Tag: murdered

  • اترپردیش بار کونسل کی خاتون صدر کو ساتھی وکیل نے قتل کردیا

    اترپردیش بار کونسل کی خاتون صدر کو ساتھی وکیل نے قتل کردیا

    نئی دہلی : درویش یادیو کو ساتھی وکیل منیش شرما نے قتل کرنے کے بعد خود کو بھی گولی مارلی، مقتولہ خاتون وکیل اور قاتل منیش شرما نے ایک ہی دفتر سے وکالت کا آغاز کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی ریاست اتر پردیش کے شہر آگرہ کی عدالت میں بار کونسل کی خاتون صدر درویش یادیو کون کے ساتھی وکیل نے گولیاں مار کر قتل کر کے خود کو بھی گولی مارلی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بھارتی ریاست اترپردیش کے بار کونسل کی پہلی خاتون صدر 38 سالہ درویش یادیو کو ان کے ساتھی وکیل منیش شرما نے گولی مار کر قتل کردیا، منیش شرما نے خود کو بھی گولی مار لی جس کے باعث وہ شدید زخمی ہوگئے۔

    خاتون وکیل درویش یادیو دو روز قبل ہی بار کونسل کی چیئرپرسن منتخب ہوئی تھیں اور اپنے پہلے دورے پرعلی گڑھ عدالت پہنچی تھیں جہاں اپنے اعزاز میں ایک تقریب میں شرکت کی جس کے فوری بعد ان کے ساتھی وکیل نے انہیں گولیاں مار کر قتل کردیا۔

    وکیل منیش شرما کو شدید زخمی حالت میں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت نازک بتائی جارہی ہے جب کہ پولیس نے آلہ قتل لائسنس یافتہ پستول کو تحویل میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    واضح رہے کہ بار کونسل کی چیئرپرسن درویش یادیو نے 2004 میں منیش شرما کے ساتھ وکالت کا آغاز کیا تھا اور دونوں ایک ہی دفتر میں بیٹھتے تھے۔

  • جمال خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں قتل کردیا، امریکی اخبارکا دعویٰ

    جمال خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں قتل کردیا، امریکی اخبارکا دعویٰ

    استنبول/ریاض : امریکی اخبار سے منسلک سعودی صحافی جمال خاشقجی کو قونصل خانے میں قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے، صحافی کے قتل میں سعودی خفیہ ایجنسی کے اعلیٰ افسران ملوث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار سے منسلک سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی اور مبینہ قتل کے حوالے سے ترک حکام نے تحقیقات میں دعویٰ کیا ہے کہ خاشقجی سے تفتیش کے مشن پر سعودی عرب کی خفیہ ایجنسی ’جی آئی پی‘ کے اعلیٰ افسران ترکی آئے تھے۔

    امریکی خبر رساں ادارے سی این این نے دعویٰ کیا ہے کہ جمال خاشقجی سے تفتیش کے لیے ترکی آنے والے خفیہ ایجنسی کے اعلیٰ افسران ولی عہد محمد بن سلمان کے قریبی ساتھیوں میں سے ہیں تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ 33 سالہ ولی عہد نے خود انہیں اجازت دی تھی یا نہیں۔

    امریکی خبر رساں ادارے ذرائع سے بتایا کہ سعودی حکام نے خفیہ ایجنسی کے افسران کو جمع کیا اور ترکی روانہ کیا تاکہ ریاست کے سب مخالف ملک قطر سے تعلقات رکھنے کے شبے تفتیش کی جاسکے تاہم ابھی تک جمال خاشقجی کے قطر سے متعلق کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں۔

    امریکی خبر رساں ادارے سی این این نے دعویٰ کیا تھا کہ پیر کے روز ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سعودی حکام جمال خاشقجی کے قونصل خانے میں دوران تفتیش قتل ہونے کا اعتراف کرنے کے لیے رپورٹ تیار کررہے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی حکام کی جانب سے تیار کی جانے والی رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا جارہا ہے کہ ’دی واشنگٹن پوسٹ‘ کے کالم نگار جمال خاشقجی سے بغیر اجازت تفتیش کی گئی جس دوران وہ ہلاک ہوگئے۔

    امریکی خبر رساں ادارے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے ایک ترک اہلکار نے انکشاف کیا کہ واشنگٹن پوسٹ سے منسلک معروف سعودی صحافی کو دو ہفتے قبل ہی قونصل خانے میں قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ جمال خاشقجی کے قتل اور لاش کے ٹکڑے کرنے سے متعلق سی سی این سے قبل امریکی خبر رساں ادارہ نیو یارک ٹائم بھی یہ ہی دعویٰ کرچکا تھا۔

    واضح رہے کہ سعودی وزیر داخلہ عبدالعزیز بن سعود نے ریاست پر صحافی کے اغوا اور قتل کے الزامات بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ جلد حقائق منظر عام پر آجائیں گے، جمال خاشقجی کے لاپتا اور قتل کی افواہوں کو سعودی عرب کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے الزامات کو مسترد کیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت اور ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنانے والے صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی سفارت خانے سے لاپتہ ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد جمال خاشقجی خود ساختہ جلا وطنی ہوکر امریکا منتقل ہوگئے تھے جہاں وہ مشہور اخبار واشنگٹن پوسٹ میں صحافتی ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے۔

  • گرل فرینڈ کو قتل کرکے دماغ کھانے والا نوجوان گرفتار

    گرل فرینڈ کو قتل کرکے دماغ کھانے والا نوجوان گرفتار

    ماسکو : روس میں اپنی دوست کو قتل کر کے اس کا دماغ کھانے اور خون پینے والے 21 سالہ قاتل کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی پولیس نے خاتون کو قتل کرکے اس کا دماغ کھانے اور خون پینے والے ایک وحشت ناک شخص کو گرفتار کیا ہے، جس نے اپنی دوست کا بھی دماغ کھالیا۔

    روسی پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے کارروائی کرتے ہوئے 21 سالہ دمیتری لوچین نامی آدم خور نوجوان کو گرفتار کیا ہے، جس نے شراب کی بوتل سے متعدد بار اپنی گرل فرینڈ کے سر پر وار کیے، جس کے نتیجے میں خاتون موقع پر ہی ہلاک ہوگئی۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ حیوان صفت ملزم نے 45 سالہ ’اولگا بوڈونوا‘ نامی خاتون کو قتل کرنے کے بعد گوشت کاٹنے والے چھرے سے خاتون کا سر کاٹ کر دماغ نکالا اور اسے فرائی کر کے کھالیا اور ساتھ ساتھ خاتون کا خون بھی گلاس میں‌ ڈال کر پیتا رہا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دمتری لوچین نے دوران تفتیش پولیس کو بتایا کہ ’میں نے اپنی گرل فرینڈ کو اسی کے فلیٹ میں قتل کیا تھا جب 8 مارچ کو شراب نوشی کرتے ہوئے خواتین کے عالمی دن کا جشن منا رہے تھے۔

    روسی پولیس کے مطابق وحشت ناک حادثے کی عینی شاہد 21 سالہ ایلگزینڈرا دوڈوا نے بتایا کہ مذکورہ ملزم نے خاتون کے سر سے نکلنے والے خون سے فلیٹ کے دروازے پر شیطان کا نشان بنایا اور شیطان کو بھی بلانا چاہتا تھا۔

    عینی شاہد کا کہنا تھا کہ ملزم نے 5 منٹ تک انتظار کیا جب شیطان نہیں آیا تو اس نے خاتون کا دماغ فرائی کرکے کھالیا اور اس کا خون بھی گلاس میں ڈال کر پی گیا۔

    خاتون کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ دمتری لوچین نے دماغ کھانے کے بعد متاثرہ خاتون کا پیٹ چاک کرکے کھایا اور کان کاٹ کر ایک خود کھایا اور ایک اپنی بلّی کی پلیٹ میں ڈال دیا۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ اس نے شاعری کے لیے قتل کیا تاکہ اچھے شعر لکھ سکے۔ پولیس کے مطابق لوچین ’پاگلوں کی دنیا اور سیریل کلر‘ نامی ویب سایٹ کا ممبر بھی تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لوچین نے عدالت سے درخواست کی اس کے کیس کی سماعت بند کمرے میں کی جائے تاہم عدالت نے اس کی درخواست مسترد کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لوچین کو قتل کرنے اور لاش کی بے حرمتی کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • زینب کے قتل نے پاکستانی کرکٹرز کے دل بھی دہلا دیئے

    زینب کے قتل نے پاکستانی کرکٹرز کے دل بھی دہلا دیئے

    کراچی : قصور میں پیش آنے والے اندوہناک واقعے پر پاکستانی کھلاڑی بھی اپنے غم کو نہ چھپا سکے، قومی کرکٹرز محمدعامر، وہاب ریاض، محمدحفیظ، وسیم اکرم اور شاہد آفریدی  نے بھی قصور واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعےمیں ملوث افراد کوسخت سزا دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق قصور واقعے نے انسانیت کو جھنجھوڑ دیا، سب کی آنکھیں نم اور افسوسناک واقعے نے دل ہلادئیے، پاکستانی کرکٹرز محمدعامر، وہاب ریاض، محمد حفیظ، وسیم اکرم اور شاہد خان آفریدی نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے پاکستانی فاسٹ بالر محمد عامر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر قصور واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ پرمیرادل ٹوٹ گیا، واقعےمیں ملوث افراد کوسخت سزاملنی چاہیے۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر محمد حفیظ نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کوواقعےمیں ملوث افرادکوسخت سزادینی چاہیے، ایک باپ ہوں سوچ کرتکلیف ہورہی ہے۔

    پاکستانی بالر وہاب ریاض نے قصور میں بچی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دعا ہے اللہ پاک بچی کےوالدین کوصبردے، ایسے واقعات سےبچنے کیلئے سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔

    کرکٹراظہرعلی نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قصورواقعے پر بہت دکھ ہوا، متاثرین کوانصاف دلایا جائے۔

    وقار یونس نے بھی واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام کا سر قصورواقعے کا سن کرشرم سے سرجھک گیاہے ، انہوں نے کہا کہ قصورواقعے میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے۔

    پاکستانی آل راؤنڈر کھلاڑی شاداب خان نے اپنی ٹوئیٹ میں کہا کہ ’بچے اللہ کی رحمت ہوتے ہیں، زینب کا حادثہ انسانیت پر حملہ ہے، ہمیں لازمی آواز اٹھانی ہوگی۔

    علاوہ ازیں قومی ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے بھی اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ میرےپاس الفاظ نہیں، ہم سب بہت غمزدہ اوردل شکستہ ہیں،7سال کی معصوم زینب سے ہم سب معذرت خواہ اور شرمسار ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ قاتلوں کو پکڑکر پھانسی دینی چاہیے۔

    معصوم بچی زینب کے قتل کے واقعے پرشاہد آفریدی نے ٹوئٹ کیا کہ آج ہم سب کیلئے ایک شرمناک دن ہے
    قاتلوں کو نہ صرف پھانسی بلکہ مثالی سزا دی جائے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کےحکمرانوں! ہم ایکشن کے منتظرہیں۔

    یاد رہے کہ قصور میں کمسن زینب کو چار روز قبل اغوا کیا گیا تھا، جس کے بعد سفاک درندوں نے بچی کو زیادتی  نشانہ بنا کر قتل کردیا ، واقعہ کیخلاف شہری سراپا احتجاج بن گئے۔

    اس دوران پولیس کی اسٹیٹ فائرنگ سے دو افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے، شہرمیں شٹر ڈاؤن ہڑتال اور احتجاج کا سلسلہ دن بھر جاری رہا، دکانیں، مارکیٹس ودیگرتجارتی مراکزبھی بند رہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

     

  • قصور میں بچی کا قتل شریفوں کے اقتدار کے منہ پر طمانچہ ہے، بلاول بھٹو

    قصور میں بچی کا قتل شریفوں کے اقتدار کے منہ پر طمانچہ ہے، بلاول بھٹو

    کراچی : پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ قصور میں بچی کا قتل شریفوں کے اقتدار کےمنہ پر طمانچہ ہے، لگتا ہے پنجاب کے کچھ علاقے بچیوں کے لیے جہنم بنا دیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے قصور میں بچی سے زیادتی کے بعد قتل کی مذمت کرتے ہوئے قصور میں بچی کا قتل شریفوں کےاقتدار کے منہ پر طمانچہ ہے، شریفوں کی حکومت ایسے وحشیانہ واقعات نظر انداز کرتی رہی۔

    بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ قصور میں 10 اورشیخوپورہ میں ایسے11 واقعات ہوئے، لگتا ہے پنجاب کے کچھ علاقے بچیوں کے لیے جہنم بنا دیے گئے ہیں، شریفوں نے اپنے آپ کو ذمےداریوں سے بری الذمہ قرار دے رکھا ہے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا ہے کہ بچوں سے زیادتی اور قتل کےواقعات نے معاشرے کے ہلا دیا ہے، مجرموں سے شریفوں کا نرم رویہ برداشت نہیں کریں گے، بچوں سے زیادتی و قتل میں ملوث ملزمان کے خلاف کیس دائر کیے جائیں۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ بچوں کا تحفظ پیپلز پارٹی کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، پیپلز پارٹی بچوں سے بربریت کےخلاف ہر فورم پر آواز اٹھائے گی۔

    یاد رہے کہ قصور میں کمسن زینب کو پانچ روز پہلے اغوا کیا گیا تھا، جس کے بعد سفاک درندوں نے بچی کو زیادتی نشانہ بنا کر قتل کردیا ، واقعہ کیخلاف شہر میں شٹر ڈاون ہڑتال اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، دکانیں،مارکیٹس ودیگرتجارتی مراکزبند ہیں۔

    بچی کے اغوا کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی لیکن پولیس اب تک ملزم کو گرفتار نہ کرسکی۔


    مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب کا قصور میں 7 سالہ بچی کے قتل کا نوٹس


    وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے قصور میں آٹھ سال کی بچی کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی اور ملزمان کی فوری گرفتاری کاحکم دیتے ہوئے ، آئی جی کوجائےوقوعہ پرپہنچنے کی ہدایت کی ہے۔

    زینب کے والدین عمرےکی سعادت کے لئے سعودیہ عرب میں ہیں، اہل خانہ کےمطابق والدین کی عمرے سے آج واپسی پرزینب کی نمازجنازہ ادا کی جائے گی ۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ڈیڑھ سال کے دوران قصورمیں بچیوں کواغواکےبعدقتل کرنےکا یہ دسواں واقعہ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔