Tag: murtaza mughal

  • حکومت کی ایل این جی پالیسی کو ناکام بنانے کی سازش بے نقاب

    حکومت کی ایل این جی پالیسی کو ناکام بنانے کی سازش بے نقاب

    اسلام آباد: مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ توانائی بحران حل کرنے کیلئے بنائی گئی حکومت کی ایل این جی پالیسی کو غیر فعال اور غیر شفاف بنانے کی سازش کامیاب ہو رہی ہے۔

     پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹرمرتضیٰ مغل کہا ہے کہ حکومت کی ایل این جی پالیسی کو غیر فعال اور غیر شفاف بنانے کی سازش کامیاب ہو رہی ہے جس کی وجہ سے گیس استعمال کرنے والے شعبوں کی ایل این جی میں دلچسپی ختم ہو رہی ہے جبکہ قیمت کے ابہام رازداری اور کرپشن کے الزامات کی وجہ سے مختلف فورمز پر اسکی مخالفت بھی شروع ہو گئی ہے جو ملک اور حکومت کی بدنامی کا سبب ہے۔

     اپنے ایک بیان میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایک بروکر اور ایک بینکار کی ایما پر ایل این جی کی امپورٹ کے خلاف کئی اداروں اور گیس کمپنیوں نے ایکا کر کے مرکزی حکومت اور پٹرولیم کی وزارت کو مکمل بے بس کر دیا ہے،سارے کھیل کی نگرانی ایک اعلیٰ افسر کر رہے ہیں جنھیں سپریم کورٹ کے احکامات کے خلاف چار بار مدت ملازمت میں توسیع دی جا چکی ہے۔

     ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ جن شعبوں نے26 مارچ کو تین ارب روپے خرچ کر کے ایل این جی کی درامد یقینی بنائی انھیں محروم کر کے پاور سیکٹر کو نوازا کیا جبکہ بلنگ جان بوجھ کر روک دی گئی ہے، جس سے گیس کے شعبہ بھی گردشی قرضہ کی ابتداء ہو گئی ہے جسکا ابتدائی حجم 250 ارب روپے ہے، اس معاشی دہشت گردی سے جہاں حکومت اربوں کے محاصل سے محروم ہو گی وہیں ملک کی شرح نمو، روزگار کی صورتحال اور سرمایہ کاری کے ماحول پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہونگے جبکہ مہنگے ایندھن کی کھپت بڑھ جائے گی۔

  • گیس کی بندش سے عوام اذیت میں مبتلا ہیں، مرتضیٰ مغل

    گیس کی بندش سے عوام اذیت میں مبتلا ہیں، مرتضیٰ مغل

    اسلام آباد :پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ موسم سرما میں گھریلو صارفین کی گیس بند کر کے انھیں تکلیف دی جا رہی ہے۔

    سردی میں اضافہ کے ساتھ ہی شہروں اور دیہات میں چولھے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں اور کھانا پکانا نا ممکن ہو گیا ہے، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کم پریشر کی وجہ سے لوگ خالی پیٹ کام پر جا رہے ہیں اور والدین بچوں کو بغیر ناشتے کے اسکول بھیجنے پر مجبور ہیں۔

    جس سے شہری سراپا احتجاج بن گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کی سپلائی بند کئے بغیر عوام کو گیس ملنا ناممکن ہے، گیس کے کم پریشر کا سارا ملبہ سی این جی سیکٹر پر ڈالا جاتا تھا مگر اب جب یہ شعبہ کئی ماہ سے بند ہے تو گیس عوام کے بجائے با اثر شعبوں کو دی جا رہی ہے۔

    حکومت نے سی این جی کو بند کر کے گھریلو صارفین کو گیس فراہم کرنے کا نعرہ لگایا گیا تھا مگر اب عوام چولہا جلانے کو ترس گئے ہیں ،نان بائیوں نے بھی تنوروں پرسلنڈر لگا کر قیمتوں میں خود ساختہ اضافہ کر دیا ہے جس پر انتظامیہ خاموش ہے۔

  • بھارت گندم کو سیاسی ہتھیار کے طورپراستعمال کرنا چاہتا ہے،مرتضیٰ مغل

    بھارت گندم کو سیاسی ہتھیار کے طورپراستعمال کرنا چاہتا ہے،مرتضیٰ مغل

    اسلام آباد: پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ بھارتی گندم کو افغانستان کی منڈیوں تک رسائی دینے سے پاکستان کی صنعت و زراعت اور دیگر شعبے بری طرح متاثر ہو سکتے ہیں۔

    بھارت پاکستان سے ٹرانزٹ ٹریڈ کی سہولت حاصل کر کے اپنی سستی، غیر معیاری اور انسانی صحت کے لئے مضرگندم افغانستان بھیجنا چاہتا ہے جسکی اجازت دینا ملکی مفاد کے خلاف ہے کیونکہ اس میںموجود مخصوص بیماریوں کے کیڑے پاکستان کی زراعت کو برباد کر سکتے ہیں۔

    ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ افغان منڈی میںدونوں ممالک کی گندم کا کھلا مقابلہ نہیں ہوگابلکہ بھارت کی جانب سے برامدکنندگان کو دی جانے والی خفیہ سبسڈی کے نتیجہ میں پاکستان افغانستان کی منڈی سے محروم اور پاکستان برامدکنندگان کے کروڑوں روپے کے بقایا جات ہمیشہ کے لئے پھنس سکتے ہیں ۔

    جبکہ بہت سی فلور ملز بند ہو کر بے روزگار اور حکومت کی آمدنی میں کمی کا سبب بنیں گی، ڈاکٹر مغل نے کہا کہ بھارت گندم کو پاکستان کے خلاف سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا خواہاں ہے۔

  • ڈیموں کی تعمیر میں مشکلات حائل ہیں، مرتضیٰ مغل

    ڈیموں کی تعمیر میں مشکلات حائل ہیں، مرتضیٰ مغل

    کراچی : پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ ڈیموں کی تعمیر میں مشکلات حائل ہیں، جنھیں دور کرنے کی کوششوں کے ساتھ جوہری بجلی گھروں کی تعمیر پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ توانائی کا بحران حل ہونے سے ملکی معیشت ترقی کر سکے۔

    انہوں نے کہا کہ بعض سیاستدانوں نے کالا باغ ڈیم کے تکنیکی معاملہ کو سیاسی بنا کر ملکی سلامتی سے جوڑ دیا ہے جبکہ دیامر بھاشا ڈیم 2006سے التواء کا شکار ہے، جسکی لاگت اب چودہ ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے، دیامر بھاشا ڈیم کی غیر موجودگی میں ملک نہ صرف 4500میگاواٹ بجلی سے محروم رہے گا بلکہ تربیلا ڈیم کی عمر میں بھی پینتیس سال کااضافہ ہو سکے گا نہ سیلاب کی روک تھام ممکن گی۔

    انہوں نے زور دیا کہ توانائی کے دوسرے سب سے سستے زریعے ایٹمی بجلی گھروں کی تعمیر ضروری ہے، پُر امن مقاصد کیلئے جوہری ٹیکنالوجی کے استعمال میں پاکستان کی استعداد، تجربہ، صلاحیت اورحفاظت کا معیار بین الاقوامی معیار کے مطابق ہیں، سینکڑوں جہاز اور آبدوزیں جوہری توانائی سے چل رہی ہیں۔

    انھوں نے کہا ہے کہ اکتیس ممالک میں چار سو تیس ایٹمی پاور پلانٹس کام کر رہے ہیں جبکہ ستر زیر تعمیر ہیں اسلئے چند حادثات کواسکے خلاف جواز بنا کر پاکستان میں توانائی کے اس زریعے کے پھیلاﺅ کو روکنا غلط ہے۔

  • توانائی کی کمی خوشحالی کے راستے میں رکاوٹ ہے،ڈاکٹر مرتضیٰ مغل

    توانائی کی کمی خوشحالی کے راستے میں رکاوٹ ہے،ڈاکٹر مرتضیٰ مغل

    اسلام آباد: پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ سیاسی بحران کے باوجودحکومت کی توجہ توانائی کے معاملہ میں قوم کی مفلسی ختم کر نے پر مرکوزہے۔

    توانائی کی کمی اور ناداری باہم منسلک ہیں اور توانائی کی کمی خوشحالی کے راستے میں بڑی رکاوٹ ہے، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بجلی کی کمی اور اس کا کم استعمال عوام کی فلاح و بہبود کی کوششوں کو ناکام بنا رہی ہے۔

    ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ تھر کول کی ترقی، میگا پراجیکٹس اور پنجاب میں سی این جی شعبہ کیلئے ایل این جی کی درآمد قابل تعریف فیصلے ہیں،ایل این جی کی درآمد موجودہ حکومت کا روشن کارنامہ ہو گا مگر اس پر جلد از جلد عمل درآمد کی ضرورت ہے۔

  • سیاسی کشیدگی سے معیشت پربرااثرپڑے گا، ڈاکٹرمرتضیٰ مغل

    سیاسی کشیدگی سے معیشت پربرااثرپڑے گا، ڈاکٹرمرتضیٰ مغل

    اسلام آباد: پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹرمرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی سیاسی محاذ آزائی سے معیشت کے علاوہ پاکستان کی عالمی درجہ بندی متاثرہوگی جس سے اس کے امیج پر منفی اثر پڑے گا، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ امسال پاکستان عالمی بینک کی کاروبار کی سہولت کی رپورٹ میں 189ملکوں میں 110نمبر پر رہا۔

    ان کا کہنا تھا کہ 2013میں پاکستان کا نمبر 106تھا، ملک کو درپیش سنگین چیلنجز کے باوجود سیاستدان ملک و قوم کے مفاد اورمعیشت کو اپنے فائدے کیلئے قربان کرنے میں مصروف ہیں، جس سے اسٹاک مارکیٹ اور روپے کو نقصان پہنچاہے جبکہ عوام میں شدید اضطراب ہے۔

    ڈاکٹرمرتضیٰ مغل نے کہا کہ درآمد ات و برآمدات منجمد ہوکررہ گئی ہیں جبکہ عوام اورکاروباری برادری ہراساں ہورہی ہے ۔

    دوسری جانب پنجاب میں عوام کےاحتجاج کے خلاف ردعمل ضرورت سے زیادہ ہے، جس نے صورتحال کو مزید خراب کیا ہے،ان حالات میں کسی ڈیل کے بعد بھی معیشت کو سنبھالنا حکومت کیلئے مشکل ہوگا کیونکہ انکے کاروبار دوستی کے دعووں میں حقیقت کم ہے، سیاستدان ملک و قوم اورمعیشت کی خاطر اپنا کھیل جتنی جلد بند کر دیں اتنا ہی اچھا ہو گا ورنہ کوئی بڑا حادثہ ہو سکتا ہے۔

  • خواتین کو ترجیحی بنیاد پرسی این جی فراہم کی جائے،ڈاکٹرمرتضیٰ مغل

    خواتین کو ترجیحی بنیاد پرسی این جی فراہم کی جائے،ڈاکٹرمرتضیٰ مغل

    اسلام آباد :پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ ملک بھر میں خواتین کو ترجیحی بنیاد پر سی این جی فراہم کی جائے تاکہ ان کے مسائل کم ہو سکیں، اپنے ایک بیان میں انہوں نے تجویز دی کہ اس ضمن میں سی این جی اسٹیشنز پر خواتین کی الگ لائنیں بنائی جائیں ، خواتین ملکی آبادی کا باون فیصد ہیں مگر گاڑیاں چلانے والی خواتین کم ہیں اور انھیں سی این جی کی لائنوں میں گھنٹوں انتظار نہیں کروایا جا سکتا۔

    ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ مشرف دور میں پنجاب میں سی این جی ہفتہ میں 168گھنٹے جبکہ پیپلزپارٹی کے دور میں ہفتہ میں 72گھنٹے دستیاب تھی جبکہ انتخابی ریلیوں کے دوران سی این جی اسٹیشنز سے لائنیں ختم کرنے کے دعوے کرنے والی ن لیگ کے دور میں مہینے میں 72 گھنٹے فراہمی کا ریکارڈ قائم کیا گیا،

    ڈاکٹر مغل نے کہا کہ سی این جی کو ترجیح دینے سے ماحولیاتی آلودگی، آئل امپورٹ بل، بے روزگاری اور عوامی مسائل کم ہونگے جبکہ اس کے ختم کرنے سے کیپٹو پاور پلانٹس کے مالکان کی چاندی، آئل بل میں اضافہ اور اربوں روپے کی سرمایہ کاری ڈوب جائے گی۔