Tag: Murad Ali Shah

  • پی ایس ایل اور انٹرنیشنل میچز کی میزبانی کے لیے تیار ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ

    پی ایس ایل اور انٹرنیشنل میچز کی میزبانی کے لیے تیار ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل اور انٹرنیشنل میچز کی میزبانی کے لیے تیار ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کی پی ایس ایل فائیو کے بقیہ 4 میچز کراچی میں کروانے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ کراچی پھر پی ایس مقابلوں کی میزبانی کے لیے تیار ہے، پہلے بھی شہر قائد میں کرکٹ مقابلوں کے انعقاد میں کردار ادا کیا۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے بھرپور تعاون کیا جائے گا، امید ہے میچز کے دوران کورونا ایس او پیز پر عمل کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم انٹرنیشنل مقابلوں کی میزبانی کے لیے بھی تیار ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پی سی بی نے لاہور میں اسموگ کی ممکنہ شدت کے باعث پاکستان سپر لیگ سیزن فائیو ناک آوٹ مرحلہ لاہور سےکراچی منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کے ناک آوٹ مقابلے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں بالتر تیب 15،14 اور17 نومبر کو کھیلے جائیں گے۔

    یاد رہے کہ پی سی بی نے پاکستان زمبابوے ٹی20 سیریز کو بھی ممکنہ اسموگ کے باعث لاہور سے راولپنڈی منتقل کردیا ہے۔

  • کراچی میں سندھ کی سالمیت پر حملہ کیا گیا، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی میں سندھ کی سالمیت پر حملہ کیا گیا، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی میں سندھ کی سالمیت پر حملہ کیا گیا، حملے کے خلاف قرارداد پاس کریں گے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں سندھ کی سالمیت پر حملہ کیا گیا، حملے کے خلاف قرارداد لائیں گے، افسوس ہے اہم قراردادوں پر ہمارا ساتھ نہیں دیا جارہا ساتھ نہ دینے والوں کو غدار نہیں کہوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ جزائر پر آرڈیننس کے خلاف پورا سندھ کھڑا ہے، ہم اور زیادہ طاقت سے لڑیں گے اور آرڈیننس واپس دلوائیں گے، پوری طاقت سے جزائر آرڈیننس منسوخ کرائیں گے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ چاہتے ہیں وفاق آئی لینڈ سے متعلق آرڈیننس واپس لے، وفاق کا جزائرسےمتعلق آرڈیننس غیرقانونی ہے ، 29 ا گست کو صدر نے آرڈیننس کی منظوری دی تھی، ان کو جزائر کے نام تک نہیں پتا اور آرڈیننس لے ائے، سندھ کے جزائر سے متعلق آرڈیننس غیرآئینی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ آئین کے مطابق جزیرے صوبے کی ملکیت ہیں، وفاق کو ان جزائر کے نام بھی معلوم نہیں، یہ جزائر سندھ کی ملکیت ہے سندھ کے لوگوں کی ملکیت ہیں، وفاقی حکومت کو لکھ دیا ہے کہ یہ جزائر آپ کی ملکیت نہیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ یہ جزائر ہم اسلام آباد تونہیں لے جائیں گے، میں کہتا ہوں ہمت ہے تو لے جاؤ، وفاق نے سندھ کیساتھ زیادتی کا کوئی موقع نہیں چھوڑا، وفاقی حکومت اپنا آرڈیننس فوری واپس لے۔

  • کراچی کے ایڈمنسٹریٹر کا فیصلہ آج سندھ کابینہ کرے گی، مراد علی شاہ

    کراچی کے ایڈمنسٹریٹر کا فیصلہ آج سندھ کابینہ کرے گی، مراد علی شاہ

    خیر پور : وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر کا فیصلہ سندھ کابینہ کرے گی، اس کیلئے کسی سے کوئی مشورہ لینے کی ضرورت نہیں ہے۔

    یہ بات انہوں نے خیر پور میں سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے ان کے صاحبزادے کی وفات پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر کا فیصلہ صوبائی کابینہ کرے گی اس ضمن میں پیپلز پارٹی یا کابینہ کو کسی سے کوئی مشورہ لینے کی ضرورت نہیں ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ جلد کراچی کے لوگوں کو خوشخبری ملے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی کو وہ ایڈ منسٹریٹر دیا جائے گا جو عوام کی خدمت کرے گا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے یہ بات ایک ایسے وقت میں کہی ہے کہ جب کراچی کے ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی میں محض چند گھنٹے ہی رہ گئے ہیں۔

    دلچسپ امر ہے کہ تین دن قبل صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے کہا تھا کہ کراچی کا ایڈمنسٹریٹر اچھی شہرت کا حامل ہو گا۔ انہوں ںے دعویٰ کیا تھا کہ ایڈ منسٹریٹر کی تعیناتی پر تمام اسٹیک ہولڈر کا اتفاق ہو گا۔

    سندھ کابینہ نے چند روز قبل اپنے ایک اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کو ایڈ منسٹریٹرز کی تعیناتی کا اختیار دیا تھا۔

  • سندھ حکومت اور اسمبلی کی ایگزیکٹو پاور کسی کے ساتھ شیئر نہیں کریں گے: مراد علی شاہ

    سندھ حکومت اور اسمبلی کی ایگزیکٹو پاور کسی کے ساتھ شیئر نہیں کریں گے: مراد علی شاہ

    اسلام آباد: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ اسمبلی میں کہا تھا سندھ ہماری ماں ہے، ماں کے ٹکڑے کرنے کی کوئی بات کرے گا تو سامنے کھڑے ہوں گے۔ سندھ حکومت اور اسمبلی کی ایگزیکٹو پاور کسی کے ساتھ شیئر نہیں کریں گے جس کے دماغ میں یہ فتور ہے وہ نکال دے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کے کیسز کم ہوئے ہیں مگر ختم نہیں ہوئے، پاکستان ان ممالک میں ہے جہاں کرونا وائرس کے کیسز کم ہوئے۔ جو کامیابی کرونا وائرس سے نجات حاصل کرنے میں ہوئی اللہ کی مہربانی ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ آئین میں چاروں صوبوں کے اختیارات واضح ہیں، کچھ دوستوں نے آئین کو پامال کرنے کی باتیں کیں۔ ایک سال پہلے اسمبلی میں بھی کہا تھا سندھ ہماری ماں ہے، ماں کے ٹکڑے کرنے کی کوئی بات کرے گا تو سامنے کھڑے ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور اسمبلی کی ایگزیکٹو پاور کسی کے ساتھ شیئر نہیں کریں گے، جس کے دماغ میں فتور یا بھوسہ ہے وہ نکال دے۔ کراچی پورے ملک کو چلاتا ہے یہ ہم سب کو پتہ ہے۔ پیپلز پارٹی نے گزشتہ 10 سال میں کراچی میں کام کیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ نالوں کی صفائی کے لیے ہم نے ایک سسٹم بنایا، سندھ حکومت نے 38 نالے اپنے حصے لیے اور کام شروع کردیا، مدد لینے سے کبھی منع نہیں کیا ہم چاہتے ہیں وفاق سندھ پر توجہ دے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کا مؤقف ایک ہے، آئین کے تحت کام کریں گے، ایگزیکٹو کاموں میں سیاسی جماعتوں کی کمیٹیاں نہیں بنتیں۔ کہتے ہیں کہ سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی نے 12 سالوں میں کچھ نہیں کیا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 12 سال میں جو کام کیا اس سے کافی فرق پڑا ہے، کراچی میں بارش کے مسائل پر 2010 میں ریسرچ رپورٹ بھی بنی تھی، رپورٹ میں کچھ چیزوں کی نشاندہی کی تھی۔ سنہ 2009 میں 24 گھنٹے کی 125 ملی میٹر بارش میں شارع فیصل 4 دن بند تھا، اس بار میں یقین سے کہہ سکتا ہوں شارع فیصل 4 گھنٹے بھی بند نہیں رہا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے 38 منصوبے مکمل کیے، 27 ارب سے زائد کی انویسٹمنٹ کی ہے، کراچی کے یہ 38 منصوبے میگا پروجیکٹ کے تحت کیے گئے ہیں، ہماری اس شہر اور صوبے پر پوری نظر ہے۔ بارشوں کے دوران پوری کابینہ سندھ میں سڑکوں پر لوگوں کے ساتھ موجود تھی۔

  • صوبے میں‌ کرونا کی صورتحال خطرناک شکل اختیار کرتی جارہی ہے، مراد علی شاہ

    صوبے میں‌ کرونا کی صورتحال خطرناک شکل اختیار کرتی جارہی ہے، مراد علی شاہ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں حالات خطرناک شکل اختیار کرتے جارہے ہیں، اب تک سندھ میں 65 ہزار 163 کرونا کیسز ہوچکے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کرونا وائرس کی موجودہ صورتحال سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج مزید 49 کرونا مریض زندگی کی بازی ہار گئے جس کے بعد سندھ بھر میں کرونا سے انتقال کرنے والوں کی تعداد 1013 ہوگئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ 24 گھنٹے میں کرونا کے 13ہزار 662 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک 3 لاکھ 54 ہزار 129 ٹیسٹ ہوچکے ہیں، آج کرونا کے 2894 نئے کیسز سامنے آئے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اب تک سندھ میں 65 ہزار 163 کرونا کیسز ہوچکے ہیں، سندھ میں اس وقت 31 ہزار 425 مریض زیر علاج ہیں، زیر علاج مریضوں میں 29 ہزار 818 گھر، 64 آئسولیشن مراکز میں ہیں، 1543 مریض مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ 673 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جس میں سے 113 لوگ وینٹی لیٹر پر موجود ہیں جبکہ آج 1691 مریض صحتیاب ہوکر گھروں کو روانہ ہوچکے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ آج شہر قائد میں 1 ہزار 626 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، ضلع شرقی میں 471، ضلع ساوتھ میں 413، سینٹرل میں 255 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ ملیر میں 213، کورنگی 150 اور ویسٹ میں 124کیسز سامنے آئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عوام کی حفاظت کی خاطر مختلف علاقوں میں منتخب لاک ڈاون کیا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے عوام کو انتظامیہ سے تعاون کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے تعاون سے ہم عوام کو اس وبائی صورتحال سے نکال لیں گے۔

  • بجٹ میں 15 ارب روپے نئی اسکیموں کے لیے رکھے ہیں: وزیر اعلیٰ سندھ

    بجٹ میں 15 ارب روپے نئی اسکیموں کے لیے رکھے ہیں: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ بجٹ میں گزشتہ سال ساڑھے 6 سو کے قریب نئی اسکیموں سے کوئی بھی اسکیم نہیں نکالی گئی، 15 ارب روپے نئی اسکیموں کے لیے رکھے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال ہم نے ایک بیلنس بجٹ دیا تھا، کرونا وائرس کی وجہ سے اگر نقصان ہوا ہے تو 4 یا 5 ارب کا ہوگا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ کہا گیا کہ وفاق کی جانب سے 6 سو ارب سے زائد ملیں گے، ایف بی آر سے 761 ارب ملنے تھے اس کی جگہ کہا گیا 535 ارب ملیں گے۔ ایف بی آر کی جانب سے ہر چیز کرونا وائرس پر ڈالنا ٹھیک نہیں۔ اگر 606 کا ٹارگٹ پورا کرنا ہے تو 53 ارب انہوں نے مزید دینے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جب تحریک انصاف کی حکومت آئی تو گروتھ 6.2 پر تھی، اب حکومت منفی 4 فیصد گروتھ پر چلی گئی۔ ورلڈ بینک نے کہا کہ اس سال گروتھ منفی 2.6 فیصد ہوگی، اگلے سال کے لیے حکومت نے 2.1 فیصد گروتھ رکھی ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ تاریخ میں پہلی بار ایف بی آر نے گزشتہ سال سے کم کمایا، 232.9 ارب کا اگلے سال کے لیے ڈویلپمنٹ بجٹ رکھا گیا ہے، اگلے سال کے لیے 8.3 ارب کی فیڈرل گرانٹ ہے۔ اس سال 284 ارب کا ڈویلپمنٹ بجٹ تھا اگلے سال کے لیے کم کرنا پڑا۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ساڑھے 6 سو کے قریب نئی اسکیمیں تھیں، ان میں سے کوئی بھی اسکیم نہیں نکالی گئی، ہماری بجٹ سے زیادہ کورونا آزمائش پر توجہ ہے۔ ہم نے 15 ارب روپے نئی اسکیموں کے لیے رکھے ہیں، 3 ماہ بعد ریویو کر کے کیبنٹ سے منظور کروا کر پھر شروع کریں گے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ 1 سے لے کر 16 گریڈ ملازمین کی تنخواہ میں 10 فیصد اضافہ کیا ہے، 17 سے لے کر 22 گریڈ تک کے ملازمین کی تنخواہ میں 5 فیصد اضافہ کیا۔

  • سندھ میں کرونا کے مزید 2262 کیسز رپورٹ ہوگئے، مراد علی شاہ

    سندھ میں کرونا کے مزید 2262 کیسز رپورٹ ہوگئے، مراد علی شاہ

    کراچی : وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سندھ میں کرونا سے متاثرہ مزید 23 مریض انتقال کرگئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کرونا وائرس سے متعلق اپنے پیغام میں بتایا ہے کہ سندھ بھر میں کرونا کے مزید 2262 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ اب تک کرونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کی تعداد 816 ہوچکی ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں 10081 ٹیسٹ کئے گئے ہیں جبکہ اب تک 287135 ٹیسٹ کئے جاچکے ہیں جس میں سے 51518 پازیٹو آئے۔

    انہوں نے بتایا کہ اس وقت 26315 مریض زیر علاج ہیں جبکہ ان میں سے کرونا کے 539 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے، جن میں سے 69 مریضوں کو وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ آج 1274 مریض صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ کرونا سے صحتیاب مریضوں کی تعداد 24387 ہوگئی۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1 لاکھ 35 ہزار 405 ہوگئی ہے جس میں سے دو ہزار 551 افراد دم توڑ چکے ہیں جبکہ پچاس ہزار سے زائد کرونا مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔

  • حلیم عادل شیخ نے وزیر اعلی سندھ پر بڑا الزام عائد کردیا

    حلیم عادل شیخ نے وزیر اعلی سندھ پر بڑا الزام عائد کردیا

    کراچی : رکن سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ ڈھائی سال سے مراد علی شاہ ہمارے پیچھے لگے ہوئے ہیں، ایک انچ سرکاری زمین میں بھی میرا نام نہیں۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، ، حلیم عادل شیخ نے کہا کہ اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ کا کنٹرول بھی وزیراعلیٰ سندھ کے پاس ہوتا ہے، مراد علی شاہ میرے حوالے سے ایک انچ بھی سرکاری زمین میں کرپشن نکال کر دکھادیں۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت میری آواز کو بند کرنا چاہتی ہے، جامشورو میں ریونیو اسٹاف مراد علی شاہ کاہے، طارق قریشی ایک بزنس مین ہیں، پیپلزپارٹی12سال سےحکومت میں ہے اورہم اپوزیشن میں ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ معاملے کو سیاسی بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، یہ گھٹیاسوچ ہے کہ رشتہ داروں کو بھی بھیچ میں گھسیٹا جائے، مراد علی شاہ کو شرم آنی چاہیے جو رشتہ داروں کو تنگ کررہے ہیں،

    رکن صوبائی اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ ڈھائی سال سے مراد علی شاہ ہمارے پیچھے لگے ہوئے ہیں، چینی کمیشن نے طلب کیا تو مراد علی شاہ کیوں نہیں پیش ہوئے، میں کہیں نہیں جارہا جس نے پکڑنا ہے پکڑلے۔

    واضح رہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن نے پی ٹی آئی رہنما کے خلاف حتمی رپورٹ تیار کرکے متعلقہ حکام کو ارسال کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں سیکڑوں ایکڑ زمین پر قبضہ کرکے ہاوٴسنگ اسکیمیں بنائی گئیں۔

  • سندھ میں کورونا کیسز کی تعداد 12 ہزار سے تجاوز ، اموات 200 تک جا پہنچی

    سندھ میں کورونا کیسز کی تعداد 12 ہزار سے تجاوز ، اموات 200 تک جا پہنچی

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں 24گھنٹے کے دوران کورونا کے مزید537 کیسز رپورٹ ہوئے اور 11 مریض انتقال کر گئے ، جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 12017 اور اموات کی تعداد 200 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کورونا کی صورتحال پر اپنے پیغام میں کہا کہ سندھ میں 24گھنٹے کے دوران کورونا کے مزید537 کیسز رپورٹ ہوئے اور کورونا سےمتاثرہ مریضوں کی تعداد12017ہوگئی۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں 24 گھنٹےمیں 11 مریض انتقال کرگئے، جس کے بعد سندھ میں اسوقت تک 200 مریض کورونا سے انتقال کر چکے ہیں  جبکہ آج 68 مریض صحت یاب ہوکر گھروں کو لوٹ گئے اور صحتیاب ہونے والوں کی مجموعی تعداد 2149 ہوگئی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ  گزشتہ 24 گھنٹےمیں کورونا کے 3730 ٹیسٹ کئے گئے، کورونا کے ابتک95053 ٹیسٹ کئے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ  نئے کیسز میں سے 432 کا تعلق کراچی سے ہے، ملیر میں 142، وسطی میں 62 ،شرقی میں 61 ، جنوبی، کورنگی میں 58،58 اور غربی میں 51 مزید کیسز رپورٹ ہوئے۔

    اندرون سندھ کے حوالے سے مراد علی شاہ نے کہا کہ سکھر میں 22، شکارپور 19، قمبر شہداد کوٹ میں 11، ٹنڈوالہیار میں 8 ، لاڑکانہ میں 7 ، حیدرآباد، سانگھڑ، مٹیاری میں 4،4 ، جیکب آباد میں 3، سجاول میں 2 ، میرپور خاص، جامشورو اور بدین میں 1،1نیا کیس سامنے آیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ آج سے کاروبا ر ایس او پی کے تحت دیئےگئےوقت کےمطابق شروع ہوا، تمام کاروباری دوستوں کو بتائی گئی ایس او پی تحت کام کرنا ہے،میں خود بھی شہر کا دورہ کر کے جائزہ لوں گا، انتظامیہ کسی کو ہراساں نہیں کرے مگر ایس او پی پر عمل کویقینی بنائیں۔

  • سندھ حکومت کی مالی صورتحال انتہائی سنگین ہوگئی

    سندھ حکومت کی مالی صورتحال انتہائی سنگین ہوگئی

    کراچی : سندھ حکومت کی مالی صورتحال انتہائی سنگین ہوگئی، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاق کی جانب سے سندھ کو235ارب روپے کب ملیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کو اس وقت شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے، صوبے میں مالی صورتحال انتہائی سنگین ہوگئی ہے، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مالی خسارے کے بارے میں سندھ کابینہ کو اعتماد میں لے لیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ وفاق سے سندھ کو235ارب روپے کب ملیں گے، سندھ کو235ارب روپے کے بجائے602ارب روپے ملیں گے، سندھ حکومت کا شارٹ فال 233ارب روپے کا ہوگا.

    انہوں نے کہا کہ وفاق نے صوبے کو233ارب روپے کم دینے کےبارے میں آگاہ کردیا، سندھ حکومت نے غیرترقیاتی اخراجات میں 170ارب روپے کی کٹوتی کی، ترقیاتی اخراجات میں228ارب روپے کی کٹوتی کردی، رواں سال ترقیاتی اخراجات پرصرف 93ارب روپےخرچ ہوں گے۔