Tag: murree

  • مری میں لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آکر ڈپٹی کمشنر زخمی، اسپتال منتقل

    مری میں لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آکر ڈپٹی کمشنر زخمی، اسپتال منتقل

    (17 جولائی 2025) اسلام آباد سے مری کی طرف جانے والے جی ٹی روڈ پر سالگراں کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے جس کے زد میں آکر ڈپٹی کمشنر زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مری اسلام آباد جی ٹی روڈ پر سالگراں کے مقام پر شدید لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سڑک کا ایک حصہ متاثر ہو گیا، جس کے نتیجے میں ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی۔

    واقعے کی اطلاع ملتے ہی پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو 1122، ٹریفک پولیس اور ضلعی انتظامیہ فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی اور امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں، ریسکیو ٹیمیں، ٹریفک پولیس اور ضلعی انتظامیہ موقع پر پہنچ گئی۔

     ریسکیو حکام کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ سے ملبہ سڑک پر آ گیا ہے جسے صاف کرنے کا کام جاری ہے تاہم لینڈ سلائیڈنگ کے باعث پتھر لگنے سے ڈپٹی کمشنر کا پاؤں فریکچر ہوگیا۔

    راولپنڈی میں 18 گھنٹوں سے جاری بارش کا سلسلہ تھم گیا

    ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقے کے دورے پر تھے، ڈی پی او آصف امین کی گاڑی چٹان کی زد میں آنے سے بال بال بچی تاہم ڈی سی آغا ظہیر عباس اس میں زخمی ہوگئے جنہیں ٹی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔

    لینڈ سلائیڈنگ اور چٹان کی وجہ سے جی ٹی روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردی گئی، انتظامیہ نے شہریوں اور سیاحوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ جی ٹی روڈ کی بجائے مری ایکسپریس وے کو بطور متبادل راستہ استعمال کریں تاکہ کسی بھی پریشانی یا خطرے سے بچا جا سکے۔

  • مری : دو مسلح گروپوں میں تصادم کے واقعے میں اہم پیشرفت

    مری : دو مسلح گروپوں میں تصادم کے واقعے میں اہم پیشرفت

    مری میں دو تاجر گروپوں کے درمیان مسلح تصادم میں 3 افراد زخمی ہوگئے، پولیس نے 10 ملزمان کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مری میں دو مسلح گروپوں کے درمیان تصادم کے بعد پولیس نے دس افراد کو گرفتارکرکے ان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔

    پولیس حکام کے مطابق جی پی او چوک کے قریب دو تاجر گروپوں میں جھگڑا ہوا تھا، اس موقع پر دونوں کی جانب سے کئی گھنٹے فائرنگ اور پتھراؤ کیا گیا۔

    فائرنگ اور پتھراؤ سے سیاحوں کی گاڑیوں کے شیشےٹوٹ گئے، اس حوالے سے ترجمان پولیس نے بتایا کہ مری میں حالات اب مکمل طور پر کنٹرول میں ہیں اور مال روڈ کے حالات اب معمول پر آگئے ہیں، سیاحوں نے پھرسیروتفریح شروع کردی ہے۔

    ترجمان مری پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں گروپوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    قبل ازیں کئی گھنٹے تک فائرنگ اور پتھراؤ کے باعث ملک بھر سے آنے والے سیاحوں میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔

    ان حالات میں پولیس اہلکار مداخلت کے بجائے اپنے موبائل فونز سے ویڈیو بناتے نظر آئے، ذرائع کے مطابق جھگڑا موجودہ اور سابق انجمن تاجران کے دو گروپوں میں ہوا۔

  • مری : خونخوار تیندوے کے آبادی پر حملے، مکین خوفزدہ

    مری : خونخوار تیندوے کے آبادی پر حملے، مکین خوفزدہ

    اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان پہاڑی اور تفریحی مقام مری کے ایک گاؤں کے مکین خونخوار جنگلی تیندوے کے  حملے کی وجہ سے شدید ذہنی اذیت اور مالی مشکلات کا شکار ہیں۔

    اس علاقے کے ہرے بھرے گھنے جنگل اور خوبصورت مناظر نہایت دلفریب ہیں لیکن ان جنگلات میں سے اچانک نکلنے والے خونخوار تیندوے ان حسین مناظر کو کب خوفناک بنادیں اس کا کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

    اے آر وائی نیوز مری کے نمائندے ارسلان نیاز کی رپورٹ کے مطابق اس جنگل کے قریب سری نامی گاؤں میں عرصہ دراز سے رہنے والے صفی الرحمان نامی بزرگ کا ذریعہ معاش ان کے پالتو مویشی ہیں۔

    گزشتہ دنوں جنگل سے اچانک ایک تیندوا باہر آیا اور گھاس چرتی ان کی بکریوں کو چیر پھاڑ کر کھا گیا، ایسا پہلی بار نہیں ہوا اس طرح کے واقعات اکثر رونما ہوتے رہتے ہیں، گاؤں کا ہر دوسرا گھر اس طرح کے نقصانات برداشت کرتا رہتا ہے۔

    سری گاؤں کے مکینوں کا کہنا ہے اس حوالے سے ہم نے کئی بار محکمہ وائلڈ لائف سے رابطہ کیا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی، انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ ہمارے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔

  • عید الفطر: ملکہ کوہسار مری میں سیاحوں کا رش

    عید الفطر: ملکہ کوہسار مری میں سیاحوں کا رش

    مری / اسلام آباد: ملک کے معروف سیاحتی مقام ملکہ کوہسار مری میں عید کی تعطیلات میں سیاحوں کا رش بڑھ گیا، ٹریفک کو رواں رکھنے کے لیے خصوصی انتظامات کیے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عید کی تعطیلات کے دوران ملک کے معروف سیاحتی مقام ملکہ کوہسار مری میں سیاحوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ دیکھا جارہا ہے، ٹریفک و ٹور ازم پولیس کی بہترین حکمت عملی کی بدولت مری میں ٹریفک رواں دواں ہے۔

    ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ مری میں مجموعی طور پر اب تک 4 ہزار 500 گاڑیاں پہنچی ہیں۔ چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) راولپنڈی نے تمام افسران و جوانوں کو بہترین انتظامات پر شاباش پیش کی۔

    سی ٹی او کا کہنا ہے کہ پارکنگ کی کمی کے باعث گاڑیوں کوسنگل سائیڈ پر پارک کروایا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مری کی تمام شاہراہیں کھلی ہیں اور ٹریفک معمول کے مطابق ہے، جی پی او چوک میں پیدل چلنے والے رش کے باعث ٹریفک کا غیر معمولی دباؤ ہے۔

    سی ٹی او کا مزید کہنا تھا کہ نو پارکنگ کے خاتمے کے لیے آفیسر مسلسل پٹرولنگ کر رہے ہیں۔

  • مری، گلیات میں برف باری شروع، پچھلے برس 23 سیاحوں کی ہلاکت کے خوف کی بازگشت

    پشاور: پاکستان کے مشہور تفریحی مقامات مری اور گلیات میں برف باری شروع ہو گئی ہے، سرد برفیلے موسم کے ساتھ ہی پچھلے برس کے 23 سیاحوں کی ہلاکت کے واقعے کے خوف کی بازگشت بھی ذہنوں میں تازہ ہو گئی ہے، تاہم رواں برس کسی سانحے سے بچنے کے لیے ایک پلان مرتب کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی احسن حمید نے بتایا ہے کہ گزشتہ سال شدید برف باری کے باعث جو صورت حال پیدا ہوئی تھی اس کو مدنظر رکھتے ہوئے گلیات میں سیاحوں کی حفاظت کے لیے ایک پلان مرتب کیا گیا ہے۔

    پلان کے مطابق گلیات کو 4 یونٹس میں تقسیم کیا گیا ہے، پہلا یونٹ نتھیا گلی، دوسرا ڈونگا گلی، تیسرا چھانگا گلی اور چوتھا یونٹ پاڑیاں کا علاقہ ہوگا، جو خیبر پختون خوا اور مری کو آپس میں ملاتا ہے، اس مقام کو بھی ایک حکمت عملی کے تحت دیکھا جائے گا۔

    ترجمان احسن حمید نے بتایا کہ جب برف باری شروع ہوگی، ہم تیار رہیں گے اور چاروں مقامات پر ہماری مشینری کام شروع کر دے گی، اسنو کلیئرنس آپریشن کو چاروں پوائنٹس پر مانیٹر کیا جائے گا، برف پڑتے ہی راستوں کی صفائی کا عمل بھی شروع کر دیا جائے گا، تاکہ گلیات میں پہلے سے زیادہ سیاح آئیں اور برف باری سے لطف اندوز ہوں۔

    خیال رہے کہ موسم سرما کی برف باری سے لطف اندوز ہونے کے لیے زیادہ تر سیاح مری، گلیات اور وادئ سوات کا رخ کرتے ہیں۔ ملک کے ان شمالی علاقوں میں برف باری کا آغاز ہو گیا ہے، محکمہ موسمیات نے جنوری میں بارشوں اور پہاڑی علاقوں میں زیادہ برف باری کا امکان ظاہر کیا ہے، اور بعض مقامات پر شدید برف باری کا بھی امکان ہے۔

    جب گلیات ڈویلپمنٹ اٹھارٹی کے ترجمان سے رابطہ کیا گیا اور یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ اس سال سیاحوں کی حفاظت کے لیے کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں، اگر توقع سے زیادہ برف باری ہوتی ہے تو انتظامیہ کیسے نمٹے گی؟ تو احسن حمید نے بتایا کہ پچھلے سال جو ہوا اللہ کرے ایسا پھر کبھی نہ ہو، ہم نے انتظامات کر لیے ہیں، اور اس بار سیاحوں کو بہتریں سہولیات فراہم کریں گے۔

    موسم

    محکمہ موسمیات کے مطابق اس سال دسمبر خشک رہا، آخری ہفتے میں کمشیر، گلکت اور خیبر پختون خوا کے پہاڑی علاقوں میں ہلکی بارش اور پہاڑوں پر ہلکی برف باری ہوئی، جنوری میں بھی اس بار معمول سے کم بارشوں کا امکان ہے، لیکن کچھ پہاڑی علاقوں میں شدید برف باری بھی ہو سکتی ہے۔

    ہیلپ لائن 1422

    خیبر پختون خوا کے محکمہ سیاحت کے ترجمان سعد بن اویس نے بتایا کہ ہر سال موسم سرما میں سیاحوں کی بڑی تعداد سوات اور گلیات کے حسین نظارے دیکھنے کے لیے آتے ہیں، محکمہ سیاحت ان کو بہترین سہولیات دینے کے لیے کوشاں ہے، بارش اور برف باری کے موسم میں سیاح جس سیاحتی مقام پر جانا چاہتے ہیں، وہ ہیلپ لائن 1422 پر رابطہ کر کے معلومات حاصل کرسکتے ہیں، ہیلپ لائن پر سیاحوں کو راستوں اور ہوٹلوں کے بارے میں بھی معلومات مہیا کی جائیں گی۔

    پی ڈی ایم اے کی منصوبہ بندی

    پراونشل ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان تیمور خان نے بتایا کہ پی ڈی ایم اے نے کسی بھی ہنگامی صورت حال سے بچنے کے لیے ایک منصوبہ بنایا ہے، تمام اضلاع کے ضلعی انتظامیہ پہلے سے نشان دہی کریں گے کہ کون سی جگہ پر لینڈ سلائیڈنگ اور دیگر ہنگامی صورت حال کا سامنا ہو سکتا ہے، ایسی کسی صورت حال سے بچنے کے لیے پلان بھی تیار کیا جائے گا۔

    پچھلے سال گلیات اور مری میں زیادہ برف باری سے نقصانات ہوئے تھے، پی ڈی ایم اے نے پہلے سے انتظامیہ کو آگاہ کیا تھا، کہ برف باری زیادہ ہوگی، تیمور خان نے بتایا کہ پچھلے سال پی ڈی ایم اے کی ہدایات پر انتظامیہ نے سیاحوں کی تقریبا 27 سو گاڑیاں جو خیبر پختون خوا سے مری جا رہی تھیں، کو مری میں داخل ہونے سے روکا تھا، اگر یہ 27 سو گاڑیاں مری میں داخل ہوتیں تو زیادہ نقصان کا خدشہ تھا۔

    مری، گلیات میں گزشتہ برس

    یاد رہے کہ گزشتہ موسم سرما میں 7 اور 8 جنوری 2022 کی رات مری اور گلیات میں شدید برف باری کی وجہ سے ہزاروں سیاح پھنس گئے تھے، توقع سے زیادہ برف باری اور راستے بلاک ہونے کی وجہ سے ہزاروں گاڑیاں برف میں پھنس گئی تھیں، جس کی وجہ سے ٹریفک مکمل جام ہو گیا تھا اور سیاحوں کو رات گاڑیوں میں گزارنا پڑی، اس دوران شدید سردی کی وجہ سے 23 سیاح جاں بحق ہو گئے۔

    ترجمان گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی احسن حمید نے بتایا کہ پچھلے سال جو کچھ ہوا وہ افسوس ناک تھا، گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور ریسکیو عملے نے سیاحوں کو بہ حفاظت نکالنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی تھی، جس کے نتیجے میں گلیات میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، احسن حمید نے بتایا کہ برف باری کے باعث پچھلے سال جو سیاح پھنس گئے تھے ان کو ہوٹلوں میں رہائش اور کھانا پینا مفت فراہم کیا گیا تھا۔

    احسن حمید نے کہا ’’گلیات ہوٹل ایسوسی ایشن سے ہماری بات جیت جاری ہے، توقع سے زیادہ برفباری کی صورت میں جو سیاح ہوٹلوں میں پہلے سے موجود ہوں گے، ان کو ہر قسم سہولت دی جائے گی، جب تک روڈ کلیئر نہیں کیے جاتے، سیاح ہوٹلوں میں رہیں گے اور ان کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی۔‘‘

  • مری میں سیاحوں کی گاڑیوں کے ٹائر چوری ہونے لگے

    مری میں سیاحوں کی گاڑیوں کے ٹائر چوری ہونے لگے

    راولپنڈی: مری میں سیاحوں کی گاڑیوں کے ٹائر چوری ہونے لگے ہیں، ایک پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے ملزمان کا ایک گروہ پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں کے ٹائر اور بیٹریاں چرا لیتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مری میں جرائم کے خلاف ایک کارروائی میں مقامی پولیس نے ایک 4 رکنی گینگ کو گرفتار کر لیا ہے، جس کے بارے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وہ ملک کے اہم سیاحتی مقام پر شہریوں کی گاڑیوں کے ٹائر اور بیٹریاں چوری کرتے تھے۔

    پولیس نے ملزمان کے قبضے سے 50 ہزار روپے، 4 بیٹریاں اور 3 گاڑیوں کے ٹائر برآمد کیے، ملزمان کے زیر استعمال گاڑی بھی قبضے میں لے لی گئی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان میں جہانزیب، عامر جاوید، ساجد حسین، اور راشد علی شامل ہیں، پولیس رپورٹ کے مطابق ملزمان پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں سے ٹائر اور بیٹریاں چراتے تھے۔

    گرفتار ملزمان سے تفتیش جاری ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دوران تفتیش ملزمان نے متعدد وارداتوں کا انکشاف کیا ہے۔

    واضح رہے کہ حال ہی میں مری کا سیاحتی مقام ایک بار پھر اس وقت میڈیا میں شہ سرخیوں کی زینت بنا تھا جب شدید برف باری کے دوران مقامی انتظامی اداروں کی بد ترین غفلت کے نتیجے میں 22 افراد گاڑیوں میں جاں بحق ہو گئے تھے۔

  • معاون خصوصی کا مری میں نئے سیاحتی منصوبوں کا دورہ

    معاون خصوصی کا مری میں نئے سیاحتی منصوبوں کا دورہ

    اسلام آباد: وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے معاون خصوصی حسان خاور نے مری میں نئے سیاحتی منصوبوں کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ سیاحوں کو جدید سہولتیں دینے کے لیے محکمہ سیاحت پنجاب مزید منصوبے لا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے معاون خصوصی برائے اطلاعات حسان خاور نے مری میں نئے سیاحتی منصوبوں کا جائزہ لیا، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ محکمہ سیاحت پنجاب ٹورازم میں جدید اور پرکشش اضافے کرنے جا رہا ہے۔

    حسان خاور کا کہنا تھا کہ بانسرہ گلی مری میں 4 اگلوز لوگوں کو ایک نیا پکنک پوائنٹ مہیا کر رہے ہیں، گلاس اگلوز کو پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت بنایا گیا ہے۔

    انہوں نےکہا کہ اگلوز کی سروسز کے معیار کو سیاحوں کے لیے بہترین بنایا گیا ہے۔ اسی طرز کے اگلوز شمالی پنجاب میں مزید لگائے جائیں گے۔

    حسان خاور کا مزید کہنا تھا کہ سیاحوں کو جدید سہولتیں دینے کے لیے محکمہ سیاحت پنجاب مزید منصوبے لا رہا ہے، درابی ڈیم چکوال اور کوٹلی ستیاں مری میں اگلوز نصب کیے جائیں گے۔

  • مری میں شدید برفباری، انتظامیہ کا سیاحوں سے متعلق بڑا فیصلہ

    مری میں شدید برفباری، انتظامیہ کا سیاحوں سے متعلق بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: ملک میں بارش اور برفباری کے نئے اسپیل نے خطرے کی گھنٹی بجادی، ایک بار پھر مری جانے والی اہم سڑکوں کو بند کردیا گیا ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق مری، گلیات اور ایوبیا میں مسلسل برفباری کا سلسلہ جاری ہے، اب تک گلیات کی بالائی چوٹیوں پر 4 سے 6 انچ تک برف پڑ چکی ہے اور یہ سلسلہ آئندہ تین روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

    شدید برفباری کے باعث مسییاڑی لنک روڈ، کلڈنہ اور باڑیاں جانے والی شاہراؤں کو عارضی طور پر بندکردیا گیا ہے اور سیاحوں کی آمدو رفت کو محدود کرنے پر غور کیا جارہا ہے، ضلعی انتظامیہ نے سیاحوں کو گلیات، کلڈنہ اور نتھیا گلی کی طرف رُخ نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

    دوسری جانب چترال لواری ٹنل روڈ بھی پھسلن کی وجہ سے ٹریفک کےلیے بند کردی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: سانحہ مری پر حکومت کی بڑی کارروائی؛ اعلیٰ افسران معطل

    ادھر نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے مری میں شدید برفباری کے پیش نظ دو فرنٹ بلیڈ لوڈرز، ایک فرنٹ بلیڈ ڈمپر، ایک ٹریکٹر اور دو جیپ سائٹ پر پہنچا دیں ہیں، اس کے علاوہ دس ٹن نمک بھی اسٹاک کیا گیا ہے۔

    حکام کے مطابق برف ہٹانے کی مشینری کے ساتھ ساتھ این ایچ اے اور نیشنل ہائی وے اورموٹر وے پولیس کا مددگارعملہ بھی موقع پر موجود ہے تاکہ کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال سے بخوبی نبٹا جا سکے۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز پر بھی مری میں برف کا شدید طوفان آیا تھا، جس کے باعث تمام راستے بند ہوئے تو سیاح بُری طرح پھنس گئے، کئی افراد نے موسمی حالات کے پیش نظر اپنی گاڑیوں میں بیٹھے رہنے کا فیصلہ کیا جس کے نتیجے میں دم گھنٹے سے 23 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔

  • مری کی رونقیں بحال : سیاحوں کی آمد شروع

    مری کی رونقیں بحال : سیاحوں کی آمد شروع

    مری : شدید برفباری اور سیاحوں کے اموات کے سانحہ کے بعد مری میں سیاحوں کے داخلے پر پابندی ختم ہونے کے بعد سیاحوں کی آمد سے رونقیں بحال ہونا شروع ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق مری میں سیاحوں کے داخلے پر پابندی10روز بعد اٹھائی گئی، آج سے مری میں سیاحوں کو  مشروط داخلے کی اجازت ہوگی۔

    سی ٹی او کا کہنا ہے کہ روزانہ صرف8 ہزار گاڑیوں کو مری جانے کی اجازت ہوگی، شام 5سے صبح 5 بجے تک گاڑیوں کے داخلے پر پابندی عائد ہوگی۔

    سانحہ مری کے بعد حکومت پنجاب نے مری میں ماسوائے مقامی لوگوں کے 17 میل کے مقام پر ناکہ لگا کر مری میں سیاحوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی تھی۔ 8 دن بعد ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ایس او پیز کے تحت سیاحوں کو مشروط طور پر مری آنے کی اجازت دے دی۔

    مری میں آٹھ ہزار گاڑیاں داخل ہو سکیں گی، شام پانچ بجے سے صبح پانچ بجے تک داخلے پر پابندی عائد رہےگی تاہم مقامی افراد اور آزاد کشمیر سمیت فوجی گاڑیاں اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی۔

    دوسرے روز بھی سیاحوں کی آمد میں کمی ریکارڈ کی گئی، ٹریفک پولیس کے مطابق پہلے دن مری میں صرف 900 گاڑیاں داخل ہوئیں، مری کے مین انٹری پوائنٹ سے سیاحوں کی گاڑیوں کا ان آوٹ کا ریکارڈ بھی مرتب کیا جارہا ہے مری میں سیاحوں کا رش نہ ہونے کے باعث ہوٹلوں نے اپنے کرائے بھی کم کر دیئے ہیں۔

    ادھر کاروباری حلقوں نے کہا ہے کہ 5 بجے کی پابندی ختم کی جائے جو سیاحوں کی مری آمد میں رکاوٹ کا سبب بن رہی ہے جبکہ متوقع برفباری کے باعث تمام ادروں نے اپنی تیاری مکمل کرتے ہوئے جناح ہال میںکنٹرول روم بھی قائم کر دیا ہے۔

  • سانحہ مری: شہریوں نے چندہ کر کے برف صاف کرنے والی مشینوں میں ڈیزل ڈلوایا

    سانحہ مری: شہریوں نے چندہ کر کے برف صاف کرنے والی مشینوں میں ڈیزل ڈلوایا

    اسلام آباد: سانحہ مری کے حوالے سے ایک اور فون کال منظر عام پر آگئی جس سے علم ہوتا ہے کہ برف ہٹانے والی مشینوں میں شہریوں نے خود چندہ کر کے ڈیزل ڈلوایا تاکہ برف صاف ہوسکے۔

    7 اور 8 جنوری کی رات مری میں ہونے والے اندوہناک سانحے کے حوالے سے تاحال انکشافات کا سلسلہ جاری ہے۔

    ایک اور آڈیو کال منظر عام پر آئی ہے جس میں ڈیزل ڈیپو کے عملے کا ایک شخص بتا رہا ہے کہ برف صاف کرنے والی مشینوں میں ڈیزل نہیں ہے اور شہریوں نے چندہ کر کے ڈیزل ڈلوایا ہے۔

    یاد رہے کہ 7 اور 8 جنوری کی درمیانی رات کو برفانی طوفان کے باعث ہزاروں افراد مری کی سڑکوں پر گاڑیوں میں پھنس گئے تھے اور اس دوران 22 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    مری میں حادثے کی رات مختلف ہوٹلوں نے ایک کمرے کے لیے اضافی ہزاروں روپے وصول کیے اور اس کے باوجود ہیٹر اور گرم پانی کی سہولیات نہیں دیں، اب تک ایسے 17 ہوٹلوں کو سیل کیا جاچکا ہے۔

    مقامی افراد کے مطابق برفانی طوفان کی رات جب پورا مری ٹریفک کے باعث بلاک تھا اور بچے، بوڑھے اور خواتین گاڑیوں میں پھنسے ہوئے تھے، مقامی افراد نے 15 سو کے قریب افراد کو ریسکیو کیا۔

    اس کے اگلے روز تک بھی انتظامیہ غائب تھی، شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر مقامی افراد برف میں پھنسے لوگوں کو ریسکیو نہ کرتے تو ہلاکتیں 1 ہزار سے اوپر ہوسکتی تھیں۔