Tag: murree incident

  • سانحہ مری: شہریوں نے چندہ کر کے برف صاف کرنے والی مشینوں میں ڈیزل ڈلوایا

    سانحہ مری: شہریوں نے چندہ کر کے برف صاف کرنے والی مشینوں میں ڈیزل ڈلوایا

    اسلام آباد: سانحہ مری کے حوالے سے ایک اور فون کال منظر عام پر آگئی جس سے علم ہوتا ہے کہ برف ہٹانے والی مشینوں میں شہریوں نے خود چندہ کر کے ڈیزل ڈلوایا تاکہ برف صاف ہوسکے۔

    7 اور 8 جنوری کی رات مری میں ہونے والے اندوہناک سانحے کے حوالے سے تاحال انکشافات کا سلسلہ جاری ہے۔

    ایک اور آڈیو کال منظر عام پر آئی ہے جس میں ڈیزل ڈیپو کے عملے کا ایک شخص بتا رہا ہے کہ برف صاف کرنے والی مشینوں میں ڈیزل نہیں ہے اور شہریوں نے چندہ کر کے ڈیزل ڈلوایا ہے۔

    یاد رہے کہ 7 اور 8 جنوری کی درمیانی رات کو برفانی طوفان کے باعث ہزاروں افراد مری کی سڑکوں پر گاڑیوں میں پھنس گئے تھے اور اس دوران 22 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    مری میں حادثے کی رات مختلف ہوٹلوں نے ایک کمرے کے لیے اضافی ہزاروں روپے وصول کیے اور اس کے باوجود ہیٹر اور گرم پانی کی سہولیات نہیں دیں، اب تک ایسے 17 ہوٹلوں کو سیل کیا جاچکا ہے۔

    مقامی افراد کے مطابق برفانی طوفان کی رات جب پورا مری ٹریفک کے باعث بلاک تھا اور بچے، بوڑھے اور خواتین گاڑیوں میں پھنسے ہوئے تھے، مقامی افراد نے 15 سو کے قریب افراد کو ریسکیو کیا۔

    اس کے اگلے روز تک بھی انتظامیہ غائب تھی، شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر مقامی افراد برف میں پھنسے لوگوں کو ریسکیو نہ کرتے تو ہلاکتیں 1 ہزار سے اوپر ہوسکتی تھیں۔

  • سانحہ مری : طوفان کے وقت برف ہٹانے والی گاڑیاں کہاں تھیں؟ اہم انکشاف

    سانحہ مری : طوفان کے وقت برف ہٹانے والی گاڑیاں کہاں تھیں؟ اہم انکشاف

    لاہور : سانحہ مری میں طوفان کے وقت برف ہٹانے والی 20 گاڑیاں ایک مقام پرکھڑی رکھنے کا انکشاف سامنے آیا جبکہ گاڑیوں کو چلانے کیلئے متعین ڈرائیوز اور عملہ بھی ڈیوٹی پر موجود نہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ مری کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے انتظامی عملے کے بیانات قلمبند کرلئے، ریسکیو 1122 کے اہلکاروں کے بیانات بھی قلمبند کیے گئے۔

    تحقیقات میں طوفان کے وقت برف ہٹانے والی بیس گاڑیاں ایک مقام پر کھڑی رکھنے کا انکشاف کمیٹی کے سامنے آیا، ذرائع نے بتایا برف ہٹانےوالی29 میں سے 20گاڑیوں ایک ہی پوائنٹ سنی بنک میں کھڑی تھیں اور گاڑیوں کو چلانے کیلئے متعین ڈرائیوز، عملہ بھی ڈیوٹی پر موجود نہ تھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ شدید برفباری کی وارننگ پرنٹ ،الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے جاری کی گئی جبکہ محکمہ جنگلات اہلکار کمیٹی کو تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہے۔

    کمیٹی عملے کی تفصیلات اور ان کی ذمہ داریوں کی فہرست طلب کرلی، ضلعی انتظامیہ نےمری کےداخلی راستوں،سڑکوں سے50ہزارگاڑیاں واپس بھیجیں۔

  • مری میں پرانا نظام چلا آرہا ہے،  انتظامی نوعیت کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، فواد چوہدری

    مری میں پرانا نظام چلا آرہا ہے، انتظامی نوعیت کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، فواد چوہدری

    اسلام آباد :وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ مری میں پرانا نظام چلا آرہا ہے، انتظامی نوعیت کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے سانحہ مری کے حوالے سے کہا کہ مری میں 5گاڑیوں کیساتھ واقعات ہوئے ، سانحہ مری ایک ہی سڑک پر پیش آیا،22افراد جاں بحق ہوئے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ برف کے طوفان سے درخت سڑک پر گرے جس سے سڑک بلاک ہوئی، زیادہ تر لوگ گاڑیاں چھوڑ کر پیدل نکل گئے کیونکہ برف کے طوفان کی وجہ سے مشینری ، ہیلی کاپٹر کا جانا مشکل تھا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ طوفان سے بچنے کیلئے لوگ گاڑیوں میں ہیٹر لگا کر سوگئے ، اموات کاربن مونوآکسائیڈ کی زیادتی کی وجہ سے ہوئیں ، وزیراعظم نے سانحہ مری پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیاحت کے معاملے پر مقامی انتظامیہ اور اتھارٹیز کو تیاررہنے کی ضرورت ہے، سیاحت کیلئے لاکھوں لوگ وہاں پر پہنچے تھے ، ہمارے نظام میں برٹش ایرا سے کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہےْ۔

    فواد چوہدری نے مزید کہا کہ صرف4دنوں میں ایک لاکھ64ہزارگاڑیاں مری گئیں، مری میں انتظام جوہےوہ پراناچلاآرہاہے، 75سالوں میں ایک بھی نئےسیاحتی مقام کی ڈیولپمنٹ نہیں ہوئی۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں تیرا مقامات کی ڈیولپمنٹ کی گئی، پاکستان کی معاشی بنیاد کوکھڑا کرنے کیلئے سیاحت کا اہم کردارہے، مری کی انتظامی نوعیت کو تبدیل کیا جارہا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ مری سانحہ کیلئےپنجاب حکومت نےانکوائری کمیٹی بنادی ہے، ریسکیو کے حوالےسے سویلین ایجنسیز،افواج پاکستان نےکرداراداکیا، 24 گھنٹوں میں لاکھوں لوگوں کووہاں سےنکالاگیا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کےپی اور پنجاب حکومت سیاحت کے مقامات کو سنجیدگی سے مانیٹرکررہی ہیں، ناران اور کاغان میں بھی ایسی ہی کچھ صورتحال تھی ، سیاحتی مقامات پر اتھارٹیز کو ایک اسپیسفک وارننگ دینے کا سلسلہ شروع کرنا ہوگا۔

  • ‘اتنا بڑا سانحہ ہوگیا، لیکن لوگ اب بھی مری جانے سے باز نہیں آرہے’

    ‘اتنا بڑا سانحہ ہوگیا، لیکن لوگ اب بھی مری جانے سے باز نہیں آرہے’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اتنا بڑا سانحہ ہوگیا، لیکن لوگ اب بھی مری جانے سے باز نہیں آرہے ، سیاحوں کا داخلہ آج شام تک بند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اے آروائی کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مری میں بہت زیادہ گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں، اتنا بڑا سانحہ ہوگیا لیکن یہاں سے لوگ مری جانے سے باز نہیں آرہے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ برف میں پھنسی ہوئی گاڑیوں کو نکلاجارہا ہے، سیاح انتظار کریں، شام تک داخلہ بند ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ مری میں ایسی شدیدبرفباری پہلےکبھی نہیں دیکھی ، مری کےواقعےسےہمیں سبق ملاہے،آگےسےاحتیاط کرناہوگی،وزیراعظم نے ہدایت دی ہے کہ تیرہ نئے سیاحتی مقامات پر کام کیا جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں 10، 15سیاحتی مقامات بنانےچاہئیں، مری میں جگہ چھوٹی ہےاورآبادی بہت زیادہ ہے، اکیلامری اتنےزیادہ سیاحوں کابوجھ نہیں اٹھاسکتا۔

    اپوزیشن کے حوالے سے شیخ رشید نے کہا کہ اپوزیشن سےکچھ نہیں ہونا،چوتھاسال لگ گیاہے،شیخ رشید بلدیاتی الیکشن ہوں گے،اسکےبعدجنرل الیکشن آئیں گے، اپوزیشن نااہل ہے ۔ یہ صرف باتیں کررہی ہیں کچھ نہیں کرسکتی۔