Tag: murder convict

  • اگر کیس میں وجہ عناد ثابت نہ ہو تو سزائے موت نہیں ہو سکتی، چیف جسٹس

    اگر کیس میں وجہ عناد ثابت نہ ہو تو سزائے موت نہیں ہو سکتی، چیف جسٹس

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے قتل کے ملزم محمد سلیم کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا ، چیف جسٹس نے کہاکہ اگر کیس وجہ عناد ثابت نہ ہو تو سزائے موت نہیں ہو سکتی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں لاہور رجسٹری سے ویڈیو لنک کے ذریعے کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

    دوران سماعت وکیل مقتول نے کہا کہ 2006 میں فیصل آباد میں قتل کا واقعہ پیش آیا، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا اس کیس میں وجہ عناد معلوم نہیں ہے،اگر وجہ عناد ثابت نہ ہو تو سزائے موت نہیں ہو سکتی۔

    وکیل مقتول نے کہا کچھ دن پہلے رقم پر ملزم اور مقتول کا جھگڑا ہوا تھا، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کیاجھگڑے کے کوئی گواہ پیش کیے گئے،اس کیس میں ریکوری بھی گرفتاری کے بعد کی گئی۔

    دلائل سننے کے بعد عدالت نے قتل کے ملزم محمد سلیم کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا۔

    خیال رہے ٹرائل کورٹ نے ملزم محمد سلیم کو سزائے موت سنائی تھی،لاہورہائی کورٹ نے ملزم کی سزائے موت کو برقرار رکھا تھا۔

  • کراچی سینٹرل جیل میں دوہرے قتل کے مجرم کو پھانسی دیدی گئی

    کراچی سینٹرل جیل میں دوہرے قتل کے مجرم کو پھانسی دیدی گئی

    کراچی : سینٹرل جیل میں قید دوہرے قتل کے مجرم مختیار علی راجپوت کو پھانسی دے دی گئی ہے۔

    آئی جی جیل خانہ جات سندھ نصرت منگن کے مطابق سزائے موت پانے والے قیدی مختارعلی راجپوت کو آج صبح ساڑھے پانچ بجے پھانسی دے دی گئی ہے۔ مختارعلی راجپوت کو قتل کا جرم ثابت ہونے کے بعد پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔

    مختارعلی کا تعلق پنجاب کے ضلع وہاڑی کی تحصیل میلی سے ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملزم مختیار علی راجپوت نے 2014 میں دو افراد کا قتل کیا تھا، ملزم کوسٹ گارڈ میں ملازم تھا اور اپنے ہی ڈپارٹمنٹ کے دو افراد کو قتل کیا تھا جس جرم میں ملزم کو پھانسی دی گئی ہے۔

    آئی جی جیل خانہ جات کا کہنا تھا کہ ملزم کی لاش ضروری کارروائی پوری کرکے اس کے بھائی افتخار علی راجپوت کے حوالے کر دی گئی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔