Tag: Murtaza Wahab

  • کراچی کی بیشتر شاہراہیں کلیئر ہیں کہیں بارش کا پانی نہیں کھڑا، مرتضیٰ وہاب

    کراچی کی بیشتر شاہراہیں کلیئر ہیں کہیں بارش کا پانی نہیں کھڑا، مرتضیٰ وہاب

    کراچی: میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ شہر کی بیشتر شاہراہیں کلیئر ہیں کہیں سے شکایت موصول نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں چند گھنٹے قبل بارش کے پہلے اسپیل کے دوران میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے رات گئے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور نکاسی آب کے انتظامات کا جائزہ لیا۔

    میئر کراچی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ شہر کی بیشتر مرکزی شاہراہیں بارش کے بعد کلیئر ہیں اور کہیں سے بھی پانی جمع ہونے کی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ کےایم سی ٹیمیں اہم شاہراہوں پر موجود ہیں، گرو مندر پر تھوڑا پانی جمع ہوا لیکن کے ایم سی نے نکاسی مکمل کرلی، شارع فیصل، سر شاہ سلیمان، آئی آئی چندریگر روڈ، ایم اے جناح، نرسری، طارق روڈ کلیئر ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/karachi-weather-rain-today-june-27-2025/

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کے ایم سی ٹیمیں مشینری کے ساتھ متحرک رہیں، ٹیمیں اس بات کو یقینی بنارہی ہے کہ شہر میں بارش کا پانی جمع نہ ہونے پائے۔

    خیال رہےکہ کراچی میں مون سون سسٹم کے زیر اثر جمعہ سے اتوار کے دوران بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

    میٹرولوجسٹ انجم نذیر نے اس حوالے سے بتایا تھا کہ ہفتے کو تیزبارش کے باعث اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے جب کہ شہر میں اتوار کو بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہنےکا امکان ہے۔

  • میری مرسڈیز پر اعتراض ہے تو کیا میئر کراچی چنگچی پر آفس جاتے ہیں؟ گورنر سندھ

    میری مرسڈیز پر اعتراض ہے تو کیا میئر کراچی چنگچی پر آفس جاتے ہیں؟ گورنر سندھ

    کراچی : گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ مرتضیٰ وہاب کو میری مرسڈیز پر اعتراض ہے تو کیا وہ خود چنگچی پر آفس جاتے ہیں؟

    کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے میئر کراچی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صرف نیوز کانفرنسز کرتے ہیں کوئی کام بھی کرلیں، کبھی افطار تو کبھی شہداء کے اہل خانہ کی مدد پر تنقید سن رہا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ مرتضٰی وہاب کو پڑھا لکھا آدمی سمجھتا تھا لیکن انہوں نے بہت چھوٹی بات کی ہے، مجھے کہا کہ بڑی گاڑی میں آتا ہوں، تو آپ کیا چنگچی میں آتے ہو؟

    اس موقع پر انہوں نے مرتضی وہاب کو موٹر سائیکل پر ساتھ بیٹھ کر کراچی کا چکر لگانے کی پیشکش کردی۔ انہوں نے کہا کہ آئیں پورا شہرگھومتے ہیں، میں بائیک چلاؤں گا آپ پیچھے بیٹھ جائیں۔

    کامران ٹیسوری نے کہا کہ لاشوں پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، کسی کی ذات، قومیت کا مسئلہ نہیں، لاشوں پر سیاست نہیں ہوگی ہم نے شہر سے ٹریفک حادثات کو ختم کرنا ہے، کراچی میں رہنے والے ہر شہری کا مقدمہ میں لڑ رہا ہوں۔

    مزید پڑھیں : گورنر سندھ نے وزیراعظم سے کراچی کیلیے 100 ارب روپے کی گرانٹ مانگ لی

    واضح رہے کہ گورنر سندھ نے وزیراعظم شہباز شریف سے صوبے کیلیے100 ارب روپے کی گرانٹ مانگ لی۔

    اس سلسلے میں کامران ٹیسوری نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھا، میئر کراچی کی جانب سے منصوبوں کی فہرست بھی ارسال کردی گئی ہے۔

  • مرتضیٰ وہاب مجھ سے حسد نہ کریں، گورنر سندھ

    مرتضیٰ وہاب مجھ سے حسد نہ کریں، گورنر سندھ

    کراچی : گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے مئیر کراچی کے بیان پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مرتضیٰ وہاب مجھ سے حسد نہ کریں۔

    گورنر ہاؤس میں افطار ڈنر کی تقریب کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ  نے کہا کہ مئیر کراچی مخالفت برائے اصلاح کریں لیکن لوگوں کی محبت دیکھ کر مجھ سے حسد نہ کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ زبان خلق سے حسد کی بجائے خدمت سے عوام کا دل جیتنے کی کوشش کریں، میں نے ماہ رمضان میں خود کو سحر و افطارمیں لوگوں کی خدمت کیلئے وقف کر رکھا ہے۔

    کامران ٹیسوری نے کہا کہ آج سعودیہ، ایران، عمان اور دیگر ممالک کے قونصل جنرلز کو افطار کرایا، عوام کی خدمت کے ساتھ ثواب حاصل کرنے کا مجھے موقع مل رہا ہے۔

    گورنرسندھ کا مزید کہنا تھا کہ میں نے اس ماہ رمضان میں یہ ثابت کیا ہے کہ کراچی کے تمام شہری مجھے یکساں عزیز ہیں، مہاجر ہی نہیں سندھی، پنجابی، بلوچ اور پٹھان سب مجھے اپنا بھائی اور بیٹا سمجھتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : وفاق سے کراچی کو 100 ارب کیسے ملیں گے؟ گورنر سندھ نے بتا دیا

    یاد رہے کہ میئر کراچی نے اپنے بیان میں سوال کیا تھا کہ گورنر صاحب 100 ارب لے کر کب آ رہے ہیں، ہم کام کرنے کیلیے ساتھ کھڑے ہو جائیں؟ وعدے اور اعلان نہیں کراچی کیلیے پیسے چاہئیں۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ تب حل ہوگا جب 100 ارب روپے کے ایم سی کے اکاؤنٹ میں آئیں گے، مجھے پیسے ملیں گے تو گورنر کو سلام پیش کروں گا۔

    گورنر سندھ کی جانب سے عید فیسٹیول کا آغاز

    واضح رہے کہ گورنر ہاؤس کے باہر بچوں اور فیملیز کے لیے عید فیسٹیول کا میدان سج گیا، گورنر ہاؤس ، ایوان صدر روڈ اور میٹروپول روڈ کو دلہن کی طرح سجا دیا گیا ہے۔

    اس موقع پر بچوں کے لیے فری تفریح کے مواقع فراہم کیے گئے ہیں جس میں جمپنگ کیسٹل ، جھولے، ریل گاڑی کے علاوہ خواتین کے لیے مہندی لگانے اور چوڑیوں کے اسٹال بھی لگائے جائیں گے۔

    فیسٹیول آج سے عید کی تین دن تک جاری رہے گا، شہریوں کے لیے کھانے پینے کے اسٹال بھی لگائے جائیں گے، عید فیسٹیول تمام شہریوں کے لیے بلکل فری ہے۔

  • جیسے ہی بارش ختم ہوگی سڑکوں کا کام شروع کردیا جائے گا، مرتضیٰ وہاب

    جیسے ہی بارش ختم ہوگی سڑکوں کا کام شروع کردیا جائے گا، مرتضیٰ وہاب

    کراچی: میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ جیسے بارش ختم ہوگی سڑکوں کا کام شروع کردیا جائے گا۔

    میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سڑکوں پر پانی نظر نہیں آیا تو مخالفین نے تنقید شروع کردی، مخالفین نے پروپیگنڈا شروع کردیا کہ شہرکی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔

    اچھا ہوتا ہے ان کا ہوتا ہے برا ہوتا ہے پیپلز پارٹی کے کھاتے ہیں ڈال دیتے ہیں، شہر کے تمام اضلاع میں بارش ہوئی، اس وقت ہم زیب النسا اسٹریٹ پر موجود ہیں، یہاں ہم اپنی گاڑیوں میں آئے ہیں۔

    میئر کراچی نے کہا کہ میں نے کلفٹن سے دورے کا آغاز کیا، شارع قائدین کے بارے میں منفی پروپیگنڈا کیا گیا ڈوب چکی ہے، طارق روڈ کے بارے میں کہا گیا ڈوب چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مخالفین کہتے ہیں میں شارع فیصل کا میئر ہوں، میں نے ابھی کچھ دیر میں شہر کے مختلف علاقوں کے دورے کئے ہیں، راشد منہاس روڈ، ڈالمیا دیکھا کہیں پانی نہیں تھا۔

    جوہر انڈر پاس، کامران چورنگی کا ایریا کلئیر تھا، لوگوں نے کہا نیپا پر کشتی کی ضرورت ہے، اس بات کااعتراف کرتا ہوں نیپا پر پانی موجود تھا، وہاں عملہ بھی کام کررہا ہے۔ نیپا پر عملہ بھی رات کے اس پہر موجود تھا اس بات پر انہیں شاباش دی۔

    انہوں نے کہا کہ نا میرے پاس الادین کا چراغ ہے نا کسی اور کے پاس،میری کمٹمنٹ ہے جب بھی بارش ہوگی ادارے حرکت میں نظر آئیں گے۔

    دیربالا میں مکان پر تودہ گرنے سے 12 افراد جاں بحق

    فاروق ستار کو پیار سے بابو بھائی کہتا ہوں، ہم لوگوں کو امید دلانا چاہتے ہیں ان لوگوں نے 40 سال نا امیدی کی سیاست کی ہے۔

  • باتوں سے کام ہوتے تو نعیم الرحمان اقوام متحدہ کے سیکرٹری ہوتے: میئر کراچی

    باتوں سے کام ہوتے تو نعیم الرحمان اقوام متحدہ کے سیکرٹری ہوتے: میئر کراچی

    کراچی: میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی والوں کے مسائل حل کرنا ہے، باتوں سے اگر کام ہوتے تو نعیم الرحمان اقوام متحدہ کے سیکرٹری بن چکے ہوتے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کسی کو میں یا میری جماعت پسند نہیں تو نہ ہو مگر کراچی کیلئے لازمی سوچیں،لوگوں کو تکلیف دے کر اس احتجاج پر یقین نہیں رکھتا۔

    انہوں نے کہا کہ کسی کو میں یا میری جماعت پسند نہیں تو نہ ہو مگر کراچی کے لئے لازمی سوچیں سیاسی احتجاج پر یقین رکھتا ہوں لوگوں کو تکلیف دے اس احتجاج پر یقین نہیں رکھتا سندھ اسمبلی کی عمارت کا ایک تقدس ہے۔

    ’’ لیاقت علی خان نے پاکستان کا جھنڈا اسی اسمبلی میں لہرایا تھا اسی اسمبلی کا ہی گھیراو کیا جارہا ہے جن کو عوام نے مسترد کیا وہ اجتجاج کررہے ہیں، جن کو عوام نے 8 فروری کو مسترد کیا انکو ہمیشہ عوام نے مسترد کیا ‘‘۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ جے یو آئی کو کبھی کراچی سے سیٹ نہیں ملی، جماعت اسلامی اپنے عروج کے دور میں کبھی نہیں جیتی، کراچی میں اس وقت مختلف جماعتوں کا اسٹیک ہے سب کو کام میں دھیان دینا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی والوں کے مسائل حل کرنا ہے، باتوں سے اگر کام ہوتے تو نعیم الرحمان اقوام متحدہ کے سیکٹری بن چکے ہوتے باتوں سے کام ہوتا تو حلیم عادل او آئی سی کے ممبر بن چکے ہوتے۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ہم ن لیگ کے ساتھ کچھ شرائط پر اتحاد پر ہیں، ہم نے ان سے کہا تھا سندھ کا گورنر پی پی سے ہوگا لیکن معاہدہ یہ ہوا کہ پنجاب کا گورنر پی پی اور سندھ کا ن لیگ سے ہوگا، امید کرتا ہوں ن لیگ اپنے وعدے کی پاسداری کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں بگاڑ کے کون کون ذمہ دار ہیں سب کو پتہ ہے ہمیں تو بگاڑ کو ٹھیک کرنا ہے کے ایم سی کے اثاثوں کو بحال کرنا چاہتے ہیں بند اسپورٹس کی چیزوں کو کھولنا ہماری ترجیح ہے۔

    میئر کراچی نے کہا کہ اسکواش کپملکس موجود ہے مگر بچے کھیل نہیں جاسکتے، کے ایم سی کی جائیداد پر لوگوں نے قبضہ کرلیا ہے، کے ایم سی اسپورٹس کمپلکس میں ممبر شپ اسٹارٹ کروں تو اعتراض شروع ہوجاتا ہے۔

  • یہ نہیں کہتا مشکلات نہیں ہیں، مگر ہم کام کررہے ہیں، مرتضیٰ وہاب

    یہ نہیں کہتا مشکلات نہیں ہیں، مگر ہم کام کررہے ہیں، مرتضیٰ وہاب

    کراچی: میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کراچی کی بڑی اور اہم شاہراہیں کلیئر ہیں،بارش کے دوران بلدیہ عظمیٰ نے اپناکام کیا ہے۔

    میڈیا سے بات کرتے ہوئے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ایم اے جناح روڈ، آئی آئی چندریگر روڈ، شارع فیصل کلیئر ہے، جن سڑکوں پر ہر بار پانی جمع ہوتا تھا اب کی بار وہاں پانی نہیں تھا۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ حافظ نعیم اور مصطفیٰ کمال کیلئے الگ کراچی ہے میرے لئے الگ ہے۔ میں یہ نہیں کہتا مشکلات، پریشانیاں نہیں ہیں مگر ہم کام کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بڑی بڑی شاہراہوں پر پانی ہوتا تھا اس بار نہیں، آخر میں مسئلے کے حل کیلئے مصطفیٰ کمال یاحافظ نعیم نہیں بلکہ میں ہی جاؤں گا۔

    میئر کراچی نے کہا کہ دفتر میں بیٹھ کر پریس کانفرنس کرنا اور تنقید کرنا سب سے آسان ہوتا ہے، الیکشن کمیشن کا نوٹس 26 جنوری کو آیا 27 کو جواب دیدیا۔

    مجھے ریجنل الیکشن کمیشن نے نوٹس دیا اس پر جواب جمع کرایا، ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر نے جو جرمانے کا نوٹس دیا اس کامجھے علم نہیں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ اس شہرکی خاطر 50 ہزار تو کیا 50 لاکھ روپے دینا پڑے میں دوں گا۔

    ڈسٹرکٹ سینٹرل الیکشن مانیٹرنگ ٹیم کے افسرکو پتا نہیں مجھ سے کیا ایشو ہے، الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق پر مکمل عمل کرتاہوں اور کرتا رہوں گا۔

    بلاول بھٹو آج کراچی میں انتخابی ریلی نکالیں گے

    انہوں نے کہا کہ میں کراچی کے عوام کی خدمت کیلئے ٹیم کیساتھ سڑکوں پرموجود تھا، مجھے ڈسٹرکٹ سینٹرل والے نوٹس کا پتا نہیں تھا اس لئے جواب نہیں دیا۔

  • کراچی کی تمام میجر شاہراؤں سے ہم نے پانی نکال لیا: میئر کراچی

    کراچی کی تمام میجر شاہراؤں سے ہم نے پانی نکال لیا: میئر کراچی

    کراچی: میئر کراچی مرتضی وہاب کا کہنا ہے کہ کراچی کی تمام میجر شاہراؤں سے ہم نے پانی نکال لیا۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی مرتضی وہاب کا کہنا ہے کہ میرا سارا عملہ، واٹر بورڈ کا ہو یا کے ایم سی کا ہو اس وقت گراؤنڈ پر موجود ہے، شہر کی تمام میجر شاہراؤں سے ہم نے پانی نکال لیا۔

    انہوں نے رات گئے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت نرسری کے مقام پر اس لئے کھڑا ہوں، جب بارش ہوئی تھی نرسری کے مقام کی تصاویر اور ویڈیوز دکھائی گئی، آپ نے دیکھا نالوں نے پرفارم کیا، عملہ نے پانی کی نکاسی کو یقینی بنایا۔

    انہوں نے کہا کہ اس مقامات پر پانی کا پرابلم تھا جس سے ٹریفک کے مسائل ہوئے، یہ روڈ اب بالکل کلیئر ہو چکے ہیں میں نے خود ان تمام جگہوں کا دورہ کیا، ٹریفک اس وقت روا ں دواں ہے۔

    میئر کراچی نے کہا کہ کام کرنے کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے باتیں کرنے کی نہیں، ہم  نے ذمہ داری کو نبھانے کی حد الامکان کوشش کی، جو بھی وسائل تھے وہ عوام کی خدمت اور مسائل کو حل کرنے کیلئے خرچ کئے۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ شارع فیصل پر ٹریفک کے مسائل تھے، ٹریفک پولیس کے فرائض پر سوالات کھڑے ہوتے ہیں، میں نے آئی جی صاحب سے بات کی، وزیر اعلیٰ سندھ سے بھی بات کرونگا، ٹریفک پولیس کا عملہ مجھے گراؤنڈ پر کام کرتا ہوا نظر نہیں آیا۔

    واضح رہے کہ کراچی میں گزشتہ رات ہونے والی طوفانی بارش کا پانی اب بھی کئی علاقوں میں موجود ہے جبکہ شہر میں آج بھی بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

  • گیٹڈ کمیونٹیز مسئلہ ہیں، آلائشیں اٹھانے کے لیے رسائی نہیں ملتی: میئر کراچی

    گیٹڈ کمیونٹیز مسئلہ ہیں، آلائشیں اٹھانے کے لیے رسائی نہیں ملتی: میئر کراچی

    کراچی: میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شہر قائد کی گیٹڈ کمیونٹیز کو مسئلہ قرار دے دیا ہے، انھوں نے کہا گیٹڈ کمیونٹیز مسئلہ ہیں، آلائشیں اٹھانے کے لیے رسائی نہیں ملتی۔

    تفصیلات کے مطابق آج عید کے دن آلائشوں سے متعلق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی نے کہا کہ کراچی میں گیٹڈ کمیونٹیز مسئلہ ہیں، وہاں سے ہمارے ساتھ تعاون نہیں ہوتا، جب میں نے سولڈ ویسٹ کے عملے سے بات کی تو انھوں نے بتایا کہ شہر کے اندر جتنی بھی گیٹڈ کمیونٹیز ہیں وہ سولڈ ویسٹ کے عملے کو رسائی نہیں دیتیں تاکہ وہ وہاں سے آلائشیں اٹھا سکیں۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا میں گیٹڈ کمیونٹیز کو پیش کش کرنا چاہتا ہوں، معمار ہو، نیول ہاؤسنگ اسکیم ہوں، کارساز کا ایریا ہو، علی گڑھ سوسائٹی ہو، میرٹھ سوسائٹی ہو، نیا ناظم آباد ہو، جتنی بھی گیٹڈ سوسائیٹیز ہیں، وہ اپنے ہاں کوئی کیلکشن پوائنٹ بنا لیں، میں یقین دہانی کراتا ہوں کہ سولڈ ویسٹ کا عملہ آ کر وہاں سے آلائشیں اٹھائے گا۔

    انھوں نے کہا مجھے امید ہے کہ حافظ صاحب اپوزیشن کے طور پر اپنا کردار ادا کریں گے، لیکن ان کے ٹاؤن چیئرمین حکومت کا حصہ ہیں، ان کی ذمہ داری ہے انتظامیہ کے ساتھ ملک کر کام کرنا۔

    مرتضٰی وہاب نے کہا چار دن میں مسائل حل کرنے کی صرف باتیں ہی کی جا سکتی ہیں، کراچی میں پانی کی جتنی سپلائی کی ضرورت ہے، اس کا پچاس فی صد سپلائی ہوتا ہے، وفاق کی طرف سے یہ مختص ہوتا ہے اور کھینجر کے ذریعے یہاں آتا ہے، اگر کوئی تیس مار خان چار دن تو کیا 6 ماہ میں بھی کھینجر سے جو 110 کلو میٹر دور ہے، لائن کھینچ کر لے آئے تو میں اسے سیلوٹ پیش کروں گا۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کراچی میں آلائشوں کو فوری طور پر اٹھایا جا رہا ہے، شہر میں 110 مقامات پر آلائشیں جمع کی جائیں گی، بلا تفریق شہر بھر میں آلائشیں اٹھائی جا رہی ہیں، اس کے لیے بڑے ٹرک اور چھوٹی گاڑیاں ہوں گی، اور 25 ہزار عملہ ڈیوٹی پر موجود ہے، شہریوں سے درخواست ہے آلائشوں کو گٹر، نالیوں میں نہ پھینکیں۔

  • تاجروں نے مرتضیٰ وہاب کے سامنے شکایات کے انبار لگا دیے

    تاجروں نے مرتضیٰ وہاب کے سامنے شکایات کے انبار لگا دیے

    کراچی : نو منتخب میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کی کراچی چیمبر آمد کے موقع پر تاجروں نے ان کے سامنے شکایات کے انبار لگا دیئے۔

    اس موقع پر منعقدہ تقریب سے صدر کراچی چیمبر طارق یوسف نے خطاب کیا اور شہر قائد کے دیرینہ اور بنیادی مسائل سے متعلق ان کی توجہ مبذول کرائی۔

    طارق یوسف نے کہا کہ ایسا لگتا ہے جیسے کراچی کا کوئی وارث نہیں، شہر کی کچھ سڑکیں ایک ایک سال سے بن رہی ہیں، شہر میں پانی اور انفرا اسٹرکچر کا کوئی تصور نہیں ہے۔

    صدر کراچی چیمبر نے کہا کہ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کراچی کی ضرورت ہے، آئی آئی چندریگر روڈ پاکستان کی وال اسٹریٹ کہلاتی ہے، اس وال اسٹریٹ پر گزشتہ دو ماہ سے گٹر کا پانی کھڑا ہوا ہے،

    انہوں نے کہا کہ شیر شاہ روڈ 3سال سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، شہر کے انڈر بائی پاس کی دیواروں سے سریا چوری کیا جارہا ہے، کیا بلدیہ عظمیٰ کے پاس انفراسٹرکچر کی حفاظت کے لئے کوئی محکمہ ہے؟

    صدر کراچی چیمبر نے بتایا کہ ماربل کا سارا کچرا سائٹ میں فیکٹریوں کے باہر پھینکا جارہا ہے ، کراچی میں 32 سال سے کوئی انڈسٹریل اسٹیٹ نہیں بنی یہاں کچرے سے ایندھن بنانے کا منصوبہ شروع کیا جائے۔

  • کیا ایک شخص کی انا کراچی شہر سے بڑی ہے؟ مرتضیٰ وہاب

    کیا ایک شخص کی انا کراچی شہر سے بڑی ہے؟ مرتضیٰ وہاب

    میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ منفی سوچ ہے، کیا ایک شخص کی انا شہر کراچی سے بڑی ہے؟

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں خصوصی گفتگو کرتے یوئے کہی، انہوں نے کہا کہ کراچی کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ منفی سوچ ہے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ منفی سوچ کو ختم کرنے میں کامیاب ہوگئے تو مسائل حل ہونا شروع ہوجائیں گے، پیپلزپارٹی کے پاس اب کے ایم سی کی ذمہ داری آئی ہے۔

    جماعت اسلامی کو 130اور پیپلزپارٹی کو 155نشستیں ملیں، کیا ایک شخص کی انا پورے شہر سے بڑی ہے؟ کراچی کے عوام فیصلہ کریں گے کہ پیپلزپارٹی نے کام کیا یا نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے13ٹاؤن پیپلزپارٹی اور 9ٹاؤن جماعت اسلامی کے پاس ہیں، کراچی کی ترقی کیلئے سب سے اہم یہ ہے کہ اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر مسائل حل کریں۔

    میئر کراچی نے کہا کہ سب کو کہتا ہوں کہ مل کر بیٹھیں تاکہ 4سال بعد عوام کو بتائیں کیا کام کیے، سیاسی اختلافات کو الگ رکھ کراچی کی ترقی پر دھیان دینا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ آئیں سب مل کر کراچی کی ترقی کےلیے کام کریں، کراچی میں ایک دوسرے کو نہیں بلکہ مسائل کو چیلنج کرنا چاہیے۔