عالمی رہنماؤں نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتخابی ریلی کے دوران حملے میں زخمی ہوئے ہیں تاہم ان کی جان محفوظ ہے جبکہ ٹرمپ پرگولی چلانے والے شخص کو ہلا ک کر دیا گیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ پنسلوینیا کے علاقے بٹلر میں منعقد ریلی کے شرکا سے خطاب کیلئے اسٹیج پر موجود تھے جس وقت فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، ٹرمپ تقریر کے دوران گولیاں چلتے ہی نیچے جھک گئے اور ریلی میں بھگدڑ مچ گئی۔
تاہم چند ہی لمحے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کھڑے ہوئے، اپنا مکا ہوا میں لہرایا ، ان کے کان پر خون کے نشانات دکھائی دے رہے تھے، تاہم سیکرٹ سروس کے اہلکار ٹرمپ کو اپنے حصار میں لے کر موقع سے روانہ ہوگئے، واقعہ کے بعد ریلی فوری طور پر ختم کردی گئی۔
حملہ آور کی شناخت کرلی گئی، ایف بی آئی
اس واقعے کے بعد برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ پنسلوانیا میں ٹرمپ کی ریلی میں پیش آئے واقعے سے دھچکا لگا، ہر قسم کے سیاسی تشدد کی سخت ترین الفاظ میں مذمت اور ٹرمپ، ان کے خاندان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔
جاپانی وزیر اعظم نے کہا کہ ٹرمپ کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں، جمہوریت کیخلاف تشدد کی کسی بھی شکل کے خلاف ثابت قدم رہنا چاہیے۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے کہا ٹرمپ پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، ہنگری کے وزیر خارجہ وکٹر اوربان نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں میری دعائیں ٹرمپ کے ساتھ ہیں۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فائرنگ سے زخمی
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی اپنے ایک بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ پر انتخابی ریلی میں قاتلانہ حملے کی مذمت کی، انہوں نے لکھا کہ میرے دوست سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے پر گہری تشویش ہے، واقعہ کی شدید مذمت کرتا ہوں۔
نریندر مودی نے کہا کہ سیاست اور جمہوریت میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے، ٹرمپ کی جلد صحت یابی کیلئے دعاگو ہوں، ہماری دعائیں اور نیک تمنائیں حملے میں مرنے والوں کے اہل خانہ، زخمیوں اور امریکی عوام کے ساتھ ہیں۔