنس کی تصدیق کروالیں بصورت دیگر منسوخ کردیا جائے گا، وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ داخلہ کو ویب سائٹ فعال کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں۔

  • سندھ کابینہ کو کل سے یوم آزادی کی بھرپور تیاری کا حکم

    سندھ کابینہ کو کل سے یوم آزادی کی بھرپور تیاری کا حکم

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اعلان کیا ہے کہ یوم آزادی کے تاریخی دن کو بھرپور طریقے سے منانے کے لیے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں کل سے تقریبات کا آغاز کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ ثقافت کو ہدایت کی کہ ’’وہ 14آگست کو ساحل سمندر پر عوام کےلیے ملی نغموں پر مبنی میوزیکل شو کا اہتمام کریں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ میں’’14اگست کی صبح سندھ کابینہ کے اراکین مزار قائد پر حاضری دینگے اور بابائے قوم کو خراج عقیدت پیش کرینگے، بعد ازاں اراکین اپنے متعلقہ ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں قومی پرچم لہرائیں گے‘‘۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ’’وہ ذاتی طور پر اسپتالوں، یتیم خانوں اور اولڈ ایج ھاوٴسز کا دورہ کریں گے اور انہیں یوم آزادی کی مبارکباد اور تحائف دیں گے۔ انہوں نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ ’’وہ بیورو کریسی، ڈویژنل،ضلعی اور تعلقہ انتظامیہ کو ہدایت کریں کہ وہ اپنے دفاتر اور سرکاری گھروں پر قومی پرچم لہرانے کا آغاز کردیں‘‘۔

    پڑھیں :   “شکریہ پاکستان” مہم میں اے آروائی کے ساتھ ہیں، ڈی جی رینجرز

    مراد علی شاہ نے ہدایت کی کہ ’’کابینہ کے تمام اراکین اپنی گاڑیوں پر بھی قومی پرچم لہرائیں اور اس کے ساتھ ساتھ اسپتالوں،اسکولوں اور دیگر دفاتر کے دورے فوری طور پر شروع کرتے ہوئے جشن آزادی کی تقریبات کے حوالے سے کیے گئے انتظامات کا جائزہ لیں‘‘۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی اور سیکریٹری ثقافت پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جو یوم آزادی کے حوالے سے کراچی کے مختلف علاقوں کی ٹیموں کے درمیان فٹبال کے میچز کا اہتمام کریگی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے اعلان کیا کہ فٹبال ٹورنامنٹ کے موقع پر ’’میں اپنی کابینہ کے ہمراہ فٹبال میچ کھیلوں گا جس میں چیف سیکریٹری سندھ اور آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ بھی ہمارا ساتھ دیں گے‘‘۔

     

  • ساڑھے 5 لاکھ اسلحہ لائسنس تاحال غیر تصدیق شدہ ہیں، مراد علی شاہ

    ساڑھے 5 لاکھ اسلحہ لائسنس تاحال غیر تصدیق شدہ ہیں، مراد علی شاہ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے جاری کردہ اسلحہ لائسنس میں سے 5 لاکھ سے زائد لائسنس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔

    تفصیلات کےمطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ داخلہ سے اسلحہ لائسنس کے حوالے سے رپورٹ طلب کی اور غیر تصدیق شدہ  اسلحہ لائسنس سے متعلق سمری طلب کی، اس موقع پر سیکریٹری داخلہ نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو آگاہ کیا کہ ’’سندھ حکومت کی جانب سے 10 لاکھ 7 ہزار اسلحہ لائسنس جاری کیے گیے ہیں جن میں سے 4 لاکھ 8 ہزار کی تصدیق ہوچکی ہے‘‘۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے ہوم سیکریٹری سندھ کو ہدایت جاری کیں کہ ’’غیر تصدیق شدہ ساڑھے 5 لاکھ لائسنس  منسوخ کردیے جائیں اور تصدیق ہونے والے والے لائسنس کی تفصیلات ویب سائٹ پر ڈالی جائیں‘‘۔

    انہوں نے اسلحہ لائسنس حاصل کرنے والے افراد سے اپیل کی کہ وہ اپنے اسلحہ لائسنس کی تصدیق کروالیں بصورت دیگر منسوخ کردیا جائے گا، وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ داخلہ کو ویب سائٹ فعال کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں۔

    پڑھیں :   ڈاکو کو مارنے پر آئی جی سندھ کا شہری کو پچاس ہزار روپے انعام

    دوسری جانب آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے گزشتہ روز ڈاکوؤں کو ہلاک کرنے والے شخص سے ملاقات کرتے ہوئے 50 ہزار روپے بطور انعام دیے اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’لائسنس رکھنے والے افراد اسلحہ سجا کر نہ رکھیں بلکہ اسے اپنے ساتھ لے کر چلیں اور جہاں دہشت گردوں کو دیکھیں انہیں زخمی کردیں اسی طرح اسٹریٹ کرائم پر قابو پایا جاسکتا ہے‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’صدر پارکنگ پلازہ کے قریب جب ملٹری کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تو عوام وہاں سے بھاگنے لگے اگر کسی شخص کے پاس لائسنس یافتہ اسلحہ موجود ہوتا تو ممکن ہے کہ دہشت گردوں کو نشانہ بناکر گرفتار یا ہلاک کیا جاسکتا تھا‘‘۔

  • نئے وزیراعلیٰ سندھ کا نیا دور صرف تین دن میں ہی پرانا، وزراء غائب

    نئے وزیراعلیٰ سندھ کا نیا دور صرف تین دن میں ہی پرانا، وزراء غائب

    کراچی : سندھ سیکریٹریٹ میں بیورو کریسی نے نئے وزیراعلیٰ کو الو بنا دیا، سندھ کے نئے سائیں کی نئی ٹیم تین دن میں پرانے طور طریقے اپنا بیٹھی۔ وزراء اور مشیروں کی سترہ رکنی ٹیم کی اکثریت سندھ سیکریٹریٹ میں اپنے ناموں کی تختیاں لگواکر غائب ہوگئی۔ عمارت کا ایک حصہ کباڑیئے کی دکان بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ  صرف ایک دن کیلئے کیا گئے سندھ سیکریٹریٹ کانقشہ ہی بدل گیا، نئے سائیں کانیا دور محض تین دن میں ہی پرانا ہوگیا۔ نئی کابینہ کے نئے ارکان کا جوش و ولولہ وقت سے پہلے ہی ٹھنڈا ہوگیا۔

    عوامی سیکریٹریٹ عوامی نمائندوں سے تیسرے ہی روز خالی ہوگیا، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی سترہ رکنی ٹیم میں سے چودہ وزراء و مشیر غائب ہیں، صرف تین نےحاضری لگائی، جام مہتاب ڈہر، شمیم ممتاز اور سعیدغنی اپنے دفاتر میں موجود رہے۔ باقی کا کسی کو کچھ نہیں پتہ کہ وہ کہاں ہیں۔

    نئی ٹیم کو واٹس ایپ کا خوف نہ نئے سائیں کی جانب سے دی جانے والی وارننگ کا ڈر ہے۔ سترہ رکنی نئی ٹیم نے پرانے وزراء مشیروں کی نام کی تختیاں اکھاڑ پھینکیں۔ بلڈنگ کا ایک حصہ کباڑیئے کی دکان کا منظر پیش کرنے لگا اس کے علاوہ چھتوں کا پلستر بھی جگہ جگہ سے اکھڑ گیا ہے،۔

    سندھ سیکریٹریٹ میں گندگی کے ڈھیر لگ گئے فائلیں گلیوں میں رلنے لگیں سابق وزراء اورمشیران کی تختیاں کچرے کےڈھیر میں پھینک دی گئیں، صرف تین دن میں سندھ سیکریٹریٹ کی عمارت کا نقشہ ہی بدل گیا۔ کباڑسے بھری ٹوٹ پھوٹ کی شکار عمارت نئی سرکار کی توجہ کی منتظر ہے۔

     

  • نو منتخب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ دبئی روانہ

    نو منتخب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ دبئی روانہ

    کراچی : نو منتخب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سابق صدر آصف علی زرداری سے دبئی ملاقات کے لیے ائیرپورٹ پہنچ گیے۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے بعد سیہون کے مختصر دورے کے بعد دبئی رونہ ہوگئے، ذرائع کے مطابق نو منتخب وزیر اعلیٰ کو شریک چیئرمین آصف علی زردای نے اہم معاملات کے لیے دبئی طلب کیا ہے۔

    مراد علی شاہ دبئی میں شریک چیئرمین آصف علی زرداری سمیت دبئی میں موجود پیپلزپارٹی کی قیادت سےاہم ملاقات کرکے پیر کے روز کراچی واپس پہنچ کر اپنے فرائض سرانجام دیں گے۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی بینظیر بھٹوکی مزار پر فاتحہ خوانی

    قبل ازیں وزیر اعلیٰ سندھ نے گڑھی خدا بخش میں پیپلزپارٹی کے بانی ذاولفقار علی بھٹو ، بے نظیر بھٹو اور سمیت دیگر افراد کی قبروں پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی، اس موقع پر انہوں نے وہاں موجود کارکنان اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں پارٹی لیڈرشپ اور سندھ کی عوام کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھے اس منصب کے قابل سمجھا‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں : پارٹی قیادت جو ہدایت کرے گی اُس پر عمل کریں گے، مراد علی شاہ

    مراد علی شاہ نے گزشتہ روز لاڑکانہ بم دھماکے میں زخمی ہونے والے رینجرز اہلکاروں کی عیادت کی اور اُن کی جلد صحتیابی کے لیے دعا بھی کی۔

  • وزیر اعلیٰ نے ٹیم چن لی، 8 مرد ایک خاتون وزیر اور چار مشیران کا تقرر

    وزیر اعلیٰ نے ٹیم چن لی، 8 مرد ایک خاتون وزیر اور چار مشیران کا تقرر

    کراچی : وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی کابینہ نے حلف اٹھا لیا،صوبائی کابینہ میں 9 وزیر،4مشیر اور 4 خصوصی معاونین شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان نے گورنرہاؤس میں  نئی صوبائی کابینہ کے نو وزراء سے حلف لیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ تقریب کی نظامت چیف سکریٹری محمد صدیق میمن نے ادا کئے۔

    post-1

    نئی صوبائی کابینہ میں 9 وزیر،4مشیر اور 4 خصوصی معاونین شامل ہیں۔ حلف اٹھانے والے وزراء میں مخدوم جمیل الزماں (روینیو) ،نثار احمد کھوڑو ( خوراک اور پارلیامانی معاملات )،سہیل انور سیال ( زراعت ) ،جام خان شورو ( بلدیات )مکیش چاولہ ( ایکسائیز )شمیم ممتاز ( سوشل ویلفیئر ) جام مہتاب ڈھر ( تعلیم ) سکندر میندھرو ( صحت) اور سردار علی شاہ ( ثقافت ) شامل ہیں جبکہ مشیروں میں سعید غنی ،،مرتضیٰ وہاب ،مولا بخش چانڈیو ، اصغیر جونیجو شامل ہیں۔

    post-2

    اسی طرح چار معاونین خصوصی مقرر کیے گئے ہیں جن میں کھٹو مل جیون، ارم خالد، سید غلام شاہ،اور ڈاکٹر سکندر شورو شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق مخدوم جمیل الزمان کو سینئر وزیر بنائے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ابھی کابینہ میں توسیع بھی کی جائے گی کیونکہ قانونی طور پر اٹھارہ وزراء کی اجازت ہے، مشیروں کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔

     

  • نامز میئر کراچی کی گرفتاری سمجھ سے بالاتر ہے، ڈاکٹر عاصم

    نامز میئر کراچی کی گرفتاری سمجھ سے بالاتر ہے، ڈاکٹر عاصم

    کراچی : نیب عدالت میں ڈاکٹر عاصم کرپشن کیس کی سماعت سے قبل ڈاکٹر عاصم کی میڈیا سے غیر رسمی گفتگو، وزیر اعلیٰ سندھ کی تبدیلی کو خوش آئند اور نامز میئر کراچی کی گرفتاری کو حیران کُن قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عاصم کے خلاف نیب کی عدالت میں کرپشن کیس کی سماعت ہوئی، دورانِ سماعت ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے فرد جرم عائد کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس کیس سے متعلق دستاویزات اب تک مکمل نہیں لہذا قانون کے مطابق فرد جرم عائد نہیں کی جاسکتی‘‘۔

     اس موقع پر ڈاکٹر عاصم نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے نامزد میئر کراچی وسیم اختر کی گرفتار ی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’نامزد میئر کراچی وسیم اختر کی گرفتاری سمجھ سے بالاتر ہے، اگر میرے مقدمے میں وسیم اختر کو گرفتار کرنا ہی تھا تو پہلے کرلیتے‘‘۔

    مزید پڑھیں : نامزد میئر وسیم اختر جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ

    وزیر اعلیٰ سندھ کی تبدیلی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ’’وزیر اعلیٰ کے منصب پر مراد علی شاہ کی تقرری خوش آئند ہے، اس تبدیلی کے بعد صوبے میں خوشگوار تبدیلی متوقع ہے‘‘۔

      پڑھیں : وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے عہدے کا حلف اُٹھا لیا

     واضح رہے چھ مئی کو احتساب عدالت میں پراسیکیوٹر کی جانب سے ڈاکٹر عاصم حسین پر دورِ وازارت میں اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے گیس اور پیٹرولیم کے ٹھیکے جاری کرنے کے حوالے چونسٹھ ارب روپے کی کرپشن کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں : ڈاکٹرعاصم حسین پر462 ارب کی کرپشن کے الزام میں فردِ جرم عائد

    فردِجرم میں مزید کہاگیا تھا کہ ڈاکٹرعاصم نے اپنے دورِ وزارت میں مصنوعی گیس کی قلت پیدا کی جس کے باعث کھاد دوسرے ملک سے درآمد کر کے مہنگے داموں فروخت کی گئی، جس سے ملکی خزانے کو چار سو باسٹھ ارب روپے کا خسارہ ہوا۔