Tag: Murtaza Wahab

  • ضرورت پڑی تو ذخیرہ اندوزوں کا تمام سامان غریبوں میں تقسیم کردیں گے: مرتضیٰ وہاب

    ضرورت پڑی تو ذخیرہ اندوزوں کا تمام سامان غریبوں میں تقسیم کردیں گے: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سینی ٹائزرز اور اشیائے ضروریہ کی ذخیرہ اندوزی انتہائی غلط ہے، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے، سختی کرنی پڑی تو ذخیرہ اندوزوں کا تمام سامان غریبوں میں تقسیم کر سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کرونا وائرس کے خلاف بر وقت اقدام شروع کیے، صوبہ سندھ میں کرونا کے متاثرہ افراد کی تعداد 146 ہے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ مسئلہ کسی ایک شہر کا نہیں ہے یہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے، جو بھی فیصلہ ہو وہ ایسا ہو کہ پورے ملک میں نافذ کیا جا سکے۔ شہریوں کو اپنے طور پر بھی احتیاط برتنے کی ضرورت ہے، شہریوں سے گزارش ہے کہ ذمے داری کا مظاہرہ کریں۔

    انہوں نے کہا کہ پرسکون رہ کر ہی ہم اس وائرس سے مؤثر انداز میں نمٹ سکتے ہیں، کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل ہمیں روز کمانے والوں کو نظر میں رکھنا ہے۔ تمام طبقوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ہی ہم کوئی فیصلہ کر سکتے ہیں۔

    ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ سینی ٹائزرز اور اشیائے ضروریہ کی ذخیرہ اندوزی انتہائی غلط ہے، ہم نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے۔ سختی کرنی پڑی تو ذخیرہ اندوزوں کا تمام سامان غریبوں میں تقسیم کر سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کل وزیر اعلیٰ نے واضح کردیا کہ پرچون کی دکانیں اور میڈیکل اسٹورز بند نہیں ہوں گے، صوبہ سندھ کے حوالےسے تفصیلات شہریوں سے شیئر کرتے رہیں گے، ہم سب کو وائرس کے خلاف متحد ہو کر کام کرنا ہے، متحد رہ کر ہی کرونا سے نمٹ سکتے ہیں۔

  • کرونا وائرس، انٹری پوائنٹس پر سخت اسکریننگ کی ضرورت ہے، مرتضیٰ وہاب

    کرونا وائرس، انٹری پوائنٹس پر سخت اسکریننگ کی ضرورت ہے، مرتضیٰ وہاب

    کراچی: ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر ہمیں ابھی بھی انٹری پوائنٹس پر سخت اسکریننگ کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں وبا سے متعلق پتا چلا تو اقدامات شروع کردئیے تھے۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سندھ میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد اس لیے بڑھ رہی ہے کہ لوگوں کو تلاش کررہے ہیں، لوگوں کو تلاش کرکے آئسولیٹ کررہے ہیں تاکہ وبا مزید نہ بڑھے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ خود صورتحال مانیٹر کررہے ہیں، تمام معاملات کو مانیٹر کرنے کی ضرورت ہے، وزارت صحت سندھ بھی پوری طرح متحرک ہے۔

    ترجمان سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان، وزرائے اعلیٰ کو فرنٹ پر آنے کی ضرورت ہے، تفتان بارڈر پر صورتحال تشویش ناک ہے، قرنطینہ اقدامات بہتر نہیں ہیں جس کی وجہ سے وائرس بڑھا ہے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ تفتان پر قرنطینہ بہتر ہوتا تو وائرس دوسرے صوبوں میں نہ پھیلتا، کراچی ایئرپورٹ کے ذریعے گزشتہ 24 گھنٹے میں 5 ہزار افراد پہنچے ہیں۔

    واضح رہے کہ خیبرپختونخوا اور سندھ میں نئے کیسز کی تصدیق کے بعد ملک بھر میں کرونا وائرس کی تعداد 183 ہوگئی ہے۔

    اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ شہری رات دیر تک گھومتے رہیں گے تو ہوٹلز اور ریسٹورنٹس مکمل بند کردیں گے تاہم کریانے کی دکانیں کسی بھی صورت بند نہیں ہوں گی۔

  • سندھ حکومت نے صوبے میں قائم آئسولیشن وارڈز کی فہرست جاری کردی

    سندھ حکومت نے صوبے میں قائم آئسولیشن وارڈز کی فہرست جاری کردی

    کراچی: سندھ حکومت نے صوبے میں قائم آئسولیشن وارڈز کی فہرست جاری کردی جس کے مطابق سندھ میں 9 آئسولیشن وارڈز قائم کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر سندھ میں 9 آئسولیشن وارڈ قائم کیے گئے ہیں، سول اسپتال، لیاری جنرل اسپتال میں آئسولیشن وارڈز قائم ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ ڈاؤ اوجھا کیمپس کراچی میں بھی آئسولیشن وارڈ قائم ہے، لیاقت میڈیکل اسپتال حیدرآباد، جامشورو میں آئسولیشن وارڈز قائم ہیں۔

    ترجمان سندھ حکومت کے مطابق پیپلز اسپتال بینظیر آباد، غلام محمد میڈیکل اسپتال خیرپور میں وارڈز قائم ہے، گمز خیرپور میں بھی آئسولیشن وارڈ قائم کیے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں کرونا وائرس کا ایک اور مریض سامنے آگیا

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ 120 بستروں پر مشتمل اسپتال کو مکمل طور پر آئسولیشن وارڈ میں تبدیل کیا گیا ہے، 100 بستروں پر مشتمل ایک اور اسپتال کو قرنطینہ میں تبدیل کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آیا ہے، جس کا تعلق کراچی سے ہے، ملک بھر میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 22 اور سندھ میں 15 ہوگئی ہے۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے پاکستان میں بھی کچھ کیسز سامنے آئے ہیں، امید ہے کرونا وائرس پر جلد قابو پالیں گے۔

  • وفاقی حکومت ایئرپورٹ پر مانیٹرنگ سسٹم کو مزید بہتر بنائے، مرتضیٰ وہاب

    وفاقی حکومت ایئرپورٹ پر مانیٹرنگ سسٹم کو مزید بہتر بنائے، مرتضیٰ وہاب

    کراچی :سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کروناوائرس میں مبتلا13 مریض زیرعلاج ہیں ، ایئرپورٹ پر مانیٹرنگ کو مزید مؤثر بنانے کی ضرورت ہے ، وفاقی حکومت سے گزارش کروں گا سسٹم کو مزید بہتر بنائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا 2300لوگ ایران سے 15جنوری کےبعدسندھ میں آئے، ان تمام لوگوں سے رابطہ ہوچکا ہے اور صحت عملہ ان کامعائنہ کرچکا ہے، اب تک 188 میں سے ،14لوگوں کاکوروناٹیسٹ مثبت آیا ، جن کا علاج آئسولیشن وارڈ میں ہورہا ہے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کروناوائرس میں مبتلا13 مریض زیرعلاج ہیں، 13افرادکی ذاتی تفصیلات سوشل میڈیا پر شیئر نہ کی جائیں ، کروناوائرس میں مبتلا 14 لوگ بیرون ملک سے پاکستان آئے تھے، وائرس سے اب تک کوئی بھی مقامی شخص متاثر نہیں ہوا، صورتحال اللہ کے احسان سے کنٹرول میں ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ کروناوائرس کے 13مریض کاتعلق کراچی اور ایک حیدرآباد سےہے، ایئرپورٹ پر مانیٹرنگ کو مزید مؤثر بنانے کی ضرورت ہے، سی پورٹ ہو یا ایئرپورٹ ہو ان پر کنٹرول وفاقی حکومت کا ہے ، مانیٹرنگ درست ہوتی تو 14مریضوں کوایئرپورٹ پرہی روک لیاجاتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت پہلے دن سے کروناوائرس پر متحرک انداز سے کام کررہی ہے، وزیراعلیٰ ہاؤس میں روزانہ شام کو کروناوائرس پر ٹاسک فورس کا اجلاس ہوتاہے، اجلاس میں ایئرپورٹ اور ایف آئی اے حکام بھی شریک ہوتے ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وفاق کو باور کرایا ہے کہ ایئرپورٹ کا سسٹم مربوط انداز میں کام نہیں کررہا، ایئرپورٹ عملے کو مسافروں سے صحیح طریقےسے پوچھ گچھ کرنے کی ضرورت ہے، سعودی عرب سے ایک رائیٹر کراچی آئیں اور ٹوئٹ کیا کوئی پوچھ گچھ نہیں کی گئی۔

    سندھ حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وفاق کی جانب سے ایئرپورٹ پر مزید اقدامات کی ضرورت ہے، سندھ حکومت صوبے میں مربوط انداز میں اقدامات کررہی ہے، ہمارا دائرہ کارایئرپورٹ کے باہر ہے ، وفاقی حکومت سے گزارش کروں گا سسٹم کو مزید بہتر بنائے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کروناوائرس کی نگرانی وزیراعظم عمران خان کو خود کرنی چاہیے، وفاقی حکومت ٹوئٹر اور میڈیا پر نظرآتی ہے مگر عملی اقدامات نہیں ، ایئرپورٹ ہماری ذمہ داری نہیں مگر ہم سب کو کرداراداکرنا ہوگا، وفاقی حکومت سے گزارش ہیں کہ مزید سنجیدگی سے معاملے کودیکھے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ پورٹس آف انٹریز کو مانیٹر کرنا وفاق کی ذمہ داری ہے ، کوئٹہ میں بھی ایک کیس رپورٹ ہوناتفتان بارڈر کی مانیٹرنگ پر سوالیہ نشان ہے، بارڈرز کومانیٹر اورسرویلنس کی ذمہ داری وفاقی حکومت کی ہے ، بلیم گیم نہیں کررہا صرف قوم کے سامنے حقائق رکھناچاہتاہوں۔

    ترجمان نے کہا کہ اسکولوں اور پی ایس ایل میچز کو ایک زاویے سے نہیں دیکھ سکتے ، اسکولوں اور کالجوں میں تدریسی عمل معطل کرنے سے نقصان ہورہاہے، سندھ حکومت آئندہ چندروز میں اسکول،کالجز،جامعات سےمتعلق فیصلہ کرے گی۔

  • اسکولوں کی چھٹیاں یکم اپریل تک ہوں گی یا نہیں ؟ مرتضیٰ وہاب نے بتا دیا

    اسکولوں کی چھٹیاں یکم اپریل تک ہوں گی یا نہیں ؟ مرتضیٰ وہاب نے بتا دیا

    کراچی : سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے سندھ میں اسکولوں کے  یکم اپریل تک بند ہونے کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے خبر کو غلط اور جھوٹی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا سندھ میں یکم اپریل تک اسکولوں کے بند ہونے کی افواہیں غلط اور جھوٹی ہے، میڈیا سے درخواست کروں گا کہ وہ ایسی خبروں سے محتاط رہیں۔

    خیال رہے پاکستان میں کروناوائرس کے کیسز کی تعداد چار ہونے پر سندھ بھر میں تمام تعلیمی ادارے مزید دو ہفتے بند رکھے کا اعلان کیا گیا تھا اور کہا گیا سندھ بھرتمام کوچنگ سینٹرزبھی13مارچ تک بندرہیں گے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نےتمام اضلاع کی انتظامیہ کو اقدامات کی ہدایت کی تھی ، ذرائع محکمہ تعلیم کا کہنا تھا کہ کوچنگ سینٹرز کھولنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، محکمہ تعلیم کےاحکامات پر عمل کرناہوگا۔

    مزید پڑھیں : کرونا وائرس ، سندھ حکومت کا 13 مارچ تک تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان

    بعد ازاں ڈی جی پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز کا کہنا تھا کہ نجی اسکولزسندھ حکومت احکامات کےپابندہیں، سی ایم سندھ کا فیصلہ صوبےکے سب اسکولوں پر لاگو ہوگا، پرائیویٹ اسکول اساتذہ کوبھی نہیں بلائے، نجی اسکولوں نے احکامات نہ مانے تو رجسٹریشن کینسل کردی جائے گی۔

    وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا ایران سے واپس آنے والے افراد کی تعداد 14 ہزار کے قریب ہے، زیارتوں سے واپس آنے والوں میں زیادہ ترکاتعلق سندھ سےہے، کرونا وائرس کی تشخیص کے لئے دو ہفتوں کی ضرورت ہے، تعلیمی اداروں میں یہ وائرس پھیلنے کا خدشہ تاحال موجود ہے، دوہفتوں کے بعد مزید چھٹیاں نہیں دی جائیں گی۔

  • آئی جی کو ہٹانے کے معاملے پر وزیراعظم کو آگاہ کردیا گیا تھا، مرتضی وہاب

    آئی جی کو ہٹانے کے معاملے پر وزیراعظم کو آگاہ کردیا گیا تھا، مرتضی وہاب

    کراچی : سندھ حکومت کے ترجمان بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ وزیراعلی مراد علی شاہ وزیر اعظم کو آئی جی سندھ کے حوالے سے اپنے تحفطات سے آگاہ کرچکے ہیں، صوبائی کابینہ اراکین کو بھی ان پر اعتماد نہیں۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ کے حوالے سے اپوزیشن اراکین نے پریس کانفرنس اورکافی ہنگامہ کیا ہے، کہا گیا کہ صوبائی حکومت وفاق کے بغیر کیسے فیصلہ کرسکتی ہے۔

    ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ ہم سب آئین وقانون کے تابع ہیں، غلط طور پر کہا گیا کہ صوبائی حکومت نے یکطرفہ طور پر فیصلہ کیا، وفاقی اور صوبائی حکومت مشاورت کے بعد آئی جی کو واپس بلاسکتی ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی پر تحفظات کا اظہار کیا تھا، انہوں نے وزیراعظم کو آگاہ کیا کہ کابینہ کے ارکان کا آئی جی پراعتماد نہیں رہا، اس لیے آئی جی سندھ کوتبدیل کرنے کا پراسس شروع کرنا چاہتا ہوں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جرائم بڑھنے پرحکومت کو تنقید کاسامنا کرنا پڑتا ہے، جس کے جواب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آپ کو ہی نہیں ہمیں بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    مرتضیٰ وہاب کا مزید کہنا تھا کہ آئی جی سندھ نے حکومت کی طرف سے بھیجے گئے تحریری مراسلوں کا بھی جواب نہیں دیا، کل کابینہ کااجلاس ہوا جس میں مکمل اتفاق تھا کہ آئی جی جرائم پر قابو پانے میں ناکام رہےاور اپنا اعتماد کھوچکے ہیں، لہٰذا کل فیصلہ ہوا کہ آئی جی سندھ کو رخصت پربھیج دیا جائے۔

    مرتضٰی وہاب نے مزید کہا کہ آئی جی سندھ کو چھٹی پر بھیجنے کی ٹھوس وجوہات ہیں کیونکہ سی پی ایل سی کے مطابق2019میں امن وامان کی صورت حال خراب ہوئی، موٹرسائیکل ،گاڑی چوری ،ڈکیتی اور قتل کی وارداتوں میں اضافہ ہوا۔

    ترجمان نے کہا کہ کراچی میں ایسا ہوتا ہے کہ پولیس شہریوں پر اسٹریٹ فائر کرتی ہے، بسمہ کا واقعہ ہوتا ہے، صفوراگوٹھ پر بچہ پولیس کی فائرنگ سےمرجاتا ہے، سندھ حکومت پولیس کی اس کارکردگی پر سوال پوچھتی ہے تو کیا ہم غلط کرتے ہیں؟

    انہوں نے کہا کہ پولیس اپنے  اختیارات میں آزاد ہے تاہم صوبائی حکومت کو جوابدہ بھی ہے، فردوس شمیم نقوی کا یہ موقف درست نہیں ہے کہ آئی جی سندھ کو ہٹانے کا فیصلہ یکطرفہ طور پر کیا گیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں بھی آئی جیز تبدیل ہوتے رہتے ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب سے کوئی سوال نہیں پوچھتا نہ ہی کوئی تنقید ہوتی ہے، وہاں سب مانتے ہیں کہ سرکاری افسر تبدیل کرنا حکومت کا اختیار ہے لیکن اگر سندھ میں آئی جی تبدیل ہو تو تنقید کی جاتی ہے۔

  • پیپلزپارٹی مولانافضل الرحمان کےدھرنے میں شریک نہیں ہوگی ، مرتضیٰ وہاب

    پیپلزپارٹی مولانافضل الرحمان کےدھرنے میں شریک نہیں ہوگی ، مرتضیٰ وہاب

    کراچی :سندھ حکومت کے ترجمان مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ مولانافضل الرحمان کے دھرنے کی اخلاقی حمایت کریں گے لیکن پیپلزپارٹی دھرنے میں شریک نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی رہنما اور مشیر وزیراعلی سندھ مرتضی وہاب نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا مولانافضل الرحمان کے دھرنے کی اخلاقی حمایت کریں گے لیکن عملی طور پر پیپلزپارٹی دھرنے میں شریک نہیں ہوں گے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو بھی اظہارکرچکے ہیں ، جمہوریت کوخطرات لاحق ہیں ، بلاول بھٹو عوام کو مسائل سے نکالنا چاہتے ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ وفاقی وزرا اپنے کام کے علاوہ سب کام کرتےہیں ، شیخ رشید ریلوے کو بہتر بنانے کے بجائے سیاست میں مصروف ہیں، شیخ رشید کو چاہیے کہ وہ وزیراعظم کو مشورے دیں پیپلزپارٹی کو اس کی ضرورت نہیں ہے۔

    یاد رہے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائے گی جس سے جمہوریت کو نقصان ہو، ہم ظلم برداشت کرنے کو تیار ہیں مگر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

    مزید پڑھیں : پیپلز پارٹی ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائے گی جس سے جمہوریت کو نقصان ہو: بلاول بھٹو

    بلاول کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کا اعلان کیا ہے، مولانا فضل الرحمٰن کی کس حد تک مدد کر سکتے ہیں پارٹی اجلاس بلایا ہے

    واضح رہے مولانا فضل الرحمان نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا آزادی مارچ کی تاریخ سے متعلق کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، ملک بھر سے اس مارچ میں قافلے شریک ہوں گے۔

  • پلاسٹک بیگز پر پابندی کے لیے سندھ حکومت پر امید ہے: مرتضیٰ وہاب

    پلاسٹک بیگز پر پابندی کے لیے سندھ حکومت پر امید ہے: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: مشیر سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ پلاسٹک بیگز پر پابندی کے لیے سندھ حکومت پر امید ہے، امید ہے دکاندار پابندی پر عملدر آمد کے لیے کردار ادا کرتے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ 9 اگست سے پلاسٹک بیگز پر پابندی کے لیے بات چیت جاری تھی، کل سے پلاسٹک بیگز پر باضابطہ طور پر پابندی لگائی تھی۔ پلاسٹک بیگز پر پابندی کے لیے سندھ حکومت پر امید ہے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ پلاسٹک بیگز بند کرنے پر دکانداروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، امید ہے دکاندار پابندی پر عملدر آمد کے لیے کردار ادا کرتے رہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایف بی آر ٹیکس کلیکشن میں ناکام ہوگئی ہے، جب اوگرا قیمتیں بڑھانے کا کہتی ہے تو بڑھا دیتے ہیں، جب اوگرا قیمتیں کم کرنے کی سفارش کر رہی ہے تو کیوں نہیں کی، مطالبہ ہے اوگرا کی سفارشات پر عمل درآمد کیا جائے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے بجٹ کا 85 سے 90 فیصد حصہ وفاق سے آتا ہے، وفاقی حکومت این ایف سی ایوارڈ کی مد میں رقم سندھ کو نہیں دے رہا۔ 86 بلین کا ریکارڈ شارٹ فال ہے جو وفاق سندھ حکومت کو نہیں دے رہی۔ این ایف سی کی مد میں جو پیسے طے کیے گئے ہیں وہ ادا کیے جائیں۔

    اس سے قبل ایک موقع پر مشیر سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ لوگوں کے تعاون سے کچرے کو صاف کر سکتے ہیں۔ ایک بار صفائی ہوجائے پھر روزمرہ کی صفائی کا خیال رکھا جائے گا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کراچی سے 162 ارب کا وعدہ کیا تھا، وعدہ وفا کیا ہوتا تو کراچی کے مسائل نہ ہوتے۔ کراچی کے 3 اسپتال وفاقی حکومت کو منتقل کیے گئے۔

  • صفائی مہم کے بعد روزانہ 14 ہزار ٹن کچرا اٹھایا جا رہا ہے: مرتضیٰ وہاب

    صفائی مہم کے بعد روزانہ 14 ہزار ٹن کچرا اٹھایا جا رہا ہے: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: مشیر سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے صفائی مہم سے پہلے کراچی سے روز 11 ہزار ٹن کچرا اٹھایا جا رہا تھا، مہم کے بعد روز 14 ہزار ٹن کچرا اٹھایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ لوگوں کے تعاون سے کچرے کو صاف کر سکتے ہیں۔ ایک بار صفائی ہوجائے پھر روزمرہ کی صفائی کا خیال رکھا جائے گا، پیپلز پارٹی میدان میں اتر چکی ہے سارےکام کیے جائیں گے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کراچی سے 162 ارب کا وعدہ کیا تھا، وعدہ وفا کیا ہوتا تو کراچی کے مسائل نہ ہوتے۔ کراچی کے 3 اسپتال وفاقی حکومت کو منتقل کیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ مہم سے پہلے کراچی سے روز 11 ہزار ٹن کچرا اٹھایا جا رہا تھا، مہم کے بعد روز 14 ہزار ٹن کچرا اٹھایا جا رہا ہے۔ اپوزیشن کے پاس کوئی قانونی مینڈینٹ نہیں ہے۔ اپوزیشن ناکامی کا اعتراف کرے۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ لیاری میں ناقص صفائی ستھرائی پر بلاول بھٹو نے نوٹس لیا ہے۔ بلاول بھٹو نے لیاری میں صفائی پر رپورٹ طلب کی ہے۔ بلاول بھٹو کی ہدایت پر لیاری آیا ہوں۔ لیاری میں صفائی پر لاڑکانہ جا کر بلاول بھٹو کو رپورٹ دوں گا۔

    انہوں نےمزید کہا کہ لیاری میں صفائی ستھرائی سے متعلق بہت کچھ کرنا باقی ہے، لیاری بلاول بھٹو اور پیپلز پارٹی کا گڑھ تھا، ہے اور رہے گا۔

  • احتساب ہونا چاہیے لیکن گرفتاری سے پہلے جرم ثابت کرنا بھی ضروری ہے، مرتضیٰ وہاب

    احتساب ہونا چاہیے لیکن گرفتاری سے پہلے جرم ثابت کرنا بھی ضروری ہے، مرتضیٰ وہاب

    کراچی : سندھ حکومت کے مشیر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ احتساب ہونا چاہیے لیکن گرفتاری سے پہلے جرم ثابت کرنا بھی ضروری ہے، نیب پہلے ثابت کرے کہ جائیداد خورشید شاہ کی ہے یا نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے پی پی رہنما سید خورشید شاہ کی گرفتاری سے متعلق کہا کہ اپوزیشن کے لوگوں کو انکوائری کے دوران ہی گرفتار کرلیا جاتا ہے جبکہ حکومتی ارکان کو انکوائری کے دوران کیوں گرفتار نہیں کیا جاتا؟ یہ کیا طریقہ ہے کہ پہلے الزام لگا کر گرفتار کرلو اور5،6سال کیلئے جیل میں رکھو۔

    مرتضیٰ وہاب کا مزید کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے دہرا معیارنہیں ہونا چاہیے، انکوائری کے دوران ہی گرفتار کرلیا جاتا ہے اور جرم ثابت نہیں ہوتا۔

    آصف زرداری کے کیسز کی مثالیں عوام کے سامنے ہیں، پیپلزپارٹی کا مطالبہ ہے جرم پہلے ثابت کریں پھر گرفتار کرلیں، احتساب ہونا چاہیے لیکن جرم ثابت کرنا ضروری ہے، نیب پہلے ثابت کرے جائیداد خورشید شاہ کی ہے یا نہیں۔

    مزید پڑھیں : نیب نے پی پی رہنما خورشید شاہ کو گرفتار کر لیا

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو سکھراور راولپنڈی نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے پی پی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کو گرفتار کرلیا ہے۔

    نیب نے گزشتہ ماہ اگست میں پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی تھیں اور آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں‌ خورشید شاہ کو سوال نامہ ارسال کیا گیا تھا۔